ملحد اور گمراہ لوگوں اور گروہوں کارد کرنا ،حق کو بیان کرنا اور اس کو ثابت کرنا اور باطل کو مٹانا گروہ بندی اور تفرقہ بازی نہیں بلکہ ہر مسلمان کا فرض ہے۔ خالص اسلام کی باطل افکار سے تطہیر فرقہ بندی نہیں بلکہ عین جزو ایمان ہے۔ چنانچہ علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید ؒ نے اپنی دیگر تصنیفات کی طرح اس کتاب کی صورت میں بھی ہر طالب علم کے ہاتھ میں شیعیت کے باطل افکار سے نمٹنے کیلئے مضبوط اسلحہ تھما دیا ہے۔ شیعیت کا علمی و منطقی رد ایسے منفرد انداز میں کیا گیا ہے کہ فکر سلیم کے حامل افراد کے اذہان میں اس کتاب کے مطالعے کے بعد یقیناً انقلاب پیدا ہوگا۔ اس کتاب کا سب سے اہم مبحث یہ ہے کہ شیعہ دین میں قرآن مجید ایک مکمل کتاب نہیں بلکہ اس میں تحریف و تبدیلی کر دی گئی ہے۔ جس کے بعد دین اسلام سے شیعہ فکر کو وابستہ سمجھنا نا ممکن ہے۔
عقائد کی تصحیح اخروی فوز و فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ زیر مطالعہ کتاب ’الشیعہ اثنا عشریۃ‘ میں شیعہ کے ایک فرقہ اثنا عشریہ کے اعتقاد پر علمی انداز میں قلم اٹھایا گیا ہے۔ فاضل مصنف نے انتہائی عرق ریزی کے ساتھ شیعہ مذہب کے بانی سے لے کر تحریف قرآن تک کے تمام عقائد پر تفصیلی مباحث پیش کی ہیں۔ مصنف نے کتاب میں اپنی نگارشات قلمبند کرتے ہوئے قدرے مختلف اسلوب اختیار کیا ہے اور شیعی عقائد سے متعلق تمام مواد کو سوالاً جواباً قلمبند کیا ہے۔ فاضل مصنف کے مطابق اس کتاب کا مطالعہ اس لیے ضروری ہے تاکہ اس اسلام دشمن جماعت کا اصل چہرہ سامنے آسکے۔ (عین۔م)
اسلام امن وسلامتی اور باہمی اخوت ومحبت کا دین ہے۔انسانی جان ومال اور عزت وآبرو کا تحفظ اسلامی شریعت کے اہم ترین مقاصد اور اولین فرائض میں سے ہے۔کسی انسان کی جان لینا، اس کا ناحق خون بہانا اور اسے اذیت دینا شرعا حرام ہے۔کسی مسلمان کے خلاف ہتھیار اٹھانا ایک سنگین جرم ہے اور اس کی سزاجہنم ہے۔ عصر حاضر میں مسلم حکمرانوں اور مسلم معاشروں کے افراد کے خلاف ہتھیار اٹھانے ، اغوا برائے تاوان، خود کش دھماکوں‘قتل وغارت گری‘فرقوں کے ظہور اور دیگر جرائم نے ایک خطرناک فتنے کی صورت اختیار کر لی ہے۔اور افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ سارے جرائم اسلام اور جہاد کے نام پر کئے جارہے ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب میں مصنف نے مخالف فرقوں کے ابطال پر مستند کتاب اور اس کے علاوہ اور بھی کتب تحریر کی ہیں۔ اختلاف امت کا ذکر اور ان کی کیفیات اور دیگر فرقوں اور ان کے عقائد کا جامعیت کے ساتھ بیان کیا ہے اور ان کا رد بھی پیش کیا ہے۔ اس کتاب میں پانچ ابواب ہیں‘ ہر باب میں آگے فصول بھی ہیں۔اور کتاب اپنے موضوع پر نہایت جامعیت کا مرقع ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ اور شاندا...
کراچی کے ایک خطرناک عقائد کے حامل فرقے کانام’’جماعت المسلمین رجسٹرڈ‘‘ ہے ۔اس فرقے کے بانی مبانی مسعود احمد صاحب بی ایس سی ہیں۔اس فرقے نے ’’جماعت المسلمین ‘‘ کا خوبصورت لقب اختیار کر رکھا ہے یہ فرقہ اپنے علاوہ تمام مسلمانوں کو گمراہ سمجھتا ہے اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا قائل نہیں ہے۔جو شخص ا س کے بانی مسعود احمد صاحب کی بیعت نہیں کرتا وہ ان کے نزدیک مسلمان نہیں ہے،چاہے وہ قرآن وحدیث کا جتنا بڑا عالم وعامل ہی کیوں نہ ہو۔ زیر نظر کتاب ’’ الفرقۃ الجدیدۃ جماعت المسلمین رجسٹرڈ کے بانی مسعود احمد بی ایس سی کا علمی محاسبہ‘‘ڈاکٹر ابو جابر عبد اللہ دامانوی حفظہ اللہ کی تصنیف ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں مؤلف موصوف نے جماعت المسلمین رجسٹرڈ کے تمام باطل نظریات کا مدلل ردّ کیا ہے اور ان کی حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے۔یہ کتاب پہلی بار 1989ء میں شائع ہوئی تھی۔قارئین...
واقعہ معراج نبی کریمﷺ کی حیات مبارکہ کا ایک منفرد، ممتاز اور عظیم الشان واقعہ ہے۔ وہ ایک طرف رب ذوالجلال کی قدرت کاملہ کا ظہور، الہٰی معجزہ، صداقت نبوت کی آیت اور نشانی ہے تو دوسری طرف اپنے اندر بے شمار عبرت و موعظت اور درس و نصائح کے خزانے سے معمور اور عقیدہ و عمل کے بیش بہا موتیوں سے مالا مال ہے۔ لیکن اس سلسلہ میں اردو زبان میں یکجا کتابی شکل میں مواد بہت کم موجود ہے۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں نے واقعات کی صحت و ضعف کی تحقیق میں انصاف سے کام نہیں لیا۔ اسی کے پیش نظر مولانا عبدالہادی عبدالخالق مدنی نے کمر ہمت باندھی اور اس موضوع پر زیر تبصرہ کتابچہ مرتب کیا۔ مولانا نے صرف صحیح و مستند روایات نیز مقبول و معتبر احادیث و آثار کو جگہ دی ہے ۔ اس سلسلہ میں محدث عصر شیخ ناصر الدین البانی ؒ کی کتاب ’الاسراء والمعراج‘ سے استفادہ کیا گیا ہے نیز مسائل و فوائد کے استنباط میں حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی تالیف فتح الباری شرح صحیح بخاری سے زیادہ تر فائدہ اٹھایا گیا ہے۔(ع۔م)
پاسورڈ
الحمد لله والصلاة والسلام علىٰ رسول الله ﷺأما بعد: فإن كتاب"الماتريدية وموقفهم من الأسماء والصفات اللّهية " للشيخ شمس الدين السلفي الأفغاني رحمه الله من أهمّ الكتب المصنفة في فهم عقيدة السلف الصّالح وردّ شبهات الزائغين عنها ولكن مع الأسف أن الطبعة الأولىٰ من هذا الكتاب التي نشرته مكتبة الصديق بالطائف عام1431هـ-1993ء كانت مليئة بالأخطاء المطبعية حتىٰ بلغت أخطائها قريبا من 450 خطأ فربما يصعب على القارئ فهم مراد المؤلف في بعض المواضع وبعد مدة طويلة قد طبع الكتاب بعد إصلاح أخطائه و تصحيحها فعلىٰ قارئيه و المستفيدين منه و المحبين لعقيدة السلف أن يختاروا هذه الطبعة الجديدة لأنها طبعة جيدة خالية صافية عن الأخطاء فليسهل عليهم فهم المراد من الكتاب - (إن شاء الله تعالىٰ) علما أنه يوجد هذا الكتاب على انترنت من قبل الذي طبع من المكتبة المذكورة مليئة بالأخطاء المطبعية- فلفت أنظارنا الشيخ أبو سيف جميل (أستاد الحديث والفقه في جامعة الدعوة الإسلامية، باكستان خريج من الجامعة الإسلامية بالمدينة المنورة) إلى الطبعة المصححة وأرسلها إلينا فصورناها ونقدمها على انترنت...
یہ کتاب دراصل عربی کتاب "المعتزلہ" جو کہ ۱۹۸۶ میں شائع ہوئی تھی، کا اردو ترجمہ ہے جو کہ گمراہ کن فرقوں کی شناخت کے سلسلہ کی پہلی کڑی ہے۔ عصر حاضر کی یہ انتہائی اہم ضرورت ہے کہ مسلمان نوجوانوں کو جو کہ اسلامی شریعت اور فقہ میں صرف گمراہ کن فرقوں کے ذریعے متعارف ہوتے ہیں جیسا کہ جعلی سلفی، صوفی، شیعہ، مرجئہ، خوارج اور معتزلہ وغیرہ، انہیں اس بات کا احساس دلایا جائے کہ ان فرقوں کے ساتھ شامل ہو کر وہ گمراہی کے کیسے عمیق غار میں گرے جا رہے ہیں۔ اس دور کے اسلامی معاشرے میں غلط اور باطل کو صحیح اور حق بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ اور حق کو عوام کی نظروں سے چھپا کر گمراہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ فکر مند مسلمانوں کیلئے لائق مطالعہ کتاب ہے۔
سیدنا عثمان بن عفان کی شھادت کے بعد مسلمانوں میں مختلف فرقوں نے جنم لینا شروع کردیا۔ یہ فرقے اعتقادی، سیاسی اور مسلکی بنیادوں پر معرض وجود میں آنے لگے۔ اعتقادی اختلافات کی سب سے بڑی وجہ قرآن مجید کی متشابہ آیات اور ان سے اخذ و استنباط کے طریقوں میں فرق تھا۔ عقائد کے متعلق یہ اختلاف جوہری اور بنیادی نہیں تھا بلکہ اصل عقائد سے متعلق فروعات کی بنیادپر تھا۔ان اعتقادی فرقوں میں ایک قابل ذکر ’’فرقہ معتزلہ‘‘ بھی ہے۔ معتزلہ کا لفظ عزل کے مادہ سے ہے جس کے معنی جدا ہونا، علیحدہ ہونا کے ہیں۔ اس فرقے کا تاریخی پس منظر بھی اسی قدر مختلف اور متنازع ہے جس قدر اس میں مختلف دھڑے۔ معتزلی لوگ عقل پسند اور خوب سوچ و بچار کے عادی تھے، جس کی وجہ سے تقلید ان کی خمیر میں موجود نہیں تھا۔نتیجتًا یہ فرقہ بہت سے ذیلی فرقوں میں بٹ گیا۔معتزلہ کے اصول پنجگانہ کی مثال بالکل ایسی ہی ہے جیسے اسلام میں ارکانِ خمسہ۔علمائے معتزلہ کا اس بات پر اجماع منعقد ہو چکا ہے کہ ان پانچ اصولوں کے بغیر کوئی معتزلہ نہیں ہو سکتا۔اعتزال کے تمام احکامات اور اعمال کا مدار یہی پانچ اصول...
شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ؒ کی شخصیت محتاج تعارف نہیں آپ نےزنان وقلم کےساتھ سیف وسنان سے بھی راہ خدا میں جہاد کیا زیرنظر کتاب ''منہاجالسنۃ'' آپ کی ایک شہرۂ آفاق کتاب ہے جو ایک رافضی ابن المطہر الحصی کے جواب میں لکھی گئی رافضی مصنف نے المنہاج الکرامۃ میں اپنے مذہب کو ثابت کرنے کے ساتھ اصحاب پیغمبر ﷺ پر بھی کیچڑ اچھالا اس پرامام ابن تیمیہ ؒ کاقلم جنبش میں آیا اور رافضی مؤلف کے اٹھائے ہوئے تمام اعتراضات واشکالات او رمطاعن ومصائب کامدلل ومسکت جواب ظہور پذیر ہوا۔شیخ الاسلام کی ہر بات عقل ونقل کی دلیل سے مزین اور محکم استدلال پرمبنی ہے آپ نے روافض کے تمام افکارونظریات کےتاروبود بکھیر کر رکھ دیئے ہیں خداوندقدوس شیخ الاسلام کو جزائے خیرعطافرمائے۔
قایادنی اور لاہوری مرزائیوں کو اسی لئے غیرمسلم قرار دیا گیا ہے کہ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نبی تھے ان کو اللہ سےہمکلام ہونے اور الہامات پانے کاشرف حاصل تھا۔ مرزا قادیانی کے دعویٰ نبوت کرنے کے آغاز سے ہی اس کی تردید وتنقید میں ہر مکتبۂ فکر کے علماء نے بھر پور کردار ادا کیا ۔ بالخصوص علمائے اہل حدیث او ردیو بندی مکتبۂ فکر کے علماء کی قادیانیت کی تردیدمیں خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ زیر نظر رسالہ ’’ ا لہامات مرزا‘‘ فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا تحریر کردہ ہے۔اس رسالہ میں مرزاقادیانی کی پیشین گوئیوں کو زیربحث لایا گیا ہے ۔ یہ رسالہ تین بار مرزاقادیانی کی زندگی میں شائع ہوا۔ (م۔ا)
قوموں اور ملکوں کی سیاسی تاریخ کی طرح تحریکوں اور جماعتوں کی دینی اور ثقافتی تاریخ بھی ہمیشہ بحث وتحقیق کی محتاج ہوتی ہے۔محققین کی زبان کھلوا کر نتائج اخذ کرنے‘ غلطیوں کی اصلاح کرنے اور محض دعوؤں کی تکذیب وتردید کے لیے پیہم کوششیں کرنی پڑتی ہیں‘ پھر مؤرخین بھی دقتِ نظر‘ رسوخِ بصیرت‘ قوتِ استنتاج اور علمی دیانت کا لحاظ رکھنے میں ایک سے نہیں ہوتے‘ بلکہ بسا اوقات کئی تاریخ دان غلط کو درست کے ساتھ ملا دیتے ہیں‘ واقعات سے اس چیز کی دلیل لیتے ہیں جس پر وہ دلالت ہی نہیں کرتے‘لیکن بعض محققین افراط وتفریط سے بچ کر درست بنیادوں پر تاریخ کی تدوین‘ غلطیوں کی اصلاح ‘ حق کو کار گاہِ شیشہ گری میں محفوظ رکھنے اور قابلِ ذکر چیز کو ذکر کرنے کے لیے اہم قدم اُٹھاتے ہیں۔ ان محققین میں سے ایک زیرِ تبصرہ کتاب کے مصنف ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب علمائے اہل حدیث کی مساعی اور ان کی محنتوں اور کارناموں کا تذکرہ ہے ۔ اس کتاب میں پانچ ابواب اور خاتمہ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ پہلے باب میں برصغیر کی دینی وسیاسی جماعتوں پر شیخ...
اللہ تعالی نے امت محمدیہ کو بے شمار فضائل ومناقب سے سرفراز فرمایا ہے اور اس پر اپنے لاتعداد انعامات فرمائے۔اللہ تعالی نے اسے امت وسط پیدا کیا ہے۔یہ امت پہلی امتوں کےلئے بطور شاہد پیش ہوگی۔سابقہ امتوں پر شرعی احکامات میں بہت سختیاں تھیں لیکن اللہ نے اس امت کے احکامات بہت آسان بنائے ہیں، مثلا: اللہ تعالی نے ساری زمین کو نماز کی جگہ اور مٹی کو طہارت -تیمم- کا ذریعہ بنا دیا ہے۔تیمم اور موزوں پر مسح کرنے کی اجازت دی گئی، سابقہ امتوں کی بنسبت اس امت کی عبادات بھی افضل ہیں ، یہ گنتی کی پانچ نمازیں پڑھتے ہیں، لیکن اجر میں پوری پچاس ہیں، نماز میں یہ صف بندی کریں تو وہ اللہ کے ہاں فرشتوں کی صف بندی کی طرح ہے ، کیونکہ وہ بھی پہلے اگلی صفوں کو پورا کرتے ہیں اور ساتھ مل کر کھڑے ہوتے ہیں فرمانِ نبوی ہے:’’ ہمیں اللہ نے تین چیزوں کی وجہ سے لوگوں پر برتری دی ہے وہ یہ کہ اللہ تعالی نے ہماری صفوں کو فرشتوں کی صفوں جیسا بنایا اور ساری کی ساری زمین کو جائے نماز قرار دے دیا، اور پانی کی عدم موجودگی میں مٹی کو ذریعہ طہارت بنادیا۔ زیر تبصرہ کتاب" امت محمدیہ...
عیسائیت اوراسلام دونوں اہم اورالہامی مذاہب ہیں دونوں کے انبیاء تاریخ میں امتیازی مقا م کھتے ہیں ۔ حضرت عیسیٰ بنی اسرائیل اور حضرت محمد ﷺ تمام انبیاء کے آخری رسول ہیں ۔ آج یہ دونوں الہامی مذاہب دنیا میں ایک منفرد درجہ رکھتے ہیں۔اور اس وقت دنیا کے یہی بڑے مذاہب ہیں ۔اسی لیے ان مذاہب کے مبلغین بعض دفعہ یہ کہتے ہوئے سنے جاتے ہیں کہ مشتر ک تعلیمات پر دونوں کا اتفاق ہونا چاہیے۔توحید ورسالت آخرت اور نوع انسانی کی خدمت ان مذاہب کی بنیادی تعلیمات ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی ہدایت کے لیے اپنے احکام انبیاء کرام کے ذریعے بھیجے اس سلسلے کی پہلی کڑی حضرت آدم تھے اور آخر میں انسانوں کا یہ ضابطہ حضرت محمد ﷺ پر مکمل ہوگیا ۔یہ دین اللہ تعالیٰ کا آخری مکمل اور تمام بنی نوع انسان کے لیے پیغام ہے ۔ یہ ایسی جامع اور مکمل تعلیمات ہیں کہ اس کے بعد کسی اور ضابطہ حیات کی ضرورت نہیں ۔ اس کے اصول ہمیشہ کے لیے ہر قوم اور ہر زمانے کے لیے کافی ہیں۔اس دین کا ضابطہ حیات قرآن حکیم جوں کاتوں اصلی حالت میں محفوظ ہے ۔ اس میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ۔ قرآن اور احادی...
