ایمانیات میں سے ایک اہم عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کےفرشتوں کو تسلیم کیا جائے۔ کیونکہ فرشتوں پر ایمان رکھنا ایمان کا حصہ ہے یعنی ارکان ایمان میں سے ہے ۔اور ایمان بالغیب کے قبیل میں سے ہے ۔ اس لیے کوئی مسلمان بھی اس عقیدہ کا انکار نہیں کرسکتا۔ملائکہ کا انکار کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے ۔ فرشتے اللہ تعالیٰ کی ایک وہ لطیف اور نورانی مخلوق ہیں اور عام انسان انہیں نہیں دیکھ سکتے۔۔ فرشتے اللہ تعالیٰ کا پیغام اس کے مقبول بندوں تک پہنچانے کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں۔زیر نظر کتاب’’فرشتوں کی تاریخ‘‘ لیوس او لیور کی کتابAngels: A-Z کا اردو ترجمہ ہے ۔اردو ترجمہ وتحقیق کا کام یاسر جواد نے کیا ہے۔اس کتاب میں فرشتوں کے بارے میں یہودیت ، عیسائیت، اسلام اور دیگر مذاہب کے مختلف تصورات کا انتہائی دلچسپ معلوماتی اور تحقیقی جائزہ پیش کیا گیا ہے ۔(م۔ا)
اعمالِ صالحہ کی قبولیت کامدار عقائد صحیحہ پر ہے ۔ اگر عقیدہ کتاب وسنت کے عین مطابق ہے تو دیگر اعمال درجہ قبولیت تک پہنچ جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انبیاء ورسل کو عام انسانوں کی فوز وفلاح اور رشد و ہد ایت کے لیے مبعوث فرمایا تو انہوں نے سب سےپہلے عقیدۂتوحید کی دعوت پیش کی کیونکہ اسلام کی اولین اساس و بنیاد توحید ہی ہے ۔اگر عقیدہ قرآن وحدیث کے مطابق ہوگا تو قیامت کے دن کامیاب ہوکر حضرت انسان جنت کا حقدار کہلائےگا،اوراگر عقیدہ خراب ہوگا تو جہنم میں جانے سے اسے کوئی چیز نہ روک سکے گی۔عقیدہ اسلامیہ کی تعلیم وتفہیم کے لیے کئی اہل علم نے چھوٹی بڑی کتب تصنیف کی ہے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ عقیدہ اہل سنت والجماعت ‘‘سعودی عرب کے معروف عالم دین فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ کی تصنیف ہے۔جوکہ توحید باری تعالیٰ اوراس کےاسماء وصفات،اس کی کتابوں ،رسولو ں ، روز قیامت اور تقدیر کے خیر وشر کی فصول میں اہل سنت وجماعت کے عقیدہ پر مشتمل ایک عمدہ کتابچہ ہے ۔مؤلف نے اسے بڑی جانفشانی اور عمدگی سے مرتب کرکے اسے بے حد مفید بنادیا ہے۔ عقیدہ کے حوالےسے وہ تمام معلومات جن کی ہر طالب علم اور عام مسلمانوں کو ضرورت محسوس ہوتی ہے ان کو ذکرکردیا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ اس کتاب میں ایسے بیش قیمت فوائد واضافے جمع کردئیے ہیں جو عقائد کی بڑی بڑی کتابوں میں میسرنہیں۔اللہ تعالیٰ مؤلف کی کتاب ہذا اور دوسری تالیفات کو عوام الناس کے لیے فائدہ مند اور نفع بخش بنائے،اور ہمیں حق کے ایسےراہنمااورہدایت یافتہ لوگوں کی صف میں شامل فرمائے جو علی وجہ البصیرت دعوت الی اللہ کا فریضہ سرانجام د یں ۔ ( آ مین ) ( م۔ا)
نماز میں سورہٴ فاتحہ کے بعد آمین کہنا بالاتفاق مسنون ہے،علماء کا اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ سری اور انفرادی نمازوں میں آمین آہستہ کہی جائے گی،جن نمازوں میں بالجہر (زور) سے قراء ت کی جاتی ہے (جیسے مغرب، عشاء، فجر) ان میں سورہ فاتحہ ختم ہوتے ہی امام ومقتدی دونوں کو بآواز بلند آمین کہنا مشروع ومسنون ہے، اس کا ثبوت احادیث مرفوعہ صحیحہ صریحہ اور آثار صحابۂ کرام اور اجماع صحابہ سے ہے۔ سیدنا بوہریرہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ جب امام غیر المغضوب علیہم ولا الضالین کہے تو تم بھی آمین کہو کیوں کہ جس نے فرشتوں کے ساتھ آمین کہی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’ آمین معنیٰ ومفہوم فضلیت ،امام ومقتدی کے لیے حکم ‘‘ مولانا منیر قمر حفظہ اللہ (مصنف کتب کثیرہ) کا مرتب شدہ ہے فاضل مرتب نے اس میں قائلین آمین بالجہر اور قائلین آمین بالسر دونوں فریق کے دلائل ذکر کر کے ان کا بے لاگ جائزہ پیش کیاگیا ہے اور آمین بالجہر کو احادیث صحیحہ اور آثار صحابہ کرام وتابعین عظام نیز آئمہ کرام اور محققین علماء وفقہاء کے اقوال سے ثابت کیا اوراس موقف کو راجح اور صحیح تر قرار دیاگیا ہے ۔ (م۔ا)
قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے۔کئی شیوخ القراء کرام نے قرآنی قاعدے مرتب کیے ہیں ۔جن میں شیخ القرآء قاری ادریس عاصم ، شیخ القراء قاری ابراہیم میر محمدی ، قاری عبد الرحمٰن ، قاری محمد شریف وغیرہ کے مرتب کردہ تجویدی قاعدہ قابل ذکر ہیں۔ زیر نظر ’’تمہیدی قاعدہ‘‘شیخ القراء جناب قاری محمد ابراہیم میر محمدی صاحب﷾کا مرتب شدہ ہے ۔اس قاعدہ کو سیکھنے سے تجوید کے مطابق قرآن پڑھنے آسانی ہوسکتی ہے ۔ خدمت کے تجویدوقراءات وقرآن کے سلسلے میں اللہ تعالی ٰ قاری صاحب کی جہود کو قبول فرمائے اور انہیں صحت وسلامتی سے نوازے ۔آمین ( م۔ ا)
قرآن مجید کو غلط پڑھنا گناہ ہے اور تلاوت ِقرآن کا بھر پور اجروثواب اس امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم کی تلاوت کا صحیح طریقہ جاننا او رسیکھنا علم تجوید کہلاتا ہے ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علم تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے شیخ القراء جناب قاری محمد ابراہیم میر محمدی صاحب﷾نے قاری قاعدہ اور تجویدی قاعدہ دو قاعدے مرتب کئے ہیں۔ زیر نظر ’’تجویدی قاعدہ‘‘میں حروف مفردہ،حروف مستعلیہ ،ملتی جلتی آوازوں والے حروف،حروف قلقلہ ،حروف مدہ اور حرکات وغیرہ کی ادائیگی کی انتہائی آسان اور سہل انداز میں پہچان کروائی گئی ہے۔خدمت کے تجویدوقراءات وقرآن کے سلسلے میں اللہ تعالی ٰ قاری صاحب کی جہود کو قبول فرمائے اور انہیں صحت وسلامتی سے نوازے ۔آمین ( م۔ ا)
قرآن مجید کو غلط پڑھنا گناہ ہے اور تلاوت ِقرآن کا بھر پور اجروثواب اس امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم کی تلاوت کا صحیح طریقہ جاننا او رسیکھنا علم تجوید کہلاتا ہے ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علم تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے شیخ القراء جناب قاری محمد ابراہیم میر محمدی صاحب﷾نے قاری قاعدہ اور تجویدی قاعدہ دو قاعدے مرتب کئے ہیں۔ زیر نظر ’’قاری قاعدہ‘‘ مبتدی طلباء اور عامۃ کو قرآن مجید کی صحیح تلاوت سکھانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔اس قاعدے میں تجوید کے تفصیلی قواعد وضوابط کو نظر انداز کرتے ہوئے زیادہ ترصحیح ادائیگی کو واضح کرکے مشق کروائی گئی ہے تاکہ مبتدی طلباء قرآنی الفاظ کے صحیح تلفظ کو نہایت آسانی کے ساتھ سمجھ سکیں ۔خدمت کے تجویدوقراءات وقرآن کے سلسلے میں اللہ تعالی ٰ قاری صاحب کی جہود کو قبول فرمائے اور انہیں صحت وسلامتی سے نوازے ۔آمین ( م۔ ا)
