کل کتب 6858

دکھائیں
کتب
  • 4451 #2657

    مصنف : حافظ زبیر علی زئی

    مشاہدات : 9866

    تعداد رکعات قیام رمضان کا تحقیقی جائزہ

    (پیر 29 جون 2015ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور
    #2657 Book صفحات: 115

    نماز تراویح نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے اورصحیح احادیث سے ثابت ہے۔سیدہ  عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ  نے ایک رات مسجد میں نماز اداکی، لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر آپﷺنے دوسری رات نماز پڑھی اور لوگوں کی بھی کثیر تعداد نے آپﷺ کے ساتھ نماز ادا کی، پھر لوگ اسی طرح تیسری یا چوتھی رات میں بھی جمع ہوئے لیکن رسول اللہﷺتشریف نہ لائے اور جب صبح ہوئی تو آپ ﷺنے فرمایا:’’تم لوگوں نے جو کیا میں نے اسے دیکھا ہے اور گھر سے میں اس لیے نہیں نکلا کہ مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ کہیں اس نماز کو تم پر فرض قرار نہ دے دیا جائے۔‘‘(مسلم:761)نماز تراویح کی رکعات کی تعداد گیارہ ہے۔سیدہ عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ جب ان سے سوال کیا گیا کہ رمضان میں نبی کریم ﷺ  کی نماز کیسےہواکرتی تھی؟تو انہوں نے جواب دیا:’’رسول اللہ ﷺ  رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے۔‘‘(بخاری:1147)اگر کوئی تیرہ رکعت پڑھ لے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ سیدنا  ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ’’نبی کریم ﷺ  کی نماز تیرہ رکعت تھی۔‘‘زیر تبصرہ کتاب" تعداد رکعات قیام رمضان کا تحقیقی جائزہ"جماعت اہل حدیث کے نامور محقق اور معروف عالم دین محترم حافظ زبیر علی زئی صاحب  ﷫کی  تصنیف ہے ۔مولف موصوف نے اس کتاب میں متعدد دلائل کے ساتھ گیارہ رکعات  تراویح مع وتر کو ثابت کیا ہے،اور بعض لوگوں کی طرف سے پیدا کئے گئے مغالطات کا دلائل کے ساتھ رد کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4452 #2724

    مصنف : محمد مستقیم سلفی

    مشاہدات : 6277

    جماعت اہل حدیث کی صحافتی خدمات

    (اتوار 28 جون 2015ء) ناشر : العزۃ یونیورسل، بنارس (یو پی)
    #2724 Book صفحات: 72

    انسان ازل سے حالات سے باخبر رہنے کا خواہش مند رہا ہے اس کی یہ خواہش مختلف ادوار میں مختلف طریقوں سے پوری ہوتی رہی ہے۔ شروع میں تحریریں پتھروں اور ہڈیوں پر لکھی جاتی تھیں، پھر معاملہ درختوں کی چھال اور چمڑے کی طرف بڑھا۔ زمانہ نے ترقی کی تو کاغذ او رپریس وجود میں آیا۔ جس کے بعد صحافت نے بے مثال ترقی کی، صحافت سے بگڑی ہوئی زبانیں سدھرتی ہیں، جرائم کی نشان دہی اور بیخ کنی ہوتی ہے، دوریاں قربتوں میں ڈھلتی ہیں، معاشرتی واقعات وحوادثات تاریخ کی شکل میں مرتب ہوتی ہیں۔ بالخصوص نظریاتی اور اسلامی صحافت معاشرہ کی مثبت تشکیل ، فکری استحکام، ملکی ترقی کے فروغ ، ثقافتی ہم آہنگی ، تعلیم وتربیت اصلاح وتبلیغ، رائے عامہ کی تشکیل ، خیر وشر کی تمیز اور حقائق کے انکشاف میں بہت مدد دیتی ہے۔صحافت ایک امانت ہے، اس کے لیے خدا ترسی ، تربیت واہلیت اور فنی قابلیت شرط اول ہے۔ فی زمانہ بدقسمتی سے بہت سے ایسے لوگوں نے صحافت کا پیشہ اختیار کر لیا ہے جن میں دینی اور اخلاقی اہلیت نہیں، اصول اور کردار کے لحاظ سے وہ قطعاً غیر ذمہ دار اور مغربی یلغار کی حمایت اور لادینی افکار کو نمایاں کرنے میں سر گرم ہیں۔۔حالاں کہ صحافت ایک مقدس اور عظیم الشان پیشہ ہے، جس کے ذریعے ملک وملت کی بہترین خدمت کی جاسکتی ہے۔ اسلامی صحافت قوم کے ذہنوں کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ ان کی فکری راہ نمائی کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ لوگوں کو ظلمات سے نکال کر نور ہدایت کی طرف لاتی ہے، برے کاموں سے روکتی اور اچھے کاموں کی ترغیب دیتی ہے۔جماعت اہل حدیث نے صحافت کی اس اہمیت کو دیکھتے ہوئے بھرپور انداز میں اس میں حصہ ڈالا ہے اور بے شمار رسائل وجرائد اور اخبارات کے ذریعے اصلاح معاشرہ کا عظیم الشان بیڑا اٹھایا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "جماعت اہلحدیث کی صحافتی خدمات" محترم مولانا محمد مستقیم سلفی صاحب کی تصنیف ہے،جس میں انہوں نے ہندوستان میں اہل حدیث کی صحافتی خدمات کو جمع فرما دیاہے۔ اللہ تعالی ان کی ان مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 4453 #2645

    مصنف : عبد الملک الکلیب

    مشاہدات : 37455

    نماز کی اہمیت و افادیت قرآن و حدیث کی روشنی میں

    (اتوار 28 جون 2015ء) ناشر : احمد بلاک ویلفیئر سوسائٹی لاہور
    #2645 Book صفحات: 102

    ہرقوم کا اپنا اپنا ایک امتیازی نشان ہوتا ہے اسی طرح مسلمانوں کا امتیازی نشان دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کےسامنے باوضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے  اس کی رحمت طلب کرنا ہے مسلمانوں کےلیے  یہ پانچ  نمازیں اتنی ضروری ہیں کہ ان میں  بھی ایک جان بوجھ کر چھوڑ دی جائے تو اس کےمتعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ’’من ترک الصلاۃ متعمدا فقد کفر‘‘ نماز  انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا   دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل  ہے ۔ کلمہ توحید کے  اقرار کےبعد  سب سے پہلے  جو فریضہ  انسان  پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی  ہے ۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن  اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال  ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے  نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔  قرآن  وحدیث میں  نماز کو بر وقت  اور باجماعت  اداکرنے  کی  بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے  ۔نماز کی ادائیگی  اور  اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر  اہم ہے   کہ  سفر وحضر  اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی  نماز ادا کرنا ضروری  ہے ۔نماز کی اہمیت  وفضیلت کے  متعلق بے شمار  احادیث ذخیرۂ  حدیث میں موجود  ہیں او ر  بیسیوں اہل  علم نے  مختلف  انداز میں اس  موضوع پر  کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے  ازحد ضروری ہے  کیونکہ اللہ عزوجل کے  ہاں وہی نماز قابل قبول  ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق  ادا کی جائے گی ۔او ر  ہمارے لیے  نبی اکرم ﷺکی  ذات گرامی  ہی اسوۂ حسنہ   ہے ۔انہیں کے طریقے  کےمطابق نماز ادا کی جائے گئی تو  اللہ  کے ہاں مقبول   ہے  ۔ اسی لیے آپ ﷺ نے  فرمایا  صلو كما رأيتموني اصلي  لہذا   ہر مسلمان کےلیے  رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری  ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نماز کی اہمیت وافادیت قرآن  وحدیث کی روشنی میں ‘‘عبدالملک الکلیب کی عربی کتاب کا ترجمہ ہے  ۔ اس کتاب میں انہوں نے نماز کی اہمیت وفضیلت کےمتعلق آیات قرآنیہ اور 207 احادیث مبارکہ   باترجمہ پیش کی ہیں ۔ محترم جناب عبد الوکیل علوی ﷾ نے ارددو طبقہ کےلیے اسے  اردو  قالب  نے ڈھالا ہے۔اوراحمد  بلاک ویلفیئر سوسائٹی گارڈن ٹاؤن نے اسے  افادۂ عام کے لیے   شائع کر کے  فری تقسیم کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو مصنف ،مترجم وناشرین کےلیے  آخروی نجات کے ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)
     

  • 4454 #2646

    مصنف : ڈاکٹر یوسف قاسم

    مشاہدات : 4994

    صنعت و تجارت کی زکوٰۃ اور سعودی عرب میں اس کا نفاذ

    (اتوار 28 جون 2015ء) ناشر : چوہدری عبد الباقی نسم دار التبلیغ رحمانیہ لاہور
    #2646 Book صفحات: 74

