اللہ تعالیٰ نے کائنات کے نظام کو چلانے کے لیے اس کے انتہائی اہم کردار انسان کو وجود بخشا حضرت انسان کو مٹی سے پیدا کیاگیا ہے ۔ انسان اپنی تخلیق کے مختلف مراحل سے گزر کر اپنے آخری منزل تک پہنچتا ہے۔انسان جب فقط روح کی شکل میں تھا تو عدم میں تھا روح کے اس مقام کو عالم ارواح کہتے ہیں او رجب اس روح کو وجود بخشا گیا اس کو دنیا میں بھیج دیا گیا اس کے اس ٹھکانےکو عالم دنیا اور اسی طرح اس کے مرنے کے بعد قیامت تک کے لیے جس مقام پر اس کی روح کو ٹھہرایا جاتا ہے اسے عالم برزخ کہتے ہیں اس کے بعد قیامت قائم ہوگی اور لوگوں کو ان کی دائمی زندگی سے ہمکنار کیا جائے گا۔مرنے کے بعد کے حالات جو مابعد الطبیعات میں آتے ہیں کو اسلام نے بڑے واضح انداز میں پیش کردیا ہے۔ کہ مرنے کے بعد اس کا قیامت تک کے لیے مسکن قبر ہے اور برزخی زندگی میں قبر میں اس کے ساتھ کیا احوال پیش آتے ہیں۔ انسان کے اعمال کی جزا و سزا کا پہلا مقام قبر ہی ہے کہ جس میں وہ منکر نکیر کے سوالوں کے جواب دے کر اگلے مراحل سے گزرتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’شہر خموشاں‘‘ مولانا عبدالرح...
شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ الل علیہ کے نام سے کون واقف نہیں۔ علمی مرتبہ، تقویٰ و للّٰہیت اور تزکیہ نفس کے حوالے سے شیخ کی بے مثال خدمات چہار دانگ عالم میں عقیدت و احترام کے ساتھ تسلیم کی جاتی ہیں۔ مگر شیخ کے بعض عقیدت مندوں نے فرطِ عقیدت میں شیخ کی خدمات و تعلیمات کو پس پشت ڈال کر ایک ایسا متوازی دین وضع کر رکھا ہے جو نہ صرف قرآن و سنت کے صریح منافی ہے بلکہ خود شیخ کی مبنی بر حق تعلیمات کے بھی منافی ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسی موضوع کو بالتفصیل بیان کیا گیا ہے۔ مبشر حسین لاہوری ایک علمی ذوق رکھنے والے شخص ہیں موصوف کی متعدد کتب زیور طبع سے آراستہ ہو چکی ہیں۔ اس کتاب کو حافظ صاحب نے تین ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا باب شیخ جیلانی کے مستند سوانح حیات پر مشتمل ہے۔ دوسرے باب میں شیخ کے عقائد و نظریات اور دینی تعلیمات کے بارے میں بحث کی گئی ہے جبکہ تیسرے باب میں ان غلط عقائد کی بھرپور نشاندہی کی گئی ہے جنھیں شیخ کے بعض عقیدت مندوں نے شعوری یا غیر شعوری طور پر عوام میں پھیلا رکھا ہے۔(ع۔م)
قرآن مجید جو انسان کے لیے ایک مکمل دستور حیات ہے ۔اس میں بار بار توجہ دلائی گئی ہے کہ شیطان مردود سےبچ کر رہنا ۔ یہ تمہارا کھلا دشمن ہے ۔ارشاد باری تعالی ’’ إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ عَدُوًّا ‘‘( یقیناًشیطان تمہارا دشمن ہے تم اسے دشمن ہی سمجھو)لیکن شیطان انسان کو کہیں خواہشِ نفس کو ثواب کہہ کر ادھر لگا دیتا ہے ۔کبھی زیادہ اجر کالالچ دے کر او ر اللہ او راس کے رسول ﷺ کے احکامات کے منافی خود ساختہ نیکیوں میں لگا دیتاہے اور اکثر کو آخرت کی جوابدہی سے بے نیاز کر کے دنیا کی رونق میں مدہوش کردیتا ہے۔شیطان سے انسان کی دشمنی آدم کی تخلیق کےوقت سے چلی آرہی ہے اللہ کریم نے شیطان کوقیامت تک کے لیے زندگی دے کر انسانوں کے دل میں وسوسہ ڈالنے کی قوت دی ہے اس عطا شدہ قوت کے بل بوتے پر شیطان نے اللہ تعالیٰ کوچیلنج کردیا کہ وہ آدم کے بیٹوں کو اللہ کا باغی ونافرمان بناکر جہنم کا ایدھن ب...
قرآن مجید جو انسان کے لیے ایک مکمل دستور حیات ہے ۔اس میں بار بار توجہ دلائی گئی ہے کہ شیطان مردود سےبچ کر رہنا ۔ یہ تمہارا کھلا دشمن ہے ۔ارشاد باری تعالی '' إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ عَدُوًّا ''( یقیناًشیطان تمہارا دشمن ہے تم اسے دشمن ہی سمجھو)لیکن شیطان انسان کو کہیں خواہشِ نفس کو ثواب کہہ کر ادھر لگا دیتا ہے ۔کبھی زیادہ اجر کالالج دے کر او ر اللہ او راس کے رسول ﷺ کے احکامات کے منافی خود ساختہ نیکیوں میں لگا دیتاہے اور اکثر کو آخرت کی جوابدہی سے بے نیاز کر کے دنیا کی رونق میں مدہوش کردیتا ہے۔زیر نظر کتاب '' شیطان کی انسان دشمنی ''سعودی عالم دین ڈاکٹر عبد العزیز بن صالح(پروفیسرمدینہ یونیورسٹی ) کی عربی کتا ب عداوة الشيطان للانسان كما جآت في القرآن، کا ترجمہ ہے ۔ جس میں نہوں نے قرآن كی روشنی میں یہ واضح کیا ہےکہ شیطان مردود کن کن طریقوں سے گمراہ کرتا ہے اور اس کےمکروفریب سےکس طرح بچا جاسکتاہے ۔اس کتاب کے اردو ترجمہ کا کام پروفیسر حبیب الرحمن خلیق (فاضل مدینہ یونیورسٹی) نے انجام دیااو ر طارق اکیڈمی نے احس...
خدا کی آخری کتاب میں بتایا گیا ہے کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے اور اس بدبخت نے رب ذوالجلال کی جانب سے دھتکارے جانےکے بعد یہ اعلان کیا تھا کہ وہ بنی آدم کو ہر پہلو سے بہکانے اور راہ راست سے بھٹکانے کی کوشش کرے گااور انہیں اپنے ساتھ جہنم میں لے کر جائے گا۔یہ اللہ عزوجل کا انسانوں پر خصوصی فضل و کرم ہے کہ اس نے نہ صرف انہیں شیطانوں کی انسان دشمنی سے آگاہ کیا ہے بلکہ اس سے بچاؤ کے طریقے بھی بتلا دیئے جو کتاب و سنت میں وضاحت کے ساتھ موجود ہیں۔زیر نظر کتاب میں قرآن و حدیث کی روشنی میں ان تمام امور کو واضح کیا گیا ہے جن کے ذریعے انسان ،شیطان لعین کے خطرناک حملوں سے محفوظ رہ سکتا ہے ۔آج کے مادی و الحادی دور میں جبکہ شیطان اور اس کے پیروکار پوری قوت کے ساتھ انسانیت پر حملہ آور ہیں،ہر مسلمان کو اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ وہ شیطانی حملوں کے بالمقابل اپنا دفاع کر سکے۔
شیطان اللہ کا باغی، سرکش اور نافرمان ہے۔وہ چاہتا ہے کہ اس کی مانند انسان بھی اللہ کا باغی ، سرکش اور نافرمان بن جائے۔جب سے اللہ تعالی نے انسان کو پیدا فرمایا ہے ، تب سے شیطان اس کی دشمنی کرتا چلا آرہا ہے۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں یہ واضح اعلان کر دیا ہے کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے اور اس بدبخت نے رب ذوالجلال کی جانب سے دھتکارے جانےکے بعد یہ اعلان کیا تھا کہ وہ بنی آدم کو ہر پہلو سے بہکانے اور راہ راست سے بھٹکانے کی کوشش کرے گااور انہیں اپنے ساتھ جہنم میں لے کر جائے گا۔یہ اللہ عزوجل کا انسانوں پر خصوصی فضل و کرم ہے کہ اس نے نہ صرف انہیں شیطانوں کی انسان دشمنی سے آگاہ کیا ہے بلکہ اس سے بچاؤ کے طریقے بھی بتلا دیئے جو کتاب و سنت میں وضاحت کے ساتھ موجود ہیں۔دنیا کی مختلف تہذیبوں اور مذاہب میں شیطان کے حوالے مختلف تصورات پائے جاتے ہیں۔زیر تبصرہ کتاب" شیطان کی تاریخ، مختلف تہذیبوں اور مذاہب میں تصور شیطان کا تحقیقی جائزہ "محترم پال کیرس اور یاسر جواد صاحبان کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے انہی تصورات کی تاریخ بیان کی ہے۔یہ کتا...
شیطان انسان کا کھلا اور واضح دشمن ہے، جس نے نہ صرف انسان کو جنت سے نکالا بلکہ اب اسے دوبارہ جنت میں جانے سے روکنے کے لئے بھی ہر وقت لگا رہتا ہے۔ یہ ایسا حاسد اور برتری پسند ہے کہ جو اپنے بےجا تکبر کی وجہ سے درگاہ الہی سے نکالا گيا اور اس نے قسم کھائی کہ وہ ہمیشہ انسان کو گمراہی کی طرف لے کر جائے گا۔ بلاشبہ ہم میں سے ہر ایک نے شیطان کے وسوسوں اور فریب کا واضح طور پر تجربہ کیا ہے اور بعض اوقات اس کے جال میں بھی پھنسے ہیں۔ شیطان کا مقابلہ کرنے کے لیے خدا سے انس، آگاہی اور تقوی ایسے اہم ترین عوامل ہیں کہ جو ہمیں نہ صرف اندرونی شیطان کے فریب بلکہ بیرونی شیطان کے نقصان سے بھی بچا سکتے ہیں۔ خداوند متعال نے بہت سی آيات میں شیطان کے نفوذ کی راہوں کے بارے میں انسان کو خبردار کیا ہے۔ سورہ فاطر کی آيات پانچ اور چھ میں ارشاد ہوتا ہے: اے لوگو اللہ کا وعدہ سچا ہے لہذا زندگانی دنیا تم کو دھوکے میں نہ ڈال دے اور دھوکہ دینے والا تمہیں دھوکہ نہ دے دے۔ بےشک شیطان تمہارا دشمن ہےتو اسے دشمن سمجھو وہ اپنے گروہ کو صرف اس بات کی طرف دعوت دیتا ہے کہ سب جہنمیوں میں شامل ہو جائ...
شیطان سے انسان کی دشمنی آدم کی تخلیق کےوقت سے چلی آرہی ہے اللہ کریم نے شیطان کوقیامت تک کے لیے زندگی دے کر انسانوں کے دل میں وسوسہ ڈالنے کی قوت دی ہے اس عطا شدہ قوت کے بل بوتے پر شیطان نے اللہ تعالی کوچیلنج کردیا کہ وہ آدم کے بیٹوں کو اللہ کا باغی ونافرمان بناکر جہنم کا ایدھن بنادے گا ۔لیکن اللہ کریم نے شیطان کو جواب دیا کہ تو لاکھ کوشش کر کے دیکھ لینا حو میرے مخلص بندے ہوں گے وہ تیری پیروی نہیں کریں گے او رتیرے دھوکے میں نہیں آئیں گے۔ابلیس کے وار سے محفوظ رہنے کےلیے علمائے اسلام اور صلحائے ملت نے کئی کتب تالیف کیں او ردعوت وتبلیغ او روعظ وارشاد کےذریعے بھی راہنمائی فرمائی۔جیسے مکاید الشیطان از امام ابن ابی الدنیا، تلبیس ابلیس از امام ابن جوزی،اغاثۃ اللہفان من مصاید الشیطان از امام ابن قیم الجوزیہ ۔زیر تبصرہ کتاب '' شیطانی ہتھکنڈے ؍صحیح تلبیس ابلیس '' امام ابن جوزی (510۔597ھ) کی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے علامہ ابن جوزی کی یہ کتاب شروع سے انسانیت کی راہنمائی کاباعث بنتی چلی آرہی ہے۔ محدث العصر علامہ ناصر الدین کے شاگرد علی حسن علی عبد ال...
عقیدے کی بنیاد توحید باری تعالیٰ ہے اور اسی دعوت توحید کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں انبیاء کو مبعوث کیا حتی کہ ختم المرسلین محمدﷺ کی بعثت ہوئی ۔عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔گزشتہ صدیوں میں عقیدۂ توحید کو واضح کرنے کے لیے بہت سی جید کتب ورسائل تحریر کیے گئے ہیں شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی کتاب ’’عقیدہ واسطیہ‘‘بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے امام ابن تیمیہ کی اس کتاب کے مفہوم ومطلب کو واضح کرنے کے لیے الشیخ محمد خلیل ہراس،الشیخ صالح الفوزان، الشیخ صالح العثیمین کی شروح قابل ذکر ہیں ۔ الشیخ خلیل ہراس کی شرح العقیدۃ الواسطیۃ پاک و ہند کےاکثر مدارس وجامعات کے نصاب میں شامل ہے ۔ اس کتاب میں عقیدۂ سلف کو قرآن وصحیح احادیث کی روشنی میں واضح کیاگیا ہے ساتھ ہی ساتھ باطل فرقوں کے اعتقادات کا دلائل کی روشنی میں رد بھی کیاگیا...
دین اسلام میں ایمانیات یعنی عقائد کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ عقائد کی حیثیت وہی ہے جو بدن میں ریڑھ کی ہڈی کی ہے۔ اس لیے عقاید کی درستی از بس ضروری ہے بصورت دیگر اعمال کی قبولیت ممکن نہیں ہے۔ عقاید کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آئے ہیں۔ زیر مطالعہ کتاب میں بھی عقائد سے متعلقہ بنیادی مسائل کو یکجا کیا گیا ہے۔ اس میں دین کی بنیادی باتوں سے بحث کی گئی ہے اور توحید کے ان اصولوں کا بیان کیا گیا ہے جن کی تمام رسولوں نے دعوت دی تھی۔ کتاب میں سوال و جواب کا اسلوب اختیار کیا گیا ہے جس کا مقصد مؤلف کے ہاں یہ ہے کہ قاری سوال دیکھ کر پوری طرح بیدار اورمتوجہ ہو جائے اور اس کے بعد جب جواب پڑھے تو پوری بات ذہن نشین ہو جائے اور کچھ بھی غموض باقی نہ رہے۔ کتاب اصل میں عربی میں تھی جس کے مؤلف علامہ حافظ بن احمد حکمی ہیں اردو ترجمہ مشتاق احمد کریمی نے کیا ہے۔ ترجمہ عام فہم اور سلیس ہے حتی الامکان مشکل الفاظ اور دشوار ترکیبوں سے احتراز کیا گیا ہے۔ (ع۔م)
اسلام کی فلک بوس عمارت کی اساس عقیدہ پر قائم ہے ۔ اگر اس بنیاد میں ضعف یا کجی پیدا ہو جائے تو دین کی عظیم عمارت کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ عقائد کی تصحیح اخروی فوز و فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے بھی مکہ معظمہ میں 13 سال کا طویل عرصہ صرف اصلاح ِعقائد کی جدوجہد میں صرف کیا۔ عقیدہ توحید کی تعلیم و تفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نے بھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا۔ عقائد کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آئے ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’صحیح اسلامی عقیدہ‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کی زوجہ محترمہ امّ عدنان بشریٰ قمر صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ اصلاح عقائد کے سلسلے میں یہ ایک اہم کوشش ہے۔ مصن...
ہر مسلمان کو اس بات سے بخوبی آگاہ ہونا چاہئے کہ مومن اور مشرک کے درمیان حد فاصل کلمہ توحید لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے۔شریعت اسلامیہ اسی کلمہ توحید کی تشریح اور تفسیر ہے۔اللہ تعالی نے جہاں کچھ اعمال کو بجا لانے کا حکم دیا ہے ،وہاں کچھ ایسے افعال اور عقائد کا بھی تذکرہ فرمایا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی عمل بارگاہ الہی میں قبول نہیں ہوتا ہے۔اللہ تعالی نے جن امور سے منع فرمایا ہے ،ان کی تفصیلات قرآن مجید میں ،اور نبی کریم ﷺنے جن امور سے منع فرمایا ہے ان کی تفصیلات احادیث نبویہ میں موجود ہیں۔ہے کہ انسان یہ عقیدہ رکھے کہ حق باری تعالیٰ اپنی ذات، صفات اور جُملہ اوصاف و کمال میں یکتا و بے مثال ہے۔ اس کا کوئی ساتھی یا شریک نہیں۔ کوئی اس کا ہم پلہ یا ہم مرتبہ نہیں۔ صرف وہی با اختیار ہے۔ اس کے کاموں میں نہ کوئی دخل دے سکتا ہے، نہ اسے کسی قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔ حتیٰ کہ اس کی نہ اولاد ہے اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہواہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ اَللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ ڏ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُ...
اسلام کی فلک بوس عمارت عقیدہ کی اسا س پر قائم ہے ۔ اگر اس بنیاد میں ضعف یا کجی پیدا ہو جائے تو دین کی عظیم عمارت کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ عقائد کی تصحیح اخروی فوزو فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ اور نبی کریم ﷺ نے بھی مکہ معظمہ میں تیرا سال کا طویل عرصہ صرف اصلاح ِعقائدکی جد وجہد میں صرف کیا عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ عقائد کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آئے ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے زیر نظر کتاب ’’ ص...
فضائل اعمال دین کا ایک اہم گوشہ ہے اور اسلامی احکام کی ترغیب وتشویق دین اسلام میں بذاتہ مطلوب ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ کو بھی قرآن مجید میں بشیر اور نذیر کے لقب عطا کیے گئے ہیں۔مختلف زمانوں میں علماء اورفقہاء نے اس موضوع پر متفرق کتابیں لکھی ہیں تا کہ لوگوں کو فرائض دینیہ اور مستحبات کی طرف راغب کیا جائے۔ برصغیر پاک وہند میں تبلیغی جماعت کی نصابی کتاب ’فضائل اعمال‘ اسی مقصد سے لکھی گئی تھی لیکن اس کتاب میں بعض موضوع وضعیف روایات اور غیر عقلی ومنطقی واقعات کی موجودگی نے ایک بڑے طبقے کو اس کتاب سے استفادہ کرنے سے روکے رکھا۔ اگرچہ امام نووی ؒ کی کتاب ’ریاض الصالحین‘ فضائل اعمال کی کتاب کی کسی درجے میں ضرورت پورا کرتی ہے لیکن پھر بھی یہ احساس عام تھا کہ فضائل اعمال کے موضوع پر صحیح اور مستند احادیث پر مشتمل ایک مستقل کتاب ہونی چاہیے۔ عربی کے ایک عالم دین شیخ ابو عبد اللہ علی بن محمد المغربی نے اس احساس کا ادراک کرتے ہوئے فضائل کی صحیح اور مستند احادیث پر مشتمل ایک کتاب تالیف کی جس کا ترجمہ اور تشریح جناب عبد الغفار مدنی صاحب نے کیا ہے۔ کتاب میں شروع میں کسی عمل کی فضی...
شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجروثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہےمزیدبرآں اللہ تعالیٰ کی طرف سے انعام واحسان کے طور پر دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے اعمال بتائے گئے ہیں جن کا اجروثواب اعمال کی نسبت بہت زیادہ ہوتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ صحیح فضائل اعمال ‘‘ میں مستند شرعی نصوص اور صحیح احادیث کی روشنی میں فضائل اعمال کے متعلقہ احادیث نبویہ کوجمع کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں اس بات کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے کہ کسی عمل کی فضیلت میں کوئی موضوع اورمن گھڑت روایت اور غیر مستند حدیث درج نہ کی جائے ۔کئی لوگوں نے فضائل اعمال کے نام سے بعض مجموعے تیار کر رکھے ہیں جس میں موضوع روایات ، من گھڑت حکایات واقعات اور غیر معتبر وضعیف روایات کا انبار ہے ۔ حالانکہ شریعت اسلامیہ میں فضائل اعمال کے متعلق ایسی بے شما...
انسانی طبیعت کا یہ خاصہ ہےکہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنا چاہتی ہے ۔اور شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔یہ اعمال انسانی زندگی کے کسی بھی گوشہ سے تعلق رکھتے ہوں خواہ مالی معاملات ہوں ، روحانی یا زندگی کے تعبدی معاملات مثلاً نماز، روزہ ، حج زکوٰۃ ودیگر عباداتی امو ر۔انسانی طبیعت کےرجحان کے مطابق انسان ہمیشہ یہ طمع ولالچ کرتا ہے کہ کم سےکم عمل کرکے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرے ، تھوڑے وقت میں تھوڑے عمل سےاپنے خالق ومالک کو خوب خوش کرے اوراس کی رضا حاصل کر کے جنتوں کا پروانہ تھامے اوردل بہار بہشتوں کا مالک بن جائے ۔ تھوڑے وقت میں چھوٹے اعمال جوبہت بڑے ثواب کا عث بنتے ہیں بڑی فضیلتوں کے حامل ہوتے ہیں انسان ان کو ڈھونڈتا پھرتا ہے ۔کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجروثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہے دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے...
نبی کریمﷺ نے بہت سے اعمال کی فضیلتیں بیان فرمائی ہیں۔ اعمال کے فضائل سے واقفیت انسان کے جوش و جذبے میں اضافہ کرتی اور مہمیز کا کام دیتی ہے۔ فی زمانہ بہت سے لوگ شد و مد کے ساتھ فضائل اعمال پر روشنی ڈالتے ہیں اور بہت ساری جماعتیں فضائل اعمال کا خصوصی اہتمام کرتی ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اعمال کے فضائل بیان کرتے ہوئے صحت و ضعف کا خیال نہیں رکھا جاتا اور بہت ساری ضعیف بلکہ موضوع اور من گھڑت روایات کو عوام الناس کے سامنے بیان کیا جاتا ہے۔ اس صورتحال میں بڑی شدت کے ساتھ ایک ایسی کتاب کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی جو جو اعمال، مقامات اور اوقات کے حوالے سے صرف صحیح اور ثابت احادیث پر مشتمل ہو۔ زیر نظر کتاب نے اسی کمی کو بہت حد تک پورا کر دیا ہے۔ مصنف کتاب نے ایمان کےفضائل پر روشنی ڈالتے ہوئے علم، طہارت، نماز، قرآن اور روزہ جیسی عبادت کے فضائل کو بھی صحیح احادیث کی روشنی میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے۔ علاوہ بریں انبیاء کے فضائل و مناقب کےعلاوہ صحابہ کرام کے فضائل بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ کتاب کے آخر میں جنت اور جہنم سے متعلق اختصار کے ساتھ بعض معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ (ع۔م)
ہر مسلمان کو اس بات سے بخوبی آگاہ ہونا چاہئے کہ مومن اور مشرک کے درمیان حد فاصل کلمہ توحید لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے۔شریعت اسلامیہ اسی کلمہ توحید کی تشریح اور تفسیر ہے۔اللہ تعالی نے جہاں کچھ اعمال کو بجا لانے کا حکم دیا ہے ،وہاں کچھ ایسے افعال اور عقائد کا بھی تذکرہ فرمایا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی عمل بارگاہ الہی میں قبول نہیں ہوتا ہے۔اللہ تعالی نے جن امور سے منع فرمایا ہے ،ان کی تفصیلات قرآن مجید میں ،اور نبی کریم ﷺنے جن امور سے منع فرمایا ہے ان کی تفصیلات احادیث نبویہ میں موجود ہیں۔ہے کہ انسان یہ عقیدہ رکھے کہ حق باری تعالیٰ اپنی ذات، صفات اور جُملہ اوصاف و کمال میں یکتا و بے مثال ہے۔ اس کا کوئی ساتھی یا شریک نہیں۔ کوئی اس کا ہم پلہ یا ہم مرتبہ نہیں۔ صرف وہی با اختیار ہے۔ اس کے کاموں میں نہ کوئی دخل دے سکتا ہے، نہ اسے کسی قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔ حتیٰ کہ اس کی نہ اولاد ہے اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہواہے۔ عقائد کے حوالے سے مختلف مسالک میں اختلاف پایا جاتا ہے لیکن بعض عقائد ایسے ہیں جن پر سب کا اتفاق ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" صدائے...
عقیدہ ومنہج کوسمجھنا دین میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے ۔انبیاء سب سے پہلے آکر عقیدے کی اصلاح کیا کرتے تھے ۔عقیدے کی اصلاح کے ساتھ صراط مستقیم کا حصول او رعمل کی اصلاح ہوتی ہے ۔عمل کی اصلاح سے اخلاق ومعاملات کی اصلاح ہوتی اور اسی طرح پورے معاشرے کی اصلاح ہوتی ہے۔اس سارے عمل میں بنیاد عقیدہ ہے ۔ ہر مسلمان کو سب سے پہلے اپنے عقیدہ کا فہم وشعور ہونا چاہیے کہ اس کا عقیدہ درست اور عین اسلام کے مطابق ہے یا نہیں۔ کیونکہ نجات کا سارا دارومدار عقیدے پر ہے ۔اگر عقیدہ درست نہ ہوگا تو اچھے سے اچھا عمل بھی بے کار جائے گا۔ زیر نظرکتاب ’’صراط مستقیم اور ہم ‘‘ مشہور ومعروف سعودی عالم دین محمد بن جمیل زینو اور سید سیف الرحمن کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے عقیدہ کی بحث کو پیش کرتے ہوئے مباحث فقہیہ اور مختلف فرقوں اور تفرقہ بازی کے بگاڑ کو بیان کیا ہے ۔اور اسی طرح حنفیت کی حقیقت کو واضح کرتے ہوئے بتایا ہےکہ اصل کامیابی مخ...
دین اسلام میں شدو مد کے ساتھ شرک کی مذمت کی گئی ہے اور اسے ناقابل معافی جرم قرار دیا ہے لیکن فی زمانہ امت مسلمہ ہی کے بہت سے لوگ اس گناہ بدتر میں مبتلا ہیں۔ اور طرفہ تماشہ یہ ہے کہ امت مسلمہ کو شرک سے مبریٰ قرار دیا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسی تناظر تفصیلاً گفتگو کرتے ہوئے راہ ہدایت کی جانب رہنمائی کی گئی ہے۔ اور ثابت کیا گیا ہے کہ اکابرین کے فمودات پر آنکھیں بند کر کے عمل کرنے کی بجائے کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ کے ساتھ تمسک ہی میں تمام لوگوں کی نجات ہے۔ (ع۔م)
اسلام کی نظر میں منافق مشرک وکافر سے بڑا مجرم ہےاسی لیے فرمایا گیا ہے کہ منافق جہنم کے سب سے نچلے درجے میں ہوں گے یہ تو اعتقادی نفاق کی سزا ہے تاہم عملی نفاق ہی کم خطرناک نہیں ہے جو آج کل کثرت سے نظر آتاہے حدیث کی رو سے جو شخص منافقوں کی حصلتیں اپناتا جاتا ہے وہ منافق ہوتا جاتا ہے تاں آنکہ وہ پکا اور خالص منافق بن جاتا ہے امام ابن القیم الجوزیہ ؒ نےزیر نظر رسالہ میں قرآن وحدیث کی روشنی میں منافقوں کی مذموم صفات کو اجاگر کیا ہے تاکہ ان سے بچا جاسکے اس رسالے کامطالعہ کرکے ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے کہ کہیں ہمارے اندر منافقوں کی صفات وعلامات تو موجود نہیں اگر ایسا ہوتو فوراً اس کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے
توحید کی بنیادی قسموں میں سے توحید اسماء و صفات اہم ترین قسم ہے۔ اہل سنت کا اس سلسلہ میں عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی صفات کو بغیر کسی تکییف و تمثیل کے بعینہٖ مان لینا۔ لیکن مشبہہ نے اللہ تعالیٰ کی صفات کو انسانوں کی صفات کے ساتھ بعینہٖ تشبیہ دی، مجسمہ نے کہا اللہ تعالیٰ ہماری ہی طرح جسم، ہاتھ اور کان رکھتے ہیں جبکہ معطلہ نے سرے سے صفات کا انکار کر دیا۔ محدثین اور علمائے سلف نے ان فرق باطلہ کی تردید میں بہت سارا علمی کام کیا اور متعدد کتب تصنیف کیں۔ امام ذہبی ؒ نے بھی اس موضوع پر قلم اٹھایا اور ’الاربعین فی صفات رب العالمین‘ کے نام سے کتاب لکھی، اسی کتاب کا اردو قالب اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ ترجمہ کرتے ہوئے اگر احادیث اور اقوال سلف کی عبارتوں کے حوالہ جات کا اہتمام کر دیا جاتا توکتاب کی افادیت میں مزید اضافہ کیا جا سکتا تھا۔(ع۔م)
ایک آیت قرآنی کے مطابق روح اللہ تعالیٰ کا امر ہے ۔قرآن پاک کی آیات میں یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ انسان ناقابل تذکرہ شئے تھا۔ ہم نے اس کے اندر اپنی روح ڈال دی ہے۔ یہ بولتا، سنتا، سمجھتا، محسوس کرتا انسان بن گیا۔درحقیقت انسان گوشت پوست اور ہڈیوں کے ڈھانچے کے اعتبار سے ناقابل تذکرہ شئے ہے۔ اس کے اندر اللہ کی پھونکی ہوئی روح نے اس کی تمام صلاحیتوں اور زندگی کے تمام اعمال و حرکات کو متحرک کیا ہوا ہے۔جب کوئی مر جاتا ہے تواس کا پورا جسم موجود ہونے کے باوجود اس کی حرکت ختم ہو جاتی ہے۔یعنی حرکت تابع ہے، روح کے۔ درحقیقت روح زندگی ہے اور روح کے اوپر ہی تمام اعمال و حرکات کا انحصار ہے۔ اور جان اور روح آپس میں جُڑی ہوئی ہیں لیکن الگ ہونے کے قابل ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ صفات نفس‘‘ علامہ ابن قیم الجوزیہ کی کتاب ’’ کتاب الروح‘‘ میں سى چند اہم فصلوں کا اردو ترجمہ ہے۔اس رسالہ میں نفس امارہ، نفس لوامہ اور نفس مطمئنہ کی وضاحت اور اس کی حقیقت بیان کی گئی ہے ۔یہ ترجمہ پہلی بار 1950ء میں بمبئی سے&...
تمام مسلمانوں کا یہ متفق علیہ عقیدہ ہے کہ نبی کریم ﷺ اللہ تعالی کے سب سے آخری نبی رسول ہیں۔ اللہ تعالی نے آپ ﷺ کو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ اب آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔نبی کریم ﷺ کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی متعدد آیات میں نہایت ہی جامع انداز میں صراحت کے ساتھ کیا گیا ہے۔اللہ تعالی فرماتے ہیں۔( مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا ) محمدﷺ تمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور سب انبیاء کے آخر میں (سلسلۂِ نبوت ختم کرنے والے) ہیں، اور اللہ ہر چیز کا خوب علم رکھنے والا ہے۔اس آیتِ کریمہ میں اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کو خاتم النبین کہہ کر یہ اعلان فرما دیا ہےکہ آپﷺہی آخری نبی ہیں اور اب قیامت تک کسی کو نہ منصب نبوت پر فائز کیا جائے گا اور نہ ہی منصب رسالت پر۔ خود نبی کریم ﷺنے اپنی متعدد اور متواتر احادیث میں خاتم النبیین کا یہی معنی متعین فرمایا ہے۔ آپ...
دنیا میں کوئی انسان یا جماعت ایسی نہ ہو گی جسے تمام لوگوں نے اچھا سمجھا یا کہا ہو۔ البتہ یہ دیکھنا چاہیے کہ کسی انسان یا جماعت کو اچھا یا بُرا کہنے یا سمجھنے والے کا اپنا وزن یا قد کاٹھ کیا ہے؟ کیونکہ دنیا میں ایسے ناقدین بھی جو اللہ عزوجل اور اس کے مصطفین اور اخیار بندوں کے ہاں مچھر کے پَر کے برابر بھی وزن نہیں رکھتے لیکن وہ نفسانیت سے مغلوب ہو کر آسمانِ شریعت کے ستاروں اور ہدایت کے میناروں پر تھوکنے کی کوشش میں اپنا منہ گندا کر لیتے ہیں اور علم وعمل کے پہاڑوں کو ٹکریں مار کر اپنے سر زخمی کروا بیٹھتے ہیں اور ان پہاڑوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ۔اس قدیمی روایت کے مطابق طائفہ منصورہ اہل حدیث کے ساتھ صدیوں سے ایسا ہوتا چلا آ رہا ہے اور ان کے حاسدین ان کے خلاف فضا خراب کرتے چلے آر ہے ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے جس میں طائفہ منصورہ کی حقیقت کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور متقدمین کے آراء اور تحریروں سے اس بات کو واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اور طائفہ منصور پر ہونے والے اشکال واعتراضات کو بیان کر کے رد کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اور امام ابن...