انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام سے محبت اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔ زیر نظر کتاب’’شاتم اصحاب الرسول (السیف المسلول علی شاتم اصحاب الرسول)‘ مولانا محمود الرشید﷾ حدوٹی(مدیر اعلیٰ ماہنامہ آب حیات) کی مرتب شدہ ہے یہ کتاب در اصل ماہنامہ آب حیات ،لاہور اکتوبر2020ء کی اشاعت خاص ہے ۔اس کتاب میں قرآنی آیات نبوی ارشادت ، اسلاف صالحین کے فرمودات اور مذاہب اربعہ کےآئمہ کرام کی تعلیمات کی روشنی میں اصحاب رسول اللہ ﷺ کا مرتبہ ومقام واضح کرنے کے بعد ثابت کیاگیا ہےکہ اصحاب رسول پر سب وشتم کرنا کتنا بڑا جرم ہے ؟ان پر تبرا بازی گناہ کبیرہ ہے اور خلیفہ چہارم سیدنا علی المرتضیٰ کے خلفاء راشدین کےساتھ کس طرح کے مراسم اور تعلقات تھے نیز گستاخان صحابہ کا عبرت ناک انجام بھی اس کتاب کا اہم ترین حصہ ہے۔(۔م۔ا)
جہنم بہت ہی بری قیام گاہ،بہت ہی برا مقام اور بہت ہی برا ٹھکانہ ہےجسے اللہ تعالیٰ نے کافروں،منافقوں،مشرکوں اور فاسقوں وفاجروں کے لئے تیار کر رکھا ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جنت اور جہنم دونوں کا بار بار تذکرہ فرمایا ہے۔اور جہنم کا تذکرہ نسبتا زیادہ کیا ہے۔اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ انسانوں کی اکثریت ترغیب سے زیادہ ترہیب کو قبول کرتی ہے۔جہنم وہ ہولناک اور المناک عقوبت خانہ ہے جس کی ہولناکی کا اندازہ لگانا دنیوی زندگی میں محال ہے۔انسان كو اپنی اس عارضی اور دنیاوی زندگی میں جہنم سے آزادی کا سامان کرنا چاہیے اور جہنم کی طرف لے جانے والے راستوں سے اجنتاب کرنا چاہیے ۔ زیر نظر کتاب’’جہنم سے بچاؤ کے اسباب‘‘ محترم جناب حافظ عبد الزراق اظہر حفظہ اللہ کی تصنیف ہے فاضل مصنف نےاس کتاب میں ایسے اعمال( توحید ، نماز، روزہ ، صدقہ ) کو یکجا کرنے کی کوشش کی ہے کہ جن کو کرنے سے اللہ تعالیٰ بندے کو جہنم سے آزاد کردیتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کی اصلاح کا ذریعے بنائے ۔آمین (م۔ا)
اسلامی معاشرے میں عمر رسیدہ افراد خصوصی مقام کے حامل ہیں۔ اس کی بنیاد اسلام کی عطا کردہ وہ آفاقی تعلیمات ہیں جن میں عمر رسیدہ اَفراد کو باعثِ برکت و رحمت اور قابلِ عزت و تکریم قرار دیا گیا ہے۔ نبی اکرم ﷺنے بزرگوں کی عزت وتکریم کی تلقین فرمائی اور بزرگوں کا یہ حق قرار دیا کہ کم عمر اپنے سے بڑی عمر کے لوگوں کا احترام کریں اور ان کے مرتبے کا خیال رکھیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا : «لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَرْحَمْ صَغِيرَنَا وَيُوَقِّرْ كَبِيرَنَا».’’وہ ہم میں سے نہیں جو ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور ہمارے بڑوں کی عزت نہ کرے۔ (جامع ترمذي:1919)۔ زیر نظر کتاب’’اسلام میں بوڑھوں کی عظمت ‘‘ کی محترم جناب حافظ عبد الزراق اظہر حفظہ اللہ کاوش ہے ۔فاضل مصنف نےاس کتاب کو چھ ابواب میں تقسیم کیا ہے ان ابواب کے عنوانات حسب ذیل ہیں ۔ بڑھاپے کی تعریف اور معنیٰ ومفہوم، اسلام میں بوڑھوں کا خیال کا رکھنا ، والدین کا خیال رکھنا بھی بوڑھوں کی خدمت کا ہی ایک پہلو ہے ، مسلم معاشرے میں بوڑھوں کا خیال،مسلمان لشکروں کی طرف سے جنگوں میں بوڑھوں کا خیال،بعض شرعی احکام میں بوڑھوں کے لیے آسانیاں یہ کتاب اسلام میں بوڑھوں کے حقوق اور مقام جاننے کے لیے ایک مفید کتاب ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کی اصلاح کا ذریعے بنائے ۔آمین (م۔ا)
