سفر انسانی زندگی کا ایک حصہ ہے،جس کے بغیر کوئی بھی اہم مقصد حاصل نہیں ہو سکتا ہے۔انسان متعدد مقاصد کے تحت سفر کرتا ہے اور دنیا میں گھوم پھر کر اپنے مطلوبہ فوائد حاصل کرتا ہے۔اسلام دین فطرت ہے جس نے ان انسانی ضرورتوں اور سفر کی مشقتوں کو سامنے رکھتے ہوئے بعض رخصتیں اور گنجائشیں دی ہیں۔مثلا مسافر کو حالت سفر میں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے ،جس کی بعد میں وہ قضاء کر لے گا۔اسی طرح مسافر کو نماز قصر اور جمع کرکے پڑھنے کی رخصت دی گئی ہے کہ وہ چار رکعت والی نماز کو دو رکعت کر کے اور دو دو نمازوں کو جمع کر کے پڑھ سکتا ہے۔اسی طرح سفر کے اور بھی متعدد احکام ہیں جو مختلف کتب فقہ میں بکھرے پڑے ہیں۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’ زاد سفراحکام ومسائل ‘‘ فضیلۃ الشیخ خلیل الرحمٰن لکھوی ﷾ آف کراچی کی کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتابچہ میں رسول اکرم ﷺ کی حیات طیبہ کےدرخشان پہلو جو سفر اور آداب سفر سے متعلق ہیں انہیں اس میں آسان فہم انداز میں یکجا کردیا ہے ۔جس کےاستفادہ سے جہاں ایک مؤمن کی زندگی میں رسول اکرم ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنے کا رجحان پیدا ہوگا وہاں خالص کتاب وسنت کی...
زبان اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ یہ وہ عضو ہے جس کے ذریعہ انسان اپنے احساسات وجذبات کی ترجمانی کرتا ہے انسان اسی کی وجہ سے باعزت مانا جاتاہے اور اسی کی وجہ سے ذلت ورسوائی کا مستحق بھی ہوتا ہے۔ اس نعمت کی اہمیت کو وہ شخص سمجھ سکتا ہے جس کے منہ میں زبان ہے لیکن وہ اپنامافی ضمیر ادا نہیں کرسکتاہے۔اللہ کا فرمان ہے : أَلَمْ نَجْعَلْ لَهُ عَيْنَيْنِ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ(سورۃالبلد) ’’ کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں بنایا۔‘‘سب سے زیادہ غلطیاں انسان زبان سے ہی کرتا ہے۔لہٰذا عقلمند لوگ اپنی زبان کو سوچ سمجھ کر اور اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ زبان کو غلط اور بری باتوں سے بچا کر اچھے طریقے سے استعمال کرنا زبان کی حفاظت کہلاتا ہے۔ ہمارے دین اسلام میں زبان کی حفاظت کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ زیر نظر کتابچہ’’زبان عقل اور دل کی ترجمان ہے‘‘مو لانا عبد الرحمن عزیز کا مرتب شدہ ہے مرتب موصوف نے اس کتابچے میں 49؍عنوا...
زبان عجائبات صفت الٰہی سے ہے اگرچہ گوشت کا ایک ٹکڑا ہے مگر اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمتوں اور صنائع لطیفہ میں سے ہے۔ اس کا گناہ بھی سب سے زیادہ ہے اور طاعت بھی سب سے بڑھ کر، کیوں کہ ایمان و کفر کی شہادت زبان ہی سے ظاہر ہوتی ہے۔ دور حاضر میں عوام و خواص ایسی چیزوں میں مبتلا ہیں جو زبان سے صادر ہونے والی مصیبتیں اور گناہ ہیں۔ اس چھوٹی سی زبان میں کیا کیا خوبیاں اور کیا کیا خرابیاں ہیں اس طرف لوگوں کا ذہن جاتا ہی نہیں۔ زیر تبصرہ کتاب میں زبان کی بڑی بڑی آفتوں اور ان سے بچاؤ کی تدابیر کو یکجا کیا گیا ہے ، جن سے بے توجہی اور غفلت عام اور شدید ہے۔ حتی کہ ادراک و احساس اور گناہ کا تصور بھی ختم ہو چکا ہے۔
اللہ تعالی نے انسان کو بہت سی نعمتیں عطا فرمائی ہیں ۔ان نعمتوں میں سے زبان ایک عظیم نعمت ہے ۔یہ زبان دودھاری تلوار کی مانند ہے اگر اسے اللہ تعالی کی اطاعت (مثلاً قرآن کریم کی تلاوت کرنے ،نیکی کا حکم دینے ،برائی سے روکنے،مظلوم کی مدد کرنے وغیرہ) میں استعمال کیا جائے تویہی وہ کام ہیں جو ہر مسلمان سے مطلوب ہیں ۔ اوراعمال خیر میں زبان کو استعمال کرنا ہی اس عظیم نعمت پر اللہ تعالی کا شکر ہے ۔اگر زبان کوشیطان کی اطاعت مسلمانوں کے درمیان تفریق ،جھوٹ بہتان تراشی ،غیبت،چغلی ،مسلمانوں کی عصمتوں کوپامال کرنے وغیرہ میں استعمال کیا جائے تو یہ اس عظیم نعمت کی ناشکری ہے اور یہ وہ کام ہیں جو مسلمانوں پر حرام ہیں۔زیر نظر کتاب '' زبان کی تباہ کاریاں '' شیخ سعید بن علی قحطانی کی عربی کتاب آفات اللسان کا ترجمہ ہے ترجمہ کی سعادت عبد الرحمن عامر فاضل مدینہ یونیورسٹی نے حاصل کی ہے ۔ یہ کتاب آفات زبان کے موضوع پر کلام لٰہی اور فرمانِ نبوی اوراقوال سلف صالحین کا شاندار مجموعہ ہے اللہ تعالی اس کتاب کے مصنف ،ناشر،مترجم کو جزائے خیر سے نوازے او ر ہرقاری کےلیے اس کا نف...
زبان اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ یہ وہ عضو ہے جس کے ذریعہ انسان اپنے احساسات و جذبات کی ترجمانی کرتا ہے انسان اسی کی وجہ سے باعزت مانا جاتا ہے اور اسی کی وجہ سے ذلت و رسوائی کا مستحق بھی ہوتا ہے۔ اس نعمت کی اہمیت کو وہ شخص سمجھ سکتا ہے جس کے منہ میں زبان ہے لیکن وہ اپنا مافی ضمیر ادا نہیں کر سکتا ہے۔اللہ کا فرمان ہے : أَلَمْ نَجْعَلْ لَهُ عَيْنَيْنِ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ(سورۃ البلد) ’’ کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں بنایا۔‘‘ سب سے زیادہ غلطیاں انسان زبان سے ہی کرتا ہے۔ لہٰذا عقلمند لوگ اپنی زبان کو سوچ سمجھ کر اور اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ زبان کو غلط اور بری باتوں سے بچا کر اچھے طریقے سے استعمال کرنا زبان کی حفاظت کہلاتا ہے۔ ہمارے دین اسلام میں زبان کی حفاظت کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ زبان کی تباہ کاریاں ‘‘ شی...
زبان اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ یہ وہ عضو ہے جس کے ذریعہ انسان اپنے احساسات وجذبات کی ترجمانی کرتا ہے انسان اسی کی وجہ سے باعزت مانا جاتاہے اور اسی کی وجہ سے ذلت ورسوائی کا مستحق بھی ہوتا ہے۔ اس نعمت کی اہمیت کو وہ شخص سمجھ سکتا ہے جس کے منہ میں زبان ہے لیکن وہ اپنامافی ضمیر ادا نہیں کرسکتاہے۔اللہ کا فرمان ہے : أَلَمْ نَجْعَلْ لَهُ عَيْنَيْنِ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ(سورۃالبلد) ’’ کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں بنایا۔‘‘سب سے زیادہ غلطیاں انسان زبان سے ہی کرتا ہے۔لہٰذا عقلمند لوگ اپنی زبان کو سوچ سمجھ کر اور اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ زبان کو غلط اور بری باتوں سے بچا کر اچھے طریقے سے استعمال کرنا زبان کی حفاظت کہلاتا ہے۔ ہمارے دین اسلام میں زبان کی حفاظت کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’زبان کی حفاظت ‘‘ نیویارک میں مقیم مولانا عبد اللہ دانش کی صاحبزادی اور شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم کی بہو محترم مریم دانش صاحبہ کی کاوش ہے ۔ اس...
زبان اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ یہ وہ عضو ہے جس کے ذریعہ انسان اپنے احساسات وجذبات کی ترجمانی کرتا ہے انسان اسی کی وجہ سے باعزت مانا جاتاہے اور اسی کی وجہ سے ذلت ورسوائی کا مستحق بھی ہوتا ہے۔ اس نعمت کی اہمیت کو وہ شخص سمجھ سکتا ہے جس کے منہ میں زبان ہے لیکن وہ اپنامافی ضمیر ادا نہیں کرسکتاہے۔اللہ کا فرمان ہے : أَلَمْ نَجْعَلْ لَهُ عَيْنَيْنِ وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ(سورۃالبلد) ’’ کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں بنایا۔‘‘سب سے زیادہ غلطیاں انسان زبان سے ہی کرتا ہے۔لہٰذا عقلمند لوگ اپنی زبان کو سوچ سمجھ کر اور اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ زبان کو غلط اور بری باتوں سے بچا کر اچھے طریقے سے استعمال کرنا زبان کی حفاظت کہلاتا ہے۔ ہمارے دین اسلام میں زبان کی حفاظت کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ زبان کی ہلاکتیں ‘‘ شیخ سعید بن علی قحطانی کی عربی کتاب آفات اللسان فی ضوء الکتاب والسنۃ کا ترجمہ ہے ترجمہ کی سعادت ابو عثمان خبیب احمد سلیم نے حاصل کی ہے ۔ یہ کتاب آفات زبان کے موضوع...
