قرآن مجید کے معجزاتی پہلوؤں میں ایک پہلو یہ ہے کہ ہر دور کی ضروریات اور تقاضوں کے مطابق مختلف اسالیب اور پیرایوں میں اس کی تفاسیر،ترجمہ ،معانی ،تفہیم، و تسہیل کا اور تدریس و تعلیم کے لیے علوم عالیہ وغیرہ کی مدد سے اس پر نصاب سازی کا کام ہوتا رہا ہے۔ اور یہ مبارک سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ خوش بخت اور عالی قدر ہیں وہ نفوس جنہیں اس خدمتِ عالیہ میں حظ اٹھانے کا موقع ملا۔ عصر حاضر میں قرآن مقدس کو عام فہم انداز میں لوگوں کے سامنے پیش کرنے کے لیے خانوں میں ترجمے ،رنگوں اور علامات کے ذریعے ترجمہ پیش کرنے نیز اس کے فہم میں مزید دلچسپی پیدا کرنے کے لیے عربی زبان اور اس کے قواعد پر مشتمل نصاب سازی کے اسالیب اپنائے جا رہے ہیں ۔اس سلسلے میں کئی اہل علم نے تعلیم و تدریس اور تصنیف کے ذریعے کوششیں اور کاوشیں کیں۔فہم قرآن کے سلسلے میں الہدیٰ انٹرنیشنل، النور انٹرنیشنل ڈاکٹر اسرار، قرآن انسٹیٹیوٹ،اسلامک انسٹیٹیوٹ،دارالفلاح ،لاہور وغیرہ اور بالخصوص مولانا عطاء الرحمن ثاقب شہید کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرانا عجبا سوالاً جواباً پارہ 01 ‘&ls...
قرآن بنیادی طور پر ایک کتاب ہدایت ہے‘ یعنی وہ فکر وعمل‘ طرز معاشرت ومعیشت اور انفرادی واجتماعی زندگی کے تمام پہلوؤں میں انسانوں کی اس طرح رہنمائی کرتا ہے کہ وہ اس دنیا میں ایک مطمئن اور خوشگوار زندگی بسر کر سکیں اور آخرت کی ابدی زندگی میں بھی فوزوفلاح کے مستحق ہو سکیں۔ اس کی بنیادی دعوت وہی ہے جو تمام انبیاء کرام‘ قرآن سے قبل کی آسمانی کتابوں میں‘ لے کر آئے یعنی عقیدۂ توحید وآخرت‘ جن وانس وملائکہ اور کائنات کے خالق وپروردگار اور اس کے آخری رسولﷺ کی اطاعت اور عمل صالح۔ کائنات وحیات سے متعلق قرآن میں اتنے رموز وحقائق بیان کیے گئے ہیں کہ ان کا احاطہ کرنا مشکل ہے‘ جیسے جیسے انسانی علم میں ارتقاء ہو رہا ہے ویسے ویسے ان حقائق کے راز منکشف ہوتے جا رہے ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں خاص اسی موضوع پر ہے۔ اس میں قرآن کی ان پچاس آیات کی سائنٹیفک تفسیر کی ہے جو تخلیق ارض وسما‘ تخلیق انسان‘ زمین‘ پہاڑوں اور تہ در تہ سات آسمانوں‘ ہواؤں کے پوشیدہ اسرار‘ رحم مادر‘ پانی اور قوت حیات‘ دل کی...
قرأت قرآن کے وقت اور دوران نماز بعض جگہوں پہ مقتدی قرآن کی بعض آیات کا جواب دیتے ہیں ، اور بعض جگہ یہ عمل نہیں پایا جاتا ہے ۔ اس وجہ سے لوگوں میں یہ بات جاننے کی فکر رہتی ہے کہ صحیح کیا ہے ؟ قرآنی آیات کا جواب دیا جائے گا یا نہیں دیا جائے گا؟ اور احادیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب دوران نماز آیت رحمت پڑھتے تو اللہ تعالیٰ سے جنت کا سوال کرتے اور جب آیت عذاب پڑھتے تو جہنم سے پناہ مانگتے ، کیا اس حدیث کے پیش نظر سامعین پر ضروری ہے کہ بعض قرآنی آیات کا جواب دیں جیسا کہ ہمارے ہاں نماز با جماعت میں امام جب سبح اسم ربک الاعلیٰ پڑھتا ہے تو مقتدی بآواز بلند سبحان ربی الاعلیٰ کہتے ہیں، اسی طرح کچھ دیگر آیات کا بھی مقتدی حضرات جواب دیتے ہیں۔ان تمام مسائل کے بارے میں تفصیلی معلومات کے لئے مولانا ابو الفوزان کفایت اللہ سنابلی حفظہ اللہ نے زیرنظر کتاب ’’قرآنی آیات کا جواب ، نماز اور غیر نماز میں‘‘ مرتب کی ہے۔اس میں انہوں نے قرآنی آیات کے جواب سے متعلق وارد تمام صحیح روایات یکجا کر کے انہی...