اللہ تعالی نے بنی نوع انسان کی ہدایت وراہنمائی کے لیے جو سلسلہ نبوت ورسالت جاری فرمایا،اس کی آخری کڑی جناب محمد رسول اللہ ﷺ ہیں۔آپ ﷺ کی صداقت کی دلیل اصلی تو قرآن شریف ہے تاہم سابقہ آسمانی کتابوں میں بھی آپ ﷺ کی بعثت کی خبر دی گئی ہے۔تورات اور انجیل میں یہ پشین گوئیاں آج بھی موجود ہیں۔عموماً عیسائیوں کا اعتقاد ہے کہ دنیا میں چار انجیلیں موجود ہیں لیکن سولہویں صدی عیسوی میں ایک اور انجیل برناباس کے نام سے بھی منظر عام پر آنی ہے،جو برناباس حواری کی طرف مشہور ہے۔اس میں پیغمبر آخر الزماں ﷺ کا اسم گرامی واضح طور پر مرقوم ہے۔چنانچہ دنیائے عیسائیت نے ایسے جعلی قراردے کر مسترد کردیا ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ کسی مسلمان کی تصنیف ہے،جسے انجیل کے نام سے مشہور کر دیا گیاہے۔تاہم علمائے اسلام نے تحقیق و جستجو سے ایسے شواہد پیش کیے ہیں ،جن سے معلوم ہوتا ہے کہ واقعتاً یہ انجیل ہی ہے جو گم ہوگئی تھی۔اس کی تائید اس امر سے بھی ہوتی ہے بعض انجیلوں کی گم شدگی کا اعتراف عیسائیوں کے ہاں بھی ملتا ہے۔بہر حال اس کی تفصیل زیر نظر کتاب میں موجود ہے علاوہ ازیں انجیل برناباس میں حضرت عیسیٰ ؑ نے اپنے آپ کو...
اسلام ایک کامل دین اورمکمل دستور حیات ہے، جوزندگی کے تمام شعبوں میں انسانیت کی راہ نمائی کرتا ہے، اسلام جہاں انفرادی زندگی میں فردکی اصلاح پر زوردیتاہے وہیں اجتماعی زندگی کے زرین اصول وضع کرتاہے،اسلامی نظامِ حیات میں جہاں عبادت کی اہمیت ہے و ہیں معاملات ومعاشرت اور اخلاقیات کو بھی اولین درجہ حاصل ہے،اسلام کاجس طرح اپنا نظامِ معیشت ہے اوراپنے اقتصادی اصول ہیں اسی طرح اسلام کا اپنانظامِ سیاست وحکومت ہے،اسلام کا نظامِ سیاست وحکم رانی موجودہ جمہوری نظام سے مختلف اوراس کے نقائص ومفاسد سے بالکلیہ پاک ہے، لیکن اسلام میں سیاست شجرِ ممنوعہ نہیں ہے، یہ ایسا کامل ضابطہٴ حیات ہے جو نہ صرف انسان کو معیشت ومعاشرت کے اصول وآداب سے آگاہ کرتا ہے، بلکہ زمین کے کسی حصہ میں اگراس کے پیرو کاروں کواقتدار حاصل ہو جائے تووہ انہیں شفاف حکم رانی کے گربھی سکھاتاہے، عیسائیت کی طرح اسلام ”کلیسا“ اور ” ریاست“ کی تفریق کاکوئی تصورپیش نہیں کرتا۔ زیر تبصرہ کتاب"انسانیت کا زیور "محترم حافظ مقصود احمد صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اسلام کی روشن تعلیمات...
ہندو دھرم کی صحیح تصویر کشی کے لئے بہت کم لکھا گیاہے۔ اور جو تحریری مواد موجود بھی ہے اس میں مولفین نے عام طور پر فلسفیانہ انداز اختیار کیا ہے۔ویسے بھی ہندو دھرم ایک الجھا ہوا فلسفہ ہے۔اور اس مذہب کے راہنما اپنی عوام کو یہ تلقین کرتے ہیں کہ مذہب سمجھ میں آنے والی چیز نہیں ہے ،بس آنکھیں بند کر کے اس پر عمل کیا جائے اور بغیر دلیل کے اسے تسلیم کیا جائے۔یہی وجہ ہے کہ ہندو مذہب میں کروڑوں خدا پوجے جاتے ہیں اور جنوں ،پریوں اور توہمات سے لوگوں کو ڈرایا جاتا ہے۔ضرورت اس بات کی تھی کہ لوگوں کو ہندو مذہب سے آگاہ کرنے کے لئے آسان انداز میں لکھا جاتا ،کیونکہ ہندو رسوم ورواج اور ہندوانہ عقائد بہت حد تک مسلمانوں میں گھر کر چکے ہیں۔اور اس موضوع پر لکھنےوالے ناقدین نے بھی اس ضرورت کو پورا نہیں کیا ہے۔ الا ما شاء اللہ۔ زیر تبصرہ کتاب" انسانیت کا قاتل ہندو دھرم " جماعت الدعوہ کے مرکزی راہنما،مجلہ الحرمین کے ایڈیٹر اور معروف کالم نگار محترم امیر حمزہ صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے نہایت سادہ اور عام فہم انداز میں ہندو دھرم کی تصویر کشی کی ہے،تاکہ عام لوگ اس سے فا...
اہل حدیث کوئی نئی جماعت نہیں، تمام اہل علم اس کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت ہے اس وقت سے یہ جماعت ہے، اس لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔ اصحاب اہل حدیث، اہل حدیث، اہل سنت یہ سب مترادف لفظ ہیں، اہل یا اصحاب کے معنی " والے" اب اس کے نسبت حدیث کی طرف کردیں تو معنی ہونگے، " حدیث والے" اور قرآن کو بھی اللہ نے حدیث کہا ہے جیسا کہ اوپر گذر چکا ہے- اب یہ بات اچھی طرح واضح ہوگئی کہ اسلام سے مراد" قرآن و حدیث" ہے اور قرآن و حدیث سے مراد اسلام ہے- اور مسلک اہلحدیث کی بنیاد انہی دو چيزوں پر ہے اور یہی جماعت حق ہے۔ اہل حدیث مروّجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں، نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے ،بلکہ اہل حدیث ایک جماعت اور تحریک کا نام ہے۔ اور وہ تحریک ہے زندگی کے ہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا اور دوسروں کو ان دونوں پر عمل کرنے کی ترغیب دلانا، یا یوں کہ لیجئے کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب وسنت کی دعوت اور اہل حد...
دنیا میں انبیاے کرام کو مبعوث ہی اس لیے کیا گیا تاکہ وہ دنیا کو شرک اور توہم پرستی کے گڑھے سے نکال کر توحید کے راستے پر گامزن کریں۔شیطان نے چونکہ قیامت تک کے لیے یہ عزم کیا تھا کہ وہ اللہ کی مخلوق کو رحمان کے راستے سے ہٹائے گا اور اس کی انتہائی شکل اللہ رب العالمین کے ساتھ بندوں سے شرک کروانا ہے۔ نبیﷺ جب مبعوث ہوئے تو عرب معاشرہ شرک کی دلدل میں پھنسا ہوا تھا۔ جگہ جگہ بت نصب تھے اور لوگ مختلف توہمات کا شکار تھے۔ نبیﷺ نے ان تمام شرکیہ اعمال کو رد کرتے ہوئے خالص اللہ کی توحید کا پرچار کیا ۔ توہمات کی مخالفت کی اور عرب کی سرزمین سے تمام شرکیہ علامتوں کو ختم کردیا اور اپنے ہاتھ سے کعبہ میں موجود بتوں کو توڑا اور حضرت علیؓ کو تمام تصویروں کو مٹا دینے کا حکم دیا۔شرک و توہمات کا رجحان اسلام کے اندر بھی در آیا اور آج ہم دیکھتے ہیں کہ خصوصا برصغیر میں قبرپرستی اور مختلف چیزوں او رمقامات کے تبرک کی آڑ میں پرستش کی جاتی ہے۔ کچھ ایسا ہی واقعہ پہاڑی پور تحصیل چک جھمرہ ضلع فیصل آباد میں ایک دربار کے احاطہ میں لگی ٹاہلی کے متعلق ہے کہ جو گرچکی تھی اوراسے کوئی وہاں سے ہٹاتا ن...
کسی آدمی کی وہ بات ماننا،جس کی نص حجت ِشریعہ،قرآن و حدیث میں نہ ہو،نہ ہی اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادی ہو تقلید کہلاتا ہے ۔ تقلید اورعمل بالحدیث کے مباحث صدیوں پرانے ہیں ۔زمانہ قدیم سے اہل رائے اور ہل الحدیث باہمی رسہ کشی کی بنیاد ’’ تقلید‘‘ رہی ہے موجودہ دور میں بھی عوام وخواص کے درمیان مسئلہ تقلید ہی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ حالانکہ گزشتہ چند ہائیوں میں تقلیدی رجحانات کے علاوہ جذبۂ اطاعت کو بھی قدرے فروغ حاصل ہوا ہے ۔ امت کا در د رکھنے والے مصلحین نے اس موضوع پر سیر حاصل بحثیں کی ہیں ۔اور کئی کتب تصنیف کیں ہیں ۔ زیرتبصرہ کتا ب’’اہل حدیث اوراہل تقلید‘‘ مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف ﷾ کے رد تقلید کے موضوع اگست 1937ء تافروری 1974ء سولہ اقساط میں ہفت روزہ الاعتصام میں شائع ہونے والے مضامین کی کتابی صورت ہے ۔ان مضامین کی افادیت اورکئی اہل علم کےاصرار پر 1976ء میں شارح سنن نسائی شیخ الحدیث مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی نے ان مضامین کو مرتب کروا کر کتابی صورت میں شائع کیا ۔اس مختصر سی کتاب میں مص...
علم حدیث ایک عظمت ورفعت پر مبنی موضوع ہے کیونکہ اس کا تعلق براہ راست رسول اللہ ﷺ کی ذات بابرکات سے ہے۔جتنا یہ بلند عظمت ہے اتنا ہی اس کے عروج میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور اس کو مشکوک بنانے کی سعی ناکام کی گئی۔علمائے حدیث نے دفاع حدیث کے لیے ہر موضوع پر گرانقدر تصنیفات لکھیں۔اسی سلسلے کی ایک کڑی عظمت حدیث کے نام سے عبدالرشید عراقی صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے عظمت حدیث کےساتھ ساتھ حجیت حدیث ،مقام حدیث،تدوین حدیث،اقسام کتب حدیث،اصطلاحات حدیث،مختلف محدثین ائمہ کرام جو کہ صحاح ستہ کے مصنفین ہیں ان کے حالات اور علمی خدمات،مختلف صحابہ کا تذکرہ کرتے ہوئے مختلف شروحات حدیث کو اپنی اس کتاب میں موضوع بنایا ہے۔
طائفہ منصورہ، فرقہ ناجیہ اور اہل حق کا صفاتی نام اہل حدیث ہے۔ یہ وہ عظیم لوگ ہیں جو ہر دور میں موجود رہے اور قیامت تک رہیں گے۔ طائفہ منصورہ کی وضاحت کرتے ہوئے امام احمدبن حنبل ؒ نے فرمایا ’’ اگر یہ طائفہ منصورہ اصحاب الحدیث ( اہل حدیث) نہیں تو میں نہیں جانتا کہ وہ کون لوگ ہیں۔(معرفۃ علوم لحدیث للحاکم) اہل حدیث وہ خاص لوگ ہیں جن کے بچے بچے کو رسول اللہ ﷺ کی حدیث سے گہرا شغف اور قلبی لگاؤ ہے۔ وہ قیاس آرائیوں اور فقہی موشگافیوں کی بجائے نبی کریم ﷺ کی حدیث ہی بیان کرنے میں سعادت جانتے ہیں،۔ یہ کتاب فضلیۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کی تصنیف لطیف ہے جو اہل حدیث کے صفاتی نام کے بارے میں پیدا ہونے والے اشکالات واعتراضات کے جوابات پر مشتمل ہے۔ یہ اس لحاظ سے بڑی جامع اور منفرد کتاب ہے کہ ہر بات مستند، مدلل اور باحوالہ ہے۔ اللہ رب العزت محترم حافظ صاحب حفظہ اللہ کو صحت وتندرستی والی لمبی عمر سے نوازے اور ان سے اسی طرح کا علمی وتحقیقی کام کراتا رہے۔
مسلک اہل حدیث‘ اسلام کی اصل تعبیر اور سچی تصویر ہے اور اسلام کا دوسرا نام ہے‘ مسلک اہل حدیث کی بنیاد توحید خداوندی اور محبت اطاعت رسولﷺ ہے اس لیے اہل حدیث ہراس باطل نظام سے نبرد آزما اور برسر پیکار رہے ہیں جو غیر اللہ کے سامنے سر جھکانے اور شریعت رسولﷺ کے باغیوں کی ہاں میں ہاں ملانے پر مبنی ہو۔ اس لیے یہ ممکن نہیں تھا کہ وہ ہندوستان میں انگریز طاغوت سے سمجھوتہ کر لتیے‘ اس لیے اکابر اہل حدیث نے ان کے ساتھ بالاکوٹ کی پہاڑیوں سے لے کر کالا پانی کی ویرانیوں تک ان سے جنگ لڑی۔زیرِ تبصرہ کتاب میں ہمارے ان اکابرین کے کارہائے نمایاں کو اوراق تاریخ میں ڈھالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اور اہل حدیثوں کی تاریخ اور ان کے ارتقاء کو بیان کیا گیا ہے۔ اور اہل حدیث کی قدامت‘ لقب اہل حدیث‘ ہند میں اہل حدیث کی آمد‘ خدمات محدثین‘ جنگ آزادی اور خدمات اہل حدیث‘ تحریک پاکستان اور خدمات اہل حدیث‘ اکابر علماء اور زعماء کی خدمات جیسے عناوین کو کتاب ہذا کی زینت بنایا گیا ہے۔ یہ کتاب’’ اہل حدیث منزل بہ...
مسلک اہل حدیث کوئی نئی جماعت نہیں۔ تمام اہل علم اس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت موجود ہے تب سے یہ جماعت موجود ہے۔اسی لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔یہ نام دو لفظوں سے مرکب ہے۔پہلا لفظ"اہل"ہے۔جس کے معنی ہیں والے صاحب دوسرا لفظ"حدیث" ہے۔حدیث نام ہے کلام اللہ اور کلام رسولﷺ کا۔قرآن کو بھی حدیث فرمایا گیا ہے۔اور آپﷺ کے اقوال اور افعال کے مجموعہ کا نام بھی حدیث ہے۔پس اہل حدیث کے معنی ہوئے۔”قرآن و حدیث والے” جماعت اہل حدیث نے جس طریق پر حدیث کو اپنا پروگرام بنایا ہے اور کسی نے نہیں بنایا۔اسی لیے اسی جماعت کا حق ہے۔کہ وہ اپنے آپ کو اہل حدیث کہے۔مسلک اہلحدیث کی بنیاد انہی دو چيزوں پر ہے اور یہی جماعت حق ہے۔ اہل حدیث مروّجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں، نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے، بلکہ اہل حدیث ایک جماعت اور تحریک کا نام ہے۔ اور وہ تحریک ہے زندگی کے ہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا اور د...
اہل علم کے ہاں اختلاف رائے کا پایا جانا ایک معمول کی بات ہے،جو اگر باہمی احترام اور اخلاقیات کے دائرے میں رہ کر کیا جائے تو معاملات کے سلجھاو اور مسائل میں نکھار کا باعث بنتا ہے،لیکن اگر اس میں نامناسب لہجہ اور غیر شائستہ زبان استعمال کی جائے تو وہ اہل کی شان کے خلاف ہے۔اس طرز عمل سے انسان احمقوں اور جاہلوں کے طبقہ میں شامل ہوجاتا ہے۔ایسا ہی کچھ طرز عمل نانوتوی،تھانوی اور گنگوہی چشمہ فیض سے سیراب ہونے والے عبد الغنی طارق نے اپنی مسموم کتاب (شادی کی پہلی دس راتیں) میں اختیار کیا ہے اور اہل حدیثوں کے خلاف ایسی بازاری اور عریاں زبان استعمال کی ہے ،جسے پڑھ کر مولانا نانوتوی،تھانوی اور گنگوہی کی روحیں ضرور کانپ اٹھیں گی۔اس حیا باختہ کتاب کو دیکھ کر مکتبہ قدوسیہ کے مدیر معروف رائٹر عمر فاروق قدوسی﷾ نے اس کا انتہائی مہذب انداز میں جواب لکھا ہے ،جو پہلے ماہنامہ الاخوہ میں شائع ہوا اور پھر احباب کے اصرار پر کتابی شکل میں بنام ( اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں )چھاپ دیا گیا ہے۔اس کتاب میں موصوف عمر فاروق قدوسی نے بڑے احسن انداز...
اسلام اللہ کا وہ بہترین اور پسندیدہ مذہب ہے جو قیامت تک ساری دنیا کے لیے رشدوہدایت کا سبب ہے‘ وہی ذریعہ نجات ہے‘ رضائے الٰہی کا سبب ہے۔ اس عظیم کا مذہب کا مرجع ومصدر اور اس کی بنیادوہ وحی الٰہی ہے جسے نبیﷺ پر ایک امین فرشتہ حضرت جبریلؑ کے ذریعہ نازل کیا گیا جس کا اسم گرامی قرآن مجید ہے۔ اس قرآن کی جو کچھ تفسیر وتشریح رسول اللہﷺ نے اپنی زبان مبارک سے فرمائی اور اس کے فرمودات پر اپناعملی نمونہ پیش کیا تو آپ کے اسی فرمودات وارشادات کا نام ’’سنت‘‘ ہے۔ حقیقت میں انہی دونوں مجموعے کا نام اسلام ہے۔ ان دونوں سے الگ ہو کر اسلام کا تصور بے کار اور باطل ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں ایک ایسے مسلک کو بیان کیا گیا ہے جو صرف اور صرف قرآن اور حدیث کو ماننے والا اور عمل کرنے والا ہے جسے لوگ اہل حدیث یا وہابی کے نام سے تعبیر کرتے ہیں۔ اس کتاب میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ اہل حدیث کہتے کسے ہیں اور ان کا عقائد اور ان کا ایمن کیا ہے؟ ان کا عقیدہ کتاب وسنت یعنی قرآن وحدیث کے مطابق ہے یا نہیں؟ اس کتاب کے مطالعے کے بعد یہ بات عیاں ہو ج...