    اسلام کے نظام معیشت کی بنیادی خصوصیت انفرادی ملکیت کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ دولت کی زیادہ سے زیادہ تقسیم اور اس کو ارتکاز سے بچانا ہے،اس کی ایک عملی مثال زکوۃ کا  نظام ہے۔زکوۃ کو واجب قرار دیا جانا ایک طرف اس بات کی دلیل ہے کہ سرمایہ دار خود اپنی دولت کا مالک ہےاور وہ جائز راستوں میں اسے خرچ کر سکتا ہے۔دوسری طرف اس سے یہ بات  بھی واضح ہوتی ہے کہ انسان کی دولت میں سماج کے غریب لوگوں کا بھی حق ہے ۔یہ حق متعین طور پر اڑھائی فیصد سے لیکر بیس فیصد تک ہے،جو مختلف اموال میں زکوۃ کی مقررہ شرح ہے،اور بطور نفل اپنی ضروریات کے بعد غرباء پر جتنا کرچ کیا جائے اتنا ہی بہتر ہے۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ آج کل مسلمان اس عظیم الشان فریضے کی ادائیگی سے سے بالکل  لا پرواہ ہو چکے ہیں۔اور زکوۃ نکالنے کا اہتمام مفقود نظر آتا ہے۔مسائل زکوۃ میں سے مال تجارت کی زکوۃ کا مسئلہ بہت اہم ہے،اور موجودہ صنعتی دور میں اس کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔خصوصا اس کی ذیلی تفصیلات پر غور وفکر کی ضرورت ہے تاکہ اس کے عملی نفاذ میں آسانی رہے۔ زیر تبصرہ کتاب" صنعت وتجارت کی زکوۃ  اور سعودی عرب میں اس کا نفاذ " ملک عبد العزیز یونیورسٹی ریاض سعودی عرب کے ایک محقق استاذ  محترم ڈاکٹر یوسف قاسم  کا ایک تحقیقی  عربی مقالہ ہے جو اسی یونیورسٹی کے ششماہی مجلہ الاقتصاد والادارہ کے شمارہ نمبر 5 رجب 1397ھ بمطابق جولائی 1977ء میں شائع ہوا تھا۔جبکہ اس کا ترجمہ کرنے کی سعادت جماعت اہل حدیث کے نامور عالم دین اور محقق محترم مولانا عبد الرحمن کیلانی صاحب  ﷫نے حاصل کی ہے۔اس مقالے میں دلائل شرعیہ کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں اموال وتجارت وصنعت پر زکوۃ کے طریق کار کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4455 #2723

    مصنف : خالد عبد اللہ

    مشاہدات : 5475

    تفہیم دین (کورس)

    (ہفتہ 27 جون 2015ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #2723 Book صفحات: 272

    اسلام کی اساس قرآن وحدیث ہے۔آج کا درسی نظام جستجو ،محنت اور خلوص کے بغیر کسی انقلابی تبدیلی سے ہم آہنگ نہیں ہو سکتا جو آنے والی نسلوں کو کسی بڑے کام کے لئے آمادہ وتیار کریں۔اس لئے یہ امر قطعی طور پر واضح ہے کہ طلباء کو ابتداء سے ہی انہی بنیادوں پر تعلیم وتربیت دی جائے ۔اکثر مدارس میں شعبہ حفظ القرآن کے طلباء پر تلفظ مخارج پر بہت توجہ دی جاتی ہے ،مگر عقیدہ توحید اور دیگر مسنون اعمال کو ذرا اہمیت نہیں دی جاتی۔طالب علم اچھا حافظ تو بن جات اہے مگر بنیادی دینی عقائد سے ناواقف رہتا ہے۔الا ما شاء اللہ۔اسی کمی کو پورا کرنے کے لئے جامعہ اشاعت القرآن والحدیث مرید کے میں چند سال پہلے ایک مختصر کورس ترتیب دیا گیا جو وقت اور ضرورت کے تحت مختلف تبدیلیوں کے بعد اس وقت آپ کے سامنے موجود ہے۔ اس کورس میں اختصار کے ساتھ تجوید کے قواعد،عربی گرائمر،عقائد سے متعلق قرآنی آیات،مسنون نماز،اذکار مسنونہ، اورمختلف موضوعات پر احادیث مبارکہ کے ساتھ ساتھ اختلافی مسائل سے متعلق بحث کی گئی ہے۔جس سے دینی مدارس کے طلباء کے ساتھ ساتھ سکول،کالج اور دیگر شعبہ جات سے متعلقہ افراد بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔ اس منفرد اور شاندار کورس کو محترم خالد عبد اللہ صاحب نے مرتب کیا ہے، اور اس کے پانچ بنیادی ابواب ہیں۔ جو تجوید وقراءات، عربی گرائمر،اہم مسائل پر احادیث مبارکہ ،کچھ اختلافی مسائل اور نماز کے طریقے پر مشتمل ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ہمیں اپنے بچوں کی صحیح ودرست تربیت کرنے کی بھی توفیق دے۔ آمین(راسخ)

  • 4456 #2644

    مصنف : امام ابن تیمیہ

    مشاہدات : 6706

    روزہ اور اس کی حقیقت

    (ہفتہ 27 جون 2015ء) ناشر : ادارۃ البحوث الاسلامیہ، بنارس
    #2644 Book صفحات: 176

    روزہ اسلام کا ایک  بنیادی رکن ہے اور رمضان المبارک اسلامی سال کا  نواں مہینہ ہے  یہ مہینہ  اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے  لحاظ سے  دیگر مہینوں سے   ممتاز  ہے  ۔رمضان المبارک وہی مہینہ  ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی  کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں  اللہ تعالی  جنت  کے دروازے کھول  دیتا ہے  او رجہنم   کے دروازے  بند کردیتا ہے  اور شیطان  کوجکڑ دیتا ہے تاکہ  وہ  اللہ کے بندے کو اس طر ح  گمراہ  نہ کرسکے  جس  طرح عام دنوں میں کرتا  ہے اور یہ ایک ایسا  مہینہ ہے  جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے  بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور  سب  سے زیاد ہ  اپنے بندوں کو  جہنم  سے آزادی کا انعام  عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے  روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے  نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی  جانے والی عبادات  ( روزہ ،قیام  ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت  لیلۃ القدر وغیرہ )کی  بڑی فضیلت بیان کی   ہے ۔روزہ  کے  احکام ومسائل  سے   ا گاہی  ہر روزہ دار کے لیے  ضروری ہے  ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے  یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔   کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے   کتاب الصیام  کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے  ۔ اور کئی  علماء اور اہل علم نے    رمضان المبارک  کے احکام ومسائل وفضائل کے  حوالے  سے مستقل  کتب تصنیف کی  ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ روزہ اور اس کی حقیقت‘‘ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ﷫ کے   روزوں  کے احکام ومسائل کے متعلق   ایک  رسالے  ’’ حقیقۃ  الصیام ‘‘کا ترجمہ ہے ۔ اس رسالے میں   روزے کے جملہ احکام ومسائل اختصار کے ساتھ موجود ہیں ۔ محدث العصر  علامہ ناصر الدین  البانی ﷫نے  اس کتابچے پر  تخریج  الاحادیث  اور زہیر الشاویش  نے  احادیث کی  تحقیق   کی  ہے ۔جس سے اس  کی افادیت  میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ سعودی عرب کے ’’ادارۃ البحوث العلمیۃ  والافتاء‘‘  نے    اس کاترجمہ کروا کر اسے  طاعبت سے آراستہ کیا ہے۔ اللہ  تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے (آمین)( م۔ا)

  • 4457 #2722

    مصنف : ڈاکٹر یوسف القرضاوی

    مشاہدات : 20601

    اسلام اور سیکولرزم

    (جمعہ 26 جون 2015ء) ناشر : عالمی ادارہ فکر اسلامی، اسلام آباد
    #2722 Book صفحات: 261

