شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ (ولادت: 21 نومبر 1910ء - وفات: 13 مئی 1999ء) کی عظیم المرتبت شخصیت عالم ِاسلام میں کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ وہ مملکت سعودی عرب کے مفتی اعظم، دارالافتاء کے رئیس اور بے شمار اسلامی اداروں کے سربراہ تھے۔ گزشتہ صدی میں شیخ ابن باز سے عالم اسلام کو جتنا فائدہ پہنچا ہے شاید ہی کسی اور عالم دین سے پہنچا ہو۔ پوری دنیا میں ان کے مقررہ کردہ داعی، ان کے مبعوث علماء کرام، اور ان کے قائم کردہ مدارس و اسلامی مراکز کام کر رہے ہیں اور اسلام کی شمع کو دنیا بھر میں روشن کئے ہوئے ہیں۔شیخ ابن باز کی زندگی پر جب انسان نظر ڈالتا ہے تو حیران رہ جاتا ہے کہ وہ حیات، مستعار کی 90 سے زائد بہاریں دیکھنے کے باوجود انتہائی مصروفِ کار تھے اور ان کا ہر لمحہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول اور اس کے دین کو پھیلانے کے لئے وقف تھا۔ اسلام سے متعلق تقریبا تمام ہی موضوعات پر شیخ کی تصانیف موجود ہیں شیخ کی حیات وخدمات سے متعلق سیکڑوں مضامین اور بیسیوں چھوٹی بڑی کتابیں لکھی جاچکی ہیں ۔ شیخ عبدالمعیدمدنی کا مرتب شدہ زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’ امام عصر علامہ ابن باز ‘‘ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔فاضل مرتب نےاس مختصر رسالہ میں مفتی مرحوم کے مختصر سوانح حیات اور بعض علمی کارناموں کو بالاختصار پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔(م۔ا)
اس کتاب کی فہرست موجود نہیں