نماز دین کا ستون ہے۔نماز جنت کی کنجی ہے۔نماز مومن کی معراج ہے۔ نمازمومن کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔نماز قرب الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ نماز اﷲ تعالیٰ کی رضا کاباعث ہے۔نماز پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔نماز بے حیائی سے روکتی ہے۔نماز مومن اور کافر میں فرق ہے۔ہر انسان جب کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے ایمان کی شہادت دیتا ہے اور جنت کے بدلے اپنی جان ومال کا سودا کرتا ہے، اس وقت سے وہ اللہ تعالیٰ کا غلام ہے اور اس کی جان ومال اللہ تعالیٰ کی امانت ہے۔ اب اس پر زندگی کے آخری سانس تک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی اطاعت واجب ہوجاتی ہے۔ اس معاہدہ کے بعد جو سب سے پہلا حکم اللہ تعالیٰ کا اس پر عائد ہوتا ہے، وہ پانچ وقت کی نماز قائم کرنا ہے۔قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب وکتاب لیا جائے گا،اگر کوئی شخص اس میں کامیاب ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں کامیاب ہے اور اگر کوئی اس میں ناکام ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں ناکام ہے۔لیکن نماز وہ مقبول ہے جو نبی کریم ﷺ کے طریقے کے مطابق پڑھی جائے۔نماز کی متعدد انواع ہیں جن میں سے ایک نماز عیدین ہے۔نماز عیدین کی تکبیرات کی تعداد کے حوالے سے اہل علم میں اختلاف پایا جاتا ہے۔اہل حدیث علماء کرام بارہ جبکہ علماء احناف چھ تکبیرات کے قائل ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب" مسئلہ تکبیرات عیدین" پاکستان کے معروف عالم دین ،مجلس التحقیق الاسلامی اور جامعہ لاہور الاسلامیہ کے مدیر اعلی ڈاکٹر حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب کے تایا جان مولانا حافظ عبد اللہ محدث روپڑی امرتسری صاحب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نےنماز عیدین کی بارہ تکبیرات کی تعداد کو احادیث مبارکہ کی روشنی میں بیان کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
سوال اول ، دوم ، سوم |
|
2 |
جوابات |
|
3 |
نو تکبیروں کے متعلق احادیث |
|
10 |
تنبیہ |
|
12 |
بارہ تکبیروں کے متعلق احادیث |
|
17 |
فیصلہ |
|
33 |