کل کتب 6859

دکھائیں
کتب
  • 3551 #3703

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 5809

    مجلہ الواقعہ ( قرآن نمبر ) دسمبر 2013ء

    (ہفتہ 28 مئی 2016ء) ناشر : مکتبہ دار الاحسن کراچی
    #3703 Book صفحات: 450

    سقرآن مجید اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ آخری کتابِ ہدایت ہےاور یہ کتاب اس قدر جامع اور مکمل ہے کہ یہ قیامت تک کے لیے آنے والی انسانی نسلوں کی رشد وہدایت کے لیے کافی ہے ۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس قرآن کے عجائب کبھی ختم نہیں ہوں گے اور نہ ہی کبھی علماء اس کے علوم سے سیر ہوں گے چنانچہ قرآن مجید کو آپ جس پہلو سے بھی دیکھیں یہ آپ کو عدیم النظیر ہی نظر آئے گا۔ مختلف ادوار میں مختلف فکری ،علمی اور تحقیقی صلاحیتوں کےحامل لوگوں نے اپنی اپنی کوششیں قرآن کریم کی شرح وتوضیح کے میدان میں صرف کی ہیں۔لیکن قریبا ہر ایک نے اپنی کم مائیگی کا اعتراف کیا اور کہا کہ وہ اس بحر ذخار سے چند موتی ہی نکال سکا ہے۔قرآن مجید کے معجزاتی پہلوؤں میں ایک پہلو یہ ہے کہ ہر دور کی ضروریات اور تقاضوں کے مطابق مختلف اسالیب اور پیرایوں میں اس کی تفاسیر،ترجمہ ،معانی ،تفہیم، وتسہیل کا اور تدریس وتعلیم کے لیے علوم آلیہ وغیرہ کی مدد سے اس پر نصاب سازی کا کام ہوتا رہاہے۔ اور یہ مبارک سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ خوش بخت اور عالی قدر ہیں وہ نفوس جنہیں اس خدمتِ عالیہ میں حظ اٹھانے کا موقع ملا۔ عصر حاضر میں قرآن مقدس کو عام فہم انداز میں لوگوں کے سامنے پیش کرنے کے لیے خانوں میں ترجمے ،رنگوں اورعلامات کے ذریعے ترجمہ پیش کرنے نیز اس کےفہم میں مزید دل چسپی پیدا کرنے کےلیے عربی زبان اور اس کےقواعد پر مشتمل نصاب سازی کےاسالیب اپنائے جارہے ہیں ۔اس سلسلے میں کئی اہل علم نے تعلیم وتدریس اور تحریر وتصنیف کےذریعے کو ششیں اور کاوشیں کیں ہیں۔ زیر تبصرہ مجلہ الواقعہ کراچی نومبر۔دسمبر2013ء کی اشاعت خصوصی برائے قرآن کریم ہے ۔مجلہ کے مدیر محمد تنزیل الصدیقی الحسینی ﷾ اوران کی ٹیم نے بڑے جد وجہد سے اسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا ۔اس میں قرآن مجید کے مختلف موضوعات (تعارف قرآن، اصول ومنہج ، مناہج تفسیر، تراجم قرآن، قرآن اور جدید اسلوب فکر، قرآن اور ادیان باطلہ )کے حوالے سے 50 اہل علم کے مضامین شامل ہیں ۔ جن میں سے دومضمون انگریزی زبان میں تحریرکیے گئے ہیں۔

  • 3552 #3710

    مصنف : محمد ابو زہرہ مصری

    مشاہدات : 21278

    امام مالک 

    (ہفتہ 28 مئی 2016ء) ناشر : شیخ غلام علی اینڈ سنز پبلشرز لاہور ، حیدرآباد ، کراچی
    #3710 Book صفحات: 491

    امام مالک﷫ کے فقہی مسلک کو مالکی فقہ کہتے ہیں۔ آپ کا نام مالک بن انس ہے۔ آپ امامِ مدینہ، امام اہلِ حجاز اور امام دار الہجرت کے لقب سے مشہور ہوئے۔ آپ 93ھ میں مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کا شمار مجتہدین، فقہاء اور عظیم محدثین میں ہوتا ہے۔ آپ نے حدیث و فقہ کا علم پہلے ربیعہ رائی، پھر ابن ہرمز سے حاصل کیا۔ ان کے اساتذہ میں امام ابن شہاب زہری اور دیگر ستر اساتذہ شامل ہیں۔ امام مالک ﷫ نے سترہ برس کی عمر میں مدینے میں درس و تدریس کی مسند سنبھالی۔ آپ حدیث کا درس بڑے ادب و احترام سے دیا کرتے تھے، غسل کرتے، صاف ستھرا لباس پہنتے، خوشبو لگاتے اور پھر درس کی مسند پر تشریف فرما ہوتے۔ امام مالک بیک وقت حدیث اور فقہ کے امام تھے۔ آپ کے طرزِ فکر میں حدیث اور فقہ کا حسین امتزاج ملتا ہے۔آپ کی تصانیف میں مدونہ الکبریٰ اور موطاء معروف تصانیف ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب’’ امام مالک ﷫ ‘‘ مشہور مصری سوانح نگار پروفیسر محمدابو زہرہ کی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے اس کتاب میں امام دارالہجرت امام مالک بن انس کے سوانح حیات ،امام صاحب کے زمانہ ، ان کی آراء وافکار اور قانوں اسلامی میں مالکی فقہ کیاامتیازی شان کا مفصل بیان ہے ۔کتاب کو عربی اردو قالب میں ڈھالنے اور اس پرحواشی کا کام عبیداللہ قدسی نے انجام دیا ہے۔(م۔ا)

  • 3553 #3856

    مصنف : رضوان اللہ ریاضی

    مشاہدات : 8998

    رسول اکرم ﷺ کا طرز عمل کس کے ساتھ کیسا؟

    (جمعہ 27 مئی 2016ء) ناشر : فرید بک ڈپو، نئی دہلی
    #3856 Book صفحات: 503

    رسول اکرمﷺ کی مبارک زندگی ہر شعبے سے منسلک افراد کے لیے اسوۂ کامل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کوئی مذہبی پیشوا، سیاسی لیڈر، کسی نظریے کا بانی حتی کہ سابقہ انبیائے کرام ﷩ کےماننے والے بھی اپنے پیغمبروں کی زندگیوں کو ہرشعبے سے منسلک افراد کےلیے نمونہ کامل پیش نہیں کرسکتے۔ یہ یگانہ اعزاز وامتیاز صرف رسالت مآب ﷺ ہی کو حاصل ہے۔نبی کریم ﷺ سارے جہاں کےلیے رحمت ہیں اور آپ کی زندگی انسانوں کے لیے بہترین نمونہ ہے ۔سیرت ایک بڑا وسیع موضوع ہے اور محدثین عظام﷭ نے رسول اکرم ﷺ کی زندگی کے تشریعی اور غیر تشریعی پہلوؤں پر بے شمار کتب تصنیف کی ہیں ۔احادیث نبویہ کے مختلف اور متنوع مجموعوں میں ہر گوشہ پر مواد موجود ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے نبوت ورسالت کے تئیس سال انسانی معاشرہ میں ایک عام انسان کی طرح گزارے اور اللہ کے رسول کی حیثیت سے آپ نے اپنی زندگی کا جو نمونہ پیش کیا اس میں ہر سطح کے لوگوں کے لیے رشد وہدایت کا سامان موجود ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’رسول اکرم ﷺکا طرزِعمل کس کے ساتھ کیسا؟ ‘‘ جناب رضوا ن اللہ ریاضی صاحب کی تصنیف ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں اکتالیس عنوانات کے تحت رسول اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ یا آپ کے اسوۂ حسنہ کو اس انداز سے مرتب کیا ہے کہ معاشرے کےہرطبقہ کے استفادہ کےلیے اور اس سے عبرت وموعظمت حاصل کرنے کےلیے اس کا ہر عنوان اپنے اندر جاذبیت رکھتا ہے ۔انسانی زندگی میں کس کےساتھ کیسا سلوک اورطرز عمل ہونا چاہیے فاضل مصنف نے اس سلسلے میں سیرت النبیﷺ کی روشنی میں   کوئی گوشہ تشنہ نہیں چھوڑا۔ جہاں تک ممکن ہوسکا ہے ہر موضوع کو خوب اچھی طرح نکھارا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کےلیےنفع بخش بنائے ۔(آمین)

  • 3554 #3700

    مصنف : پروفیسر غلام نبی طارق

    مشاہدات : 6958

    القرآن شئی عجیب

    (جمعہ 27 مئی 2016ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #3700 Book صفحات: 598

    قرآن مجید واحد ایسی کتاب کے جو پوری انسانیت کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں انسان کو پیش آنے والےتما م مسائل کو تفصیل سے بیان کردیا ہے جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی زندگی کا انحصار اس مقدس کتاب سے وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ جائے۔اسے پڑھنے اور سمجھنے کا شعور اس وقت تک پیدار نہیں ہوتا جب تک اس کی اہمیت کا احساس نہ ہو۔قرآن مجید قیامت کے قیام تک آنے والی انسانیت کے نام ایک مستقل دعوت ہے جس میں مادی زندگی کی نسبت ایمانی اور اخلاقی زندگی کے لوازم کے تعمیر وتزکیہ پر توجہ دی گئی ہے ۔انسانی روح کی بالیدگی اور پاکیزگی اس کا خاص موضوع ہے۔حقیقت نفس انسانی کی معرفت اور حکمت پر یہ کتاب مبین باربار متنوع پہلوؤں سے متوجہ کرتی ہے ۔نفس انسانی کی تین حالتوں امّارہ، لوّامہ اور مطمئنہ پر جس قدر گہرائی پر گیرائی سے ساتھ کلام مجید میں شرح وبسط کے ساتھ بیان کیاگیا ہے۔قرآن مجید نے اس موضوع کے حوالے سے نفس انسانی کے پہلو پر مختلف جہات سے توجہ دلائی ہے ۔اگر قرآن مجید کا جدید علم النفس کے حوالےسے مطالعہ کیا جائے تو اعجاز القرآن کےعجیب پہلو سامنے آتے ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’القرآن شئی عجیب‘‘ پروفیسر غلام نبی طارق کی تصنیف ہے ۔موصوف عربی زبان وادب اور اس زبان کی لطافت، فصاحت اور بلاغت کاکامل شعوررکھتے ہیں ۔انہوں نےمدت العمر قرآن مجید کا علم النفس کے حوالے سے اختصاصی مطالعہ کیا ہے اور قرآن مجید کے اس سب سے اہم موضوع پر نکتہ سنجی اور دقیقہ رسی سے کام لیتے ہوئے اس کے تمام تر مطالب کو اس کتاب میں سمیٹنے کی کوشش کی ہے ۔مصنف نے اس کتاب کو دوحصوں میں تقسیم کیا ہے ۔ پہلےحصے میں نفس محرکہ کے حوالے اس موضوع کے مبادیات کوپیش کیا ہے اور پھر دوسرے حصے میں نفس انسانی کے مختلف داعیات اور رویوں کو بالتفصیل بیان کیا گیا ہے ۔اس ضمن میں فاضل مصنف نے بہت گہرائی اور اعماق نظر سے آیات قرآنیہ کا مطالعہ کرتے ہوئےاس کتاب مبین کے 270 مقامات کے ان مخصوص الفاظ وتراکیب سے بحث کی ہے جو نفس انسانی کے مختلف پہلوؤں کوپیش کرتے ہیں ۔اور کتاب کے آخر میں ذخیرۂ احادیث سے سو ایسی احادیث کو پیش کیاگیا ہےجونفس انسانی کی ماہیت اور اس کے تزکیے کی مختلف صورتوں کو پیش کرتی ہیں۔قرآنیات کے موضوع پر اس جدید علمی موضوع کا مطالعہ تفہیم قرآن کی نئی جہات کو بے نقاب کرتے ہوئے قرآن فہمی کے ایک نئے اسلوب سے آشنا کرتا ہے ۔(م۔ا)

  • 3555 #3701

    مصنف : محمود خالد مسلم

    مشاہدات : 5300

    اندھیروں سے روشنی کی طرف سفر

    (جمعہ 27 مئی 2016ء) ناشر : المسلمین لوئر مال لاہور
    #3701 Book صفحات: 279

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ آخری کتابِ ہدایت ہےاور یہ کتاب اس قدر جامع اور مکمل ہے کہ یہ قیامت تک کے لیے  آنے والی انسانی نسلوں کی رشد وہدایت کے لیے کافی ہے ۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس قرآن کے عجائب کبھی ختم نہیں ہوں گے  اور نہ ہی  کبھی علماء اس کے علوم سے  سیر ہوں گے  چنانچہ قرآن مجید کو آپ جس پہلو سے بھی دیکھیں یہ آپ کو عدیم النظیر ہی نظر آئے گا۔ مختلف ادوار میں مختلف فکری  ،علمی اور تحقیقی صلاحیتوں کےحامل لوگوں نے اپنی اپنی کوششیں قرآن کریم  کی شرح وتوضیح کے میدان میں صرف کی ہیں۔لیکن قریبا ہر ایک نے اپنی کم مائیگی کا اعتراف کیا اور کہا کہ وہ اس بحر ذخار سے چند موتی ہی نکال سکا ہے۔قرآن مجید کے  معجزاتی پہلوؤں میں ایک پہلو یہ ہے کہ ہر دور  کی ضروریات اور تقاضوں کے مطابق مختلف اسالیب اور پیرایوں میں اس کی تفاسیر،ترجمہ ،معانی ،تفہیم، وتسہیل کا اور تدریس وتعلیم کے لیے علوم آلیہ وغیرہ کی مدد سے اس پر نصاب سازی کا کام ہوتا رہاہے۔ اور یہ مبارک سلسلہ ہنوز جاری  ہے ۔  خوش بخت اور عالی قدر ہیں وہ نفوس جنہیں اس خدمتِ عالیہ میں حظ اٹھانے کا موقع ملا۔ عصر حاضر میں  قرآن مقدس کو  عام فہم انداز میں لوگوں کے سامنے پیش کرنے کے لیے  خانوں میں  ترجمے ،رنگوں اورعلامات کے ذریعے  ترجمہ پیش کرنے نیز اس  کےفہم میں مزید دل چسپی پیدا کرنے  کےلیے  عربی زبان اور اس کےقواعد پر مشتمل نصاب سازی کےاسالیب اپنائے جارہے ہیں ۔اس سلسلے  میں کئی اہل علم نے  تعلیم وتدریس اور تصنیف کےذریعے کو ششیں اور کاوشیں کیں۔فہم قرآن کے سلسلے میں  الہدیٰ انٹرنیشنل،ڈاکٹر اسرار، قرآن انسٹی ٹیوٹ،اسلامک انسٹی ٹیوٹ،لاہور ،دارالفلاح ،لاہور، دار العلم ،اسلام آباد    وغیرہ  اور  بالخصوص مولانا عطاء الرحمن ثاقب شہید (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ  ،لاہور کی  خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’اندھیروں سے سے روشنی کی طرف سفر‘‘قرآن فہمی کے سلسلے میں  تحریک المسلمین  کے بانی وسرپست  محمودخالد مسلم کی  تصنیف ہے ۔ اس کتا ب میں شامل تمام مضامین فکر مندی ، جذبے اور اخلاص کےآئینہ دار ہیں اوریہ کتاب  تعمیر ملت کے لیے  سرمایۂ افکار ہے(م۔ا)

  • 3556 #3696

    مصنف : محمد متین خالد

    مشاہدات : 4995

    ناموس رسالت ﷺ کے خلاف مغرب کی شر انگیزیاں

    (جمعرات 26 مئی 2016ء) ناشر : علم و عرفان پبلشرز، لاہور
    #3696 Book صفحات: 595

    اسلام میں عقیدہ توحید کے بعد دوسرے نمبر پر عقیدہ رسالت (ﷺ)پر ایمان لانا بہت ضروری ہے مسلمانوں پر لازم ہے کہ تمام پیغمبروں پر ایمان لائیں ان کا ادب و احترام کریں اور پھر نبی آخرالزماں حضرت محمد ﷺ پر ایمان لانے کے بعد ان کی اطاعت کریں اور آپ کی جملہ امور میں پیروی بھی کریںسید الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ سے محبت وعقیدت مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزہے اور کسی بھی شخص کاایمان اس وقت تک مکمل قرار نہیں دیا جاسکتا جب تک رسول اللہ ﷺ کو تمام رشتوں سے بڑھ کر محبوب ومقرب نہ جانا جائے۔فرمانِ نبویﷺ ہے تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہوسکتا جب تک اسے رسول اللہﷺ کے ساتھ ماں،باپ ،اولاد اور باقی سب اشخاص سے بڑھ کر محبت نہ ہو۔یہی وجہ ہے کہ امت مسلمہ کاشروع دن سے ہی یہ عقیدہ ہےکہ نبی کریم ﷺ کی ذات گرامی سے محبت وتعلق کےبغیر ایمان کا دعویٰ باطل اور غلط ہے۔ہر دو ر میں اہل ایمان نے آپ ﷺ کی شخصیت کے ساتھ تعلق ومحبت کی لازوال داستانیں رقم کیں۔اور اگر تاریخ کے کسی موڑ پرکسی بد بخت نے آپﷺ کی شان میں کسی بھی قسم کی گستاخی کرنے کی کوشش کی تو مسلمانوں کے اجتماعی ضمیر نے شتم رسولﷺ کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچایا۔ چند سال قبل ڈنمارک ناروے وغیرہ کے بعض آرٹسٹوں نے جوآپ ﷺ کی ذات گرامی کے بارے میں خاکے بنا کر آپﷺ کامذاق اڑایا۔جس سے پورا عالم اسلام مضطرب اور دل گرفتہ ہواتونبی کریم ﷺ سے عقیدت ومحبت کے تقاضا کو سامنے رکھتے ہواہل ایما ن سراپا احتجاج بن گئے اور سعودی عرب   نے جن ملکوں میں یہ نازیبا حرکت   ہوئی ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا۔ زیر تبصرہ کتاب  ’’ناموس رسالت ﷺ کے خلاف مغرب کی شرانگیزیاں‘‘محمد متین خالد صاحب کی تصنیف  کرداہےجس میں انہوں نے   گستاخانِ رسول سے نبٹنے کے لیے اس بات کواجاگر کیا ہے کہ اگر مسلمان ممالک کے حکمران صرف ایک دن کےلیے ان لمبی زبانوں او رخاکے بنانے والوں کے ممالک سے معاشی بائیکاٹ کرتے تو دشمن بغیر کسی جنگ کےہارجاتا اوریہ سب اپنے کرتوں سے بازآجاتے۔بحر حال حکومتی سطح پر کچھ کرنے کی بجائے عام غیور مسلمانوں کوزیر نظر سطور میں انفرادی سطح پر علاج سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے ۔اللہ تعالی ٰ ان کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور اسلام دشمن قوتوں کی تمام سازشوں سے امت مسلمہ کو محفوط رکھے ۔آمین(شعیب خان)

  • 3557 #3854

    مصنف : نا معلوم

    مشاہدات : 15955

    دینی تعلیم کی اہمیت و فضیلت اور حصول علم کے بعض اہم اداب

    (بدھ 25 مئی 2016ء) ناشر : العلم فاؤنڈیشن
    #3854 Book صفحات: 56

    مسلمانوں میں دینی تعلیم کے اہتمام کا سلسلہ عہد نبوی ہی میں شروع ہوچکا تھا۔ دار ارقم ،درس گاہ مسجد قبا ، مسجد نبوی اور اصحاب صفہ کے چبوترہ میں تعلیم وتربیت کی مصروفیات اس کے واضح ثبوت ہیں۔ چوتھی وپانچویں صدی ہجری کی معروف دینی درس گاہوں میں مصر کی جامعہ ازہر ، اصفہان کا مدرسہ ابوبکر الاصفہانی، نیشاپور کا مدرسہ ابو الاسحاق الاسفرائینی اور بغداد کا مدرسہ نظامیہ شامل ہیں۔غرضیکہ مدارس کی تاریخ وتاسیس کی کڑی عہد رسالت سے جاکر ملتی ہے اور مدارس میں پڑھائی جانے والی کتب حدیث کی سند کا سلسلہ حضور اکرم ﷺ تک پہنچتا ہے۔ برصغیر میں مدارس کا قیام دوسری صدی ہجری یعنی آٹھویں صدی عیسوی میں ہوا۔اور جب دہلی میں مسلم حکومت قائم ہوئی تو دہلی کے علاوہ دوسرے شہروں وقصبوں ودیہاتوں میں کثیر تعداد میں مکاتب ومدارس قائم ہوئے۔مدارس کے قیام کا بنیادی مقصد کتاب وسنت اور ان سے ماخوذ علوم وفنون کی تعلیم وتعلم، توضیح وتشریح، تعمیل واتباع، تبلیغ ودعوت کے ساتھ ایسے رجال کار پیدا کرنا ہے جو اس تسلسل کو قائم وجاری رکھ سکیں، نیز انسانوں کی دنیاوی زندگی کی رہنمائی کے ساتھ ایسی کوشش کرنا ہے کہ ہر ہر انسان جہنم سے بچ کر جنت میں جانے والا بن جائے۔ زیر تبصرہ کتاب "دینی تعلیم کی اہمیت وفضیلت اور حصول علم کے بعض آداب" محترم سید حسین بن عثمان عمری مدنی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے دینی تعلیم کی اہمیت وفضیلت کو بیان کرتے ہوئے حصول علم کے بعض آداب کا تذکرہ کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