ساتوں آسمان دروازوں پر مشتمل ہیں اور ان دروازوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ان کا احصاء اور شمارممکن نہیں سوائے رب تعالیٰ کی ذات کے ان کی تعداد کوئی نہیں جانتا اور یہ تمام دروازے قیامت کے دن کھلیں گے اور اس کا علم اللہ کی ذات کو ہے کہ وہ کب آئےگی ۔آسمان کے بعض دروازے فرشتوں کے اترنے اور چڑھنے کےلیے کھلتے ہیں اور اسی وقت ہی بند کردئیے جاتے ہیں ۔لیکن بعض اعمال اور اوقات ایسے ہیں کہ جس وقت آسمان کے دروازے کھلے جاتے ہیں ۔جیسے کہ جامع ترمذی حدیث مبارکہ ہے عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي أَرْبَعًا بَعْدَ أَنْ تَزُولَ الشَّمْسُ قَبْلَ الظُّهْرِ، وَقَالَ: «إِنَّهَا سَاعَةٌ تُفْتَحُ فِيهَا أَبْوَابُ السَّمَاءِ، وَأُحِبُّ أَنْ يَصْعَدَ لِي فِيهَا عَمَلٌ صَالِحٌ» ’’ سیدنا عبداللہ بن سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ زوال کے بعد اور ظہر سے پہلے چار رکعت پڑھا کرتے اور فرماتے یہ ایسا وقت ہے کہ اس میں آسمانوں کے دروازے کھلتے ہیں اور میں پسند کرتا ہوں کہ ایسے وقت میں میرے نیک اعمال اوپر اٹھائے جائیں۔‘‘ (جامع ترمذی:478) زیر نظر کتاب’’آسمان کے دروازۃے کب کھلتے ہیں؟‘‘ محترم جناب حافظ عبد الرزاق اظہر حفظہ اللہ کی تصنیف ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں قرآن وسنت کی روشنی میں ان اعمال واذکار وغیرہ کا تذکرہ کیا ہے کہ جن کے لیے آسمانوں کے دروازے کھلتے ہیں اور وہ پھر رب ذوالجلال کی ذات گرامی کے سانے پیش ہوتے ہیں اور رب کائنات انہیں شرف قبولیت سے نوازتے ہیں اور اسی طرح کچھ ایسے کام ہیں کہ جن کے لیے آسمانوں کےدروازے نہیں کھلتے اور نہ ہی وہ آسمان سے اوپر جاتے ہیں او ر نہ ہی انہیں شرف قبولیت حاصل ہوتا ہے ۔اپنے موضوع یہ کتاب بڑی ہی مفید ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی تحقیقی وتصنیفی اور دعوتی وتدریسی جہود کو قبول فرمائے ۔آمین (م۔ا)
قرآن مجید میں انبیاء کرام کے واقعات کے ضمن میں انبیاء کی دعاؤں او ران کے آداب کاتذکرہ ہوا ہے ۔ ان قرآنی دعاؤں سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ کے سب سے برگزیدہ بندے کن الفاظ سے کیا کیا آداب بجا لاکر کیا کیا مانگا کرتے تھے ۔ انبیاء کی دعاؤں کو جس خوبصورت انداز سے قرآن مید نے پیش کیا ہے یہ اسلوب کسی آسمانی کتاب کے حصے میں بھی نہیں آتا ۔ ان دعاؤں میں ندرت کاایک پہلو یہ بھی ہے کہ ہر قسم ضرورت کے بہترین عملی اور واقعاتی نمونے بھی ہماری راہنمائی کے لیے فراہم کردیئے گئے ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’دعائے انبیاء علیہم السلام‘‘ مولانا محمود الرشید﷾ حدوٹی(مدیر اعلیٰ ماہنامہ آب حیات) کی مرتب شدہ ہے ۔فاضل مرتب نے اس کتاب میں قرآن مجید کی سورتوں اور پاروں میں بکھری انبیاء علیہم السلام کی دعاؤوں اور مناجات کو سو رتوں اور آیتوں کے حوالہ جات کے ساتھ یکجا کردیا ہے سید الانبیاء محمد رسول اللہ ﷺ کی دعائیں بھی قرآن مجید میں موجود ہیں انہیں بھی اس کتاب میں شامل کردیا گیا ہے ۔اللہ تعالیٰ فاضل مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوراسے امت مسلمہ کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین) (م۔ ا)
کتاب وسنت ڈاٹ کام پر جہاں مذہبی ، دینی، اور علمی وتحقیقی کتب اپلوڈ کی جاتی ہیں ۔وہاں مدارس وسکولز اور کالجز ویونیورسٹیز کے طلباء کی سہولت کے لئے نصابی کتب کو بھی ترجیحا اپلوڈ کیا جاتا ہے، تاکہ طلباء بآسانی ان کتب کو حاصل کر سکیں اور علمی ونصابی تیار بھر پور طریقے سے کر سکیں۔ زیر نظر کتاب " علمی حدیث نبویﷺ1؍مطالعہ متن حدیث 1" پروفیسر طارق محمود کی کاوش ہے حدیث نبویﷺ1 پنجاب یونیورسٹی کے پرچہ دو م کےلیے ہے جبکہ مطالعہ متن حدیث 1گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ،فیصل آباد کےلیے ہے ۔ یہ کتاب کثیر الانتخابی سوالات، مختصر سوالات، انشائیہ سوالات اور یونیورسٹیز کے حل شدہ پیپر پر مشتمل ہےجوکہ بی ایس چار سالہ پروگرام کے طلبہ کےلیے بے حد مفید ہے۔ (م۔ا)