صحیح احادیث کے مطابق نبی کریم ﷺ کا رمضان او رغیر رمضان میں رات کا قیام بالعموم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں ہوتا تھااور حضرت جابررضی اللہ عنہ کی روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کوتین رات جو نماز پڑہائی وہ گیارہ رکعات ہی تھیں او ر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی مدینے کے قاریوں کو گیارہ رکعات پڑہانے کا حکم دیاتھا ۔ گیارہ رکعات پڑھنا ہی مسنون عمل ہے ۔امیر المومنین حضر ت عمر بن خطاب ، حضرت علی بن ابی طالب، حضرت ابی بن کعب اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم سے مروی 20 رکعات قیام اللیل کی تمام روایات سنداً ضعیف ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’ مسنون تراویح آٹھ رکعات بجواب بیس رکعات تراویح کا ثبوت‘ مولانا محمد اسلم سرگودھوی حفظہ اللہ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ) کا مرتب شدہ ہے فاضل مرتب نے یہ کتابچہ مفتی عبد القدوس ترمذی کے مرتب کردہ رسالہ بعنوان ’’ بیس رکعات تراویح کاثبوت‘‘ کے جواب میں لکھا ہے اورمفتی عبد القدوس کے تمام دلائل کی کھلی کھول کر رکھ دی ہے ۔ اللہ فاضل مرتب کے زور قلم میں مزید اضافہ کرے ( م ۔ ا )
قرآن مجید یہ واحد آسمانی کتاب ہے جو قریبا ڈیڑھ ہزار سال سے اب تک اپنی اصل زبان میں محفوظ ہے ۔ اس پر ایمان لانامسلمان ہونے کی ایک ضروری شرط اوراس کا انکار کفر کے مترادف ہے اس کی تلاوت باعث برکت وثواب ہے ،اس کا فہم رشد وہدایت اوراس کے مطابق عمل فلاح وکامرانی کی ضمانت ہے ۔کتاب اللہ کی اسی اہمیت کے پیش نظر ضروری ہے ہر مسلمان اسے زیادہ سے زیادہ سمجھنے کی کوشش کرے ۔ اگر چہ آج الحمد للہ اردو میں قرآن مجید کے بہت سے تراجم وتفاسیر ہیں،تاہم اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ قرآن کو قرآن کی زبان میں سمجھنے کا جو مقام ومرتبہ ہےوہ محض ترجموں سے حاصل نہیں ہوسکتا ہے۔عربی زبان اور قرآن مجید کی تعلیم وتفہیم کےلیے مختلف اہل علم نے تعلیم وتدریس اور تصنیف وتالیف کے ذریعے کوششیں کی ہیں ۔جن سے متفید ہوکر قرآن مجیدمیں موجود احکام الٰہی کو سمجھا جاسکتا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’معارف البیان فی اعراب القرآن‘‘ ابو اسامہ عبد ا لرحمٰن لودھروی کی تصنیف ہے جوکہ قرآن کی ترکیب پر مشتمل جامع مکمل کتاب ہے چارجلدوں میں یہ کتاب علماء وطلباء کے لیے یکساں مفید ہے ۔ فاضف مصنف نے اکابر کے علوم کو چن چن کر معارف البیان میں جمع کیا ہے ۔(م۔ا)
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ، رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے اور دنیا جہان کے تمام انسانوں کے لیے مکمل اسوۂ حسنہ اور قابل اتباع ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔پاکستان میں ہر سال وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام سیرت کانفرنس منعقد ہوتی ہے کا نفرنس میں خاص موضوع پر پیش کیے جانے والے مقالات کو کتابی صورت میں پیش کیا جاتاہے۔ زیر نظر کتاب ’’ مقالات قومی سیرت کانفرنس 2005ء (برائے مرد) ‘‘قومی سیرت کانفرنس میں کانفرنس کے خاص موضوع’’عصر حاضر کے تقاضے اور ایک روشن خیال ،اعتدال پسند اسلامی معاشرے کی تشکیل وضرورت سیرت طیبہ کی روشنی میں ‘‘ے متعلق مختلف اہل قلم کی طرف سے پیش کیے جانے والے علمی وتحقیقی مقالات و خطبات کی کتابی صورت ہے حصہ (الف ) خطبات حصہ (ب ) تقاریر جبکہ حصہ (ج) مقالات سیرت پر مشتمل ہے ۔ وزارت مذہبی امور پاکستان نے اسے مرتب کر کے طباعت سے آراستہ کیا ہے (م۔ا)
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ، رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے اور دنیا جہان کے تمام انسانوں کے لیے مکمل اسوۂ حسنہ اور قابل اتباع ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔پاکستان میں ہر سال وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام سیرت کانفرنس منعقد ہوتی ہے کا نفرنس میں خاص موضوع پر پیش کیے جانے والے مقالات کو کتابی صورت میں پیش کیا جاتاہے۔ زیر نظر کتاب ’’ مقالات قومی سیرت کانفرنس 2004ء (برائے خواتین) ‘‘قومی سیرت کانفرنس میں کانفرنس کے خاص موضوع’’دور حاضر میں مذہبی انتہائی پسندی کا رجحان اور اس کا خاتمہ تعلیمات نبویﷺ کی روشنی میں ‘‘ سے متعلق مختلف اہل قلم خواتین کی طرف سے پیش کیے جانے والے 28؍ علمی وتحقیقی مقالات کی کتابی صورت ہے ۔جسے وزارت مذہبی امور پاکستان نے مرتب کر کے طباعت سے آراستہ کیا ہے (م۔ا)
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ، رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے اور دنیا جہان کے تمام انسانوں کے لیے مکمل اسوۂ حسنہ اور قابل اتباع ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔پاکستان میں ہر سال وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام سیرت کانفرنس منعقد ہوتی ہے کا نفرنس میں خاص موضوع پر پیش کیے جانے والے مقالات کو کتابی صورت میں پیش کیا جاتاہے۔ زیر نظر کتاب ’’مقالات قومی سیرت کانفرنس 2003ء ‘‘ قومی سیرت کانفرنس میں کانفرنس کے خاص موضوع’’نئے عالمی نظام کی تشکیل اور امت مسلمہ کی ذمہ داریاں تعلیمات نبویﷺ کی روشنی میں ‘‘ سے متعلق پیش کیے جانے والے خطبات ، مقالات ، تقاریر کی کتابی صورت ہے جوکہ تین خطبات دس تقاریر اور کانفرنس میں مختلف اہل قلم کی طرف سے پیش کیے جانے والے 29 مقالات پر مشتمل ہے ۔جسے وزارت مذہبی امور پاکستان نے مرتب کر کے طباعت سے آراستہ کیا ہے (م۔ا)
امت محمدیہ آج جن چیزوں سے دوچار ہے ،اور آج سے پہلے بھی دو چار تھی ،ان میں اہم ترین چیز بظاہر اختلاف کا معا ملہ ہے جو امت کے افراد وجماعتوں، مذاہب وحکومتوں سب کے درمیان پایا جاتا رہا اور پایا جاتا ہے یہ اختلاف کبھی بڑھ کر ایسا ہوجاتا ہے کہ گروہ بندی تک پہنچ جاتا ہے اور یہ گروہ بندی باہمی دشمنی تک اور پھر جنگ وجدال تک ذریعہ بنتی ہے۔ اختلاف اساسی طورپر دین کی رو سے کوئی منکر چیز نہیں ہے ،بلکہ وہ ایک مشروع چیز ہے جس پر کتاب وسنت کے بے شمار دلائل موجود ہیں۔اختلاف کا یہ المیہ کس طرح اور کیوں رونما ہوا ؟ اور اس کا حل کیا ہے ؟اختلاف کی یہ خلیج پاٹی جاسکتی ہے یا نہیں ؟ پاٹی جاسکتی ہے تو کس طرح؟ فرقہ واریت کا خاتمہ ممکن ہے یا نہیں ؟ اگر ممکن ہے تو اس کی صورت کیا ہے ؟وطن عزیز کے نامور محقق مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کے زیر نظر کتابچہ’’ اختلاف امت اور فرقہ واریت کا المیہ اور اس کا حل ‘‘ کا یہی موضوع ہے ۔ (م۔ا)
قرآن مجید کو غلط پڑھنا گناہ ہے اور تلاوت ِقرآن کا بھر پور اجروثواب اس امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم کی تلاوت کا صحیح طریقہ جاننا او رسیکھنا علم تجوید کہلاتا ہے ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علم تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ تجوید وقراءات پر مختلف چھوٹی بڑی کئی کتب موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب’’علم تجوید کے معانی پر اثرات‘‘ مشہور مصری محقق الاستاذ محمد شملول کی تصنیف اعجاز رسم القرآن واعجازالتلاوۃ کی ایک مبحث کا اردو ترجمہ ہے جسے قاری اختر اقبال نے اپنے طلباء سے ترجمہ کروا کر مرتب کیا ہے ۔ اس مختصر کتاب میں علم تجوید کے معانی پر اثرات کے متعلق بحث کی گئی ہے اور اس بات کی طرف توجہ دلائی گئی ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت قواعد کے مطابق بالکل ایسی ہونی چاہیے جیسے یہ نازل ہوا ہے تاکہ نصوص قرآنی کے حقیقی معانی کھل کر سامنے آجائیں۔( م۔ ا)
نبی ﷺ کی شان سب سے نرالی ہے ، قرآن وحدیث کے متعدد نصوص سے آپ ﷺ کے بے شمار فضائل اور لاجواب وبے مثال شان وشوکت کا اندازہ لگتا ہے ۔ انسانی تاریخ میں ایسے پہلے آدمی ہیں جنہیں اللہ تعالی یہ بلندمقام ومرتبہ دیا۔ آپ کی رفعت شان کے باوجود آپ ایک بشر ہیں ۔ ایک بشر ہونے کے ناطے آپ میں ویسے ہی بشری اوصاف تھے جو ایک انسان میں پائے جاتے ہیں ۔ ہاں آپ بعض بشری اوصاف میں انسانوں سے ممتاز ہیں جوصحیح دلیل سے ثابت ہیں۔ مثلا آپ کا پسینہ بے حد خوشبودار تھا۔آپ ﷺ کی شان میں غلو کرنے والوں نے وہ باتیں بھی آپ کی طرف منسوب کردی جو بشری اوصاف سے اوپر ہیں اور جن کی کوئی صحیح دلیل وارد نہیں ہے ۔ اس قسم کی باتوں کے متعلق آپ ﷺ نے فرمایا تھا:لا تُطْروني ، كما أطْرَتِ النصارى ابنَ مريمَ ، فإنما أنا عبدُه ، فقولوا : عبدُ اللهِ ورسولُه(صحيح البخاري:3445) ترجمہ: مجھے میرے مرتبے سےزیادہ نہ بڑھا ؤ جس طرح نصاری نے عیسی کے مرتبے کو بڑھادیا۔میں تو صرف اللہ کابندہ ہوں، اس لیے یہی کہا کرو (میرے متعلق )کہ میں اللہ کابندہ اوراس کارسول ہوں۔ زیر نظر کتابچہ ’’ فضائل مصطفیٰﷺ‘‘ مولانا محمد اسلم سرگودھوی حفظہ اللہ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ) کا مرتب شدہ ہے یہ کتابچہ انہوں نے 14؍سال قبل ایک تحریری مقالہ بعنوان ’’ آل پاکستان سیرت مقابلہ‘‘ کے لیے مرتب کیا اوراس مقابلہ میں تیسری پوزیشن حاصل کی ۔فاضل مرتب نے اس کتابچہ میں رسول اکرمﷺ کے فضائل و محامد کے اذھار منتاثرہ کو بڑے خوب صورت پیرائے میں قلم بند کیا ہے۔ اکثر مواد قرآن حکیم اور صحیحین کے کلمات ذھبیہ پر مشتمل ہے ۔اللہ فاضل مرتب کے زور قلم میں مزید اضافہ کرے۔آمین (م۔ا)
ہویٰ (خواہش )ایک اسلامی اصطلاح ہے جو قرآن و حدیث سے ماخوذہےیہ لفظ قرآن اور احادیث میں کثرت سے استعمال ہوا ہے۔ الله کے احکامات سے دور ہو کر انسان گمراہ اور باغی بن جاتا ہے اور ان کی زندگی خواہشات اور نفس کی پیروی کے نقصانات و مصائب سے ان کے لئے وبالِ جان ہوجاتی ہے۔انسان خواہشات کی جنگ لڑتا ہوا اس دنیا سے رخصت ہوہوجاتا ہے کیونکہ انسان کے بس میں نہیں ہے کہ وہ دل میں اٹھنے والی ہرخواہش کی تکمیل کرے ۔ اسلام ایک ہمہ گیر طریقہ زندگی ہے جو انسانی خیالات اور اعمال کی مکمل رہنمائی کرتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ خواہشات کا اسلامی تصور ‘‘ ڈاکٹر تفضیل احمد ضیغم (مصنف کتب کثیرہ )کی تصنیف ہے ۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں ہمارے دلوں میں تعمیر آخرت کی سوچ پیدا کرنے کےلیے سیرت انبیاء علیہم السلام اور حیات صحابہ رضی اللہ عنہم کی روشنی میں صالحین کی چند خواہشات کو جمع کیا ہے۔خواہشات کو پاکیزہ کرنے اور ان کے صحیح اسلامی تصور جاننے کے لیے اس کتاب کامطالعہ انتہائی مفید ہے۔(م۔ا)
قرآن وسنت اور دیگر عربی علوم سمجھنےکے لیے’’ علم نحو‘‘کلیدی حیثیت رکھتاہے اس کے بغیر علوم ِاسلامیہ میں رسوخ وپختگی اور پیش قدمی کاکوئی امکان نہیں ۔ قرنِ اول سے لے کر اب تک نحو وصرف پرکئی کتب اور ان کی شروح لکھی کی جاچکی ہیں ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔کتب ِنحو میں ’’ہدایۃ النحو‘‘ کا شمار نحوکی اہم بنیادی کتب میں ہوتا ہے ۔یہ کتاب دینی مدارس کے متوسط درجۂ تعلیم میں شامل نصاب ہے ۔ اختصار وطوالت سے منزہ انتہائی جامع اور کثیر فوائد کی حامل ہے ۔