#2141

مصنف : ڈاکٹر نعیم صدیقی

مشاہدات : 20017

محسن انسانیت ﷺ

  • صفحات: 589
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 14725 (PKR)
(بدھ 10 دسمبر 2014ء) ناشر : الفیصل ناشران وتاجران کتب، لاہور

ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات  کا موضوع  گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے  شاعرِ اسلام  سیدنا حسان بن ثابت   سے لے کر آج تک پوری اسلامی  تاریخ  میں  آپ ﷺ کی سیرت  طیبہ کے جملہ گوشوں پر  مسلسل کہااور  لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا  جاتا  رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے  کہ اس  پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے  گا۔ دنیا کی کئی  زبانوں میں  بالخصوص عربی اردو میں   بے شمار سیرت نگار وں نے   سیرت النبی ﷺ  پر کتب تالیف کی ہیں۔  اردو زبان میں  سرت النبی از شبلی نعمانی ،  رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور  مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول   آنے والی کتاب   الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری  کو  بہت قبول عام حاصل ہوا۔زیر تبصرہ کتاب  ’’محسن انسانیت‘‘جماعت اسلامی کی معروف ادبی  شخصیت  محترم  نعیم صدیقی ﷫ کی سیرت  النبی ﷺ پر ہر دلعزیز کتاب ہےجس کی  مقبولیت کا اس بات سے    اندازہلگایاجاسکتاہےکہ  بہت کم عرصہ میں اس کے  اٹھائیس ایڈیشن  شائع ہوچکے ہیں ۔محسنِ انسانیت کی تصنیف سے عالم گیر شہرت پانے والےمولانا نعیم صدیقی ٤جون 1914ء کوخطہ پوٹھوہارکی مردم خیز دھرتی ،چکوال کے گاؤں خانپور میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم اپنے والد محترم قاضی سراج الدین صاحب مرحوم کی نگرانی میں حاصل کرنے کے بعد قریب ہی کے ایک مدرسے سے فارسی میں سند فضیلت حاصل کی۔پھر منشی فاضل کا امتحان پاس کرنے کے بعد تحریک اسلامی میں شمولیت اختیار کی اور سیدابوالاعلیٰ مودودی سے کسبِ فیض کیا۔ تحریر و تقریر ہر دو میدانوں میں آپ نمایاں مقام رکھتے تھے۔آپ کی صحافتی زندگی کا آغاز ملک نصر اللہ خاں عزیز کے اخبار ’’مسلمان‘‘سے ہوا ۔ہفت روزہ ایشیا، ترجمان القرآن، چراغِ راہ، شہاب، سیارہ میں ادارتی خدمات سرانجام دینے کے علاوہ روزنامہ تسنیم لاہور، قاصد لاہور اور جسارت کراچی اور ہفت روزہ تکبیر کراچی میں کالم نویسی اور مضمون نگاری کرتے رہے۔آپ محسن انسانیت کے علاوہ  تقریبا ٢٠ سے زائد کتابوں کے مصنف تھے۔ سیرت رسول اللہﷺپر آپ کی تصنیف ’’محسن انسانیت‘‘کو سب سے زیادہ شہرت اور مقبولیت حاصل ہوئی ۔ نعیم صدیقی تقریبا اٹھاسی سال کی عمر میں٢٥ ستمبر ٢٠٠٢؁ء کو اس دارفانی سے کوچ کرگئے۔ ادارہ معارف اسلامی منصورہ نے آپ کی خدمات کے اعتراف میں حیات و خدمات کے نام سے ایک مجموعہ شائع کیا ہےجس میں آپ کی حیات و خدمات پر تقریباً 28 مضامین، متعدد نظمیں شامل ہیں  ۔اللہ  تعالیٰ موصوف کی دینی  خدمات کوشرف  قبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ا)

 

عناوین

 

صفحہ نمبر

عرض ناشر

 

2

مزید چند الفاظ

 

17

گزارشات مولف

 

19

دیپاچہ

 

27

تقریظ ....ماہر القادری

 

29

مقدمہ ،پیغام ، نصب العین اورتاریخی مقام

 

بنی نوع انسان کا نجات و ہندہ

 

33

وقت ، مقام اور انسانی مواد

 

37

انقلابی کلمہ حق

 

40

اصلاح تمدن کے لیے حضور کانصب العین

 

42

ایک دین ،ایک تحریک

 

49

انقلاب کی روح

 

53

نیا انسان

 

56

محسن انسانیت کا عظیم ایثار

 

57

ہم کہاں کھڑے ہیں ؟

 

58

مطالعہ سیرت کا نقطہ نظر

 

61

بنام مغرب

 

68

یہ کتاب

 

76

مقدمہ ، پیغام ، نصب العین اور تاریخی مقام

 

 

ایک جھلک

 

85

ایک جامع لفظی تصویر

 

90

لباس

 

91

وضع قطع اور آرائش

 

94

رفتار

 

97

خطابت

 

104

عام سماجی رابطہ

 

106

خالص نجی زندگی

 

109

اکل وشرب

112

نشست و برخاست

 

114

بشری حاجات

 

115

سفر ذ

 

115

جذبات

 

115

ذوق مزاح

 

117

تفریحات

 

119

چند متفرق ذوقیات

 

121

اخلاق

 

122

محسن انسانیت .... مکی دور .... (مدو جزر

 

 

وہ نوجوان

 

125

تاریک ماحول میں چند شرارے

 

129

قریش کے وجوہ مخالفت

 

130

دعوت کا پہلا خفیہ دور

 

133

دعوت عام

 

136

انتشار انگیزی

 

138

گندا پروپیگنڈا

 

139

کٹ تجیاں

 

146

دلائل

 

149

غنڈہ گردی

 

150

حمایتوں کو توڑنے کی کوشش

 

152

منظم منفی محاذ

 

157

الٹا اثر

 

160

فنون لطیفہ کا محاذ

 

163

سودا بازی کی کوششیں

 

165

تشدد اپنے جوبن پر

 

171

ہجرت حبشہ

 

175

عمرؓ مفتوح ہو جاتے ہیں

 

179

تحریک اسلامی کی نئی جست

 

183

اسلام حمزہ

 

184

مقاطعہ اور نظر بندی

 

185

سال اندوہ

 

187

طائف میں دعوت حق

 

189

نوید سحر

 

193

الوداع !اے مکہ !

 

196

ہجرت کا اذن عام

 

197

محسن انسانیت ... مدنی دور .... (تاریخ موڑ مڑتی ہے )

 

 

مدینہ کی مختلف فضا

 

208

تحریک اسلامی مدینہ میں

 

210

بیعت عقبہ اولیٰ

 

212

دو لیڈروں کا قبول اسلام

 

212

بیعت عقبہ ثانیہ

 

214

مدینہ میں تحریک نیا مد و جزر

 

216

تحریک کا نیا مرکز

 

217

مدینہ ہمہ تن انتظار

 

220

تعمیری اقدامات

 

222

اسلامی ریاست کی تاسیس

 

224

نظام مواخات

 

225

پھر وہی کشمکش

 

227

یہود کا تاریخی مقام اور پارٹ

 

227

کھچاؤ

 

232

مناظرانہ سوالات

 

237

طوفان امڈ پڑا

 

240

بد تمیزیاں اور بے ہودگیاں

 

245

مضحکہ انگیز مطالبہ

 

250

یہود کا پیدا کردہ پانچواں کالم

 

260

مفسدانہ پروپیگنڈہ کا محاذ

 

264

ہوس منصب کا الزام

 

265

مسلمہ مذہبی شعائر کی بے حرمتی کا الزام

 

266

دین کے پردے میں نفسیات کا الزام

 

268

ایک اور گندے بہتان کا طوفان عظیم

 

272

فتنہ آرائی کے لئے سازگار فضا

 

273

اخلاقی نظام جماعت کی پیچیدگیاں

 

280

حضرت عائشہ ؓ کی آپ بیتی

 

282

تبصرہ ،تجزیہ اور تزکیہ

 

287

قانون حرکت میں آتا ہے

 

293

عدو شرے برانگیز کہ خیر مادراں باشد

 

294

شر انگیزیاں

 

296

نظام انصاف میں رخنہ اندازی

 

300

خانہ نبوت میں چنگاریاں

 

306

قتل یک سازشیں

 

307

فتح خیبر

 

308

ہلاکت انگیز غداریاں

 

316

قریش کی ذلیل انتقامی حرکات

 

324

تلواروں کی چھاؤں میں

 

 

اسلامی نظریہ جہاد

 

338

قرآن کا فلسفہ جنگ

 

342

تم نہیں یا ہم نہیں

 

345

مدینہ کی جنگی کار روائیوں کی نوعیت

 

347

حضور کی جنگی پالیسی

 

349

ایک وسیع غلط فہمی

 

352

قریش کی جاحانہ ذہنیت

 

352

مدینہ کا دفاعی نظام

 

356

حضور کی دفاعی تدابیر

 

357

طلایہ گردی کا نظام اور اس کے مقاصد

 

361

دوواقعاتی محرکات

 

363

قریش کی سہ گانہ ضروریات

 

364

قریشی قافلہ تجارت جنگ کا دیباچہ تھا

 

364

معرکہ بدر کا نتیجہ

 

369

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 60157
  • اس ہفتے کے قارئین 357135
  • اس ماہ کے قارئین 1410635
  • کل قارئین110732073
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست