اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو بے شمارآیات و معجزات سے نوازاہے،تاکہ لوگ ان معجزات کے سامنے سر تسلیم خم کر دیں اور آپ ﷺ کی نبوت پر ایمان لے آئیں۔ان میں سے ایک سب سے بڑا اور اہم ترین معجزہ واقعۂ معراج ہے،جو درحقیقت ایک مجموعۂ معجزات ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو متعددآیات کبریٰ کا مشاہدہ کروایاہے اور آپ کو جنت وجہنم کی سیر کروائی تاکہ آپ کا ایمان عین الیقین کی حد تک پختہ ہو جائے۔معراج میں جہاں نبی کریم ﷺ کی عظمت وشان کا اظہار ہے وہیں اس میں بہت سے فوائد و اسباق بھی ہیں۔ اردو زبان میں اس موضوع پر جو کچھ لکھا گیا ہے،وہ یا تو ضخیم کتب کے اندر ہے یا پھر مستند و غیر مستند اور صحیح و ضعیف و موضوع روایات کی تمیز اور واقعات کی صحت و ضعف کی تحقیق کے بغیر ہے۔ نیز فوائد کے استنباط میں بھی توحید و شرک،سنت و بدعت اور منہج سلف کی تمیز روا نہیں رکھی گئی ہے، الا ماشاء اللہ۔ زیر تبصرہ کتاب" معراج النبیﷺ " جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین مولانا خالد گرجاکھی صاحب کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے صحیح و مستند روایات نیز مقبول و معتبر احادیث وآثار ہی کو جگہ دی...
اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو بے شمارآیات و معجزات سے نوازاہے،تاکہ لوگ ان معجزات کے سامنے سر تسلیم خم کر دیں اور آپ ﷺ کی نبوت پر ایمان لے آئیں۔ان میں سے ایک سب سے بڑا اور اہم ترین معجزہ واقعۂ معراج ہے،جو درحقیقت ایک مجموعۂ معجزات ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو متعددآیات کبریٰ کا مشاہدہ کروایاہے اور آپ کو جنت وجہنم کی سیر کروائی تاکہ آپ کا ایمان عین الیقین کی حد تک پختہ ہو جائے۔معراج میں جہاں نبی کریم ﷺ کی عظمت وشان کا اظہار ہے وہیں اس میں بہت سے فوائد و اسباق بھی ہیں۔ اردو زبان میں اس موضوع پر جو کچھ لکھا گیا ہے،وہ یا تو ضخیم کتب کے اندر ہے یا پھر مستند و غیر مستند اور صحیح و ضعیف و موضوع روایات کی تمیز اور واقعات کی صحت و ضعف کی تحقیق کے بغیر ہے۔ نیز فوائد کے استنباط میں بھی توحید و شرک،سنت و بدعت اور منہج سلف کی تمیز روا نہیں رکھی گئی ہے، الا ماشاء اللہ۔ زیر تبصرہ کتاب" معراج النبیﷺ " جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین مولانا خالد گرجاکھی صاحب کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے صحیح و مستند روایات نیز مقبول و معتبر احادیث وآثار ہی کو جگہ دی...
نبی آخر الزماں محمد عربی ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار آیات و معجزات سے نوازا، ان میں سے ایک اہم اور انوکھا معجزہ واقعۂ معراج ہے۔ درحقیقت یہ مجموعۂ معجزات ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ کی آیات کبریٰ کا مشاہدہ بھی عظیم تر ہے اور اس میں بہت سے فوائد و اسباق بھی ہیں۔ اردو زبان میں اس موضوع پر جو کچھ لکھا گیا ہے یا تو ضخیم کتب کے اندر ہے یا پھر مستند و غیر مستند اور صحیح و ضعیف و موضوع روایات کی تمیز اور واقعات کی صحت و ضعف کی تحقیق کے بغیر ہے نیز فوائد کے استنباط میں بھی توحید و شرک، سنت و بدعت اور منہج سلف کی تمیز روا نہیں رکھی گئی ہے، الا ماشاء اللہ۔ زیر تبصرہ کتاب میں صرف صحیح و مستند روایات نیز مقبول و معتبر احادیث و آثار ہی کو جگہ دی گئی ہے جس کی وجہ سے اس کتاب کی اہمیت و افادیت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو بے شمارآیات و معجزات سے نوازاہے،تاکہ لوگ ان معجزات کے سامنے سر تسلیم خم کر دیں اور آپ ﷺ کی نبوت پر ایمان لے آئیں۔ان میں سے ایک سب سے بڑا اور اہم ترین معجزہ واقعۂ معراج ہے،جو درحقیقت ایک مجموعۂ معجزات ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو متعددآیات کبریٰ کا مشاہدہ کروایاہے اور آپ کو جنت وجہنم کی سیر کروائی تاکہ آپ کا ایمان عین الیقین کی حد تک پختہ ہو جائے۔معراج میں جہاں نبی کریم ﷺ کی عظمت وشان کا اظہار ہے وہیں اس میں بہت سے فوائد و اسباق بھی ہیں۔ اردو زبان میں اس موضوع پر جو کچھ لکھا گیا ہے،وہ یا تو ضخیم کتب کے اندر ہے یا پھر مستند و غیر مستند اور صحیح و ضعیف و موضوع روایات کی تمیز اور واقعات کی صحت و ضعف کی تحقیق کے بغیر ہے۔ نیز فوائد کے استنباط میں بھی توحید و شرک،سنت و بدعت اور منہج سلف کی تمیز روا نہیں رکھی گئی ہے، الا ماشاء اللہ۔ زیر تبصرہ کتاب" معراج مصطفیﷺ " جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز صاحب مہتمم جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے صحیح و مستند روایات...
اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو بے شمارآیات و معجزات سے نوازاہے،تاکہ لوگ ان معجزات کے سامنے سر تسلیم خم کر دیں اور آپ ﷺ کی نبوت پر ایمان لے آئیں۔ان میں سے ایک سب سے بڑا اور اہم ترین معجزہ واقعۂ معراج ہے،جو درحقیقت ایک مجموعۂ معجزات ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو متعددآیات کبریٰ کا مشاہدہ کروایاہے اور آپ کو جنت وجہنم کی سیر کروائی تاکہ آپ کا ایمان عین الیقین کی حد تک پختہ ہو جائے۔معراج میں جہاں نبی کریم ﷺ کی عظمت وشان کا اظہار ہے وہیں اس میں بہت سے فوائد و اسباق بھی ہیں۔ اردو زبان میں اس موضوع پر جو کچھ لکھا گیا ہے،وہ یا تو ضخیم کتب کے اندر ہے یا پھر مستند و غیر مستند اور صحیح و ضعیف و موضوع روایات کی تمیز اور واقعات کی صحت و ضعف کی تحقیق کے بغیر ہے۔ نیز فوائد کے استنباط میں بھی توحید و شرک،سنت و بدعت اور منہج سلف کی تمیز روا نہیں رکھی گئی ہے، الا ماشاء اللہ۔ زیر تبصرہ کتاب" معراج مصطفیﷺ " جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز صاحب مہتمم جامعہ ابراہیمیہ سیالکوٹ کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے صحیح و مستند روایات...
رحمت عالم ﷺ کی حیات طیبہ کے شب و روز کے معمولات کا ذکر خیر آپ ﷺ سے محبت کی علامت ہے۔محمد ﷺ کی ذات اقدس اور آپ کا پیغام اللہ جل جلالہ کی انسانیت بلکہ جن و انس پر رحمت عظمیٰ ہے جیسا کہ سیرتِ رسول عربی ﷺ پر منثور اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، بلکہ فرمان الٰہی کے مطابق ہر آنے والے دور میں آپ کا ذکر خیر بڑھتا جائے گا۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب محفوظ و مامون ہے، اسی طرح آپ کی سیرت اور زندگی کے جملہ افعال و اعمال بھی محفوظ ہیں۔ اس لحاظ سے ہادیان عالم میں محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اپنی جامعیت، اکملیت، تاریخیت اور محفوظیت میں منفرد اور امتیازی شان کی حامل ہے کوئی بھی سلیم الفطرت انسان جب آپ کی سیرت کے جملہ پہلوؤں پر نظر ڈالتا ہے تو آپ کی عظمت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔دین اسلام میں رسول اللہ ﷺ کی حیثیت وہی ہے جو جسم میں روح کی ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ معلم اخلاق ﷺ‘‘ فضیلۃ الشیخ حافظ ثناء اللہ ضیاء صاحب کی ہے ۔ جس میں سنت کی اہمیت، مقام مصطفیٰ اور حسن معاشرت کو ای...
نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ کا ایک ایک پہلو ہمارے لئے اسوہ حسنہ اور بہترین نمونہ ہے۔آپ ﷺ کی زندگی کا اہم ترین حصہ دشمنان اسلام ،کفار،یہودونصاری اور منافقین سے معرکہ آرائی میں گزرا۔جس میں آپ ﷺ کو ابتداءً دفاعی اور مشروط قتال کی اجازت ملی اور پھر اقدامی جہاد کی بھی اجازت بلکہ حکم فرما دیا گیا۔نبی کریم ﷺکی یہ جنگی مہمات تاریخ اسلام کا ایک روشن اور زریں باب ہیں۔جس نے امت کو یہ بتلایا کہ دین کی دعوت میں ایک مرحلہ وہ بھی آتا ہے جب داعی دین کو اپنے ہاتھوں میں اسلحہ تھامنا پڑتا ہے اور دین کی دعوت میں رکاوٹ کھڑی کرنے والے عناصر اور طاغوتی طاقتوں کو بزور طاقت روکنا پڑتا ہے۔نبی کریم ﷺ نے اپنی حیات طیبہ میں ستائیس غزوات میں بنفس نفیس شرکت فرمائی اور تقریبا سینتالیس مرتبہ صحابہ کرام کو فوجی مہمات پر روانہ فرمایا۔نبی کریم ﷺ کی سیرت مبارکہ کا ایک بہت بڑا حصہ غزوات اور مغازی پر مشمل ہے ،جس پر باقاعدہ مستقل کتب لکھی گئی ہیں اور لکھی جا رہی ہیں۔موضوع کی اہمیت کے پیش نظر متعدد اہل علم نے اس پر اپنا قلم اٹھایا اور آپ ﷺ کی کے مغازی اور سیر...
تاریخی حقائق اس بات کے گواہ ہیں کہ جب قرون اولیٰ کے مسلمانوں نے اسلامی اصولوں کو اپنا شعاربنا کر عملی میدان میں قدم رکھا تو دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو زیر نگین کرلیا۔مسلمان دانشوروں ، سکالروں اور سائنسدانوں نے علم و حکمت کے خزانوں کو صرف اپنی قوم تک محدود نہیں رکھابلکہ دنیا کی پسماندہ قوموں کو بھی استفادہ کرنے کا موقعہ فراہم کیا۔ چنانچہ اس وقت کی پسماندہ قوموں نے جن میں یورپ قابل ذکر ہے مسلمان سکالروں سے سائنس اورفلسفہ کے علوم بدرس حاصل کئے۔یورپ کے سائنسدانوں نے اسلامی دانش گاہوں سے باقاعدہ تعلیم حاصل کرلی اور یورپ کو نئے علوم سے روشناس کیا۔حیرت کی بات ہے کہ وہی مسلم ملت جس نے دنیا کو ترقی اور عروج کا سبق پڑھایا آج انحطاط کا شکار ہے۔ جس قوم نے علم و حکمت کے دریا بہا دیئے آج ایک ایک قطرے کے لئے دوسرے اقوام کی محتاج ہے۔ وہی قوم جو دنیا کی عظیم طاقت بن کر ابھری تھی آج ظالم اور سفاک طاقتوں کے سامنے بے بس نظر آرہی ہے۔ یہ اتنا بڑا تاریخی سانحہ ہے جس کے مضمرات کاجاننا امت...
اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل کی مقدس اصلاح سے یاد رکرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے۔ سیرت النبی ﷺ کی ابتدائی کتب عربی زبان میں لکھی گئیں پھر فارسی اور دیگرزبانوں میں یہ...
