شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ الل علیہ کے نام سے کون واقف نہیں۔ علمی مرتبہ، تقویٰ و للّٰہیت اور تزکیہ نفس کے حوالے سے شیخ کی بے مثال خدمات چہار دانگ عالم میں عقیدت و احترام کے ساتھ تسلیم کی جاتی ہیں۔ مگر شیخ کے بعض عقیدت مندوں نے فرطِ عقیدت میں شیخ کی خدمات و تعلیمات کو پس پشت ڈال کر ایک ایسا متوازی دین وضع کر رکھا ہے جو نہ صرف قرآن و سنت کے صریح منافی ہے بلکہ خود شیخ کی مبنی بر حق تعلیمات کے بھی منافی ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسی موضوع کو بالتفصیل بیان کیا گیا ہے۔ مبشر حسین لاہوری ایک علمی ذوق رکھنے والے شخص ہیں موصوف کی متعدد کتب زیور طبع سے آراستہ ہو چکی ہیں۔ اس کتاب کو حافظ صاحب نے تین ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا باب شیخ جیلانی کے مستند سوانح حیات پر مشتمل ہے۔ دوسرے باب میں شیخ کے عقائد و نظریات اور دینی تعلیمات کے بارے میں بحث کی گئی ہے جبکہ تیسرے باب میں ان غلط عقائد کی بھرپور نشاندہی کی گئی ہے جنھیں شیخ کے بعض عقیدت مندوں نے شعوری یا غیر شعوری طور پر عوام میں پھیلا رکھا ہے۔(ع۔م)
عقیدے کی بنیاد توحید باری تعالیٰ ہے اور اسی دعوت توحید کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں انبیاء کو مبعوث کیا حتی کہ ختم المرسلین محمدﷺ کی بعثت ہوئی ۔عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔گزشتہ صدیوں میں عقیدۂ توحید کو واضح کرنے کے لیے بہت سی جید کتب ورسائل تحریر کیے گئے ہیں شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی کتاب ’’عقیدہ واسطیہ‘‘بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے امام ابن تیمیہ کی اس کتاب کے مفہوم ومطلب کو واضح کرنے کے لیے الشیخ محمد خلیل ہراس،الشیخ صالح الفوزان، الشیخ صالح العثیمین کی شروح قابل ذکر ہیں ۔ الشیخ خلیل ہراس کی شرح العقیدۃ الواسطیۃ پاک و ہند کےاکثر مدارس وجامعات کے نصاب میں شامل ہے ۔ اس کتاب میں عقیدۂ سلف کو قرآن وصحیح احادیث کی روشنی میں واضح کیاگیا ہے ساتھ ہی ساتھ باطل فرقوں کے اعتقادات کا دلائل کی روشنی میں رد بھی کیاگیا...
دین اسلام میں ایمانیات یعنی عقائد کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ عقائد کی حیثیت وہی ہے جو بدن میں ریڑھ کی ہڈی کی ہے۔ اس لیے عقاید کی درستی از بس ضروری ہے بصورت دیگر اعمال کی قبولیت ممکن نہیں ہے۔ عقاید کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آئے ہیں۔ زیر مطالعہ کتاب میں بھی عقائد سے متعلقہ بنیادی مسائل کو یکجا کیا گیا ہے۔ اس میں دین کی بنیادی باتوں سے بحث کی گئی ہے اور توحید کے ان اصولوں کا بیان کیا گیا ہے جن کی تمام رسولوں نے دعوت دی تھی۔ کتاب میں سوال و جواب کا اسلوب اختیار کیا گیا ہے جس کا مقصد مؤلف کے ہاں یہ ہے کہ قاری سوال دیکھ کر پوری طرح بیدار اورمتوجہ ہو جائے اور اس کے بعد جب جواب پڑھے تو پوری بات ذہن نشین ہو جائے اور کچھ بھی غموض باقی نہ رہے۔ کتاب اصل میں عربی میں تھی جس کے مؤلف علامہ حافظ بن احمد حکمی ہیں اردو ترجمہ مشتاق احمد کریمی نے کیا ہے۔ ترجمہ عام فہم اور سلیس ہے حتی الامکان مشکل الفاظ اور دشوار ترکیبوں سے احتراز کیا گیا ہے۔ (ع۔م)
ہر مسلمان کو اس بات سے بخوبی آگاہ ہونا چاہئے کہ مومن اور مشرک کے درمیان حد فاصل کلمہ توحید لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے۔شریعت اسلامیہ اسی کلمہ توحید کی تشریح اور تفسیر ہے۔اللہ تعالی نے جہاں کچھ اعمال کو بجا لانے کا حکم دیا ہے ،وہاں کچھ ایسے افعال اور عقائد کا بھی تذکرہ فرمایا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی عمل بارگاہ الہی میں قبول نہیں ہوتا ہے۔اللہ تعالی نے جن امور سے منع فرمایا ہے ،ان کی تفصیلات قرآن مجید میں ،اور نبی کریم ﷺنے جن امور سے منع فرمایا ہے ان کی تفصیلات احادیث نبویہ میں موجود ہیں۔ہے کہ انسان یہ عقیدہ رکھے کہ حق باری تعالیٰ اپنی ذات، صفات اور جُملہ اوصاف و کمال میں یکتا و بے مثال ہے۔ اس کا کوئی ساتھی یا شریک نہیں۔ کوئی اس کا ہم پلہ یا ہم مرتبہ نہیں۔ صرف وہی با اختیار ہے۔ اس کے کاموں میں نہ کوئی دخل دے سکتا ہے، نہ اسے کسی قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔ حتیٰ کہ اس کی نہ اولاد ہے اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہواہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ اَللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ ڏ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُ...
اسلام کی فلک بوس عمارت عقیدہ کی اسا س پر قائم ہے ۔ اگر اس بنیاد میں ضعف یا کجی پیدا ہو جائے تو دین کی عظیم عمارت کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ عقائد کی تصحیح اخروی فوزو فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ اور نبی کریم ﷺ نے بھی مکہ معظمہ میں تیرا سال کا طویل عرصہ صرف اصلاح ِعقائدکی جد وجہد میں صرف کیا عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ عقائد کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آئے ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے زیر نظر کتاب ’’ ص...
شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجروثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہےمزیدبرآں اللہ تعالیٰ کی طرف سے انعام واحسان کے طور پر دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے اعمال بتائے گئے ہیں جن کا اجروثواب اعمال کی نسبت بہت زیادہ ہوتا ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ صحیح فضائل اعمال ‘‘ میں مستند شرعی نصوص اور صحیح احادیث کی روشنی میں فضائل اعمال کے متعلقہ احادیث نبویہ کوجمع کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں اس بات کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے کہ کسی عمل کی فضیلت میں کوئی موضوع اورمن گھڑت روایت اور غیر مستند حدیث درج نہ کی جائے ۔کئی لوگوں نے فضائل اعمال کے نام سے بعض مجموعے تیار کر رکھے ہیں جس میں موضوع روایات ، من گھڑت حکایات واقعات اور غیر معتبر وضعیف روایات کا انبار ہے ۔ حالانکہ شریعت اسلامیہ میں فضائل اعمال کے متعلق ایسی بے شما...
انسانی طبیعت کا یہ خاصہ ہےکہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنا چاہتی ہے ۔اور شریعتِ اسلامیہ میں دینی احکام ومسائل پر عمل کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کی فضیلت وثواب بیان کرتے ہوئے انسانی نفوس کو ان پر عمل کرنے کے لیے انگیخت کیا گیا ہے ۔یہ اعمال انسانی زندگی کے کسی بھی گوشہ سے تعلق رکھتے ہوں خواہ مالی معاملات ہوں ، روحانی یا زندگی کے تعبدی معاملات مثلاً نماز، روزہ ، حج زکوٰۃ ودیگر عباداتی امو ر۔انسانی طبیعت کےرجحان کے مطابق انسان ہمیشہ یہ طمع ولالچ کرتا ہے کہ کم سےکم عمل کرکے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرے ، تھوڑے وقت میں تھوڑے عمل سےاپنے خالق ومالک کو خوب خوش کرے اوراس کی رضا حاصل کر کے جنتوں کا پروانہ تھامے اوردل بہار بہشتوں کا مالک بن جائے ۔ تھوڑے وقت میں چھوٹے اعمال جوبہت بڑے ثواب کا عث بنتے ہیں بڑی فضیلتوں کے حامل ہوتے ہیں انسان ان کو ڈھونڈتا پھرتا ہے ۔کیونکہ کسی عمل کی فضیلت،اجروثواب اورآخرت میں بلند مقام دیکھ کر انسانی طبیعت جلد اس کی طرف راغب ہوجاتی ہے اوران پر عمل کرنا آسان معلوم ہوتا ہے دین اسلام میں کئی ایسے چھوٹے چھوٹے...
نبی کریمﷺ نے بہت سے اعمال کی فضیلتیں بیان فرمائی ہیں۔ اعمال کے فضائل سے واقفیت انسان کے جوش و جذبے میں اضافہ کرتی اور مہمیز کا کام دیتی ہے۔ فی زمانہ بہت سے لوگ شد و مد کے ساتھ فضائل اعمال پر روشنی ڈالتے ہیں اور بہت ساری جماعتیں فضائل اعمال کا خصوصی اہتمام کرتی ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اعمال کے فضائل بیان کرتے ہوئے صحت و ضعف کا خیال نہیں رکھا جاتا اور بہت ساری ضعیف بلکہ موضوع اور من گھڑت روایات کو عوام الناس کے سامنے بیان کیا جاتا ہے۔ اس صورتحال میں بڑی شدت کے ساتھ ایک ایسی کتاب کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی جو جو اعمال، مقامات اور اوقات کے حوالے سے صرف صحیح اور ثابت احادیث پر مشتمل ہو۔ زیر نظر کتاب نے اسی کمی کو بہت حد تک پورا کر دیا ہے۔ مصنف کتاب نے ایمان کےفضائل پر روشنی ڈالتے ہوئے علم، طہارت، نماز، قرآن اور روزہ جیسی عبادت کے فضائل کو بھی صحیح احادیث کی روشنی میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے۔ علاوہ بریں انبیاء کے فضائل و مناقب کےعلاوہ صحابہ کرام کے فضائل بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ کتاب کے آخر میں جنت اور جہنم سے متعلق اختصار کے ساتھ بعض معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ (ع۔م)
عقیدہ ومنہج کوسمجھنا دین میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے ۔انبیاء سب سے پہلے آکر عقیدے کی اصلاح کیا کرتے تھے ۔عقیدے کی اصلاح کے ساتھ صراط مستقیم کا حصول او رعمل کی اصلاح ہوتی ہے ۔عمل کی اصلاح سے اخلاق ومعاملات کی اصلاح ہوتی اور اسی طرح پورے معاشرے کی اصلاح ہوتی ہے۔اس سارے عمل میں بنیاد عقیدہ ہے ۔ ہر مسلمان کو سب سے پہلے اپنے عقیدہ کا فہم وشعور ہونا چاہیے کہ اس کا عقیدہ درست اور عین اسلام کے مطابق ہے یا نہیں۔ کیونکہ نجات کا سارا دارومدار عقیدے پر ہے ۔اگر عقیدہ درست نہ ہوگا تو اچھے سے اچھا عمل بھی بے کار جائے گا۔ زیر نظرکتاب ’’صراط مستقیم اور ہم ‘‘ مشہور ومعروف سعودی عالم دین محمد بن جمیل زینو اور سید سیف الرحمن کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے عقیدہ کی بحث کو پیش کرتے ہوئے مباحث فقہیہ اور مختلف فرقوں اور تفرقہ بازی کے بگاڑ کو بیان کیا ہے ۔اور اسی طرح حنفیت کی حقیقت کو واضح کرتے ہوئے بتایا ہےکہ اصل کامیابی مخ...
