(پیر 02 ستمبر 2019ء) ناشر : مکتبہ آل بیت کراچی
تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ شروع میں تشیع محض ایک سیاسی رجحان تھا جو بنو امیہ کے مقابلے میں اہل بیت کے لیے مسلمانوں کے بعض گروہوں میں موجود تھا۔ اور اس رجحان نے بہت بعد میں غلو کی صورت میں رافضیت کی شکل اختیار کی ہے۔روافض کا خیال ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خلافت حضرت علی کے سپرد کرنے کی قطعی اور صریح وصیت کی تھی۔ اس لیے پہلے تین خلفاء اور ان کی حمایت کرنے والے صحابہ و تابعین غلطی پر تھے اور نفاق کا شکار تھے اور اس وصیت کو چھپانے والے مسلمان بھی گمراہ تھے۔ اس عقیدہ کو رافضیت کہا جاتا ہے۔ اس فرقے کا یہ عقیدہ بقیہ امامیہ فرقوں میں سے شیعہ عقائد کے قریب سمجھا جاتا ہے۔ اور اسی بنا پر بعض لوگ نادانستگی میں اہل تشیع کو بھی رافضہ کہہ دیتے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’رافضیوں کی کہانی ان کی معتمد کتابوں اور علمائے سلف کی زبانی ‘‘جناب ڈاکٹر وسیم محمدی صاحب کی تصنیف ہے اس کتاب میں فاضل مصنف نے روافض بالخصوص اثنا عشریہ کے عقائد واصول کوپیش کر کے ان کا حقیقی چہرہ پیش کرتے ہوئے نہایت خوش بیانی اور اختصار کے سا...