کلمہ توحید کا اقرار کر لینے کے بعد کسی بھی عمل کی قبولیت عقیدہ ومنہج کی درستگی پر ہے۔ اگر عقیدہ ومنہج میں کوئی ذرا سی بھی اونچ نیچ ہو تو وہ بڑے سے بڑے عمل کو رائیگاں کرنے کا باعث بن جاتی ہے اور عقیدہ کی درستگی چھوٹے سے چھوٹے عمل کو بھی پہاڑ جیسا بنانے میں معاون ہوتی ہے۔عصر حاضر میں مختلف میدانوں میں مسلم ممالک کے خلاف عموماً حرمین شریفین کے خلاف خصوصاً کچھ ایسی سازشیں اور بڑے منصوبے رچے جا رہے ہیں جن میں سے کچھ سازشوں کا تعلق عقیدہ وسلوک سے ہے اور کچھ کا تعلق کتاب وسنت کی تعلیمات کو چھوڑ کر کسی اور چیز پر اعتماد کرنے سے ہے اور حالت تو یہ ہے کہ ملحدانہ لہریں اللہ کےمقام پر ترید کرنے تک پہنچ چکے ہیں اور یہ لہریں وجود الٰہی کا انکار کرنے‘ اس کا مستحق عبادت نہ ہونے اور عصر حاضر میں اس کے دین کے فیصلہ سازی کی صلاحیت مفقود ہونے پر نوجوانوں کو تربیت دے رہی ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب’’ شرح السنہ‘‘ میں بھی اصل عقائد کو مختصر بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب اصلا عربی زبان میں ہے جس کا سلیس اور سہل ترجمہ پیش کیا گیا ہے اور ترجمے کے ساتھ ساتھ تشریح کا...