کل کتب 6741

دکھائیں
کتب
  • 5376 #1558

    مصنف : پروفیسر سعید مجتبی سعیدی

    مشاہدات : 7749

    مقالات ختم نبوت

    (اتوار 27 اپریل 2014ء) ناشر : دار السعادۃ بھکر
    #1558 Book صفحات: 106

    اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ پر نبوت کا سلسلہ ختم کردیا اوراسلام کو بحیثیت دین بھی مکمل کردیا اور اسے تمام مسلمانوں کے لیے پسندیدہ قرار دیا ہے یہی وہ عقید ہ جس پر قرون اولیٰ سے آج تک تمام امت اسلامیہ کا اجماع ہے ۔ہر مسلمان کا بنیادی عقیدہ کہ کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں قرآن مجید سے یہ عقیدہ واضح طور سے ثابت ہے کہ کسی طرح کا کوئی نبی یا رسول اب قیامت تک نہیں آسکتا جیساکہ ارشاد باری تعالی ہے ماکان محمد ابا احد من رجالکم وولکن رسول الله وخاتم النبین (الاحزاب:40)''محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں البتہ اللہ کے رسول ہیں اور خاتم النبیین ہیں''حضورﷺ کےبعد نبوت کے دروازے کو ہمیشہ کے لیے بند تسلیم کرنا ہر زمانے میں تمام مسلمانوں کا متفق علیہ عقیدہ رہا ہے اور اس میں مسلمانوں میں کوئی بھی اختلاف نہیں رہا کہ جو شخص حضرت محمدﷺ کے بعد رسول یا نبی ہونے کا دعویٰ کرے او رجو اس کے دعویٰ کو مانے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے آنحضرت ﷺ نے متعدد احادیث میں اس کی وضاحت فرمائی ہے کہ میں خاتم النبین ہوں میرے بعد کوئی نہیں ۔برطانوی سامراج نے برصغیر پاک وہند میں مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے اور دین اسلام کے بنیادی اصول احکام کو مٹانے کے لیے قادیان سے مزرا احمد قادیانی کو اپنا آلہ کار بنایا مرزا قادیانی نے انگریزوں کی حمایت میں جہاد کو حرام قرار دیا اورانگریزوں کی حمایت اور وفاداری میں اتنا لٹریچر شائع کیا کہ اس نے خود لکھا کہ میں نے انگریزی حکومت کی حمایت اوروفاداری میں اس قدرلٹریچر شائع کیا ہے کہ اس سے پچاس الماریاں بھر سکتی ہیں اس نے جنوری 1891ء میں اپنے مسیح موعود ہونے کا اعلان اور 1901ء میں نبوت ورسالت کا دعویٰ کردیا جس پر وہ اپنی وفات تک قائم رہا۔قادیانی فتنہ کی تردید میں پاک ہند کے علمائے اہل حدیث نے جو تحریری وتقریری خدمات سر انجام دی ہیں اور اس وقت بھی دے رہے ہیں وہ روزورشن کی طرح عیاں ہیں مرزا قادیانی نے جیسے ہی پر پرزے نکالنے شروع کیے اسی وقت سے اللہ تعالیٰ نے ایسے بندے کھڑے کردیئے جنہوں نے اسے ناکوں چنے چبانے پر مجبور کردیا۔ سب سے پہلے اس کا جھنڈ معروف سلفی عالم دین مولانا محمد حسین بٹالوی ﷫ نے اٹھایا پھر مولانا ثناء اللہ امرتسری ،قاضی سلیمان منصورپور ی،مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،حافظ عبد القادر روپڑی ، حافظ محمد گوندلوی ،علامہ احسان الٰہی ظہیر﷭ وغیرہ کے علاوہ بے شمار علماء ختم نبوت کی چوکیداری کےلیے اپنے اپنے وقت پر میدان عمل میں اترتے رہے ۔اسی سلسلے کی کڑی زیر نظر ''مقالات ختم ِنبو ت ''جوکہ معروف مصنف ومترجم کتب کثیرہ جناب پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی ﷾ (فاضل مدینہ یونیورسٹی سابق مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) کے تحریر کردہ ہیں انہوں بڑی عرق ریزی سے انہیں ترتیب دیا ان میں ہر مقالہ اپنے نام سے اپنے اندر پائے جانے والے علمی نکات کا پتہ دیتا ہے اللہ تعالیٰ ان مقالات کو اپنے حضور قبول فرمائے (ٖآمین)(م۔ا)

     

     

  • 5377 #1537

    مصنف : محمد زکریا زاہد

    مشاہدات : 8440

    بابل سے بطحاء تک حضرت ابراہیم علیہ السلام

    (ہفتہ 26 اپریل 2014ء) ناشر : مکتبۃ الکتاب لاہور
    #1537 Book صفحات: 154

    اللہ تعالی نے قرآن مجید میں انبیائے کرام﷩کے واقعات بیان کرنے کامقصد خودان الفاظ میں واضح اور نمایا ں فرمایا ''اے نبیﷺ جونبیوں کے واقعات ہم آپ کے سامنے بیان کرتے ہیں ان سے ہمارا مقصد آپ کے دل کو ڈھارس دینا ہے اور آپ کے پاس حق پہنچ چکا ہے اس میں مومنوں کے لیے بھی نصیحت وعبرت ہے ۔''زیر نظر کتاب '' بابل سےبطحاء تک'' در اصل جد الانبیا سید ابراہیم ﷤ کی حیات طیبہ پر مشتمل ہے جوکہ دنیا کے لیے ایک اعلیٰ نمونہ تھے فاضل مؤلف نے قرآن کریم اور احادیث صحیحہ کے ساتھ ساتھ تمام ثقہ مصادر سےروایات کوجمع کرکے ان کو ترتیب سے ایک کہانی کی صورت میں پیش کیاہے تاکہ قاری اکتاہٹ بھی محسوس نہ کرے اور پند ونصائح بھی اخذ کرتا چلا جائے۔اس سے ایک باکردار گھریلو ماحول اور صالح معاشرہ بنانے میں اچھی خاصی مدد مل سکتی ہے اور اس کتاب کوترتیب دینے میں طلبہ او رعامۃ الناس کے علمی معیار کو سامنے رکھا گیا ہے ۔ فاضل مصنف '' مولانا ابو یحییٰ محمد زکریا زاہد ''لیڈیز یونیورسٹی،لاہور میں پی ایچ ڈی سکالر ہیں اور ماشاء اللہ مؤطا امام مالک ، جامع الترمذی، سنن النسائی، سنن ابن ماجہ، اور اس درجہ کی دیگر کتب کے ترجمہ وفوائد کی تکمیل کے علاوہ کئی کتب کے مترجم ومؤلف ہیں اشاعت اسلام کے سلسلے میں اللہ تعالی ان کی مساعی جمیلہ کوشرف قبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ا)

     

     

  • 5378 #1556

    مصنف : سید غلام جیلانی

    مشاہدات : 15160

    البشیر الکامل شرح مائۃ عامل

    (جمعہ 25 اپریل 2014ء) ناشر : میر محمد کتب خانہ آرام باغ کراچی
    #1556 Book صفحات: 367

    علوم نقلیہ کی جلالت وعظمت اپنی جگہ مسلمہ ہے, مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کے اسرار ورموز اور معانی ومفاہیم تک رسائی علم نحو کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ کلام الٰہی ،دقیق تفسیر ی نکات،احادیث رسول ﷺ ،اصول وقواعد ،اصولی وفقہی احکام ومسائل کا فہم وادراک اس علم کے بغیر حاصل نہیں کرسکتے۔ یہی وہ عظیم فن ہے جس کی بدولت انسان ائمہ کےمرتبے اور مجتہدین کی منزلت تک پہنچ جاتاہے ۔جوبھی شخص اپنی تقریر وتحریر میں عربی زبان کو اپنانا چاہتا ہے وہ سب سے پہلے نحو کےاصول وقواعد کی معرفت کا محتاج ہوتاہے ۔عربی مقولہ ہے : النحو فی الکلام کالملح فی الطعام یعنی کلام میں نحو کا وہی مقام ہے جو کھانے میں نمک ہے ۔سلف وخلف کے تمام ائمہ کرام کااس بات پراجماع ہے کہ مرتبۂ اجتہاد تک پہنچنے کے لیے علم نحو کا حصول شرط لازم ہے ۔ قرآن وسنت اور دیگر عربی علوم سمجھنےکے لیے'' علم نحو''کلیدی حیثیت رکھتاہے۔ اس کے بغیر علوم اسلامیہ میں رسوخ وپختگی اور پیش قدمی کاکوئی امکان نہیں ۔ قرن اول سے لے کر اب تک نحو وصرف پرکئی کتب اور شروح لکھی کی جاچکی ہیں،اور ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔ زیر نظر کتاب البشیر الکامل بحل شرح مائۃ عامل علم نحو کےامام علامہ عبد القاہر جرجانی کی علم نحو پر مائہ ناز کتاب العوامل کی اردو شرح ہے جس میں نحو کے ایک سو عوامل کوبیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب اکثر مدارس کے نصاب میں شامل ہے ۔ لہذامائۃ عامل کوسمجھنے کے لیے یہ شرح طلباء کے لیے انتہائی مفید ہے۔(م۔ا)

     

     

  • 5379 #1562

    مصنف : محمد عطاء اللہ صدیقی

    مشاہدات : 3613

    بسنت تاریخ اور مذہب کے آئینے میں

    (جمعرات 24 اپریل 2014ء) ناشر : اسلامک ہیومن رائٹس فورم 99 جے ماڈل ٹاؤن لاہور
    #1562 Book صفحات: 18