    ایک آزاد ملک میں جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہو اور انہیں سیاسی اقتدار بھی حاصل ہو،وہاں اسلام کا دائرہ کار کیا ہونا چاہئے؟وہ مسلمانوں کی فقط انفرادی زندگی ہی سے متعلق رہے یا ریاستی امور میں بھی اس کی بالا دستی کو تسلیم کیا جائے؟یہ مسئلہ ان فکری مسائل میں سر فہرست رہا ہے جو بیسویں صدی کے دوران پوری اسلامی دنیا میں زیر بحث رہے۔ مصر کو اس اعتبار سے مسلم دنیا میں نمایاں مقام حاصل ہے کہ یہاں ان بنیادی فکری مسائل پر بھرپور بحث ہوتی رہی ہے،اور انہی مسائل میں اسلام اور ریاست کے باہمی تعلق کا مسئلہ بھی موجود ہے۔اس صدی کی تیسری دہائی میں علی عبد الرزاق کی "الاسلام واصول الحکم"نامی کتاب سامنے آئی۔ جس میں انہوں نے یہ موقف اختیار کیا حکومت اور اس سے متعلقہ مسائل اسلام کے دائرہ کار کا حصہ نہیں ہیں۔اس کتاب کی اشاعت پر مصر کے دینی حلقوں میں شدید رد عمل پیدا ہوا اور اس موقف کی بڑے جوش وخروش سے تردید کی گئی۔الغرض بیسویں صدی میں دونوں نکتہ نظر کی متعدد کتب چھپ کر سامنے آئیں۔چند سال قبل مصر کے بائیں بازو کے ایک وقیع مفکر اور صاحب قلم جناب احمد فواد زکریا نے اپنی تحریروں سے خالص سیکولر نقطہ کی شدت سے وکالت کی ۔اس بار اسلامی نقطہ نظر کی وضاحت کے لئے عالم عرب کے نامور صاحب علم محترم ڈاکٹر یوسف القرضاوی صاحب سامنے آئے، اور زیر تبصرہ کتاب "اسلام اور سیکولرزم ایک موازنہ" تصنیف فرما کر سیکولرزم کے تصور کی نفی کی اور اسلام کے نظام حکومت کے خدوخال کو واضح کیا۔کتاب اصلا عربی میں لکھی گئی ہے جس کا اردو ترجمہ محترم ساجد الرحمن صدیقی صاحب نے کیا ہے۔ اللہ تعالی آپ کی اس محنت کو قبول فرمائے اور دنیا میں اسلامی نظام حکومت کا نفاذ فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 4458 #2641

    مصنف : ناصر الدین البانی

    مشاہدات : 8559

    نماز تراویح ( البانی )

    (جمعہ 26 جون 2015ء) ناشر : ضیاء السنہ ادارۃ الترجمہ و التالیف، فیصل آباد
    #2641 Book صفحات: 113

    نماز تراویح نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے اورصحیح احادیث سے ثابت ہے۔سیدہ  عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ  نے ایک رات مسجد میں نماز اداکی، لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر آپﷺنے دوسری رات نماز پڑھی اور لوگوں کی بھی کثیر تعداد نے آپﷺ کے ساتھ نماز ادا کی، پھر لوگ اسی طرح تیسری یا چوتھی رات میں بھی جمع ہوئے لیکن رسول اللہﷺتشریف نہ لائے اور جب صبح ہوئی تو آپ ﷺنے فرمایا:’’تم لوگوں نے جو کیا میں نے اسے دیکھا ہے اور گھر سے میں اس لیے نہیں نکلا کہ مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ کہیں اس نماز کو تم پر فرض قرار نہ دے دیا جائے۔‘‘(مسلم:761)نماز تراویح کی رکعات کی تعداد گیارہ ہے۔سیدہ عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ جب ان سے سوال کیا گیا کہ رمضان میں نبی کریم ﷺ  کی نماز کیسےہواکرتی تھی؟تو انہوں نے جواب دیا:’’رسول اللہ ﷺ  رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے۔‘‘(بخاری:1147)اگر کوئی تیرہ رکعت پڑھ لے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ سیدنا  ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ’’نبی کریم ﷺ  کی نماز تیرہ رکعت تھی۔‘‘زیر تبصرہ کتاب"نماز تراویح"اپنے زمانے کے امام اردن کے معروف عالم دین اور بے شمار کتب کے مصنف علامہ البانی صاحب﷫ کی عربی تصنیف ہے،جس کا اردو ترجمہ پاکستان کے معروف عالم دین محترم مولانا محمد صادق خلیل صاحب نے کیا ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں نماز تراویح کی آٹھ رکعات کو ثابت کیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ نبی کریم ﷺ اور سیدنا عمر فاروق سب کی یہی سنت تھی۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4459 #2642

    مصنف : محمد امین اثری

    مشاہدات : 8858

    روزہ احکام و مسائل

    (جمعہ 26 جون 2015ء) ناشر : ادارہ توحید علی گڑھ یوپی
    #2642 Book صفحات: 186

    اللہ تعالیٰ نے  اپنے بندوں پر رمضان المبارک کے روزے اس لیے فرض کیے ہیں کہ انہیں تقویٰ کی نعمت ودولت حاصل ہو ۔ تقویٰ یہ ہے کہ انسان اس دنیا میں اپنے رب کا بندہ اور اس کا فرماں بردار بن کررہے ۔روزے کی حقیقت سامنے رکھنے سےیہ بات ہماری محدود عقل بھی سمجھ لیتی  ہے کہ تقویٰ کے حصول کے لیے  یہ عبادت مؤثرترین تدبیر ہے ۔رمضان المبارک اسلامی سال کا  نواں مہینہ ہے  یہ مہینہ  اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے  لحاظ سے  دیگر مہینوں سے   ممتاز  ہے  ۔رمضان المبارک وہی مہینہ  ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی  کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں  اللہ تعالی  جنت  کے دروازے کھول  دیتا ہے  او رجہنم   کے دروازے  بند کردیتا ہے  اور شیطان  کوجکڑ دیتا ہے تاکہ  وہ  اللہ کے بندے کو اس طر ح  گمراہ  نہ کرسکے  جس  طرح عام دنوں میں کرتا  ہے اور یہ ایک ایسا  مہینہ ہے  جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے  بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور  سب  سے زیاد ہ  اپنے بندوں کو  جہنم  سے آزادی کا انعام  عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے  روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے  نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی  جانے والی عبادات  ( روزہ ،قیام  ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت  لیلۃ القدر وغیرہ )کی  بڑی فضیلت بیان کی   ہے ۔روزہ کی دوسرے فرائض سے  یک گونہ فضیلت کا ندازہ اللہ تعالٰی کےاس فرمان ہوتا ہے’’ الصوم لی وانا اجزء بہ‘‘ یعنی روزہ خالص میرے  لیے  ہےاور میں خود ہی اس بدلہ دوں گا۔روزہ  کے  احکام ومسائل  سے   ا گاہی  ہر روزہ دار کے لیے  ضروری ہے  ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے  یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔   کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے   کتاب الصیام  کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے  ۔ اور کئی  علماء اور اہل علم نے    رمضان المبارک  کے احکام ومسائل وفضائل کے  حوالے  سے مستقل  کتب تصنیف کی  ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’روزہ احکام ومسائل‘‘ مولانامحمد اثری ﷾  کی تصنیف ہے  موصوف طویل عرصہ سے  سعودی عرب  میں مقیم  انڈیا کے معروف عالم دین   غازی عزیر صاحب    کےوالد گرامی  ہیں غازی عزیر صاحب  کے تحقیقی رشحات قلم پاک  وہند کے معروف دینی رسائل میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔اس کتا ب میں  مولانا محمد امین اثری صاحب نے روزہ ،تراویح ، شب قدر، اعتکاف، نماز عید، صدقہ فطر کے متعلق جملہ احکام ومسائل کو  جامع انداز میں مرتب کیا ہے  اس کتاب  کے ایڈیشن  ہذا سے  قبل بھی متعدد ایڈیشن شائع ہوچکے تھے لیکن اس ایڈیشن  میں  غازی  عزیر   صاحب   کے روزوں کےمتعلق پانچ اہم مضامین اس میں شامل اشاعت ہیں  یہ مضامین اگر چہ اس پہلے مختلف علمی وتحقیقی رسائل میں شائع ہوچکے ہیں۔لیکن بعض قارئین کے اصرار پر  ان مضامین کو  اس کتاب میں شامل کرکے شائع کیا گیا ہے ۔اس کتاب کو  مصنف ،ناشر اور جملہ معاونین کےلیے اخروی نجات کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)
     

  • 4460 #2639

    مصنف : محمد صادق سیالکوٹی

    مشاہدات : 8126

    نماز جنازہ

    (جمعرات 25 جون 2015ء) ناشر : دائرۃ التبلیغ سیالکوٹ
    #2639 Book صفحات: 66

    موت کی یاد سے دنیوی زندگی کی بے ثباتی اور ناپائیداری کا احساس ہوتا ہے اور آخرت کی حقیقی زندگی کے لئے حسنِ عمل کا جذبہ اور رغبت پیدا ہوتی ہے۔ یادِ موت کا اہم ذریعہ زیارتِ قبور ہے۔ شہرِ خاموشاں میں جاکر ہی بدرجۂ اتم یہ احساس ہوتا ہے کہ موت کتنی بڑی حقیقت ہے جس کا مزہ ہر شخص چکھے گا۔ ابتدائے آفرینش سے آج تک یہ سلسلہ جاری ہے اور تا قیامت جاری رہے گا۔ جلیل القدر انبیاء ؑ مبعوث ہوئے اور باری باری موت کا مزہ چکھتے رہے۔ اسی طرح بزعمِ خویش خدائی کا دعویٰ کرنے والے بھی آئے، دارا و سکندر جیسے بادشاہ بھی گزرے لیکن موت کی آہنی گرفت سے کوئی بھی بچ نہ سکا۔ اگر اتنے نامور لوگوں کو بھی موت نے نہ چھوڑا تو ہم اور تم اس کے تصرف سے کیسے چھوٹ سکتے ہیں۔اسلام نے جہاں زندگی کے بارے میں احکام ومسائل بیان کئے ہیں وہیں موت  کے احکام بھی بیان کر دئیے ہیں۔موت کے احکام میں سے کفن ودفن اور نماز جنازہ وغیرہ کے احکام ہیں۔زیر تبصرہ کتاب "نماز جنازہ"جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین اور بے شمار کتابوں کے مصنف محترم مولانا محمد صادق سیالکوٹی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے  موت اور اس کے متعلقات نیز موت کے بعد پیش آنے والے حقائق کو نبی کریم ﷺ اور خدائے قدوس کے فرامین کی روشنی میں پیش کیا ہے۔اس کتاب کی خوبی یہی ہے کہ جس منزل سے ہر انسان نے گزرنا ہے اسے مجمل مگر مدلل طور پر پیش کرتی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4461 #2640

    مصنف : عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز

    مشاہدات : 5287

    رہنمائے حج ، عمرہ و زیارت مسجد نبوی

    (جمعرات 25 جون 2015ء) ناشر : نا معلوم
    #2640 Book صفحات: 59

    حج عبادات کا مرقع دین کی اصلیت اور اس کی روح کا ترجمان ہے ۔یہ مسلمانوں کی اجتماعی تربیت اور ملت کے معاملات کا ہمہ گیر جائزہ لینے کا وسیع وعریض پلیٹ فارم ہے شریعت نے امت مسلمہ کواپنے  او ردنیا بھر کے تعلقات ومعاملات کا تجزیہ کرنے کے لیے سالانہ بین الاقوامی سٹیج مہیا کیا ہے  تاکہ وہ  حقوق اللہ  اور حقوق العباد کے معاملہ میں اپنی کمی بیشی کا احساس کرتے ہوئے توبہ  استغفار اور حالات کی درستگی کےلیے عملی اقدامات اٹھائیں ۔حج بیت  اللہ ارکانِ اسلام میں ایک اہم رکن  ہے بیت  اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی  ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے  ہر  صاحب استطاعت اہل ایمان کے لیے زندگی میں   ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی  فرض ہے  اور  اس  کے انکار ی  کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام   سےخارج ہے۔حج زندگی  میں ایک دفعہ ہر اس  شخص پر فرض ہے حوزادِ راہ رکھتا ہو۔ کسی ایسی بیماری میں مبتلا نہ ہو جو مانع سفر ہو اور راستہ میں ایسی رکاوٹ نہ ہو جس میں ہلاکت کا اندیشہ ہو ۔ایسی تمام رکاوٹیں موجود نہ  ہونے کے باوجود اگر کوئی شخص بغیر حج کے مرجائے تو اس کی موت یہودی اور عیسائی کی طرح ہے۔  اجر وثواب کے لحاظ    سے یہ رکن  بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے۔نماز  روزہ  صر ف بدنی عبادتیں ہیں اور زکوٰۃ  فقط مالی عبادت ہے ۔ مگر حج کی یہ خصوصیت ہے کہ وہ بدنی  اورمالی دونوں طرح کی عبادت کامجموعہ ہے ۔ تمام كتب حديث وفقہ  میں  اس کی  فضیلت  اور  احکام ومسائل  کے متعلق  ابو اب  قائم کیے گئے ہیں  اور  تفصیلی  مباحث موجود ہیں  ۔حدیث نبویﷺ  ہے کہ آپ  نےفرمایا  الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة ’’حج مبرور کا ثواب جنت سوا کچھ اور نہیں ۔اگر حج کے  تمام  احکام وفرائض سنت نبوی کےمطابق ادا نہ جائیں تو ان کی  قبولیت نہ ہوگی۔اور نہ ان کے لیے کوئی اجر ہوگا بلکہ وہ  ضائع اور برباد ہوجائیں گے ۔اس لیے ضروری ہےکہ حج جیسا اہم فریضہ سنت نبوی ﷺ کےمطابق ادا کیا جائے ۔اس موضوع پر اب تک اردو و عربی  زبان میں   چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی  جاچکی ہیں اور ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری  ہے  ۔اور کئی سالوں سے وزارت حج سعودیہ کی طرف سے   حاجیوں  کو  حج  کےمتعلق  فری گائیڈ  بکس بھی تقسیم کی جاتی ہیں ۔ زیر تبصرہ  کتاب ’’رہنمائے حج وعمرہ  وزیارت مسجدنبوی‘‘ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔ جوکہ ایک عربی کتابچہ ’’ دلیل الحاج والمعتمر  زائر مسجد الرسول ﷺ‘‘   کا  ترجمہ ہے ۔ترجمہ کے فرائض طویل عرصہ سے سعودی عرب میں مقیم  ہندوستان کے  جید عالم دین ڈاکٹر محمدلقمان سلفی ﷾ نے انجام دئیے ہیں۔ اس کتابچہ میں اختصار کے ساتھ عمرہ اور حج کرنےوالے  احباب کو جن امورسے اجتناب کرنا چاہیے    انہیں بیا ن کردیا ہےاور  حج وعمرہ کے متعلق تمام ضروری باتیں اس میں آگئی ہیں۔اور آخر میں  حج  وعمرہ کے متعلق تمام دعاؤں کوبھی جمع کردیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)

  • 4462 #2637

    مصنف : ابو عبد اللہ مسند القحطانی

    مشاہدات : 9300

    نماز با جماعت کے 40 فوائد

    (بدھ 24 جون 2015ء) ناشر : جامعہ البدر الاسلامیہ، ساہیوال
    #2637 Book صفحات: 42

    نماز  انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا   دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل  ہے ۔ کلمہ توحید کے  اقرار کےبعد  سب سے پہلے  جو فریضہ  انسان  پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی  ہے ۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن  اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال  ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے  نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔  قرآن  وحدیث میں  نماز کو بر وقت  اور باجماعت  اداکرنے  کی  بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے  ۔نماز کی ادائیگی  اور  اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر  اہم ہے   کہ  سفر وحضر  اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی  نماز ادا کرنا ضروری  ہے ۔نماز کی اہمیت  وفضیلت کے  متعلق بے شمار  احادیث ذخیرۂ  حدیث میں موجود  ہیں او ر  بیسیوں اہل  علم نے  مختلف  انداز میں اس  موضوع پر  کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے  ازحد ضروری ہے  کیونکہ اللہ عزوجل کے  ہاں وہی نماز قابل قبول  ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق  ادا کی جائے گی ۔او ر  ہمارے لیے  نبی اکرم ﷺکی  ذات گرامی  ہی اسوۂ حسنہ   ہے ۔انہیں کے طریقے  کےمطابق نماز ادا کی جائے گئی تو  اللہ  کے ہاں مقبول   ہے  ۔ اسی لیے آپ ﷺ نے  فرمایا  صلو كما رأيتموني اصلي  لہذا   ہر مسلمان کےلیے  رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری  ہے۔یہ بات یاد رہے کہ نماز  پڑھنے کے   بہت فوائد ہیں  ۔ زیر تبصرہ کتابچہ’’ نماز باجماعت کے 40 فوائد ‘‘ شیخ ابو عبداللہ مسندالقحطانی  کے ایک  عربی  کتابچہ کا ترجمہ ہے۔اس  میں انہوں  نے  کتاب وسنت کی روشنی میں  نماز باجماعت پڑہنے کے چالیس فوائد  جمع کیے ہیں ۔تاکہ نمازیوں کوباجماعت نماز ادا کرنے میں رغبت ہو  اور کوتاہی  کرنے  والوں  کو انتباہ ہو۔کتاب کواردو قالب میں ڈھالنے  کا فریضہ  پاکستان کے  صف اول کے نامور خطیب عالم دین  علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری ﷾ ( فاضل مدینہ یونیورسٹی) نےانجام دیا ہے۔اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم  اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین ) (م۔ا)
     

