قرآن مجید اللہ منزل من اللہ کتاب ہے۔ اس عظیم الشان کتاب کو اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری نبی سیدنا محمد رسول اللہﷺ پر نازل کیا اور قرآن مجید کے متعلق ’’إنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَوَاِنَّا لَهُ لَحٰفِظُوْنَ‘‘ (الحجر:۹) فرما کر اس کی حفاظت کا فریضہ اپنے ذمہ لے لیا۔ قرآن مجید کا یہی امتیاز ہے کہ دیگر کتب سماوی کے مقابلے میں صدیاں بیت جانے کے باوجود محفوظ و مامون ہے اور اس کے چشمہ فیض سے اُمت سیراب ہورہی ہے۔ قرآن مجید کا یہی امتیاز اور اعجاز دشمنانِ اسلام کی آنکھوں میں کاٹنے کی طرح کھٹک رہا ہے اور ان کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ اس کتاب لاریب کی جمع و کتابت میں شکوک و شبہات پیدا کردیئے جائیں، جن کی بنیاد پریہ دعویٰ کیا جاسکے کہ معاذ اللہ گذشتہ کتابوں کی مانند قرآن مجید بھی تحریف و تصحیف سے محفوظ نہیں رہا ،لیکن چونکہ حفاظت قرآن کا فریضہ خود اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لے لیاہے، چنانچہ تاریخ اسلام کے ہر دور میں مشیت الٰہی سے حفاظت قرآن کے لیے...
قرآن ِ مجید انسانوں کی راہنمائی کےلیے رب العالمین کی طرف سے نازل کی گئی آخری کتاب ہے ۔اور قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے رشد وہدایت کا سرچشمہ اور نوعِ انسانی کےلیے ایک کامل او رجامع ضابطۂ حیات ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے، اس کی تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرآنی تشبیہات و استعارات‘‘ڈاکٹر ابو النصر محمد خالدی کی ہے جس کو مرتب عطاء الرحمن قاسمی صاحب نے کیا ہے۔ اس کتاب میں ڈاکٹر ابو النصر محمد خالدی مرحوم نے قرآنی تشبیہات و استعارات میں 67 سورتوں میں واقع تشبیہات و استعارات کا تجزیاتی مطالعہ پیش کیا ہے۔اس موضوع پر ابن ناقیہ کی کتاب ’’الجمان فی تشبیہات القرآن‘‘ بڑی اہمیت رکھتی ہے۔ لیکن اس میں صرف انیس آیات کا ذکر ہے۔ زیر تبصرہ کتاب کی اہمیت و افادیت کے پیش نظر شاہ ولی اللہ انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی کے ذریعہ شائع کی گئی ہے۔امی...
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام او راس کی آخری کتابِ ہدایت ہے ۔اس عظیم الشان کتاب نے تاریخِ انسانی کا رخ موڑ دیا ہے۔ دنیابھر کی بے شمارکی جامعات،مدارس ومساجد میں قرآن حکیم کی تعلیم وتبلیغ اور درس وتدریس کا سلسلہ جاری ہے۔جس کثرت سے اللہ تعالیٰ کی اس پاک ومقدس کتاب کی تلاوت ہوتی ہے دنیا کی کسی کتاب کی نہیں ہوتی۔ مگر تعجب وحیرت کی بات ہے کہ ہم میں پھر بھی ایمان وعمل کی وہ روح پیدا نہیں ہوتی جو قرآن نےعرب کے وحشیوں میں پیدا کر دی تھی۔ یہ قرآن ہی کا اعجاز تھا کہ اس نے مسِ خام کو کندن بنادیا او ر ایسی بلند کردار قوم پیدا کی جس نے دنیا میں حق وصداقت کا بول بالا کیا اور بڑی بڑی سرکش اور جابر سلطنتوں کی بساط اُلٹ دی۔ مگڑ افسوس ہے کہ تاریخ کے یہ حقائق افسانۂ ماضی بن کر رہ گئے۔ ہم نے دنیا والوں اپنے عروج واقبال کی داستانیں تو مزے لے لے کر سنائیں لیکن خود قرآن سے کچھ حاصل نہ کیا ۔جاہل تو جاہل پڑھے لوگ بھی قرآن سےبے بہرہ ہیں۔ مغربی تعلیم وتہذیب نے ان کےذہنوں کو مسموم کردیا ہے ۔ اور مذہب اوخلاق کاکو ئی گوشہ ایسا نہیں جو اس زہریلے اثر سے محفوظ رہا ہو۔چاہیے تویہ تھا کہ ہمار...