قرآن کریم آخری الہامی کتاب اور عالمی وابدی سرچشمۂ ہدایت کی حیثیت سے پڑھنے سمجھنے اور معاشرے میں اس کے قوانین کے اطلاق کے سلسلے میں جس اہتمام کاتقاضا کرتا ہے وہ کسی طرح محتاج بیان نہیں ہے ۔ اس سلسلے میں جاننا ضروری ہے کہ قرآن کریم معاشرے میں اصلاح کے تدریجی طریق کار کے پیش نظر مختلف حالات میں نازل ہوتا رہا ۔ ا ن مخصوص حالات اور واقعات کی واقفیت ہر مسلمان فر د بالخصوص ہر مبلغ کے لیے از بس ضروری ہے ۔ کیونکہ قرآن کریم کے فہم کے لیے جن علوم کی ضرورت پڑتی ہے ان میں سے ایک اہم علم قرآن کریم کی مخصوص آیات کے شان نزول اوران کےمتعلق قصص واقعات کاجاننا بھی ہے قرآن کریم کی بعض آیات ایسی ہیں جن میں شان نزول کوجانے بغیر درست تفسیر ممکن ہی نہیں اور مفسر کوآیت کے صحیح معانی جاننے کے لیے شان نزول کو جانے بغیر چارۂ کار نہیں ہوتا۔علامہ ابن دقیق العید فرماتے ہیں: ’’شان نزول کابیان کرنا قرآن کریم کے معانی سمجھنے کا ایک قوی ذریعہ ہے ۔‘‘اسی اہمیت کے پیش نظر بہت سے علماء نے شان ِنزول کے لیے مستقل کتب تصنیف کیں ہیں اوران میں آیات قرآنی کے شان نزول کو تفصیل...
قرآن مجید اللہ جل شانہ کا آخری پیغام ہدایت ہے اور قرآن مجید ہی تمام اچھائیوں کا منبع ومصدر ہے۔اسی سے نیکیوں اور انسانی زندگی کی روشنیوں کے چشمے پھوٹتے ہیں۔ اسی میں دلوں کی شفا‘ بیماریوں کا مداوا اور مومنین کے لیے رحمت کا سامان ہے۔ اور یہی وہ مقدس کتا ب ہے جو لوگوں کو بحر ظلمات سے نکار کر نور اسلام کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ اس کتاب کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ عزوجل نے لیا ہے اور ہر زمانہ میں مخصوص لوگ پیدا فرمائیں ہیں جو اپنے وقت کے مخصوص حالات اور تقاضوں کے پیش نظر قرآنی علوم میں سے کسی ایک کو اپنے لیے منتخب کرتے رہے اور خدمت کا حق ادا کرتے رہے۔قرآنی مجید سمجھنے کے لیے جن علوم کا جاننا ضروری ہے ان میں سے ایک اہم علم’اسباب النزول‘‘ ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی اسی موضوع سے متعلقہ ہے جس میں آیات کا شان نزول‘ ماحول‘ پس منظر اور نزول وحی کے ظاہری سبب اور واقعہ کو بیان کیا گیا ہے۔ ہر آیت کے تحت مستند کتب تفسیر کے حوالے سے شان نزول کو بیان کیا ہے اور ہر روایت کے نیچے اس کے ماخذ کا حوالہ بھی موجود ہے۔ زیادہ تر روایات تف...