  • 3558 #3693

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 3693

    مجلہ دعوۃ الحق کویت نمبر جنوری 1991ء

    (بدھ 25 مئی 2016ء) ناشر : جامعہ الفیصل الاسلامیہ لاہور
    #3693 Book صفحات: 290

    1990ء میں عراق نے کویت پر عراقی تیل چوری کرنے کا الزام عائد کیا اور مطلوبہ معاوضہ نہ ملنے پر اگست 1990ء میں عراقی فوجیں کویت میں داخل ہو گئیں اور کویت پر قبضہ کرلیاجو سات ماہ جاری رہا۔ کویتی حکمران رات کو سعودی عرب فرار ہو گئے۔ کویت کوعراق  کے قبضہ سے آزاد رکروانے کے لیے  مسلم ممالک نے اہم کردار ادا کیا  بالخصوص سعودی عرب کے شاہ فہد نے ہروال دستے کا  کردار ادا کیا  اور  افواج پ پاکستان اور امریکی افواج  کو  مدد  کےلیے  پکارا تو  امریکی صدرجارج بش کی صدارت میں امریکہ نے سعودی عرب میں اپنی فوجیں جمع کیں اور حملہ کر کے کویت کو عراق سے آزاد کرا لیا۔ مغربی ممالک میں اس حملے کو پہلی خلیجی جنگ کہا جاتا ہے۔اس دوران  پاکستان کی دینی جماعتوں نے تقریر وتحریر کے او راحتجاجی مظاہروں کے ذریعے کویت اورسعودی عرب کا بھر پور ساتھ دیا۔ زیر تبصرہ  مجلہ’’ دعوۃ الحق‘‘  کا  کویت نمبر بھی اس سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔اس مجلہ کے ایڈیٹر جناب مولانا محمود احمد غضنفر﷫ نے جنوری 1991ء میں کویت  کی حمایت اور عراقی قبضہ کی تردید میں عربی اردو زبان میں  نامور قلمکاروں کے 37 مضامیں پر مشتمل  مجلہ ’’ دعوۃ الحق ‘‘ کا کویت نمبر  شائع کیا۔

  • 3559 #3694

    مصنف : مختلف اہل علم

    مشاہدات : 4486

    مجلہ دعوۃ الحق نجد و حجاز ایڈیشن

    (بدھ 25 مئی 2016ء) ناشر : ادارہ دعوۃ الحق لاہور
    #3694 Book صفحات: 498

    نجد وحجاز سے مراد ارض سعودی عرب ہے سعودی خاندان کی حکومت قائم ہونے سے قبل اس خطے کا نام حجاز تھا جس پر ترکوں کی حکومت تھی جب جہاں سے ترکوں کی حکومت کا خاتمہ ہوا تو اس کا نام المملکۃ السعودیۃ العربیۃ رکھ دیا گیا اور اب یہ اسی نام یعنی سعودی عرب کے نام سے معروف ہے ۔یہاں حرمین کی وجہ سے بلادِ حرمین شریفین بے شمار عظمتوں ، برکتوں اور فضیلتوں کے حامل ہیں ۔ تمام مسلمانوں کےدینی وروحانی مرکزہیں اور حرم مکی مسلمانوں کا قبلہ امت کی وحدت کی علامت اوراتحاد واتفاق کا مظہر ہے۔ پوری دنیا کےمسلمان نمازوں کی ادائیگی کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرتے ہیں اوراس کے علاوہ دیگر اسلامی شعائر وعبادات حج او رعمرہ بھی یہاں ادا ہوتے ہیں ۔ دنیا کے تمام شہروں میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سب سے افضل ہیں اور فضیلت کی وجہ مکہ مکرمہ میں بیت اللہ کا ہونا جبکہ مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺ کا ہونا ہے۔ان دونوں کی حرمت قرآن و حدیث میں بیان کی گئی ہے۔سعودی حکومت کی حرمین شریفین کے تحفظ اور دنیا بھر میں دین اسلام کی نشر واشاعت ، تبلیغ کے لیے خدمات لائق تحسین ہیں ۔ زیر تبصرہ مجلہ دعوۃ الحق کا نجد وحجاز ایڈیشن ہے ۔مجلہ مذکور کے ایڈیٹر جناب محمود احمد غضنفر ﷫ نےاس ایڈیشن میں مکہ المکرمہ ، حجاز مقدس ، مدینہ منورہ کی تاریخ اور حرمین شریفین کی حرمت وعظمت ، شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب ﷫ کی حیات و خدمات اور موجود ہ سعودی عرب کے قیام کی تاریخ اور مملکت سعودی عرب کی اشاعت اسلام کے لیے کی جانے والے خدمات کے سلسلے میں نامور مضمون نگاروں کی تحریرں کو اس میں جمع کردیا ہے ۔

  • 3560 #3853

    مصنف : ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمٰن العریفی

    مشاہدات : 8418

    دنیا کا خاتمہ

    (منگل 24 مئی 2016ء) ناشر : مکتبہ بیت السلام الریاض
    #3853 Book صفحات: 325

    وقوع  قیامت کا  عقیدہ اسلام کےبنیادی عقائد میں سےہے اور ایک مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔  قیامت آثار  قیامت کو  نبی کریم  ﷺ نے احادیث میں  وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے  جیساکہ احادیث میں  میں ہے کہ قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک عیسیٰ بن مریم﷤ نازل نہ ہوں گے۔ وہ دجال اورخنزیر کو قتل کریں گے۔ صلیب کو توڑیں گے۔ مال عام ہو جائے گا اور جزیہ کو ساقط کر دیں گے اور اسلام کے علاوہ کوئی اور دین قبول نہ کیا جائے گا۔ آپ کے زمانہ میں اللہ تعالیٰ اسلام کے سوا سب ادیان کو ختم کر دے گا اور سجدہ صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہوگا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ عیسٰی﷤ کے زمانہ میں تمام روئے زمین پر اسلام کی حکمرانی ہوگی اور اس کے علاوہ کوئی دین باقی نہ رہے گا۔علامات قیامت کے حوالے  سے ائمہ محدثین نے  کتب احادیث میں ابواب بندی بھی کی  ہے اوربعض  اہل علم نے اس موضوع پر  کتب  لکھی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’دنیا کاخاتمہ‘‘ سعودی عرب کے مایہ ناز عالم دین ڈاکٹر محمدبن عبد الرحمٰن العریفی﷾ کی عربی کتاب ’’نہایۃ العالم اشراط الساعۃ الصغریٰ واالکبریٰ مع صور و خرائط و توضیحات‘‘  کا آسان اردو ترجمہ ہے۔ یہ کتاب علامات قیامت کے متعلق پہلی تصویری کتاب ہے جس میں قرآن و احادیث کی روشنی میں ان تمام سوالات کے جوابات موجود ہیں جن کے متعلق آج کل خبریں یا کتابیں چھپ چکی ہیں۔ان کتابوں میں ہر مصنف نے اپنے ہی نظریے کو سچ ثابت کرنے کے لیے دلائل دیے ہیں۔ لیکن اس کتاب میں مصنف نے اپنی کوئی بات بھی پیش نہیں کی ہر خبر کے آثار قرآن و حدیث سے اخذ کیے ہیں۔ مصنف نے کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے حصے میں قیامت کی 131 چھوٹی علامات اور دوسرے حصے میں 10 بڑی علامات قیامت بیان کی ہیں۔ ہر موضوع سے پہلے خصوصی تحریر’’کچھ اس باب سے متعلق‘‘ کے عنوان سےلکھی ہے۔ جس سے قاری کے ذہن میں موجود سوالات اور موضوع سےمتعلق پیچیدگی کو آسان بنایا گیا ہے۔ اور ہر موضوع کی مناسبت سے پر ذوق تصاویر کا انتخاب کیاگیا ہے۔ مختلف رنگوں کی مدد سے حدیث رسول ﷺ، صحابہ ائمہ کےاقوال، قرآنی آیات کے تراجم اور حوالہ جات کی الگ الگ نشان دہی کردی گئی ہے۔ یہ کتا ب اپنی علمی پختگی کی وجہ سے بہت جلد مقبول ہوئی اور عربی زبان میں اس کے کئی ایڈیشن شائع ہوئے لاکھوں نسخے چند مہینوں میں فروخت ہوگئے۔اسی وجہ سے اردو داں طبقہ کے لیے جناب شیخ شفیق الرحمٰن الدراوی ﷾ نے اس انداز میں اس کتاب کو اردو قالب میں ڈھالا ہےکہ ترجمے کی روانی اور سلاست نے اصل کتاب کی اساس کو برقرار رکھا ہے۔ کتاب کے فاضل مصنف ڈاکٹر عبد الرحمن العریفی﷾ سعودی عرب کے دار الحکومت الریاض کے باشندے ہیں اور وہیں ایک معروف یونیورسٹی کے شعبہ تدریس سے وابستہ ہیں۔دعوت دین کے حلقوں میں ان کا نام جانا پہچانا ہے۔ دعوتِ دین کے میدان میں اُن کی مساعی جمیلہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اُن کا شمار علامہ ابن باز کے ممتاز شاگردوں میں ہوتا ہے۔ دیار ِعرب میں ان کی خطابت کا بھی بہت شہرہ ہے۔ ان کی متعدد کتابیں خاصی پذیرائی حاصل کرچکی ہیں جن میں ان کی شہرۂ آفاق کتاب ’’زندگی سے لطف اٹھائیے‘‘ سرفہرست ہے۔ (م۔ا)

  • 3561 #3688

    مصنف : محمد عظیم حاصلپوری

    مشاہدات : 14784

    تحفۃ النساء المعروف خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

    (منگل 24 مئی 2016ء) ناشر : دار القدس پبلشرز لاہور
    #3688 Book صفحات: 619

    دین اسلام بنی نوع انسان کےلیے رحمت ورافت ہےاور اللہ کا کامل دین ہے جوزندگی کے تمامسائل میں ہماری مکمل رہنمائی کرتا ہے۔ جوشخص اسے اپنا لےگا وہی کامیاب وکامران ہے اور جواس سے بے رغبتی اختیار کرے گا وہ خائب وخاسر ناکام ونامراد ہوگا۔دینِ اسلام عقادئد ونطریات اور عبادات ومعاملات میں ہماری ہر لحاظ سے رہنمائی کرتا ہے ۔اس عارضی دنیا میں ہرمرد وعورت آئیڈیل لائف کے خواہاں ہیں ۔ وہ خود ایسی مثالی شخصیت بننا چاہتے ہیں جو مثالی اوصاف کی مالک ہو ۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی عارضی زندگی میں ان کی ہر جگہ عزت ہو ، وقارکا تاج ان کے سر پر سجے ، لوگ ان کےلیے دیدہ دل اور فرش راہ ہوں، ہر دل میں ان کے لیے احترام وتکریم اور پیار کا جذبہ ہو ۔عام طور پر تولوگوں کی سوچ اس دنیا میں ہر طرح کی کامیابی تک محدود ہو کر رہ جاتی ہے ۔ لیکن حقیقت میں کامیاب اور مثالی ہستی وہ ہے جو نہ صرف دنیا میں ہی عزت واحترام ،پیار، وقار، ہر دلعزیزی اور پسندیدگی کا تاج سر پرپہنے بلکہ آخرت میں مرنے کے بعد بھی کامیاب مثالی مسلمان ثابت ہو کر دودھ، شہد کی بل کھاتی نہروں چشموں اور حورو غلمان کی جلو ہ افروزیوں سے معمور جنتوں کا مالک بن جائے ۔ زیرتبصر ہ کتاب’’تحفۃ النساء االمعروف خواتین کاانسائیکلوپیڈیا‘‘ مولانا محمد عظیم حاصل پوری ﷾کی تصنیف ہے۔اس میں انہوں نے خواتین کے جملہ احکام ومسائل کوقرآن وسنت سے مرتب کرنے کی سعی کی ہے۔اور عورتوں سےمتعلقہ دینی مسائل اور دنیاوی معلومات وتجربات اس کتاب میں جمع فرمادئیے ہیں۔یہ کتاب عورت کی ہرحیثیت یعنی ماں ،بہن ، بیوی اور بیٹی کے لیے راہنمائی کرے گے ۔خصوصا ازدوادی زندگی کوبہتر بنانے اورایک مضبوط، صالح باکردار طاقتور وتوانا اور روشن خیال اور اسلام کی محافظ وعلمبردار نسل کی تربیت کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔اس کتاب میں مسلمان عورت کی زیب وزینت کی قرآن وحدیث طب وحکمت اور جدید میڈیکل سائنس کی روشنی میں وضاحت کی گئی ہے۔نیز روزانہ زندگی میں پیش آنے والے معاملات مختلف قسم کی احتیاطی تدابیر ،بیماریوں کا علاج گھریلو چٹکلے اور سلیقہ مندی کے طریقے اس کتاب کاحصہ ہیں۔خواتین اسلام کے لیے یہ کتاب ایک انمول تحفہ ہے۔(م۔ا)

  • 3562 #3692

    مصنف : شاہ ولی اللہ محدث دہلوی

    مشاہدات : 12386

    الطائف القدس فی معرفۃ لطائف النفس

    (منگل 24 مئی 2016ء) ناشر : المعارف لاہور
    #3692 Book صفحات: 115

    اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی رشدو ہدایت کے لیے انبیاء کرام کی ایک مقدس جماعت کو مبعوث فرمایا جو اللہ رب العزت کی دی ہوئی تعلیمات کے مطابق انسانوں کے عقائد و اخلاق کی اصلاح کرتے تھے۔ اسی طرح انبیاء کرام کے بعد ان کے جانثار حواری اور اصحاب نے اس مقدس فرض کو بخوبی سر انجام دیا اور اس کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔ اللہ تعالیٰ اپنے انبیاء کرام کو بذریعہ وحی احکامات کی ترسیل فرماتے تھے اور خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ کے بعد یہ سلسلہ بھی ختم کر دیا گیا اور دین اسلام کو مکمل اور کامل فرما کر تمام انسانیت کےلیے راہ نجات اور مشعل راہ بنا دیا گیا۔ انبیاء کرام اور رسل کے بعد دین کی دعوت و تبلیغ کا کام صحابہ کرام، تابعین عظام، محدثین اور علمائے دین پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے جنہوں نے اپنی شب وروز کی انتھک محنتوں  سے عوام الناس تک پہنچا کر حجت قائم کر دی۔ اللہ رب العزت اپنے برگزیدہ بندوں میں سے کچھ کو کشف و الہام کے ذریعے کچھ خبروں کی اطلاع فرما دیتے ہیں۔ زیر نظر کتاب" الطائف القدس فی معرفۃ لطائف النفس" جو کہ شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کی تصنیف ہے۔ اس رسالہ میں ان تمام الہامات کو ضبط کیا ہے جو اس زمانہ میں آپ کو وقتاً فوقتاً ہوتے رہے۔ چونکہ یہ رسالہ فارسی میں تصنیف شدہ تھا اس لیے لوگوں کی آسانی کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کو سید محمد فاروق القادری ایم۔ اے نے آسان فہم اردو زبان میں منتقل کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف و مترجم کو اجر عظیم سے نوازے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(عمیر)

