#2641

مصنف : ناصر الدین البانی

مشاہدات : 8547

نماز تراویح ( البانی )

  • صفحات: 113
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 2260 (PKR)
(جمعہ 26 جون 2015ء) ناشر : ضیاء السنہ ادارۃ الترجمہ و التالیف، فیصل آباد

نماز تراویح نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے اورصحیح احادیث سے ثابت ہے۔سیدہ  عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ  نے ایک رات مسجد میں نماز اداکی، لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر آپﷺنے دوسری رات نماز پڑھی اور لوگوں کی بھی کثیر تعداد نے آپﷺ کے ساتھ نماز ادا کی، پھر لوگ اسی طرح تیسری یا چوتھی رات میں بھی جمع ہوئے لیکن رسول اللہﷺتشریف نہ لائے اور جب صبح ہوئی تو آپ ﷺنے فرمایا:’’تم لوگوں نے جو کیا میں نے اسے دیکھا ہے اور گھر سے میں اس لیے نہیں نکلا کہ مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ کہیں اس نماز کو تم پر فرض قرار نہ دے دیا جائے۔‘‘(مسلم:761)نماز تراویح کی رکعات کی تعداد گیارہ ہے۔سیدہ عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ جب ان سے سوال کیا گیا کہ رمضان میں نبی کریم ﷺ  کی نماز کیسےہواکرتی تھی؟تو انہوں نے جواب دیا:’’رسول اللہ ﷺ  رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے۔‘‘(بخاری:1147)اگر کوئی تیرہ رکعت پڑھ لے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ سیدنا  ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ’’نبی کریم ﷺ  کی نماز تیرہ رکعت تھی۔‘‘زیر تبصرہ کتاب"نماز تراویح"اپنے زمانے کے امام اردن کے معروف عالم دین اور بے شمار کتب کے مصنف علامہ البانی صاحب﷫ کی عربی تصنیف ہے،جس کا اردو ترجمہ پاکستان کے معروف عالم دین محترم مولانا محمد صادق خلیل صاحب نے کیا ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں نماز تراویح کی آٹھ رکعات کو ثابت کیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ نبی کریم ﷺ اور سیدنا عمر فاروق سب کی یہی سنت تھی۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

تصدیر

 

7

مقدمہ

 

9

علامہ قرطبی کا قول

 

10

مولانا رشید احمد گنگوہی کا قول

 

10

کیا حضرت عمر ؓ نے بیس تراویح کا حکم دیا

 

10

حضرت عمر ؓ سے مروی اقوال کو احناف نہیں مانتے

 

12

امام کرخی کا قول

 

12

چیلنج

 

13

آخری معروض

 

14

ایک مثال

 

17

عبد اللہ بن مسعود ؓ کا قول

 

18

حضرت عمر ؓ پر الزام

 

19

نماز تراویح کا جماعت کے ساتھ ادا کرنا مستحب ہے

 

22

نبی ﷺ گیارہ رکعات پر اکتفا کرنا

 

29

صلوۃ الرغائب کا بیان

 

41

چند شبہات اور ان کے جوابات

 

42

امام ابو حنیفہ  سے ایک سوال

 

43

دوسری مثال

 

45

تراویح کی رکعات میں علماء کے اختلافات کا حقیقی سبب

 

50

مسئلہ تراویح میں ہمارا اور ہمارے مخالفین کا نقطہ نظر

 

51

اختلاف صحابہ ؓ کی مثال

 

52

ہمارا مسلک

 

53

سنت نبویؐ کا اتباع ہی محتاط راستہ ہے

 

55

متاخرین علماء کے غلط استنباطات

 

57

علامہ ابن حجر ہیثمی کا فتوی

 

58

حضرت عمر ؓ کا گیارہ رکعات تراویح کا حکم دینا

 

59

حضرت عمر ؓ کا بیس رکعات تراویح پڑھنا ثابت نہیں

 

61

یزید بن رومان کی روایت

 

64

بیس تراویح کے آثار باہم تقویت

 

65

حافظ ابن تیمیہ کا قول

 

67

حضرت عمر ؓ سے مروی دونوں روایتوں میں تطبق

 

68

مسئلہ تروایح میں حضرت عمر ؓ کی موافقت اور مسئلہ طلاق میں انکی مخالفت

 

70

شرعی عدالتوں کے فیصلے

 

72

کسی بھی صحابی سے بیس تراویح پڑھنا ثابت نہیں

 

73

ابی ابن کعب کا اثر

 

75

عبد اللہ بن مسعود ؓ کا اثر

 

77

بیس رکعات تراویح پر اجماع کی حقیقت

 

79

علامہ شوکانی کا نقطہ نظر

 

80

گیارہ رکعات تراویح کا التزام رکھنا اور اس کی دلیل

 

82

رکعات تراویح میں اختلاف

 

83

وہ علماء جو گیارہ رکعات سے زائد کا انکار کرتے ہیں

 

86

چند شبہات اور بے بنیاد باتیں

 

88

گیارہ رکعات سے کم کے ساتھ بھی قیام جائز ہے

 

90

رسول اللہ ﷺ رات کی نماز اور وتر کن کیفیات کیساتھ ادا فرماتے رہے

 

102

کتاب کا خلاصہ

 

108

اس مصنف کی دیگر تصانیف

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 74093
  • اس ہفتے کے قارئین 107921
  • اس ماہ کے قارئین 1724648
  • کل قارئین111046086
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست