رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے کھڑا ہوتے وقت ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھانا (یعنی رفع الیدین کرنا) نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے۔آپ ﷺ نے اپنی زندگی کے آخری ایام تک اس سنت پر عمل کیا ہے۔ اس کا ثبوت بکثرت اور تواتر کی حد کو پہنچی ہوئی احادیث سے ملتا ہے، جنہیں صحابہ کرام کی ایک بڑی جماعت نے روایت کیا ہے۔اور اس کا ترک یا نسخ کسی بھی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔سیدنا وائل بن حجر آخری ایام میں مسلمان ہونے صحابہ میں سے ہیں۔صحیح مسلم میں ان سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا کہ انہوں نے نماز شروع کرتے وقت ہاتھ اٹھائے اور تکبیر کہی، پھر رکوع کرنے کا ارادہ کیا تو اپنے ہاتھ چادر سے نکالے اور انہیں بلند کیا اور تکبیر کہی اور رکوع کیا، پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے وقت بھی دونوں ہاتھ اٹھائے۔ زیر تبصرہ کتاب " مسئلہ رفع یدین "محترم علامہ قادر بخش کی رفع الیدین جیسے معرکۃ الآراء مسئلے کی تحقیق پر ایک عظیم الشان تصنیف ہے،جو انہوں نے انتہائی محنت اور شوق سے جمع فرمائی ہے۔یہ کتاب انہوں نے دو حنفی علماء مولانا شمس الحق...
اسلام ایک امن و سلامتی کا عالمگیر مذہب ہے۔خاتم النبیین کی بعثت سے پہلے دنیامیں شرک و الحاد اور باہمی انتشار وفساد کا دور دورہ تھا۔ رحمت حق جوش میں آئی اور آفتاب رسالت کے ذریعے انوار توحید و سنت سے عالم انسانی کو منور کیا۔سید المرسلین ﷺکی ذات بابرکات و اعلیٰ صفات،امن و عافیت اور شفقت و محبت کا مجمع،حلم و سکینت کا مرقع ہے۔آپﷺ گفتار،کردار کے اعلیٰ منصب پر فائزتھے۔ آپﷺ کی ہر دم عفو درگزی اور نرم دم گفتگو نے عرب کےخانہ بدوش قبیلوں کو امت کے لیے ایک ماڈل اور نمونہ بنادیا۔لوگ جوق در جوق دائرہ اسلام میں داخل ہونے لگےاور یہ بات جہاں مشرکین مکہ کو کھٹکتی تھی وہاں یہودیوں ا ور نصرانیوں کو بھی انتہائی ناپسند تھی۔ جبکہ آخری نبی سیدنا حضرت محمد ﷺ کے متعلق پیش گوئی ان کی مذہبی کتابوں میں مختلف انداز سے موجود تھی۔یہودو نصاریٰ نے اپنے مذہب کو خواہشات کے مطابق لفظوی و معنوی تحریف کی نذر کرتے ہوئے انا پرستی،ہٹ دھرمی نے ان کو دین حق سےمحروم کردیا۔ زیر تبصرہ کتاب "عیسائی بھائیوں کو دعوت اسلام" از قلم میا ں قادر بخش ریٹائرڈ ریلوے آفیسر کا ایک مختصر کتابچہ...