کتاب وسنت ڈاٹ کام پر جہاں مذہبی ، دینی، اور علمی وتحقیقی کتب اپلوڈ کی جاتی ہیں ۔وہاں مدارس وسکولز اور کالجز ویونیورسٹیز کے طلباء کی سہولت کے لئے نصابی کتب کو بھی ترجیحا اپلوڈ کیا جاتا ہے، تاکہ طلباء بآسانی ان کتب کو حاصل کر سکیں اور علمی ونصابی تیار بھر پور طریقے سے کر سکیں۔ زیر نظر کتاب ’’ علمی تفسیر1؍تعارف مضامین قرآن‘‘ پروفیسر طارق محمود کی کاوش ہے تفسیر1 پنجاب یونیورسٹی کے پرچہ اول کےلیے ہے جبکہ تعارف مضامین قرآن گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ،فیصل آباد کےلیے ہے ۔ یہ کتاب کثیر الانتخابی سوالات، مختصر سوالات، انشائیہ سوالات اور یونیورسٹیز کے حل شدہ پیپر پر مشتمل ہےجوکہ بی ایس چار سالہ پروگرام کے طلبہ کےلیے بے حد مفید ہے۔ (م۔ا)
حدوداللہ سے مراد وہ امور ہیں جن کی اللہ تعالیٰ نے حلت و حرمت بیان کردی ہے اور اس بیان کے بعد اللہ کے احکام اور ممانعتوں سے تجاوز درست نہیں۔ اللہ تعالیٰ کی قائم کردہ حددو سے تجاوز کرنے والے کو اللہ تعالیٰ نے اپنے آپ پر ظلم کرنے والا قرار دیا ہے اور ان کے لیے عذاب مہین کی وعید سنائی ہے۔ اسلام کایہ نظام جرم وسزا عہد رسالت اورعہد خلافت راشدہ میں بڑی کامیابی سے قائم رہا جس کے بڑے فوائد وبرکات تھے۔ عصر حاضر کے بعض سیکولرذہنیت کےحاملین نے اسلامی حدود کو وحشیانہ اور ظالمانہ سزائیں کہا ہے۔ (نعوذ باللہ من ذالک) اور بعض اسلام دشمنوں نےیہ کہا کہ اسلام کانظام جرم وسزا عہد رسالت وخلافت راشدہ کے بعد کبھی کسی ملک میں کامیبابی سے نہیں چل سکا۔ زیر نظر کتاب’’اسلام کا قانون عقوبات‘‘ شیخ الحدیث صلاح الدین حیدر لکھوی حفظہ اللہ کی کاوش ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں اسلام نے جن کی جرائم کی سزائیں متعین کی ہیں ان پر قرآن وسنت اورفقہ اسلامی کی روشنی میں سیرحاصل بحث کی ہے جن میں جرائم الحدوداور جرائم القصاص شامل ہیں ، مرتد،زنا،قذف، شراب نوشی، چوری، ڈاکہ،بغاوت اور قتل عمد ،قتل خطا، قتل شبہ عمد میں اسلام نے کیا سزائیں نافذ کی ہیں اور تعزیر میں فقہاء کے فیصلے کیا ہیں ۔ ان کو بڑی خوبی سے ضبط تحریر میں لایا گیا ہے ۔مصنف موصوف استاذی گرامی محدث العصر حافظ ثناء اللہ مدنی رحمہ اللہ کے مدینہ یونیورسٹی میں کلاس فیلو رہے ہیں ۔اللہ تعالیٰ مصنف کو صحت وعافیت،ایمان وسلامت سے نوازے ۔آمین (م۔ا)
اسلام ہی وہ دین ہے جس نے ہماری زندگی کے لیے عائلی اصول وضوابط بھی اسی طرح متعین کیے ہیں جس طرح انفرادی اور اجتماعی زندگی کے لیے کیے ۔ دیگر معاشروں اور مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان معاملات خدائی ہدایات کی بنیاد پر نہیں بلکہ روایات اور کلچر کی بنیاد پر طے ہوتے ہیں ۔ چنانچہ دنیا کے مختلف خطوں اور علاقوں میں ایک ہی مذہب کے ماننے والوں کے یہاں یہ معاملات مختلف انداز سے انجام پاتے ہیں جبکہ اسلام کا عائلی نظام پوری دنیا میں یکساں طورپر نافذوجاری ہے اور اگر کہیں جاری نہیں ہے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ وہاں کے لیے اسلام کی ہدایات اور تعلیمات تبدیل ہوگئی ہیں بلکہ یہ ہے کہ وہاں کے لوگ اسلام کی تعلیمات سے دور ہیں۔ زیر نظر کتاب’’اسلام کا عائلی قانون اسلامک فیملی لاء‘‘ شیخ الحدیث صلاح الدین حیدر لکھوی حفظہ اللہ کی کاوش ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں قرآن وحدیث کی روشنی میں نکاح،طلاق، عدت اور رضاعت وغیرہ کےاحکام کو اردو زبان میں نہایت خوبصورتی اور خوش اسلوبی سے بیان فرمایا ہے۔ جس سے اہل علم اور طلبہ نہیں بلکہ عام وخواص بھی استفادہ کرسکتے ہیں ۔ مصنف موصوف استاذی گرامی محدث العصر حافظ ثناء اللہ مدنی رحمہ اللہ کے مدینہ یونیورسٹی میں کلاس فیلو رہے ہیں ۔اللہ تعالیٰ مصنف کو صحت وعافیت،ایمان وسلامت سے نوازے ۔آمین (م۔ا)