قرآن مجید اہل اسلام کے دلوں کاسرور اوراہل دل کی آنکھوں کانور ہے آئمہ مجتہدین او رعلماء اسلام نے اس کتابِ دستور ومنشور کی تفسیر کے میدان میں فقید المثال کارنامے سرانجام دیے ہیں ۔مگر ہردو ر میں علمائے کرام نے اس میدان میں مزید کام کی گنجائش کو محسوس کیا اور مبسوط ومختصر تفاسیر پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔زیر نظر کتاب '' قرآنی احکام ومسائل ''الشیخ عبد الرحمن بن ناصر بن عبد اللہ السعدی کی عربی تصنیف بعنوان'' فتح الرحيم الملك العلام فى علم العقائد والتوحيد والأخلاق والأحكام المستنبطة من القرآن'' کااردو ترجمہ ہے جس میں فاضل مؤلف نے علوم قرآن سے تین اہم علوم علم التوحید والعقائد،علم اخلاق واوصاف حمیدہ ،عبادات اور معاملات کے احکام کا علم پر اختصارکے ساتھ بحث کی ہے یہ کتاب طالبانِ علوم نبوت کے لیے گراں قدر علمی تحفہ ہے اللہ تعالی فاضل مصنف کے درجات بلند فرمائے اور ناشرین کتاب کی مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے (آمین)(م۔ا)
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام او راس کی آخری کتابِ ہدایت ہے ۔اس عظیم الشان کتاب نے تاریخِ انسانی کا رخ موڑ دیا ہے ۔ یہ کتاب ِعظیم عربی زبان میں نازل ہوئی اور عربی نہایت جامع وبلیغ زبان ہے۔اس کا وسیع ذخیرۂ الفاظ ہےاور اس میں نئے الفاظ بنانے کا باقاعدہ نظام موجود ہے۔اس کےہر اسم اور فعل کا عام طور پر ایک مادہ(Root)ہوتا ہےجس میں اس کےبنیادی معنی پوشیدہ ہوتے ہین ۔اگر کسی لفظ کےبنیادی معنی معلوم ہوں تو اس سے بننے والے تمام اسماء ، افعال اور مشتقات کا مطلب سمجھنا آسان ہوجاتا ہے ۔قرآن مجیدیہ واحد آسمانی کتاب ہے جو قریبا ڈیڑھ ہزار سال سے اب تک اپنی اصل زبان عربی میں محفوظ ہے ۔ اس پر ایمان لانامسلمان ہونے کی ایک ضروری شرط اوراس کا انکار کفر کے مترادف ہے اس کی تلاوت باعث برکت وثواب ہے ،اس کا فہم رشد وہدایت اوراس کے مطابق عمل فلاح وکامرانی کی ضمانت ہے ۔کتاب اللہ کی اسی اہمیت کے پیش نظر ضروری ہے کہ ہر مسلمان اسے زیادہ سے زیادہ سمجھنے...
قرآن مجید اللہ منزل من اللہ کتاب ہے۔ اس عظیم الشان کتاب کو اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری نبی سیدنا محمد رسول اللہﷺ پر نازل کیا اور قرآن مجید کے متعلق ’’إنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَوَاِنَّا لَهُ لَحٰفِظُوْنَ‘‘ (الحجر:۹) فرما کر اس کی حفاظت کا فریضہ اپنے ذمہ لے لیا۔ قرآن مجید کا یہی امتیاز ہے کہ دیگر کتب سماوی کے مقابلے میں صدیاں بیت جانے کے باوجود محفوظ و مامون ہے اور اس کے چشمہ فیض سے اُمت سیراب ہورہی ہے۔ قرآن مجید کا یہی امتیاز اور اعجاز دشمنانِ اسلام کی آنکھوں میں کاٹنے کی طرح کھٹک رہا ہے اور ان کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ اس کتاب لاریب کی جمع و کتابت میں شکوک و شبہات پیدا کردیئے جائیں، جن کی بنیاد پریہ دعویٰ کیا جاسکے کہ معاذ اللہ گذشتہ کتابوں کی مانند قرآن مجید بھی تحریف و تصحیف سے محفوظ نہیں رہا ،لیکن چونکہ حفاظت قرآن کا فریضہ خود اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لے لیاہے، چنانچہ تاریخ اسلام کے ہر دور میں مشیت الٰہی سے حفاظت قرآن کے لیے...
