زیر نظر کتاب پروفیسر احمد یار مرحوم،سابق صدر شعبہ اسلامیات ،جامعہ پنجاب،لاہور کے چند علمی وتحقیقی مضامین کا مجموعہ ہے جس میں علوم القرآن،سیرت نبوی اور دیگر موضوعات پر بحث کی گئی ہے۔زیادہ تر مضامین کا تعلق قرآنی علوم سے ہے۔چنانچہ اس سے متعلق 9مضامین شامل کتاب ہیں جن میں انتہائی اہم مباحث پر روشنی ڈالی گئی ہے۔اس ضمن میں قرآن کریم کی ترتیب نزول،کتابت مصاحف اور علم رسم،رسم عثمانی،خط نسخ اور صلیبیوں اور صیہونیوں کی قرآن دشمنی جیسے عنوانات پر تحقیقی بحث کی گئی ہے۔اس کے علاوہ لغات واعراب قرآن اور تفسیر الجامع الازھر پر تبصرہ بھی شامل ہے۔اس کے بعد سیرۃ النبی پر تین تحریریں ہیں ان میں اخلاق نبوت سے اکتساب فیض کی شرط او ر علامت کا تذکرہ ہے،پھر عصر حاضر کے لیے سیرت کا پیغام اجاگر کیا گیا ہے اور تیسرے مضمون میں اسلام کے نظام عدل واحسان اور برائیوں کے انسداد پر روشنی ڈالی ہے۔آخر میں عشرگی اہمیت وافادیت پر بھی سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔اس پہلو سے یہ کتاب بہت علمی نکات وفوائد کی حامل ہے،جس کا مطالعہ یقیناً اضافہ علم کا موجب ہو گا۔(ط۔ا)
علم الفرائض (اسلامی قانون وراثت) اسلام میں ایک نہایت اہم مقام رکھتا ہے ۔قرآن مجید نے فرائض کےجاری نہ کرنے پر سخت عذاب سے ڈرایا ہے ۔چونکہ احکام وراثت کاتعلق براہ راست روز مرہ کی عملی زندگی کے نہایت اہم پہلو سے ہے ۔ اس لیے نبی اکرمﷺ نےبھی صحابہ کواس علم کےطرف خصوصاً توجہ دلائی اور اسے دین کا نہایت ضروری جزء قرار دیا ۔صحابہ کرام میں سیدنا علی ابن ابی طالب، سیدنا عبد اللہ بن عباس،سیدنا عبد اللہ بن مسعود،سیدنا زیدبن ثابت کا علم الفراض کے ماہرین میں شمار ہوتا ہے ۔صحابہ کےبعد زمانےکی ضروریات نےدیگر علوم شرعیہ کی طرح اس علم کی تدوین پر بھی فقہاء کومتوجہ کیا۔ انہوں نے اسے فن کی حیثیت دی اس کے لیے خاص زبان اور اصلاحات وضع کیں اور اس کے ایک ایک شعبہ پر قرآن وسنت کی روشنی میں غوروفکر کر کے تفصیلی وجزئی قواعد مستخرج کیے۔اہل علم نے اس علم کے متعلق مستقل کتب تصنیف کیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’یتیم پوتے کی وراثت کا مسئلہ ‘‘ حافظ احمد یار کی تصنیف ہے ۔دراصل یہ کتاب ان کا ایم اے کا مقالہ ہے جسے انہوں نے 1953ء میں پنجاب یونیورسٹی میں پیش کیا۔جسے پنجاب...