  • 4463 #2638

    مصنف : عبد الغفار حسن

    مشاہدات : 7138

    رمضان المبارک مقصد ، خصوصیات ، نتائج و ثمرات

    (بدھ 24 جون 2015ء) ناشر : اسلامک پبلشنگ ہاؤس، لاہور
    #2638 Book صفحات: 42

    رمضان المبارک اسلامی سال کا  نواں مہینہ ہے  یہ مہینہ  اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے  لحاظ سے  دیگر مہینوں سے   ممتاز  ہے  ۔رمضان المبارک وہی مہینہ  ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی  کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں  اللہ تعالی  جنت  کے دروازے کھول  دیتا ہے  او رجہنم   کے دروازے  بند کردیتا ہے  اور شیطان  کوجکڑ دیتا ہے تاکہ  وہ  اللہ کے بندے کو اس طر ح  گمراہ  نہ کرسکے  جس  طرح عام دنوں میں کرتا  ہے اور یہ ایک ایسا  مہینہ ہے  جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے  بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور  سب  سے زیاد ہ  اپنے بندوں کو  جہنم  سے آزادی کا انعام  عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے  روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے  نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی  جانے والی عبادات  ( روزہ ،قیام  ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت  لیلۃ القدر وغیرہ )کی  بڑی فضیلت بیان کی   ہے ۔روزہ کی دوسرے فرائض سے  یک گونہ فضیلت کا ندازہ اللہ تعالٰی کےاس فرمان ہوتا ہے’’ الصوم لی وانا اجزء بہ‘‘ یعنی روزہ خالص میرے  لیے  ہےاور میں خود ہی اس بدلہ دوں گا۔روزہ  کے  احکام ومسائل  سے   ا گاہی  ہر روزہ دار کے لیے  ضروری ہے  ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے  یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔   کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے   کتاب الصیام  کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے  ۔ اور کئی  علماء اور اہل علم نے    رمضان المبارک  کے احکام ومسائل وفضائل کے  حوالے  سے مستقل  کتب تصنیف کی  ہیں ۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’رمضان المبارک  مقصد ،خصوصیات‘‘ پاکستان کے  نامور جید عالم دین  مولانا عبد الغفار حسن﷫ کا  تحریر کردہ ۔ مولانا پختہ  عالم اور کتاب وسنت پر گہری نظر رکھتے تھے ۔اورانہیں مدینہ یونیورسٹی  میں حدیث پڑھانے کا  اعزاز  حاصل ہے ۔ موصوف نے  اس کتابچہ میں  احادیث صحیحہ  کی روشنی میں میں وہ تمام اغراض ومقاصد اور فوائد وثمراتِ رمضان بیان فرمادیئے ہیں جن  کا انسانی سیرت  وکردار کی تعمیر وتشکیل میں بہت نمایاں حصہ ہے ۔علاوہ ازیں ناشر  نے چند ایک مقامات پر حواشی میں ان کوتاہیوں اور بے  اعتدالیوں کی بھی نشاندہی کردی ہے جو عموماً رمضان المبارک کے باب میں روا رکھی جاتی ہیں ۔اللہ تعالیٰ  مولانا عبد الغفار حسن﷫ کی تمام مساعی  حسنہ کو قبول فرمائے اورانھیں جنت الفردوس میں اعلیٰ وارفع مقام عطا فرمائے  (آمین) (م۔ا)
     

  • 4464 #2634

    مصنف : ابو عبد الرحمن محمد الترکیف

    مشاہدات : 5358

    ماہ رمضان المبارک فضائل و فوائد و احکام

    (منگل 23 جون 2015ء) ناشر : اسلامک سروسز سوسائٹی لاہور
    #2634 Book صفحات: 86

    رمضان المبارک کامہینہ سال کے باقی تمام مہینوں سے افضل واعلی ہے۔یہ اپنے اندر لامحدود، اور ان گنت رحمتیں سموئے ہوئے ہے۔اس میں اللہ تعالیٰ کی بے پایاں رحمتیں اور برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ مسلمانوں کے لئے یہ مہینہ نیکیوں کی موسلادھار بارش کی مانند ہے،جس سےہر مسلمان زیادہ سے زیادہ نیکیاں حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔رمضان کا مہینہ باقی مہینوں کا سردار ہے،جس میں ہر نیکی کاا جروثواب ستر گنا بڑھ جاتا ہے۔اسی مہینے میں قرآن مجید نازل ہوا اور اس مہینے میں ایک ایسی رات ہے ،جس کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے۔ لہٰذا ہر عقل مند کے لیے ضروری ہے  کہ وہ رمضان میں اپنے اوقات کی تقسیم کرے اور بڑے پیمانہ پر قرآن کی تلاوت و تفہیم،ترجمہ اور کچھ حصہ حفظ کرنے کا اہتمام کرے۔چونکہ رمضان المبارک سال کے  تمام مہینوں میں سے افضل ترین مہینہ ہے اور اس کی عبادات کو تمام عبادات سے افضل قرار دیا گیا  ہے۔اس لیے احتیاط کے پیش نظر مختلف کوتاہیوں اور غلطیوں سے محفوظ رہنے کے لیے علماء نے بہت کچھ لکھا ہے۔اور عامۃ الناس کو راہنمائی فراہم کی ہے۔ زير نظر كتاب"ماہ رمضان المبارک ،فضائل وفوائد واحکام"سعودی عرب کے معروف عالم دین فضیلۃ الشیخ ابو عبد الرحمن محمد الترکیت﷫کی تصنیف ہے،جس کا اردو ترجمہ محترم میاں ابو بکر حمزہ  صاحب نے کیا ہے۔مولف ﷫نے اس کتاب   ميں انتہائی آسان اور عام  فہم انداز میں روزے سے متعلق تقریباً تمام مسائل کو ترتیب وار  یکجا کردیا ہے-اس میں انہوں نے روزے کے احکام،رمضان کے روزے فرض ہونے کی شرائط،روزے کے صحیح ہونے کی شرائط،روزے سے متعلق چند مسنون کام،ماہ رمضان میں روزہ نہ رکھنے کی رخصت،روزہ توڑنے والے امور،ممنوع یا مکروہ روزے اور روزے کے فوائد وغیرہ جیسی اہم مباحث بیان کی ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4465 #2636

    مصنف : حافظ عبد اللہ محدث روپڑی

    مشاہدات : 6214

    مسئلہ تکبیرات عیدین

    (منگل 23 جون 2015ء) ناشر : مکتبہ تنظیم اہلحدیث جامع قدس لاہور
    #2636 Book صفحات: 41

    نماز دین کا ستون ہے۔نماز جنت کی کنجی ہے۔نماز مومن کی معراج ہے۔ نمازمومن  کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔نماز قرب الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ نماز اﷲ تعالیٰ کی رضا کاباعث ہے۔نماز پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔نماز بے حیائی سے روکتی ہے۔نماز مومن اور کافر میں فرق ہے۔ہر انسان جب کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے ایمان کی شہادت دیتا ہے اور جنت کے بدلے اپنی جان ومال کا سودا کرتا ہے، اس وقت سے وہ اللہ تعالیٰ کا غلام ہے اور اس کی جان ومال اللہ تعالیٰ کی امانت ہے۔ اب اس پر زندگی کے آخری سانس تک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی اطاعت واجب ہوجاتی ہے۔ اس معاہدہ کے بعد جو سب سے پہلا حکم اللہ تعالیٰ کا اس پر عائد ہوتا ہے، وہ پانچ وقت کی نماز قائم کرنا ہے۔قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب وکتاب لیا جائے گا،اگر کوئی شخص اس میں کامیاب ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں کامیاب ہے اور اگر کوئی اس میں ناکام ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں ناکام ہے۔لیکن نماز وہ مقبول ہے جو نبی کریم ﷺ کے طریقے کے مطابق پڑھی جائے۔نماز کی متعدد انواع ہیں جن میں سے ایک نماز عیدین ہے۔نماز عیدین کی تکبیرات کی تعداد کے حوالے سے اہل علم میں اختلاف پایا جاتا ہے۔اہل حدیث علماء کرام بارہ جبکہ علماء احناف چھ تکبیرات کے قائل ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" مسئلہ تکبیرات عیدین" پاکستان کے معروف عالم دین ،مجلس التحقیق الاسلامی اور جامعہ لاہور الاسلامیہ کے مدیر اعلی ڈاکٹر حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب کے تایا جان مولانا حافظ عبد اللہ محدث روپڑی امرتسری صاحب﷫ کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نےنماز عیدین کی بارہ تکبیرات کی تعداد کو احادیث مبارکہ کی روشنی میں بیان کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4466 #2633