قرآن مجید میں انبیاء کرام کے واقعات کے ضمن میں انبیاء کی دعاؤں او ران کے آداب کاتذکرہ ہوا ہے ۔ ان قرآنی دعاؤں سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ کے سب سے برگزیدہ بندے کن الفاظ سے کیا کیا آداب بجا لاکر کیا کیا مانگا کرتے تھے ۔ انبیاء کی دعاؤں کو جس خوبصورت انداز سے قرآن مجید نے پیش کیا ہے یہ اسلوب کسی آسمانی کتاب کے حصے میں بھی نہیں آیا ۔ ان دعاؤں میں ندرت کاایک پہلو یہ بھی ہے کہ ہر قسم کی ضرورت کے بہترین عملی اور واقعاتی نمونے بھی ہماری راہنمائی کے لیے فراہم کردیئے گئے ہیں ۔اور شریعتِ اسلامیہ میں دعا کو اایک خاص مقام حاصل ہے ۔ تمام شرائع ومذاہب میں بھی دعا کا تصور موجود رہا ہے مگر موجود ہ شریعت میں اسے مستقل عبادت کادرجہ حاصل ہے ۔صرف دعا ہی میں ایسی قوت ہے کہ جو تقدیر کو بدل سکتی ہے ۔دعا ایک ایسی عبادت ہے جو انسا ن ہر لمحہ کرسکتا ہے اور اپنے خالق ومالق اللہ رب العزت سے اپنی حاجات پوری کرواسکتا ہے۔مگر یہ یاد رہے انسان کی دعا اسے تب ہی فائدہ دیتی ہے جب وہ دعا کرتے وقت دعا کےآداب وشرائط کوبھی ملحوظ رکھے۔ زیر تبصرہ کتاب’’ قرآنی اور مستند مسنون اذک...
مسنون ادعیہ اور ذکر و اذکار نہ صرف مصیبتوں اور بلاؤں سے محفوظ رہنے کا بہت بڑا سبب ہیں بلکہ شیاطین اور جن و انس سے محفوظ رہنے کا ایک ایسا تعویذ ہیں جو مختلف مواقع پر انسان کی ہنمائی کرتے ہیں۔ اسی کو سامنے رکھتے ہوئے سید شبیر احمد نے پیش نظر کتابچہ میں ضروری مواقع کی قرآنی اور مسنون دعائیں پیش کر دی گئی ہیں ۔ شروع میں دعا مانگنے کے بارے میں بعض ضروری ہدایات اورکتاب و سنت سے اس کے آداب بھی پیش کیے گئے ہیں۔ اس بات کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے کہ کتابچہ میں ضعیف روایات جگہ نہ پائیں۔ آیات و احادیث کے مکمل حوالہ جات نقل کیے گئے ہیں اور احادیث کی صحت و ضعف میں علامہ البانی کی تحقیق پر اعتماد کیا گیا ہے۔ (ع۔م)
قرآن مجید میں انبیاء کرام کے واقعات کے ضمن میں انبیاء کی دعاؤں او ران کے آداب کاتذکرہ ہوا ہے ۔ ان قرآنی دعاؤں سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ کے سب سے برگزیدہ بندے کن الفاظ سے کیا کیا آداب بجا لاکر کیا کیا مانگا کرتے تھے ۔ انبیاء کی دعاؤں کو جس خوبصورت انداز سے قرآن مجید نے پیش کیا ہے یہ اسلوب کسی آسمانی کتاب کے حصے میں بھی نہیں آیا ۔ ان دعاؤں میں ندرت کاایک پہلو یہ بھی ہے کہ ہر قسم کی ضرورت کے بہترین عملی اور واقعاتی نمونے بھی ہماری راہنمائی کے لیے فراہم کردیئے گئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرآنی اور مسنون دعائیں‘‘ کودعاؤوں کے حوالےسے مشہور ومعروف مقبول عام کتاب ’’حصن المسلم ‘‘ کے مؤلف فضیلۃ الشیخ سعید بن علی ین وہف القحطانی﷾ نےترتیب دیا ہے ۔اس میں انہوں نے دعا کی قبولیت کے اوقات،آداب، وغیرہ کوتفصیلا بیان کرنے کے بعد قرآن وسنت سے ثابت شدہ 79 دعائیں مع تخریج پیش کی ہیں ۔اردو دان طبقے کے لیے ادارہ تبلیغ اسلام ،جامپور نے حافظ ابو بکر ظفر﷾ سے ترجمہ کروا کر محترم خلیل احمد ملک صاحب...
قرآن ِ مجید انسانوں کی راہنمائی کےلیے رب العالمین کی طرف سے نازل کی گئی آخری کتاب ہے ۔اور قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے رشد وہدایت کا سرچشمہ اور نوعِ انسانی کےلیے ایک کامل او رجامع ضابطۂ حیات ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے، اس کی تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرآنی تشبیہات و استعارات‘‘ڈاکٹر ابو النصر محمد خالدی کی ہے جس کو مرتب عطاء الرحمن قاسمی صاحب نے کیا ہے۔ اس کتاب میں ڈاکٹر ابو النصر محمد خالدی مرحوم نے قرآنی تشبیہات و استعارات میں 67 سورتوں میں واقع تشبیہات و استعارات کا تجزیاتی مطالعہ پیش کیا ہے۔اس موضوع پر ابن ناقیہ کی کتاب ’’الجمان فی تشبیہات القرآن‘‘ بڑی اہمیت رکھتی ہے۔ لیکن اس میں صرف انیس آیات کا ذکر ہے۔ زیر تبصرہ کتاب کی اہمیت و افادیت کے پیش نظر شاہ ولی اللہ انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی کے ذریعہ شائع کی گئی ہے۔امی...