واقعات جہاں انسان کے لیے خاصی دلچسپی کا سامان ہوتے ہیں وہیں یہ انسان کے دل پر بہت سارے پیغام اور اثرات نقش کر دیتے ہیں۔ اسی لیے قرآن مبین میں اللہ تعالیٰ نے جا بجا سابقہ اقوام کے قصص و واقعات بیان کیے ہیں تاکہ لوگ ان سے عبرت و نصیحت حاصل کریں اور اپنی زندگی میں وہ غلطیاں نہ کریں جو ان سے سرزد ہوئیں۔فی زمانہ بچے بڑے جھوٹے اورلغوافسانوں ،ناولوں اورکہانیوں کے قصوں میں گرفتارنظرآتےہیں ،ایسی کتابوں کی بہت زیادہ ضرورت ہے،جس میں سچےواقعات بیان کئے گئے ہوں ۔جنہیں پڑھ کرعمل کاجذبہ بیدارہو۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ قرآنی دستور حیات ‘‘مولانا ابو یحییٰ امام خان نوشہروی کی تصنیف ہے اس کتاب میں انہوں نے تقریباً 80 قریب موضوعات کو قرآنی آیات اور احادیث نبویہ کی روشنی میں بیان کیا ہے اور کتب حدیث وسیرت سے ماخوذ 439 دلچسپ اسلامی واقعات کو اس کتاب میں جمع کردیا ہے ۔(م۔ا)
قرآن کریم کلام الہی اور زندہ و جاوید معجزہ ہے۔اس کا اعجاز در حقیقت اسکی تاثیری زبان،بلاغت و فصاحت،اسالیب و مضامین اور اس کے خاص کلیدی الفاظ اور خاص اصلاحات میں پنہاں ہے۔قرآن کریم چونکہ ہماری فوز و فلاح اور صلاح و اصلاح کا سچا ضامن ہےلہذا اس کی تفہیم و افہام کیلئے تراجم کے ساتھ ساتھ آیات و سور کے باہمی ربط و نظم کو ملحوظ خاطر رکھنا از بس ضروری و لازمی ہے۔قرآن کے نظم جلی اور نظم خفی پر واقفیت حاصل کرنا اس اعتبار سے بہت کارآمد ہے کہ اس کےذریعے سے ربط کلام اور وحدت کلام کو بآسانی دریافت کیا جا سکتا ہے۔اس پر مستزاد یہ کہ اس کے ذریعے سے قرآن کریم کا درست ترجمہ کرنے اور فہم قرآن کی استعداد و لیاقت کا ملکہ پیدا ہو جاتا ہے۔اس طرح محدود وقت میں قرآن کریم کی تفہیم و افہام آسان ہو جا تا ہے۔ زیر نظر کتاب اس حوالے سے قابل تقلید ہے کہ اس میں موصوف کے وسیع تجر بات و مشاہدات ،قرآن فہمی اور اسکے عمیق مطالعے کی جھلک نظر آتی ہے۔(م۔آ۔ہ)
قرآن کریم کلام الٰہی اور زندہ و جاوید معجزہ ہے۔اس کا اعجاز در حقیقت اسکی تاثیری زبان،بلاغت و فصاحت،اسالیب و مضامین اور اس کے خاص کلیدی الفاظ اور خاص اصلاحات میں پنہاں ہے۔قرآن کریم چونکہ ہماری فوز و فلاح اور صلاح و اصلاح کا سچا ضامن ہےلہذا اس کی تفہیم و افہام کیلئے تراجم کے ساتھ ساتھ آیات و سور کے باہمی ربط و نظم کو ملحوظ خاطر رکھنا از بس ضروری و لازمی ہے۔قرآن کے نظم جلی اور نظم خفی پر واقفیت حاصل کرنا اس اعتبار سے بہت کارآمد ہے کہ اس کےذریعے سے ربط کلام اور وحدت کلام کو بآسانی دریافت کیا جا سکتا ہے۔اس پر مستزاد یہ کہ اس کے ذریعے سے قرآن کریم کا درست ترجمہ کرنے اور فہم قرآن کی استعداد و لیاقت کا ملکہ پیدا ہو جاتا ہے۔اس طرح محدود وقت میں قرآن کریم کی تفہیم و افہام آسان ہو جا تا ہے۔ زیر نظر کتاب اس حوالے سے قابل داد ہے کہ اس میں موصوف کے وسیع تجر بات و مشاہدات ،قرآن فہمی اور اسکے عمیق مطالعے کی جھلک نظر آتی ہے۔ ’قرآنی سورتوں کا نظم جلی‘ کا یہ دوسرا ایڈیشن ہے۔ پہلا ایڈیشن بھی قارئین کتاب و سنت ڈاٹ کام کے لیے مزید مطالعہ۔۔۔
قرآن مجید عالم انسانیت کی رشد و ہدایت کے لئے نازل کی جانے والی ایک عظیم ترین کتاب ہے، جو اللہ تعالی کا کلام ہے۔ یہ کتاب تئیس برس کے عرصے میں آخری نبی جناب محمد رسول اللہﷺپر نازل ہوئی۔ قرآن مجید کے نازل ہونے کے عمل کو وحی نازل ہونا بھی کہا جاتا ہے اور یہ کتاب اللہ کے فرشتے حضرت جبرائیل ؑ کے ذریعے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر نازل ہوئی۔ قرآن میں آج تک کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکی اور اسے دنیا کی واحد محفوظ کتاب ہونے کی حیثیت حاصل ہے جس کا مواد تبدیل نہیں ہو سکا اور تمام دنیا میں کروڑوں کی تعداد میں چھپنے کے باوجود اس کا متن ایک جیسا ہے۔ اس کی ترتیب نزولی نہیں بلکہ نبی کریمﷺ کی بتائی ہوئی ترتیب کے مطابق سیدنا ابو بکر ؓکے دورِ خلافت میں اسے یکجا کیا گیا۔ اس کام کی قیادت سیدنا زید بن ثابت انصاری ؓنے کی۔قرآن کو دنیا کی ایسی واحد کتاب کی بھی حیثیت حاصل ہے جو لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو زبانی یاد ہے ۔قرآن سابقہ الہامی کتابوں مثلاً انجیل، تورات اور زبور وغیرہ کی تصدیق کرتی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ان الہامی کتابوں میں بےشمار تبدیلیاں...
اردو ادب میں ضرب الامثال اور محاورات کے استعمال کی اہمیت بڑی واضح ہے۔ان سے کسی قوم کی بنیادی ذہنیت اور اس کی ثقافت فکری کا پتہ چلتا ہے۔اگر ان کے صحیح اور واضح پس منظر اور معانی کا درست علم نہ ہو تو آدمی صحیح مفہوم سے بہت دور بھٹک جاتا ہے۔ضرب الامثال عوامی سطح پر پیدا ہوتی ہیں۔ ان میں عوامی فطانت سمائی ہوتی ہے اور عوامی زندگی کی جھلک نظر آتی ہے۔ خوبی یہ ہے کہ پھر خواص بھی ان ہی مثلوں اور کہاوتوں کو برتتے ہیں اور اپنا لیتے ہیں۔ اگرچہ وہ اکثران کے اپنے ماحول یا معاشرے سے تعلق نہیں رکھتیں۔ نہ صرف امثال بلکہ الفاظ، تلفظ، محاورے وغیرہ کے معاملے میں بھی عوام کے آگے خواص کی زیادہ نہیں چلنے پاتی۔ضرب الامثال بالعموم عوامی ذہانت کی امین ہوتی ہیں اور ان کے پیچھے صدیوں کی دانش کارفرما ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں زبان کی زینت اور زیور تصور کیا جاتا ہے اور تحریر و تقریر میں رنگا رنگی اور ندرت پیدا کرنے کے لیے ان کا استعمال ناگزیر ہوتا ہے۔محاورے اور ضرب المثل میں جو مشترک آہنگ پایا جاتا ہے، وہ اُس دانش، حکمت، دانائی یا اس ذہنی اور فکری استعداد کا وہ قرینہ ہے، جو زند...
عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب " قرآنی عربی پروگرام "محترم محمد مبشر نذیر صاحب کی دس جلدوں پر مشتمل ایک شاندار تصنیف ہے ،جو اپنے موضوع پر انتہائی مفید اور فروغ لغت عربیہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے۔مولف موصوف نے اس میں عربی زبان سیکھنے کے حوالے سے مختلف ل...
عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب " قرآنی عربی پروگرام "محترم محمد مبشر نذیر صاحب کی دس جلدوں پر مشتمل ایک شاندار تصنیف ہے ،جو اپنے موضوع پر انتہائی مفید اور فروغ لغت عربیہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے۔مولف موصوف نے اس میں عربی زبان سیکھنے کے حوالے سے مختلف ل...
عمرانیات یا سماجیات سماجی رویے، اس کے مآخذ، ترقی، تنظیم اور اداروں کے مطالعے کا علم ہے۔ یہ ایک ایسا سماجی علم ہے جو مختلف تجرباتی تفتیشی طریقوں اور تنقیدی جائزوں کے ذریعے معاشرتی نظم، بدنظمی اورمعاشرتی تبدیلی کے بارے میں ایک علمی ڈھانچہ وضع کرتا ہے۔ ایک ماہر عمرانیات کا عمومی ہدف سماجی پالیسی اور فلاح کے لیے براہ راست لاگو ہونے والی تحقیق منعقد کرنا ہوتا ہے، تاہم عمرانیات کے علم میں معاشرتی عمل کی تصوراتی تفہیم کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔ موضوعاتی مواد کا احاطہ فرد کے کردار اور عمل سے لے کر پورے نظام اور سماجی ڈھانچے کی تفہیم تک جاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’قرآنی عمرانیات‘‘ ڈاکٹر سیدضمیر علی اختر کی کاوش ہے۔ انہوں نے یہ کتاب اسلامی عمرانیات کے نصاب کے مطابق مرتب کی ہے۔ اس کتاب کی تیاری میں انہوں نے نے بعض غلط فہمیوں کو دور کرنے اور انہیں صحیح اسلامی مناظر میں پیش کرنےکی کوشش کی ہے۔ یہ کتاب قرآنی عمرانیات علوم مروجہ کے علاوہ جامعات میں ایک روز افزوں مقبولیت حاصل ہونےوالے مضمون عمرانیات کی ایک نصابی ضروریات کوپورا کرتی ہے۔ (م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایاہے۔،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجویدکے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔اور ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے،اور قراء کرام کا تجربہ گواہ ہے کہ اگر بچپن میں ہی تلفظ کے ساتھ قاعدہ پڑھا دیا جائے تو بڑی عمر میں تلفظ کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے محترم قاری محمدیوسف صدیقی صاحب نے بچوں کے لئے قرآنی قاعدہ مرتب کیا ہے، جس کی نظر ثانی استاذ القراء قاری محمد ادریس العاصم صاحب﷾نے فرمائی ہے۔اس میں حروف مفردہ،حروف مستعلیہ ،متشابہ الصوت حروف،حروف قلقلہ ،حروف مدہ اور حرکات وغیرہ کی ادائیگی کی انتہائی آسان اور سہل انداز می...
ہر صاحب شعور انسان ہمیشہ سے اپنی زندگی اور کائنات کے حقائق کو جاننے کے لئے سرگرداں رہا ہے۔وہ جاننا چاہتا ہے کہ میں کیا چیز ہوں اور میری زندگی کا مقصد کیا ہے۔؟اس وسیع وعریض کائنات کا کیا مقصد ہے؟ یہ کس طرح وجود میں آئی ،کیا یہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی یا فنا ہو جائے گی؟یہ وہ چند سوالات ہیں جن کے جوابات ہر دور میں ہر اس شخص نے تلاش کرنے کی کوشش کی جس نے غور وفکر اور تلاش حق کو اپنی زندگی کا مشن بنا لیا۔ایسی روش اختیار کرنے والوں کو ہم فلاسفر یا سائنسدان کہتے ہیں۔اور ان تمام سوالوں کے جوابات خالق کائنات ،رب کائنات اللہ تعالی اپنے پیغمبروں کے ذریعے انسانوں کو بتاتا ہے۔ان حیران کن سوالوں کے جوابات جب لوگوں کو بتائے جاتے تھے تو وہ ان کا انکار کر دیتے تھے،پھر انہیں ان حقائق کا یقین دلانے کے لئے اللہ تعالی مختلف معجزات دکھاتے تھے،جن سے اہل دانش مطمئن ہو کر اللہ کی دعوت کو قبول کر لیتے تھے۔اب ہمارے سامنے سوال یہ ہےکہ موجودہ دور میں انسان کو تسلی دل اور اطمینان قلبی کا یہ سامان کس طرح مہیا کیا جائے؟اس کے لئے ہمیں قرآن مجید کی طرف رجوع کرنا پڑے گا۔کیو...
قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے، او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہےکہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے اور پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتب احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سےباب قائم کیے ہیں ۔تاکہ خدمت قرآن کے عظیم الشان شرف سے مشر ف ہوں۔ زیرتبصرہ کتاب '' قرآنی مطالعات، سماجی، معاشی وسیاسی مسائل کے حوالے سے '' ہندوستان کے معروف عالم دین محتر م ظفر الاسلام اصلاحی صاحب،پروفیسر شعبہ اسلامک اسٹڈیز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے سماجی، معاشی اور سیاسی مسائل کے حوالے سے مطالعہ قرآن کے اصول ومبادی کو بیان کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس عظیم خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسن...
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی جانب سے اپنے فرستادہ پر نازل کی جانے والی وہ کتاب ہدایت ہے جسے دین اسلام کا منبع اور اولین ماخذ و مصدر قرار دیا دیا گیا ہے۔ یہ قرآن ہی تھا جو ایک ایسے انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوا جس کی گزشتہ ہزاروں سالوں میں مثال نہیں ملتی۔ ایک بندہ مسلم پر لازم ہے کہ وہ کلام خدا کی تلاوت کرے، اس کے بیان کردہ احکامات کو سمجھے اور ان پر عمل کو یقینی بنائے۔ زیر نظر کتاب ’قرآنی معلومات‘ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، کتاب حکمت قرآن مجید کے متعلق نہ صرف بیشتر معلومات کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہےبلکہ اس میں قرآن کے احکام، اس کے فضائل اور سابقہ امتوں کے احوال کو بھی قرطاس کی زینت بنایا گیا ہے۔کتاب کا انداز بیاں اس قدر سادہ اور عام فہم ہے کہ ہر مسلمان چاہے وہ کسی بھی عمر کا ہواس کو پڑھ کر قرآن جیسے چشمہ صافی سے مستفید ہو سکتا ہے۔ کتاب کو سوال و جواب کے اندا زمیں ترتیب دیا گیاہے۔ اور متعدد عناوین کے تحت 276 سوالات کے جوابات فراہم کیے گئے ہیں۔ کتاب کی جمع و ترتیب کا کام محترم محمد طیب بھواری نے احسن انداز میں کیا ہے۔ <...
کلمات قرآنیہ کی کتابت کا ایک بڑا حصہ تلفظ کے موافق یعنی قیاسی ہے،لیکن چند کلمات تلفظ کے خلاف لکھے جاتے ہیں اور رسم کے خلاف اس معروف کتاب کو رسم عثمانی یا رسم الخط کہا جاتا ہے۔تمام اہل علم کا اس بات پر اتفاق ہے کہ قرآن مجید کو رسم عثمانی کے مطابق لکھنا واجب اور ضروری ہے ،اور اس کے خلاف لکھنا ناجائز اور حرام ہے۔لہذا کسی دوسرے رسم الخط جیسے ہندی، گجراتی، مراٹھی، ملیالم، تمل، پنجابی، بنگالی، تلگو، سندھی، فرانسیسی، انگریزی ،حتی کہ معروف وقیاسی عربی رسم میں بھی لکھنا جائز نہیں ہے،کیونکہ یہ درحقیقت کتاب اللہ کے عموم و اطلاق، نبوی فرمودات، اور اجماع صحابہ و اجماعِ امت سے انحراف ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب " قرآنی معلومات اور تحقیق "دراصل علم قراءات کے امام علامہ دانی کی علم الرسم پر لکھی گئی مایہ ناز کتاب"المقنع"کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ کرنے کے سعادت محترم پروفیسر عبد الرزاق صاحب نے حاصل کی ہے۔امام دانی نے اس کتاب میں رسم عثمانی کے قواعد وضوابط کو بیان کیا ہے۔یہ کلمات قرآنیہ کے رسم الخط پر مبنی ایک منفرد کتاب ہ...
قرآن حکیم میں بیان شدہ واقعات وقصص تین اقسام مشتمل ہیں۔انبیاء ورسل کے واقعات کہ جو انہیں اہل ایمان کے ہمراہ کافروں کے ساتھ پیش آئے تھے۔اور دوسری قسم ان واقعات کی ہے جو عام لوگوں یا جماعتوں ،قوموں سے متعلق ہیں ۔تیسری قسم نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ میں پیش آمدہ واقعات اور قوموں کاذکر ہے ۔قرآنی واقعات بالکل سچے اور حقیقی قصص ہوتے ہیں یہ کوئی خیالی اور تمثیلی کہانیاں نہیں ہوتیں۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں انبیائے کرامکے واقعات بیان کرنے کامقصد خودان الفاظ میں واضح اور نمایا ں فرمایا ’’اے نبیﷺ جونبیوں کے واقعات ہم آپ کے سامنے بیان کرتے ہیں ان سے ہمارا مقصد آپ کے دل کو ڈھارس دینا ہے اور آپ کے پاس حق پہنچ چکا ہے اس میں مومنوں کے لیے بھی نصیحت وعبرت ہے‘‘ ۔اور ان واقعات کا ایک بہت بڑا مقصد اہل ایمان کی ہمت کوبندھانا اور انہیں اللہ کی راہ میں جوغم ،دکھ اور مصیبتیں پہنچی ہیں ان کے بارے &nbs...
قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے، او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہےکہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے اور پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔قرآن کریم اللہ کہ وہ مقدس کتاب ہے جس کی خدمت باعثِ خیر وبرکت اور ذریعۂ بخشش ونجات ہے ۔یہی وجہ ہےکہ قرونِ اولیٰ سے عصر حاضر تک علماء ومشائخ کے علاوہ مسلم معاشرہ کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے اصحاب بصیرت نے حصول برکت کی خاطر اس کی کسی نہ کسی صورت میں خدمت کی کوشش کی ہے ۔اہل علم نے اگر اس کے الفاظ ومعانی ،مفاہیم ومطالب ،تفسیر وتاویل ،قراءات ولہجات کی صورت میں کام کیا ہے تو دانشوروں نے اس کے مختلف زبانوں میں تراجم ،کاتبوں نے مختلف خطوط میں اس کی کتابت کی ،ادیبوں اور شاعروں نےاس کے محامد ومحاسن کواپنے الفاظ میں بیان کر کے اس کی خدمت کی اور واعظوں اور خطیبوں نے اپنے وعظوں اور...
قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے، او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہےکہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے اور پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتب احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سےباب قائم کیے ہیں ۔تاکہ خدمت قرآن کے عظیم الشان شرف سے مشر ف ہوں۔لیکن قرآن مجید کے مطالعہ سے پہلے اس کے اصول ومبادی کو دیکھنا ضروری ہے تاکہ انسان صحیح معنوں میں استفادہ کر سکے۔قرآن مجید کتاب ہدایت ہونے کے ساتھ ساتھ ادبیات کا ایک بہترین مرقع بھی ہے۔اس کی معنویت اور ادبیت روز اول سے مثالی ہے۔ترقی کی تمام منازل طے کر لینے کے باوجود انسانیت اس کی ہم سری کرنے سے قاصر ہے۔ زیرتبصرہ کتاب '' قرآنیات وادبیات '' ہندوستان کے معروف عالم دین محتر م پروفیسر ابو سفیان اصلاحی...
قرآن مجید نبی کریمﷺ پر نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے آخری کتاب ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے اپنی زندگی میں صحابہ کرام کے سامنے اس کی مکمل تشریح وتفسیر اپنی عملی زندگی، اقوال وافعال اور اعمال کے ذریعے پیش فرمائی اور صحابہ کرام کو مختلف قراءات میں اسے پڑھنا بھی سکھایا۔ صحابہ کرام اور ان کے بعد آئمہ فن اور قراء نے ان قراءات کو آگے منتقل کیا۔ کتب ِاحادیث میں احادیث کی طرح مختلف کی قراءات کی اسناد بھی موجود ہیں۔ علماء نے عموماً قراءا ت کی دو مشہور قسمیں ذکر کی ہیں: (۱) قراء اتِ متواترہ (۲) قراء اتِ شاذہ قراء اتِ متواترہ سے مراد وہ صحیح اور مقبول قراء ات مراد لی جاتی ہیں جو نبی کریم ﷺ سے بطریق ِتواتر مروی ہوں۔قراء اتِ شاذہ سے مراد ضعیف سند والی قراء ات ہیں ۔ قراءات قرآنیہ کے میدان میں جہاں قراءات متواترہ پر کتب لکھی گئی ہیں وہیں قراءات شاذہ پر بھی کتب موجود ہیں۔ مزید مطالعہ۔۔۔
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن...
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے۔ جسے اللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے ۔قراءات قرآنیہ کے موضوع پر اب تک متعدد کتب لکھی جا چکی ہیں جن میں علم قراءات کے اصول وضوابط کو بیان کیا گیا ہے، لیکن قراءات قرآنیہ...
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں۔مگر افسوس کہ بعض مستشرقین ابھی تک اس وحی سماوی کے بارے میں شکوک وشبہات پیدا کرنے اور اس میں تحریف ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں تاکہ مسلمانوں کو اس سے دور کیا جا سکے۔اہل علم نے ہر دور میں ان دشمنان اسلام کا مقابلہ کیا ہے اور مستند دلائل سے ان کے بے تکے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔علم قراءات اور علم تفسیر کا آپس میں برا گہرا تعلق ہے، اور مفسرین کرام جا بجا اپنی تفاسیر میں قراءات قرآنیہ سے استدلال کرتے نظر آتے ہیں...
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں۔عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔لیکن مستشرقین اور ملحدین قراءات قرآنیہ میں شکوک وشبہات پیدا کر کے مسلمانوں کو قرآن سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" قراءات قرآنیہ، مستشرقین اور ملحدین کی نظر میں " شیخ القراء عبد الفتاح عبد الغنی القاضی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے قراءات قرآنیہ ک...
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالیٰ نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالمِ اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔محدث لائبریری،لاہور میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ ق...