امام ابوداؤد طیالسی (133ھ-204ھ) عظیم محدث، حافظ الحدیث اور فقیہ تھے۔ امام ابوداؤد فارسی الاصل تھے لیکن بعد ازاں بصرہ میں سکونت کی نسبت سے البصری مشہور ہوئے۔طیالسی کی نسبت ’’طیالسہ‘‘ کی طرف ہے۔ (طیالسہ اس سبز چادر کو کہتے ہیں جسے علما و مشائخ پہنتے ہیں) امام محمد بن اسماعیل بخاری اور امام احمد بن حنبل رحمہما اللہ کےعلاوہ کئی کبار محدثین امام ابوداؤد طیالسی کے شاگردوں میں شامل ہیں ۔ مسند ابوداؤد طیالسی جو امام ابوداؤد کی مشہور تصنیف ہے ۔مسند ابوداؤد طیالسی پہلی بار حیدرآباد دکن سے 1321ھ میں شائع ہوئی تھی۔یہ مسند کی ترتیب پر ہے،اب یہ کتاب ابواب فقہ کی ترتیب سے بھی چھپ گئی ہے، اس میں بعض ایسی احادیث ہیں جواور کتابوں میں نہیں ملتیں، اس پہلو سے یہ کتاب بہت اہمیت کی حامل ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند ابی داؤد الطیاسی مترجم ‘‘ 2890 احادیث اور تین جلدوں پر مشتمل ہے جنا ب غلام دستگیر چشتی سیالکوٹی صاحب نےاس کا سلیس اردو ترجمہ اور تخریج کی سعادت حاصل کی ہے ،مسند طیالسی کا کوئی اورترجمہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے اس ترجمہ کو کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا کیا ہے۔ (م۔ا)
یہ دور فتنوں کا دور ہے پورے عالم میں خیر وشر کی کشکمش چل رہی ہے، کہیں لوگ اسلامی کی خوبیوں کو جان کر اسلام کی طرف مائل ہورہے ہیں تو کہیں مغربی تہذیب وتمدن کےفروغ سے نوجوان دین اسلام سےبیزاری کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں ، جیسے جیسے ذرائع ابلاغ بڑھتے جارہے ہیں ،اتنے ہی فتنے بڑھتے جار ہے ہیں،ان فتنوں میں ایک فتنۂ ارتداد بھی ہے ،اس فتنے کی زہریلے اثرات مسلم معاشرہ میں تیزی سے پھیل ر ہے ہیں ،رات دن مسلم خواتین کو مرتد بنانےکی کوششیں کی جارہی ہیں،نوجوان بچیاں اسلامی تہذیب اور اسلامی تعلیمات کو چھوڑ کر کفر والحاد کے راستہ پر چل پڑی ہیں ،غیر مسلم آسانی سے ان بچیوں کواپنی طرف کھینچنے میں کامیاب ہورہے ہیں ۔ارتداد امت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے اپنوں کا دین اسلام سے پھر جانا او رمرتد ہوجانا بڑے دکھ کی بات ہے۔ زیر نظر کتاب ’’امت کی بیٹیاں اور فتنۂ ارتداد‘‘ محترم جناب مولانا قاضی محمد عبد الحئی قاسمی کی کاوش ہے۔انہوں نے اس کتاب میں فتنہ ارتداد کے اسباب وجوہات، مخلوط نظام تعلیم ، مخلوط ملازمت کے نقصانات، اسمارٹ فون کی تباہ کاریاں، آزادئ نسواں ، دوستی وناجائز تعلقات،لڑکیوں کا گھر سے بھاگ کر غیر مسلموں سے شادی کرنے کےپس پردہ عوامل، دین وایمان کی حفاظت کےلیے چند گزارشات اور فتنوں سےبچنے کا نبوی تعلیم کا خلاصہ پیش کیا ہے ۔(م۔ا)
دین کے بنیادی اصول رب کی معرفت،دین کی معرفت ،نبی ورسول کی معرفت ہیں ۔لہذاہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ اپنے رب کی معرفت حاصل کرے اور تنہا اسی کی عبادت کرے نیز اس پر یہ بھی واجب ہے کہ وہ اپنے دین اور اپنے نبی محمدﷺکی معرفت حاصل کرے تاکہ حقیقی طور پر اہل ایمان میں سے ہو جائے۔ یہی وہ اصول ہیں جن کے بارے میں قبر کے اندر اس سے سوال کیا جائے گا۔ان بینادی اصولوں کی معرفت کے لیے شیخ محمد بن سليمان التميمي کا عربی رسالہ بعنوان الواجبات المتحتمات المعرفة على كل مسلم ومسلمة بہت مفید ہے مذکورہ رسالہ کی افادیت کے پیش نظر مختلف اہل علم نے اس کی عربی میں شروحات کی ہیں ۔مترجمین نے متن رسالہ اورشروحات کے تراجم کیے ہیں زیر نظر ترجمہ محمد طاہر محمد حنیف سلفی حفظہ اللہ نے’’ دین کے بنیادی اصول ‘‘ کے نام سے کیا ہے اور ہرموضوع کے آخر میں چند مشقی سوالات اور کچھ مفید اہم اضافہ جات کر کے ابو عبد البر عبد الحی السلفی نے اسے مرتب کیا ہے طلبہ مدارس اسلامیہ اس رسالہ کے استفادہ سے عقائد صحیحہ میں رسوخ حاصل سکتے ہیں ۔ (م۔ا)
قوموں کی زندگی میں تاریخ کی اہمیت وہی ہے جو کہ ایک فرد کی زندگی میں اس کی یادداشت کی ہوتی ہے۔ جس طرح ایک فرد واحد کی سوچ، شخصیت، کردار اور نظریات پر سب سے بڑا اثر اس کی یادداشت کا ہوتا ہے اسی طرح ایک قوم کے مجموعی طرزعمل پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی چیز اس کی تاریخ ہوتی ہے ۔ کوئی بھی قوم اس وقت تک اپنی اصلاح نہیں کر سکتی جب تک وہ اپنے اسلاف کی تاریخ اور ان کی خدمات کو محفوظ نہ رکھے۔اسلامی تاریخ مسلمانوں کی روشن اور تابندہ مثالوں سے بھری پڑی ہے۔ زیر نظرکتاب " تاریخ اسلام(عہد نبوی تاخلفاءے راشدین کوڈ:4601)‘‘ برائے ایم اے علوم اسلامیہ محترم ڈاکٹرمحمد سجادصاحب کی کاوش ہے ۔یہ کتاب علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ، اسلام آباد کے شعبہ اسلامی فکر، تاریخ وثقافت میں شامل نصاب ہے ۔ فاضل مصنف نے کتاب ہذاکو 9یونٹوں میں تقسیم کیا ہے اس کتاب میں یہ پوری کوشش کی گئی ہے ایک طالب علم تاریخ اسلام کے سنہری دور سے آگاہی حاصل کرے ،اس کتاب میں عہد نبوی اور عہد خلفاء راشدین کی مکمل تفصیل بیان نہیں کی گئی بلکہ ان ادوار کا ایک موثر تعارف جو طالب علم کی رہنمائی کےلیے کافی بنیاد فراہم کرتا ہے پیش کیا گیا ہے ۔(م۔ا)
سید ابو الاعلیٰ مودودی (1903ء – 1979ء) مشہور عالم دین اور مفسر قرآن اور جماعت اسلامی کے بانی تھے۔ بیسوی صدی کے موثر ترین اسلامی مفکرین میں سے ایک تھے۔ ان کی فکر، سوچ اور ان کی تصانیف نے پوری دنیا کی اسلامی تحریکات کے ارتقا میں گہرا اثر ڈالا ۔ تاہم ان کی عبارات میں انبیاء علیہم الصلاۃ والسلام ،صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی عنہم اجمعین پر تنقید کی گئی ہے جس کا انہیں یا کسی اور کو اختیار حاصل نہیں؛ لہٰذا اکابر نے ان کے جادہٴ حق سے ہٹے ہوئے ہونے کا حکم لگایا ہے۔مولانا مودودی ایسے افکار ونظریات کی وجہ سے کئی اہل علم اور مفتیان عظام نے ان پر نقد کیا ہے جیسا کہ ’’ دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن‘‘کے مفتی احمد الرحمٰن اپنے ایک فتوی میں لکھتے ہیں ’’ مولانا مودودی پر علماء نے کفر کا فتویٰ نہیں لگایا، البتہ ان کی تحریر میں بے شمار ایسی گم راہ کن باتیں پائی جاتی ہیں جو سراسر اسلام کے خلاف ہیں، اور علماءِ فن نے اس کی گرفت کی ہے، اور علماء پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ مودودی کی گم راہیوں سے عامۃ المسلمین کو آگاہ کریں۔‘‘( https://www.banuri.edu.pk/readquestion/modoodi-sahib-ke-aqaid-or-un-ka-hukum-144109202551/17-05-2020)معروف عالم دین ومحقق مولانا غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ نے زیر نظر کتابچہ ’’سید ابو الاعلیٰ مودودی(عقائد ونظریات)‘‘ میں مولانا مودودی رحمہ اللہ کے سلف صالحین سے ہٹے ہوئے افکار ونظریات کا محققانہ جائزہ پیش کیا ہے ۔(م۔ا)
نماز میں رفع الیدین رسول اللہ ﷺ سے متواتر ثابت ہے۔امام شافعی فرماتے ہیں کہ رفع الیدین کی حدیث کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہمکی اس قدر کثیر تعداد نے روایت کیا ہے کہ شاید اور کسی حدیث کواس سے زیادہ صحابہ رضی اللہ عنہمنے روایت نہ کیا ہو۔ او رامام بخاری رحمہ اللہ نے جزء رفع الیدین میں لکھا ہے کہ رفع الیدین کی احادیث کوانیس صحابہ نے روایت کیا ہے ۔ لیکن صد افسوس اس مسئلہ کو مختلف فیہ بنا کر دیگر مسائل کی طرح تقلید اور مسلکی تعصب کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ۔اثبا ت رفع الیدین پر امام بخاری کی جزء رفع الیدین کے علاوہ کئی کتابیں موجود ہیں ۔اثبات رفع الیدین پر تقریبا20 کتابیں توکتاب وسنت ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’ رفع الیدین عظیم سنت ‘‘ محترم جناب محمد اکرم کی کاوش ہے انہوں نے جدید انداز میں رفع الیدین کی احادیث کو پوسٹوں کی صورت میں سہل انداز میں مکمل حوالہ جات کے ساتھ مرتب کیا ہے ،42؍کتب احادیث میں رفع الیدین سے متعلق موجو د 539 احادیث کو فہرست کی صورت میں پیش کیا ہے اور آخری دوپوسٹوں میں رفع الیدین سے متعلق احادیث کے انٹرنیشل نمبر بھی درج کیے ہیں اس کتابچہ کی مدد سے بہت کم وقت میں رفع الیدین کی احادیث سے متعلق اگاہی حاصل کی جاسکتی ہے۔اللہ تعالیٰ مرتب کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی ۔او ر ہمارے لیے نبی اکرم ﷺکی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے ۔انہیں کے طریقے کےمطابق نماز ادا کی جائے گئی تو اللہ کے ہاں مقبول ہے ۔ اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي لہذا ہر مسلمان کےلیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔
زیر نظر کتاب ’’نمازِمحمدیﷺ مع مسائل طہارت،جنازہ اور مسنون اذکار ودعائیں‘‘ محترم ابو عامر سیف اللہ حفظہ اللہ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) کی نماز کےموضوع پر تحقیقی وعلمی کاوش ہے ۔جو کہ نماز کے مسائل پر اپنی نوعیت کی واحد مستند ،آسان فہم جامع اور شاندار کتاب ہے۔شیخ الحدیث جناب حافظ محمد عبداللہ رفیق حفظہ اللہ کی نظر ثانی سے اس کتاب میں مزید نکھار آگیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اہلِ اسلام کو تمام معاملات میں سنت نبوی پر عمل کرنےکی توفیق عطا فرمائے ۔(م۔ا)
فقہ شریعت اسلامی کی ایک اہم اصطلاح ہے، فقہ سے مراد ایسا علم جس میں اُن شرعی احکام سے بحث ہوتی ہو جن کا تعلق عمل سے ہے اور جن کو تفصیلی دلائل سے حاصل کیا جاتا ہے ”فقہ“ اسلامی تعلیمات کا نچوڑ ہے، وہ قرآن کریم کا خلاصہ اور سنت رسول ﷺکی روح ہے، شریعت کے عمومی مزاج ومذاق کا ترجمان ہے اور اسلامی زندگی کے لیے چراغ راہ بھی، اس لیے علوم اسلامیہ میں اس کی جو اہمیت وضرورت ہے وہ آفتاب نیم روز کی طرح روشن ہے۔ زیر نظر کتاب’’ مطالعہ الفقہ اسلامی کوڈ:4632‘‘ ڈاکٹر محمود الحسن عارف صاحب کی مرتب شدہ ہے۔ یہ کتاب علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ، اسلام آباد میں ایم اے علوم اسلامیہ کے نصاب میں شامل ہے،فاضل مصنف نے کتاب ہذاکو 9یونٹوں میں تقسیم کیا ہے اس کتاب( کو رس کوڈ:4632) میں طلبہ وطالبات کو براہ راست مطالعہ متن کے ذریعے اسلامی قوانین کو سمجھنے کی صلاحیت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ (م۔ا)
انجینئر محمد علی مرزا ایک پاکستانی محقق اور انٹرنیٹ کی دنیا کا ایک معروف نام ہیں جو یوٹیوب کے ذریعہ درس دیتے ہیں موصوف اپنے غیر روایتی نظریات کی بنا پر اکثر زیرِ بحث رہتے ہیں ان کے بقول میں معروف مکاتب فکر میں سے کسی کا بھی براہ راست حصہ نہیں ہوں۔ بلکہ وہ مسالک کی تقسیم کو درست نہیں سمجھتے اور بہت سی برائیوں کی جڑ اسی کو قرار دیتے ہیں۔ اور اپنے آپ کو صرف مسلمان کہلانا پسند کرتے ہیں۔ مرزا صاحب کی ایک تحریر ’’ واقعہ کربلا کا حقیقی پس منظر: 72 صحیح الاسناد احادیث کی روشنی میں‘‘ کے عنوان سے موجود ہے۔ مرزا صاحب اپنے اس کتابچے کو اپنا بنیادی ترین فکر بتلاتے ہیں بلکہ ان کے بقول یہ کتاب ان کی ’’دی بیسٹ پراڈکٹ‘‘ ہے ۔ محترم مفتی عتیق الرحمٰن علوی صاحب نے زیر نظرمختصر کتابچہ بعنوان’’ مرزا جہلمی کا ریسرچ پیپر5-B حقيقت كے آئینے میں ‘‘ میں مرزا جہلمی صاحب کے کتابچہ ’’ واقعہ کربلا کا حقیقی پس منظر: 72 صحیح الاسناد احادیث کی روشنی میں‘‘ میں بیان کردہ روایات کا صحیح مفہوم اور ان کی صحیح تحقیق پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مرزا صاحب نے کس طرح احادیث میں تحریفات کیں، غلط ترجمے کیے ،کہاں جھوٹ بولے او رکس طرح احادیث کو چھپا کر سادہ عوام سے دھوکا وفریب کر کے اپنے گمراہ مقصد کو پورا کرنےکی ناکام ومذموم کوشش کی ہے۔ نیز مفتی صاحب صحابہ کرام خصوصاً سیدنا عثمان اور سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہما پر لگائے گئے الزامات واعتراضات کا مدلل ومفصل جواب دیا ہے۔اللہ تعالیٰ مفتی صاحب کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(م۔ا)