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام او راس کی آخری کتابِ ہدایت ہے ۔اس عظیم الشان کتاب نے تاریخِ انسانی کا رخ موڑ دیا ہے۔ دنیابھر کی بے شمارکی جامعات،مدارس ومساجد میں قرآن حکیم کی تعلیم وتبلیغ اور درس وتدریس کا سلسلہ جاری ہے۔جس کثرت سے اللہ تعالیٰ کی اس پاک ومقدس کتاب کی تلاوت ہوتی ہے دنیا کی کسی کتاب کی نہیں ہوتی۔ مگر تعجب وحیرت کی بات ہے کہ ہم میں پھر بھی ایمان وعمل کی وہ روح پیدا نہیں ہوتی جو قرآن نےعرب کے وحشیوں میں پیدا کر دی تھی۔ یہ قرآن ہی کا اعجاز تھا کہ اس نے مسِ خام کو کندن بنادیا او ر ایسی بلند کردار قوم پیدا کی جس نے دنیا میں حق وصداقت کا بول بالا کیا اور بڑی بڑی سرکش اور جابر سلطنتوں کی بساط اُلٹ دی۔ مگڑ افسوس ہے کہ تاریخ کے یہ حقائق افسانۂ ماضی بن کر رہ گئے۔ ہم نے دنیا والوں اپنے عروج واقبال کی داستانیں تو مزے لے لے کر سنائیں لیکن خود قرآن سے کچھ حاصل نہ کیا ۔جاہل تو جاہل پڑھے لوگ بھی قرآن سےبے بہرہ ہیں۔ مغربی تعلیم وتہذیب نے ان کےذہنوں کو مسموم کردیا ہے ۔ اور مذہب اوخلاق کاکو ئی گوشہ ایسا نہیں جو اس زہریلے اثر سے محفوظ رہا ہو۔چاہیے تویہ تھا کہ ہمار...
مومن کاسب سے بڑا سرمایہ اور اس کی نجات کا سب سے بڑا سہارا توحید ہے ۔ جن وانس کی تخلیق کامقصد ہی توحید ہے ۔ انسان کے نامہ اعمال میں توحید سے زیادہ وزنی کوئی چیز نہیں۔ اسلام کا پورا علم ِکلام اور شریعت کا سارا نظام توحید کے اردگرد گھومتاہے ۔توحید ہی اول ہے اوریہی آخر ہےاسی سے اسلامی زندگی کی ابتداء ہوتی ہےاور اسی پر خاتمہ بالخیر ہوتا ہے۔ یہی جنت کی کنجی ہے اور یہی دنیا کی سعادت ۔اسی پر شفاعت موقوف ہے اور یہی تمام انبیاء کی دعوت کا نقظہ آغاز ہے ۔اور شرک سےبڑا کوئی گناہ نہیں ۔ اللہ کے نزدیک یہ ناقابل معافی جرم ہے ۔لیکن نام کے مسلمان توحید کے نام پر شرک کر رہے ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’قرآنی درس توحید‘‘ میں اسی مسئلہ توحید کو سمجھانےکی کوشش کی گئی ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کواپنے بندوں کےلیے فائدہ بند بنائے (آمین)(م۔ا)
واقعات جہاں انسان کے لیے خاصی دلچسپی کا سامان ہوتے ہیں وہیں یہ انسان کے دل پر بہت سارے پیغام اور اثرات نقش کر دیتے ہیں۔ اسی لیے قرآن مبین میں اللہ تعالیٰ نے جا بجا سابقہ اقوام کے قصص و واقعات بیان کیے ہیں تاکہ لوگ ان سے عبرت و نصیحت حاصل کریں اور اپنی زندگی میں وہ غلطیاں نہ کریں جو ان سے سرزد ہوئیں۔فی زمانہ بچے بڑے جھوٹے اورلغوافسانوں ،ناولوں اورکہانیوں کے قصوں میں گرفتارنظرآتےہیں ،ایسی کتابوں کی بہت زیادہ ضرورت ہے،جس میں سچےواقعات بیان کئے گئے ہوں ۔جنہیں پڑھ کرعمل کاجذبہ بیدارہو۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرآنی دستور حیات ‘‘مولانا ابو یحییٰ امام خان نوشہروی کی تصنیف ہے اس کتاب میں انہوں نے تقریباً 80 قریب موضوعات کو قرآنی آیات اور احادیث نبویہ کی روشنی میں بیان کیا ہے اور کتب حدیث وسیرت سے ماخوذ 439 دلچسپ اسلامی واقعات کو اس کتاب میں جمع کردیا ہے ۔(م۔ا)
قرآن مجید میں انبیاء کرام کے واقعات کے ضمن میں انبیاء کی دعاؤں او ران کے آداب کاتذکرہ ہوا ہے ۔ ان قرآنی دعاؤں سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ کے سب سے برگزیدہ بندے کن الفاظ سے کیا کیا آداب بجا لاکر کیا کیا مانگا کرتے تھے ۔ انبیاء کی دعاؤں کو جس خوبصورت انداز سے قرآن مجید نے پیش کیا ہے یہ اسلوب کسی آسمانی کتاب کے حصے میں بھی نہیں آتا ۔ ان دعاؤں میں ندرت کاایک پہلو یہ بھی ہے کہ ہر قسم کی ضرورت کے بہترین عملی اور واقعاتی نمونے بھی ہماری راہنمائی کے لیے فراہم کردیئے گئے ہیں ۔دعا چونکہ اہم عبادت ہے لہذا اسے مشروع طریقے پر ہی کرنا چاہیے ۔ انسان بسا اوقات اللہ تعالیٰ سے ان چیزوں کاطلب گار بن جاتا ہے جو اس کےلیے فائدہ مند یا مشروع نہیں ہوتیں۔ اس لیے ہمار ی کو شش ہونی چاہیے کہ ہم اللہ تعالیٰ سے انہی الفاظ میں دعا مانگیں جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرآن وحدیث میں سکھائیں ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرآنی دعائیں ‘‘ مولانا محمد حنیف یزدانی کی مرتب شدہ ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے قرآن مجید کی تمام دعاؤں کو یکجا کر کے انکا ترجمہ وتشریح بھی بیان کردی ہے ۔...
قرآن مجید میں انبیائے کرام علیہم السلام کے واقعات کے ضمن میں انبیاء کی دعاؤں اور ان کے آداب کا تذکرہ ہوا ہے ۔ قرآن مجید میں ان دعاؤں کو نہایت خوبصورت اور دلکش انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ان دعاؤں میں ندرت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ہر قسم کی ضرورت کے بہترین عملی اور واقعاتی نمونے بھی ہماری راہنمائی کے لیے فراہم کر دیئے گئے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ قرآنی دعائیں اور ان کا پس منظر‘‘محترم جناب ریاض الحق ایڈووکیٹ صاحب کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں قرآن مجید میں مذکور انبیاء علیہم السلام اور مقربین کی دعاؤں کا تذکرہ ہے۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں محض قرآنی دعاؤں کو نقل کرنے پر اکتفا نہیں کیا بلکہ دعاؤں کے ساتھ ساتھ ان دعاؤں کا پس منظر بھی واضح کرنے کی کوشش کی ہے، نیز اس کتاب میں دعا کرنے والے تمام نبیوں اور ان کی قوموں کے حالات نیز قوم کا نبی کے ساتھ رویہ تفصیل کے ساتھ بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ (م ۔ا)
قرآن کریم کلام الہی اور زندہ و جاوید معجزہ ہے۔اس کا اعجاز در حقیقت اسکی تاثیری زبان،بلاغت و فصاحت،اسالیب و مضامین اور اس کے خاص کلیدی الفاظ اور خاص اصلاحات میں پنہاں ہے۔قرآن کریم چونکہ ہماری فوز و فلاح اور صلاح و اصلاح کا سچا ضامن ہےلہذا اس کی تفہیم و افہام کیلئے تراجم کے ساتھ ساتھ آیات و سور کے باہمی ربط و نظم کو ملحوظ خاطر رکھنا از بس ضروری و لازمی ہے۔قرآن کے نظم جلی اور نظم خفی پر واقفیت حاصل کرنا اس اعتبار سے بہت کارآمد ہے کہ اس کےذریعے سے ربط کلام اور وحدت کلام کو بآسانی دریافت کیا جا سکتا ہے۔اس پر مستزاد یہ کہ اس کے ذریعے سے قرآن کریم کا درست ترجمہ کرنے اور فہم قرآن کی استعداد و لیاقت کا ملکہ پیدا ہو جاتا ہے۔اس طرح محدود وقت میں قرآن کریم کی تفہیم و افہام آسان ہو جا تا ہے۔ زیر نظر کتاب اس حوالے سے قابل تقلید ہے کہ اس میں موصوف کے وسیع تجر بات و مشاہدات ،قرآن فہمی اور اسکے عمیق مطالعے کی جھلک نظر آتی ہے۔(م۔آ۔ہ)
قرآن کریم کلام الٰہی اور زندہ و جاوید معجزہ ہے۔اس کا اعجاز در حقیقت اسکی تاثیری زبان،بلاغت و فصاحت،اسالیب و مضامین اور اس کے خاص کلیدی الفاظ اور خاص اصلاحات میں پنہاں ہے۔قرآن کریم چونکہ ہماری فوز و فلاح اور صلاح و اصلاح کا سچا ضامن ہےلہذا اس کی تفہیم و افہام کیلئے تراجم کے ساتھ ساتھ آیات و سور کے باہمی ربط و نظم کو ملحوظ خاطر رکھنا از بس ضروری و لازمی ہے۔قرآن کے نظم جلی اور نظم خفی پر واقفیت حاصل کرنا اس اعتبار سے بہت کارآمد ہے کہ اس کےذریعے سے ربط کلام اور وحدت کلام کو بآسانی دریافت کیا جا سکتا ہے۔اس پر مستزاد یہ کہ اس کے ذریعے سے قرآن کریم کا درست ترجمہ کرنے اور فہم قرآن کی استعداد و لیاقت کا ملکہ پیدا ہو جاتا ہے۔اس طرح محدود وقت میں قرآن کریم کی تفہیم و افہام آسان ہو جا تا ہے۔ زیر نظر کتاب اس حوالے سے قابل داد ہے کہ اس میں موصوف کے وسیع تجر بات و مشاہدات ،قرآن فہمی اور اسکے عمیق مطالعے کی جھلک نظر آتی ہے۔ ’قرآنی سورتوں کا نظم جلی‘ کا یہ دوسرا ایڈیشن ہے۔ پہلا ایڈیشن بھی قارئین کتاب و سنت ڈاٹ کام کے لیے مزید مطالعہ۔۔۔
قرآن مجید عالم انسانیت کی رشد و ہدایت کے لئے نازل کی جانے والی ایک عظیم ترین کتاب ہے، جو اللہ تعالی کا کلام ہے۔ یہ کتاب تئیس برس کے عرصے میں آخری نبی جناب محمد رسول اللہﷺپر نازل ہوئی۔ قرآن مجید کے نازل ہونے کے عمل کو وحی نازل ہونا بھی کہا جاتا ہے اور یہ کتاب اللہ کے فرشتے حضرت جبرائیل ؑ کے ذریعے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر نازل ہوئی۔ قرآن میں آج تک کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکی اور اسے دنیا کی واحد محفوظ کتاب ہونے کی حیثیت حاصل ہے جس کا مواد تبدیل نہیں ہو سکا اور تمام دنیا میں کروڑوں کی تعداد میں چھپنے کے باوجود اس کا متن ایک جیسا ہے۔ اس کی ترتیب نزولی نہیں بلکہ نبی کریمﷺ کی بتائی ہوئی ترتیب کے مطابق سیدنا ابو بکر ؓکے دورِ خلافت میں اسے یکجا کیا گیا۔ اس کام کی قیادت سیدنا زید بن ثابت انصاری ؓنے کی۔قرآن کو دنیا کی ایسی واحد کتاب کی بھی حیثیت حاصل ہے جو لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو زبانی یاد ہے ۔قرآن سابقہ الہامی کتابوں مثلاً انجیل، تورات اور زبور وغیرہ کی تصدیق کرتی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ان الہامی کتابوں میں بےشمار تبدیلیاں...