کئی اہل نے اس پر شرح وحواشی کی صورت میں کام کیا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ارشاد النحو شرح اردو ہدایۃ النحو‘‘ مولانا ارشاد احمد کی کاوش ہے ۔موصوف نے طلبہ وطالبات کی استعداد کو ملحوظ رکھتے ہوئے مختصر اور جامع شرح تحریرکی ہے۔اس شرح میں طلباء وطالبات کے لیے وہ سب کچھ ہے جو ان کی علمی استعداد بنانے اور وفاق کے امتحان میں امتیازی کامیبابی حاصل کرنے کے لیے ضرورری ہے۔وفاق کے سابقہ حل شدہ پرچہ جات بھی اس کتاب میں الكاس الدهاق في حل سوالات الوفاق کے نام سے لف ہیں۔(م۔ا)
اسلام میں جس طرح عبادات وفرائض میں زور دیاگیا ہے ۔ اسی طرح اس دین نے کسبِ حلال اورطلب معاش کو بھی اہمیت دی ہے ۔کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ عبادات میں تو کتاب وسنت پر عمل پیرا ہو او رمعاملات اورمعاشرتی مسائل میں اپنی من مانی کرے او راپنے آپ کوشرعی پابندیوں سے آزاد تصور کرے۔ ہمارے دین کی وسعت وجامعیت ہےکہ اس میں ہر طرح کے تعبدی امور اور کاروباری معاملات ومسائل کا مکمل بیان موجود ہے۔ ان میں معاشی زندگی کے مسائل او ران کے حل کو خصوصی اہمیت کے ساتھ بیان کیاگیا ہے ہر مسلمان بہ آسانی انہیں سمجھ کر ان پر عمل پیرا ہوسکتاہے ۔عصر حاضر میں بیع وشراء کی ایک مشہور ورائج صورت قسطوں پر بیع کی ہے جس میں اگر نقد اور ادھار دونوں صورت میں قیمت متساوی ہو تو بالاتفاق جائز ہے لیکن نقدی کے مقابلے میں ادھار یا بیع تقسیط کی قیمت زیادہ ہو تو ا س سلسلے میں علماء کا اختلاف ہے۔ زیر نظر کتاب’’ ادھاری کاروبار کی حقیقت پسندانہ جائزہ ‘‘ کویت کے نامور عالم دین علامہ عبد الرحمن عبد ا لخالق رحمہ اللہ کی عربی تصنیف القول الفصل في بيع الاجل کا اردو ترجمہ ہے ۔ترجمہ کی سعادت جمشید عالم عبد السلام سلفی صاحب نے نے حاصل کی ہے۔اس کتاب میں اضافی رقم پر مشتمل بیع أجل (اُدھاری کاروبار)كے سلسلے میں نہایت تشفی بخش مدلل گفتگو کی گئی ہے۔(م۔ا)
سورہ نور قرآن مجید کی 24 ویں سورت جو مدنی سورتوں میں سے ہے اور قرآن مجید کے 18 ویں پارے میں واقع ہے۔ اس سورت کا مرکزی موضوع معاشرے میں بے حیائی اور فحاشی کو روکنے اور عفت وعصمت کو فروغ دینے کے لئے ضروری ہدایات اوراحکام دینا ہے۔ اس سورت کی آیات :۱۱تا ۲۰ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی براءت کا اعلان کرنے کے لئے نازل ہوئیں ،او رجن لوگوں نے تہمت لگانے کا گھناؤناجرم کیا تھا،ان کو اور معاشرے میں عریانی وفحاشی پھیلانے والوں کو سخت عذاب کی وعیدیں سنائی گئی ہیں ۔ نیز عفت وعصمت کی حفاظت کے پہلے قدم کے طور پر خواتین کو پردے کے احکام بھی اسی سورت میں دئے گئے ہیں اور دوسروں کے گھر جانے کے لئے ضروری آداب واحکام کی وضاحت بھی فرمائی گئی ہے ۔ زیر نظر کتاب’’تحفظ سماج‘‘ محترمہ بشری نوشین (پی ایچ ڈی سکالر) کی کاوش ہے مصنفہ نے اس کتاب میں آسان فہم انداز میں سورۃ النور کی روشنی میں احکاماتِ معاشرت کو ایک اچھوتے او رعوامی انداز میں پیش کیا ہے۔تحریر سماجی ومعاشرتی امثال سے بھی مزین ہے ۔یہ کتاب خاص وعام کے لیے مفید ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنفہ کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین (م۔ا)
منفرد شان کی حامل امہات المومنین، مومنوں کی مائیں ہیں یعنی رسول ِ رحمت ﷺ کی پاکباز بیویاں ایسے چکمتے دمکتے ، روشن ودرخشاں ، منور موتی ہیں کہ جن کی روشنی میں مسلمانانِ عالم اپنی عارضی زندگیوں کا رخ مقرر ومتعین کرتے ہیں ۔ امت کی ان پاکباز ماؤں کی سیرت ایسی شاندار ودلکش ودلآ ویز ہےکہ اسی روشنی میں چل کر خواتینِ اسلام ایک بہترین ماں ،بیٹی،بہن، اور بیوی بن سکتی ہیں۔ زیرنظر کتاب’’سیرت ازواج مطہرات حیات وخدمات ‘‘ڈاکٹر تفضیل احمد ضیغم (مصنف کتب کثیرہ ) کی مرتب شدہ ہے موصوف نے ترتیب وار امہات المومنین کی سیرت طیبہ دل آویز انداز میں تحریر کیا ہے نیز ان اعتراضات کےجوابات بھی دیے ہیں جو غیر مسلموں اور بعض شیعہ حضرات کی جانب سے کیے جاتے ہیں ۔خواتین اسلام امہات المومنین کی سیرت پر عمل کر کے اپنی زندگی کو دنیا اور آخرت میں کامیاب بناسکتی ہیں ۔(م۔ا)
کلمہ سبحان اللہ کلام عرب میں کثرت سے استعمال ہوتا ہے دوران گفتگو موقع ومحل کی مناسبت سے عرب لوگ اسے بکثرت استعمال کرتے ہیں ۔ اور نبی کریم ﷺ نے اپنی زبان رسالت سے کلمہ سبحان ا للہ کی خاص فضیلت بیان کی ہے ۔سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ جو شخص سبحان اللہ وبحمدہ ایک دن میں سو بار کہے تو اس کے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں، اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔ (صحیح بخاری حدیث نمبر 1354) ڈاکٹر تفضیل احمد ضیغم (مصنف کتب کثیرہ ) نے زیر نظر کتاب’’سبحان اللہ کے فضائل اور مقامات ‘‘ میں سبحان اللہ کا معنی ٰ ومفہوم ،قرآن وسنت کی روشنی میں کلمہ سبحانہ اللہ کہنے کے فضائل اور جن مقامات پر سبحان اللہ کہنا چاہیے ان مقامات کو بیان کیا ہے۔(م۔ا)
سجدہ اسلامی تعلیمات کے مطابق ایک عبادی عمل ہے جس میں خشوع و خضوع اور تعظیم کی خاطر خدا کے سامنے اپنی پیشانی رکھی جاتی ہے ۔ مسلمانوں کی نماز میں ایک رکعت میں دو دفعہ سجدہ کرنا پڑتا ہے۔ نماز کے علاوہ بھی سجدہ کیا جا سکتا ہے مگر صرف اللہ کو، سجدہ قربت الہی کا ذریعہ ہے ۔ اس کائنات میں جب پہلے انسان نے آنکھ کھولی تو فرمانبرداری کے جس عمل سے وہ آشنا ہوا وہ سجدہ ہی تھا۔ زیر نظر کتاب’’قربت الٰہی کی معراج سجدہ‘‘ڈاکٹر تفضیل احمد ضیغم (مصنف کتب کثیرہ ) کی مرتب شدہ ہے فاضل مرتب نے اس کتاب میں قرآن وسنت کی روشنی میں سجدہ کے احکام، آداب اور فضائل کو پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مرتب کی تحقیقی وتصنیفی،دعوتی وتدریسی جہود کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ نماز کی اہمیت اور تارک نماز کا حکم ‘‘ڈاکٹر تفضیل احمد ضیغم (مصنف کتب کثیرہ ) کی مرتب شدہ ہے فاضل مرتب نے اس کتاب میں نماز کی اہمیت اور ترک نماز کی صورت میں اس فریضہ سے کوتاہی کرنے والوں کی جہالت اور انکے انجام کو کتاب وسنت کی ادلہ وبراہین کی روشنی میں واضح کیا ہے ۔نیز سلف صالحین کے صحیح اور مستند واقعات کو نقل کر کے موضوع کی اہمیت کو دوچند کردیا ہے ۔(م۔ا)
رمضان المبارک اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے لحاظ سے دیگر مہینوں سے ممتاز ہے ۔رمضان المبارک وہی مہینہ ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں اللہ تعالی جنت کے دروازے کھول دیتا ہے او رجہنم کے دروازے بند کردیتا ہے اور شیطان کوجکڑ دیتا ہے تاکہ وہ اللہ کے بندے کو اس طر ح گمراہ نہ کرسکے جس طرح عام دنوں میں کرتا ہے اور یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور سب سے زیاد ہ اپنے بندوں کو جہنم سے آزادی کا انعام عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات ( روزہ ،قیام ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت لیلۃ القدر وغیرہ )کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام ومسائل سے ا گاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ۔ اور کئی علماء اور اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام ومسائل وفضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ مقالات رمضان المبارک‘‘ڈاکٹر تفضیل احمد ضیغم (مصنف کتب کثیرہ ) کی مرتب شدہ ہے یہ کتاب دراصل فاضل مرتب کے مختلف سالوں میں رمضان المبارک میں دیئے جانے والے خطبات کا مجموعہ ہے۔جسے انہوں نے مرتب کر کے افادۂ عام کے لیے لیے کتابی صورت میں شائع کیا ہے۔رمضان کی تیاری میں اہم باتیں ، روزہ نفس کے خلاف جہاد ،رمضان اوردعاء ومناجات، معافی کے الہامی اصول، الصوم لی کے معانی ومعارف،محبت روزہ اور لوگوں کے مراتب، رمضان میں تقویٰ کا حصول کیسے ..؟ رمضان اور حفاظت زبان ،رمضان کی راتوں کا قیام،رمضان اور صبر وغیرہ جیسے موضوعات اس کتاب کے اہم عناوین ہیں ۔(م۔ا)
حج و عمرہ ایک بہت بڑی سعادت ہے۔ جو نصیب والوں کو ہی ملتی ہے۔ حج و عمرہ سے متعلق بے شمار کتب اور کتابچے ہر زبان میں موجود ہیں۔ زیر نظر کتاب اس اعتبار سے ایک منفرد کتاب ہے کہ اس میں خواتین کو موضوع بحث بناتے ہوئے، حج و عمرہ سے متعلق اُن کے تمام مسائل و اشکالات کو سامنے رکھا گیا ہے۔ عمرہ اور حج کا معاملہ ایسا ہے کہ بہت سے لوگ وہاں جا کر کنفیوژن کا شکار ہو جاتے ہیں اور بعض معاملات کو پوری طرح نہ سمجھنے کی وجہ سے مسنون طریقہ سے حج و عمرہ ادا نہیں کر پاتے۔ اس کتاب میں اس طرح کے تمام اشکالات کو رفع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بہت ہی آسان اور سادہ طریقہ سے گھر سے جانے اور پھر گھر واپس لوٹ کر آنے تک کے تمام تر اعمال کو تفصیل سے بیان کر دیا گیا ہے۔ عمرہ و حج کی دعائیں، احرام کی پابندیاں، طواف کا طریقہ، صفا و مروہ پہ کیے جانے والے کام، منی، مزدلفہ و جمرات سے متعلقہ امور کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔ ایک اہم بات یہ کہ ہر مقام کی تصاویر کو بھی شاملِ کتاب کر دیا گیا ہے تاکہ سمجھنے میں کسی قسم کی دقت نہ ہو۔ حج و عمرہ پہ جانے والے لوگ خصوصاً خوتین کے لیے اس کتاب کا مطالعہ نہایت مفید ہے۔(ڈ۔ع۔ا)
تاریخ نویسی ہو یا سیرت نگاری ایک مشکل ترین عمل ہے ۔ اس کےلیے امانت ودیانت او رصداقت کاہونا از بس ضروری ہے۔مؤرخ کے لیے یہ بھی ضروری ہےکہ وہ تعصب ،حسد بغض، سے کوسوں دور ہو ۔تمام حالات کو حقیقت کی نظر سے دیکھنے کی مکمل صلاحیت رکھتاہو ۔ذہین وفطین ہو اپنے حافظےپر کامل اعتماد رکھتا ہو۔حالات وواقعات کوحوالہ قرطاس کرتے وقت تمام کرداروں کا صحیح تذکرہ کیا گیا ہو ۔اس لیے کہ تاریخ ایک ایسا آئینہ ہے کہ جس کے ذریعے انسان اپنا ماضی دیکھ سکتاہے اور اسلام میں تاریخ ، رجال اور تذکرہ نگار ی کو بڑی اہمیت حاصل ہے اور یہ اس کے امتیازات میں سے ہے ۔بے شمارمسلمان مصنفین نے اپنے اکابرین کے تذکرے لکھ کر ان کےعلمی عملی،تصنیفی،تبلیغی اورسائنسی کارناموں کوبڑی عمدگی سے اجاگر کیا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ گردن نہ جھکی جن کی ظلم کےآگئے‘‘ڈاکٹر تفضیل احمد ضیغم (مصنف کتب کثیرہ ) کی تصنیف ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں تاریخ اسلام کی ان مایہ ناز اور قابل قدر شخصیات کے حالات زندگی قلم بند کیے ہیں کہ جو امانت کا حق کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہوگئے۔ایسے مردان حق کہ جن کے پختہ ایمان کو دیوار زنداں بھی متزلزل نہ کرسکی ۔ سلاطین کا رعب اور دبدبہ جنہیں نہ جھکا سکا ۔ جن کے فولادی عزائم کے سامنے ہر چیز پانی کی طرح بہہ گئی۔(م۔ا)