ماہ ربیع الاوّل 571عیسوی میں نبی رحمت کی ولا دتِ باسعادت کی وجہ سے اس جہانِ رنگ وبو میں بہار آئی تھی مگر11 ہجری کو ماہ ربیع الاوّل مژدۂ بہار نہیں بلکہ پیغامِ خزاں لے کر آیا تھا ۔ اس ماہ کے شروع ہو نے سے پہلے ہی نبی بیما ر ہو گئے تھے ۔10 یا 11 ربیع الاوّل تک آتے آتے نقاہت کا یہ عالم ہو گیا تھا کہ آپ خود سے چل بھی نہیں سکتے تھے۔ زیرنظرکتاب’’رحلتِ مصطفیٰ‘‘ علامہ عبدالرزاق ملیح آبادی رحمہ اللہ کی تصنیف ہے۔مصنف نے مرحوم نے اس کتاب میں کتب حدیث ،سیرت وتاریخ کی مستند کتابوں سے استفادہ کر کے نبی کریمﷺ کے مرض الموت اور وفات سے متعلق حالات جمع کیے ہیں ۔مولانا ملیح آبادی مرحرم نے تقریبا 90 ؍سال قبل یہ کتاب اس وقت مرتب کی تھی کہ جب اس موضوع پر کوئی الگ سے کتاب موجود نہ تھی ۔(م۔ا)
صحابہ کرام وہ نفوس قدسیہ ہیں جنہوں نے نبی کریمﷺ کا دیدار کیا اور دین اسلام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان تمام ہسیتوں کو جنت کا تحفہ عنایت کیا ہے۔ دس صحابہ تو ایسے ہیں جن کو دنیا ہی میں زبان نبوتﷺ سے جنت کی ضمانت مل گئی۔تمام صحابہ کرام خواہ وہ اہل بیت سے ہوں یا غیر اہل بیت سے ہوں ان سے والہانہ وابستگی دین وایمان کا تقاضا ہے۔کیونکہ وہ آسمان ہدایت کے درخشندہ ستارے اور دین وایمان کی منزل تک پہنچنے کے لئے راہنما ہیں۔صحابہ کرام کے باہمی طور پر آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ انتہائی شاندار اور مضبوط تعلقات قائم تھے۔لیکن شیعہ حضرات باغ فدک کے مسئلے پر سیدنا ابو بکر صدیق اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کے درمیان لڑائی اور ناراضگیاں ظاہر کرتے ہیں اور بھولے بھالے مسلمان ان کے پیچھے لگ کر سیدنا ابو بکر صدیق کو ظالم قرار دیتے اور ان پر طرح طرح کے اعتراضات وارد کرتے ہیں۔حالانکہ اگر حقائق کی نگاہ سے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ان مقدس ہستیوں کے درمیان ایسا کوئی نزاع سرے سے موجود ہ...
محمد ﷺ کی ذات اقدس اور آپ کا پیغام اللہ جل جلالہ کی انسانیت بلکہ جن و انس پر رحمت عظمیٰ ہے جیسا کہ سیرتِ رسول عربی ﷺ پر منثور اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، بلکہ فرمان الٰہی کے مطابق ہر آنے والے دور میں آپ کا ذکر خیر بڑھتا جائے گا۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب محفوظ و مامون ہے، اسی طرح آپ کی سیرت اور زندگی کے جملہ افعال و اعمال بھی محفوظ ہیں۔ اس لحاظ سے ہادیان عالم میں محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اپنی جامعیت، اکملیت، تاریخیت اور محفوظیت میں منفرد اور امتیازی شان کی حامل ہے کوئی بھی سلیم الفطرت انسان جب آپ کی سیرت کے جملہ پہلوؤں پر نظر ڈالتا ہے تو آپ کی عظمت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔دین اسلام میں رسول اللہ ﷺ کی حیثیت وہی ہے جو جسم میں روح کی ہے۔ جس طرح سورج سے اس کی شعاعوں کو جدا کرنا ممکن نہیں، اسی طرح رسول اکرم ﷺ کے مقام و مرتبہ کو تسلیم کیے بغیر اسلام کا تصور محال ہے۔ آپ دین اسلام کا مرکز و محور ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ رحمت عالمﷺ ‘‘علامہ سید سلیمان ندوی...
ہمارے پیارے نبیﷺ کی آمد سے قبل عرب کےلوگ بڑے جاہل تھے ۔ وہ بہت سے ایسے کام کرتے جو کھلم کھلا ظلم تھے جانوروں پر بھی وہ طرح طرح کے ظلم کرتے تھے ۔ ان ہی مظالم میں سے ایک یہ تھا کہ جب وہ سفر کرتے راستے میں کھانے کا سامان ختم ہو جاتا تو زندہ جانور کے جسم سے گوشت کاٹ کر کچابھون کر کھاجاتےاوراسی اگر سفر کےدوران پانی نہ ملتا تویہ لوگ اونٹ کا کوہان چیر کر اس میں سے پانی نکال کرپی جاتے اور بھی اس طرح کے کئی ظلم جانوروں پر کرتے ۔ لیکن جب رحمت کائنات نبی کریم ﷺکی آمد ہوئی تو آپ ﷺ نے جانوروں کے معاملے میں لوگوں کوسمجھایا ،انہیں ہدایات دی اور ان بے زبانوں پر ظلم کاسلسلہ بندکروایا ۔اس طر ح آپ کی ذات گرامی جانوروں کے لیے بھی رحمت بن کر آئی۔اس لیے جانوروں پرترس کھانا، ان کی خوراک کاخیال رکھنا ،خصوصا بھوک میں ان کو کھلانا پلانا، ان کوتنگ کرنےسے باز رہنا،ان کی طاقت کے مطابق ان پر بوجھ...
دعاء کا مؤمن کاہتھیار ہے جس طرح ایک مجاہد اپنے ہتھیار کواستعمال کرکے دشمن سےاپنادفاع کرتا ہے اسی طرح مؤمن کوجب کسی پریشانی مصیبت اور آفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تووہ فوراً اللہ کےحضو ر دعا گو ہوتا ہے دعا ہماری پریشانیوں کے ازالے کےلیے مؤثر ترین ہتھیارہے انسان اس دنیا کی زندگی میں جہاں ان گنت ولاتعداد نعمتوں سےفائدہ اٹھاتا ہے وہاں اپنی بے اعتدالیوں کی وجہ سے بیمار وسقیم ہو جاتاہے اس دنیاکی زندگی میں ہر آدمی کے مشاہد ےمیں ہےکہ بعض انسان فالج، کینسر، یرقان، بخار وغیرہ اور اسی طرح کئی اقسام کی بیماریوں میں مبتلاہیں ان تمام بیماریوں سےنجات وشفا دینےوالا اللہ تعالی ہے ان بیماریوں کے لیے جہاں دواؤں سے کام لیا جاتا ہے دعائیں بھی بڑی مؤثر ہیں۔بہت سارے اہل علم نے قرآن وحدیث سے مسنون ادعیہ پر مشتمل بڑی وچھوٹی کئی کتب تالیف کی ہیں تاکہ قارئین ان سے اٹھاتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے تعلق مضبوط کرسکیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ رحمۃ للعالمین ﷺ کی محبوب دعائیں‘‘مولانا محمداسماعیل حلیم (فاضل جامعہ سلفیہ لائل پور ) کی مرتب شدہ ہے۔اس رسالہ میں انہوں نے دین ودنیا...
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اسلام ایک تبلیغی مذہب ہے جس کی اشاعت کی ذمداری ایک فریضہ دین کی حیثیت رکھتی ہے ۔ جوکہ نبیﷺ کو شروع دن سے ہی سونپ دی گئی تھی۔ قرآن او راحادیث نبویہ ﷺ کے مطالعہ سے پتہ چلتاہے کہ جبرنہ اسلامی تعلیمات کاحصہ نہ ہی مسلمانوں کا مزاج ہے ۔ پیغمبر اسلامﷺ اور آپ کے جان نثار صحابہ کی تلوار تو صرف تسخیر ممالک اورعدل وانصاف کے قیام کے لیےتھی جبکہ دلوں کو تو اسلام بلند اخلاق ،انصاف ،نرمی،صبر،ایثار او ر ایک بے مثال نظریہ حیات کی بے نیام تلوار سے فتح کرتا رہا ہے ۔ اسلام اس بات کا قطعاً قائل نہیں کہ لوگوں کو جبراً مسلمان کرے او رنہ ہی جہاد فی سبیل اللہ کی غرض دنیاوی مال ومتاع پرقبضہ کرنا ہے ۔ لیکن ہر دور میں اسلام دشمن عناصر نے اپنے نوک تنقید اور بغض کے تیروں سے سرسبز تعلیمات محمد یہ کو تارتار کرتے رہے تو علماء نے بھی اسلام کا دفاع کرتےہوئے اسلام پر مستشرقین کے اعتراضات کا کا فی شافی جواب دیا ۔زیر نظر کتابچہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں فاضل مصنف نے عہد نبویﷺ کی جنگوں او رمقاصدِ جہاد کو بیان کرتے ہوئے اسلامی اور غیر اسلامی جنگوں میں ہونے وال...
سیرت طیبہ ﷺ پر تصنیف و تالیف کا سلسلہ عہد اسلام کی تاریخ جتنا ہی قدیم ہے اور یہ ایسا موضوع ہے جس کی رعنائی و زیبائی اور عطر بیزی دنیا کی ہر زندہ زبان میں دیکھی اور محسوس کی جا سکتی ہے ۔ شاید ہی دنیا کی کوئی ایسی زبان ہو جو سیرت النبی ﷺ کے پاکیزہ ادب کی لطافتوں اور رعنائیوں سے محروم ہو۔ قاضی محمد سلیمان منصور پوری ؒ کی زیر تبصرہ کتاب "رحمۃ اللعالمین" مؤلف کی مؤرخانہ بصیرت، اسلوب بیان کی ندرت ، مثبت انداز بیان، داعیانہ شیریں بیانی، جاندار اور پر حکمت اسلوب ، شستہ انداز تحریر کی بدولت اپنی نوعیت کی ایک بہت ہی منفرد تصنیف ہے۔ پوری کتاب میں ایک سطر بھی موضوع اور محل سے ہٹی ہوئی نہ ہوگی۔ استدلال کی فراوانی اور موقع محل کی مناسبت سے آیات و احادیث کے برمحل استدلال نے تصنیف کی قدرو منزلت میں اور بھی اضافہ اور شان پیدا کر دی ہے۔ ہزار سے کچھ کم صفحات پر مشتمل تین جلدوں پر پھیلی یہ کتاب مصنف کی تئیس برسوں کی محنت شاقہ اور عرق ریزی کا جیتا جاگتا شاہکار ہے۔ واقعات کی صحت کے التزام کے ساتھ سیرت نبوی ﷺ کے موضوع پر بلاشبہ یہ ایک جامع تصنیف ہے۔
سیرت نبوی ﷺ کامو ضوع ہر دور میں مسلم علماء ومفکرین کی فکر وتوجہ کا مرکز رہا ہے،اور ہر ایک نے اپنی اپنی وسعت وتوفیق کے مطابق اس پر خامہ فرسائی کی ہے۔ نبی کریم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرنا ہمارے ایمان کا حصہ بھی ہے اور حکم ربانی بھی ہے۔قرآن مجید نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ کو ہمارے لئے ایک کامل نمونہ قرار دیتا ہے۔اخلاق وآداب کا کونسا ایسا معیار ہے ،جو آپ ﷺ کی حیات مبارکہ سے نہ ملتا ہو۔اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کے ذریعہ دین اسلام کی تکمیل ہی نہیں ،بلکہ نبوت اور راہنمائی کے سلسلہ کو آپ کی ذات اقدس پر ختم کر کےنبوت کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ سیرت انسانیت کی بھی تکمیل فرما دی کہ آج کے بعد اس سے بہتر ،ارفع واعلی اور اچھے وخوبصورت نمونہ وکردار کا تصور بھی ناممکن اور محال ہے۔آپ ﷺ کی سیرت طیبہ پر متعدد زبانوں میں بے شمار کتب لکھی جا چکی ہیں،اور لکھی جا رہی ہیں،جو ان مولفین کی طرف سے آپ کے ساتھ محبت کا ایک بہترین اظہار ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " رسالت کے سائے میں"محترم ڈاکٹر عبد الحلیم عویس کی تصنیف ہے ،جس کا اردو ترجمہ ڈاکٹر مقتدی حسن ازہری صاحب نے کیا ہے۔اللہ تعا...
اسلام آخری مذہب ہے، قیامت تک دوسرا کوئی مذہب نازل ہونے والا نہیں ہے، اس دین کی حفاظت و صیانت کا سہرا صحابہٴ کرام کے سر ہے، صحابہ کی برگزیدہ جماعت نے اسلام کی بقا اور اس کے تحفظ کے لیے جان و مال کو قربان کیا، انھیں کے خونِ جگر سے سینچے ہوئے درخت کا پھل آج ہم سب کھا رہے ہیں، انہوں نے دین کو اس کی صحیح صورت میں محفوظ رکھنے کا جتن کیا، ان کی زندگی کا ہر گوشہ اسلام کی صحت و سلامتی کی کسوٹی ہے، جو لوگ صحابہٴ کرام سے جتنا قریب ہیں، وہ دین سے اتنا ہی قریب ہیں، اور جو لوگ جتنا اس جماعت سے دورہوں گے؛ ان کی باتیں اُن کا نظریہ، اُن کا عقیدہ اور اُن کا عمل اتنا ہی دین سے منحرف ہوگا۔ قرآن و سنت کی حفاظت میں صحابہٴ کرام نے جس طرح اپنے حیرت انگیز خداداد حافظے کو کام میں لائے اسی طرح دوسرے وسائل اختیار کرنے سے بھی انہوں نے دریغ نہیں کیا، انہوں نے آیات و احادیث کی حفاظت لکھ کر بھی کی ہے، بہت سے صحابہٴ کرامﷺ نے قرآن مجید لکھ کر اپنے پاس محفوظ کر رکھا تھا، اسی سے تلاوت کیاکرتے تھے، بہت سے صحابہٴ کرام نے چند سورتیں یا چند آیتیں لکھ رکھی تھیں، احادیث کا لک...
نبی کریم ﷺ کی بیان شدہ وصیتیں صرف مخصوص افراد ومخاطبین ہی کے لیے نہیں بیان کی گئیں بلکہ ان کےذریعے سے پوری امت کو خطاب کیا گیا ہے۔ان وصیتوں میں مخاطبین کی دنیا وآخرت دونوں کی سربلندی اور فلاح ونجات کاسامان موجود ہے ۔جو یقیناً تاقیامت آنے والوں کےلیے سر چشمہ ہدایت ونجات ہے ۔اور ان وصیتوں کی ایک نمایاں خوبی الفاظ میں اختصار اورمعانی ومطالب کی وسعت وجامعیت ہے جو نبی کریم ﷺ کے معجزۂ الٰہیہ’’جوامع الکلم‘‘ کا نتیجہ ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’رسول اللہ ﷺ کے حیات طیبہ کے آخری 100دن کی سنہری وصیتیں‘‘ عالم عرب کے دوممتاز علماء شیخ عبد ا لعزیز بن عبد اللہ الحاج اور شیخ صالح بن عبد الرحمٰن الحصین حفظہما اللہ کی مرتب شدہ کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔مرتبین نے اس کتاب میں نبی کریم ﷺ کے آخری ایام کی 15وصیتیں جمع کی ہیں ۔ان وصیتوں میں نماز، کتاب وسنت کے التزام، آل بیت ، انصار ،حکمرانوں کی اطاعت ، مسلمان کی حرمت ،عورتوں کے حقوق ، خادموں ، امانت، یہود ونصاری...
مولانا وحید الدین خان یکم جنوری 1925ءکو پید ا ہوئے۔ اُنہوں نے اِبتدائی تعلیم مدرسۃ الاصلاح ’سرائے میر اعظم گڑھ میں حاصل کی ۔شروع شروع میں مولانا مودودی کی تحریروں سے متاثر ہوکر 1949ء میں جماعت اسلامی ہند میں شامل ہوئے لیکن 15 سال بعد جماعت اسلامی کوخیر باد کہہ دیا اورتبلیغی جماعت میں شمولیت اختیار کرلی ۔ 1975ء میں اسے بھی مکمل طور پر چھوڑ دیا ۔مولانا وحید الدین خان تقریبا دو صد کتب کے مصنف ہیں جو اُردو ،عربی، اورانگریزی زبان میں ہیں اُن کی تحریروں میں مکالمہ بین المذاہب ،اَمن کابہت زیادہ ذکر ملتاہے اوراس میں وعظ وتذکیر کاپہلو بھی نمایاں طور پر موجود ہے ۔لیکن مولانا صاحب کے افکار ونظریات میں تجدد پسندی کی طرف میلانات اور رجحانات بہت پائے جاتے ہیں اُنہوں نے دین کے بنیادی تصورات کی از سر نو ایسی تعبیر وتشریح پیش کی ہے جو ان سے پہلے کسی نے نہیں کی اوروہ نہ صرف اس بات کو تسلیم کرتے ہیں بلکہ اپنے لیے اس میں فخر محسوس کرتے ہیں۔اسی لیے مولانا وحید الدین خاں کے افکار ونظریات ،علمی ودینی حلقوں میں زیر بحث رہتے ہیں ۔ان پر شدید تنقید کی جاتی ہے اور دلائل کی روش...
نبی کریم ﷺ کی ذات ِمبارکہ پور ی انسانیت کےلیے زندگی کے تما م مراحل عبادات ،معاملات، اخلاقیات ، عدل وقضا وغیرہ میں اسوۂ حسنہ کی حیثیت رکھتی ہے اور اسلام میں رسول اللہﷺ کاشارع و مقنن ہونا ایک قطعی اور مسلمہ حقیت ہے ۔آپ ﷺکے حقِّ تشریع وتقنین کو قرآن کریم نے کئی جہتوں سے بیان کیا ہے ۔ لیکن بعض حلقوں کی طرف سے یہ تاثر دیاجاتا ہے کہ قرآن وسنت کی راہنمائی صرف عبادات تک محدود ہے او رجہاں تک دیگر معاملات کا تعلق ہے وہاں انسان اپنے امور خود طے کرسکتا ہے ، اسے وحی کی راہنمائی کی ضرورت نہیں۔زیر نظر کتاب کا بنیادی مقصد اسی غلط فہمی کا ازالہ ہے یہ دراصل ان نامور اسلامی سکالرزاور اہل علم کے مضامین کا مجموعہ ہے جن کی علمی وفکر ی حیثیت مسلمہ ہے ۔ شریعہ اکیڈمی اسلام آبا د نے درج ذیل منتخب مضامین ومقالات میں بعض مقامات پر ضروری حوالہ جات اور تخریج وحواشی کا اضافہ کر کے خوبصورت انداز میں طباعت کے اعلی معیار پر شائع کیا ہے ۔1۔عہد نبوی میں نظام تشریع وعدلیہ؍ڈاکٹر حمید اللہ 2۔رسول اللہﷺ بحیثیت قانون دان؍ جسٹس شیخ عبد الحمید3۔رسول اللہﷺ بحیثیت شارع ومقنن؍ڈاکٹر محمد یوسف فاروقی۔5۔...
خواب خصالِ انسانی کاحصہ ہیں ہر انسان زندگی میں اس سے دوچار ہوتا ہے کبھی اسے اچھے اور کبھی بڑے خوف ناک خواب دکھائی دیتے ہیں ۔ جب آدمی اچھے خواب دیکھتاہے تو اس بات کی تڑپ ہوتی ہے کہ خواب میں اسے کیا اشارہ ہوا ہے اور جب برے خواب ہوں تو خوف زادہ ہو جاتاہے ایسے میں انسان کی قرآن وسنت سے راہنمائی بہت ضروری ہے۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ پہلے پہلے جس کے ساتھ رسول اللہ ﷺ پر وحی کی ابتدا کی گئی وہ نیند میں خواب تھے آپ جوبھی خواب دیکھتے اس کی تعبیر صج کے پھوٹنےکی مانند بالکل آشکارہوجاتی ‘‘اور نبی ﷺنے فرمایا ’’نیک آدمی کا اچھا خواب نبوت کے چھیالیسویں حصے میں سے ہے ‘‘خوابوں کی تعبیر ،احکام او راقسام کے حوالوں سے احادیث میں تفصیل موجود ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’رسول اللہﷺ نے خواب میں کیا دیکھا‘‘ مولانا فضل اللہ محمد الیاس سلفی کی کاوش ہے اس میں انہوں نے نبی کریم ﷺ کے ان خوابوں کا ذکر کیا ہے حو صحیح بخاری کے کتاب التعبیر میں مختلف ابواب کے تحت موجود ہیں ۔صحیح بخاری کے علاوہ دیگر کتب احادیث میں بھی نبی اکرم ﷺ کے دیکھ...
اللہ رب العزت نے آنحضرت ﷺ کو رحمت اللعالمین بنا کر مبعوث فرمایا، آپ ﷺ سراپا رحمت اور اخلاق کریمانہ کی عملی تصویر تھے، کتاب الٰہی قرآن مجید کے عملی مظہر تھے، آپ ﷺ نے جہالت میں ڈوبی ہوئی امت کو جہاں علم و حکمت کا شعور بخشا وہیں انہیں اعلیٰ طرز معیشت سے بھی ہمکنار کیا۔ شریعت اسلامیہ ہی وہ واحد شریعت ہے جس میں ہر چیز کوعدل و انصاف کے ترازو میں رکھ کر توازن برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اس کی بے شمار خصوصیات و خوبیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جہاں آپﷺ نے لوگوں کو احکام الٰہی کا پابند بنایا وہاں آپﷺ نے حسن معاشرت اور کھانے پینے کے آداب سے بھی روشناس کیا تا کہ ایک مثالی معاشرے کی تکمیل ہو سکے۔ موجودہ دور میں ہمارے محفلیں، تقریبات وغیرہ جہاں کھانے کا اعلیٰ انتظام تو ہوتا ہے مگر کھانے کے وقت ایک عجیب سا منظر دیکھنے کو ملتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ کی زندگی اچھے اخلاق و کردار کا مجموعہ ہے آپﷺ نے کبھی کھانے میں عیب نہیں نکالا اگر خواہش ہوتی تو کھالیتے ورگرنہ چھوڑ دیتے، آپؐ کا دسترخواں امیر و غریب کے لیے یکساں ہوا کرتا تھا، آپﷺ نے فرمایا: کھانوں میں سے برا کھانا ایسا ولیمہ ہے جس میں ا...
دنیا میں بے شمار مصلحین پیدا ہوئے ۔ بہت سے اصلاحی اورانقلابی تحریکیں اٹھیں مگر ان میں سے ہر ایک نے انسان کے خارجی نظام کو تو بدلنے کی کوشش کی لیکن اس کے اندرون کو نظر انداز کردیا۔ مگر نبی کریم ﷺ کی تحریک میں شامل ہونے والا انسان باہر کے ساتھ ساتھ اندر سے بھی بدل گیا اور کلیۃً بدل گیا۔جو لوگ آپﷺ کی دعوت پر لبیک کہتے گئے وہ آپ کی تربیت پاکر کندن بنتے گئے۔ اسلام کی آغوش میں آنے والے ہر شخص کے اندر ایسا رکردار نمودار ہوا جس کی نظیر تاریخِ انسانی پیش کرنے سے قاصر ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’رسولِ خدا ﷺکا طریق ِتربیت‘‘ جناب مولانا سراج الدین ندوی کی تصنیف ہے ۔جس میں نے انہو ں تاریخ وسیرت کی کتب کا گہرائی سے مطالعہ کر کے نبی کریم ﷺکی آغوش میں جو کردار پروان چڑھے او ران نکات واصولوں کوپیش کیا ہے جو رسول اللہﷺ کردادر سازی میں پیش نظر رکھتے تھے ۔تاکہ رسول اللہﷺ کے اصولِ تربیت کی روشنی میں نئی نسل کی اصلاح وتربیت کا عظیم کام انجام دیا جاسکے ۔(م۔ا)
اس دنیا میں انسانوں کے مختلف طبقات میں چھوٹے سے لیکر بڑے تک ،بچے سے لیکر بوڑھے تک،ان پڑھ جاہل سے لیکر ایک ماہر عالم اور بڑے سے بڑے فلاسفر تک،ہر شخص کی جد وجہد اور محنت وکوشش میں اگر غور سے کام لیا جائے تو ثابت ہو گا کہ اگرچہ محنت اور کوشش کی راہیں مختلف ہیں مگر آخری مقصد سب کا قدرے مشترک ایک ہی ہے ،اور وہ ہے "امن وسکون کی زندگی"اور نبی کریم اسی امن وسلامتی کا علم بردارمذہب لے کر آئے۔ اسلام ایک امن وسلامتی والا مذہب ہے ،جو نہ صرف انسانوں بلکہ حیوانوں کے ساتھ بھی نرمی کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس عظیم دین کا حسن دیکھئے کہ اسلام ’’سلامتی‘‘ اور ایمان ’’امن‘‘ سے عبارت ہے اور اس کا نام ہی ہمیں امن و سلامتی اور احترام انسانیت کا درس دینے کیلئے واضح اشارہ ہے۔نبی کریم ﷺ کی حیاتِ طیبہ ، صبر و برداشت، عفو و درگزر اور رواداری سے عبارت ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"رسول اللہ ﷺ کا نظام امن عالم ، قرآن وحدیث اور تاریخٰ حقائق کی روشنی میں"محترم مولانا مجاہد الحسینی صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے قرآن وحدی...
زیرِ نظر کتاب معروف اسکالر ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ کی کتاب ’’The Prophet’s Establishing A State & His Succession‘‘ کا اردو ترجمہ ہے اسے اردو قالب میں پروفیسر خالد پرویز نے منتقل کیا ہے۔ کتاب میں کل گیارہ مضامین کو زیر بحث لایا گیا ہے جو در حقیقت نبی کریم ﷺ کی حکمرانی و جانشینی کے نمایاں پہلو ہیں۔ اس کے دو مضامین ’’اسلامی سلطنت کی تنظیم‘‘ اور ’’دنیا کا پہلا تحریری دستور‘‘ ایسے ہیں جنہیں ڈاکٹر موصوف نے انگریزی واردو دونوں زبانوں میں تحریر کیا ہے۔ چنانچہ ان کا ترجمہ نہیں کیا گیا بلکہ ویسے ہی نقل کئے گئے ہیں۔ کتاب کے آخری مضمون ’’حضرت علی المرتضیٰؓ پہلے خلیفہ کیوں نہ ہوئے؟‘‘ ڈاکٹر حمید اللہ کی ایک اور انگریزی کتاب میں شامل تھا جسے موضوع کی مناسبت سے مترجم کی طرف کتاب ھذا میں شامل کر دیا گیا ہے تاکہ مصنف کا نقطۂ نظر قاری تک مکمل شکل میں پہنچ سکے۔ کتاب کے مضامین کی ترتیب میں اسلام میں آئینی مسائل، دنیا کا سب سے پہلا تحریری دستور، پہلے تحریری دستور کی دفعات، اسلام میں ریاست کا تصور، ا...
اللہ کے پاک نبی کریم حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیؐ شب اسریٰ کے مہمان تمام دنیا کے انسانوں اور انبیاء کرام علیھم السلام کے سردار مکمل ضابطہ حیات لے کر اس جہان رنگ و بو میں تشریف لائے۔ سرکار دوجہاںﷺ نے انفرادی و اجتماعی زندگی کا مکمل نمونہ بن کر دکھایا۔ آپؐ کی اپنی مبارک حیات کے پہلے سانس سے لے کر آخری سانس تک کے وہ تمام نشیب و فراز ایک ہی سیرت میں یکجا ،مکمل اور قابل اتباع ہیں اور اللہ کا یہ احسان اعظم ہے کہ اس نے اپنے بندوں کی ہدایت کے لئے حضرت محمد ؐ کو مبعوث فرمایا۔ جب آقائے نامدار ؐکو مبعوث کیا گیا تو اس وقت دنیا تاریکی، جہالت، ابتری و ذلت کے انتہائی پر آشوب دور سے گز رہی تھی۔ یونانی فلسفہ اپنی نا پائیدار اقدار کا ماتم کر رہا تھا، رومی سلطنت روبہ زوال تھی، ایران اور چین اپنی اپنی ثقافت و تہذیب کو خانہ جنگی کے ہاتھوں رسوا ہوتا دیکھ رہے تھے۔ ہندوستان میں آریہ قبائل اور گوتم بدھ کی تحریک آخری ہچکیاں لے رہی تھی۔ ترکستان اور حبشہ میں بھی ساری دنیا کی طرح اخلاقی پستی کا دور دورہ تھا اور عرب کی حالت زار تو اس سے بھی دگرگوں تھی ۔سیاسی تہذیب و تمدن کا تو شعو...
اِسلام نے اشخاص کی انفرادی اصلاح کو کافی نہیں سمجھا ہے بلکہ معاشرے اور ریاست کی اصلاح کو کلیدی اہمیت دی ہے۔ اسی طرح اسلام کے نزدیک صرف باطن کی درستگی کااہتمام کافی نہیں بلکہ ظاہر کی طرف توجہ بھی ضروری ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسانیت کی ہدایت وراہنمائی اور تربیت کے لیے جس سلسلۂ نبوت کا آغاز حضرت آدم سےکیاگیا تھا اس کااختتام حضرت محمد ﷺ پر کیا گیا۔۔اور نبوت کے ختم ہوجانے کےبعددعوت وتبلیغ وتربیت کاسلسلہ جاری وساری ہے ۔ اپنے اہل خانہ او رزیر کفالت افراد کی دینی اور اخلاقی تربیت ایک اہم دینی فریضہ او رذمہ داری ہے جس کے متعلق قیامت کےدن ہر شخص جواب دہ ہوگا ۔دعوت وتبلیع اور اصلاح امت کی ذمہ داری ہر امتی پرعموماً اور عالم دین پر خصوصا عائد ہوتی ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ رسول اللہ ﷺ کی سیرت مبارکہ(مختصر) ‘‘ عادل سہیل ظفر کی ہے۔ اس کتاب میں نبی ﷺ کی احادیث مبارکہ قرآن مجید کی تفسیر اور آپ کی حیات اقدس کی تعبیر و تصویر ہیں۔ یہ رشد و ہدیت کا منبع ہیں۔ ان کا بار بار مطالعہ کرنا اہنیں سمجھنا اور ان پر عمل کرنا دنیا و آخرت میں کامیابی و کامرانی...
سیرت کا موضوع گلشن سدابہار کی طرح ہے جس کی سج دہج میں ہر پھول کی رنگینی و شادابی دامان نگاہ کو بھر دینے والی ہے۔ یہ گل چیں کا اپنا ذوق انتخاب ہے کہ وہ کس پھول کو چنتا اور کس کو چھوڑتاہے مگر حقیقت یہ ہےکہ جسے چھوڑا،وہ اس سے کم نہ تھاجسے چن لیا گیا۔بس یوں جانیے کہ اس موضوع پر ہرنئی تحقیق وتوثیق قوس قزح کےہر رنگ کو سمیٹتی اور نکھارتی نظر آتی ہے۔ سیرت طیبہ کا موضوع اتنا متنوع ہے کہ ہر وہ مسلمان جو قلم اٹھانے کی سکت رکھتا ہو، اس موضوع پر لکھنا اپنی سعادت سمجھتا ہے۔ ہر قلم کار اس موضوع کو ایک نیا اسلوب دیتا ہے،اور قارئین کو رسول اللہﷺ کی زندگی کے ایک نئے باب سے متعارف کرواتا ہے۔ پھر بھی سیرت پر لکھی گئی بے شمارکتب کسی نہ کسی پہلو سے تشنگی محسوس کراہی دیتی ھیں۔ فاضل مصنف ’’حافظ عبد الشکور شیخوپوری‘‘صاحب نے ذخیرہ احادیث اور مصدقہ تاریخی واقعات کی قوی شہادتوں سے سیرت طیبہﷺ کے موضوع پرنہایت ہی قابل تحسین اورخوبصورت کتاب تألیف کی ہے اللہ ان کی اس کاوشکو قبول فرمائے۔ آمین(شعیب خان)
سیرت النبی ﷺکا موضوع گلشن سدابہار کی طرح ہے ۔اس موضوع پر ہرنئی تحقیق قوس قزح کےہر رنگ کو سمیٹتی اور نکھارتی نظر آتی ہے۔ سیرت طیبہ کا موضوع اتنا متنوع ہے کہ ہر وہ مسلمان جو قلم اٹھانےکی سکت رکھتاہو،اس موضوع پر لکھنا اپنی سعادت سمجھتا ہے۔ ہر قلم کار اس موضوع کو ایک نیا اسلوب دیتا ہے،اور قارئین کو رسول اللہﷺ کی زندگی کے ایک نئے باب سے متعارف کرواتا ہے ۔ رہبر انسانیت سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ قیامت تک آنے والےانسانوں کےلیے’’اسوۂ حسنہ‘‘ ہیں ۔ حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔ پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ...
دنیا کی زندگی ایک کھیل کود سے زیادہ کی حیثیت نہیں رکھتی۔مسند احمد میں روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا :”دنیا سے میرا بھلا کیا ناطہ! میری اور دنیا کی مثال تو بس ایسی ہے جیسے کوئی مسافر کسی درخت کی چھاؤں میں گرمیوں کی کوئی دوپہر گزارنے بیٹھ جائے۔ وہ کوئی پل آرام کر ے گا تو پھر اٹھ کر چل دے گا ترمذی میں سہل بن عبداللہ کی روایت میں رسول اللہ فرماتے ہیں: ”یہ دنیا اللہ کی نگاہ میں مچھر کے پر برابر بھی وزن رکھتی تو کافرکوا س دنیا سے وہ پانی کا ایک گھونٹ بھی نصیب نہ ہونے دیتا“صحیح مسلم میں مستورد بن شداد کی روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: ”دنیا آخرت کے مقابلے میں بس اتنی ہے جتنا کوئی شخص بھرے سمندر میں انگلی ڈال کر دیکھے کہ اس کی انگلی نے سمندر میں کیا کمی کی “ تب آپ نے اپنی انگشت شہادت کی جانب اشارہ کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "رسول اللہ ﷺ کی نظر میں دنیا کی حقیقت" محترم مولاناشاہ حکیم محمد اختر صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے مشکوۃ کتاب الرقاق سے دنیا کی حقیقت کے بارے میں منتخب احادیث کو ترجمہ وتشریح کے ساتھ ایک جگہ جمع فرما د...
ختمی المرتبت رسول اللہ ﷺ سے محبت دین متین کی بنیاد ہے اور محبت رسول ﷺ کا مظہر اطاعت رسول ﷺ ہے۔ دعوائے محبت ہو اور اطاعت مفقود ہو تو دعویٰ کی سچائی پر حرف آتا ہے۔ پیغمبر اعظم ﷺ کا یہ اعجاز بھی منفرد ہے کہ آپ کے جانثاروں کی زندگیاں جہا ں محبت رسول کی شاہکار ہیں وہاں ہر ایک کی زندگی سنت رسول ﷺ کی آئینہ دار ہے۔ ان نفوس قدسیہ نے دونوں جہتوں میں راہنمائی کا عظیم الشان معیار قائم فرما دیا کہ محبت کا انداز کیا ہوتا ہے اور جو ذاتِ محبت ہے اس کی اطاعت کا معیار کیا ہے۔آپ ﷺ نے بھی اپنے جانثاروں کی جس انداز سے تربیت فرمائی وہ تعلیمات تمام کائنات کے لیے ایک بہترین نمونہ اور مشعل راہ ہے۔ نبی کریم ﷺ نے مختلف مواقع پر مختلف صحابہ کرام کو مختلف وصیتیں فرما کر ان کا تزکیہ نفس کیا۔ جس طرح ایک ماہر طبیب، حکیم یا ڈاکٹر ہر مریض کی بیماری اور مزاج کو مدنظر رکھ کر علاج اور غذا تجویز کرتا ہے، اسی طرح نبی کریم ﷺ جو انسانیت کے سب سے بڑے روحانی معالج تھے ہر شخص کو اسی عمل کی وصیت فرماتے جو اس کے لیے ضروری اور اس کے حالات کے مطابق ہوتی۔ زیر تبصرہ کتاب"رسول اللہ ﷺ کی وصیتیں" ا...
اسلام کی قدیم تایخ ہمارے سامنے مسلمان عورت کابہترین اور اصلی نمونہ پیش کرتی ہے اور آج جب کہ زمانہ بدل رہا ہے مغربی تہذیب و تمدن او رطرزِ معاشرت ہمارے گھروں میں سرایت کررہا ہے دورِ حاضر میں مغربی تہذیب وثقافت سے متاثر مسلمان خواتین او رلڑکیاں اسلام کی ممتاز اور برگزید خواتین کوچھوڑ کر راہِ راست سے ہٹی ہوئی خواتین کواپنے لیے آئیڈل سمجھ رہی ہیں اسلام کے ہردور میں اگرچہ عورتوں نےمختلف حیثیتوں سے امتیاز حاصل کیا ہے لیکن ازواجِ مطہرات طیباتؓ اور اکابر صحابیاتؓ ان تمام حیثیات کی جامع ہیں اور ہمار ی عورتوں کے لیے انہی کے دینی، اخلاقی معاشرتی اور علمی کارنامے اسوۂ حسنہ بن سکتے ہیں۔ اور موجودہ دور کےتمام معاشرتی او رتمدنی خطرات سے ان کو محفوظ رکھ سکتےہیں۔کیونکہ امہات المومنین، مومنوں کی مائیں ہیں یعنی رسول ِ رحمت ﷺ کی یہ پاکباز بیویاں ایسے چکمتے دمکتے ، روشن ودرخشاں، منور موتی ہیں کہ جن کی روشنی میں مسلمانانِ عالم اپنی عارضی زندگیوں کا رخ مقرر ومتعین کرر ہے ہیں۔ امت کی ان پاکباز ماؤں کی سیرت ایسی شاندار ودلکش ودلآ ویز ہےکہ اسی روشنی میں چل کر خواتینِ اسلام ایک بہتری...
اللہ کی رسول ﷺ کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے۔ اللہ کا نبی اور رسول ہونے کے ساتھ ساتھ آپ ﷺ ایک کامل انسان بھی تھے۔ آپ کی صفت رسالت ونبوت اور کمال انسانیت کے اس وصف کا لازمی تقاضا ہے کہ جو شخص بھی انسانیت میں کمال درجے کو پانا چاہتا ہے، وہ آپ کی سیرت کو اپنی زندگی کا حصہ بنائے۔ اہل علم نے ہر دور میں اللہ کے رسول ﷺ کی زندگی کو موضوع بحث بناتے ہوئے بلاشبہ ہزاروں کتابیں لکھی ہیں کہ جن میں اللہ کے رسول ﷺ کی زندگی کے ہر شعبے سے متعلق معلومات جمع کر دی ہیں۔ یہ کتابیں محدثانہ، مورخانہ، فلسفیانہ، ادبی، اخلاقی، انقلاپی، سیاسی حتی کہ ہر اسلوب تحریر اور شعبہ زندگی کو سامنے رکھتے ہوئے تالیف کی گئی ہیں۔ سیرت پر جو کتابیں مرتب کی گئی ہیں، وہ مختلف امتیازات کی حامل ہیں۔ اس کتاب کا امتیاز یہ ہے کہ اس کتاب کے مولف نے موضوعاتی اسلوب پر سیرت مرتب کرنے کی کوشش کی ہے۔ موضوعاتی اسلوب سے مراد یہ ہے کہ سیرت کے کسی ایک موضوع سے متعلق اس کے جملہ واقعات کو جمع کر دینا۔ سیرت میں شروع شروع میں جو کام ہوا، وہ اسی منہج کے مطابق تھا۔ سب سے پہلے سیرت میں مغازی پر کتابیں لکھی گئ...