’’زر کا تحقیقی مطالعہ شرعی نقطہ نظر سے‘‘کے نام سے ڈاکٹر مولانا عصمت اللہ کی یہ تالیف اقتصادیات پر جامع اور نہایت مفید کاوش ہے ۔ یہ اصل میں پی۔ایچ۔ڈی کا تحقیقی مقالہ ہے جسے بعد میں اس کی جامعیت و انفرادیت کی بناء پر کتابی شکل دی گئی ۔ موصوف نے جس مہارت اورآسان انداز سے اس پچیدہ موضوع کا احاط کیا ہے وہ لائق تحسین ہے ۔اگرچہ اس موضوع پربہت سا مواد قرطاس کی نذر کیا جا چکا ہے اور مختلف مولفین کی قلم آزمائی کی وجہ سے بیشتر کتابیں بھی اہل علم کے ہاتھوں میں آ چکی ہیں لیکن یہ کتاب بہت سی خصوصیات کی وجہ سے اپنے اندر انفرادیت رکھتی ہے مثلا اس میں اقتصادیات کی جملہ ضروری مباحث پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے،ڈیبٹ کارڈ،چارج کارڈ،کریڈٹ کارڈ،بینک ڈرافٹ،بانڈز،اور شیئرز وغیرہ جیسے جدید اور دقیق مسائل کی بڑی جامعیت اور عمدگی سے وضاحت کی گئی ہے ،اس کے علاوہ زر جو اقتصادیات کی بنیاد ہے کا بڑی شرح وبسط سے احاط کیا گیا ہے اسی طرح سود خور ماہرین اقتصادیات کے سود کو حلال قرار دینے کے تمام پہلوں کی شرعی دلائل اور معاصر ماہرین کے نقطہ نظر سے تردید کی گئی ہے ۔میری رائے میں مذکورہ تالیف...
علامہ ابوالقاسم محمود بن عمرو بن احمد خوارَزمی المعروف علامہ زمخشری کی عربی تفسیر ِقرآن جو تفسیر کشاف کے نام سے معروف ہے اصل نام ’’الكشاف عن حقائق غوامض التنزيل‘‘ ہے جو 4 ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے اس تفسیر میں علوم عربیت کو نہایت عمدہ طور پر جمع کیا گیا ہےیہ تفسیر علوم ادبیہ میں ایک سند شمار کی جاتی ہے ۔ زیر نظر کتاب’’زمخشری کی تفسیر کا الکشاف ایک تحلیلی جائزہ‘‘ پروفیسر فضل الرحمٰن کے پی ایچ ڈی کے اس علمی وتحقیقی مقالہ کی کتابی صورت ہے جسے انہوں نے علی گڑھ یونیورسٹی میں پیش کر کے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ۔بعد ا زاں اس میں مناسب حک وافافہ کرکے کتابی صورت میں شائع کیا گیا ہے۔یہ کتاب مقدمہ اور چار ابواب پر مشتمل ہے ۔صاحب کتاب نے مقدمہ میں تفسیر او رتأویل کے الفاظ کے مفاہیم کے فروق واشتراکات کی وضاحت کرنے کے علاوہ تفسیر کے عہدرسالت سے لے کر اس کےایک مستقل فن کی حیثیت اختیار کرنے کے زمانے تک کا ایک مختصر تاریخی جائزہ...
زنا ایک سنگین اور قبیح ترین گناہ ہے۔دین اسلام جہاں زنا سے منع کرتا ہے وہیں اسباب زنا کے قریب جانے سے بھی روکتا ہے۔شرک کے بعد زنا کی نجاست و خباثت تمام معصیات سے بڑھ کر ہے۔ کیونکہ یہ گناہ ایسے ہیں جو دل کی قوت و وحدت کو پارہ پارہ کردیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان میں وارد ہونے والوں کی اکثریت مشرک ہوتی ہے۔اور جب یہ نجاست دل کو فساد سے بھر دیتی ہے تو یقینا اللہ طیب و پاک ذات سے انسان دور ہی ہوگا۔دین اسلام اس بدکاری کی ہر شکل سے روکتا اور اس کی مذمت کرتا ہے۔ سراً ہو یا جہراً، ہمیشہ کا ہو یا ایک لحظہ کا، آزادی سے ہو یا غلامی کے ساتھ، اپنوں سے ہو یا بیگانوں سے، حتی کہ اس کی طرف لے جانے والے اسباب المخادنہ والمصادقہ کی بھی نہیں اور نفی کر دی گئی ہے۔ مردوں کے لیے بھی اور عورتوں کے لیے بھی۔اور قرب قیامت اسی بدکاری کے ارتکاب کی شدت و کثرت کی وجہ سے سماوی عذاب اور لا علاج امراض مسلط کر دیئے جائیں گے۔ حتی کہ اس جرم اور دیگر اس کے ہم جنس جرائم کی وجہ سے لوگ خنزیر اور بندر کی شکل والے بنا دیئے جائیں گے۔ زیر تبصرہ کتاب "زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات"علامہ...
ہم سب اس امر سے بخوبی واقف ہیں کہ وقت ہی زندگی ہے اور زندگی ہی وقت ہے ۔ اور ان دونوں کا عطا کرنے والا صرف اور صرف اللہ تعالى ہے۔فرمان باری تعالى ہے: ﴿الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا وَهُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ ﴿٢﴾...الملك یعنی جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ تم لوگوں کو آزمائے کہ تم میں سے کون بہتر عمل کرتا ہےاور وہ غالب بخشنے والا ہے۔ لہذا ہم سب اپنے انمول بیش قیمت اوقات کو ضائع کرکے اپنی زندگی ضائع نہ کریں۔اور یہ قطعی طور پر جان لیں کہ یہ زندگی ہمارے پاس اللہ کی طرف سے امانت ہے۔ ہمیں جس طرح امانت میں بغیر اس کے مالک کی اجازت کے کوئی تصرف کرنے کا حق نہیں حاصل ہوتا ہے ۔اسی طرح ہمیں اپنی زندگی میں اپنی مرضی کے مطابق تصرف کرنے کا حق حاصل نہیں ہے کہ ہم جس طرح چاہیں اپنی زندگی گذاریں ۔ لہذا ہمیں اسی طرح اپنی زندگی گذارنی ہے جس طرح اللہ ارو اس کے رسول نے حکم دیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’زندگی اور وقت‘‘ابو محمد عزیز یونس السلفی المدنی کی ہے۔ جس میں وقت کی اہمیت ، اقسام اور اس کے متعلقہ مسا...
اسلامی آداب و اخلاقیات حسنِ معاشرت کی بنیاد ہیں،ان کے نہ پائے جانے سے انسانی زندگی اپنا حسن کھو دیتی ہے ۔ حسنِ اخلاق کی اہمیت اسی سے دو چند ہو جاتی ہے کہ ہمیں احادیث مبارکہ سے متعدد ایسے واقعات ملتے ہیں کہ جن میں عبادت و ریاضت میں کمال رکھنے والوں کے اعمال کو صرف ان کی اخلاقی استواری نہ ہونے کی بنا پر رائیگاں قرار دے دیا گیا۔حسن ِاخلاق سے مراد گفتگو اور رہن سہن سے متعلقہ امور کو بہتر بنانا ہی نہیں ہے بلکہ اسلامی تہذیب کے تمام تر پہلوؤں کو اپنانا اخلاق کی کامل ترین صورت ہے ۔زیر نظر کتاب ''زندگی ایسے گزاریں'' امام بیہقی ،ابوبکر احمد بن حسین بن علی (384۔458ھ) کی اخلاقیات و آداب کے موضوع پر مایہ ناز کتاب ''الآداب'' کا اردو ترجمہ ہے ۔ اس کتاب کا رواں اور سلیس ترجمہ کرنے کی سعادت مولانا حافظ فیض اللہ ناصر﷾(فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) کو حاصل ہوئی۔محترم حافظ صاحب نے ترجمہ کے ساتھ ساتھ انتہائی محنت شاقہ سے بہترین فوائد،نادر اضافہ جات کرتے ہوئے صرف صحیح اور حسن روایات پر مشتمل مجموعۂ احادیث پیش کرنے کی خواہش کے پیش نظر ضعیف رو...
