#2479

مصنف : سید عزیز الرحمن

مشاہدات : 7950

تعلیمات نبوی ﷺ اور آج کے زندہ مسائل

  • صفحات: 403
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 10075 (PKR)
(ہفتہ 18 اپریل 2015ء) ناشر : القلم کراچی

اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے  حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل﷩ کی مقدس اصلاح سے یاد رکرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی  شخصیت حضرت آدم   کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت  کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج  انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی  ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے  قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے  ۔گزشتہ چودہ صدیوں  میں اس  ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے  ۔یہ سلسلۂ خیر ہنوز  روز اول کی طرح جاری وساری ہے ۔سیرت النبی ﷺ کی ابتدائی کتب عربی زبان میں لکھی گئیں پھر فارسی اور دیگرزبانوں میں یہ بابِ سعادت کھلا ۔ مگر اس ضمن میں جو ذخیرۂ سیرت اردوو زبان میں لکھا اور پیش کیا گیا اس کی مثال اور نظیر عربی کےعلاوہ کسی دوسری زبان میں دکھائی نہیں دیتی۔اردو زبان کی بعض امہات الکتب ایسی ہیں کہ جن کی نظیر خود عربی زبان کے ذخیرے میں مفقود ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ تعلیمات نبوی  اور آج کے زندہ مسائل‘‘  ڈاکٹر سید عزیز الرحمن  کے  مختلف موضوعاتِ سیرت  پر ان سات  مقالات  کا مجموعہ ہے جو انہوں نے 1996ء سے  2004ء کے عرصے میں  وزارت ِمذہی امور اور حکومت ِپاکستان اسلام آباد کےزیر اہتمام سالانہ قومی سیرت النبی ﷺ کانفرسوں میں پیش کیے  اور انہیں سیرت ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ان میں مقالات میں  سیرت کے سوانحی پہلوؤں کی بجائے یا دلائل وشمائل جیسے ذکر  کے بغیر تعلیمات ِ سیرت کوپیش کیا گیا ہے اور یہ وہ موضوعات میں جو عصر حاضر کےابھرتے ہوئے مسائل ومشکلات سے تعلق رکھتےہیں۔ بظاہر یہ سات مقالات ِسیرت مختلف موضوعات پر لکھے  گئے ہیں مگر ان سب میں ایک مرکزی وحدت موجود ہےکہ کس طر ح ایک اسلامی معاشرہ اور اسلامی ریاست تعلیمات نبوی اور  اسوۂ رسول ﷺکی بنیاد پراپنی انفرادی اوراجتماعی تربیت کاسامان فراہم کرسکتے ہیں۔صاحب کتاب  سید عزیز الرحمن ایک  علمی اور دینی خاندان کے چشم وچراغ ہیں ۔ ان کے خاندان میں علم ومعرفت اور تزکیہ وسلوک کی ایک محکم روایت موجود رہی ہے ، ان کےوالدگرامی سید فضل الرحمن خود ایک نامور عالم دین اور محقق شہیر ہیں۔سید عزیز الرحمن ’’السیرۃ عالمی‘‘ کے عنوان سے  ایک ششماہی جریدہ سیرت کےحوالے  سے نکال رہے ہیں جوبرصغیر میں اردو زبان کے حوالے سے اپنی نظیر اور اپنی مثال آ پ ہے ۔موصوف نےخطبات نبویﷺ کے موضوع   پرتحقیقی کام کر کے  ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کے علم وعمل  میں  اضافہ فرمائے اورسیرت النبیﷺکے حوالے سے ان کی کاوشوں کوقبول فرمائے (آمین)(م۔ا)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

انتساب

 

15

پیش لفظ

 

17

مقدمہ

 

19

اسوہ حسنہ۔ انسانیت کا مستقبل

 

23

تعارف

 

28

پیش گفتار

 

34

تعمیر شخصیت و فلاح انسانیت، اطاعت رسول ﷺاور سیرت طیبہ کی روشنی میں

 

37

اطاعت رسول ﷺ کی ضرورت و اہمیت

 

39

اسوہ رسول اللہ ﷺ کاتاریخی پہلو

 

42

تمام کمالات کی جامع شخصیت

 

44

حیات طیبہ کی جامعیت

 

45

اسوۂ رسول ﷺ کی عملیت

 

46

تعمیر شخصیت

 

48

علم

 

50

تزکیہ نفس

 

56

اخلاق

 

57

اخوت و اتحاد

 

63

صدق وامانت

 

66

عفو و درگزر

 

69

فلاح انسانیت

 

71

اجتماعیت

 

73

مشاورت

 

75

تعیش پسندی کی ممانعت

 

76

انسداد رشوت

 

77

نظام زکوۃ

 

77

مساوات و اعتدال

 

80

عدل و انصاف

 

84

جزا و سزا

 

86

صبر و استقامت

 

89

فلاح عالم

 

91

مسلمان کےحقوق

 

92

والدین کےحقوق

 

93

اولاد کے حقوق

 

94

عورتوں کےحقوق

 

95

ہمسائے کےحقوق

 

96

مہمان کےحقوق

 

96

مزدوروں کےحقوق

 

97

یتیموں کےحقوق

 

97

خادموں کےحقوق

 

98

حاجت مندوں کےحقوق

 

99

مردوں کےحقوق

 

99

حیوانوں کےحقوق

 

100

خلاصہ کلام

 

102

استحکام پاکستان کے لیے بہترین رہنمائی سیرت طیبہ سےحاصل ہو سکتی ہے

 

103

استحکام کیا ہے ؟

 

106

استحکام کی ضرورت و اہمیت

 

107

استحکام کے لیے سیرت طیبہ سےراہنمائی

 

109

اسلام کا نظام حکومت

 

111

اسلامی نظام حکومت کی اساس

 

113

حکومت ، نعمت خداوندی

 

114

خلافت یا بادشاہت

 

116

امیر ریاست کے فرائض

 

117

اعضائےحکومت

 

119

مقننہ

 

119

عاملہ

 

121

عدلیہ

 

122

استحکام حکومت

 

122

داخلی عوامل

 

123

تعلیم

 

124

اسلام میں تعلیم کاآغام

 

124

مفت تعلیم

 

125

لازمی تعلیم

 

125

خواتین کی تعلیم

 

126

باہمی اتحاد اور تنازعات سے اجتناب

 

127

نظام عدل وانصاف

 

130

انسداد جرائم

 

134

ملکی دفاع

 

137

باغیوں کے خلاف جہاد

 

138

جاسوسوں کی سرکوبی

 

139

جہاد، اللہ کا کلمہ بلند کرنے کے لیے

 

140

مساوات

 

142

علاقائی عصبیت

 

144

حدود و تعزیرات

 

146

انسداد رشوت

 

148

اقلیتوں سےسلوک

 

150

معاشی نظام

 

155

خارجہ امور

 

158

خلاصہ کلام

 

161

عدم برداشت کا قومی اور بین الاقوامی رجحان اور تعلیمات نبویﷺ

 

163

تقابلی مطالعہ کی ضرورت

 

169

برداشت و تحمل کی تشریح

 

170

تحمل و برداشت کاحکم قرآن حکیم میں

 

171

آنحضرتﷺ اور برداشت و تحمل

 

173

تحمل و برداشت کے سلسلے میں آپﷺ کے اقدامات کاپس منظر

 

175

مخالفین سے سلوک ،مختلف مذاہب اور اقوام کی تعلیمات کا تقابلی مطالعہ

 

179

ہندو تعلیمات

 

179

یہودیت

 

181

انگریز

 

181

تعلیمات نبوی ﷺ

 

183

مخالفین سے سلوک ، عملی اقدامات کا تقابلی مطالعہ

 

185

ہندومت اور برداشت و تحمل

 

186

یہودیت اورعدم برداشت

 

190

عیسائیت اور عدم برداشت

 

191

انگریز اور برداشت وتحمل

 

193

امریکہ ،اور برداشت و تحمل

 

195

آنحضرت ﷺ اور برداشت و تحمل

 

197

بد دعا کے موقع پر بھی دعا

 

198

قحط کےموقع پر مدد

 

198

فتح مکہ ، قوت برداشت کا بےمثال مظاہرہ

 

199

آنحضرتﷺ کا برداشت وتحمل، غیر مسلم مفکرین کی نظر میں

 

200

خلاصہ کلام

 

203

بے لاگ احتساب سیرت طیبہ کی روشنی میں

 

205

احتساب کی مفصل تشریح

 

210

لغوی معنیٰ

 

210

موجودہ مفہوم

 

211

موجودہ دور میں احتساب کی ضرورت

 

212

احتساب کےاجزائے ترکیبی

 

214

عدل

 

214

شورائیت کےحکم پر عمل

 

217

منصفانہ قوانین کا اجراء

 

219

قوانین پر بلا تخصیص عمل در آمد

 

220

اہل ودیانت دار اہل کاروں کا تقرر

 

221

اقسام احتساب

 

223

خود احتسابی

 

225

اجتماعی احتساب

 

228

اجتماعی احتساب کےمختلف پہلو

 

229

حکمرانوں کا احتساب

 

229

نوکر شاہی کا احتساب

 

233

قانون نافذ کرنےوالے اداروں کا احتساب

 

235

نظام محصولات کااحتساب

 

236

این جی اوز کا احتساب

 

238

معاشی معاملات کا احتساب

 

240

احتساب کی درخشاں مثالیں

 

242

اختتام

 

244

 

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 70989
  • اس ہفتے کے قارئین 289373
  • اس ماہ کے قارئین 289373
  • کل قارئین111896701
  • کل کتب8872

موضوعاتی فہرست