اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہونے کے ساتھ ساتھ دینِ فطرت بھی ہے جو اُن تمام اَحوال و تغیرات پر نظر رکھتا ہے جن کا تعلق اِنسان اور کائنات کے باطنی اور خارجی وُجود کے ظہور سے ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ اِسلام نے یونانی فلسفے کے گرداب میں بھٹکنے والی اِنسانیت کو نورِ علم سے منوّر کرتے ہوئے جدید سائنس کی بنیادیں فراہم کیں۔ قرآنِ مجید کا بنیادی موضوع ’’اِنسان‘‘ ہے، جسے سینکڑوں بار اِس اَمر کی دعوت دی گئی ہے کہ وہ اپنے گرد و پیش وُقوع پذیر ہونے والے حالات و واقعات اور حوادثِ عالم سے باخبر رہنے کے لئے غور و فکر اور تدبر و تفکر سے کام لے اور اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ شعور اور قوتِ مُشاہدہ کو بروئے کار لائے تاکہ کائنات کے مخفی و سربستہ راز اُس پر آشکار ہوسکیں۔ سائنس کو مذہب کا حریف سمجھا جاتا ہے،لیکن یہ ایک غلط فہمی ہے۔دونوں کا دائرہ کار بالکل مختلف ہے ،مذہب کا مقصد شرف انسانیت کا اثبات اور تحفظ ہے۔وہ انسان کامل کا نمونہ پیش کرتا ہے،سائنس کے دائرہ کار میں یہ باتیں نہیں ہیں،نہ ہی کوئی بڑے سے بڑا سائنس دان انسان کامل کہلانے کا مستحق ہے۔اسی لئے مذہب اور سائنس کا تصادم محض خیالی ہے۔مذہب کی بنیاد عقل وخرد،منطق وفلسفہ اور شہود پر نہیں ہوتی بلکہ ایمان بالغیب پر زیادہ ہوتی ہے۔اسلام نے علم کو کسی خاص گوشے میں محدود نہیں رکھا بلکہ تمام علوم کو سمیٹ کر یک قالب کر دیا ہےاور قرآن مجید میں قیامت تک منصہ شہود پر آنے والے تمام علوم کی بنیاد ڈالی ہے۔چنانچہ مسلمانوں نے تفکر فی الکائنات اور حکمت تکوین میں تامل وتدبر سے کام لیا اور متعددسائنسی اکتشافات سامنے لائے ۔تاریخ میں ایسے بے شمار مسلمان سائنسدانوں کے نام ملتے ہیں،جنہوں نے بے شمار نئی نئی چیزیں ایجاد کیں اور دنیا میں مسلمانوں اور اسلام کا نام روشن کیا۔
زیر تبصرہ کتاب ’’سائنس اور اسلام‘‘ طرابلس کے نامور محقق عالم علامہ حسین آفندی کی جدید علمِ کلام پر مشہور تصنیف ’’الرسالۃ الحمدیہ‘‘ کا اردو ترجمہ مولانا سید محمد اسحٰق علی صاحب نے کیا ہے۔ اور اس کتاب میں حضرت مولانا قاری طیب مہتمم دارالعلوم دیوبندکا رسالہ ’’سائنس اور اسلام کو شامل کیا گیا ہے۔ جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اسلام میں کوئی بھی ایسا کام نہی ہے جس میں کوئی نہ کوئی حکمت نہ ہو بلکہ سارے کا سارا اسلام حکمت پر مبنی ہے۔اور سائنس اسلام کی انہیں خصوصیات کی بنا پر اسلام کے آگے جھکنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے ۔آمین(رفیق الرحمن)
عناوین |
صفحہ نمبر |
التماس مترجم |
23 |
پہلافرقہ اوراس کاشاہی خط پہچان کراس کی سفارت کی تصدیق کرنا |
30 |
دوسرافرقہ اوراس کاشاہی مہرکی پہنچان کی تصدیق کرنا |
30 |
تیسرافرقہ اوراس کابادشاہ کی انشاءدازی کےاورطرز تحریرسلطانی خطابات کوپہچان کرتصدیق کرنا |
30 |
چوتھافرقہ اوراس کےایسےتحفےغللب کرناجوبادشاہ کےسوااوراکسی کےپاس نہ تھے |
31 |
پانچواں فرقہ اوراسکاگزشتہ سفیروں کےبتلائے ہوئےقوانین کوتمام رعیاکےمفیداورنافع عام دیکھ کراستدالال |
32 |
چھٹافرقہ کافی مدت تک انتظارکرنےکی بعدمین بادشاہ کی جانب سےاسکےخلاف کوئی کاروائی نہ دیکھا تصدیق کرنا |
33 |
ساتواں فرقہ اوراس کاگزشتہ فرقوں کی اجتماعی طورپرتصدیق کرنےکو مستقل دلیل قرادےکراستدالل |
34 |
آٹھواں فرقہ جس کودنیامیں مستغرق ہونےکی وجہ سےبادشاہ اواراسکےقوانین کی خبرنہ تھی کاتمام سابق الذکرفرقون کےاجتماعی طورپرتصدق کرنےسےمتنبہ ہوکراس کی سفارت تصدیق کرنا |
35 |
نواں فرقہ جسکواس شخص کی سچائی کاپورایقین تھاہم اس نےاپنی بڑائی اوریاست کےزعم میں آکراس کی سفارت کےاقرار کرنےسے عارکیا |
37 |
دسواں فرقہ معتصب فرقہ جس نےاندھادھنداوربلادلیل کےاس شخص کی تکذیب کی اوراشہی انقام کامستحق ٹھہرا |
38 |
مثال مشروعیت جہاد |
40 |
اہل ذمہ جزیہ کی مثال |
40 |
مثال منافقین |
41 |
مثال سابق کو محمدﷺ کےدعوےرسالت اوران حالات پرمنطبق کراجوآپ کولوگوں کےساتھ پیش آئے |
42 |
دعوئے رسالت کےوقت آپﷺکی حالت |
42 |
لوگوں کااپنی اپنی عقل اوراطریقہ استدلال کےاعتبارسےمحمدﷺ کےبارےمیں مختلف فرقوں میں منقسم ہوجانا |
45 |
فصحاءوبلغاءعرب کاقرن کےمعارضہ سےعاجزرہنااوراس کی حقانیت تسلیم کرلینا |
45 |
ایک فرقہ کافرکےغیبات پرمشتمل ہونےاےورمختلف آداب واخلاق پرحاوی ہونےسےاس کی حقانیت پراستدالل |
47 |
مضامین میں قرآن کی فہرست |
48 |
تیسرافرقہ جس نےفصحاءوبلغاءاورمضمون شناس فرقہ کی شہادت کااعتبارکرکےآب کی تصدق کی اورنیزکواس نےدلیل قرارردیا |
49 |
قرآن کی حقانیت پرحاکااستدلال |
52 |
چوتھ فرقہ جس نےمعجزات طلب کئےاورامورخارق عادت سےآپکی رسالت پراستدلالت کیا |
54 |
معجزہ شق القمر |
55 |
آپ کی رسالت پردرخت کاشہادت دینا |
56 |
سوسمارکاشہادت دینا |
56 |
آپ کی انگلیوں کی گھائیوں سےپانی کاجوش مارنا |
56 |
پانچواں فرقہ جس نےرسل سباقہ کی بتلائی ہوئی علامتوں سےاستدلال کیا |
59 |
کتب سابقہ کی وہ علامتیں جورسول اللہ ﷺ کےزمانہ کےبعد ظاہرہوئیں |
74 |
چھٹافرقہ اجواخلاق اورآداب کافالسفرتھا |
84 |
رسالت کی دوقسم کی دلیلیں ہوتی ہیں عقلی اورحسی |
84 |
اس فرقہ کےاستدلال کی اجمالی بیان |
86 |
شریعت کےعقائد حصہ پرمشتمل ہونےسے اس کا استدلال |
87 |
رسولوں کےبھیجنےمیں کیاحکمت ہے |
89 |
رسولوں کی کیاشان ہوتی ہے |
91 |
شریعت کی اخلاق حسنہ کاحکم کرتی ہے اورکن اخلاق سینہ سےمنع کرتی ہےزبان یک آفتیں ہیں اورکون سےاعمال قبیح ہیں ان کاسب کابیان |
92 |