خطوط لکھنے اورانہیں محفوظ رکھنے کاسلسلہ بہت قدیم ہے قرآن مجید میں حضرت سلیمان ؑ کا ملکہ سبا کو لکھے گئے خط کا تذکرہ موجود ہے کہ خط ملنے پر ملکہ سبا حضرت سلیمان ؑ کی خدمت میں حاضر ہوئی۔خطوط نگاری کا اصل سلسلہ اسلامی دور سے شروع ہوتا ہے خود نبیﷺ نے اس سلسلے کا آغاز فرمایا کہ جب آپ نے مختلف بادشاہوں اور قبائل کے سرداروں کو کو خطوط ارسال فرمائے پھر اس کے بعد خلفائے راشدین نے بھی بہت سے لوگوں کے نام خطوط لکھے یہ خطوط شائع ہوچکے ہیں اور اہل علم اپنی تحریروں او رتقریروں میں ان کے حوالے دیتے ہیں ۔برصغیرکے مشاہیر اصحاب علم میں سے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ، سید ندیر حسین محدث دہلوی، سیرسید ،مولانا ابو الکلام آزاد، علامہ اقبال ، مولانا غلام رسول مہر اور دیگر بے شمار حضرات کے خطوط چھپے اور نہایت دلچسپی سے پڑ ھےجاتے ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’مکاتیب سید سلیمان ندوی ‘‘مولانامسعود عالم ندوی رحمہ اللہ کی مرتب شد ہے ۔انہوں اس کتاب میں اپنے استادگرامی سید سلیمان ندوی کے ان خطوط کو جمع کیا کہ جو سیدسلیمان ندوی نے اپنے نامور شاگرد مولانا عالم ندوی کے نام 1928ء تا1953(23سال) کےعرصہ میں لکھے۔یہ مجموعہ خطوط پہلی 1954ء میں شائع ہوا۔ (م۔ا)
زیر نطر کتاب’’خطبات ملتان‘‘بہاء الدین زکریا یونیورسٹی،ملتان کے زیراہتمام میں 2016ءسے2019 تک منعقد ہونے والے سیمنارز میں’’مفتی شاہ عبد الخالق آزاد رائے پوری کی طرف سے پیش کیے گئےوقیع علمی7؍خطبات کی کتابی صورت ہے۔ ان سات خطبات کے عنوانات حسب ذیل ہیں ۔ 1۔اسلام اورعدل اجتماعی(ولی اللہی تعلیمات کی روشنی میں )2۔امام شاہ ولی اللہ دہلوی کی شخصیت اور فکر؛ ایک تعارف 3۔علم اسرارالدین: فلسفۃ التشریع الاسلامی4 امام شاہ ولی اللہ دہلوی کا نظریۂ معیشت 5۔سماجی تشکیل نو کے اصول اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں6۔امام شاہ ولی اللہ دہلوی کانظریۂ ارتفاقات 7۔پاکستانی معاشرےکا استحکام ؛ مسائل وتقاضے اور ا سوۂ حسنہ
یہ کتاب ولی اللٰہی افکارکوسجھنے کے لیےبہت مممد ومعاون ہے۔ خطبات ملتان کے یہ خطبات’’ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ (ٹرسٹ)لاہورسے جاری سہ ماہی مجلہ’’شعور وآگہی ‘‘ میں بھی شائع ہوچکے ہیں۔(م۔ا)
جنت اللہ کےمحبوب بندوں کا آخری مقام ہے اور اطاعت گزروں کےلیے اللہ تعالیٰ کا عظیم انعام ہے ۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئی نہیں ۔یہ مقام مرنے کے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں نے دنیا میں ایمان لا کر نیک اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہتی ہوں گی، عالیشان عمارتیں ہوں گی،خدمت کے لیے حور و غلمان ملیں گے، انسان کی تمام جائز خواہشیں پوری ہوں گی، اور لوگ امن اور چین سے ابدی زندگی بسر کریں گے۔حصول جنت کےلیے انسان کو کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے تو اسے ادا کرکے اس کامالک ضرور بنے۔جنت کاحصول بہت آسان ہے یہ ہر اس شخص کومل سکتی ہے جو صِدق نیت سے اس کےحصول کے لیے کوشش کرے ۔ اللہ تعالیٰ نے اسے اپنے بندوں کے لیے ہی بنایا ہے اور یقیناً اس نے اپنے بندوں کوہی عطا کرنی ہے ۔لیکن ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ ہمیں کماحقہ اس کا بندہ بننا پڑےگا۔ زیر نظر کتاب’’جنت کی زندگی‘‘اورنگزیب یوسف صاحب کی تصنیف ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں جنت کے مختلف مناظر(جنت کی نہریں ، دریا،باغات،جنت کے موسم،جنت کے پھل،جنت کے لباس)کو آسان فہم انداز سے قرآنی آیات اور احادیث نبویہ کی روشنی میں پیش کیا ہے ۔ (م۔ا)