اس میں بھلا کیا شک ہے کہ آپﷺ کی ذات گرامی او رسیرت مطہرہ ہر مسلمان کے لیے اور زندگی کے ہر شعبہ میں بہترین رہنمائی فراہم کرتی ہے ۔ انفرادی ، اجتماعی اور گھریلو زندگی تک کوئی پہلو ایسا نہیں جس میں آپ ﷺ کی حیات طیبہ سے رہنمائی نہ لی جا سکے۔اور پھر اس سے بھی بڑھ کر یہ ہے کہ آپ کے طرز و اطوار میں انتہائی زیادہ اعتدال اور تواز ن ہے۔آپ جو شریعت لے کر آئے تھے وہ ملکی قوانین سے لے کر خلوت نشینی تک کے احکام اپنے اندر رکھتی ہے ۔ اور آپ نے بہترین طریقے کے ساتھ انہیں اپنی زندگی میں لاگو کر کے اپنی امت کو عملی نمونہ پیش فرمایا ہے ۔ لہذا جہاں اللہ کی شریعت سے رہنمائی لینی ضروری ہے وہاں آپ کی حیات طیبہ کو بھی سامنے رکھنا لازم ہے تاکہ اس حکم کی تعمیلی صورت سامنے آجائے ۔ مسلمانوں کے اندر یہی شعور بیدار کرنے کے لیے پاکستان کی مشہور و معروف یونیورسٹی بہاولپور نے سیرت کےحوالے سے دوعالمی کانفرنسیں منعقد کی تھیں ۔ زیر نظرکتاب اس کانفرس میں پیش کیے گئے مختلف مقالات کامجموعہ ہے ۔جو کہ اہل علم کے لیے بیش قیمت رہنمائی کاذریعہ بن گئی ہے۔ (ع۔ح)
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ، رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے اور دنیا جہان کے تمام انسانوں کے لیے مکمل اسوۂ حسنہ اور قابل اتباع ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔پاکستان میں ہر سال وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام سیرت کانفرنس منعقد ہوتی ہے کا نفرنس میں خاص موضوع پر پیش کیے جانے والے مقالات کو کتابی صورت میں پیش کیا جاتاہے۔&n...
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ، رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے اور دنیا جہان کے تمام انسانوں کے لیے مکمل اسوۂ حسنہ اور قابل اتباع ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔پاکستان میں ہر سال وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام سیرت کانفرنس منعقد ہوتی ہے کا نفرنس میں خاص موضوع پر پیش کیے جانے والے مقالات کو کتابی صورت میں پیش کیا جاتاہے۔&n...
اس روئے ارضی پر انسانی ہدایت کے لیے اللہ تعالیٰ کے بعد حضرت محمد ﷺ ہی ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ، رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی شخصیت قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیےبہترین نمونہ ہے اور دنیا جہان کے تمام انسانوں کے لیے مکمل اسوۂ حسنہ اور قابل اتباع ہیں ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔پاکستان میں ہر سال وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام سیرت کانفرنس منعقد ہوتی ہے کا نفرنس میں خاص موضوع پر پیش کیے جانے والے مقالات کو کتابی صورت میں پیش کیا جاتاہے۔&n...
زیر نظر کتاب ’’ مقالات قومی سیرت کانفرنس 2001ء (برائے مرد) ‘‘قومی سیرت کانفرنس میں کانفرنس کے خاص دو موضوع ’’ اسلامی نظم معیشت اور کفالت عامہ میں زکوٰۃ کی اہمیت تعلیمات نبویﷺ کی روشنی میں ‘‘اور ’’معاشرتی و معاشی ارتقاء میں زکوٰۃ و عشر کا کردار تعلیمات نبوی ﷺ کی روشنی میں ‘‘سے متعلق مختلف اہل قلم کی طرف سے پیش کیے جانے والے علمی و تحقیقی مقالات و خطبات کی کتابی صورت ہے حصہ الف خطبات و تقاریر جبکہ حصہ ب مقالات سیرت پر مشتمل ہے ۔ وزارت مذہبی امور پاکستان نے اسے مرتب کر کے طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔ (م۔ا)
شیخ محمد بن عبدالوہاب ؒ کی سیرت کے بہت سے پہلو ہیں جن کو تذکرہ نگاروں اور آپ کی حیات علمیہ کے مؤرخین نے اپنے اپنے انداز سے پیش کیا ہے۔ لیکن ہر مصلح اور داعی کے حاسدین اور ناقدین بھی ضرور ہوا کرتے ہیں جو ان کی دعوت اور اصلاحی کاموں کے لئے رخنہ اندازی کے درپے رہتے ہیں۔شیخ کے مخالفین نے بھی آپ کی کتابوں، تحریروں اور آپ کے اقوال و آراء کی طرف رجوع کر کے اصل حقیقت جاننے کی بجائے ہمیشہ بہتان طرازی اور دروغ گوئی سے کام لیتے ہوئے طرح طرح کے الزامات لگائے ہیں تاکہ اس جعلی پراپیگنڈے کے ذریعے اس عظیم مصلح کی پیشانی داغدار کی جا سکے۔ انہیں جھوٹے الزامات مثلاً یہ الزام کہ وہ اہل بیت سے بغض رکھتے تھے ،نواصب سے متعلق مؤقف یا شیعہ و روافض کی طرف سے لگائی جانے والی تہمتوں کے جواب میں یہ ایک عمدہ کتاب ہے جو شیخ پر کئے جانے والے اعتراضات کے بھرپور جوابات مہیا کرتی ہے۔
شیخ محمد بن عبدالوہاب ؒ کی سیرت کے بہت سے پہلو ہیں جن کو تذکرہ نگاروں اور آپ کی حیات علمیہ کے مؤرخین نے اپنے اپنے انداز سے پیش کیا ہے۔ لیکن ہر مصلح اور داعی کے حاسدین اور ناقدین بھی ضرور ہوا کرتے ہیں جو ان کی دعوت اور اصلاحی کاموں کے لئے رخنہ اندازی کے درپے رہتے ہیں۔شیخ کے مخالفین نے بھی آپ کی کتابوں، تحریروں اور آپ کے اقوال و آراء کی طرف رجوع کر کے اصل حقیقت جاننے کی بجائے ہمیشہ بہتان طرازی اور دروغ گوئی سے کام لیتے ہوئے طرح طرح کے الزامات لگائے ہیں تاکہ اس جعلی پراپیگنڈے کے ذریعے اس عظیم مصلح کی پیشانی داغدار کی جا سکے۔ انہیں جھوٹے الزامات مثلاً یہ الزام کہ وہ اہل بیت سے بغض رکھتے تھے ،نواصب سے متعلق مؤقف یا شیعہ و روافض کی طرف سے لگائی جانے والی تہمتوں کے جواب میں یہ ایک عمدہ کتاب ہے جو شیخ پر کئے جانے والے اعتراضات کے بھرپور جوابات مہیا کرتی ہے۔