    بسنت ایک ایسے طرزِ معاشرت کو پروان چڑھانے کاباعث بن رہا ہے جس میں کردار کی پاکیزگی کی بجائے لہوو لعب سے شغف، اوباشی اور بے حیائی کا عنصر بے حد نمایاں ہےہمارے ہاں دانشوروں کا ایک مخصوص طبقہ بسنت کو 'ثقافتی تہوار' کا نام دیتا ہےبسنت کے موقع پر جس طر ح کی 'ثقافت' کا بھرپور مظاہرہ کیا جاتا ہے، کوئی بھی سلیم الطبع انسان اسے 'بہترین اذہان کی تخلیق' نہیں کہہ سکتا۔تاریخی طور پر بسنت ایک ہندووٴانہ تہوار ہی تھامگر جو رنگ رلیاں، ہلڑ بازی، ، لچرپن، بے ہودگی، ہوسناکی، نمودونمائش اور مادّہ پرستانہ صارفیت بسنت کے نام نہاد تہوار میں شامل کردی گئی ہے اس کا تاریخ سے کوئی تعلق نہیں ۔بسنت نائٹ کو بازار ی عورتیں جسم فروشی سے چاندی بناتی ہیں اور بہت سے لوگ ملٹی نیشنل کمپنیوں اور بڑے تاجروں کو اپنے مکانات کی چھتیں کرائے پر دے کر ایک ہی رات میں لاکھوں کی کمائی کرتے ہیں۔ ہوٹلوں کی چھتیں ہی نہیں، کمرے بھی بسنتی ذوق کے مطابق آراستہ کئے جاتے ہیں۔ شہروں میں جنسی بے راہ روی کتنی ہے، اور بازاری عورتوں کے لاوٴ لشکر کس قدر زیادہ ہیں، اس کا اندازہ اگر کوئی کرنا چاہے تو بسنت نائٹ سے زیادہ موزوں شاید کوئی دوسرا موقع نہ ہو۔زیر نظر کتابچہ اسی موضوع پر عطاء اللہ صدیقی ﷫کی ۱4 سال قبل لکھی جانےوالی ایک فکر انگیز جامع تحریر ہےجس میں انہوں نے بسنت کی تاریخ اور مذہب کے آئینے میں اس كی حقیقت کو پیش کیا ہےموصوف فکرِ اسلامی کے بے باک ترجمان اور غیور پاسبان اور بے حد شفیق ہر دلعزیز صاحب بصیرت کالم نگار تھے جو ستمبر۲۰۱۱ء کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے اللہ تعالی مرحو م کے درجات بلند فرمائے اوران کی مرقد پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5380 #1554

    مصنف : عبد الرشید عراقی

    مشاہدات : 4923

    تذکرہ محدث روپڑی

    (بدھ 23 اپریل 2014ء) ناشر : محدث روپڑی اکیڈمی لاہور
    #1554 Book صفحات: 58

    متحدہ پنجاب کے جن اہل حدیث خاندانوں نے تدریس وتبلیغ اور مناظرات ومباحث میں شہرت پائی ان میں روپڑی خاندان کےعلماء کرام کو بڑی اہمیت حاصل ہے ۔روپڑی خاندان میں علم وفضل کے اعتبار سے سب سے برگزیدہ شخصیت حافظ عبد اللہ محدث روپڑی(1887ء۔1964) کی تھی، جو ایک عظیم محدث ،مجتہد مفتی اور محقق تھے ان کے فتاویٰ، ان کی فقاہت اور مجتہدانہ صلاحیتوں کے غماز او ر ان کی تصانیف ان کی محققانہ ژرف نگاہی کی مظہر ہیں۔ تقسیمِ ملک سے قبل روپڑ شہر (مشرقی پنجاب) سے ان کی زیر ادارت ایک ہفتہ وار پرچہ ''تنظیم اہلحدیث'' نکلتا رہا، جو پاکستان بننے کے بعد اب تک لاہور سے شائع ہو رہا ہے۔ محدث روپڑی تدریس سے بھی وابستہ رہے، قیامِ پاکستان کے بعد مسجد قدس (چوک دالگراں، لاہور) میں جامعہ اہلحدیث کے نام سے درس گاہ قائم فرمائی۔ جس کے شیخ الحدیث اور صدر مدرّس اور ''تنظیم اہلحدیث'' کے مدیر وغیرہ سب کچھ وہ خود ہی تھے، علاوہ ازیں جماعت کے عظیم مفتی اور محقق بھی۔اس اعتبار سے محدث روپڑی کی علمی و دینی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے، وہ تدریس کے شعبے سے بھی وابستہ رہے اور کئی نامور علماء تیار کئے، جیسے حافظ عبدالقادر روپڑی ،حافظ اسمٰعیل روپڑی ، مولانا ابوالسلام محمد صدیق سرگودھوی ، مولانا عبدالسلام کیلانی رحمہم اللہ ، حافظ عبد الرحمن مدنی ،مولانا حافظ ثناء اللہ مدنی وغیرہم۔ ''تنظیم اہلحدیث''کے ذریعے سے سلفی فکر اور اہلحدیث مسلک کو فروغ دیا اور فرقِ باطلہ کی تردید کی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو اجتہاد و تحقیق کی اعلیٰ صلاحیتوں سے نوازا تھا، فتویٰ و تحقیق کے لئے وہ عوام و خواص کے مرجع تھے۔ ۔ چنانچہ اس میدان میں بھی انہوں نے خوب کام کیا۔ ان کے فتاویٰ آج بھی علماء اور عوام دونوں کے لئے یکساں مفید اور رہنمائی کا بہترین ذریعہ ہیں۔ مذکورہ خدمات کے علاوہ مختلف موضوعات پر تقریبا 80تالیفات علمی یادگار کے طور پر چھوڑیں، عوام ہی نہیں، علماء بھی ان کی طرف رجوع کرتے تھے او ران کی اجتہادی صلاحیتوں کے معترف تھے ۔مولانا عبدالرحمن مبارکپور ی  (صاحب تحفۃ الاحوذی )فرماتے ہیں حافظ عبد اللہ روپڑی جیسا ذی علم اور لائق استاد تمام ہندوستان میں کہیں نہیں ملےگا۔ہندوستان میں ان کی نظیر نہیں۔ زیر نظر کتابچہ مولانا عبد الرشید عراقی﷾ کا تالیف کردہ ہے جس میں انہوں نے محدث روپڑی کی خدمات اور ان کے اساتذہ وتلامذہ کا اختصار کے ساتھ تذکرہ کیا ہے ۔مزید تفیلات کے لیے ماہنامہ محدث جلد 18،23،32اور بزم ِارجمندہ،روپڑی علمائے حدیث از مولانا محمداسحاق بھٹی﷾ ملاحظہ فرمائیں اور اسی طرح مدیراعلی ماہنامہ محدث لاہور کی دختر پروفیسر ڈاکٹر حافظہ مریم مدنی کا مقالہ برائے ایم فل بعنوان ''محدث روپڑی اور تفسیری درایت کے اصول'' بھی لائق مطالعہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ محدث روپڑی کے درجات کو بلند فرمائے او ران کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے ۔اور ان کے اخلاف کو ان کی علمی وتحقیقی خدمات اور ان کی نایاب کتب کو منظر عام پرلانے کی توفیق عطا فرمائے (آمین) (م۔ا )

     

     

  • 5381 #1553

    مصنف : ام حسن

    مشاہدات : 5539

    تحفہ نسواں

    (منگل 22 اپریل 2014ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #1553 Book صفحات: 106

    اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے او رانسان کی ہر شعبے میں مکمل راہنمائی کرتا ہے اسلام نے جس طرح مردوں کے لیے مفصل احکامات صادر فرمائے ہیں اسی طرح عورتوں کےمسائل کو بھی واضح اور واشگاف الفاظ میں بیان کیاہے نبی کریم ﷺ نے مردوں کی تربیت کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تربیت پر بھی زور دیا ہے ۔دورِ حاضر میں اکثر عورتیں قرآن وسنت کی تعلیم سے بے بہر ہ ہیں قبروں اور مزاروں کے طواف کرنے ان کے نام کی نذر نیاز،تعوید گنڈے او ردیگر شرکیہ امور میں پیش پیش ہیں بے پردگی اوربے حجابی میں مغربی عورتوں کے نقش قدم پر چل رہی ہیں ۔زیر نظر کتاب مولانا مبشر احمد ربانی ﷾ کی زوجہ محترمہ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے توحید باری تعالیٰ کی پہچان ...،قبروں سے وابستہ شرکیہ عقائد او رگمراہ کن توہمات سے ایمان کا دفاع ...،والدین کریمین کی خدمت کر کے دنیا میں ہی جنت کے حصول کاطریقہ....،خاتون ِاسلام کا اللہ اور رسول کے احکامات کی روشنی میں پردہ ،بے پردگی کے باعث پیدا ہونے والی ہلاکتوں اور بربادیوں سے بچنے کی تدابیر جیسے اہم موضوعات پر قلم اٹھایا ہے یہ کتاب تمام مومنات کے لیے لائق مطالعہ ہے تاکہ وہ اپنی زندگی کا حتساب کرسکیں اور آخرت میں کامیابی کےلیے اپنے آپ کو تیار کرسکیں اللہ تعالیٰ مؤلفہ کی اس کاوش کو قبول فرمائے او ر اسے اہل اسلام کی خواتین کے لیے اسے مفید بنائے ۔(آمین) (م۔ا)

     

     

  • 5382 #1552

    مصنف : قاضی محمد زاہد الحسینی

    مشاہدات : 9716

    تذکرۃ المفسرین

    (پیر 21 اپریل 2014ء) ناشر : قاضی محمد احمد الحسینی بن قاضی محمد ارشد الحسینی دار الارشاد اٹک شہر پاکستان
    #1552 Book صفحات: 396

    آخری نبی حضرت محمد ﷺ کو قیامت کے تک لیے زند ہ معجزہ قرآن مجید عطا فرمایا اور اللہ تعالی نے اس کی حفاظت کا بھی بندوبست فرمایا اور اس کے لیے ایسے رجال کار پید ا فرمائے جنہوں نے علوم قرآن سے متعلق تفاصیل اور تفاسیر مرتب کرتے ہوئے اپنی جانیں کھپادیں۔انہی میں سے ایک شعبہ علوم تفسیر،کتب تفسیر ،اور مفسرین کے حالات کا جاننا بھی ہے اپنے اپنے ادوار میں علماء کرام نے اس میدان میں خوب کام کیا او رخدمات انجام دیں۔زیر نظر کتاب''تذکرۃ المفسرین''اسی موضوع پر اردو زبان میں ایک جامع کتاب ہے جس میں فاضل مؤلف نے 626 مفسرین کرام کے مختصر احوال کو اصل مصادر ومآخذ سے جمع کردیا ہے یہ کتاب اہل علم او رطالبان علوم نبوت کے لیے مفسرین اور کتب تفاسیر کے تعارف کے حوالے سے قیمتی تحفہ ہے اللہ تعالی مؤلف اور ناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5383 #1587

    مصنف : سید صباح الدین عبد الرحمن

    مشاہدات : 19583

    اسلام اور مستشرقین جلداول

    dsa (پیر 21 اپریل 2014ء) ناشر : دار المصنفین شبلی اکیڈمی اعظم گڑھ، انڈیا
    #1587 Book صفحات: 138

    مستشرقین سے مراد وہ غیرمسلم دانشور حضرات ہیں جو چاہے مشرق سے تعلق رکھنے والے ہوں یا مغرب سے کہ جن کا مقصد مسلمانوں کے علوم وفنون حاصل کرکے ان پر قبضہ کرنا اور اسلام پر اعتراضات کرنا ہے اور مسلمانوں کے ہاتھوں صلیبی جنگوں میں ذلت آمیز شکست کا بدلہ لینا ہے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے قرآن وحدیث ،سیرت اور اسلامی تاریخ کو بطور خاص اپنا ہدف بنایا ہے وہ انہیں مشکوک بنانے کےلیے مختلف ہتھکنڈوں کو استعمال کرتے ہیں ۔زیر نظر کتاب سات حصوں پر مشتمل ہے جوکہ دراصل دار المصنفین اعظم گڑھ کے زیر اہتمام فروری 1982 میں اسلام اور مستشرقین کے عنوان پر منعقدہ بین الاقوامی سیمینار میں جید اکابرعلماء اور عالم اسلام کے نامور اسلامی سکالرز ودانشور حضرات کی طرف سے پیش کیے جانے والے مقالات کا مجموعہ ہے امید ہے اس کے مطالعہ سے مستشرقین کے ہتھکنڈوں او ر ان کے شبہات کی تردید کے لیے دلائل سے اگاہی حاصل ہوگی۔ ان شاء اللہ(م۔ا)

     

     

  • 5384 #1551

    مصنف : ڈاکٹر علی بن نفیع العلیانی

    مشاہدات : 7564

    تعویذ او رتوحید

    (اتوار 20 اپریل 2014ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور
    #1551 Book صفحات: 98

    بدعات وخرافات اور خلاف شرع رسم ورواج سےپاک وصاف معاشرہ اتباع سنت کا آئینہ دار ہوتاہے جب بھی معاشرہ میں قرآن وسنت کی مخالف پائی جائے گی تو اس میں اعتقادی خرابیاں عام ہوں گی جہاں مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ اسلام کی تعلیمات پر عمل کریں وہاں اہل علم کا بھی یہ فرض ہے کہ وہ مسلمانوں کی اصلاح کےلیے ان کی خرابیوں کی نشاندہی اور انکی راہنمائی کریں۔معاشرے میں اعتقادی خرابیوں کا ایک مظہر تعویذ گنڈے کا رواج بھی ہے ۔زیر نظر کتاب التمائم فی میزان العقیدہ از ڈاکٹر علی بن نفیع کا اردو ترجمہ ہے جس میں فاضل مصنف نے تعویذ کی شرعی حیثیت کو واضح کرتے ہوئے سمجھ میں نہ نے آنے والے یا غیر شرعی الفاظ وغیرہ سے بنے ہوئے تعویذوں کو لٹکانے یا پہننے کا قرٖآن وسنت کے دلائل کی روشنی میں شرک ہونا ثابت کیا ہے یہ کتاب اپنے موضوع پر بہت مفید ہے اللہ تعالی مصنف ،مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور مسلمانوں کو اس سے فائدہ پہنچائے (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5385 #1585

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 4736

    کاروبار میں اولاد کی شرکت

    (اتوار 20 اپریل 2014ء) ناشر : ایفا پبلیکیشنز نئی دہلی
    #1585 Book صفحات: 202

    شریعتظ کا مزاج یہ ہے کہ جو بھی معاملہ کیا جائے ،خواہ وہ قریب ترین رشتہ داروں کے درمیان ہو لیکن اسے واضح ہونا چاہیے،اس میں ایسا ابہام نہیں ہونا چاہیے جو آئندہ نزاع کا باعث بن سکتا ہو۔فقہ میں تجارت کے بہت سے احکام اسی اصول پر مبنی ہیں کہ جو معاملات کسی پہلو میں ابہام کی وجہ سے آئندہ نزاع کا سبب بن سکتے ہیں وہ درست نہیں ہوں گے ۔کاروباری اور تجارت کے مسائل میں ایک اہم مسئلہ کاروبار میں میں اولاد کی شرکت کا ہے کہ کاروبار میں والد کے ساتھ اولاد کی شرکت کس حیثیت سے ہے ؟ کیا وہ اس میں پارٹنر ہیں ؟ یا ان کی حیثت ملازم کی ہے ؟یا وہ محض اپنے والد کے معاون و مددگار ہیں ۔ زیر نظرکتاب'' کاروبار میں اولاد کی شرکت'' معاشرے میں پائے جانے والے مذکورہ کاروباری معاملات ومسائل کے حوالے ایک اہم کتاب ہے ۔جوکہ اسلامک فقہ اکیڈمی کے زیر اہتمام انیسویں فقہی سیمنیار منعقدہ فروری 2010ءمیں پیش کئے گئے علمی،فقہی اورتحقیقی مقالات ومقاقشات کا مجموعہ ہے جس میں تقرییا 31 ممتاز اہل علم او رارباب افتاء نے اس موضوع پراپنے مقالات پیش کئے ۔ سیمینار میں ان مقالات پر کیے جانے والے مناقشات او رتجاویز وغیر ہ اور ان مقالات کاجامع خلاصہ بھی اس کتاب میں شامل اشاعت ہے۔ اسلامک فقہ اکیڈمی ( انڈیا) مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی کی کوششوں سے 1989ء میں قائم ہوئی ۔مختلف موضوعات پر اب تک بیسیوں کتب شائع کرچکی ہے بالخصوص جدیدفقہی مسائل (کلوننگ،انشورنش، اعضاء کی پیوندکاری ،انٹرنیٹ،مشینی ذبیحہ وغیرہ ) پر کتب کی اشاعت اورموسوعہ فقہیہ کویتیہ کااردو ترجمہ لائق تحسین ہے۔ موسوعہ کی بارہ جلدیں کتاب وسنت ویب سائٹ پرموجود ہیں ۔ ایفا پبلی کیشنز (اسلامک فقہ اکیڈمی ،انڈیا) اگرچہ مسلکِ احناف کا ترجمان ادارہ ہے لیکن علمی افادیت کے پیشِ نظر اور کچھ احباب کی فرمائش پرجدید فقہی موضوعا ت پرمشتمل اکیڈمی کی بعض مطبوعات کو کتاب وسنت ویب سائٹ پر پبلش کیا جا رہا ہے جن کےساتھ ادارہ کا کلّی اتفاق ضروری نہیں۔(م۔ا)

     

     

  • 5386 #1550

    مصنف : خلیل احمد ملک

    مشاہدات : 5341

    طریقہ طہارت و صلاۃ

    (ہفتہ 19 اپریل 2014ء) ناشر : المکتبہ السلفیہ شیش محل روڈ، لاہور
    #1550 Book صفحات: 36

    نماز دینِ اسلام کے ارکان ِخمسہ میں ایک اہم اور بنیادی رکن ہونے کے علاوہ قرب الٰہی کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہے پیارے نبی ﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک او رمومن کو دکھوں اور تکلیفوں سے نجات دینے والی ہے ۔پریشانیوں اور مصائب میں مومن کاہتھیار اورکامیاب وکامران ہونے والوں کےلیے جنت کی کنجی ہے ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ''اللہ سے صبراور نماز کےساتھ مدد مانگو''نماز کے موضوع پر اردووعربی زبان میں بےشمار کتب موجود ہیں۔اردو زبان میں صفۃ صلاۃالنبی،مسنون نماز نبوی ، نماز محمد ی ،صلاۃالرسول وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔زیر نظر کتاب شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب ، شیخ ابن باز کے طریقہ طہارت و صلاۃکے موضوع پر مختصر کتابچے کا ترجمہ ہے جس میں خلیل احمد ملک صاحب نے مناسب اضافہ کر وا کر اس مختصر کتاب کو ترتیب دے کر شائع کیا ہے ۔جس میں صحیح احادیث کی روشنی میں تمام ضروری مسائل طہارت وصلاۃ جمع کردئیے ہیں۔ کتاب پر نظر ثانی واضافہ کا کام جید عالمِ دین مولانا محمد شفیق مدنی ﷾ (فاضل مدینہ یونیورسٹی ، بانی وشیخ الحدیث مسعود اسلامک سنٹر،وسینئر مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) نے کیا ہے ۔اللہ اس کتاب کو اہل اسلا م کے لیے نفع بخش بنائے (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5387 #1584

    مصنف : امام ابن تیمیہ

    مشاہدات : 13568

    اتباع کتاب وسنت اور فقہی مذاہب

    (ہفتہ 19 اپریل 2014ء) ناشر : یونیورسٹی بک شاپ اسلام آباد
    #1584 Book صفحات: 610

    شیخ الاسلام والمسلمین امام ابن تیمیہ کی شخصیت محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ ساتویں صدی ہجری کی عظیم شخصیت تھے،آپ بہ یک وقت مفکر بھی تھے اور مجاہد بھی ، آپ نے اپنے قلم سے باطل کی سرکوبی کی۔ اسی طرح اپنی تلوار کو بھی ان کے خلاف خو ب استعمال کیا ۔ او رباطل افکار وخیالات کے خلاف ہردم سرگرم عمل او رمستعدر رہے جن کے علمی کارہائے نمایاں کے اثرات آج بھی پوری آب وتاب سے موجود ہیں۔آپ نے اپنی پوری زندگی دین اسلام کی نشرواشاعت ،کتاب وسنت کی ترویج وترقی اور شرک وبدعت کی تردید وتوضیح میں بسر کردی ۔امام صاحب علوم اسلامیہ کا بحر ذخار تھے اور تمام علوم وفنون پر مکمل دسترس اور مجتہدانہ بصیرت رکھتے تھے۔آپ نے ہر علم کا مطالعہ کیا اور اسے قرآن وحدیث کے معیار پر جانچ کر اس کی قدر وقیمت کا صحیح تعین کیا۔آپ نے مختلف موضوعات پر 500 سے زائد کتابیں لکھیں۔ آپ کا فتاوی ٰ 37 ضخیم جلد وں میں مشتمل ہے ۔ زیر نطر کتاب فتاویٰ ابن تیمیہ کی جلد 19،20 کاترجمہ ہے جو کہ اتباع کتاب وسنت اور فقہی مذاہب کے اصول پرمبنی ان فتاوی جات کا مجموعہ ہے جو شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے قرآن وسنت سے اعراض برتنے والوں اور مبتدعین کے رد میں تحریر فرمائے۔فتاوی ابن تیمیہ کی ان دو جلدوں کا ترجمہ مولانا حافظ عبدالغفور (بانی جامعہ علوم اثریہ ،جہلم اور ان کے صاحبزدگان علامہ محمد مدنی  ،حافظ عبد الحمید عامر﷾ او رجامعہ علوم اثریہ کے دیگر ذمہ داران کی کوششوں او رکاوشوں کی بدولت پایۂ تکمیل کوپہنچا ہے ۔اللہ تعالی مترجمین ،ناشرین او رتمام معاونین کی کوششوں کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5388 #1549

    مصنف : جلال الدین قاسمی

    مشاہدات : 6921

    تفسیر سورۃ الاخلاص

    (جمعہ 18 اپریل 2014ء) ناشر : جمعیت اہل حدیث حیدرآباد انڈیا
    #1549 Book صفحات: 99

    سورۂ اخلاص قرآن کریم کی مختصر اور اہم ترین سورتوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہ ایک تہائی قرآنی موضوعات کا احاطہ کرتی ہے اور توحید کا محکم انداز میں اثبات کرتی ہے۔ اس کےشان نزول کے سلسلے میں مسنداحمدمیں روایت ہے کہ مشرکین نے حضورﷺ سے کہا اپنے رب کے اوصاف بیان کرو، اس پر یہ سورۃ نازل ہوئی ۔اور اس سورۃسے محبت جنت میں جانے کا باعث ہے اسی لیے بعض ائمہ کرام نماز میں کوئی سورۃ پڑھ کر اس کے ساتھ سورۃ اخلاص کو ملاکرپڑھتے ہیں صحیح بخاری میں ہے کہ حضورﷺنے ایک لشکر کو کہیں بھیجا جس وقت وہ پلٹے تو انہوں نے آپ ﷺ سے کہا کہ آپ نے ہم پر جسے سردار بنایا تھا وہ ہر نماز کی قرات کے خاتمہ پر سورۃ قل ھواللہ پڑھا کرتے تھے، آپ نے فرمایا ان سے پوچھو کہ وہ ایسا کیوں کرتے تھے؟ پوچھنے پر انہوں نے کہا یہ سورۃ اللہ کی صفت ہے مجھے اس کا پڑھنا بہت ہی پسند ہے ،حضورﷺنے فرمایا انہیں خبر دو کہ خدابھی اس سے محبت رکھتا ہے۔اور اسی طر ح ایک دوسری روایت میں ہے کہ ایک انصاری مسجد قبا کے امام تھے،ان کی عادت تھی کہ الحمد ختم کرکے پھر اس سورۃ کو پڑھتے، پھر جونسی سورۃ پڑھنی ہوتی یا جہاں سے چاہتے قرآن پڑھتے۔ایک دن مقتدیوں نے کہا آپ اس سورۃ کو پڑھتے ہیں پھر دوسری سورۃ ملاتے ہیں یہ کیا ہے؟ یاتو آپ صرف اسی کو پڑھئے یا چھوڑ دیجئے دوسری سورۃ ہی پڑھ لیاکریں ،انہوں نے جواب دیا کہ میں تو جس طرح کرتا ہوں کرتا رہوں گا تم چاہو مجھے امام رکھو، کہو تو میں تمہاری امامت چھوڑ دوں..۔ ایک دن حضورﷺان کے پاس تشریف لائے تو ان لوگو ں نے آپ سے یہ واقعہ بیان کیا۔ آپ نے امام صاحب سے کہا تم کیوں اپنے ساتھیوں کی بات نہیں مانتے اور ہر رکعت میں اس سورت کو کیوں پڑھتے ہو؟ وہ کہنے لگے یا رسول اللہﷺمجھے اس سورت سے بڑی محبت ہے۔آپ نے فرمایا اس کی محبت نے تجھے جنت میں پہنچا دیا۔اور یہ سورت ایک تہائی قرآن کی تلاوت کے برابر ہے جیسا کہ صحیح بخاری میں ہے کہ رسول اللہ ﷺنے اپنے اصحاب﷢ سے فرمایا کیا تم سے یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک رات میں ایک تہائی قرآن پڑھ لو... تو صحابہ کہنے لگے بھلا اتنی طاقت تو ہر ایک میں نہیں آپ نے فرمایا قل ھو اللہ احد تہائی قرآن ہے۔اور اسی طرح جامع ترمذی میں ہے کہ رسول مقبول ﷺنے صحابہ سے فرمایا جمع ہو جاؤ میں تمہیں آج تہائی قرآن سناؤں گا، لوگ جمع ہو کر بیٹھ گئے آپ گھر سے آئے سورۃ قل اللہ احد پڑھی اور پھر گھر چلے گئے اب صحابہ میں باتیں ہونے لگیں کہ وعدہ تو حضورﷺکا یہ تھا کہ تہائی قرآن سنائیں گے شاید آسمان سے کوئی وحی آگئی ہو اتنے میں آپ پھر واپس آئے اور فرمایا میں نے تم سے تہائی قرآن سنانے کا وعدہ کیا تھا، سنو یہ سورت تہائی قرآن کے برابر ہے۔ سورۂ اخلاص کی تفسیر متعدد علماء نے کی ہے ان میں سب سے عمدہ تفسیرشیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ﷫ کی تفسیر سورۃ اخلاص ہے۔زیر نظر کتاب ''تفسیر سورہ اخلاص'' مولانا جلال الدین قاسمی﷾ کی تصنیف ہے مولانا نے انوکھے اور اچھوتے انداز میں میں آیات کےہر ٹکڑےکی علمی وفکر ی تشریح کی ہے موصوف نےبہت سی تفاسیرکے اہم اجزاء کو اس میں جمع کردیا ہے اور اس کتاب کو ترتیب دینے میں بہت محنت کی ہے اللہ تعالی مصنف ومعاونین ومحسنین کے حسنات کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا)

     

     

  • 5389 #1548

    مصنف : حافظ صلاح الدین یوسف

    مشاہدات : 14388

    تفسیر احسن البیان ( تفسیر مکی)

    (جمعرات 17 اپریل 2014ء) ناشر : نا معلوم
    #1548 Book صفحات: 1907

    امت مسلمہ کی ذلت ورسوائی کا ایک بڑا سبب ،صب تصریح حدیث پاک ،قرآن حکیم سے منہ موڑنا ہے ۔اگر کچھ لوگ قرآن پڑھتے بھی ہیں تو اس کے معانی ومفاہیم سے بے خبر ہیں۔ضرورت ہے کہ ہر مسلمان خدا کی آخری کتاب کو سمجھنے کو شش کرے ۔اس کے لیے کسی ایسی مختصر تفسیر کی ضرورت تھی جس کا مطالعہ آسان ہو اور اس کی عبارت عام فہم ہو۔اس ضرورت کو 'تفسیر احسن البیان'نے بہ خوبی پورا کیا ہے ۔یہ معروف عالم دین جناب حافظ صلاح الدین یوسف کی تفسیر ہے۔جس میں منہج سلف کے مطابق قرآنی مطالب کی تشریح کی گئی ہے۔اسی بناء پر سعودی حکومت اسے شائع کر کے حجاج کرام میں تقسیم کرتی ہے ۔زیر نظر نسخہ بھی سعودیہ کا چھپا ہوا ہے ۔خدا کرے کہ مسلمان قرآن کی طرف لوٹ آئیں تاکہ فلاح وکامرانی ان کا مقدر بن سکے۔(ط۔ا)