خوشگوار زندگی گزارنا ہر انسان کا ایک خواب ہوتا ہے۔ وہ پر سکون زندگی گزارنا چاہتا ہے۔ یہ اُسی وقت ممکن ہے جب کہ انسان دین اسلام پر عمل کرے‘ کیونکہ اسلام ہی وہ واحد دین ہے جو زندگی کے ہر گوشہ میں انسان کی صحیح رہنمائی کرتا ہے۔ اللہ رب العزت کے نازل کردہ دین میں جہاں اُخروی معاملات میں رُشد وہدایت دی گئی ہے‘ وہاں اس میں دنیوی امور میں بھی انسانوں کی راہنمائی کی گئی ہے۔ اس دین کا مقصد جس طرح انسان کی اخروی کامیابی ہے‘ اسی طرح اس دین کا مقصد یہ بھی ہے کہ انسانیت اس دین سے وابستہ ہو کر دنیا میں بھی خوش بختی اور سعادت مندی کی زندگی بسر کرے۔۔زیرِ تبصرہ کتاب خالص قرآن اور صحیح احادیث کی روشنی میں زندگی گزارنے کے سنہرے اسلامی اصولوں کو بیان کرتی ہے۔ احادیث کی تشریح میں روایت انداز کے بجائے عملی اسلوب کو اختیار کیا گیا ہے‘ تاکہ قارئین آسانی سے سمجھ سکے۔ اس کتاب کا مطالعہ ہر فرد کے لیے ضروری ہے اور کتاب کے مطالعے کے بعد قاری خوشگوار زندگی گزار سکے گا۔اس کتاب میں بہت سے اہم مضامین اور اسلامی اقدار کو کتاب کی زینت بنایا گیا ہے جیسا کہ صبر‘ نرمی‘ تواضع‘ غص...
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’زندگی سیرت النبی ﷺ کے آئینے میں‘‘ حافظ محمد سلیمان رحمہ اللہ کی کاوش ہے انہوں نےاس کتاب میں قرآن وسنت کی خالص تعلیمات کو آسان ، سادہ ، خوب صو...
اس وقت برصغیر ہند و پاک سے لاتعداد رسائل و جرائد شائع ہو رہے ہیں۔ یہ جرائد ادبی، نیم ادبی، سیاسی، مذہبی،سماجی اور دیگر موضوعات پرمشتمل ہیں۔ رسائل و جرائد کی اشاعت کی ایک طویل تاریخ ہے اور موضوعات کے اعتبار سے ان کی بڑی اہمیت ہے۔ یہ اہمیت وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھتی جاتی ہے کیونکہ آگے چل کر یہی رسائل و جرائد تاریخ نویسی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ بعض رسائل و جرائد کی اہمیت تو کتابوں سے بھی زیادہ ہوتی ہے اور ان کا انتظار قارئین کو بے چین کیے رکھتا ہے۔ ان رسائل میں جرائد میں بکھرے ہوئے قیمتی نادر مواد کے استفادے کے لیے رسائل کے اشاریہ جات بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ اشاریہ سے مراد کتاب کے آخر میں یا رسالہ کی مکمل جلد کے آخر میں شامل وہ فہرست ہے جو کتاب رسالہ یا دیگر علمی شے میں موجود معلوماتی اجزا ء، الفاظ، نام، کی نشاندہی اور ان تک رسائی کے لیے حوالہ مقام شناخت یا مقام ذکر پر مشتمل ہوتی ہے۔ اشاریہ سازی کی ابتداء مذہبی کتابوں کے لیے مرتب اشاریوں سے ہوئی۔ یہ اشاریے جو سولہویں، سترہویں صدیوں میں مرتب ہوئے الفاظ، نام یا عبارت کے ٹکڑوں پر مشتمل ہوتے تھے، اشاریہ...
کسی انسان کا طرزِ زندگی یاایک کامیاب زندگی گزارنے کے لیے کوئی انسان جس پیشے کا انتخاب کرتا ہے وہ اس کا کیرئیر کہلاتا ہے۔اگر یہ انسان کا طرزِ زندگی ہے تو پھر اس کی سوچ،اس کا علم و ہنر، اس کی عقل و دانش، اس کی صلا حیتیں اور مہارتیں اور اس کی خوبیاں اور خامیاں۔یہ سب اجزاء مل کر ہی اس کے طرزِ زندگی کی تشکیل کر سکتے ہیں۔لیکن ان تمام اجزاء کی نشو و نما تعلیم و تربیت کا تقاضا کرتی ہے۔لہٰذا ایک مناسب تعلیم و تربیت کے حصول کے بغیر ایک بہتر اور معیاری طرزِ زندگی کا حصول ممکن ہی نہیں ہے۔ایک درست کیرئیر کا انتخاب وہ فیصلہ کن مرحلہ ہے جو آپ کی زندگی کا معیار بدل سکتا ہے۔مگر اس فیصلے کے لیے بہت سوچ بچار اور گہرے تجزیے کی ضرورت ہوتی ہے۔وسیع تر معلومات اور اپنی مہارتوں اور صلاحتوں کا صحیح ادراک اور تجزیہ ایک درست کیرئیر کے انتخاب میں مدد کر سکتا ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص اسی حوالے سے ہے جس میں کیریر گائیڈینس اور کیریر پلاننگ کی رہنمائی دی گئی ہے اور یہ کتاب پاکستان کے ہر حصے کے طلبہ‘ والدین اور اساتذہ کے لیے مفید ہے اور اس میں نوجوانوں کی دلچسپی کے حوالے سے ب...
اسلام ایک کامل دین اومکمل دستور حیات ہے، جوزندگی کے تمام شعبوں میں انسانیت کی راہ نمائی کرتا ہے، اسلام جہاں انفرادی زندگی میں فردکی اصلاح پر زوردیتاہے وہیں اجتماعی زندگی کے زرین اصول وضع کرتاہے،اسلامی نظامِ حیات میں جہاں عبادت کی اہمیت ہے وہیں معاملات ومعاشرت اور اخلاقیات کو بھی اولین درجہ حاصل ہے۔ ہمارے معاشرہ میں بگاڑ کا ایک بڑا سبب یہ ہےکہ ہم ہمیشہ حقوق وصول کرنے کےخواہاں رہتےہیں لیکن دوسروں کےحقوق ادا کرنے سےکنارہ کرتے ہیں اور جو انسان حقوق لینے اور دینے میں توازن رکھتا ہو وہ یقیناً ا س بگڑے ہوئے معاشرے میں بھی انتہائی معزز ہوگا اور سکون کی زندگی بسر کرتا ہوگا۔ اصلاح معاشرہ کے لیے تمام اسلامی تعلیمات میں اسی چیز کو مدنظر رکھا گیا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’زندگی گزارنے کے سنہرے اصول ‘‘ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی(رئیس انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) اور حافظ حامد محمود الخضری (نگران انصار السنۃ پبلی کیشز،لاہور) حفظہ...
محسنِ ا نسانیت محمد رسول اللہﷺ نے مرکزِ زمین مکہ مکرمہ میں جب اسلام کی صدائے جاں فزا بلند کی تو سلیم فطرت اور شریف نفس انسان یکے بعد دیگرے اس صدا پر لبیک کہنے لگے۔ اس صدائے توحید پر دورِ اول میں لبیک کہنے والوں کی خوشی نصیبی اور بلند بختی کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ.... کے الفاظ سے کیا ہے۔ اتبعوا کے زمرے میں وہ لوگ بھی آتے ہیں جو اس سبقت واوّلیت کا شرف تو حاصل نہ کرسکے البتہ صحبت رسول کے اعزاز سے سرفراز کیے گئے۔ اور وہ لوگ بھی اس زمرے میں شامل ہیں جو نہ سبقت واوّلیت کا اعزاز پا سکے، نہ صحبت رسو لﷺ سے فیض یاب ہوسکے۔ البتہ سابقون الاولوں اور دوسرے صحابہ کرام کی صحبت میں بیٹھے، ا ن کے سامنے زانوے تلمذ تہ کئے۔ ان کی سیرت کو اپنایا اور ان کے علم قرآن و فہم سنت سے خوب سیراب ہوئے۔ یہ لوگ اپنے اساتذہ کےنقش قدم پر یوں چلے کہ ان اساتذہ سے دادا پائی ۔ان کی موجودگی میں افتاء وارشاد کی مسند پر جلوہ آر...
علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف،قانون دان، سیاستدان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ دا ریکنسٹرکشن آف ریلیجس تھاٹ ان اسلام کے نام سے انگریزی میں ایک نثری کتاب بھی تحریر کی ،بحیثیت سیاستدان ان کا سب سے نمایاں کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے جو انہوں نے 1930ء میں الٰہ آباد میں مسلم لیگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا تھا۔ یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔ گو کہ انہوں نے اس نئے ملک کے قیام کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا لیکن انہیں پاکستان کے قومی شاعر کی حیثیت حاصل ہے۔ علامہ اقبال 9 نومبر 1877ء (بمطابق 3 ذیقعد 1294ھ) کو سیالکوٹ میں شیخ نور محمد کے گھر پیدا ہوئے۔ ماں باپ نے نام محمد اقبال رکھا۔ مختلف تاریخ دانوں کے مابین علامہ کی تاریخ ولادت پر کچھ اختلافات رہے ہیں لیکن حکومت پاکستان سرکاری طور پر 9 نومبر 1877ء کو ہی ان کی تاریخ پیدائش تسلیم کرتی ہے۔اقبال کے آبا ؤ ا...
دور ِحاضر میں مسلمانوں کے اندر بہت سی خرافات ورسومات نےجنم لے لیا ہے جن میں سے کسی آدمی کے فوت ہوجانے کے بعد ایصالِ ثواب کا مسئلہ بہت غلط رنگ اختیار کرچکا ہے بالخصوص قرآن خوانی کے ذریعے مردوں کوثواب پہنچانے کارواج عام ہے ۔ قرآن خوانی اورگٹھلیوں وغیرہ پر کثرت سے تسبیحات پڑھ کر مرنے والے کو اس کا ثواب بخشا جاتاہے ۔حتی کہ قرآنی اور اایصال ثواب توایک پیشہ کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ قرآن پڑھنے کا میت کوثواب نہیں پہنچتا۔ البتہ قرآن پڑھنےکے بعد میت کے لیے دعا کرنے سے میت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ہمارے ہاں جو اجتماعی طور قرآن خوانی ایک رواج ہے جس کا قرآن وحدیث سے کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ احادیث کی رو سے چند ایک چیزوں کا ثواب میت کو پہنچتا ہے جن کی تفصیل حسب ذیل ہے۔ 1۔کسی مسلمان کا مردہ کےلیے دعا کرنا بشرطیکہ دعا آداب وشروط قبولیت دعا کے مطابق ہو۔2 میت کے ذمے نذرکے روزے ہوں جو وہ ادا نہ کرسکا تو اس کی طرف سے روزے رکھنا بھی باعث ثواب ہے ۔3 نیک بچہ جوبھی اچھے کام کرے گا والدین اس کے ثواب میں شریک ہوں گے۔4مرنے کے بعد اچھے آثار اپنے پی...
دور ِحاضر میں مسلمانوں کے اندر بہت سی خرافات ورسومات نےجنم لے لیا ہے جن میں سے کسی آدمی کے فوت ہوجانے کے بعد ایصالِ ثواب کا مسئلہ بہت غلط رنگ اختیار کرچکا ہے بالخصوص قرآن خوانی کے ذریعے مردوں کوثواب پہنچانے کارواج عام ہے ۔ قرآن خوانی اورگٹھلیوں وغیرہ پر کثرت سے تسبیحات پڑھ کر مرنے والے کو اس کا ثواب بخشا جاتاہے ۔حتی کہ قرآنی خوانی توایک پیشہ کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ قرآن پڑھنے کا میت کوثواب نہیں پہنچتا۔ البتہ قرآن پڑھنےکے بعد میت کے لیے دعا کرنے سے میت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ہمارے ہاں جو اجتماعی طور قرآن خوانی ایک رواج ہے جس کا قرآن وحدیث سے کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ احادیث کی رو سے چند ایک چیزوں کا ثواب میت کو پہنچتا ہے جن کی تفصیل حسب ذیل ہے ۔1۔کسی مسلمان کا مردہ کےلیے دعا کرنا بشرطیکہ دعا آداب وشروط قبولیت دعا کے مطابق ہو۔2 میت کے ذمے نذرکے روزے ہوں جو وہ ادا نہ کرسکا تو اس کی طرف...
" تحریک پاکستان اصل میں مسلمانوں کے قومی تشخص اور مذہبی ثقافت کے تحفظ کی وہ تاریخی جدو جہد تھی جس کا بنیادی مقصد مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اور بحیثیت قوم ان کی شناخت کو منوانا تھا ۔ جس کے لیے علیحدہ مملکت کا قیام از حد ضروری تھا ۔یوں تو تحریک پاکستان کا باقاعدہ آغاز 23 مارچ 1940 کے جلسے کو قرار دیا جا سکتا ہے مگر اس کی اصل شروعات تاریخ کے اس موڑ سے ہوتی ہے جب مسلمانان ہند نے ہندو نواز تنظیم کانگریس سے اپنی راہیں جدا کر لی تھی ۔ 1930 میں علامہ اقبال نے الہ آباد میں مسلم لیگ کے اکیسیوں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے باضابطہ طور پر بر صغیر کے شمال مغبر میں جداگانہ مسلم ریاست کا تصور پیش کر دیا ۔ چودھری رحمت علی نے اسی تصور کو 1933 میں پاکستان کا نام دیا ۔ سندھ مسلم لیگ نے 1938 میں اپنے سالانہ اجلاس میں بر صغیر کی تقسیم کے حق میں قرار داد پاس کر لی ۔ علاوہ ازیں قائد اعظم بھی 1930 میں علیحدہ مسلم مملکت کے قیام کی جدو جہد کا فیصلہ کر چکے تھے ۔1940 تک قائد اعظم نے رفتہ رفتہ قوم کو ذہنی طور پر تیار...
