اسلام اللہ تعالی کا دیا ہوا دین ہے۔یہ نہ تو عوام کی من مانیوں کا مرکب ہے اور نہ ہی کسی کی خواہشات کے تابع ہے۔نہ اسے بزرگوں کی اندھی تقلید سے کوئی واسطہ ہے اور نہ ہی معاشرے کی خود ساختہ رسوم وبدعات سے کوئی سروکار ہے۔بلکہ یہ تو سیدھی کھری اور دو ٹوک بات کرتا ہےکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرو۔یہی وہ خالص اور بنیادی تعلیم ہے جو ہر قسم کی آمیزش سے پاک ہے۔اس میں نہ مرغوبات نفس کا دخل ہے نہ کج رو عقل کا۔مگر انتہائی دکھ کی بات ہے کہ آج اس کا خالص رنگ نظر نہیں آتا، بلکہ سنت کو پامال کیا جا رہا ہے اور رسوم وبدعات دن بدن بڑھتی جارہی ہیں۔انہی بے شمار بدعات میں سے ایک معروف ترین بدعت کھانے پر ختم پڑھنے کی بدعت ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" ختم مروجہ بر طعام کی تردید سدید "محقق شہیر محترم مولانا عبد القادر عارف حصاروی صاحب کی تصنیف ہے، جس پر محترم مولانا محمد شریف حصاروی صاحب نے تحقیق فرمائی ہے۔اس کتاب میں مولف موصوف نے ختم مروجہ کو بدعت ثابت کیا ہے اوردلائل کی روشنی میں یہ ثابت کیا ہے کہ اس کا قرآن وسنت میں کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔ اللہ تعالی سے دعا...
اسلام اللہ تعالی کا دیا ہوا دین ہے۔یہ نہ تو عوام کی من مانیوں کا مرکب ہے اور نہ ہی کسی کی خواہشات کے تابع ہے۔نہ اسے بزرگوں کی اندھی تقلید سے کوئی واسطہ ہے اور نہ ہی معاشرے کی خود ساختہ رسوم وبدعات سے کوئی سروکار ہے۔بلکہ یہ تو سیدھی کھری اور دو ٹوک بات کرتا ہےکہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرو۔یہی وہ خالص اور بنیادی تعلیم ہے جو ہر قسم کی آمیزش سے پاک ہے۔اس میں نہ مرغوبات نفس کا دخل ہے نہ کج رو عقل کا۔مگر انتہائی دکھ کی بات ہے کہ آج اس کا خالص رنگ نظر نہیں آتا، بلکہ سنت کو پامال کیا جا رہا ہے اور رسوم وبدعات دن بدن بڑھتی جارہی ہیں۔انہی بے شمار بدعات میں سے ایک معروف ترین بدعت کھانے پر ختم پڑھنے کی بدعت ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" ختم مروجہ بر طعام کی تردید سدید "محقق شہیر محترم مولانا عبد القادر عارف حصاروی صاحب کی تصنیف ہے، جس پر محترم مولانا محمد شریف حصاروی صاحب نے تحقیق فرمائی ہے۔اس کتاب میں مولف موصوف نے ختم مروجہ کو بدعت ثابت کیا ہے اوردلائل کی روشنی میں یہ ثابت کیا ہے کہ اس کا قرآن وسنت میں کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔ اللہ تعالی سے دعا...
اللہ تعالی نے نبی کریم کو آخری نبی اور رسول بنا کر بھیجا ہے۔آپ خاتم النبیین اور سلسلہ نبوت کی سب سے آخری اینٹ ہیں ،جن کی آمد سے سلسلہ نبوی کی عمارت مکمل ہو گئی ہے۔آپ کے بعد کوئی برحق نبی اور رسول نہیں آسکتا ہے ۔لیکن آپ نے فرمایا کہ میرے بعد متعدد جھوٹے اور کذاب آئیں گے جو اپنے آپ کو نبی کہلوائیں گے۔آپ کے بعد آنے والے متعدد کذابوں میں سے ایک کذاب مرزا غلام احمد قادیانی ہے ،جس نے نبوت کا دعوی کیا اور شریعت کی روشنی میں کذاب اور مردود ٹھہرا۔لیکن اللہ رب العزت نے اس کی حقیقت کو جھوٹ وفریب کا بے نقاب کرد یا ۔چنانچہ اس کے خلاف ایک زبر دست تحریک چلی جو اس کے دھوکے اور فریب کو تنکوں کی طرح بہا لے گئی۔ پاکستانی پارلیمنٹ نے اسے اور اس کے پیروکاروں کو غیر مسلم قرار دے کر ایک عظیم الشان فیصلہ کیا۔ زیر تبصرہ کتاب " ختم نبوت " محترم مولانا حافظ محمد ایوب صاحب دہلوی کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے قادیانیت اور عقیدہ ختم نبوت کی شرعی حیثیت کو ایک منفرد انداز اختیار کرتے ہوئے سوالا و جوابا بیان فرمایا ہے۔یہ کتاب در حقیقت ان کے مفید اور شاندار دروس سے تیا...
مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺاللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپ ﷺکو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ اب آپ ﷺکے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔ حضور نبی اکرم ﷺکی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی متعدد آیت میں نہایت ہی جامع انداز میں صراحت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ ارشادِ خداوندی ہے: ما كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا(الاحزاب، 33 : 40)ترجمہ:&rs...
مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺاللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپ ﷺکو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ اب آپ ﷺکے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی متعدد آیت میں نہایت ہی جامع انداز میں صراحت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ ارشادِ خداوندی ہے: َّماا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا(الاحزاب، 33 : 40)ترجمہ: محمد ﷺتمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور سب انبیاء کے آخر میں (سلسلۂِ نبوت ختم کرنے والے) ہیں، اور اللہ ہر چیز کا خوب علم رکھنے والا ہے۔ اس آیتِ کریمہ میں اللہ تعالٰیٰ نے حضور نبی اکرم ﷺ کو خاتم النبین کہہ کر یہ اعلان فرما دیا کہ آپ ﷺ ہی آخری نبی ہیں اور اب قیامت تک کسی کو اس منصب پرفائزنہیں کیا جائے گا۔ قرآن حکیم میں متعددآیات ایسی ہیں جو اشارۃً یا کنایۃً عقيدہ ختم نبوت کی تائید و تص...
مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپ ﷺ کو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ اب آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہو گا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی متعدد آیات میں نہایت ہی جامع انداز میں صراحت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ قرآن حکیم میں متعدد آیات ایسی ہیں جو عقيدہ ختم نبوت کی تائید و تصدیق کرتی ہیں۔ خود نبی اکرم ﷺ نے متعدد متواتر احادیث میں خاتم النبیین کا یہی معنیٰ متعین فرمایا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ختم نبوت کے مجرم‘‘ فاضل نوجوان حافظ شفیق الرحمٰن زاہد حفظہ اللہ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ، مدیر ’’الحکمۃ انٹرنیشنل،لاہور ) کی کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتابچہ میں متعلقہ موضوع پر کتاب و سنت اور تاریخی حقائق کی روشنی میں جامع تجزیہ پیش کیا ہے۔قاری شفیق الرحمٰن صاحب اور ان کے رفقاء ماشاء اللہ بڑی جدوجہد سے اصلاح معاشرہ ، عصری تقاضوں کے مطابق نوجوانوں کی تعلیم تربیت اور جدید فتنوں کے سد باب...
دنیا جہان میں لا تعداد مذاہب پائے جاتےہیں ان مذاہب میں قدر مشترک یہ ہے کہ یہ تمام کے تمام ایک عالمگیر خدا اور ایک برتر ہستی پر یقین رکھتے ہیں جو قادر مطلق اور عالم کل ہے خدا کے نام ہر مذہب میں اور ہر زبان میں الگ الگ ہیں، خدا کی صفات تو عام طور پر ایک جیسی ہی ملتی ہیں، کہ وہ خالق ہے، مالک، ہے رزق دینے والا، گناہ معاف کرنے والا، رحم کرنے والا اور دعا سننے والا۔مفکرین کے خدا کے متعلق مختلف افکار ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ خدا فلسفیوں کی نظر میں ‘‘ ڈاکٹر وحید عشرت کی مرتب شدہ ہے اس مجموعہ مقالات میں مرتب نے اللہ تعالیٰ کے متعلق 40 مختلف مفکرین کے تحریر شدہ ایسے مضامین کو جمع کیا ہےکہ جن میں معروف فلاسفہ کے تصور خدا کو بیان کیا گیا ہے ۔مضمون نگاروں میں ڈاکٹر منظور احمد ، علامہ محمد ایوب دہلوی، محمد ادریس کاندھلوی ، علامہ محمد اقبال مولانا امین احسن اصلاحی ، محمد لطفی جمعہ وغیرہم کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں ۔ (م۔ا)
دنیا جہان میں لا تعداد مذاہب پائے جاتےہیں ان مذاہب میں قدر مشترک یہ ہے کہ یہ تمام کے تمام ایک عالمگیر خدا اور ایک برتر ہستی پر یقین رکھتے ہیں جو قادر مطلق اور عالم کل ہے اور موجود ہے جو ساری کائنات کے نظام کو چلا رہا ہے۔اور وہ اللہ تعالیٰ ہے جو تمام مخلوق کا خالق، مالک ، داتا ، رازق مشکل کشااور معبود ہے ۔الہ العالمین کی ہستی کا اقرار اور اس کی واحدانیت کا اعتقاد تمام الہامی مذاہب کا سنگ بنیاد ہے مذہب کے تفصیلی عقائد او راس کی عملی صورتوں میں آج اسلام ،مسیحیت اور یہودیت کے درمیان چاہے کتنے اختلافات ہوں لیکن وہ اللہ تعالیٰ کو ہی کائنات کا خالق ومالک اور مدبّر وفرمانروا تسلیم کرنے میں متفق ہیں۔ اس مسئلے پر فلاسفہ اور متکلمین اور علمائے دینیات جو کچھ لکھا ہے اس کا شمار واحاطہ بھی مشکل ہے ۔ لیکن سائنسدانوں نے اسے مستقل موضوع بناکر کم ہی کبھی بحث کی ہے ۔اللہ تعالیٰ کی صفات کے کھلے کھلے آثار وشواہد جو سائنس کے ہر شعبے میں نظر آتے...