اردو ادب میں ضرب الامثال اور محاورات کے استعمال کی اہمیت بڑی واضح ہے۔ان سے کسی قوم کی بنیادی ذہنیت اور اس کی ثقافت فکری کا پتہ چلتا ہے۔اگر ان کے صحیح اور واضح پس منظر اور معانی کا درست علم نہ ہو تو آدمی صحیح مفہوم سے بہت دور بھٹک جاتا ہے۔ضرب الامثال عوامی سطح پر پیدا ہوتی ہیں۔ ان میں عوامی فطانت سمائی ہوتی ہے اور عوامی زندگی کی جھلک نظر آتی ہے۔ خوبی یہ ہے کہ پھر خواص بھی ان ہی مثلوں اور کہاوتوں کو برتتے ہیں اور اپنا لیتے ہیں۔ اگرچہ وہ اکثران کے اپنے ماحول یا معاشرے سے تعلق نہیں رکھتیں۔ نہ صرف امثال بلکہ الفاظ، تلفظ، محاورے وغیرہ کے معاملے میں بھی عوام کے آگے خواص کی زیادہ نہیں چلنے پاتی۔ضرب الامثال بالعموم عوامی ذہانت کی امین ہوتی ہیں اور ان کے پیچھے صدیوں کی دانش کارفرما ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں زبان کی زینت اور زیور تصور کیا جاتا ہے اور تحریر و تقریر میں رنگا رنگی اور ندرت پیدا کرنے کے لیے ان کا استعمال ناگزیر ہوتا ہے۔محاورے اور ضرب المثل میں جو مشترک آہنگ پایا جاتا ہے، وہ اُس دانش، حکمت، دانائی یا اس ذہنی اور فکری استعداد کا وہ قرینہ ہے، جو زند...
عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب " قرآنی عربی پروگرام "محترم محمد مبشر نذیر صاحب کی دس جلدوں پر مشتمل ایک شاندار تصنیف ہے ،جو اپنے موضوع پر انتہائی مفید اور فروغ لغت عربیہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے۔مولف موصوف نے اس میں عربی زبان سیکھنے کے حوالے سے مختلف ل...
عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب " قرآنی عربی پروگرام "محترم محمد مبشر نذیر صاحب کی دس جلدوں پر مشتمل ایک شاندار تصنیف ہے ،جو اپنے موضوع پر انتہائی مفید اور فروغ لغت عربیہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے۔مولف موصوف نے اس میں عربی زبان سیکھنے کے حوالے سے مختلف ل...
عمرانیات یا سماجیات سماجی رویے، اس کے مآخذ، ترقی، تنظیم اور اداروں کے مطالعے کا علم ہے۔ یہ ایک ایسا سماجی علم ہے جو مختلف تجرباتی تفتیشی طریقوں اور تنقیدی جائزوں کے ذریعے معاشرتی نظم، بدنظمی اورمعاشرتی تبدیلی کے بارے میں ایک علمی ڈھانچہ وضع کرتا ہے۔ ایک ماہر عمرانیات کا عمومی ہدف سماجی پالیسی اور فلاح کے لیے براہ راست لاگو ہونے والی تحقیق منعقد کرنا ہوتا ہے، تاہم عمرانیات کے علم میں معاشرتی عمل کی تصوراتی تفہیم کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔ موضوعاتی مواد کا احاطہ فرد کے کردار اور عمل سے لے کر پورے نظام اور سماجی ڈھانچے کی تفہیم تک جاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’قرآنی عمرانیات‘‘ ڈاکٹر سیدضمیر علی اختر کی کاوش ہے۔ انہوں نے یہ کتاب اسلامی عمرانیات کے نصاب کے مطابق مرتب کی ہے۔ اس کتاب کی تیاری میں انہوں نے نے بعض غلط فہمیوں کو دور کرنے اور انہیں صحیح اسلامی مناظر میں پیش کرنےکی کوشش کی ہے۔ یہ کتاب قرآنی عمرانیات علوم مروجہ کے علاوہ جامعات میں ایک روز افزوں مقبولیت حاصل ہونےوالے مضمون عمرانیات کی ایک نصابی ضروریات کوپورا کرتی ہے۔ (م۔ا)
قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجوید کے قواعد و ضوابط اور اصول و آداب کے ساتھ پڑھا جائے۔اور ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے کئی شیوخ القراء کرام نے قرآنی قاعدے مرتب کیے ہیں ۔جن میں شیخ القرآء قاری ادریس عاصم ، شیخ القراء قاری ابراہیم میر محمدی ، قاری عبد الرحمٰن ، قاری محمد شریف وغیرہ کے مرتب کردہ تجویدی قاعدہ قابل ذکر ہیں۔ زیر نظر ’’ دار السلام قرآنی قاعدہ‘‘ شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم رحمہ اللہ کا مرتب کردہ ہے ۔یہ قاعدہ مخارج الحروف اور مختصر قواعد تجوید پر مشتمل پہلا باتصویر مساجد، مدارس ، اور سکولوں میں مقبول ترین قاعدہ ہے ۔اس قاعدے کے آخر میں مکمل مسنون نماز ،نماز کے بعد کے مسنون اذکار ،آیت الکرسی،قنوت وتر ، سجدۂ تلاوت اور نماز جنازہ کی دعائیں بھی درج کر دی گئی ہیں ۔(م۔ا)