    مصنف : ابو عبد الرحمن محمد الترکیف

    مشاہدات : 5472

    ماہ رمضان اللہ تعالیٰ کے ساتھ تجارت کا مہینہ

    (پیر 22 جون 2015ء) ناشر : اسلامک سروسز سوسائٹی لاہور
    #2633 Book صفحات: 82

    روزہ ایک  ایسی عظیم عبادت ہے جسے  صرف امت محمدیہ ﷺ پرہی فرض نہیں کیاگیا۔ بلکہ اس امت سے پہلے تمام امم سابقہ کو  بھی اس کا مکلف ٹھہرایا گیا ہے اللہ تعالیٰ نے  اپنے بندوں پر رمضان المبارک کے روزے اس لیے فرض کیے ہیں کہ انہیں تقویٰ کی نعمت ودولت حاصل ہو ۔ تقویٰ یہ ہے کہ انسان اس دنیا میں اپنے رب کا بندہ اور اس کا فرماں بردار بن کررہے ۔روزے کی حقیقت سامنے رکھنے سےیہ بات ہماری محدود عقل بھی سمجھ لیتی  ہے کہ تقویٰ کے حصول کے لیے  یہ عبادت مؤثرترین تدبیر ہے ۔رمضان المبارک اسلامی سال کا  نواں مہینہ ہے  یہ مہینہ  اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے  لحاظ سے  دیگر مہینوں سے   ممتاز  ہے  ۔رمضان المبارک وہی مہینہ  ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی  کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں  اللہ تعالی  جنت  کے دروازے کھول  دیتا ہے  او رجہنم   کے دروازے  بند کردیتا ہے  اور شیطان  کوجکڑ دیتا ہے تاکہ  وہ  اللہ کے بندے کو اس طر ح  گمراہ  نہ کرسکے  جس  طرح عام دنوں میں کرتا  ہے اور یہ ایک ایسا  مہینہ ہے  جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے  بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور  سب  سے زیاد ہ  اپنے بندوں کو  جہنم  سے آزادی کا انعام  عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے  روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے  نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی  جانے والی عبادات  ( روزہ ،قیام  ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت  لیلۃ القدر وغیرہ )کی  بڑی فضیلت بیان کی   ہے ۔روزہ کی دوسرے فرائض سے  یک گونہ فضیلت کا ندازہ اللہ تعالٰی کےاس فرمان ہوتا ہے’’ الصوم لی وانا اجزء بہ‘‘ یعنی روزہ خالص میرے  لیے  ہےاور میں خود ہی اس بدلہ دوں گا۔روزہ  کے  احکام ومسائل  سے   ا گاہی  ہر روزہ دار کے لیے  ضروری ہے  ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے  یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔   کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے   کتاب الصیام  کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے  ۔ اور کئی  علماء اور اہل علم نے    رمضان المبارک  کے احکام ومسائل وفضائل کے  حوالے  سے مستقل  کتب تصنیف کی  ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ ماہِ رمضان اللہ  تعالیٰ کےساتھ تجارت کا مہینہ ِ‘‘شیخ ابوعبدالرحمن محمد الترکیت کی  تصنیف ہے۔یہ مختصر کتاب روزہ  کےاحکام او رعمرہ کےمسائل وفوائداور ماہ رمضان کے فضائل پر مشتمل ہے۔میاں ابو بکر حمزہ صاحب  نےاردو قارئین کےلیے اس کتاب کو اردو قالب میں ڈھالا ہے۔اللہ تعالیٰ  مصنف،مترجم وناشر کی اس کاوش کو قبول فرمائے اسے عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے (آمین) (م۔ا)

  • 4467 #2635

    مصنف : میاں قادر بخش

    مشاہدات : 4592

    مسئلہ رفع الیدین

    (پیر 22 جون 2015ء) ناشر : انجمن شبان اہلحدیث بہاولپور
    #2635 Book صفحات: 113

    رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے کھڑا ہوتے وقت ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھانا (یعنی رفع الیدین کرنا) نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ  ہے۔آپ ﷺ نے اپنی زندگی کے آخری ایام تک اس سنت پر عمل کیا ہے۔ اس کا ثبوت بکثرت اور تواتر کی حد کو پہنچی ہوئی احادیث سے ملتا ہے، جنہیں صحابہ کرام  کی ایک بڑی جماعت نے روایت کیا ہے۔اور اس کا ترک یا نسخ کسی بھی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔سیدنا وائل بن حجر آخری ایام میں مسلمان ہونے صحابہ میں سے ہیں۔صحیح مسلم میں ان سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی  کریم ﷺ کو دیکھا کہ انہوں نے نماز شروع کرتے وقت ہاتھ اٹھائے اور تکبیر کہی، پھر رکوع کرنے کا ارادہ کیا تو اپنے ہاتھ چادر سے نکالے اور انہیں بلند کیا اور تکبیر کہی اور رکوع کیا، پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے وقت بھی دونوں ہاتھ اٹھائے۔ زیر تبصرہ کتاب " مسئلہ رفع یدین "محترم علامہ قادر بخش  کی رفع الیدین  جیسے معرکۃ الآراء مسئلے کی تحقیق پر ایک عظیم الشان  تصنیف ہے،جو انہوں نے انتہائی محنت اور شوق سے جمع فرمائی ہے۔یہ کتاب انہوں نے دو حنفی علماء  مولانا شمس الحق افغانی اور مولانا عبد الرشید نعمانی کی مشترکہ لکھی ہوئی کتاب "مسئلہ رفع یدین اور اہل حدیث"کے جواب میں لکھی ہے اور اس میں رفع یدین کا اثبات کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ  مولف کی اس خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4468 #2632

    مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

    مشاہدات : 8734

    کتاب الصوم ( مودودی)

    (اتوار 21 جون 2015ء) ناشر : البدر پبلیکیشنز لاہور
    #2632 Book صفحات: 283

    روزہ اسلام کا ایک  بنیادی رکن ہے اور رمضان المبارک اسلامی سال کا  نواں مہینہ ہے  یہ مہینہ  اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے  لحاظ سے  دیگر مہینوں سے   ممتاز  ہے  ۔رمضان المبارک وہی مہینہ  ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی  کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں  اللہ تعالی  جنت  کے دروازے کھول  دیتا ہے  او رجہنم   کے دروازے  بند کردیتا ہے  اور شیطان  کوجکڑ دیتا ہے تاکہ  وہ  اللہ کے بندے کو اس طر ح  گمراہ  نہ کرسکے  جس  طرح عام دنوں میں کرتا  ہے اور یہ ایک ایسا  مہینہ ہے  جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے  بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور  سب  سے زیاد ہ  اپنے بندوں کو  جہنم  سے آزادی کا انعام  عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے  روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے  نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی  جانے والی عبادات  ( روزہ ،قیام  ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت  لیلۃ القدر وغیرہ )کی  بڑی فضیلت بیان کی   ہے ۔روزہ  کے  احکام ومسائل  سے   ا گاہی  ہر روزہ دار کے لیے  ضروری ہے  ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے  یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔   کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے   کتاب الصیام  کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے  ۔ اور کئی  علماء اور اہل علم نے    رمضان المبارک  کے احکام ومسائل وفضائل کے  حوالے  سے مستقل  کتب تصنیف کی  ہیں ۔ زیرتبصرہ   کتاب ’’کتاب الصوم  ‘‘ حدیث کی معروف کتاب   مشکاۃ المصابیح کے کتاب الصوم  سے منتخب احادیث کے عام فہم مطالب ومفاہیم اور تشریح پر مشتمل ہے ۔ جو کہ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی نے ہفتہ وار دورس حدیث کے سلسلے بیان کیے تھےاس کو مرتب نے ٹیپ ریکارڈر سے سن کر مرتب کیا  جو 1967ء میں  ہفت روزہ ’’ آئین ‘‘  لاہور میں سلسلہ وار شائع ہوتے رہے  بعد ازاں  انہیں کتابی صورت میں شائع کیا گیا(م۔ا)
     

  • 4469 #2661

    مصنف : قاضی سلیمان سلمان منصور پوری

    مشاہدات : 18552

    اصحاب بدر

    (اتوار 21 جون 2015ء) ناشر : مکتبہ قدوسیہ،لاہور
    #2661 Book صفحات: 176

    صحابہ کرام  اس امت کے سب سے افضل واعلی لوگ تھے ،انہوں نے نبی کریم  ﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا،ان کے ساتھ مل کر کفار سے لڑائیاں کیں ، اسلام کی سر بلندی اور اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کر دیا۔پوری امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ  صحابہ کرام  تمام کے تمام  عدول ہیں یعنی دیانتدار،عدل اور انصاف کرنے والے ،حق پر ڈٹ جانے والے اور خواہشات کی طرف مائل نہ ہونے والے ہیں۔صحابہ کرام  کے بارے  میں اللہ تعالی کا یہ اعلان ہے کہ اللہ  ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔نبی کریم ﷺ کے ان صحابہ  کرام   میں سے بعض صحابہ کرام   ایسے بھی ہیں جن کی جرات وپامردی،عزم واستقلال اوراستقامت نے میدان جہاد  میں جان اپنی ہتھیلی پر رکھ کر بہادری  کی لازوال داستانیں رقم کیں،اور اپنے خون کی سرخی سے اسلام کے پودے کو تناور درخت بنایا۔ زیر تبصرہ کتاب "اصحاب بدر" ہندوستان  کے نامور صاحب قلم اورمورخ  محترم قاضی محمد سلیمان منصور پوری﷫کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے مختلف پہلوؤں سے جنگ بدر میں شریک ہونے والے صحابہ کرام کے نام اور مختصر حالات زندگی کو بیا ن کیا ہے۔قاضی صاحب ایک معروف مصنف اور مورخ  ہیں ۔ان کے قلم سے اب تک متعدد تحریریں شائع ہو کر درجہ قبولیت حاصل کر چکی ہیں۔اور سیرت نبوی ﷺ پر ان کی کتاب "رحمۃ للعالمین "ہر صاحب علم سے خراج تحسین وصول کر چکی ہے۔ اللہ تعالی مولف کی اس مخلصانہ کوشش کو  قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو صحابہ کرام  سے محبت کرنے کی توفیق عطافرمائے۔آمین(راسخ)

  • 4470 #2621

    مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد زبیر

    مشاہدات : 16895

    اسلامی نظریہ حیات

    (ہفتہ 20 جون 2015ء) ناشر : مکتبہ رحمۃ للعالمین لاہور
    #2621 Book صفحات: 106

    انسان کے مبدا اور معاد کے بارے سب سے جامع اور منطقی جواب مذہب کے پاس ہے۔ازل سے خالق تھا اور اس کے ساتھ کچھ بھی نہ تھا یہاں تک کہ اس نے سب سے پہلے پانی کو پیدا کیا اور اس کے بعد اس پر اپنا عرش بنایا۔پانی اور عرش کے بعد سب سے پہلے خالق نے جسے پیدا کیا وہ قلم ہے۔قلم کو پیدا کرنے کے بعد خالق نے اسے قیامت تک جو کچھ ہونے والا تھا،اس کے لکھنے کا حکم دیا۔اور اس لکھے ہوئے کو ہم تقدیر کے نام سے جانتے ہیں۔اس کے بعد خالق نے زمین،پہاڑوں،سات آسمانوں ،ستاروں اور دیگر مخلوقات کو چھ دن میں پیدا فرمایا اور اپنے عرش پر مستوی ہوا۔خالق اور مخلوق کا باہمی تعلق عبد ومعبود کا ہے نہ کہ وہم وخیال یا عکس وظلال کا۔اس دنیا میں انسان کا وجود کسی اتفاق یا حادثے کا نتیجہ نہیں بلکہ خالق وحدہ لاشریک کی ایک بامقصد تخلیق کا ظہور ہے۔اور انسان کی تخلیق کا اصل مقصد یہ ہے کہ وہ اپنی عبادت اور بہترین عمل کے ذریعے اپنے خالق کا شکر ادا کرے۔اور یہ اسلامی  نظریہ حیات ہی وہ واحد نظریہ ہے کہ جس میں انسانی زندگی کی ابتداء وانتہاء ،مقصد زندگی ،طرز حیات، تاریخ ،لسانیات،علمیت،اور اخلاقیات وغیرہ کے بارے  اس قدر تفصیلی اور واقعی معلومات موجود ہیں کہ اس پر "Theory of  Everything" کا اطلاق نہیں ہوسکتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "اسلامی نظریہ حیات"جامعہ لاہور الاسلامیہ کے فاضل محترم ڈاکٹر حافظ زبیر تیمی صاحب کی کاوش ہے ،جس میں یہ کوشش کی گئی ہے کہ اسلامی ضابطہ حیات کی روشنی میں اسلام کا عالمی نقطہ نظر اصولی انداز میں اس طرح پیش کر دیا جائے کہ یہ دین کی روایتی فکرکا ایک جامع اور مختصر بیانیہ بن جائے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ   وہ مولف کی اس خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)(عقائد)

  • 4471 #2662

    مصنف : پروفیسر حافظ احمد یار

    مشاہدات : 8724

    یتیم پوتے کی وراثت کا مسئلہ ایک علمی اور فقہی جائزہ

    (ہفتہ 20 جون 2015ء) ناشر : الفیصل ناشران وتاجران کتب، لاہور
    #2662 Book صفحات: 180

    علم الفرائض (اسلامی قانون وراثت) اسلام میں ایک نہایت اہم مقام رکھتا ہے ۔قرآن مجید نے فرائض کےجاری نہ کرنے پر سخت عذاب سے ڈرایا ہے ۔چونکہ احکام وراثت کاتعلق براہ راست روز مرہ کی عملی زندگی کے نہایت اہم پہلو سے ہے ۔ اس لیے نبی اکرمﷺ نےبھی صحابہ کواس علم کےطرف خصوصاً توجہ دلائی اور اسے دین کا نہایت ضروری جزء قرار دیا ۔صحابہ کرام میں سیدنا علی ابن ابی طالب، سیدنا عبد اللہ بن عباس،سیدنا عبد اللہ بن مسعود،سیدنا زیدبن ثابت کا علم الفراض کے ماہرین میں شمار ہوتا ہے ۔صحابہ کےبعد زمانےکی ضروریات نےدیگر علوم شرعیہ کی طرح اس علم کی تدوین پر بھی فقہاء کومتوجہ کیا۔ انہوں نے اسے فن کی حیثیت دی اس کے لیے خاص زبان اور اصلاحات وضع کیں اور اس کے ایک ایک شعبہ پر قرآن وسنت کی روشنی میں غوروفکر کر کے تفصیلی وجزئی قواعد مستخرج کیے۔اہل علم نے اس علم کے متعلق مستقل کتب تصنیف کیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’یتیم پوتے کی وراثت کا مسئلہ ‘‘ حافظ احمد یار ﷫ کی تصنیف ہے ۔دراصل یہ کتاب ان کا ایم اے کا مقالہ ہے جسے انہوں نے 1953ء میں پنجاب یونیورسٹی میں پیش کیا۔جسے پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ علوم اسلامیہ نے 1992 میں کتابی صورت میں شائع کیا۔ مقالےکی تکمیل کےبعد اس موضوع پر بعدمیں جو کچھ منظر عام پر آیا اسے مصنف موصوف نے’’ضمیمہ ج‘‘میں دینی وعلمی دلائل کےساتھ نہ صرف پیش کیا بلکہ اس پر محاکمہ بھی کیا ہے۔موصوف نے اس کتاب میں ’’ یتم پوتے کی رواثت کے مسئلہ‘‘ کو محض جذباتی او رمناظرانہ نقطہ نظر سے نہیں بلکہ علمی اور فقہی طریق پر سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش کی ہے ۔اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا)

  • 4472 #2619

    مصنف : عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز

    مشاہدات : 5848

    حج اور اس کے مسائل قرآن وسنت کی روشنی میں

    (جمعہ 19 جون 2015ء) ناشر : احمد بلاک ویلفیئر سوسائٹی لاہور
    #2619 Book صفحات: 106

    اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے  بیت اللہ کا حج ہے ۔بیت  اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی  ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے  ہر  صاحب استطاعت اہل ایمان کے لیے زندگی میں  ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی  فرض ہے  ۔ا ور  اس  کے انکار ی  کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام   سےخارج ہے۔ اگر اللہ  تعالی توفیق دے  تو ہر پانچ  سال بعد  حج  یا  عمر ہ کی  صورت  میں  اللہ تعالی ٰ کے  گھر حاضر ی کا اہتمام  کرنا چاہیے ۔  اجر وثواب کے لحاظ     سے یہ رکن  بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے تمام كتب حديث وفقہ  میں  اس کی  فضیلت  اور  احکام ومسائل  کے متعلق  ابو اب  قائم کیے گئے ہیں  اور  تفصیلی  مباحث موجود ہیں  ۔حدیث نبویﷺ  ہے کہ آپ  نےفرمایا  الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة ’’حج مبرور کا ثواب جنت سوا کچھ اور نہیں ۔مگر یہ  اجر وثواب  تبھی ہےجب  حج او رعمر ہ  سنت نبوی کے مطابق اوراخلاص نیت سے کیا جائے ۔اور منہیات سےپرہیز کیا جائے  ورنہ  حج وعمرہ کےاجروثواب سےمحروم رہے گا۔حج کے احکام  ومسائل کے بارے  میں  اردو و عربی  زبان میں   چھوٹی بڑی بیسیوں کتب بازار میں  دستیاب ہیں اور ہر ایک کا اپنا ہی رنگ ڈھنگ ہے۔انہی کتب میں سے زیر تبصرہ کتاب  سعودی عرب   کے سابق مفتی اعظم  فضیلۃ الشیخ  جناب عبدالعزیز  بن عبداللہ  بن باز ﷫ کی  ہے ۔اصل کتاب عربی میں التحقيق  والايضاح لكثير من مسائل الحج والعمرة والزيارة على ضوء الكتاب والسنة  کے نام  سے  ہے جس کے  اردو ترجمہ وتفہیم  کی سعادت پاکستا ن کےممتاز عالم دین  مترجم ومصنف کتب کثیرہ  جناب محمود احمد غضنفر﷫ نے  حاصل کی ۔ مسائل حج  کی  بابت یہ مختصر مجموعہ  ہےجو کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺکی روشنی میں  حج ،عمرہ اور زیارت کےاکثر مسائل پر مشتمل ہے۔ اس  مختصر کتاب میں حج وعمرہ  اورمقامات مقدسہ کی  زیارت سےمتعلق بیشتر مسائل کو کتاب وسنت  کی روشنی میں پیش کیاگیا ہے ۔ یہ کتاب پہلی مرتبہ  1363ھ میں  جلالۃ  الملک عبد العزیز بن  عبد الرحمن الفیصل  کے خرچ پر شائع ہوئی۔ اس کے بعد سعودی عرب ، برصغیر پاک وہند میں اس کے متعدد ایڈیش شائع ہوچکے ہیں  اور لاکھوں مسلمانوں  نے اس سے  استفادہ کیا اورحج وعمرہ  کو مسنون طریقہ سے  ادا کرنے  کی سعادت حاصل کی ۔(م۔ا) 

  • 4473 #2660

    مصنف : محمود احمد صواف

    مشاہدات : 5202

    نماز کے مسائل کتاب وسنت کی روشنی میں ( محمود الصواف )

    (جمعہ 19 جون 2015ء) ناشر : ضیاء السنہ ادارۃ الترجمہ و التالیف، فیصل آباد
    #2660 Book صفحات: 136

    ہرقوم کا اپنا اپنا ایک امتیازی نشان ہوتا ہے اسی طرح مسلمانوں کا امتیازی نشان دن اور رات میں پانچ دفعہ اپنے پروردگار کےسامنے باوضوء ہوکر کھڑے ہونا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا اور اپنے رب سے اس کی رحمت طلب کرنا ہے مسلمانوں کےلیے یہ پانچ نمازیں اتنی ضروری ہیں کہ ان میں بھی ایک جان بوجھ کر چھوڑ دی جائے تو اس کےمتعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ’’من ترک الصلاۃ متعمدا فقد کفر‘‘ نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس موضوع پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی ۔او ر ہمارے لیے نبی اکرم ﷺکی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے ۔انہیں کے طریقے کےمطابق نماز ادا کی جائے گئی تو اللہ کے ہاں مقبول ہے ۔ اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي لہذا ہر مسلمان کےلیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔زیرتبصرہ کتا ب’’نماز کے مسائل کتاب وسنت کی روشنی میں ‘‘ شیخ محمد محمود الصواف کی عربی کتاب کاترجمہ ہے اس کتا ب میں انہوں نے بڑی تفصیل کےساتھ نماز کےہر پہلو پر بڑے اچھے اسلوب کےساتھ کتاب وسنت سے روشنی ڈالی ہے ۔ وضوء سے لے کر نماز کے سلام پھیرنے تک اور اسکے بعد مسنونہ دعائیں ہر نماز کےاوقات اول اور اخیر وقت کو واضح طور پر بیان کرنےکے علاوہ نماز ِجمعہ، جماعت کی اہمیت ، صلاۃ عیدین ،نماز جنازہ، نمازاستخارہ اور نماز قصر کے مسائل بھی درج کردئیے ہیں ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے اورمصنف ،مترجم وناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے (آمین) (م۔ا)

  • 4474 #2616

    مصنف : ابو تقی حفیظ الرحمن لکھوی

    مشاہدات : 7920

    فضائل و مسائل رمضان المبارک

    (جمعرات 18 جون 2015ء) ناشر : جمعیت انصار اللہ لاہور
    #2616 Book صفحات: 42

    روزہ ایک ایسی عظیم عبادت ہے جسے صرف امت محمدیہ ﷺ پرہی فرض نہیں کیاگیا۔ بلکہ اس امت سے پہلے تمام امم سابقہ کو بھی اس کا مکلف ٹھہرایا گیا ہے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر رمضان المبارک کے روزے اس لیے فرض کیے ہیں کہ انہیں تقویٰ کی نعمت ودولت حاصل ہو ۔ تقویٰ یہ ہے کہ انسان اس دنیا میں اپنے رب کا بندہ اور اس کا فرماں بردار بن کررہے ۔روزے کی حقیقت سامنے رکھنے سےیہ بات ہماری محدود عقل بھی سمجھ لیتی ہے کہ تقویٰ کے حصول کے لیے یہ عبادت مؤثرترین تدبیر ہے ۔رمضان المبارک اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے لحاظ سے دیگر مہینوں سے ممتاز ہے ۔رمضان المبارک وہی مہینہ ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں اللہ تعالی جنت کے دروازے کھول دیتا ہے او رجہنم کے دروازے بند کردیتا ہے اور شیطان کوجکڑ دیتا ہے تاکہ وہ اللہ کے بندے کو اس طر ح گمراہ نہ کرسکے جس طرح عام دنوں میں کرتا ہے اور یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور سب سے زیاد ہ اپنے بندوں کو جہنم سے آزادی کا انعام عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات ( روزہ ،قیام ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت لیلۃ القدر وغیرہ )کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کی دوسرے فرائض سے یک گونہ فضیلت کا ندازہ اللہ تعالٰی کےاس فرمان ہوتا ہے’’ الصوم لی وانا اجزء بہ‘‘ یعنی روزہ خالص میرے لیے ہےاور میں خود ہی اس بدلہ دوں گا۔روزہ کے احکام ومسائل سے ا گاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ۔ اور کئی علماء اور اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام ومسائل وفضائل کے حوالے سے مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتابچہ’’ فضیلت ماہِ رمضان ‘‘ لکھوی خاندان کے معروف عالم دین ابو تقی حفیظ الرحمن لکھوی ﷾ کا مرتب شدہ ہے جس میں انہوں نے رمضان المبارک سے متعلقہ مسائل کو قرآن وحدیث کی روشنی میں اس انداز سے مرتب کیاہےکہ ر وزے کے تمام احکام ومسائل کا احاطہ ہوگیاہے۔ اللہ تعالیٰ موصوف کی تمام دینی خدمات کو شرف ِقبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ا)

  • 4475 #2631

    مصنف : حافظ عبد اللہ محدث روپڑی

    مشاہدات : 6089

    اطفاء الشمعہ فی ظہر الجمعہ بجواب نور الشمعہ فی ظہر الجمعہ ( عبد اللہ روپڑی )

    (جمعرات 18 جون 2015ء) ناشر : نا معلوم
    #2631 Book صفحات: 231

    دیہاتوں میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے حوالے سے علماء احناف ہمیشہ سے تردد کا شکار رہے ہیں اورمختلف شرائط بیان کرتے چلے آئے ہیں۔اسی طرح بعض لوگوں کا یہ طریقہ کار ہے کہ وہ شہروں میں نماز جمعہ کے بعد ظہر احتیاطی پڑھتے ہیں۔ان کی نظر میں اگرچہ جمعہ کی کچھ اہمیت نہیں ہے ،لیکن حقیقت یہ ہے کہ جیسےجمعہ کے دن کی فضیلت باقی دنوں پر ہے،لیلۃ القدر کی فضیلت باقی راتوں پر ہے،اسی طرح نماز جمعہ کو باقی نمازوں پر فضیلت حاصل ہے۔اس کو اہمیت نہ دینا اور معمولی شبہات کی بناء پر اس میں سستی کرنا یا بالکل ترک کر دینا بلکہ پڑھنے والوں سے چھڑانے کی کوشش کرنا یہ ڈبل غلطی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " اطفاء الشمعہ فی ظہر الجمعہ بجواب نور الشمعہ فی ظہر الجمعہ " مجلس التحقیق الاسلامی کے رئیس ڈاکٹر حافظ عبد الرحمن مدنی ﷾کے تایا جان اورہندوستان کے معروف عالم دین حافظ عبداللہ محدث روپڑی﷫ کی تصنیف ہے ،جو مولوی احمد علی صاحب بٹالوی﷫ پروفیسر دینیات اسلامیہ کالج لاہور کی کتاب ""نور الشمعہ فی ظہر الجمعہ"کے جواب میں لکھی ہے۔مولوی احمد علی صاحب﷫ نے اپنی اس کتاب میں ظہر احتیاطی پڑھنے  کی ترغیب دیتے ہوئے فرضیت جمعہ سے خوب ہاتھ صاف کیا ہے اور اس کو اتنا کمزور دکھایا ہے کہ وہ اس میں نفل کی جھلک بھی نظر نہ آئے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں شرائط جمعہ پر بحث کرتے ہوئے علماء احناف کے تمام رسائل جو ہندوستان میں شائع ہو چکے تھے ۔قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا مکمل جواب دیا ہے۔اللہ  تعالی سے دعا ہے کہ وہ  ان کی اس خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

< 1 2 ... 176 177 178 179 180 181 182 ... 274 275 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 11800
  • اس ہفتے کے قارئین 366402
  • اس ماہ کے قارئین 1983129
  • کل قارئین111304567
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست