افراط و تفریط کے اس دور میں اگر ایک طرف مغربی تہذیب نے پوری زندگی کو کھیل کود بنا دیا ہے تو دوسری طرف بعض دین دار حلقوں نے اپنے طرز عمل سے اس تصوّر کو فروغ دیا ہے کہ اسلام صرف عبادات اور خوف و خشیت کا نام ہے جس میں کھیل، تفریح ، خوشدلی اور زندہ دلی کا کوئی گزر نہیں۔ زیر تبصرہ کتاب دراصل مصنف کی چند تقاریر اور موضوع سے متعلق ایک تفصیلی فتوٰی کا مجموعہ ہے۔جس میں تفریح اور کھیل کود کی شرعی حدود کو نہایت مدلل انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ نیز لہو و لعب کو تفریح کا نام دینے والوں کا بھرپور رد بھی ہے اور جائز و مثبت تفریح کی اسلام میں پائی جانے والی حوصلہ افزائی کا بھی زبردست بیان ہے۔
اللہ تعالی نے بنی نوع انسان کی ہدایت وراہنمائی کے لیے جو سلسلہ نبوت ورسالت جاری فرمایا،اس کی آخری کڑی جناب محمد رسول اللہ ﷺ ہیں۔آپ ﷺ کی صداقت کی دلیل اصلی تو قرآن شریف ہے تاہم سابقہ آسمانی کتابوں میں بھی آپ ﷺ کی بعثت کی خبر دی گئی ہے۔تورات اور انجیل میں یہ پشین گوئیاں آج بھی موجود ہیں۔عموماً عیسائیوں کا اعتقاد ہے کہ دنیا میں چار انجیلیں موجود ہیں لیکن سولہویں صدی عیسوی میں ایک اور انجیل برناباس کے نام سے بھی منظر عام پر آنی ہے،جو برناباس حواری کی طرف مشہور ہے۔اس میں پیغمبر آخر الزماں ﷺ کا اسم گرامی واضح طور پر مرقوم ہے۔چنانچہ دنیائے عیسائیت نے ایسے جعلی قراردے کر مسترد کردیا ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ کسی مسلمان کی تصنیف ہے،جسے انجیل کے نام سے مشہور کر دیا گیاہے۔تاہم علمائے اسلام نے تحقیق و جستجو سے ایسے شواہد پیش کیے ہیں ،جن سے معلوم ہوتا ہے کہ واقعتاً یہ انجیل ہی ہے جو گم ہوگئی تھی۔اس کی تائید اس امر سے بھی ہوتی ہے بعض انجیلوں کی گم شدگی کا اعتراف عیسائیوں کے ہاں بھی ملتا ہے۔بہر حال اس کی تفصیل زیر نظر کتاب میں موجود ہے علاوہ ازیں انجیل برناباس میں حضرت عیسیٰ ؑ نے اپنے آپ کو...
مادری زبان کےعلاوہ کسی دوسری زبان کو سمجھنے کےلیےڈکشنری یالغات کا ہونا ناگزیر ہے عربی زبان کے اردومعانی کے حوالے سے کئی لغات یا معاجم تیار کی گئی ہیں لیکن ان سب میں منفرد اور انتہائی مفید 'القاموس الوحید' ہے اس کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں جدید عربی زبان کے اسالیب کا بھی خیال رکھاگیا ہے یہ کتاب علماء ،طلباءاور عوام سب کے لیے ایک قیمتی متاع ہے جس کے مطالعہ سے کسی بھی عربی لفظ کااردومفہوم ومدعا معلوم کیا جاسکتا ہے بعض احباب کےتقاضے پراسے اپ لوڈ کیا جارہا ہے تاکہ عربی تفہیم وتعلم میں اس سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔
اللہ تعالیٰ نے کائنات میں لاکھوں، کروڑوں مختلف النوع مخلوقات پیدا کی ہیں۔ دنیا میں پائے جانے والے بہت سے خونخوار اور معصوم جانوروں کی تخلیق کی حکمت سے خدا تعالیٰ ہی واقف ہیں البتہ اب اتنا ضرور معلوم ہوا ہے کہ حیوانات کے گوشت کےمخصوص حصے، انسانوں کے کے اعضا کے لیے بھرپور اثر رکھتے ہیں۔ ان کی صحبتیں اور ان کی مجلسیں بھی تاثیر سے خالی نہیں۔ حیوانات کے بارے میں جاننا، پڑھنا ایک دلچسپ مرحلہ ہے جو انسان کو ایک نئے دیس میں لے جاتا ہے۔ صدیوں پہلے علامہ دمیری نے ’حیات الحیوان‘ کے نام سے کتاب لکھی جس میں انھوں نے سیکڑوں جانوروں کا تفصیلی تعارف کرایا۔ اس کتاب کو بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی اور اس کے بہت سی زبانوں میں تراجم ہوئے۔ اس کتاب کا اردو قالب اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ اس کتاب میں صرف حیوانات پر ہی بحث نہیں ہے اس میں قرآنی آیات اور احادیث پر بھی گفتگو موجود ہے۔ تاریخی واقعات بھی درج ہیں ۔ حلال و حرام کے قصے بھی چھیڑے گئے ہیں اور ضرب الامثال بھی زیر بحث آئی ہیں۔ اس کتاب کو حیوانات کا انسائیکلوپیڈیا کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ (ع۔م)