زیر نظر کتاب میں مقام صحابہ پر گفتگو کی گئی ہے۔یہ ایک ایسا موضوع ہے جو ہمارے زمانہ میں عرصہ سے معرکہ بحث و جدال بنا ہوا ہے۔ اہل تشیع اور اہل سنت کے علاوہ خود اہل سنت کے مختلف گروہوں نے اس میں افراط و تفریط اختیار کی ہوئی ہے اور مستشرقانہ تحقیق کی وباء عام سے اس میں اور شدت پیدا کی ہے۔ مولانا مفتی محمد شفیع صاحب نے اپنے مخصوص انداز میں اس موضوع پر محققانہ اور ناصحانہ گفتگو کی ہے اور مسئلہ کے بہت سے پہلوؤں پر منفرد انداز میں روشنی ڈالی ہے۔ اس کتاب میں آپ کو علم، عقل اور محبت کا وہ حسین امتزاج ملے گا جو اہل سنت کی نمایاں خصوصیت ہے۔(ع۔م)
صحابہ کرام ؓ وہ نفوس قدسیہ ہیں ،جنہیں جناب رسالتمآب ﷺ کی حالت ایمان میں زیارت نصیب ہوئی اور انہوں نے آپ ﷺ کے ساتھ مل کر دعوت وجہاد کے میدانوں میں کارہائے نمایاں سر انجام دیتے امت تک قرآن وحدیث کی تعلیمات کو روایت وعمل کے ذریعہ بھی انہی نے پہنچایا۔اس اعتبار سے ان کا مقام ومرتبہ انتہائی بلند وبرتر ہے ۔اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ انبیائے کرام ؑ کے بعد سب سے افضل واعلیٰ مقام صحابہ کرام کا ہے ۔زیر نظر کتاب معروف عالم دین اور محدث زماں مولانا ارشادالحق اثری حفظہ اللہ کی تصنیف ہے ،جس میں بہت ہی علمی انداز سے صحابہ کرام کے مقام ومرتبہ کو اجاگر کیا گیا ہے ۔قر آن وحدیث سے مناقب صحابہ رضی اللہ عنہم کے بیان کے علاوہ بعض اصولی نکات کی بھی علمی توضیح کی ہے ۔جس میں عدالت صحابہ ؓ کا مسئلہ بھی شامل ہے ۔بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر حرف گیری کی حقیقت بھی واضح کی ہے اور اس سلسلہ میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کا مکمل ازالہ کیا ہے ۔اس اعتبار سے اس کتاب کا مطالعہ انتہائی مفید ثابت ہو گا جس سے دشمنان صحابہ کےمکروہ پراپیگنڈے کا موثر توڑ ہو گا او رصحابہ کرام...
مفسر قرآن ، فاتح قادیان ،کثیرالتصانیف مولانا ثناء اللہ امرتسری کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔آپ 1868ء امرتسر میں پیدا ہوئے،اورمولانا سیّد نذیر حسین دہلوی سے اکتساب علم کیا۔ ہفت روزہ ’’اخبار اہل حدیث‘‘ کے مدیر اور مؤسس تھے۔ادیانِ باطلہ پر گہری نظر تھی۔عیسائیت ، آریہ سماج ہندووں، قادیانیت اور تقلید کے ردمیں متعدد کتابیں لکھیں۔آپ نے سیرت مبارکہ صلی اللہ علیہ و سلم پر تین کتابیں تالیف کی تھیں،جن میں سے ایک زیر تبصرہ کتاب(مقدس رسولﷺ بجواب رنگیلا رسول) بھی ہے۔یہ کتاب اس زمانے میں لکھی گئی جب مسلمان انگریزی حکومت کے جبر واستبداد کا شکار تھے۔انگریزی استعمار کا فتنہ زوروں پر تھا ۔پورے ملک میں عیسائی مشنریاں سر گرم تھیں۔ہندووں میں ایک نیا فرقہ آریہ سماج وجود میں آچکا تھا۔جس کے بانی پنڈت دیانند شرما اور ان کے ہم نواوں کا قلم اسلام اور پیغمبر اسلام کے خلاف ایسا زہر اگل رہا تھا ،جس سے مسلمانوں میں ارتداد کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔"سنیارتھ پرکاش" اور"رنگیلا رسول" جیسی دل آزار کتابیں اسی دور کی یاد گار ہیں۔"رنگیل...
قرآن شریف میں جناب محمد رسول اللہ ﷺ کو حکم دیا گیا ہے کہ آپ صلی ا للہ علیہ وسلم ملت ابراہیم کی پیروی کریں۔ثم اوحينا إليك ان اتبع ملة ابراهيم حنيفا-پھر یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جو شخص اس سے روگردانی کرے گا وہ علم وبصیرت سے تہی اور جاہل وبے وقوف ہے۔ومن يرغب عن ملة ابراهيم الا من سفه نفسه-بنا بریں یہ ضروری ہے کہ ملت ابراہیم کے مراد ومفہوم کو جانا جائے اور اس کی اتباع کی جائے۔زیر نظر کتاب میں اسی نکتے کو اجاگر کیا گیا ہے کہ ملت ابراہیم دراصل توحید کی پکار اور شرک واہل شرک سے بے زاری ولاتعلقی کا اعلان ہے۔سیدنا ابراہیم ؑ نے اہل شرک سے کھل کر اظہار براءت کیا اور انہیں اپنا دشمن قرار دیااور ہر لمحہ توحید کے علم کو بلند کیے رکھا۔اسی لیے انہیں اسؤہ حسنہ قرار دیا گیا ہے ۔نبی مکرم ﷺ نے بھی ملت ابراہیم کی پیروی کا حق ادا کر دیا اور پوری زندگی توحید کی اشاعت اور شرک کی تردید میں بسر کر دی۔آج بھی ملت ابراہیم کو ازسر نو زندہ کرنے اور ہر سطح پر شرک واہل شرک سے براءت کو عقیدہ توحید کے اعلان واظہار کی ضرورت ہے،جس کے فہم کے لیے اس کتاب کا مطالعہ انتہائی مفید رہے گا۔(ط۔ا)
ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ ، سیدنا ابوبکر صدیق کی صاحبزادی ہیں والدہ کا نام زینب تھا ان کا نام عائشہ لقب صدیقہ اور کنیت ام عبد اللہ تھی۔ حضور ﷺ نے سن 11 نبوی میں سیدہ عائشہ ؓ سے نکاح کیا اور 1 ہجری میں ان کی رخصتی ہوئی۔ سیدہ عائشہ حضور ﷺ کی سب سے کم عمر زوجہ مطہرہ تھیں۔ انہوں نے حضور ﷺ کے ساتھ نو برس گذارے۔ام الموٴمنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہاوہ خوش قسمت ترین عورت ہیں کہ جن کو حضور کی زوجہ محترمہ اور ”ام الموٴمنین“ ہونے کا شرف اور ازواج مطہرات میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔قرآن و حدیث اور تاریخ کے اوراق آپ کے فضائل و مناقب سے بھرے پڑے ہیں۔ام الموٴمنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ عنہاسے شادی سے قبل حضور نے خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ ریشم کے کپڑے میں کوئی چیز لپیٹ کر آپ کے سامنے پیش کر رہا ہے… پوچھا کیا ہے؟ جواب دیا کہ آپ کی بیوی ہے، آپ نے کھول کہ دیکھا تو حضرت عائشہ ہیں۔صحیح بخاری میں حضرت ابو موسی اشعری سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا " مردوں میں سے تو بہت تکمیل کے درجے کو پہنچے مگر عورتوں میں صرف مریم دختر عمران...
بی بی عائشہ ؓ کے نکاح کے وقت ان کی عمر چھ سال ہونے پر قدیم زمانے سے تمام امت اسلامیہ کا اجماع رہا ہے اور صرف اس مغرب زدہ دور میں کچھ لوگ ایسے پیدا ہوئے ہیں جو ناموس رسالت اور ناموس صحابہ کی دہائی دےکر اس کو تسلیم کرنے سے انکار کرنا اور کروانا چاہتے ہیں تاکہ کسی طرح صحیح احادیث کے انکار کا دروازہ کھل جائے اور اگر ایک بار یہ دروازہ کھل گیا تو پھر خواہش پرست لوگ جس حدیث کو چاہیں گے قبول کریں گے اور جس کو چاہیں گے رد کر دیں گے اس طرح وہ دین کو موم کی ناک بنا کر جس طرح چاہیں موڑ سکیں گے۔ بی بی عائشہ ؓ کی عمر سے متعلق وارد تمام احادیث صحت کے اعلیٰ درجہ پر اور متواتر ہیں اس کے باوجود کچھ لوگ اس سلسلہ میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کی اپنی سی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ زیر نظر کتاب میں عطاء اللہ ڈیروی نے اس مسئلہ کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے۔(ع۔م)
محترم ڈاکٹر اسرار احمد مرحوم ایک عظیم داعی قرآن تھے جن کی شبانہ روز محنت سے نہ صرف وطن عزیز بلکہ بے شمار دیگر ممالک میں بھی قرآن کریم کی دعوت پھیلی اور لوگ مطالعہ قرآن کی جانب راغب ہوئے محترم ڈاکٹر صاحب قرآن حکیم کی تجدید ایمان کا وسیلہ قرار دیتے تھے اور ایمان وعمل کی تجدید سے قیام خلافت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کےلیے سرگرم عمل تھے اس سلسلہ میں انہوں نے انقلاب بپا کرنے کا ایک مفصل پروگرام بھی تشکیل دے رکھا تھا جو ان کے بقول قرآن مجید اور سیرت نبوی ﷺ سے ماخوذ تھازیر نظر کتاب ''منہج انقلاب نبوی ﷺ''بھی اسی موضوع پرہے ا س میں محترم ڈاکٹر صاحب ؒ نے سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں اولاً مراحل انقلاب کی تعیین فرمائی او راو ربعدازاں رسول معظم ﷺ کی سیرت کو مراحل انقلاب کی توضیح وتفصیل کے پہلو سے بیان کیا ہے کتاب مذکور میں مندرجہ جزئی تفصیلات سے تو بلاشبہ کسی اختلاف کی گنجائش نہیں کہ ان کا ثبوت کتب سیرت میں موجود ہے تاہم محترم ڈاکٹر صاحب مرحوم کے استدلال اوراستنباط و استنتاج پربحث ونظر کی گنجائش موجود ہے خصوصاً یہ نکتہ تجزیہ ومناقشہ...
دعوت وتبلیغ کی اہمیت کے لیے یہی بات کافی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس مقصد کے لیے بے شمار انبیاء ورسل کو مبعوث فرمایا ہے۔چونکہ یہ سلسلہ حضرت محمد ﷺ پر مکمل ہو چکا ہے اس لیے اب یہ ذمہ داری امت مسلمہ پر ہے۔ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام اسی طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس طرح خود خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کرتے رہے ہیں ۔ تبلیغ کے موثر او رنتیجہ خیز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس سلسلہ میں آنحضرت ﷺ اور انبیا کا اسوہ اور دیگر شرعی اصول مبلغ کے پیش نظر رہیں ۔ کیونکہ انبیاء کرام کی زندگیاں ہی اپنے اپنے دور اورعلاقے کے لوگوں کے لیے مشعل راہ تھیں جبکہ عالمگیر اور دائمی نمونۂ عمل صرف سید الاولین وسید الآخرین ،رحمۃ للعالمین کی حیات طیبہ ہے ۔ یہ بات واضح رہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے عمل کی ضرورت ہوتی اور عمل سے پہلے علم کی ۔ زیرنظر کتاب’’ منہج دعوت ِ نبویﷺ‘‘مولانا شوکت علی شوکانی صاحب (پی ایچ ڈی سکالر) مزید مطالعہ۔۔۔
دعوت دین کی سرگرمیوں میں سے ایک نبی کریم ﷺکے وہ مبارک خطوط بھی ہیں جو آپﷺ نے مختلف ممالک کے سربراہان کو بھیجے اور انہیں اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔ان خطوط میں سے بعض خطوط آج بھی مختلف مقامات پر محفوظ ہیں۔آپ ﷺ کی طرف سے روانہ کئے گئے ان تمام خطوط پر مہر نبوت ثبت تھی۔مورخین کا اس بات پر اختلاف ہے کہ نبی کریم ﷺ نے یہ خطوط کب روانہ کئےتاہم اکثریت کا خیال ہے کہ یہ 6ھ یعنی صلح حدیبیہ کے بعد لکھے گئے۔مورخین نے ان کی تعداد میں بھی اختلاف کیا ہے تاہم تاریخ کی کتابوں سے ہمیں 22 ایسے خطوط کا حوالہ ملتا ہے جو آپ ﷺ نے مختلف سربراہان مملکت کی طرف روانہ کئے۔صلح حدیبیہ کے بعد نبی کریم ﷺ نے 6 صحابہ کرام کو منتخب کیا اور انہیں 6 ممالک کے سربراہان کی طرف روانہ کیا۔ زیر تبصرہ کتابچہ" مکاتیب النبیﷺ " محترم عبد الستار خان کی تحقیق وتدوین ہے ،جس میں انہوں نے نبی کریم ﷺ نے انہی خطوط کو ایک جگہ جمع فرما دیا ہے۔اور ساتھ ہی ساتھ ان خطوط کی تصاویر بھی شائع کر دی ہیں تاکہ علم کے لئے باعث اشتیاق ہوں۔ اللہ تعالی مولف کے علم وعمل میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)