بلاشبہ یہ ایک حقیقت ہے کہ موجودہ دور مغربی تہذیب اور کلچر کا دور ہے۔معاشرہ انسانی کے تمام شعبوں میں تنظیم سازی اسی کے مطابق کی جارہی ہے۔بلکہ اس میں کچھ کجی یا کمی رہ جائے تو غلط متصور کیا جاتا ہے۔اور اس کی اصلاح کے لیے زور بھی دیا جاتا ہے۔تمام ادارے اسی کےمطابق پروان چڑھائے جارہے ہیں۔اسی وجہ سے مادی مفادات کا بہاؤ بھی اسی کی طرف ہے۔لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ دنیا کی باقی تہذیبوں کی طرح اسے بھی دوام نہیں مل سکتا۔انسانیت کی تاریخ نے ابھی تک اکیس سے زائد تہذیبیں دیکھیں ہیں۔ وہ سب اپنے دور میں حرف آخر سمجھی گئیں۔اور ان تہذیبوں کے موجدین نے بھی یہی نقارہ بجایا کہ ہم صحیفہ کائنات کی آخری سطر ہیں۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ ایک کہانی بن گئی ۔اسی طرح موجودہ مغربی تہذیب کے موجدین اور مقلدین اس کے سحر میں اس قدر اسیر نظر آتے ہیں کہ وہ اس کے خلاف ایک حرف شکایت بھی سننا نہیں چاہتے۔ لیکن کچھ لوگ حقیقت بینی کا رویہ اپنا کر اظہار صدق کی جرات کرہی دیتے ہیں۔ زیر نظر کتا ب میں مصنف نے ان اسباب و عوامل کی طرف نشاندہی کی جو یہ بتاتے ہیں ک...
اسلام ہی واحد مذہب ہے جس میں برق رفتار زمانہ کے ہر چیلنج کا جواب دینے کی صلاحیت ہے۔اور داخلی و خارجی زندگی کے ہر قدم پر انسان کی رہنمائی کرتاہے ۔اسلام اصلاح معاشرہ کی تشکیل دیتا ہے اور اس کے بارے میں ترغیبی و ترہیبی تعلیم دیتاہے انسانی سماج کا سب سے اہم مسئلہ نکاح ہے کیوں کہ نکاح ہی سے خاندان وجود میں آتاہے ۔اسلام سے پہلے ہر دور میں کچھ رسم ورواج ،عادات و اطوار اورعر ف رہے ہیں لیکن اسلام نے نظام معاشرت کو مستحکم،مکمل و کامل بنایا۔موجودہ زمانہ میں بعض ازدواجی اختلافات کا رونما ہونا،زوجین کے درمیان بعض ناخوشگوار واقعات کا پیش آنا ،حتیٰ کہ فسخ وتفریق تک نوبت آنا اسلامی نظام معاشرت کے ناقص ہونے کی دلیل نہیں بلکہ اس کا حقیقی سبب اسلام کے معاشرتی نظام سے دوری اور کماحقہ نہ سمجھنا ،اور اس کو عملی جامہ نہ پہنانا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "زوجین کے درمیان اسلام کا نظام معاشرت " ڈاکٹرراشد عبداللہ الفرحان کی عربی کتاب "النظام الاجتماعی فی الاسلام بین الرجل و المرأۃ" کا اردو ترجمہ ہے۔ کتاب کےمصنف کویت کی قانون ساز کمیٹی کے سابق ممبر بھی رہے ہیں۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں نکاح کی اہم...
زکاۃ اسلام کابنیادی رکن ہے ، جس کےبغیر اسلام اور ایمان مکمل نہیں ہوتا ۔زکاۃ نماز ،روزے اورحج کی طرح فرض عبادت ہے۔عربی زبان میں لفظ ’’زکاۃ‘‘ پاکیزگی ،بڑھوتری اور برکت کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔جبکہ شریعت میں زکاۃ ایک مخصوص مال کے مخصوص حصہ کو کہا جاتا ہے جو مخصوص لوگوں کو دیا جاتا ہے ۔اور اسے زکاۃ اس لیے کہاجاتا ہے کہ اس سے دینے والے کا تزکیہ نفس ہوتا ہے اور اس کا مال پاک اور بابرکت ہوجاتا ہے۔ نماز کے بعد دین اسلام کا ہم ترین حکم ادائیگی زکاۃ ہے اس کی ادائیگی فر ض ہے اور دین اسلام کے ان پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے جن پر دین قائم ہے۔زکاۃ ادا کرنےکے بے شمار فوائد اور ادا نہ کرنے کے نقصانات ہیں ۔قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں تفصیل سے اس کے احکام ومسائل بیان ہوئے ۔جو شخص اس کی فرضیت سےانکار کرے وہ یقینا کافر اور واجب القتل ہے ۔یہی وجہ کہ خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق ﷺ نے مانعین زکاۃ کے خلاف اعلان جنگ کیا۔اور جو شخص زکاۃ کی فرضیت کا تو قائل ہو لیکن اسے ادا نہ کرتا ہو اسے درد ناک عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔جس...