دین اسلام نفس کی پاکیزگی و طہارت پر بہت زور دیتا ہے اور وہ چیز جو نفس انسانی کو داغدار کرے اسلام نے اس سے اجتناب کی تلقین کی ہے، انسان کو ظاہری و باطنی آلائشوں اور برائیوں سے بچانے کی غرض سے اسلام نے محرمات کو حرام قرار دیاہے ۔محرمات کا ارتکاب چونکہ انتہائی مہلک اور تباہ کن ہے ،اس لیے حرام امورسے احتراز نہایت ضروری ہے۔لیکن شیطان کی ازل سو کوشش ہے کہ وہ انسانوں کو گناہوں میں مبتلا کر کے انہیں ضمیر کا مجرم بنادے اور حرام امور کی بجا آوری پر انہیں دلیر کردے،کیونکہ جب انسان کسی حرام کام کا مرتکب ہوتاہے تو شیطان کا آسان ہدف بن جاتاہے اور گناہوں میں آگے بڑھتا چلا جاتا ہے،نفس کی طہارت ،گناہوں سے بچاؤ اور اخروی فلاح کے لیے محرمات سے آگاہی اور اجتناب بہت ضروری ہے۔اس غرض سے علما نے کئی کتب تصنیف کی ہیں ،اسی سلسلے کی کڑی زیر نظر کتاب ہے ،جس میں 89کے قریب حرام چیزوں کا بیان ہے ۔محرمات کے موضوع پر یہ اچھی کتاب ہے۔(ف۔ر)
ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات کا موضوع گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔ دنیا کی کئی زبانوں میں بالخصوص عربی اردو میں بے شمار سیرت نگار وں نے سیرت النبی ﷺ پر کتب تالیف کی ہیں۔ اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول آنے والی کتاب الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔زیر تبصرہ کتاب ’’محسن انسانیت‘‘جماعت اسلامی کی معروف ادبی شخصیت محترم نعیم صدیقی...
فتح مکہ کے بعد قریب قریب کار نبوت کی تکمیل بھی ہوگئی تھی۔اس کے بعد۱۰ھ میں آپ ﷺ صحابہ کرام کی ایک بڑی جماعت کے ساتھ حج ادا کیااور آپ ﷺ نے انسانی حقوق کے تحفظ کا عالمی وابدی خطبہ دیا جس میں پوری ۲۳؍سالہ تعلیمات الٰہی کا خلاصہ آگیا ہےاس خطبہ کو خطبہ حجۃ الوداع کہا جاتا ہے ۔ ایک لاکھ سے زائد افراد نے اس خطبے کو سنا۔اس اجتماع میں نہ صرف انتہائی اجڈ قسم کے دیہاتی وبدوی موجود تھے ۔بلکہ وہ لوگ بھی تھے جو عرب کے انتہائی اعلیٰ واشرف شمار کیے جاتے تھے اور جو خود اپنے قبیلے یاخاندان کے سربراہ وسردار تھے۔اس میں وہ لوگ بھی تھے جو علم وتقویٰ میں بڑی بلندی پر فائز تھے اور در ِرسول کے ساختہ ،پرداختہ اور تربیت یافتہ تھے۔اختتام ِخطبہ پر پورے مجمع نے بیک آواز وزبان کہا بے شک آپ ﷺ نے اللہ کے احکام کو ہم تک پہنچادیا اور اسے ہم دوسروں تک پہنچائیں گے۔ اس اقرار کا عملی نمونہ بھی آپ کے اصحاب نے آپ کی زندگی میں اور آپ کے دنیا سے رحلت کرجانے بعد پیش کیا،جس کی...