دین اسلام میں شدو مد کے ساتھ شرک کی مذمت کی گئی ہے اور اسے ناقابل معافی جرم قرار دیا ہے لیکن فی زمانہ امت مسلمہ ہی کے بہت سے لوگ اس گناہ بدتر میں مبتلا ہیں۔ اور طرفہ تماشہ یہ ہے کہ امت مسلمہ کو شرک سے مبریٰ قرار دیا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسی تناظر تفصیلاً گفتگو کرتے ہوئے راہ ہدایت کی جانب رہنمائی کی گئی ہے۔ اور ثابت کیا گیا ہے کہ اکابرین کے فمودات پر آنکھیں بند کر کے عمل کرنے کی بجائے کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ کے ساتھ تمسک ہی میں تمام لوگوں کی نجات ہے۔ (ع۔م)
ایک آیت قرآنی کے مطابق روح اللہ تعالیٰ کا امر ہے ۔قرآن پاک کی آیات میں یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ انسان ناقابل تذکرہ شئے تھا۔ ہم نے اس کے اندر اپنی روح ڈال دی ہے۔ یہ بولتا، سنتا، سمجھتا، محسوس کرتا انسان بن گیا۔درحقیقت انسان گوشت پوست اور ہڈیوں کے ڈھانچے کے اعتبار سے ناقابل تذکرہ شئے ہے۔ اس کے اندر اللہ کی پھونکی ہوئی روح نے اس کی تمام صلاحیتوں اور زندگی کے تمام اعمال و حرکات کو متحرک کیا ہوا ہے۔جب کوئی مر جاتا ہے تواس کا پورا جسم موجود ہونے کے باوجود اس کی حرکت ختم ہو جاتی ہے۔یعنی حرکت تابع ہے، روح کے۔ درحقیقت روح زندگی ہے اور روح کے اوپر ہی تمام اعمال و حرکات کا انحصار ہے۔ اور جان اور روح آپس میں جُڑی ہوئی ہیں لیکن الگ ہونے کے قابل ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ صفات نفس‘‘ علامہ ابن قیم الجوزیہ کی کتاب ’’ کتاب الروح‘‘ میں سى چند اہم فصلوں کا اردو ترجمہ ہے۔اس رسالہ میں نفس امارہ، نفس لوامہ اور نفس مطمئنہ کی وضاحت اور اس کی حقیقت بیان کی گئی ہے ۔یہ ترجمہ پہلی بار 1950ء میں بمبئی سے&...
دنیا میں کوئی انسان یا جماعت ایسی نہ ہو گی جسے تمام لوگوں نے اچھا سمجھا یا کہا ہو۔ البتہ یہ دیکھنا چاہیے کہ کسی انسان یا جماعت کو اچھا یا بُرا کہنے یا سمجھنے والے کا اپنا وزن یا قد کاٹھ کیا ہے؟ کیونکہ دنیا میں ایسے ناقدین بھی جو اللہ عزوجل اور اس کے مصطفین اور اخیار بندوں کے ہاں مچھر کے پَر کے برابر بھی وزن نہیں رکھتے لیکن وہ نفسانیت سے مغلوب ہو کر آسمانِ شریعت کے ستاروں اور ہدایت کے میناروں پر تھوکنے کی کوشش میں اپنا منہ گندا کر لیتے ہیں اور علم وعمل کے پہاڑوں کو ٹکریں مار کر اپنے سر زخمی کروا بیٹھتے ہیں اور ان پہاڑوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ۔اس قدیمی روایت کے مطابق طائفہ منصورہ اہل حدیث کے ساتھ صدیوں سے ایسا ہوتا چلا آ رہا ہے اور ان کے حاسدین ان کے خلاف فضا خراب کرتے چلے آر ہے ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے جس میں طائفہ منصورہ کی حقیقت کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور متقدمین کے آراء اور تحریروں سے اس بات کو واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اور طائفہ منصور پر ہونے والے اشکال واعتراضات کو بیان کر کے رد کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اور امام ابن...
ہر مسلمان کو اس بات سے بخوبی آگاہ ہونا چاہئے کہ مومن اور مشرک کے درمیان حد فاصل کلمہ توحید لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے۔ شریعت اسلامیہ اسی کلمہ توحید کی تشریح اور تفسیر ہے۔ اللہ تعالی نے جہاں کچھ اعمال کو بجا لانے کا حکم دیا ہے ،وہاں کچھ ایسے افعال اور عقائد کا بھی تذکرہ فرمایا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی عمل بارگاہ الہی میں قبول نہیں ہوتا ہے۔ اللہ تعالی نے جن امور سے منع فرمایا ہے، ان کی تفصیلات قرآن مجید میں، اور نبی کریم نے جن امور سے منع فرمایا ہے ان کی تفصیلات احادیث نبویہ میں موجود ہیں۔124 مسائل ایسے تھے جو نبی کریم اور مشرکین مکہ کے درمیان متنازعہ فیہ تھے۔ اور یہ ایسے اصولی مسائل ہیں جن کا ہر مسلمان کے علم میں آنا انتہائی ضروری ہے، کیونکہ ان میں اور اسلامی تعلیمات میں مشرق ومغرب کی دوری ہے۔ان کا اسلام کے ساتھ دور کا بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" عقائد باطلہ کا رد " محترم مولانا رحمت اللہ ربانی صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے مستند دلائل کے ساتھ باطل عقائد کا رد فرمایا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی اس خدمت کو اپنی ب...
پیش نظر کتاب جیسا کہ نام سے ظاہر ہے علمائے دیوبند کے عقائد پر تصنیف کی گئی ہے۔ ’المہند علی المفند‘ اور عقائد اہل السنۃ دیوبند حضرات کی مستند ترین کتابیں ہیں۔ زیرنظر کتاب میں مصنف نے حاشیہ کے ذریعے ان کتابوں میں علمائے دیوبند کے ایسے عقائد کی نشاندہی کی ہے جو اہل سنت والجماعت کے عقائد کے خلاف ہیں۔ کتاب کے مطالعے سے یہ بات کھل کر سامنے آ جاتی ہے کہ بریلویوں اور دیوبندیوں کے عقائد میں کس حد تک فرق ہے۔ کتاب میں مصنف نے دیوبندیوں کے عقائد پر تعلیقات لکھی ہیں اور علمائے اہل سنۃ والجماعۃ کے فتووں کو ان عقائد کی تردید میں پیش کیا گیا ہے۔ (ع۔ م)
شيخ الاسلام ابن تیمیہ علیہ الرحمۃ کی علمی وتجدیدی مساعی ہماری تاریخ کاایک روشن باب ہیں ۔علامہ نے ہرموضوع پرقلم اٹھایاہے اورکتاب وسنت کی روشنی میں امت کی راہنمائی کافریضہ سرانجام دیاہے ۔زیرنظرکتاب ’عقلیات ابن تیمیہ ‘علامہ کے فلسفہ ومنطق سے متعلق تبصرہ وتجزیہ پرمشتمل ہے۔مولانامحمدحنیف ندوی نے بڑے سلیقہ اورہنرمندی سے فلسفہ ومنطق کے حوالے سے علامہ کے مختلف اقتباسات کوجمع کیاہے اورانتہائی ادبی پیرائے میں علامہ کی نگارشات کواردوزبان میں ڈھالاہے۔ہم بصدمسرت یہ علمی سوغات قارئین کی نذرکررہے ہیں ،اس یادہانی کے ساتھ کہ اس کتاب کے بعض مندرجات محل نظرہیں۔
ایک آدمی کا ایمان صرف اسی صورت میں کامل ہو سکتا ہے جب وہ اپنے ہر فیصلے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرےاگر وہ ایسانہیں کرتا تو وہ طاغوت کا پیروکار ہے۔ زیر نظر مختصر سے رسالہ میں عقائد کی وقیع بحثوں سے ہٹ کر توحید کا وہ رخ دکھایاگیا ہے جس سے عام طور عوام تو تو عوام خواص بھی نا آشنا ہیں۔ ابو عبداللہ عبدالرحمن سلفی نے طاغوت کی تعریفات کا تذکرہ کرتے ہوئے قرآن، حدیث اور اقوال سلف صالحین کے روشنی میں ثابت کیاہے کہ موجودہ دور کا سب سے بڑا طاغوت انسان کے انسان پر اس کے بنائے ہوئے قوانین کی حکمرانی کی شکل میں تمام عالم پر چھایا ہو اہے۔ مصنف کا کہنا ہے کہ طاغوت کا انکار توحید کا سب سے بڑا رکن ہے جب تک کسی شخص میں یہ نہ ہو وہ موحد نہیں کہلا سکتا۔
عقیدے کی بنیاد توحید باری تعالیٰ ہے اور اسی دعوت توحید کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں انبیاء کو مبعوث کیا حتی کہ ختم المرسلین محمدﷺ کی بعثت ہوئی ۔عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔گزشتہ صدیوں میں عقیدۂ توحید کو واضح کرنے کے لیے بہت سی جید کتب ورسائل تحریر کیے گئے ہیں شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی کتاب ’’عقیدہ واسطیہ‘‘بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے امام ابن تیمیہ کی اس کتاب کے مفہوم ومطلب کو واضح کرنے کے لیے الشیخ محمد خلیل ہراس،الشیخ صالح الفوزان، الشیخ صالح العثیمین کی شروح قابل ذکر ہیں ۔ زیرتبصرہ کتاب’’ عقیدۃ الفرقۃ الناجیۃ‘‘شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی شہرہ آفاق تالیف &r...
اسلام میں عقائدکی حیثیت ایک ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں۔اسی وجہ سے قرآن وسنت میں عقائد کو بہت شدومد کے ساتھ بیان کیا گیاہے ۔عقائد ہی کی وجہ سے بہت سے گمراہ فرقوں نے جنم لیا۔ معتزلہ،ماتریدیہ،اشاعرہ،جہمیہ وغیرہم یہ تمام جماعتیں عقائد میں لغزش اور افراط و تفریط کا شکار ہونے کے سبب معرض وجود میں آئیں۔قرآن و سنت سے غلط استدلال اور عقل کےعمل دخل کی وجہ سے صراط مستقیم سے ہٹ گئیں۔ اسی طرح اہل سنت والجماعت او ر اہل تشیع کے مابین کئی ایک اختلافی مسائل میں سے ایک معرکۃ الآراہ اختلاف "عقیدہ امامت "ہے۔ "عقیدہ امامت "اہل تشیع کا بنیادی عقیدہ ہے۔اس عقیدے کو ان کے ہا ں اصول دین میں شمار کیا جاتا ہے ۔جس کےبغیروہ آدمی کا ایمان نا مکمل گردانتےہیں ان کے ہاں اصول دین پانچ ہیں ۔ (1) توحید (2) عدل۔ (3)نبوت۔ (4)امامت۔ (5) قیامتاہل تشیع کا عقیدہ ہے کہ امت کی ہدایت کے لیے اللہ نے اماموں کو متعین کیاہے اور قیامت تک بارہ امام آئیں گے۔گیارہ امام کا انتقال ہو چکا ہے جبکہ بارہواں امام جب اللہ کی مصلحت ہو گی تب ظاہر ہو گا۔ اور اسی طرح حضرت علی ؓ کو خلیفہ بلافصل اور معصوم...
عقیدے کی بنیاد توحید باری تعالیٰ ہے اور اسی دعوت توحید کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں انبیاء کو مبعوث کیا حتی کہ ختم المرسلین محمدﷺ کی بعثت ہوئی ۔عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔گزشتہ صدیوں میں عقیدۂ توحید کو واضح کرنے کے لیے بہت سی جید کتب ورسائل تحریر کیے گئے ہیں شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی کتاب ’’عقیدہ واسطیہ‘‘بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے امام ابن تیمیہ کی اس کتاب کے مفہوم ومطلب کو واضح کرنے کے لیے الشیخ محمد خلیل ہراس،الشیخ صالح الفوزان، الشیخ صالح العثیمین کی شروح قابل ذکر ہیں ۔ وفاق المدارس السلفیہ میں الشیخ خلیل ہراس کی شرح شامل نصاب ہے۔ زیرتبصرہ کتاب’’ عقیدہ اہل سنت الجماعت ‘‘شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کی شہرہ آفاق تالیف عقیدہ واسطیہ کی شرح کاترجمہ ہے ۔یہ شرح وتوضیح فضیلۃ الشیخ محمد ہراس کی ہے۔ شیخ موصوف نے نہایت س...
توحید دین کی اساس ہے باقی سب چیزیں وسائل توحید ہیں ۔ توحید کے بغیر انسان کی پہنچان ہی نہیں ہوتی۔ توحید نے انسان کو حقیقی شعور بخشا ہے ۔ زمین پر کوئی بھی مخلوق ایسی نہیں جوتوحید پرست نہ ہو۔ ایک انسان ایسی مخلوق ہے جو توحید اور شرک کےدرمیان رہتا ہے سوائے انبیاء کے جو توحید والے ہوتے ہیں اور توحید کی طرف بلاتے ہیں۔اخروی نجات ہر مسلمان کا مقصد زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد واعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں جیسا کہ قرآن کریم نے مشرکوں کے لیے وعید سنائی ہے ’’ اللہ تعالیٰ شرک کو ہرگز معاف نہیں کرے گا او اس کے سوا جسے چاہے معاف کردے گا۔‘‘ (النساء:48) لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے ۔اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں ۔ حضرت نوح نے ساڑے نوسوسال کلمۂ توحید کی طرف لوگوں کودعوت دی ۔ اور اللہ کے آخری رسول سید الانبیاء خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نےبھی عقید ۂ توحید کی دعوت کے لیے کس قدر محنت کی اور اس فریضہ کو سر انجام دیا کہ جس کے بدلے&nb...
ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپ ﷺ کو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔ اب آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہو گا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی متعدد آیات میں نہایت ہی جامع انداز میں صراحت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ ارشادِ ربانی ہے: ما كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا(الاحزاب، 33: 40) ترجمہ:’’محمد ﷺ تمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور سب انبیاء کے آخر میں (سلسلۂِ نبوت ختم کرنے والے) ہیں، اور اللہ ہر چیز کا خوب علم رکھنے والا ہے۔‘‘ اس آیتِ کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم ﷺ کو خاتم النبیین کہہ کر یہ اعلان فرما دیا کہ آپ ﷺ ہی آخری نبی ہیں او...
اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کو ہدایت اور رہنمائی دینے کے لیے جن برگزیدہ بندوں کے ذریعے اپنا پیغام حق مخلوق تک پہنچایا انہیں نبی اور رسول کہتے ہیں اور ان کے منصب کو نبوت اور رسالت کہا جاتا ہے۔اسلامی عقائد کی رو سے ایمان بالرسالت سے مراد حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر خاتم الانبیاء سرور کائنات نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس تک تمام انبیا و رسل کی نبوت اور رسالت کو برحق ماننا ہے۔ زیر نظر کتاب’’عقیدۂ رسالت‘‘ جمشید عالم عبد السلام سلفی تحریر ہے صاحب تحریر نے اس کتاب میں ایمان کے تیسرے رکن ایمان بالرسل پر سیر حاصل بحث کی ہے۔موضوع کےتمام گوشوں پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔(م۔ا)
اسلام میں ایمان وعقیدہ کی اہمیت محتاجِ بیان نہیں ۔ اعمالِ صالحہ کی قبولیت ، عقیدہ کی صحت اور درستی ہی پر منحصر ہے ۔عقیدے کی بنیاد توحید باری تعالیٰ ہے اور اسی دعوت توحید کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں انبیاء کو مبعوث کیا حتی کہ ختم المرسلین محمدﷺ کی بعثت ہوئی ۔عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔گزشتہ صدیوں میں عقیدۂ توحید کو واضح کرنے کے لیے بہت سی جید کتب ورسائل تحریر کیے گئے ہیں۔زیر تبصرہ نظر کتاب بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔یہ کتاب شیخ عبد المنعم مصطفیٰ حلیمہ ابوبصیر طرطوسی کی عقیدہ کے موضوع پر ان کےعربی رسالہ’’ ہذہ عقیدتنا وہذا الذی ندعوا الیہ‘‘ کا ترجمہ ہے۔اس کتاب میں مصنف موصوف نے ائمہ سلف کےاسلوب ومنہج کوپیش نظر رکھتے ہوئے نہ صرف اساسی عقائد و...
اسلامی تعلیمات کو دوحصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ایک فکروعقیدہ اور دوسرے عملی امور ان دونوں کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے لیکن عقیدہ زیادہ اہم اور ضروری ہے کہ اعمال کی قبولیت بھی صحیح عقیدہ پر منحصر ہے علماء نے ہر دور میں فکرواعتقاد کے موضوع پرکتابیں لکھی ہیں زیرنظر کتاب امام طحاوی ؒ نے مرتب کی ہے جس میں بہت ہی مختصر انداز میں اسلامی عقائد کا احاطہ کیا گیا ہے اور اہل سنت والجماعت کے عقائد بیان کیے گئے ہیں عقیدہ کی تعلیم اوراس کے عناصر سے واقفیت حاصل کرنے کے لیے اس کامطالعہ ازحدضروری ہے کتاب مذکور کی خو بی یہ ہے کہ تمام اسلامی عقائد کو مختصراً بیان کردیا گیا ہے اور باطل فرقوں کے بالمقابل اہل سنت والجماعت کے افکارونظریات کی نمائندگی کی گئی ہے اسی لیے مجلس التحقیق الاسلامی نے تصحیح ونظر ثانی کے بعد قارئین کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے خداکرے کہ اصلاح عقائد کی صورت پیدا ہو-
عقائد کی تصحیح اخروی فوز و فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات نے سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ اور نبی کریم ﷺ نے بھی مکہ معظمہ میں تیرا سال کا طویل عرصہ صرف اصلاح ِعقائدکی جد وجہد میں صرف کیا عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ عقائد کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آئے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’عقیدہ وآداب کی کتاب ‘‘ ابو عبد اللہ عبید اللہ ابن بطۃ العبکری کی عقیدہ ،عبادات ، اور آدب سے متعلق کتاب الابانۃ الصغریٰ کا اردو ترجمہ ہے ،ابن بطہ نےاس کتاب میں وہ چیزیں جمع کردی ہیں جن سے ...