استغفار کرنے سے انسان کے تمام چھوٹے بڑے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں کہ جن کو انسان شمار بھی نہیں کر سکتا،لیکن اللہ تعالیٰ کے پاس ان گناہوں کا پورا پورا ریکارڈ ہوتا ہے،جبکہ انسان بھول جاتا ہے۔ استغفار کرنا نبی کریمﷺ کی اقتداء اور پیروی کا اظہار ،کیونکہ نبی کریمﷺ کثرت سے استغفار کیا کرتے تھے۔اور استغفار گناہوں سے بچنے اور اطاعت کرنے میں کوتاہی کا اعتراف ہے،کیونکہ جب انسان اپنی کوتاہی کا اعتراف کر لیتا ہے تب وہ زیادہ سے زیادہ نوافل ادا کرتا ہے اورنیک اعمال کر کے اللہ تعالیٰ کے قریب ہونے کوشش کرتا ہے۔ استغفار دل کی سلامتی اور صفائی کا ذریعہ ہے۔استغفار کے متعلق قرآن وسنت میں مختلف ادعیہ اور کلمات استغفار موجود ہیں۔ زیر نظر ’’استغفار کی دعائیں ‘‘ ایک نامعلوم شخص کی کاوش ہےفاضل مرتب نے استغفار سے متعلق 35؍قرآنی ونبوی دعائیں عربی متن ،اردو وانگریزی ترجمہ بمع مکمل حوالہ جات کے اس فائل میں درج کی ہیں افادۂ عام کے لیے اسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے۔ (م ۔ا)
امام ابن جریر طبری عہد عباسی کے معروف مورخ و مفسر گزرے ہیں ۔اسلامی علوم کے زمانہ تدوین سے تعلق رکھنے کی وجہ سے علوم اسلامیہ پر گہرے اثرات ڈالنے والوں میں سر فہرست ہیں ۔گرانقدر تصنیفات چھوڑیں ،جن میں خاص طور پر صحابہ و تابعین کے اقوال سے مزین ایک ضخیم تفسیر "جامع البیان عن تاویل آی القران "المعروف تفسیر طبری اور حضرت آدم علیہ السلام کے زمانے سے لیکر اپنے زمانے تک کی مبسوط تاریخ "تاریخ الا مم و الملوک" اپنے موضوع پر بنیادی کتب کی حیثیت رکھتی ہیں ،حنابلہ کے ایک گروہ کے ساتھ طویل مخالفت رہی ،جس کے متعدد اسباب تراجم کی کتب میں مذکور ہیں ۔اس طویل کشمکش کا اثر یہ ہوا کہ حنابلہ کے علاوہ دوسرے طبقات بھی ابن جریر کے مخالف ہوگئے ، منکرین حدیث نے امام طبری کو اہل تشیع میں شمار کیا ہے ۔ علامہ غلام مصفطیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ نے زیر نظر مضمون ’’ امام محمد بن جریر طبری رحمہ اللہ ‘‘ میں اسی مغالطہ کی حقیقت کو واضح کیا ہے۔(م۔ا)
شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ (ولادت: 21 نومبر 1910ء - وفات: 13 مئی 1999ء) کی عظیم المرتبت شخصیت عالم ِاسلام میں کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ وہ مملکت سعودی عرب کے مفتی اعظم، دارالافتاء کے رئیس اور بے شمار اسلامی اداروں کے سربراہ تھے۔ گزشتہ صدی میں شیخ ابن باز سے عالم اسلام کو جتنا فائدہ پہنچا ہے شاید ہی کسی اور عالم دین سے پہنچا ہو۔ پوری دنیا میں ان کے مقررہ کردہ داعی، ان کے مبعوث علماء کرام، اور ان کے قائم کردہ مدارس و اسلامی مراکز کام کر رہے ہیں اور اسلام کی شمع کو دنیا بھر میں روشن کئے ہوئے ہیں۔شیخ ابن باز کی زندگی پر جب انسان نظر ڈالتا ہے تو حیران رہ جاتا ہے کہ وہ حیات، مستعار کی 90 سے زائد بہاریں دیکھنے کے باوجود انتہائی مصروفِ کار تھے اور ان کا ہر لمحہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول اور اس کے دین کو پھیلانے کے لئے وقف تھا۔ اسلام سے متعلق تقریبا تمام ہی موضوعات پر شیخ کی تصانیف موجود ہیں شیخ کی حیات وخدمات سے متعلق سیکڑوں مضامین اور بیسیوں چھوٹی بڑی کتابیں لکھی جاچکی ہیں ۔ شیخ عبدالمعیدمدنی کا مرتب شدہ زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’ امام عصر علامہ ابن باز ‘‘ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔فاضل مرتب نےاس مختصر رسالہ میں مفتی مرحوم کے مختصر سوانح حیات اور بعض علمی کارناموں کو بالاختصار پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔(م۔ا)
علامہ وحید الزماں رحمہ اللہ کا نپور میں پیدا ہوئے سال ولادت ۱۸۵۰ءہےموصوف معروف شخصیت ہیں انھو ں نے کئی کتب احادیث کے ترجمے کئے اور حنفی کتب کی شروحات بھی لکھیں۔علامہ وحید الزمان زندگی کے ابتدائی دور میں حنفی المسلک تھے بعض مسائل میں شیعہ کی طرف بھی رجحان رکھتے ہیں'تیسرا الباری شرح البخاری '' میں جا بجا اپنےآپ کو حنبلی ظاہر کرتے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ حیات وحید الزماں‘‘ مولانا محمد عبد الحلیم چشتی کی تصنیف ہے ۔انہون نے اس کتاب میں مو لانا وحید الزمان وقار نواز جنگ رحمہ اللہ کے سوانح حیات اور علمی وعملی کارنامے جمع کیے ہیں ۔(م۔ا)