وحی الہٰی کے نزول کی ابتداءقراءت،علم اور قلم کے ذکر سے ہوئی۔رسول اللہ ﷺمعلم الکتاب والحکمۃ بنا کر مبعوث ہوئے۔قرآن وحدیث میں علمِ دین پڑھنے پڑھانے کی تاکید ،اس کی ضرورت و اہمیت اور فضیلت بیان کی گئی ہے اور عہدِ رسالت سے لے کر آج تک مسلمانوں میں تعلیم و تعلم کا مربوط نظام جاری و ساری ہے۔اسلام کے نظامِ تعلیم و تعلم اور مذہب پر بہت کچھ لکھا جا چکا ہے زیر تبصرہ کتاب ’’ خیر القرو ن کی درسگاہیں اور ان کا نظامِ تعلیم و تربیت ‘‘از قاضی اطہر مبارکپوری اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں فاضل مؤلف نے عہد رسالت میں ہجرت سے قبل اور بعد کی درسگاہوں کا ذکرکرتے ہوئے عہد صحابہ وعہد تابعین کی درسگاہوں اور نظام تعلیم کاتفصیلاً ذکر کرنے بعد مدینہ منورہ کی دینی وعلمی اور ادبی مجالس کا بھی ذکر کیا ہے اللہ تعالیٰ مؤلف کی اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین)( م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے حدیث او رحاملین حدیث کو بڑی عزت فضیلت اور شرف سے نوازا ہے او رحدیث رسول ﷺ کی خدمت او رحفاظت کےلیے اپنے انہی بندوں کا انتخاب فرمایا جو اس کے چنیدہ وبرگزیدہ تھے ان تمام عظیم المرتبت شخصیات میں بلند تر نام امام شافعی کا ہے حضرت امام کی حدیث وفقہ پر خدمات اہل علم سے مخفی نہیں۔زیر نظر کتاب ''مسند امام شافعی '' اپنی افضلیت وفوقیت کی بناء پر جداگانہ مقام رکھتی ہے کیونکہ اس میں امام شافعی کی روایت کردہ احادیث کو جمع کیاگیا ہے ان احادیث کا انتخاب ہی اس کی سب سےاہم خاصیت ہے ایسی احادیث کو منتخب کیا گیا ہے جن میں مختصر مگر جامعیت کے ساتھ جملہ احکام شریعت کو سمودیاگیا ہے ۔اس کتاب کے ترجمے کی سعادت محتر م حافظ فیض اللہ ناصر﷾ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ،لاہور) نے حاصل کی ہےموصوف اس کتاب کےعلاوہ بھی کئی کتب کے مترجم ومؤلف ہیں اللہ فاضل مترجم کی جہود کوقبول فرمائے اور ان کے زور قلم اور علم وعمل میں اضافہ فرمائے۔(آمین)(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں سورۂ بقرہ کی آیت 164 میں فرمایا کہ قرآن کریم کے نزول کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ لوگوں کوسوچنے اور سمجھنے کی دعوت دے۔اسی طرح کی سیکڑوں آیات قرآن حکیم میں جابجا بکھری ہوئی ہیں اور لوگوں کو مخلوقات پر غور وفکر کی دعوت دیتی ہیں ۔زیر نظرکتاب’’ اللہ کی نشانیا ں عقل والوں کے لیے ‘‘ عالمی شہرت یافتہ محترم ہارون یحییٰ صاحب کی کتاب کا اردو ترجمہ ہے ۔اس کتاب کامقصد بھی یہی کہ لوگوں کو اللہ کی بے شمار نشانیوں میں سے چند کی طرف متوجہ کیا سکے ۔ہارون یحییٰ ترکی کے ایک معروف مصنف ہیں جنہوں نے مادیت اور فری میسزی یہودی تحریکوں کی تردید میں متعددکتابیں لکھی ہیں۔ ہارون یحییٰ اس وقت دنیا میں مادیت پرستی(Materialism) اور ڈاونزم(Darwanism) کا سب سے بڑے ناقد ہیں۔ عموماًہارون یحییٰ کی تحریروں میں اللہ کی قدرتوں، نشانیوں اورتخلیق کے نمونوں کو موضوع بحث بنایا جاتا ہے۔مصنف کی یہ کتاب ب...
اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ تعالی ایک ہے ۔اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔وہ ہر چیز پر قادر ہے۔نہ اس کی بیوی ہے اورنہ ہی اس کا کوئی بیٹا ہے ۔لیکن اس کے برعکس عیسائی عقیدہ تثلیث کے قائل ہیں ،جس کے مطابق اللہ تعالی، سیدنا عیسیٰاورسیدہ مریم علیھا السلام تینوں خدا ہیں اور یہ تینوں خدا مل کر بھی ایک ہی خدا بنتے ہیں۔ یعنی وہ توحید کو تثلیث میں اور تثلیث کو توحید میں یوں گڈ مڈ کرتے ہیں کہ انسان سر پیٹ کے رہ جائے اور پھر بھی اسے کچھ اطمینان حاصل نہ ہو۔ مثلاً وہ اس کی مثال یہ دیتے ہیں کہ ایک پیسہ میں تین پائیاں ہوتی ہیں اور یہ تینوں مل کر ایک پیسہ بنتی ہیں۔ اس پر یہ اعتراض ہوا کہ جب سیدہ مریم علیھا السلام اورسیدنا عیسیٰ پیدا ہی نہ ہوئے تھے تو کیا خدا نامکمل تھا اور اگر نامکمل تھا تو یہ کائنات وجود میں کیسے آ گئی۔ اور اس پر فرماں روائی کس کی تھی؟ غرض اس عقیدہ کی اس قدر تاویلیں پیش کی گئیں جن کی بنا پر عیسائی بیسیوں فرقوں میں بٹ گئے۔ پھر بھی ان کا یہ عقیدہ لاینحل ہی رہا اور لاینحل ہی رہے گا۔زیر تبصرہ کتاب " احسن الاحادیث فی ابطال التثلیث...
کتب سماویہ میں سے صرف قرآن مجید ہی ایک ایسی کتاب ہے جو ساڑھے چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود ہر طرح کی تحریف وتصحیف سے محفوظ ہے۔کیونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود ذات باری تعالی نے اٹھائی ہوئی ہے۔اس کے علاوہ دیگر تمام کتب تحریف وتصحیف کا شکار ہو چکی ہیں،اور ان کے حاملین نے اپنی خواہشات نفس کو بھی ان کتب کا حصہ بنا دیا ہے۔اللہ تعالی فرماتے ہیں: فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا(البقرۃ:79)"پس خرابی ہے ان لوگوں کے لئے جو اپنے ہاتھ سے کتاب لکھتے ہیں ،پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہےتاکہ اس کے ذریعے سے تھوڑی سے قیمت حاصل کر لیں۔"اس کے برعکس صورتحال یہ ہے کہ عیسائی پادری قرآن مجید کو تو غیر محفوظ جبکہ اپنی کتب کو محفوظ قرار دیتے نظر آتے ہیں۔اس صورتحال میں لازم تھا کہ عیسائیوں کی ان کذب بیانیوں اور سازشوں کو ناکام بنایا جائے اور ان کے جھوٹوں کا مستند اور مدلل جواد دیا جائے۔چنانچہ اس کتاب کے مولف میدان میں اترے اور عیسائی پادریوں کی حقیقت کو ...
قرآن مجید وہ عظیم الشان کتاب ہے ،جسے اللہ تعالی کا کلام ہونے کا شرف حاصل ہے۔اس کو پڑھنا باعث اجر وثواب اور اس پر عمل کرنا باعث نجات ہے۔جو قوم اسے تھام لیتی ہے وہ رفعت وبلندی کے اعلی ترین مقام پر فائز ہو جاتی ہے،اور جو اسے پس پشت ڈال دیتی ہے ،وہ ذلیل وخوار ہو کر رہ جاتی ہے۔یہ کتاب مبین انسانیت کے لئے دستور حیات اور ضابطہ زندگی کی حیثیت رکھتی ہے۔یہ انسانیت کو راہ راست پر لانے والی ،بھٹکے ہووں کو صراط مستقیم پر چلانے والی ،قعر مذلت میں گرے ہووں کو اوج ثریا پر لے جانے والے ،اور شیطان کی بندگی کرنے والوں کو رحمن کی بندگی سکھلانے والی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " نکات القرآن " حنفی مکتب فکر کے شیخ زید الدین محمد بن ابو بکر بن عبد القادر الرازی(المتوفی 666ھ) کی عربی تصنیف"مسائل الرازی واجوبتھا من غرائب آی التنزیل"کا اردو ترجمہ ہے۔اردو ترجمہ ادارہ اسلامیات لاہور وکراچی کے زیر اہتمام مولانا خالد محمود صاحب،مولانا محمد انس صاحب اور مولانا سید عبد العظیم صاحب پر مشتمل کمیٹی نے کیا ہے۔اس کتاب میں مولف موصوف نے قرآن مجید کے علمی وادبی نکات واسرار کو 1...
حالیہ چند صدیوں میں علوم وفنون کی ترقی سے جنگ کے طریقوں اور اصولوں میں اتنا کچھ انقلاب آ گیا ہے کہ قدیم زمانے کی لڑائیاں ،چاہے اپنے زمانے میں کتنی ہی عہد آفرین کیوں نہ رہی ہوں اب بچوں کا کھیل معلوم ہوتی ہیں۔آج کل بڑی بڑی سلطنتوں کے لئے ایک ایک کروڑ کی فوج کو بیک جنبش قلم حرکت میں لانا معمولی سے بات ہے۔اسلحے میں اتنی کچھ ترقی ہو گئی ہے کہ قدیم ہتھیار عجائب خانوں میں رکھنے کے سوا کسی کام کے نہیں ہیں۔ایک عام آدمی یہ خیال کرتا ہوگا کہ قدیم زمانے کی جنگوں کا تذکرہ چاہے مؤرخ کے لئے کتنا ہی اہم کیوں نہ ہو۔ان کا عملی فائدہ آج کچھ نہیں ہے۔لیکن انگلستان میں طلبائے حربیات کو آج بھی آغاز تعلیم وتربیت پر پہلے ہی دن سنا دیا جاتا ہے کہ:جملہ افسروں کو یہ جان لینا چاہئے کہ ان کی انفرادی تربیت کا سب سے اہم جزو وہ کام ہے جو وہ خود انجام دیں۔عہد نبوی ﷺ کی جنگیں تاریخ انسانی میں غیر معمولی طور سے ممتاز ہیں،جن میں مسلمانوں کا اندازا ماہانہ ایک سپاہی شہید ہوتا رہا۔انسانی خون کی یہ عزت تاریخ عالم میں ایک منفرد حیثیت رکھتی ہے۔لیکن عصر حاضر کی جنگوں میں انسانی خون کی کوئی عزت...
تاریخ ایک ضروری اور مفید علم ہے اس سے ہم کو دنیا کی تمام نئی اور پرانی قوموں کےحالات معلوم ہوتے ہیں او رہم ان کی ترقی اورتنزلی کےاسباب سے واقف ہوجاتے ہیں ہم جان جاتے ہیں کہ کس طرح ایک قوم عزت کےآسمان کا ستارہ بن کر چکمی اور دوسری قوم ذلت کے میدان کی گرد بن کر منتشر ہوگئی۔اور مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ دنیا میں مذہب اسلام کی ابتداء انسان کی پیدائش کے ساتھ ہوئی ۔ دنیا میں جس قدر پیغمبر آئے ان سب نے اپنی امت کو اسلام ہی کاپیغام سنایا۔یہ ضرور ہے کہ خدا کایہ پیغام دنیا کے ابتدائی زمانہ میں اس وقت کی ضرورتوں ہی کے مطابق تھا جب دنیا نے ترقی کی منزل میں قدم رکھا اور اس کی ضرورتوں میں اضافہ ہوا تو اللہ تعالیٰ کے آخری نبی محمد عربی ﷺ اس پیغام کو مکمل صورت میں لے کر آئے۔ عام طور پر اللہ تعالیٰ کے اس مکمل پیغام کو ہی اسلام کہا جاتاہے ۔ اس لیے تاریخ ِاسلام سے اس گروہ کی تاریخ مراد لی جاتی ہے جس نے اللہ تعالیٰ کے آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفیٰﷺ کے ذری...
بنی نوع انسان کے لئے اسلام نے جو دستور حیات دیا ہے وہ علم وعمل کا مجموعہ ہے۔اسلام میں علم کا بے عملی اور عمل کا بے علمی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔علم وعمل کے اس اجتماع سے دستور حیات نے تکمیل پائی ہے۔اسی دستور حیات کا کامل ومکمل نمونہ رسول اللہ ﷺ کی ذات اقدس ہے۔حیات انسانی کے جتنے بھی اعلی نمونے ہو سکتے تھے ،وہ سب نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس میں جمع ہو گئے ہیں،اور قیامت تک آپ ﷺ کی حیات طیبہ کو اسوہ حسنہ قرار دیا گیا ہے۔رسول اللہ ﷺ کے اسوہ حسنہ کی پیروی میں صحابہ کرام بقدر استطاعت حصہ پا کر اس کامل نمونے کے امین ومحافظ قرار پائے۔پھر اسی امانت کو انہوں نے تابعین عظام تک پہنچایا اور تابعین حضرات نے تبع تابعین کے حوالے کیا۔صحابہ کرام ،تابعین عظام اور تبع تابعین حضرات کے وجود مسعود سے اسلام کے تین زریں دور وجود میں آئے۔اسلام کی معراج کمال کے یہ تین ادوار ہیں،جن پر اسلام کی عظیم عمارت قائم ودائم ہے۔قرآن مجید نے ان تینوں ادوار کی رشد وہدایت اور ان کے صلاح وفلاح کی شہادت دی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" اکیس جلیل القدر تابعین کرام"محترم مولانا محمد عبد الرحمن...
اسلامی معاشیات ایک ایسا مضمون ہے جس میں معاشیات کے اصولوں اور نظریات کا اسلامی نقطہ نظر سے مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ ایک اسلامی معاشرہ میں معیشت کس طرح چل سکتی ہے۔ موجودہ زمانے میں اس مضمون کے بنیادی موضوعات میں یہ بات شامل ہے کہ موجودہ معاشی قوتوں اور اداروں کو اسلامی اصولوں کے مطابق کس طرح چلایا جا سکتا ہے ۔ اسلامی معیشت کے بنیادی ستونوں میں زکوٰۃ، خمس، جزیہ وغیرہ شامل ہیں۔ اس میں یہ تصور بھی موجود ہے کہ اگر صارف یا پیداکاراسلامی ذہن رکھتے ہوں تو ان کا بنیادی مقصد صرف اس دنیا میں منافع کمانا نہیں ہوگا بلکہ وہ اپنے فیصلوں اور رویوں میں آخرت کو بھی مدنظر رکھیں گے۔ اس سے صارف اور پیداکار کا رویہ ایک مادی مغربی معاشرہ کے رویوں سے مختلف ہوگا اور معاشی امکانات کے مختلف نتائج برآمد ہوں گے۔اسلامی نظامِ معیشت کے ڈھانچے کی تشکیل نو کا کام بیسویں صدی کے تقریبا نصف سے شروع ہوا ۔ چند دہائیوں کی علمی کاوش کے بعد 1970ءکی دہائی میں اس کے عملی اطلاق کی کوششوں کا آغاز ہوا نہ صرف نت نئے مالیاتی وثائق ،ادارے اور منڈیاں وجود میں آنا شروع ہوئیں بلکہ بڑے ب...
عیسائیت کے بارے میں جہاں عوام میں پھیلانے کے لئے مختصر اور عام فہم کتابچوں کی ضرورت ہے ،وہاں اس امر کی بھی شدید ضرورت ہے کہ تعلیم یافتہ طبقہ کو اس مذہب کی تحقیقی معلومات فراہم کی جائیں ،اور جو لوگ تقریر وتحریر کے ذریعے عیسائیوں میں تبلیغ اسلام کا فریضہ انجام دے رہے ہیں، ان کو عیسائیت کے صحیح خدو خال سے آگاہ کیا جائے،ورنہ نامکمل معلومات کی بنیاد پر جو کام کیا جائے وہ بعض اوقات الٹے نتائج پیدا کرنے کا سبب بن جاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’اسلام اور عیسائیت اور سیدناعیسیٰ ‘‘ محترم خالد محمود صاحب کی تصنیف ہے موصوف نومسلم ہیں جنہوں نے 1988ء میں جامعہ عربیہ اسلامیہ نیو ٹاؤن کراچی میں حاضر ہو کر اسلام قبول کیا۔چونکہ خالد محمود صاحب کی پرورش وپرداخت ایک عیسائی گھرانے او ر عیسائی ماحول میں ہوئی تھی۔ او روہ اس کے اندرونی مزاج کو بخوبی سمجھتے تھے اس لیے ان کے پاس عیسائیوں کو ان کے اپنے مزاج کے مطابق دین اسلام کی حقانیت ثابت کرنے کا ایک خصوصی موقع تھا۔کتاب ہذا ان کی ایک عیسائی پادری شمعون ناصر سے خط وکتابت کی کتابی صورت ہے۔اس میں انہو ں نے اسلا...
چوتھی صدی ہجری کے نامور تاجدارِ حدیث امام دارقطنی ( (306 – 385جن کے تذکرے کے بغیر چوتھی صدی کی تاریخ نا مکمل رہتی ہے ۔ ان کا مکمل نام یہ ہے ابو الحسن علی بن عمر بن احمد بن مہدی بن مسعود بن النعمان بن دینار بن عبدللہ الدار قطنی البغدادی ہے، انہیں امام حافظ مجوِّد، شیخ الاسلام، محدث کے القاب سے یاد کیا جاتا ہے، ان کا تعلق بغداد کے محلہ دار قطن سے تھا جس کی وجہ سے انہیں الدارقطنی کہا جاتا ہے۔امام دارقطنی نے اپنے وطن کے علمی سرچشموں سے سیرابی حاصل کرنے کے بعد مختلف ممالک کا سفر کیا اور بڑے بڑے ائمہ کرام سے تعلیم حاصل کی جن میں ابی القاسم البغوی، یحیی بن محمد بن صاعد، ابی بکر بن ابی داود، ابی بکر النیسابوری، الحسین بن اسماعیل المحاملی، ابی العباس ابن عقدہ، اسماعیل الصفار، اور دیگر شامل ہیں۔امام دارقطنی ، علل حدیث اور رجالِ حدیث ، فقہ، اختلاف اور مغازی اور ایام الناس پر دسترس رکھتے تھے۔آپ کی امامت وثقاہت پر تمام محدثین کا اتفاق ہے۔حافظ عبد ا...
اسلام دین توحید ہے، اللہ نے محمد ﷺ کو اس دین کے ساتھہ مبعوث فرمایا، اور دونوں مخلوقات (جن و انس) پر اس میں داخل ہونا فرض قرار دیا، ارشاد فرمایا: ﴿ وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٨٥﴾...آل عمران اور جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین کا طالب ہوگا وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور ایسا شخص آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں ہوگا۔جہاں تک نصرانیت کا تعلق ہے تو وہ بھی بنیادی طور پر وہی دین ہے جس کے ساتھ اللہ نے اپنے نبی اور رسول حضرت عیسیٰ ؑ کو مبعوث فرمایا تھا، نصرانیت بھی اصولی طور پر توحید ہی کی دعوت ہے جس کی طرف تمام انبیاء و رسل نے اپنی امتوں کو دعوت دی تھی، البتہ نصرانیوں نے اللہ کے دین میں تبدیلی اور تحریف کردی، چنانچہ انہوں نے اللہ کے ساتھ دوسروں کو شریک کرلیا، اور اس کی طرف بیوی اور بچہ منسوب کیا، جبکہ اللہ تعالیٰ ان ظالموں کے قول سے بلند و بالا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ اسلام اور نصرانیت‘‘استاذ العلماء،شیخ الحدیث و والتفسیر حضرت مولانا محمد ادریس صاحب کا...
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہونے کے ساتھ ساتھ دینِ فطرت بھی ہے جو اُن تمام اَحوال و تغیرات پر نظر رکھتا ہے جن کا تعلق اِنسان اور کائنات کے باطنی اور خارجی وُجود کے ظہور سے ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ اِسلام نے یونانی فلسفے کے گرداب میں بھٹکنے والی اِنسانیت کو نورِ علم سے منوّر کرتے ہوئے جدید سائنس کی بنیادیں فراہم کیں۔ قرآنِ مجید کا بنیادی موضوع ’’اِنسان‘‘ ہے، جسے سینکڑوں بار اِس اَمر کی دعوت دی گئی ہے کہ وہ اپنے گرد و پیش وُقوع پذیر ہونے والے حالات و واقعات اور حوادثِ عالم سے باخبر رہنے کے لئے غور و فکر اور تدبر و تفکر سے کام لے اور اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ شعور اور قوتِ مُشاہدہ کو بروئے کار لائے تاکہ کائنات کے مخفی و سربستہ راز اُس پر آشکار ہوسکیں۔ سائنس کو مذہب کا حریف سمجھا جاتا ہے،لیکن یہ ایک غلط فہمی ہے۔دونوں کا دائرہ کار بالکل مختلف ہے ،مذہب کا مقصد شرف انسانیت کا اثبات اور تحفظ ہے۔وہ انسان کامل کا نمونہ پیش کرتا ہے،سائنس کے دائرہ کار میں یہ باتیں نہیں ہیں،نہ ہی کوئی بڑے سے بڑا سائنس دان انسان کامل کہلانے کا مستحق ہے۔اسی...
اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ دینِ اسلام صرف نظریاتی دین نہیں بلکہ عملی دین ہے اور دنیا وآخرت درست کرنے کے لیے اس کی جامع ہدایات زندگی کے ہر شعبہ میں اعلیٰ ترین راہِ اعتدال کی مظہر ہیں۔حاملین دین متین اور فقہاء امت کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ توحید پر مبنی یہ دینِ حنیف محض ایک نظریہ بن کر نہ ہرے بلکہ عملی زندگی کے تمام شعبوں میں اس کا نفاذ ہو‘ زندگی کے تمام معاملات قرآن وسنت کے نور سے منور ہوں تاکہ لوگوں کی دنیا وآخرت درست ہو سکے۔ اس مقصد کے لیے فقہاء امت نے جسمانی تکلیفیں اٹھا کر اور مشقتیں برداشت کر کے قرآن وسنت کی عملی تطبیق کے راستے امت کے سامنے کھول کھول کر بیان کئے تاکہ زندگی کے تمام شعبوں میں اقامت دین کا فریضہ ادا کیا جا سکےاور آج کل ایک معاشی یا معاشرتی مسائل میں سے بینکاری کا مسئلہ بہت اہم ہے اور اسلامی بینکاری کا رجحان دنیا میں روز بروز بڑھ رہا ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں خاص اسی مسئلے پر توجہ دی گئی ہے اور اس مسئلے کے حوالے سے ہر شبے اور اشکال کوزائل کرنے کی کوشش کی گئی ہےاور عملی طور پر اس...
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالمِ اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع م...
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے اللہ تعالیٰ نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالمِ اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ ق...
زندگی ایک سفر ہے اور انسان عالم بقا کی طرف رواں دواں ہے ۔ ہر سانس عمر کو کم اور ہر قدم انسان کی منزل کو قریب تر کر رہا ہے ۔ عقل مند مسافر اپنے کام سے فراغت کے بعد اپنے گھر کی طرف واپسی کی فکر کرتے ہیں ، وہ نہ پردیس میں دل لگاتے اور نہ ہی اپنے فرائض سے بے خبر شہر کی رنگینیوں اور بھول بھلیوں میں الجھ کر رہ جاتے ہیں ہماری اصل منزل اور ہمارا اپنا گھر جنت ہے ۔ ہمیں اللہ تعالیٰ نے ایک ذمہ داری سونپ کر ایک محدود وقت کیلئے اس سفر پر روانہ کیا ہے ۔ عقل مندی کا تقاضا تو یہی ہے کہ ہم اپنے ہی گھر واپس جائیں کیونکہ دوسروں کے گھروں میں جانے والوں کو کوئی بھی دانا نہیں کہتا۔انسان کوسونپی گئی ذمہ داری اورانسانی زندگی کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عبادت کرکے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا ہے۔ انسان زندگی کے آخری لمحات کو زندگی کے درد انگیز خلاصے سے تعبیر کیا جاسکتا ہے اس وقت بچپن سے لے کر آخری لمحہ تک کےتمام بھلے اور برے اعمال پردۂ سکرین کی طرح آنکھوں کے سامنے نمودار ہونے لگتے ہیں ان اعمال کے مناظر کودیکھ کر کبھی توبے ساختہ انسان کی زبان سے درد وعبرت کےچند جملے...