ویسے تو نبی کریم ﷺ کی تمام باتیں اور وصیتیں اپنے موقع محل میں نہایت ہی اہمیت کی حامل ہیں او رآ پ کے ارشادات وفرمودات وہ مشعل ہدایت ہیں جن کی روشنی میں انسان کو اپنی فلاح وبہبود کی منزلیں نظر آتی ہیں ۔ آپ کی ہر پند ونصیحت میں اسرار وحکم کے سمندر موجزن ہیں۔ آپ کاکوئی بھی ارشاد حکمت ومصلحت سے خالی نہیں۔ اور کیوں نہ ہو جب کہ آپ ﷺ کی مقدس زبان وحی کی ترجمان ہے ۔ آپ کی زبان مبارک سے وہی باتیں نکلتی ہیں جو اللہ چاہتا ہے۔اس لیے آپﷺ کا ہر قول اور فرمان انسان کےلیے متاع دنیا وآخرت ہے ۔نبی کریم ﷺ کسی تجربہ او رمشاورت کے ساتھ نہیں بلکہ وحیِ الٰہی کی بنیاد پر مخاطبین کووصیت کیا کرتے تھے ۔یہ وصیتیں صرف مخصوص افراد ومخاطبین ہی کے لیے نہیں بیان کی گئیں بلکہ ان کےذریعے سے پوری امت کو خطاب کیا گیا ہے۔ان وصیتوں میں مخاطبین کی دنیا وآخرت دونوں کی سربلندی اور فلاح ونجات کاسامان موجود ہے ۔جو یقیناً تاقیامت آنے والوں کےلیے سر چشمہ ہدایت ونجات ہے ۔اور ان وصیتوں کی ایک نمایاں خوبی الفاظ میں اختصار اورمعانی ومطالب کی وسعت وجامعیت ہے جو نبی کریم ﷺ کے معجزۂ الٰہیہ’’جوامع...
تذکرہ نگاری ہماری ادبی اور تہذیبی روایت کا حصہ ہے۔مختلف فنون کے صاحبانِ کمال کے تذکرے ہمارے ہاں بہ کثرت لکھے گئے ہیں۔ایسے تذکروں کی بھی کمی نہیں جن میں کسی خاص فن کا نہیں بلکہ لکھنے والے کے مذاق یا تعلق کا لحاظ غالب ہوتا ہے۔ ایسے تذکرے بھی مختلف فنون کی تاریخوں میں اساسی معلومات فراہم کرنے کا ذریعہ بن جایا کرتے ہیں۔ تاریخ نگار سے جس معروضیت کا مطالبہ کیا جاتا ہے تذکرہ نگار عام طور سے ویسی معروضیت سے آزاد ہوتا ہے اور اپنے ربط وتعلق کی روشنی میں موضوع بننے والی شخصیت کا جائزہ لیتا اور قاری کو اس کی تصویر دکھاتا ہے۔ تذکرہ نگار یا شخصیت نگار موضوع میں سے اپنے پسندیدہ نقوش تو چن سکتا ہے لیکن اسے وہ سہولت بہ ہر حال میسر نہیں ہوتی جو ایک کہانی کار کو حاصل ہوتی ہے۔شخصیت نگار کی دیانت داری کا تقاضا یہ ہے کہ وہ شخصیت کے وہی خدو خال پیش کرے جو واقعتاً اس میں موجود ہوں۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص شخصیت نگاری کے موضوع پر ہےجس میں مختلف نامور شخصیات کا تعارف دیا گیا ہے۔ اس میں تقریباً بیس سے زائد شخصیات کا تعارف موجود ہے۔ اور ان شخصیات سے ہونے والی گفتگو اور و...
مسلمان کی اصل کامیابی قرآن مجیداور احادیث نبویہ میں اللہ اور رسول اکرم ﷺ کی جو تعلیمات ہیں ان کی پیروی کرنے اوران کی خلاف ورزی یا نافرمانی نہ کرنے میں ہے مسلمانوں کوعملی زندگی میں اپنے سامنے قرآن وحدیث ہی کو سامنے رکھنا چاہیے اس سلسلے میں صحابہ کرام کے طرزِ عمل سے راہنمائی لینے چاہیے کہ انہوں نے قرآن وحدیث پر کیسے عمل کیا کیونکہ انہی شخصیات کو اللہ تعالی نے معیار حق قرار دیا ہے۔ اورنبیﷺ نے بھی اختلافات کی صورت میں سنتِ نبویہ اور سنت خلفائے راشدین کو تھام نے کی تلقین کی ہےمتازعہ مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ بارہ ربیع الاول کو میلاد النبی ﷺ منانےکاہے بہت سارے مسلمان ہرسال بارہ ربیع الاول کو عید میلادالنبی ﷺ او رجشن مناتے ہیں ۔عمارتوں پر چراغاں کیا جاتا ہے ، جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں، نعت خوانی کے لیے محفلیں منعقدکی جاتی ہیں اور بعض ملکوں میں سرکاری طور پر چھٹی کی جاتی ہے۔ لیکن اگر قرآن و حدیث اور قرون اولیٰ کی تاریخ کا پوری دیانتداری کے ساتھ مطالعہ کیا جائے تو ہمیں پتہ چلتا ہےکہ قرآن وحدیث میں جشن عید یا عید میلاد کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور نہ نبی کریم ﷺ نے اپنا م...
مسلمان کی اصل کامیابی قرآن مجیداور احادیث نبویہ میں اللہ اور رسول اکرم ﷺ کی جو تعلیمات ہیں ان کی پیروی کرنے اوران کی خلاف ورزی یا نافرمانی نہ کرنے میں ہے مسلمانوں کوعملی زندگی میں اپنے سامنے قرآن وحدیث ہی کو سامنے رکھنا چاہیے اس سلسلے میں صحابہ کرام کے طرزِ عمل سے راہنمائی لینے چاہیے کہ انہوں نے قرآن وحدیث پر کیسے عمل کیا کیونکہ انہی شخصیات کو اللہ تعالی نے معیار حق قرار دیا ہے۔ اورنبی ﷺنے بھی اختلافات کی صورت میں سنتِ نبویہ اور سنت خلفائے راشدین کو تھام نے کی تلقین کی ہےمتازعہ مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ بارہ ربیع الاول کو میلاد النبی ﷺ منانےکاہے بہت سارے مسلمان ہرسال بارہ ربیع الاول کو عید میلادالنبی ﷺ او رجشن مناتے ہیں ۔عمارتوں پر چراغاں کیا جاتا ہے ، جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں، نعت خوانی کےلیے محفلیں منعقدکی جاتی ہیں اور بعض ملکوں میں سرکاری طور پر چھٹی کی جاتی ہے۔ لیکن اگر قرآن وحدیث اور قرون اولیٰ کی تاریخ کا پوری دیانتداری کے ساتھ مطالعہ کیا جائے تو ہمیں پتہ چلتا ہےکہ قرآن وحدیث میں جشن عید یا عید میلاد کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور نہ نبی کریم...
نبی کریم دین کامل لے کر آئے اور آپ نے اسے کامل و اکمل ترین حالت میں امت تک پہنچا دیا ۔آپ نے اس میں نہ تو کوئی کمی کی اور نہ ہی زیادتی کی ،بلکہ اللہ نے جو پیغام دیا تھا اسے امانت داری کے ساتھ اللہ کے بندوں تک پہنچا دیا۔اب اگر کوئی شخص دین میں ایسی نئی چیز لاتا ہے جو آپ سے ثابت نہیں ہے تو وہ بدعت ہوگی ،اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی انسان کو جہنم میں لے جانے والی ہے۔ہمارے معاشرے میں پھیلی بے شمار بدعات میں سے ایک محفل میلاد النبی کی بدعت بھی ہے۔جس کا اسلام ،شریعت ،نبی کریم ،صحابہ کرام،تابعین اور تبع تابعین ومحدثین کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔یہ بعد میں گھڑی جانے والی بدعات میں سے ایک بدعت ہے۔زیر نظر کتاب (محفل میلاد چند قابل غور نکتے) مولانا عبد الہادی عبد الخالق مدنی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے قرآن وحدیث کی روشنی میں محفل میلاد کے بدعت ہونے پر دلائل پیش کئے ہیں،اور تمام مسلمانوں کو یہ دعوت دی ہے کہ وہ سنت کی اتباع کریں اور بدعات سے اپنے آپ کو بچا کر رکھیں۔اللہ تعالی ان کی اس محنت کو قبول فرمائیں۔آمین(راسخ)
امت مسلمہ کے اندر مختلف ادوار میں مختلف طریقوں سے شرک و بدعت نے راہ پائی ہے ۔ یہ ایک المیہ ہے کہ انسانیت اپنے آغاز آفرینش سے ہی راہ ہدایت کو گم کر بیٹھی تھی ۔ لیکن رحمت الہی نے کسی لمحے بھی اسے اپنی توجہ سے دور نہیں رکھا ۔ اور مختلف اوقات میں اس کی طرف انبیاء ورسل بھیجے ۔ حتی کہ آخری نبی و رسول آنحضرتﷺ کے بعد لوگ پھر شرک و بدعات کے دلدل میں پھنس گئے ۔ اب اس کے بعد کوئی نبی یا رسول تو نہیں آنا تھا تاہم اللہ تعالی نے ایک دوسری سنت جاری فرمائی کہ ہرصدی کے بعد ایک مصلح اور مجدد اس امت کے اندر پیدا فرمانے کا وعدہ کیا ۔ ایسے ہی انیسویں صدی میں عالم عرب کے اندر شیخ محمد بن عبد الوہاب آئے ۔ انہوں نے اس وقت کی مروج بدعات و خرافات اور کفر وشرک صورتوں کو ختم کیا ۔ عین انہی لمحات میں ہند میں شاہ ولی اللہ اور شاہ عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کے تربیت یافتگان سید احمد شہید اور شاہ اسماعیل رحمۃ اللہ علیہ سے وہی کام لیا جو عرب میں محمد بن عبدالوہاب سے لیا تھا ۔ ان دونوں تحریکوں کا یہ دعوتی و منہجی اشتراک کیا اتفاقی تھا یا بقاعدہ ایک منصوبے کے تحت تھا؟ زیر نظر کتاب اس طرح کے دیگر...
شیخ محمد بن عبدالوہاب ایک بلند پایہ شخصیت ہیں جنھوں نے تاریکیوں اور گمراہیوں میں حق کےچراغ روشن کیے اور لوگوں کے عقائد و اخلاق سنوارنے میں اپنا آپ وقف کر دیا۔ لیکن ستم ظریفی ملاحظہ کیجئے کہ قوم کے کچھ افراد نہ صرف ان پر سب و شتم کا بازار گرم رکھتے ہیں بلکہ تکفیر و تضلیل کے تیر برسانے میں بھی باک محسوس نہیں کرتے۔ پیش نظر کتاب ’امام محمد بن عبدالوہاب ایک مظلوم اور بدنام مصلح‘ میں امام صاحب کی سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کے خلاف افترا پردازیوں کے برپا کیے گئے طوفان بدتمیزی کی حقیقت طشت ازبام کی گئی ہے۔ کتاب کے مصنف علامہ مسعود عالم ندوی ہیں جو ایک بلند پایہ ادیب، ایک صاحب طرز انشا پرداز اور قوم کا درد رکھنے والے عظیم رہنما تھے۔ فاضل مصنف نے شیخ کے حالات زندگی معتبر حوالوں کے ساتھ بیان کرتے ہوئے ایک باب میں ان تمام تصنیفات کا اجمالی تعارف پیش کیا ہے۔ ایک باب میں شیخ کی دعوت، ان کا فقہی مسلک اور عقائد پر روشنی ڈالی گئی ہے اور آخری باب میں شیخ سے متعلق مشہور کی گئیں غلط بیانیاں اور افتراپردازیوں کی حقیقت واشگاف کی گئی ہے۔ (ع۔ م)
محمد بن قاسم کا پورا نام عماد الدین محمد بن قاسم تھا جو کہ بنو امیہ کے ایک مشہور سپہ سالار حجاج بن یوسف کا بھتیجا تھا۔ محمد بن قاسم نے 17 سال کی عمر میں سندھ فتح کرکے ہندوستان میں اسلام کو متعارف کرایا۔ ان کو اس عظیم فتح کے باعث ہندوستان و پاکستان کے مسلمانوں میں ایک ہیرو کا اعزاز حاصل ہے اور اسی لئے سندھ کو "باب الاسلام" کہا جاتا ہے کیونکہ ہندوستان پر اسلام کا دروازہ یہیں سے کھلا۔محمد بن قاسم 694ء میں طائف میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد خاندان کے ممتاز افراد میں شمار کئے جاتے تھے۔ جب حجاج بن یوسف کو عراق کا گورنر مقرر کیا گیا تو اس نے ثقفی خاندان کے ممتاز لوگوں کو مختلف عہدوں پر مقرر کیا۔ ان میں محمد کے والد قاسم بھی تھے جو بصرہ کی گورنری پر فائز تھے۔ اسطرح محمد بن قاسم کی ابتدائی تربیت بصرہ میں ہوئی۔ بچپن ہی سے محمد مستقبل کا ذہین اور قابل شخص نظر آتا تھا۔ غربت کی وجہ سے اعلی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش پوری نہ کرسکے اس لئے ابتدائی تعلیم کے بعد فوج میں بھرتی ہوگئے۔ فنون سپہ گری کی تربیت انہوں نے دمشق میں حاصل کی اور انتہائی کم عمری میں اپنی قابلیت اور غیر م...
مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک محمد بن قاسم بھی ہیں۔اور تاریخ کسی بھی قوم کے عروج وزوال کی عینی شاہد ہوا کرتی ہے اور اس کے بنا ہر قوم نامکمل یا ادھوری کہلاتی ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص محمد بن قاسم کے حوالے سے ہی ہے اور اس کتاب کو لکھنے والے مصنف بہت اچھے مؤرخ اور ادیب بھی ہیں ۔ مصنف نے اس کتاب میں تاریخ اور خاص طور پرپاک وہند اور بنگلہ دیش کے اسلامی دور کی تاریخ کو اپنی تحقیق کا موضوع بنایا ہے۔ اس میں انہوں نے عربی ماخذ کی مدد سے محمد بن قاسم کے بار...
اِسلام نے اشخاص کی انفرادی اصلاح کو کافی نہیں سمجھا ہے بلکہ معاشرے اور ریاست کی اصلاح کو کلیدی اہمیت دی ہے۔ اسی طرح اسلام کے نزدیک صرف باطن کی درستگی کااہتمام کافی نہیں بلکہ ظاہر کی طرف توجہ بھی ضروری ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسانیت کی ہدایت وراہنمائی اور تربیت کے لیے جس سلسلۂ نبوت کا آغاز حضرت آدم سےکیاگیا تھا اس کااختتام حضرت محمد ﷺ پر کیا گیا۔۔اور نبوت کے ختم ہوجانے کےبعددعوت وتبلیغ وتربیت کاسلسلہ جاری وساری ہے ۔ اپنے اہل خانہ او رزیر کفالت افراد کی دینی اور اخلاقی تربیت ایک اہم دینی فریضہ او رذمہ داری ہے جس کے متعلق قیامت کےدن ہر شخص جواب دہ ہوگا ۔دعوت وتبلیع اور اصلاح امت کی ذمہ داری ہر امتی پرعموماً اور عالم دین پر خصوصا عائد ہوتی ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ محمد رسول اللہﷺ ایک آفاقی پیغمبر ‘‘ پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم رانا کی ہے۔ اس کتاب میں نبی ﷺ کی مکمل سیرت پیدائش سے لے کر وفات تک آٹھ ابواب کی صورت میں انتہائی عمدہ اور آسان اسلوب میں مدون کی ہے۔ یہ رشد و ہدیت کا منبع ہیں۔ ا...
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پورا سامان رکھتی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والے انسانوں کے لیے بہترین نمونہ ہے ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت و صورت پر ہزاروں کتابیں اور لاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اور کئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کے لیے معرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ محمد رسول اللہﷺ ‘‘ محترم جناب اعجاز احمد صاحب کی رسول اللہ ﷺ کی زندگی پر آسان زبان میں لکھی گئی وہ کتاب ہے کہ جس پر انہیں صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔یہ کتاب دو جلدوں پر مشتمل ہے ۔جلد اول مکی دور اور جلد دوم مدنی دور کے متعلق ہے ۔فاضل مصنف نے یہ کتاب دلچسپ اور البیلے اُسلوب میں لکھ...
فضیلۃ الشیخ علامہ عبد اللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ بلاشبہ پاکستان کے لئے علمی لحاظ سے سرمایہ اعزاز افتخار ہیں۔ شیخ موصوف ۲۸دسمبر۱۹۵۵ء کو عروس البلاد کراچی میں پیدا ہوئے،آپ کا بچپن اور جوانی اسی شہر میں گزری ۔پرائمری کے بعد آپ کو آپ کے والد گرامی نے دین کے لیے وقف کر دیا اور دار الحدیث رحمانیہ کراچی میں دینی تعلیم کے حصول کے لیے داخل کروایا۔اس وقت یہ دینی دانشگاہ بڑی شہرت کی حامل تھی۔ جہاں آپ نے آٹھ سال بڑی محنت و لگن سے تعلیم حاصل کی۔ مزید علمی تشنگیٔ دور کرنے کی غرض سے آپ نے جامعہ الامام محمد بن سعود اسلامیہ میں داخلہ لیا، اور وہاں چار سال تعلیم حاصل کی اور پھر وطن واپس آ کر جامعہ رحمانیہ کراچی جیسے باوقار اسلامی ادارہ میں پورے آٹھ سال تک شیخ الحدیث کے منصبِ جلیل پر فائز ہو کر وطن عزیز کے طلبا کو علمی فائدہ پہنچاتے رہے۔ آپ نے دار الحدیث رحمانیہ ، جامعہ ابی بکر میں تدریسی فرائض انجام دینے کے ساتھ دعوت و تبلیغ اور تصنیف و تالیف کا کام بھی بڑی تندہی سے جاری رکھا آپ کی دعوت کا حلقہ بڑا وسیع ہے سامعین آپ کے علمی خطبات کو بڑے ذوق و شوق سے سنتے ہیں دعوت کے سلسل...
اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل کی مقدس اصطلاح سے یاد کرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیے’’اسوۂحسنہ‘‘ ہیں ۔ حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل&n...
رسول اکرم ﷺ کی مختصر سوانح پر مشتمل درجہ چہارم کے طلباء کیلئے ایک بہترین درسی کتاب ہے۔ قاری آسانی سے اس کتاب کے مطالعے سے ایک ہی نشست میں رسول اکرم ﷺ کے بارے میں مکمل بنیادی معلومات حاصل کر سکتا ہے۔ انداز بیان ایسا دلنشین ہے کہ ذرا بھی اکتاہٹ محسوس نہیں ہوتی۔ ہمارے دینی مدارس و مکاتب کے نصاب تعلیم میں اس کتاب نے اس عظیم خلا کو پر کر دیا ہے جسے ارباب نظر شدت سے محسوس کرتے تھے۔ سیرت نبوی سے متعلق ہمارے طلبہ و طالبات اور عوام الناس کی معلومات حد درجہ ناقص اور محدود ہیں ۔ اس کتاب کے ذریعہ اسی خلا کو پر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ذمہ داران مدارس سے گزارش ہے کہ اگر یہ کتاب ان کے مدرسہ کے نصاب تعلیم میں اب تک داخل نہیں، تو ازراہ کرم قدردانی کا ثبوت دیجئے اور اس عمدہ تصنیف کو طلباء کے افادہ عام کی خاطر شامل نصاب فرمائیں۔
مولانا عبد الرحمن کیلانی کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں، انکی علمی و تحقیقی کتب ہی ان کا مکمل تعارف ہیں۔ موصوف جس موضوع پر بھی قلم اٹھاتے اس کا حق ادا کر دیتے ، مولانا كيلانى اسلامى اور دينى ادب كے پختہ كارقلم كار تھے ۔کتب کے علاوہ ان کے بیسیوں علمی وتحقیقی مقالات ملک کے معروف علمی رسائل وجرائد(ماہنامہ محدث، ترجمان الحدیث ، سہ ماہی منہاج لاہور وغیرہ ) میں شائع ہوئے ان كى بيشتر تاليفات اہل علم وبصيرت سے خراج تحسين پا چکی ہیں۔مولانا کیلانی نےفوج کی سرکاری ملازمت سے استعفی کے بعد کتابت کو بطورِ پیشہ اختیار کیا۔ آپ عربی ،اردو کے بڑے عمدہ کاتب تھے۔١٩٤٧ء سے ١٩٦٥ء تک اردو کتابت کی اور اس وقت کے سب سے بہتر ادارے ، فیروز سنز سے منسلک رہے ۔١٩٦٥ء میں قرآن مجید کی کتابت شروع کی اور تاج کمپنی کے لئے کام کرتے رہے ۔تقریباپچاس قرآن کریم کی انہوں نے کتابت کی ۔١٩٨٠ء کے بعد جب انہیں فکر معاش سے قدرے آزادی نصیب ہوئی تو تصنیف وتالیف کی طرف متوجہ ہوئے ۔اس میدان می...
نبی کریم ﷺ کی زندگی اور حیات طیبہ تمام مسلمانوں کے لئے نہایت مبارک،ارفع واعلی اور کامل واکمل قابل عمل ،قابل تقلید اور لائق اتباع ہے۔آپ ﷺ کی سیرت مبارکہ کو قرآن مجید میں "اسوہ حسنہ" فرمایا گیا ہے۔یہاں دنیا کا ہر شخص زندگی کے ہر پہلو کو بآسانی دیکھ سکتا ہے اور اپنی زندگی انہی اصول وآداب کے مطابق گزار سکتا ہے۔آپﷺ کی تعلیمات اتنی جامع اور عالمگیر ہیں کہ آپ کی زندگی میں آپ کی کھلی مخالفت کرنے والے اور آپ کو قتل کرنے کے پروگرام بنانے والے بھی آپ کو صادق وامین کیسے القابات سے یاد کیا کرتے تھے۔آج بھی ایسے بے شمار غیر مسلم موجود ہیں جو اسلام قبول نہ کرنے کے باوجود آپ ﷺ کی سیرت اور تعلیمات کو روشنی کا مینار قرار دینے پر مجبور ہیں۔کسی نے کیا خوب کہا تھاَ۔فضیلت یہ ہے کہ دشمن بھی گواہی دیں۔ زیر تبصرہ کتاب " محمد رسول اللہ ﷺ غیر مسلموں کی نظر میں "محترم مولانا محمد حنیف یزدانی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے نبی کریم ﷺ کی تعریف وتوصیف میں غیر مسلموں کے طرف سے کہے جانے والے اقوال کو ایک جگہ جمع کر دیا ہے۔ بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کوشش کو ق...
اللہ تعالی کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ کی حیات مبارکہ پر بے شمار کتابیں تحریر کی گئی ہیں ۔ تاریخ انسانی کی کوئی شخصیت ایسی نہیں جس کی زندگی پر اتنا وسیع اور تمام جزئیات کے ساتھ ہمہ جہت علمی کام ہوا ہو ،جتنا نبی ﷺ پر ہوا ہے ۔ یہ سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا۔ اب تک دنیا کی مختلف زبانوں میں آپ ؐ کی سیرت پر مسلم وغیر مسلم اہل علم نے لاکھوں کی تعداد میں تصنیف وتالیف کا وقیع کام کیا ہے ۔انیسویں اور بیسویں صدی میں مغربی اہل علم نے حضور اکرم ﷺ پر متعدد کتابیں تحریر کیں۔سیکڑوں مغربی اہل دانش نے حضور اکرم ﷺکی تحسین وتعریف میں زورِ قلم صرف کیا ہے ، لیکن مغربی مصنفین نے ایک بڑی تعداد نے آپؐ پر گوناگوں اعتراضات بھی کیے ہیں۔ہرچند کہ ان کے اعتراضات نہایت بودے ،غیر معقول اور بے وزن ہیں تاہم مسلمان اہل علم نے ان اعتراضات کامدلل ومسکت جواب تحریر کیا ہے۔اردو زبان میں اس موضوع پر متعدد کتابیں لکھی گئی ہیں...
بے شک جس رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ہم امت ہیں وہ اللہ کا عظیم رسول ہے۔ صرف اُس کو مبعوث کرکے بھیجنے کو ہی رب العالمین نے رحمة للعالمين (تمام کائنات کے لیے رحمت) قرار دے دیا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذمہ داری اُس خالق کائنات نے نذیرالعالمین (تمام کائنات کو آگاہ کرنے والے) قرار دی۔ اُس پاک اور عظیم المرتبت ہستی جس کا ذکر خود اللہ عزوجل نے بلند کیا اور جس پر ہر ساعت اور لمحے اللہ رب العزت خود درود بھیجتا ہو اُس ہستی کے والدین بھی یقیناً بہت عظیم والدین ہیں۔ یقیناً وہ اس عظیم نعمت کے لائق تھے جس سے اللہ نے اُن کو نوازا اور اُنھیں محمد اور محمود کا والدین قرار دیا۔ ہمارا سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر اور آپ کے والدین کریمین پر اور آپ کی آل پاک پر ہر ہر ساعت اور ہر ہر لمحہ تا ابد۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’محمد رسول اللہﷺ کے آباؤ اجداد کا تذکرہ‘‘ ڈاکٹر محمود الحسن عارف کی ہے۔ جس میں آپ ﷺ کے نسب نامہ کی اہمیت و فضیلت اور نسب نامہ کے مختلف مراحل کو بیان کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں جزیرۂ عرب اور ان کی اخلاقی، مذہبی اور...
قرآن کریم میں متعدد مقامات پر مختلف انداز میں بیان کیا گیا ہے کہ نبیﷺ کے بارے میں بائبل کی کتابوں میں پیشین گوئیاں موجود ہیں‘جن کی روشنی میں اہل کتاب آپﷺ کو اس طرح پہچان سکتے ہیں‘جس طرح وہ اپنے بیٹوں کو پہچان لیتے ہیں۔ بائبل کی مختلف کتابوں میں ایسی بہت سی پیشن گوئیاں موجود ہیں۔اس کتاب کی تالیف کے مقاصد میں سے اہم ترین مقاصد یہ ہیں کہ نبیﷺ پر شعور ایمان مضبوط ہو‘ طلباء میں بائبل پر تحقیق کا ذوق پروان چڑھے‘ ارباب تحقیق کو بائبل پر تحقیق کرنے کا اسلوب مہیا کیا جائے‘ زیرِ تبصرہ کتاب میں اقتباسات اور ان کے تراجم میں اصل عبارات میں تبدیلی سے گریز کیا گیا ہے اور انہیں صحیح یا غلط ہر حالت میں جوں کا توں درج کیاگیا ہے۔اقتباس کے دوران مصنف نے اگر کچھ اضافہ کرنا ہو تو اس عبار ت کو مربعی خطوط وحدانی میں درج کیا گیا ہے اورتالیف کے سلسلے میں بنیادی طور پر’ شکاگو مینوئل‘ کو پیش نظر رکھا گیا ہے اور قارئین کےلیے سہولت کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں صرف چھ پیشین گوئیوں پر اختصار سے گفتگو کی گئی ہے۔پانچ پیشین گوئیاں ت...
رہبر ِ انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےاسوۂ حسنہ ہیں ۔ حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر انسانیت کے لیے مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔
زیر نظر کتاب ’’ محمد ﷺ...
ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات کا موضوع گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔ دنیا کی کئی زبانوں میں بالخصوص عربی اردو میں بے شمار سیرت نگار وں نے سیرت النبی ﷺ پر کتب تالیف کی ہیں۔ اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول آنے والی کتاب الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔رسول اللہ ﷺ کی اتباع جس سے اللہ کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے ۔ اس کا مطلب یہی ہ ےکہ آدمی کے سیرت وکردار میں اپنی صلاحیت اور کوشش کےمطابق رسول اکرمﷺ کی شخصیت کی جھلک نظر آئے۔ اگر کوئی انسان ایسی شخصیت کی تعمیر جس میں کشش اور دلآویزی ہو ، عظمت اور بزرگی ہو ، رعب اور دبدبہ ہو تو اس کے لیے ضروری ہے کہ نبی کریم ﷺ کی سیرت کو بنیاد بنائے اور ا...
حضور اکرمﷺ کی سیرت مبارکہ ایک ایسا وسیع وعمیق موضوع ہے کہ جس پر اس وقت سے ہی کام ہو رہا ہے جب سے انسانی شعور نے فہم ادراک کی بلندیوں کو چھوا ہے۔ نظم ہو یا نثر غرض ہر صنف ادب میں آقاﷺ کی شان اقدس میں ہر کسی نے اپنے اپنے ذوق کے مطابق ذریعہ نجات سمجھتےہوئے اس سمندر کی غواصی ضرور کی ہے اور پھر یہی کہنا کافی ہے کہ بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر۔‘‘۔ اور اگر کاغذ قلم اپنی وسعت کائنات ارضی وسماوی تک بھی پھیلا لیں تب بھی یہ کہنا روا نہ ہوگا کہ آقاﷺ کی حیات طیبہ کا مکمل احاطہ کر لیا گیا ہے۔اس کتاب سے قبل بہت سی کتب تصنیف کی گئی ہیں لیکن زیرِ تبصرہ کتاب سوالاً جواباً کی حد تک لکھی جانے والی تمام کتب کی نسبت انتہائی جامع‘ مدلل اور مفصل کتاب ہے۔اس میں نبیﷺ کے سلسلہ نسب اور پیدائش سے لے کر وفات تک کے تمام واقعات کے ساتھ ساتھ معمولات اور اخلاق وکردار کا بہت حد تک بھر پور احاطہ کیا گیا ہے اور چھوٹی چھوٹی جزئیات کوبھی حتی المقدور پیش کیا گیا ہے۔ اہل بیت کے ساتھ ساتھ خاص احباب’صحابہ وصحابیات‘ اور ان افراد کے بارے میں معلومات شامل ہیں جن ک...