     

  • 5390 #1547

    مصنف : عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز

    مشاہدات : 9259

    صفات المومنین

    (بدھ 16 اپریل 2014ء) ناشر : ساجد اسلامک ریسرچ سنٹر پاکستان
    #1547 Book صفحات: 90

    اہلِ اسلام کے لیے ضروری ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی کتاب قرآن پاک میں غور و فکر کریں اور سمجھیں اور رسول اکرم ﷺ کی سنت کو سیکھیں اور پھر ان دونوں پر قائم رہیں ۔ اللہ رب العزت کی کتاب اور رسول اللہ ﷺ کی احادیث میں اوامر و نواہی اور مومن مردوں اور عورتوں کی ان صفات  وعادات اور اعمال کا بیان بھی موجود ہے جس کی بنا پر اللہ تعالی نے ان کی مدح و تعریف کی ہے۔ زیر نظر کتابچہ صفات المومنین شیخ ابن باز ﷫ کے خطاب پر مشتمل ہے جس میں شیخ ابن باز مرحوم نے سورۃ فرقان اور قرآن مجید کی دیگر آیات او راحادیث کی روشنی میں مومنین کی 30 صفات کو بیان کیا ہے اور اس کتابچہ کے دوسرے حصہ میں اختصار کے ساتھ کے نماز اور طہارت کے مسائل بیان ہوئے ہیں۔ مولانا قاری سیف اللہ ساجد قصوری ﷾ (فاضل جامعہ سلفیہ، فیصل آباد) نے اس کا آسان و سلیس ترجمہ کر کے خوبصورت انداز میں طبع کیا ہے ۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مؤلف و مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اس کے ذریعہ سے امت مسلمہ کو صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق مرحمت فرمائے ۔ (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5391 #1546

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 5501

    مجلہ بحرالعلوم محدث العصر نمبر ( محب اللہ شاہ راشدی)

    (منگل 15 اپریل 2014ء) ناشر : جامعہ بحرالعلوم السلفیہ، میرپور خاص سندھ
    #1546 Book صفحات: 686

    فضیلۃ الشیخ ابو القاسم محب اللہ شاہ راشدی ﷫ کی شخصیت او ر ذات گرامی کسی تعارف کی محتاج نہیں آپ سندھ کے سادات گھرانے راشدی خاندان سے تعلق رکھتے تھے سندھ میں راشدی خاندان نہایت اہمیت کا حامل ہے مسلک اہل کو اس علاقے میں صرف ان کی بدولت ہی ترویج وترقی اور فروغ ہوا اس خاندان کی دینی ملی اور مسلکی خدمات آب زر سے لکھنے کے قابل ہیں شیخ محب اللہ راشدی اپنے وقت کے ایک عظیم مفکر ومحدث تھے اور صاحبِ قلم عالم دین تھے آپ نے مختلف مسائل پر اردو اور سندھی زبان میں نہایت وقیع تحقیقی کتابیں اور رسائل لکھے ۔ زیر نظرکتاب در اصل جامعہ بحر العلوم السلفیہ سندھ کے سہ ماہی مجلہ بحر العلوم کا شیخ محب اللہ شاہ راشدی کی حیات وخدمات وتاثرات پر مشتمل خاص نمبر ہے جس میں شیخ کے متعلق نامور علماء اور اہل قلم کے مضامین اور اور تاثرات کو مدیر مجلہ جناب افتخار احمد تاج الدین الازہر ی ﷾ او ران کے رفقاء نے بڑی محنت سے جمع کرکے شائع کیا ہے اللہ تعالی شیخ محب اللہ کے درجات بلند فرمائے۔(آمین) (م۔ا)

     

  • 5392 #1545

    مصنف : قاضی مجاہد الاسلام قاسمی

    مشاہدات : 12605

    اسلامی عدالت

    (پیر 14 اپریل 2014ء) ناشر : ادارۃ القرآن والعلوم الاسلامیۃ کراچی
    #1545 Book صفحات: 497

    انسانی معاشرہ میں فسادکو ختم کرنے اور اور اللہ تعالی کی متعین کردہ حدود کو اس معاشرہ میں قائم رکھنے کا نام عدل ہے اسی عدل کے قائم کرنے والے کانام قضاء ہے قضاء کیا ہےقاضی کی کیا کیا ذمہ داریاں ہیں؟اور اسلامی عدالت میں کیا طریقہ کار ہونا چاہیے زیرنظر کتا ب اسلامی عدالت از مجاہد الاسلام قاسمی اس موضوع پر اردو دفعات پر مشتمل فقہ اسلامی کی پہلی کتاب ہے جو نہایت جامع اور مستند ہے اس کتاب کی ترتیب میں تمام ائمہ فقہ کی آراء سےاستفادہ کیا گیا ہے ۔(م۔ا)

     

     

  • 5393 #1543

    مصنف : رابعہ الطویل

    مشاہدات : 3902

    حقیقت شہادتین

    (ہفتہ 12 اپریل 2014ء) ناشر : مکتبہ حسین محمد بادامی باغ لاہور
    #1543 Book صفحات: 297

    مسلمان کو سب سےزیادہ جس چیز کا اہتمام کرنا چاہیے او رجس چیز پر اسے سب سے زیادہ حریص ہونا چاہیے وہ وہ چیز ہے جس کا تعلق امو رِعقیدہ اوراصولِ عبادت سے ہے کیونکہ عقیدے کی سلامتی اور نبی کریمﷺ کی اتباع یہی دو ایسی چیزیں ہیں کہ جن پر اعمال کی قبولیت کا دارمدار ہے اور یہی بندۂ مومن کے لیے نفع بخش ہیں ۔ زیر نظر کتاب ایک عربی کتاب کا ترجمہ ہے جوکہ امورِ عقیدہ سے متعلق اس عظیم کلمہ کی وضاحت پر مشتمل ہے جس کے لیے مخلوق کو پید اکیا گیا ،رسولوں کو مبعوث کیا گیا، کتابیں نازل کی گئیں اور جس کی بنا پر لوگ مومنوں اور کافروں میں تقسیم ہوگئے اورخوش نصیب اہل جنت اور بد نصیب اہل جہنم میں بٹ گئے اس کتاب میں اسی کلمۂ توحید کے فضائل ،معانی ،ارکان ، شروط اور نواقض اور اسی طرح اس کلمۂ طیبہ کے دوسرے جزء محمد رسول اللہﷺ کی حقیقت کو بیان کیا گیا ہے ۔کتاب کے ترجمےکا کام '' زاد الخطیب'' کے مؤلف ڈاکٹر حافظ محمد اسحاق زاہد ﷾ نے سر انجام دیا ہے حافظ صاحب اس کتاب کے علاوہ متعدد کتب کے مترجم ومؤلف بھی ہیں اللہ تعالیٰ اشاعت دین کے سلسلے میں مصنف ومترجم کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے اور اس کتاب کواپنے بندوں کے لیے نفع مند بنائے (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5394 #1536

    مصنف : ابو نعمان محمد زبیر صادق آبادی

    مشاہدات : 19648

    آئینہ دیوبندیت

    (جمعہ 11 اپریل 2014ء) ناشر : مکتبہ الحدیث، حضرو ضلع اٹک
    #1536 Book صفحات: 712

    کسی بھی مذاکرہ ،مباحثہ ومناظرہ اور علمی گفتگو میں اصول وضوابط کو مد نظر رکھتے ہوئے بات کرنا آداب ِگفتگو کاحصہ ہے لیکن عموما مختلف مسالک کے حاملین اہل علم اور علماء علمی گفتگو ،مباحثہ ومناظرہ کے موقع پر اصول وضوابط کو سامنے نہیں رکھتے جس کے نتیجے میں اکثر مباحثے ومذاکرے نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوتے ۔زیر نظر کتا ب ''آئینہ دیوبندیت'' اسی لیے مرتب کی گئی ہےکہ جب کوئی اہل حدیث کسی دیوبندی سے کوئی حدیث بیان کرتا ہے یاپھر کوئی دیوبندی کسی اہلِ حدیث کو تقلید کی دعوت دیتا ہے تو عام طور پر دیوبندیوں کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اصل موضوع کو چھوڑ کر طرح طرح کی دوسر ی باتیں شروع کردیتے ہیں ۔اورکبھی خود ساختہ اصول بنا کر اہل حدیث پر طعن کرتے ہیں۔آل دیوبند کےاس قسم کے اعتراضات کے جواب میں محترم ابو نعمان محمد زبیر صادق آباد ی ﷾ نے یہ کتاب مرتب کی جس میں علامہ حافظ زبیرعلی زئی﷫ کے بھی بعض مضامین بھی شامل ہیں اللہ اس کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5395 #1594

    مصنف : حافظ عبد الرحمٰن مدنی

    مشاہدات : 7289

    صحیح بخاری میں اصول اجتہاد جلد اول

    dsa (بدھ 09 اپریل 2014ء) ناشر : کلیہ معارف اسلامیہ، جامعہ کراچی ، کراچی
    #1594 Book صفحات: 445