دنيا جہان میں لا تعداد مذاہب پائے جاتےہیں ان مذاہب میں قدر مشترک یہ ہے کہ یہ تمام کے تمام ایک عالمگیر خدا اور ایک برتر ہستی پر یقین رکھتے ہیں جو قادر مطلق اور عالم کل ہے۔ زیر نظر کتاب اسی موضوع پر دنیا کے مشہور ومعروف دانشور ڈاکٹر عبدالکریم ذاکر نائیک کی شاندار تصنیف ہے۔ کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ پہلے حصے میں مصنف نے دنیا کےبڑے بڑے مذاہب، جن میں ہندومت، عیسائیت، یہودیت اور اسلام شامل ہیں، میں خدا کے حوالے سے پائے جانے والے تصور کو ان کی کتابوں کی روشنی میں واضح کیا ہے – کتاب کے دوسرے حصے میں موصوف نے اسلام کے متعلق غیر مسلموں کے بہت سے اشکالات مثلا کثرت ازواج، مسلمانوں کا طریقہ ذبح،شراب کی حرمت اسلام میں کیوں ہے؟گوشت خوری کیوں جائز ہے،اور مسلمان دہشت گرد کیوں ہوتا ہے اس طرح کے تمام اشکا لات کا تسلی بخش جواب دیتے ہوئے ان موضوعات پر علمی انداز میں کافی وشافی بحث کی ہے۔(م۔ا)
دنیا جہان میں لا تعداد مذاہب پائے جاتےہیں ان مذاہب میں قدر مشترک یہ ہے کہ یہ تمام کے تمام ایک عالمگیر خدا اور ایک برتر ہستی پر یقین رکھتے ہیں جو قادر مطلق اور عالم کل ہے اور موجود ہے جو ساری کائنات کے نظام کو چلا رہا ہے۔اور وہ اللہ تعالیٰ ہے جو تمام مخلوق کا خالق، مالک ، داتا ، رازق مشکل کشااور معبود ہے ۔الہ العالمین کی ہستی کا اقرار اور اس کی واحدانیت کا اعتقاد تمام الہامی مذاہب کا سنگ بنیاد ہے مذہب کے تفصیلی عقائد او راس کی عملی صورتوں میں آج اسلام ،مسیحیت اور یہودیت کے درمیان چاہے کتنے اختلافات ہوں لیکن وہ اللہ تعالیٰ کو ہی کائنات کا خالق ومالک اور مدبّر وفرمانروا تسلیم کرنے میں متفق ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ خدا کی تاریخ‘‘ کیرن آرف سٹرانگ کی کتاب A HISTORY OF GOD کا اردوترجمہ ہے۔یاسر جواد نے اردو قارئین کےلیےاسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔یہ کتاب نو ابواب پر مشتمل ہے اس میں یہودیت ،عیسائیت اور اسلام میں ...
اہلِ سنت اور روافض کے مابین ایک مختلف فیہ مسئلہ نبی مکرم ﷺ کی جانشینی اور خلافت کا ہے جسے شیعہ سنی نزاع کی بنیاد بھی کہا جا سکتا ہے۔رافضہ کے بنیادی دلائل میں ایک ’’حدیثِ غدیرِ خُم‘‘ بھی ہے جس میں، ان کے مطابق، نبی مکرم ﷺ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو اپنا جانشین (وصی) نامزد کیا تھا اور صحابہ کرام کو انھیں خلافت سونپ دینے کی تلقین کی تھی۔ زیر نظر کتاب ’’ خطبہ غدیرِ خُم اور حقوقِ اہل بیت‘‘ محدث العصر مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ صاحب کی اپنے موضوع میں ایک منفرد تحقیقی کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں روافض کی مزعومہ دلیل کا علمی جائزہ لیا ہے اور ان کے موہوم استدلال کی حقیقت طشت ازبام کی ہے۔حدیث غدیرِ خُم میں چونکہ نبی مکرم ﷺ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے رشتۂ مودت استوار رکھنے کے علاوہ اہلِ بیت کے حقوق کی پاسداری کرنے کی بھی تلقین کی تھی، اس لیے مولانا اثری حفظہ اللہ نے کتاب ہذا میں اس پہلو پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی ہے جس میں پہلے تو اہلِ بیت کا مصداق...
آج مہذب دنیا کے لوگوں کا تقاضا ہے کہ ہمیں ایسا مذہب بتاو جو نہ صرف اخروی وعدہ جنت ہم کو دے،بلکہ دنیا میں بھی کمال ترقی تک پہنچائے۔مسلمان ان کے اس تقاضا کو پورا کرنے کے مدعی ہیں،کہتے ہیں کہ آو ہم اسلام میں آپ کو یہ کوبی دکھاتے ہیں۔اسلام کی تاریخ زندہ ہے وہ بتاتی ہے کہ اسلام نے محض اخروی وعدوں پر اکتفاء نہیں کیا بلکہ دنیوی عزت دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔نہ صرف وعدہ کیا بلکہ جو کہا وہ دلوا بھی دیا۔اسلام کی تاریخ میں اس کا بڑا واضح ثبوت موجود ہے کہ نبی کریم ﷺ ابتداء میں تنہا تھے لیکن آخر عمر میں آ کر ایک باقاعدہ حکومت کے صاحب تاج وتخت ہو کر جلوہ نما ہوئے تھے۔اور ایسا ہونا کوئی اتفاقی امرنہ تھا بلکہ وعدہ خداوندی کی تکمیل تھا۔نبی کریم ﷺ کی وفات کے بعد خلافت کے مسئلہ پر شیعہ سنی میں عرصہ دراز سے تنازع چلا آرہا ہے،اور قدیم زمانے سے فریقین نے اس مسئلہ پر بڑی بڑی کتب لکھی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" خلافت رسالت " جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین ،امام المناطرین مولانا حافظ ثناء اللہ امرتسری کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے شیعہ سنی کے اس قدیم تنازعے کو ایک جدید ان...
عام زندگی میں ہر انسان کو خوابوں سے واسطہ رہتا ہے جہاں انسان اچھا خواب دیکھ کر خوش ہوتا ہے وہیں برا خواب دیکھ کر پریشان بھی ہو جاتا ہے۔ خوابوں سے متعلق مناسب شرعی رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بہت سارے لوگ فقط نیند میں نظر آنے والے واقعات پر کچھ غیر شرعی افعال سرانجام دینے لگتے ہیں۔ بہر حال شریعت مطہرہ نے اس سلسلہ میں بھی انسان کی کامل رہنمائی فرمائی ہے۔ پچاس کے قریب صفحات پر مشتمل زیر نظر کتابچہ میں مولانا اختر صدیق نے اسی شرعی رہنمائی کو اختصار کے ساتھ قلمبند کر دیا ہے۔ مولانا موصوف فاضل مدینہ یونیورسٹی اور جامعہ لاہور الاسلامیہ کے سابق استاد ہیں۔ کتابچہ کی دو حصوں میں تقسیم کی گئی ہے پہلے حصہ میں خواب کے آداب، اقسام اور خواب سے متعلقہ شرعی رہنمائی کا تذکرہ ہے جبکہ دوسرے حصہ میں اچھے اور بہترین خواب کے اسباب، کیا اللہ تعالیٰ کو خواب میں دیکھا جا سکتا ہے؟ نبی کریمﷺ کو خواب میں دیکھنا کیسا ہے؟ جیسے مباحث پیش کیے گئے ہیں۔ خوابوں سے متعلقہ شریعت کی عام تعلیمات سے واقفیت کے لیے اس کتابچہ کا مطالعہ نہایت مفید ہے۔(ع۔م)
عام زندگی میں ہر انسان کو خوابوں سے واسطہ رہتا ہے جہاں انسان اچھا خواب دیکھ کر خوش ہوتا ہے وہیں برا خواب دیکھ کر پریشان بھی ہو جاتا ہے۔ خوابوں سے متعلق مناسب شرعی رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بہت سارے لوگ فقط نیند میں نظر آنے والے واقعات پر کچھ غیر شرعی افعال سرانجام دینے لگتے ہیں۔ بہر حال شریعت مطہرہ نے اس سلسلہ میں بھی انسان کی کامل رہنمائی فرمائی ہے۔ علمائے امت نے دیگر فنون کی طرح اس فن کی بھی حفاظت کی اور اس فن میں بھی بہت سی کتب تصنیف فرمائیں جن میں شیخ عبدالغنی بن اسماعیل نابلسیؒ کی مشہور زمانہ کتاب ’تعطیر الأنام فی تعبیر المنام‘ کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ اسی کتاب کا اردو قالب اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ ترجمہ کرتے ہوئے اس بات کو خاص طور پر مد نظر رکھا گیا ہے کہ ترجمہ سلیس اور بامحاورہ تو ہو لیکن مفہوم سے یک سرمو انحراف نہ ہو۔ کتاب کی فہرست میں عنوانات کا اردو ترجمہ تحریر کیا گیا ہے اورحروف تہجی کے اعتبار سے انھیں رقم کیا گیا ہے جس کی وجہ سے کسی بھی خواب کی تعبیر آسانی سے تلاش کی جا سکتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ ترجمہ اصل کتاب کا کیا گیا ہے نہ کہ معروف مصطفیٰ زریق صاحب کی تلخیص کا...
عام زندگی میں ہر انسان کو خوابوں سے واسطہ رہتا ہے جہاں انسان اچھا خواب دیکھ کر خوش ہوتا ہے وہیں برا خواب دیکھ کر پریشان بھی ہو جاتا ہے۔ خوابوں سے متعلق مناسب شرعی رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بہت سارے لوگ فقط نیند میں نظر آنے والے واقعات پر کچھ غیر شرعی افعال سرانجام دینے لگتے ہیں۔ بہر حال شریعت مطہرہ نے اس سلسلہ میں بھی انسان کی کامل رہنمائی فرمائی ہے۔ علمائے امت نے دیگر فنون کی طرح اس فن کی بھی حفاظت کی اور اس فن میں بھی بہت سی کتب تصنیف فرمائیں جن میں شیخ عبدالغنی بن اسماعیل نابلسیؒ کی مشہور زمانہ کتاب ’تعطیر الأنام فی تعبیر المنام‘ کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ اسی کتاب کا اردو قالب اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ ترجمہ کرتے ہوئے اس بات کو خاص طور پر مد نظر رکھا گیا ہے کہ ترجمہ سلیس اور بامحاورہ تو ہو لیکن مفہوم سے یک سرمو انحراف نہ ہو۔ کتاب کی فہرست میں عنوانات کا اردو ترجمہ تحریر کیا گیا ہے اورحروف تہجی کے اعتبار سے انھیں رقم کیا گیا ہے جس کی وجہ سے کسی بھی خواب کی تعبیر آسانی سے تلاش کی جا سکتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ ترجمہ اصل کتاب کا کیا گیا ہے نہ کہ معروف مصطفیٰ زریق صاحب کی تلخیص کا...
انسان کبھی نیند کی حالت میں بہت سی ایسی چیزیں دیکھتا ہے جو بیداری اورجاگنے کی حالت میں نہیں دیکھ سکتا۔ عرف عام میں اس کو خواب کے لفظ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ خواب میں روح جسم سے نکل کر عالم علوی اور عالم سفلی میں سیرکرتی ہے جو جاگنے میں نہیں دیکھ سکتی وہ دیکھتی ہے۔ اسے حِسِّ روحانی کہنا چاہیے، حس جسمانی صرف حاضر پر حاوی ہوسکتی ہے اور حِس روحانی حاضر وغائب دونوں کا ادراک و احساس کرتی ہے، اس لئے خواب میں ایسے احوال وکیفیات مشاہدہ میںآ تی ہیں جن سے خود خواب دیکھنے والے کو بڑی حیرت ہوتی ہے، کبھی مسرت انگیز اورکبھی خوفناک تصویریں ذہن میں ابھرتی ہیں اور بیداری کے ساتھ ہی یہ تمام کہانی یکلخت مٹ جاتی ہے۔ قرآن کے متعدد مقامات میں مختلف نوعیتوں سے خواب کا تذکرہ کیا گیا ہے اوراحادیث میں بھی رسول اکرم ﷺ نے اس کی قدرے تفصیل بیان فرمائی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ خواب کا وجود حق ہے۔ انبیاء کرام کے علاوہ دیگر افراد کا خواب اگرچہ حجت شرعی نہیں تاہم یہ فیضان الوہیت اور برکات نبوت سے ہے۔ حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حص...
خواب خصالِ انسانی کاحصہ ہیں ہر انسان زندگی میں اس سے دوچار ہوتا ہے کبھی اسے اچھے اور کبھی بڑے خوف ناک خواب دکھائی دیتے ہیں ۔ جب آدمی اچھے خواب دیکھتاہے تو اس بات کی تڑپ ہوتی ہے کہ خواب میں اسے کیا اشارہ ہوا ہے اور جب برے خواب ہوں تو خوف زادہ ہوجاتاہے ایسے میں انسان کی قرآن وسنت سے راہنمائی بہت ضروری ہے ۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ پہلے پہلے جس کے ساتھ رسول اللہ ﷺ پر وحی کی ابتدا کی گئی وہ نیند میں خواب تھے آپ جوبھی خواب دیکھتے اس کی تعبیر صج کے پھوٹنےکی مانند بالکل آشکارہوجاتی ''اور نبی ﷺنے فرمایا ''نیک آدمی کا اچھا خواب نبوت کے چھیالیسویں حصے میں سے ہے ''خوابوں کی تعبیر ،احکام او راقسام کے حوالوں سے احادیث میں تفصیل موجود ہے ۔ اس سلسلے میں متقدمین میں سے امام ابن سرین کی کتاب قابل ذکر ہے جو کتاب وسنت ویٹ سائٹ پر موجود ہے ۔زیر نظر کتاب ''خوابوں کاسفر''از محمدحسن ظاہر ﷾ بھی اسی موضوع پر اہم کتاب ہے فاضل مصنف نے اس میں خواب کے متعلق احکام اور انبیاء و رسل،صحابہ کرام ،تابعین،تبع تابعین او رنیک لوگوں کےخواب جمع کرکے ان...
خواب ہماری زندگی کا ایک اہم جزو ہیں۔ ہم روزانہ خواب دیکھتے ہیں، سوتے میں بھی اور جاگتے میں بھی، اور پھر ان کی تعبیر تلاش کرتے ہیں۔ دنیا میں کچھ حاصل کرنے کے لیے خواب دیکھنا بہت ضروری ہے، آپ وہی حاصل کر پاتے ہیں یا اسی کے لیے محنت کرتے ہیں کہ جس کے خواب آپ جاگتی آنکھوں دیکھ چکے ہوں۔ تو پہلی قسم کے خوابوں کا اس کتابچے میں ذکر نہیں ہے یعنی جاگتی آنکھوں سے دیکھے جانے والے خوابوں کا ۔ ان خوابوں کو تعبیر کے لیے بس دو چیز وں کی ضرورت ہوتی ہے، محنت اور قسمت !اپنے مستقبل یعنی تعلیم، ملازمت، کاروبار، شادی، اولاد وغیرہ کے بارے میں آپ کی سوچیں، آپ کے خواب ہی تو ہیں کہ جنہیں پورا کرنے کے لیے آپ محنت کر رہے ہیں۔ بعض اوقات آپ کی محنت رنگ لاتی ہے اور قسمت بھی ساتھ دیتی ہے تو آپ کا خواب پورا ہو جاتا ہے اور بعض صورتوں میں آپ محنت تو بہت کرتے ہیں لیکن قسمت ساتھ نہیں دیتی تو آپ کا خواب پورا نہیں ہو پاتا لیکن ایسی صورت حال میں اگر آپ کے پاس ایمان کی دولت ہو گی تو اس خواب کا پورا نہ ہونا آپ کے لیے اذیت کا باعث نہیں بنے گا بلکہ آپ صبر کی دولت کے ساتھ ایک اچھی زندگی گزار جائیں گے...
جنت وہ باغ جس کے متعلق انبیاء کی تعلیمات پرایمان لا کر نیک اور اچھے کام کرنے والوں کو خوشخبری دی گئی ہے۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئی نہیں ۔یہ مقام مرنے کے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں نے دنیا میں ایمان لا کر نیک اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہتی ہوں گی، عالیشان عمارتیں ہوں گی،خدمت کے لیے حور و غلمان ملیں گے، انسان کی تمام جائز خواہشیں پوری ہوں گی، اور لوگ امن اور چین سے ابدی زندگی بسر کریں گے۔نبی کریم ﷺنے فرمایا ہے کہ:’’جنت میں ایسی ایسی نعمتیں ہیں جنھیں کسی آنکھ نے دیکھا نہیں نہ کسی کان نے ان کی تعریف سنی ہے نہ ہی ان کا تصور کسی آدمی کے دل میں پیدا ہوا ہے۔‘‘(صحیح مسلم: 2825) اور ارشاد باری تعالیٰ ہے’’ ابدی جنتوں میں جتنی لوگ خود بھی داخل ہوں گے اور ان کے آباؤاجداد، ان کی بیویوں اور اولادوں میں سے جو نیک ہوں گے وہ بھی ان کے ساتھ جنت میں جائیں گے، جنت کے ہر دروازے سے فرشتے اہل جنت کے پاس آئیں گے اور کہیں گے تم پر سلامتی ہو تم یہ جنت تمھارے صبر کا...
اللہ تعالیٰ کاخوف ہی دراصل اللہ پرکامل ایمان ہونے کاٹھوس ثبوت اورآخرت کی زندگی میں ملنے والے اجر کی اہم نشانی ہے ۔ آخرت کی زندگی میں خود کو نارِ جہنم سے محفوظ رکھنے کا واحد طریقہ خوف ِ الٰہی او رپرہیز گار ی کو اختیار کرنے میں ہے ۔روز ِحساب ایک ایسی خوفناک حقیقت ہے جس سےبچنا ناممکن اور جس کے بارے میں خصوصی طور پر غور وفکر کرنالازم ہے۔ تاہم یہ خوف صرف ایمان والوں کونصیب ہوتاہے اور یہ ایک خاص قسم کاخوف ہے ۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کی متعدد آیات اور نبی کریم ﷺ نےاحادیث میں روزِ قیامت پیش آنے والے مختلف واقعات بیان کردیئے ہیں ۔دنیا کی مختصر سی زندگی میں انسان جوکام بھی کرتا ہے اس کے اعمال نامے میں لکھا جارہا ہے ۔ اورہر انسان اس دن کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے جب انسان کواللہ کےحضور پیش ہوکر اپنے اعمال...
تاریخ عالم کا مطالعہ کیا جائے تو یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوتی ہے کہ ہر دور میں اہل حق باطل قوتوں کے ساتھ برسرپیکار رہے ہیں ۔ جلد یا بدیر فتح اہل حق کا مقدر ٹھہری ہے ۔تاریخ کے صفحات میں بدر وحنین ، موتہ وتبوک، قادسیہ و یرموک ،ایران و روم ، افغانستان و ہندستان ،شام وعراق ،فلسطین وبیت المقدس کی فتوحات کے زریں نمونے آج بھی موجود ہیں ۔حق وباطل کا یہ معرکہ قیامت تک یونہی چلتا رہےگا۔اور خروج دجال انہی معرکوں کے تناظر میں ہوگا۔گزشتہ کچھ دہائیوں سے خروج دجال کے بارےمیں مختلف قسم کی آرا سامنے آئی ہیں ۔حتی کہ بعض مفکرین اور ریسرچ سکالرز نے موجودہ دور کی سپر پاور امریکہ کو ہی دجال سے تعبیر کردیا ہے۔ان کا کہنا کہ امریکہ کی تہذیب اور طاقت سب کچھ دجالیت ہی ہے۔درج ذیل کتاب راقم الحروف کا ایم فل کا ایک تحقیقی مقالہ ہے جس میں اس رائے کوپیش نظر رکھتے ہوئے دجال کے بارے میں سلف کی رائے سامنے لانے کی کوشش کی گئی ہے۔اس سلسلے میں انہوں نے دجال کے بارے میں مسیحی اور یہودی تعلیمات کا بھی جائزہ لینے...
اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ پر نبوت کا سلسلہ ختم کردیا اوراسلام کو بحیثیت دین بھی مکمل کردیا اور اسے تمام مسلمانوں کے لیے پسندیدہ قرار دیا ہے یہی وہ عقید ہ جس پر قرون اولیٰ سے آج تک تمام امت اسلامیہ کا اجماع ہے ۔ہر مسلمان کا بنیادی عقیدہ کہ کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں قرآن مجید سے یہ عقیدہ واضح طور سے ثابت ہے کہ کسی طرح کا کوئی نبی یا رسول اب قیامت تک نہیں آسکتا جیساکہ ارشاد باری تعالی ہے ماکان محمد ابا احد من رجالکم وولکن رسول الله وخاتم النبین (الاحزاب:40) ’’محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں البتہ اللہ کے رسول ہیں اور خاتم النبیین ہیں‘‘ حضورﷺ کےبعد نبوت کے دروازے کو ہمیشہ کے لیے بند تسلیم کرنا ہر زمانے میں تمام مسلمانوں کا متفق علیہ عقیدہ رہا ہے اور اس میں مسلمانوں میں کوئی بھی اختلاف نہیں رہا کہ جو شخص حضرت محمدﷺ کے بعد رسول یا نبی ہونے کا دعویٰ کرے او رجو اس کے دعویٰ کو مانے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے آنح...
اسلامی تعلیمات میں تمام امور پر عقیدہ توحید کو اولیت حاصل ہے اور توحید ہی اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے اور اسی پر دنیا وآخرت کی کامیابی کا انحصار ہے الغرض دین اسلام کی اساس وبنیاد عقیدہ توحی ہے۔عقیدہ توحید کی ضد شرک ہے اور شرک ایسا جرم عظیم ہےکہ اگر بندہ اللہ کے ساتھ شرک کرتے ہوئے فوت ہو جائے تو اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت کو حرام قرار دیا ہے۔اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے بے حد محبت کرتا ہے اور بندوں کی رہنمائی کے لیے انبیاء کو بھی مبعوث فرمایا اور ہر نبی نے جس دعوت سے آغاز کیا وہ دعوت توحید ہی تھی۔زیرِ تبصرہ کتاب’’ دعوت توحید وسیلے کی حقیقت ‘‘ بھی اسی موضوع کو اُجاگر کرنے کے لیے تالیف کی گئی ہے۔ اس کتاب میں سب سے پہلے عقیدہ توحید ہی کی دعوت دی گئی ہے‘ توحید کے بعد وسیلہ کی حقیقت کو بیان کیاگیا ہے جو شرک کی ہر قسم کی بنیادی جڑ ہے۔اور وسیلہ کی ایک شکل جو تعویز ہے اس کو بھی بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے تاکہ امت شرک کی ہر قسم سے نکل کر خالص اللہ کی توحید کی طرف آجائے۔ اور اس کتاب میں قرآن وحدیث سے غلط عقائدونظریات کی تردید کی گئی ہے او...
اسلامی تعلیمات میں تمام امور پر عقیدہ توحید کو اولیت حاصل ہے اور توحید ہی اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے اور اسی پر دنیا وآخرت کی کامیابی کا انحصار ہے الغرض دین اسلام کی اساس وبنیاد عقیدہ توحی ہے۔عقیدہ توحید کی ضد شرک ہے اور شرک ایسا جرم عظیم ہےکہ اگر بندہ اللہ کے ساتھ شرک کرتے ہوئے فوت ہو جائے تو اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت کو حرام قرار دیا ہے۔اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے بے حد محبت کرتا ہے اور بندوں کی رہنمائی کے لیے انبیاء کو بھی مبعوث فرمایا اور ہر نبی نے جس دعوت سے آغاز کیا وہ دعوت توحید ہی تھی۔زیرِ تبصرہ کتاب’’ دعوت توحید وسیلے کی حقیقت ‘‘ بھی اسی موضوع کو اُجاگر کرنے کے لیے تالیف کی گئی ہے۔ اس کتاب میں سب سے پہلے عقیدہ توحید ہی کی دعوت دی گئی ہے‘ توحید کے بعد وسیلہ کی حقیقت کو بیان کیاگیا ہے جو شرک کی ہر قسم کی بنیادی جڑ ہے۔اور وسیلہ کی ایک شکل جو تعویز ہے اس کو بھی بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے تاکہ امت شرک کی ہر قسم سے نکل کر خالص اللہ کی توحید کی طرف آجائے۔ اور اس کتاب میں قرآن وحدیث سے غلط عقائدونظریات کی تردید کی گئی ہے او...
اس پر فتن دور میں ہر آئے دن بے شمار نئے نئے فرقے اور گروہ مذہب کے نام پر سامنے آرہے ہیں۔اور ان میں سے ہر ایک نے اپنے چند مخصوص اور شاذ نظریات وعقائد سنبھال رکھے ہیں۔جو شخص ان کے نظریات سے متفق ہو،اور ان کے تعاون کرتا ہو، ان کے نزدیک وہ مومن اور اہل ایمان میں سے ہے ،اور جو ان کے عقائد ونظریات کا مخالف ہو اس پر وہ بلا سوچے سمجھے شرائط وموانع کا خیال رکھے بغیر کفر کا فتوی لگا دیتے ہیں اور اس فتوی بازی یا کسی مسلمان کی تکفیر میں ذرا خیال نہیں رکھتے کہ وہ کوئی محترم شخصیت اور مخلص مسلمان کی ذات بھی ہو سکتی ہے۔اسی طرز عمل کے گروہوں میں سے ایک کراچی کا معروف عثمانی گروہ ہے ،جو اپنے آپ کو کیپٹن مسعود الدین عثمانی کی طرف منسوب کرتاہے۔اس گروہ نے بھی بعض ایسے منفر د اور شاذ عقائد ونظریات اختیار کر رکھے ہیں ،جو امت کے اجماعی اور اتفاقی مسائل کے مخالف ہیں۔ان مسائل میں سے ایک مسئلہ عذاب قبر کا ہے۔ عثمانی گروہ قبر کے عذاب کا منکر ہے، حالانکہ قرآن وحدیث سے عذاب قبر ثابت ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"دعوت قرآن کے نام پر قرآن وحدیث سے انحراف"محت...