    اجتہاد ہر دور کی اہم ضرورت رہا ہے اور اس کی اہمیت بھی ہمیشہ اہل علم کے ہاںمسلم رہی ہے۔ اجتہاد اسلام کا ایک ایسا تصور ہے جو اسے نت نئی نیرنگیوں سے آشنا کر کے فکری جمود سے آزادی بخشتا ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ کے زمانہ میں آپﷺ کی حیثیت اللہ احکم الحاکمین کی طرف سے صدق و وفا کے علمبردار مرشد الٰہی کی تھی۔ صحابہ اکرام ﷢ کو جو بھی مسئلہ درپیش آتا تو اس سے متعلق الہامی رہنمائی حاصل کرنے کے لیے وہ اللہ کے رسول ﷺ کی طرف رجوع کرتے تھے اور کتاب وسنت کی روشنی سےپوری طرح مطمئن ہو جاتے، بعض اوقات اگر وحی نازل نہ ہوتی توآپ شریعت الٰہی کی تعلیمات میں غور وفکر کرتے اور یہ فکر ونظر آپﷺ کے ملکہ نبوت کے حامل ہونے کے باوصف ہر طرح کے مسائل کی عقدہ کشائی کرتا، جسے لغوی طور پر تو 'اجتہاد ' کہا جا سکتا ہے، لیکن ہوائے نفس سے پاک ہونے اور ملکہ نبوت کی ممارست کی بدولت یہ سنت رسولﷺ ہی کہلاتا۔ کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ عصمت اور الہامی تصویب کا نتیجہ ہوتا تھا۔ چونکہ خلفاے راشدین کے دور میں اسلامی خلافت کی حدود اس قدر وسیع ہو گئی تھیں کہ اس دور کی سپر پاورز 'روم وفارس ' بھی زیر نگیں ہو کر خلافت اسلامیہ تین براعظموں ایشیاء، افریقہ اور یورپ تک پھیل چکی تھی ۔تو ہزاروں نئے مسائل بھی سامنے آتے رہے جن کو حل کرنے کے لیے اجتہاد کی اہمیت روز برروز بڑھنے لگی تو تابعین میں اجتہاد کے دو مکاتب فکر 'اہل الاثر' اور 'اہل الرائے' کے نام سے معروف ہوئے۔ اہل الاثر کے سرخیل مشہور محدث اور فقیہ تابعی سعید بن مسیب کو قرار دیا جاتا ہے جن کا حلقہ اثر زیادہ تر حرمین شریفین تھا۔ ۔ دوسری طرف حدیث وفقہ کے ایک بڑے امام ، ابراہیم نخعی تھے۔جو کچھ نئے اسالیب اجتہاد کے حامل ہونے کی بنا پر 'اہل الرائے' کے امام بن گئے۔ اس کے بعد امام شافعینے اجتہادی اسالیب کو منضبط کرنے کے لیے اصول حدیث وفقہ کے موضوع پر معرکۃ الآراء کتاب 'الرسالۃ' لکھ کر اجتہادی اسالیب کو پختہ بنیادوں پر استوار کرنے کی کوشش کی۔ امام شافعی دونوں حلقوں کے اکابرین سے استفادہ کے باوجود بنیادی طور پر 'اہل الاثر' مکتب فکر پر ہی گامزن رہے ۔تیسری صدی ہجری کے حدیث وفقہ کے اجل امام بخاری کا تعلق بنیادی طور پر 'اہل الاثر' مکتب فکر سے ہے، تاہم انہوں نے اپنی تصنیف 'الجامع الصحیح' میں جہاں روایت و درایت کے اعتبار سے اعلیٰ درجہ کی صحیح احادیث پر استدلال کی بنیاد رکھی وہاں صحیح بخاری کی ترتیب وتدوین میں اجتہاد وفقہ کو اتنی اہمیت دی کہ ان کی کتاب کے بارے میں یہ مشہور ہو گیا : "فقه البخاري في تراجم أبوابه" (امام بخاری کی فقاہت ان کے ابواب کی ترجمانی میں ہے۔)بلاشبہ امام بخاری متقدمین ائمہ سلف کےاس دور کا ایک منارہ نور ہیں جس کی ضیا پاشی نہ صرف اس دور میں چہارسو پھیلی بلکہ ان کی جامع صحیح کو اتنی مقبولیت اور ہردل عزیزی ملی کہ اب تک اسلامی مشرق و مغرب میں اسے جملہ اسلامی مکاتبِ فکر کےہاں نہایت اعلیٰ مقام کی حامل کتاب تسلیم کیا جاتا ہے ۔ کیا یہ اعزاز کم ہے کہ اسے اُسوہ حسنہ کی مبارک نقشہ کشی کرنےوالی تالیفات میں سے 'أصح الکتب بعد کتاب الله' کےلقب سے یاد کیاجاتاہے؟موصوف کی تالیف کی عظمت کا یہ مظہربھی منہ بولتا ثبوت ہے کہ اس کے بے شمار پہلوؤں پرہزاروں جلدوں پر مشتمل سیکڑوں شروحات لکھی گئیں اور اب تک لکھی جارہی ہیں او راسلامی جامعات کے آخر ی مرحلوں میں اس کی تدریس کرنے والے کو 'شیخ الحدیث' کےاعلیٰ ترین منصب کاحامل سمجھا جاتا ہے۔اجتہاد کے بار ے میں امت مسلمہ نئے دور میں افراط وتفریط کا شکار ہے۔اگرچہ کتاب وسنت کی جامعیت اور اجتہاد کی وسعتوں کی بدولت ہر قسم کے قدیم وجدید مسائل کا بہترین حل پیش کیا جا سکتا ہے زیر نظر مقالہ أصول الاجتهاد في الجامع المسند الصحیح المختصر من أمور رسول الله ﷺ وسُننه وأیامه''وہ اہم علمی وتحقیقی کاوش ہے جسے مولانا حافظ عبدالرحمن مدنی ﷾ (رئیس جامعہ لاہورالاسلامیہ) نے جامعہ کراچی میں پی ایچ ڈی کے لیے پیش کیا ۔ امام بخاری  کی کتاب کا نام 'الجامع الصحیح' ہے جو اس کی جامعیت کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔ امام صاحب نے اس کتاب میں اپنے دور کے ہر قسم کے شعبہ زندگی سے متعلقہ مسائل کو متنوع ابواب قائم کر کے ائمہ سلف کی تائید کے ساتھ صحیح ترین احادیث سے پیش فرمایا ہے۔ امام بخاری نے مقاصد شریعت کی روشنی میں کتاب وسنت کے اطلاق کے متنوع اسالیب کو اجتہاد قرار دیا ہے اور ان مناہج کی نسبت صحابہ﷢ اور سلف صالحین کی طرف کی ہے۔ پس اگر ہم خلفائے راشدین کی اجتہادی بصیرت سے مستفید ہونا چاہتے ہیں اور ان بنیادوں پر اہل علم کی اجتہادی تربیت کرنا چاہتے ہیں کہ جن بنیادوں پر صحابہ کی اجتہادی تربیت ہوئی تھی اور اس اجتہادی ذوق وملکہ کو بیدار کرنا چاہتے ہیں جو صحابہ میں موجود تھا تو اس کے لیے صحیح بخاری کا امام بخاری کے اصول اجتہاد کی روشنی میں ایک علمی مطالعہ از بس ضروری ہے۔ مقالہ ہٰذا کلیۃً ہرگزکوئی بدیعی شے نہیں ہے بلکہ امام بخاریکے 'اُصولِ اجتہاد' کے پہلو سے اس میں جو کچھ مواد جمع کیاگیاہے وہ اس جامع صحیح کی سابقہ سینکڑوں شروحات کی خوشہ چینی کےعلاوہ جابجا ان خصوصی تبصروں پر بھی مشتمل ہے جو مقالہ نگار کی اپنی تدریسی وتحقیقی زندگی کےدوران اس کےسامنے آتےر ہے۔ انگلینڈ سے ایک صاحب کی فرمائش پر اسے کتاب وسنت ویب سائٹ پرآن لائن کیا گیا ہے۔ موصوف مقالہ نگار محترم ڈاکٹر حافظ عبد الرحمن مدنی ﷾ مجتہد العصر حافظ عبد اللہ محدث روپڑی او ر شيخ التفسير حافظ محمد حسین روپڑی (والد مقالہ نگار)کے تربیت یافتہ صاحب بصیرت جید عالم دین ہیں( موصوف كو محدث روپڑی کے علاوہ شیخ ابن باز ،علامہ ناصر الدین البانی، شیخ حماد الانصاری ، شیخ عطیہ سالم ،مولانا عبد الغفار حسن ﷭ وغیرہ جیسی عظیم شخصیات سے شرفِ تلمذ حاصل ہے ۔)او راپنے خاندان کے علم وعمل کی روایات کو بر قرار رکھے ہوئے ہیں اور اسی لیے ان کا احترام ا ن کے اکابر کی طرح لوگوں کے دلوں میں موجود ہے ۔ موصوف حافظ عبد اللہ محدث روپڑی کی وفات کے بعد حصول تعلیم کےلیے مدینہ یونیورسٹی جانے سےقبل جامعہ اہل حدیث (مسجد قدس)چوک دالگراں کے ناظم اورہفت روزہ تنظیم ا ہل حدیث کے مدیر رہے ۔سعودی عرب سے واپس آکر 1970ء میں ایک علمی وتحقیقی مجلہ ماہنامہ محدث کا اجراء کیا جوکہ اہل علم کے ہاں مقبول ترین رسالہ ہے ۔اور مدرسہ رحمانیہ وجامعہ لاہور الاسلامیہ کے نام سے دینی درسگاہ قائم کی ۔حافظ صاحب کی کوششوں سے جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور اب ماشاء اللہ یونیورسٹی کا درجہ اختیار کر چکا ہے۔اب تک سیکڑوں طلباء اس درسگاہ سے فیض یاب ہو چکے ہیں جن میں مولانا خالدسیف شہید ،مولانا عطاء الرحمن ثاقب شہید ، مولانا قاری عبد العلیم بلال ،مولانا محمد شفیق مدنی، ڈاکٹر حافظ محمداسحاق زاہد(مؤلف زاد الخطیب)، مولانا عبد القوی لقمان ، ڈاکٹر حافظ محمد انو ر(اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد )، ڈاکٹر نصیر اختر(جامعہ کراچی) سید توصیف الرحمن راشد ی(معروف خطیب واعظ) وغیر ہم قابل ذکر ہیں ۔اسی طرح حافظ صاحب نے 1982میں عصر ی یونیورسٹیوں کے فاضلین اوروکلاء او رجج حضرات کی تربیت کے لیے المعہد العالی للشریعۃ والقضاء کےنام سے ایک ادارہ قائم کیا جس سے ہائی کورٹ وسپریم کورٹ کے بیسیوں وکلاء اور ججز کے علاوہ علماء حضرا ت نے بھی تربیت حاصل کی ان میں پروفیسر ظفر اقبال ، حافظ محمد سعید(امیر جماعۃ الدعوۃ،پاکستان ) ، جسٹس خلیل الرحمن خاں(سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، جسٹس رفیق تارڈ(سابق صدر پاکستان )،جسٹس منیر مغل وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔تقریبا 25 سال قبل حافظ صاحب نےخواتین کی تعلیم وتربیت کے لیے اسلامک انسٹیٹیوٹ کا آغاز کیا اب ماشاء اللہ لاہور بھر میں اسلامک انسٹیٹیوٹ کی کئی شاخیں موجود ہیں جس سےہزاروں خواتین مستفید ہوچکی ہیں انسٹی ٹیوٹ کے تمام امور کی نگر انی حافظ صاحب کی اہلیہ محترمہ کے ذمے ہیں ۔1992 میں حافظ صاحب نے جامعہ لاہور الاسلامیہ کے تحت شیخ القراء محترم قاری محمد ابراہیم میر محمدی ﷾(فاضل مدینہ یونیورسٹی )کی معیت میں کلیۃ القرآن والعلوم الاسلامیہ کا آغاز کیاماشاء آج ملک بھر کے اہم مدارس ومساجد میں اس کلیہ کے فاضل تجویدوقراءات کی تعلیم دینے میں مصروف ہیں اور اسی طرح ملک کے مایہ ناز نواجوان قراء قاری ابراہیم صاحب کے شاگرد اور اسی کلیۃ القرآن کے فاضل ہیں مثلا قاری صہیب احمد میر محمدی، قاری حمزہ مدنی ،قاری عبد السلام عزیزی ،قاری محمد عارف بشیر وغیرہ ۔محدث فور م ، کتاب وسنت اور دیگر ویب سائٹس بھی حافظ کی زیر پرستی چل رہی ہیں جس کی نگرانی موصوف کے بیٹے ڈاکٹر حافظ انس نضر (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) کرتے ہیں ۔6 سال قبل اس ویب سائٹ کا آغاز ہوا ۔ دنیا بھر میں صحیح اسلامی منہج پر کام کرنے والی اردو ویب سائٹس میں مقبول ترین ویب سائٹ ہے ہر روز بلا ناغہ اس میں ایک کتا ب اپ لوڈ کی جاتی ہے اب تک تقریبا 2000کتب آن لائن ہوچکی ہیں دنیا بھر سے تقریبا 10000 یومیہ لوگ اس سے مستفید ہوتے ہیں۔ (ولله الحمد) محترم حافظ صاحب کے چاروں بیٹے علم قدیم وعلم جدید کا حسین امتزاج ہیں ۔چاروں نے باقاعدہ درس ِنظامی کی مکمل تعلیم حاصل کی اور اسلامی علوم اور دینی اداروں کی خدمت کے ذریعے ماشاء اللہ خاندان کی علمی ودینی روایات کے امین بن گئے ہیں اور سب نے اہم موضوعات پر پی ایچ ڈی کر کے عصری جامعات سے ڈاکٹریٹ کی اسناد بھی حاصل کر رکھی ہیں ۔اور دین اسلام کی ترویج واشاعت میں مصروف عمل ہیں ۔ دین اسلام کی اشاعت وترویج کے سلسلے میں اللہ تعالی حافظ صاحب اور ان کے خاندان کی مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازے اور انہیں تندرستی وصحت عطا فرمائے (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5396 #1539

    مصنف : حکیم عبد الرحمان خلیق

    مشاہدات : 4298

    فرمودات حضرت محبوب سبحانی عبد القادر جیلانی

    (منگل 08 اپریل 2014ء) ناشر : ادارہ تبلیغ القرآن والسنۃ سنت نگر لاہور
    #1539 Book صفحات: 66

    شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کی ذاتی تصنیفات کے حوالہ سے معلوم ہوتا ہےکہ وہ ایک عالم باعمل اور عقیدہ اہل السنۃ پر کاربند نظر آتے ہیں بلکہ آپ خود اپنے عقیدہ کے حوالہ سے لکھتے ہیں اعتقادنا اعتقاد السلف الصالح والصحابة ہمار عقیدہ وہی ہے جوصحابہ کرام﷢ اور سلف صالحین کا ہے اور شیخ عبد القادر دورسرں کو بھی سلف صالحین کا عقیدہ مذہب اختیار کرنے کی تلقین کرتے تھے ۔ مگر شیخ کے بعض عقیدت مندوں نے فرطِ عقیدت میں شیخ کی خدمات وتعلیمات کو پس پشت ڈال کر ایک ایسا متوازی دین وضع کر رکھا ہے جو نہ صرف قرآن وسنت کے صریح خلاف ہے بلکہ شیخ کی مبنی برحق تعلیمات کے بھی منافی ہے ۔زیر نظر کتابچہ شیخ عبدالقادر جیلانی کی مشہور ومعروف کتاب غنیۃ الطالبین سے اخذکردہ ہے ۔ عبادات ،عقائد او ربدعات خرافات کے حوالے سے شیخ عبدالقادر جیلانی کی تعلیمات کو حکیم عبد الرحمن خلیق نے سوال وجواب کی صورت اس مختصر کتابچہ میں جمع کردیا ہے جسے پڑھ کر شیخ کا عقیدہ ومسلک واضح ہوجاتاہے او ر ان کی طرف منسوب غلط قسم کے مسائل کی حققیت بھی آشکارہ ہوجاتی ہے اللہ تعالی شیخ عبدالقادر جیلانی  کی مرقد پر اپنی رحمتوں کانزول فرمائے اور اس مختصر رسالے کو لوگوں کی اصلاح کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)

     

     

  • 5397 #1538

    مصنف : سید ابو بکر غزنوی

    مشاہدات : 8304

    مولانا داؤد غزنوی

    (پیر 07 اپریل 2014ء) ناشر : فاران اکیڈمی لاہور
    #1538 Book صفحات: 466

    مولانا محمد داؤد غزنوی 1895 میں امرتسر میں پیدا ہوئے ـ آپ حضرت الامام مولانا عبدالجبار غزنوی ؒ کے صاحبزادے تھے ـ آپ نے '' صرف ونحو ، حدیث وتفسیر'' اپنے والد بزرگوار سے پڑھی ـ فقہ اور اصولِ فقہ حضرت مولانا حافظ عبداللہ غازی پوری  سے پڑھی ـ فراغت کے بعد اپنے ہی بزرگوں کے قائم کردہ مدرسہ '' مدرسہ غزنویہ '' میں پڑھاتے رہے ـ 1919ء میں آپ نے سیاسی زندگی میں قدم رکھا ـ مدتوں آپ '' احرار'' کے ناظم اعلی ، جمعیہ العلماء کے نائب صدر اور کانگریس پنجاب کے صدر رہے ـتقسیم ہند کے بعد جماعت اہل حدیث کو شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی  کی رفاقت و معیت مین منظم کیا ـ فیصل آباد میں ایک مرکزی تعلیمی ادارہ '' جامعہ سلفیہ '' کی بنیاد رکھی ـ صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اسلامی نظام کے حق میں اسمبلی کے اجلاسوں میں پرزور تقریریں کی ـ جامعہ اسلامیہ بہاولپور کی نصاب کمیٹی کے رکن رہے ـ 1953ء میں جب تمام مکاتب فکر کے 31 علمائے کرام نے 22 نکات پر مشتمل ایک دستوری خاکہ مرتب کیا تو مولانا غزنوی  بھی ان میں شامل تھے ـ شاہ سعود  نے رابطہ عالم اسلام کمیٹی اور مدینہ یونی ورسٹی کی مجلس مشاورت کا ممبر مقرر کیا ـ تحریک ختم نبوت '' مجلس عمل '' نے جسٹس منیر کے سوالات کا جواب دینے کے لیے مولانا غزنوری  ہی کو پنا وکیل مقرر کیا ـ قبل از تقسیم امرتسر میں ماہنامہ '' توحید '' جاری کیا ، جو علم و فضل کا شاہکارتھا مولانا غزنوی ہر ایک مکتب فکر کے بزرگ کی عزت کرتے ـ آئمہ دین سے انتہائی محبت رکھتے تھے ـ ان کی خدمات کو سراہتے تھے ـ ان کے حق میں بے ادبی کو سوء خاتمہ کی دلیل سمجھتے تھے –مولانا غزنوی  نہایت خوش اخلاق ، ملنساد اور مہمان نواز تھے ـ اتحاد بین المسلمین کے لئے ہر وقت کوشاں رہتے ـ یہ علم وفضل ، زہد و تقویٰ ، مذہب و سیاست کا بحربیکراں اور اتحاد و اتفاق کے علمبردار نے 16 دسمبر 1963ء کو وفا ت پائی ـ زیر نظر کتاب مولانا داؤد غزنوی کی حیات وخدمات پر اہم کتاب ہے جس میں نصف حصہ مولانا غزنوی کی وفات پر نامور علماء کے لکھے کے مضامین کا مجموعہ ہے جسے مولانا ابوبکر غزنوی ﷫نے مرتب کیا ہے اور نصف حصہ مولانا ابو بکر غزنوی کاتحریر کردہ اپنے خاندان اوروالد گرامی مولانا داؤد غزنوی کے حیا ت وخدمات پر ''سید وابی'' کے نام سے جامع تذکرہ ہے اللہ ان کے درجات بلند فرمائے ۔(م۔ا)

     

     

  • 5398 #1593

    مصنف : امام عبد السلام بن عبد اللہ ابن تیمیہ

    مشاہدات : 12560

    منتقی الاخبار جلد اول

    dsa (ہفتہ 05 اپریل 2014ء) ناشر : دار الدعوۃ السلفیہ، لاہور
    #1593 Book صفحات: 709

    کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات پر اختصار و شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔او ربعض محدثین نے احوال ظروف کے مطابق مختلف عناوین کےتحت احادیث کوجمع کیا۔انہی عناوین میں سے ایک موضوع ''احادیثِ احکام'' کوجمع کرنا ہے۔اس سلسلے میں ''احکام الکبریٰ'' از امام عبد الحق اشبیلی ، ''عمدۃ الاحکام '' ازامام عبد الغنی المقدسی ،''المنتقی ٰ من اخبار المصطفیٰ'' از مجد الدین علامہ عبدالسلام بن عبد اللہ ابن تیمیہ ،''الالمام فی احادیث الاحکام '' ازعلامہ ابن دقیق العید او ر''بلوغ المرام من احادیث الاحکام '' از حافظ ابن احجر عسقلانی قابل ذکر ہیں ۔زیرتبصرہ کتاب ''منتقیٰ الاخبار''مجد الدین علامہ عبدالسلام بن عبد اللہ ابن تیمیہ کی(2جلدوں میں ) ہزاروں احادیثِ احکام ومسائل پر مشتمل اہم تصنیف ہے ۔اسلامی احکام کی منتخب کتابیں بہت ہیں مگر جو عظمت اس کتاب کو حاصل ہے وہ کسی او رکو نصیب نہیں ہوئی۔ کتبِ حدیث میں اپنی طر ز کی واحد کتاب ہے ۔یہ کتاب صحاح ستہ او رمسند احمدکا جوہرہے ۔اس گراں قدر مجموعے کا مقصدِتالیف روزمرہ پیش آنے والے مسائل واحکام(عبادات ،معاملات،معاشرت،معاشیات، سیاسیات وغیرہ) میں اہل اسلام کے لیے سنت نبویہ سے رہنمائی مہیا کرنا ہے۔کتاب ہذا کے مصنف ابو البرکات مجدالدین عبد السلام بن عبد اللہ (590۔653ھ) شیخ الاسلام امام احمد بن عبد الحلیم ابن تیمیہ کے دادا ہیں ۔ابن تیمیہ کے نسبی لقب سے یہ بھی شہرت رکھتے ہیں ۔امام ذہبی فرماتےہیں کہ شیخ مجدالدین اپنے زمانے کے بے نظیر فاضل تھے ۔فقہ واصول فقہ کے سربرآوردہ عالم، حدیث اور فقہ الحدیث میں ماہر تھے ۔قرآن مجید او راس کی تفسیر میں ان کو یدطولیٰ حاصل تھا ۔بہت سی کتابوں کے مصنف او رمختلف مذاہب کی معرفت میں یگانہ روزگار تھے۔اس کتاب کی اہمیت کے پیشِ نظر سب سے پہلے علامہ نواب صدیق حسن خاں﷫ نے 1297ھ میں مطبع فاروقی دہلی سے اہل علم کے لیے اسے طبع کروایا۔اس اشاعت کے 53 سال بعد شیخ حامد فقی کی تعلیقات کے ساتھ 1350ھ؍1931 میں مصر میں طبع ہوئی۔ نیل الاوطار شرح منتقیٰ الاخبار از محمد بن علی شوکانی اسی کی بے نظیر شرح ہے ۔منتقیٰ الاخبار کے مترجم مولانا محمد داؤد راغب رحمانی  (1908۔1977) دار الحدیث رحمانیہ،دہلی کے فیض یافتہ اور کئی کتب کے مصنف ومترجم ہیں ۔ منتقیٰ الاخبار کے اردو ترجمہ کی اشاعتِ اول 1982ء،طبع ثانی 1999ء اور طبع سوم 2009ء میں ہوئی ۔ جسے اہل علم اور نئے تعلیم یافتہ حضرات خصوصا وکلاء کے طبقہ نے بہت پذیرائی بخشی ۔ اللہ تعالی اس کتاب کے مصنف ومترجم اور ناشرین کی مساعی جمیلہ کو قبول فرمائےاو ر اس کتاب کو جملہ مسلمانوں کی ہدایت کا ذریعہ بنائے ۔(آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5399 #1535

    مصنف : محمدابوسعیدالیار بوزی

    مشاہدات : 5532

    کتاب وسنت کے مطابق نماز

    (جمعہ 04 اپریل 2014ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ فیصل آباد
    #1535 Book صفحات: 146

    نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد و زن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي لہذا ہر مسلمان کےلیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے ۔ مگر افسوس ہے آج مسلمانوں کی حالت پر کہ ان کی اکثریت اس رکنِ عظیم کی سرے سے ہی تارک ہے اور جو لوگ اس کا اہتمام کرتے ہیں ان میں اکثر ایسے ہیں کہ وہ اسے سنت کے مطابق ادا نہیں کرتے۔زیرِ نظر کتاب ''کتاب وسنت کے مطابق نماز'' ترکی کے ایک جیدعالم دین شیخ ناصرالدین البانی کے شاگرد خاص شیخ محمد ابو سعید الیاربوزی کی ترکی زبان میں تصنیف کا ترجمہ ہے ۔ ترجمہ کی سعاد ت پر وفیسر ڈاکٹر خالد ظفر اللہ ﷾ نے حاصل کی ہے ۔ مصنف نے اس کتاب میں سترہ ،صف بندی کے مسائل بیان کرنے کے بعد نماز کے جملہ احکام ومسائل کو قرآن وحدیث کے مطابق سہل انداز میں پیش کیا ہے اللہ تعالی اس کتاب کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے (آمین)(م۔ا)

     

     

  • 5400 #1534

    مصنف : سعید بن علی بن وہف القحطانی

    مشاہدات : 10329

    زبان کی تباہ کاریاں

    (جمعرات 03 اپریل 2014ء) ناشر : مکتبہ محمدیہ، لاہور
    #1534 Book صفحات: 148

    اللہ تعالی نے انسان کو بہت سی نعمتیں عطا فرمائی ہیں ۔ان نعمتوں میں سے زبان ایک عظیم نعمت ہے ۔یہ زبان دودھاری تلوار کی مانند ہے اگر اسے اللہ تعالی کی اطاعت (مثلاً قرآن کریم کی تلاوت کرنے ،نیکی کا حکم دینے ،برائی سے روکنے،مظلوم کی مدد کرنے وغیرہ) میں استعمال کیا جائے تویہی وہ کام ہیں جو ہر مسلمان سے مطلوب ہیں ۔ اوراعمال خیر میں زبان کو استعمال کرنا ہی اس عظیم نعمت پر اللہ تعالی کا شکر ہے ۔اگر زبان کوشیطان کی اطاعت مسلمانوں کے درمیان تفریق ،جھوٹ بہتان تراشی ،غیبت،چغلی ،مسلمانوں کی عصمتوں کوپامال کرنے وغیرہ میں استعمال کیا جائے تو یہ اس عظیم نعمت کی ناشکری ہے اور یہ وہ کام ہیں جو مسلمانوں پر حرام ہیں۔زیر نظر کتاب '' زبان کی تباہ کاریاں '' شیخ سعید بن علی قحطانی کی عربی کتاب آفات اللسان کا ترجمہ ہے ترجمہ کی سعادت عبد الرحمن عامر فاضل مدینہ یونیورسٹی نے حاصل کی ہے ۔ یہ کتاب آفات زبان کے موضوع پر کلام لٰہی اور فرمانِ نبوی اوراقوال سلف صالحین کا شاندار مجموعہ ہے اللہ تعالی اس کتاب کے مصنف ،ناشر،مترجم کو جزائے خیر سے نوازے او ر ہرقاری کےلیے اس کا نفع عام کردے۔اس کے مندرجات پرہم سب کوعمل کرنےکی توفیق عطاء فرمائے (آمین)(م۔ا)

     

     

< 1 2 ... 213 214 215 216 217 218 219 ... 269 270 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 3574
  • اس ہفتے کے قارئین 94490
  • اس ماہ کے قارئین 383343
  • کل قارئین101943859
  • کل کتب8723

موضوعاتی فہرست