  • 3563 #3852

    مصنف : مختار احمد ندوی

    مشاہدات : 14988

    داڑھی کے مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں

    (پیر 23 مئی 2016ء) ناشر : دار العلم، ممبئی
    #3852 Book صفحات: 116

    مردوں کی ٹھوڑی اور گالوں پر بالغ ہونے پر اگنے والے بال داڑھی اور بالعموم بلوغت کا نشان کہلاتے ہیں۔قدیم زمانے میں یورپ اور ایشیا میں اس کو تقدیس کا درجہ دیا جاتا تھا۔ اور یہودیوں اور رومن کتھولک عیسائیوں میں بھی اس کو عزت کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔ بنی اسرائیل کو مصر میں غلامی کی زندگی کے دوران داڑھی منڈانے کی اجازت نہ تھی۔ اس لیے وہ اپنی ڈاڑھیوں کو لمبا چھوڑ دیا کرتے تھے اور اسی نشانی سے ان میں اور مصریوں میں تمیز ہوتی تھی ماضی قریب میں مسلم دنیا میں صرف طالبان کی حکومت ایسی گزری جس نے افغانستان میں داڑھی منڈوانا ایک جرم قرار دیا اور داڑھی نہ رکھنے والوں کو باقاعدہ سزا دی جاتی تھی۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق مردوں کے لئے داڑھی رکھنا واجب ہے، اور تمام انبیاء کرام ﷩کی متفقہ سنت اور شرافت و بزرگی کی علامت ہے اسی سے مردانہ شکل وصورت کی تکمیل ہوتی ہے‘ آنحضرتﷺ کا دائمی عمل ہے اور حضور ﷺنے اسے فطرت سے تعبیر فرمایا ہے‘ لہذا اسلام میں داڑھی رکھنا ضروری ہے اور منڈانا گناہ کبیرہ ہے۔ مرد وعورت میں ظاہری تمیز کرنے کے لئے مرد کو داڑھی جیسے خوبصورت زیور سے مزین کیا ہے۔داڑھی مرد کی زینت ہے ،جس سے اس کا حسن اور رعب دوبالا ہو جاتا ہے۔ نبی کریمﷺ نے متعدد مواقع پر داڑھی بڑھانے اور اس کو معاف کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس اعتبار سے دین اسلام میں داڑھی کی عظمت و فضیلت بہت زیادہ ہے۔ مسلمانوں پر مغربی تسلط کے بعد سے مسلمانوں میں یہ سنت بہت تیزی کے ساتھ متروک ہوتی جا رہی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’داڑھی کے مسائل کتاب وسنت کی روشنی میں‘‘ مولانا مختار احمد ندوی ﷫ کی کاوش ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں داڑھی کی فضیلت و اہمیت بیان کرتے ہوئے اس کی فرضیت کے دلائل بیان کیے ہیں۔اور موجودہ دور میں اہمیت، داڑھی کے بارے میں ایمانی جائزہ، داڑھی نہ رکھنے کے نقصانات، داڑہی کے خلاف بدترین پروپیگنڈہ، کیا داڑھی دہشت پسندی کی علامت ہے، داڑھی منڈانا دائمی معصیت، داڑھی کا مذاق اور اس سے نفرت کفر کی علامت ہے، مسنون اور شرعی داڑھی کا بیان ،وغیرہ جیسے عنوانات قائم کر کے داڑھی کے احکام ومسائل کے متعلق اس کتاب کوجامع کتاب بنا دیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کوشرف قبولیت سے نوازے اوراسے امت مسلمہ کے داڑھی نہ رکھنے والے افراد کی اصلاح کا ذریعہ بنائے۔ (آمین)(م۔ا)

  • 3564 #3687

    مصنف : ہشام طالب

    مشاہدات : 6167

    رہنمائے تربیت

    (پیر 23 مئی 2016ء) ناشر : عالمی ادارہ فکر اسلامی، اسلام آباد
    #3687 Book صفحات: 633

    اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسانیت کی ہدایت وراہنمائی کے لیے جس سلسلۂ نبوت کا آغاز حضرت آدم سےکیاگیا تھا اس کااختتام حضرت محمد ﷺ پر کیا گیا۔۔اور نبوت کے ختم ہوجانے کےبعددعوت وتبلیغ کاسلسلہ جاری وساری ہے ۔ دعوت وتبلیع کی ذمہ داری ہر امتی پرعموماً اور عالم دین پر خصوصا عائد ہوتی ہے ۔ لیکن اس کی کامل ترین اور مؤثر ترین شکل یہ ہےکہ تمام مسلمان اپنا ایک خلیفہ منتخب کر کے خود کو نظامِ خلافت میں منسلک کرلیں۔اور پھر خلیفۃ المسلمین خاتم النبین ﷺ کی نیابت میں دنیا بھر کی غیر مسلم حکومتوں کو خط وکتابت او رجہاد وقتال کےذریعے اللہ کے دین کی دعوت دیں۔اور ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام اسی طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس طرح خو د خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور تمام صحابہ کرام کرتے رہے ہیں ۔ مگر آج مسلمانوں کی عام حالت یہ ہے کہ اسلام کی دعوت وتبلیغ تو بہت دور کی بات ہے وہ اسلامی احکام پرعمل پیرا ہونے بلکہ اسلامی احکام کا علم حاصل کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے ۔ اور یہ بات واضح ہی ہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے عمل کی ضرورت ہوتی اور عمل سے پہلے علم کی ۔ زیر تبصرہ کتاب’’رہنمائے تربیت ‘‘ امریکہ ، کنیڈا میں تربیت واصلاح اور دعوت اسلامی کے حوالے طویل عرصہ کام کرنے والے ڈاکٹر ہشام الطالب کی تصنیف ہے ۔انہوں نےاس کتاب میں تربیت کا ایک ایسا لائحہ عمل پیش کیاہے جس سے زیر تربیت کی لگن میں اضافہ، ان کے علم میں ترقی اور ابلاغ انتطامی امور اور منصوبہ بندی کے شعبوں میں ا ن کی صلاحیتوں میں نکھار پید ہوسکتا ہے ۔اس کتاب میں اس امر کو بھی یقینی بنانے کی کوشش کی گئی کہ دعوت اسلامی کے کارکنوں کے تجربات مختصر مگر موثر انداز میں ان لوگوں تک مسلسل منتقل ہوتے رہیں جو اس دعوت کے لیے سرگرم عمل ہونا چاہتے ہیں ۔(م۔ا)

  • 3565 #3689

    مصنف : محمد بن فرج المالکی القرطبی

    مشاہدات : 6288

    شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ ﷺ کے فیصلے

    (پیر 23 مئی 2016ء) ناشر : سبحان پبلیکیشنز لاہور
    #3689 Book صفحات: 299

    کسی بھی قوم کی نشوونما اور تعمیر  وترقی کےلیے  عدل وانصاف ایک بنیادی ضرورت ہے  ۔جس سے مظلوم کی نصرت ،ظالم کا قلع  قمع اور جھگڑوں کا  فیصلہ کیا جاتا ہے  اورحقوق کو ان کےمستحقین تک پہنچایا جاتاہے  اور  دنگا فساد کرنے والوں کو سزائیں دی جاتی ہیں  ۔تاکہ معاشرے  کے ہرفرد کی جان  ومال ،عزت وحرمت اور مال واولاد کی حفاظت کی جا  سکے ۔ یہی وجہ ہے  اسلام نے ’’قضا‘‘یعنی قیام ِعدل کاانتہا درجہ اہتمام کیا ہے۔اوراسے انبیاء ﷩ کی سنت  بتایا ہے۔اور نبی کریم ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے  لوگوں میں فیصلہ کرنے کا  حکم  دیتےہوئے  فرمایا:’’اے نبی کریم ! آپ لوگوں کےدرمیان اللہ  کی  نازل کردہ ہدایت کے مطابق فیصلہ کریں۔‘‘نبی کریمﷺ کی  حیاتِ مبارکہ مسلمانوں کے لیے دین ودنیا کے تمام امور میں مرجع کی حیثیت رکھتی ہے۔ آپﷺ کی تنہا ذات میں حاکم،قائد،مربی،مرشد اور منصف  اعلیٰ کی تمام خصوصیات جمع تھیں۔جو لوگ آپ کے فیصلے پر راضی  نہیں ہوئے  ا ن کے بارے  میں اللہ تعالیٰ نے  قرآن کریم میں سنگین وعید نازل فرمائی اور اپنی ذات کی  قسم کھا کر کہا کہ آپ  کے فیصلے تسلیم نہ کرنے  والوں کو اسلام سے خارج قرار دیا ہے۔نبی کریمﷺ کےبعد  خلفاء راشدین  سیاسی قیادت ،عسکری سپہ سالاری اور دیگر ذمہ داریوں کے ساتھ  منصف وقاضی کے مناصب پر بھی فائزر ہے اور خلفاءراشدین نےاپنے  دور ِخلافت  میں دور دراز شہروں میں  متعدد  قاضی بناکر بھیجے ۔ائمہ محدثین نےنبی ﷺ اور صحابہ کرام  کے  فیصلہ جات کو  کتبِ  احادیث میں نقل کیا ہے  ۔اور کئی اہل علم  نے   اس سلسلے میں   کتابیں تصنیف کیں ان میں سے   زیر تبصرہ کتاب” شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہﷺ کے فیصلے  ‘‘ امام ابو عبد اللہ  محمدبن  فرج  المالکی   کی  نبی  کریم ﷺ کے  فیصلوں پر مشتمل   کتاب ’’اقضیۃ الرسول  ﷺ ‘‘  کا  اردو ترجمہ ہے  ۔ یہ کتاب  ان فیصلوں اورمحاکمات پرمشتمل ہے جو  نبی ﷺ نے اپنے 23 سالہ دور نبوت میں مختلف مواقع پر صادر فرمائے۔اس کتاب    میں  مصنف نے  وہ تمام فیصلے درج  کردئیے ہیں جو  فیصلے آپ نے خود فرمائے یاوہ فیصلے کرنے کا  آپ نے حکم فرمایا  ہے۔کتاب ہذا کا  ترجمہ    مولانا عبد الصمد ریالوی﷾ نے کیا ہے  اوراحادیث کی تحقیق وتخریج کا کام الشیخ طالب عواد نے کیا ہے۔ ادارہ   معارف اسلامی منصورہ نے   بھی تقریبا  28  سال قبل اس کاترجمہ کر وا کر شائع کیا تھا۔یہ اس  نسخے کا ترجمہ تھا جس پر ڈاکٹر ضیاء الرحمن  اعظمی ﷾نے تحقیق وتخریج کا  کام  کر کے   جامعہ ازہر ،مصر  سےپی   ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔یہ کتاب  قانون دان حضرات اور اسلامی آئین وقانون کے نقاذ سےدلچسپی رکھنے والے  احباب کے لیے ایک نعمت غیر مترقبہ ہے  ۔اللہ تعالیٰ مصنف ، محقق ،مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور اس کو  وطن عزیز میں اسلامی آئین وقانون کی تدوین وتفیذ کا ایک  مؤثر ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)

  • 3566 #3851

    مصنف : ڈاکٹر محمد یسین مظہر صدیقی

    مشاہدات : 13228

    خلافت اموی خلافت راشدہ کے پس منظر میں

    (اتوار 22 مئی 2016ء) ناشر : مکتبہ الفہیم مؤناتھ بھنجن، یو پی
    #3851 Book صفحات: 265

    نبی کریمﷺ کی وفات کے بعد سیدنا ابوبکر صدیق ، سیدنا عمر فاروق، سیدنا عثمان غنی اور سیدنا علی کا عہد خلافت خلافت راشدہ کہلاتا ہے۔ اس عہد کی مجموعی مدت تیس سال ہے جس میں سیدنا ابوبکر صدیق  اولین اور سیدنا علی  آخری خلیفہ ہیں۔ اس عہد کی نمایاں ترین خصوصیت یہ تھی کہ یہ قرآن و سنت کی بنیاد پر قائم نظام حکومت تھا۔ خلافت راشدہ کا دور اس لحاظ سے بہت اہم ہے کہ اس زمانے میں اسلامی تعلیمات پر عمل کیا گیا اور حکومت کے اصول اسلام کے مطابق رہے۔ یہ زمانہ اسلامی فتوحات کا بھی ہے۔ اوراسلام میں جنگ جمل اور جنگ صفین جیسے واقعات بھی پیش آئے۔جزیرہ نما عرب کے علاوہ ایران، عراق، مصر، فلسطین اور شام بھی اسلام کے زیر نگیں آگئے۔خلافت راشدہ کا زمانہ مسلمانوں کے لیے نہایت عروج کا زمانہ تھا۔ جس میں مسلمانوں نے ہر میدان میں خوب ترقی کی۔ لوگوں کو معاشی خوشحالی نصیب تھی، امن و امان اور عدل و انصاف کا خصوصی اہتمام تھا۔ زیر تبصرہ کتاب "خلافت اموی خلافت راشدہ کے پس منظر میں" انڈیا کے معروف عالم دین سابق صدر شعبہ ادارہ علوم اسلامیہ مسلم یونیورسٹی علیگڑھ ڈاکٹر پروفیسر محمد یسین مظہر صدیقی صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے خلافت راشدہ کے پس منظر میں خلافت اموی کا جائزہ لیا ہے کہ ان دونوں خلافتوں کیا کیا  فرق تھا۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ (آمین)(راسخ)

  • 3567 #3685

    مصنف : عبد العزیز ابراہیم الغدیر

    مشاہدات : 4357

    معاشرتی مسائل کے حل کے لیے حفاظتی سفارتکاری کا کردار

    (اتوار 22 مئی 2016ء) ناشر : نا معلوم
    #3685 Book صفحات: 99

    سفارتکاری ایک باقاعدہ اور فن ہے اور مختلف صورتوں میں اس کی مختلف اقسام ہیں۔بین الاقوامی تعلقات کی صورت میں اس کی دو قسمیں :دوطرفہ سفارتکاری اور کئی طرف سفارتکاری ہیں، جبکہ ملکی تعلقات کے انتظام وانصرام کی صورت میں :خفیہ سفارتکاری اور علی الاعلان سفارتکاری ہوتی ہیں،اسی طرح مقاسڈ کے حصول کے کئے سرانجام دی جانے والی سفارتکاری کی اقسام میں انسانی سفارتکاری، عام سفارتکاری اور حفاظتی سفارتکاری شامل ہیں۔حفاظتی سفارتکاری کا مقصد سفارتکاری ذرائع استعمال کر کے لڑائی جھگڑوں کا سد باب اور ان میں شدت سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس اسباب کا حک تلاش کرنا ہوتا ہے جن کی وجہ سے ان اختلافات میں تیزی آتی ہے اور بڑھ کر تشدد کے مراحل میں داخل ہو جاتے ہیں۔حفاظتی سفارتکاری لڑائی جھگڑوں کے حل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔بین الاقوامی برادری نے دنیا بھر میں اس سفارتکاری کی افادیت کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سرپرستی میں  سال 2007ء میں جمہوریہ ترکمانستان میں اس کا پہلا کرکز قائم کیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"معاشرتی مسائل کے حل کیلئے حفاظتی سفارتکاری کا کردار"پاکستان میں متعین سعودی عرب کے سفیر محترم جناب عبد العزیز ابراہیم صالح الغدیر صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے سفارتکاری کی تاریخ اور اس کی اقسام بیان کرتے ہوئے لڑائی جھگڑوں کے حل میں حفاظتی سفارتکاری کی افادیت اور اس کے طریقہ کار پر گفتگو کی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہےکہ وہ ان کی محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور اسلامی معاشروں میں موجود لڑائیوں اور جھگڑوں کو ختم کر کے انہیں امن واستحکام کا گہوارہ بنائے۔آمین(راسخ)

  • 3568 #3686

    مصنف : عبد الرشید انصاری

    مشاہدات : 4248

    قوم کی بیٹی کی کہانی ایک دردمند کی زبانی

    (اتوار 22 مئی 2016ء) ناشر : زاہد بشیر پرنٹرز، لاہور
    #3686 Book صفحات: 82

    اسلام عفت  و عصمت اور پاکیزگی قلب و نگاہ کا دین ہے۔ اسلام زمانہ جاہلیت کی غیر انسانی طفل کشی کی رسم کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ اسلام ہی دنیا کا واحد مذہب ہے جس نے عورتوں کو ان کے اصل مقام و مرتبے سے ہمکنار کیا۔ اس کی عزت و آبرو کے لیے جامع قوانین متعین کیے، عورت کو وراثت میں حقدار ٹھہرایا، اس کے عائلی نظام کو مضبوط کیا۔ اسلام سے پہلے دنیا نے جس قدر ترقی کی تھی، صرف ایک صنف واحد(مرد) کی اخلاقی اور دماغی قوتوں کا کرشمہ تھی۔ مصر، بابل، ایران، یونان اور ہندوستان مختلف تہذیب و تمدن کے چمن آراء تھے لیکن اس میں صنف نازک(عورت) کی آبیاری کا کچھ دخل نہ تھا۔ عورت کو دنیا میں جس نگاہ سے دیکھا جاتا ہے وہ ہر ممالک میں مختلف رہی ہے، مشرق میں عورت مرد کے دامن تقدس کا داغ ہے، اہل یونان اس کو شیطان کہتے ہیں، تورات اس کو لعنت ابدی کا مستحق قرار دیتی ہے، کلیسا اس کو باغ انسانیت کا کانٹا تصور کرتا ہے لیکن اسلام کا نقطہ نظر ان سب سے جدا گانہ ہے۔ اسلام میں عورت نسیم اخلاق کی نکہت اور چہرہ انسانیت کا غازہ سمجھی جاتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" قوم کی بیٹی کی کہانی ایک درد مند کی زبانی" جس  کو مولانا عبد الرشید انصاری نے بہت احسن انداز سے جمع و ترتیب کے فرائض سر انجام دیے ہیں۔ فاضل مؤلف نے اس میں عورتوں کے متعلق ہمارے معاشرے میں پائے جانے والے چند ایک مسائل کو قرآن و حدیث کی روشنی میں علماء کے فتوجات کو یکساں کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے ہم دعا گو ہیں کہ وہ فاضل مؤلف کو اجر عظیم سے نوازے۔ آمین(عمیر)

  • 3569 #3683

    مصنف : احمد خلیل جمعہ

    مشاہدات : 4856

    جہنم کے پروانہ یافتہ

    (ہفتہ 21 مئی 2016ء) ناشر : دار الاشاعت، کراچی
    #3683 Book صفحات: 434

    اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا کیا اور اسے اچھائی اور برائی ،خیر وشر،نفع   ونقصان میں امتیاز کرنے اور اس میں صحیح فیصلہ کرنے کا اختیار دیا ہے ۔اچھے کام کرنے اور راہِ ہدایت کو اختیار کرنے کی صورت میں اس کے بدلے میں جنت کی نوید سنائی ہے ۔ شیطان اور گمراہی کا راستہ اختیار کرنے کی صورت میں اس کے لیے   جہنم کی وعید سنائی ہے۔دنیا کی زندگی چند روزہ ہے جس کے خاتمے کے بعد دائمی زندگی کا آغاز ہو جائے گا۔ جب تک انسان کی سانسیں چل رہی ہیں اس کو اختیار ہے اپنے لیے عیش و آرام والی زندگی کا انتخاب کر کے اس کے لیے محنت کرے یا پھر زمانے کی مصلحتوں کا شکار ہو کر آتش جہنم کو اپنا مقدر بنا لےجہنم ایسے کافروں اور منافقوں کا ٹہکانہ ہے جن کے دل میں نو رایمان ذرہ برابر بھی نہیں پایا جاتا۔ ۱وراس  جہنم  میں گنجائش اور وسعت اتنی ہوگی کہ تمام گناہگاروں کے اس میں سما جانے کے بعد بھی جہنم مزید مطالبہ کرے گی”ھل من مزید“ جس سے اس کی وسعت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’جہنم  کے پروانہ یافتہ‘‘جو کہ فاضل مصنف احمد خلیل جمعۃ کی عربی زبان میں تألیف کرداتھی (المبشرون  بالنار)      جس کا اردو زبان میں ترجمہ ،مولانا محمد طاہر صدیق  نے کیا ہے جس میں انہوں نے ان اعمال کا تذکرہ کیا ہے جو انسان کو صراط مستقیم سے دور کرتے ہیں اور جہنم میں جانے کا سبب بنتے ہیں۔اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ فاضل مصنف کو اس کار خیر پر اجرے عظیم سے نوازے۔آمین(شعیب خان)

  • 3570 #3684

    مصنف : محمد صادق سیالکوٹی

    مشاہدات : 4322

    مراۃ النساء ( صادق سیالکوٹی )

    (ہفتہ 21 مئی 2016ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #3684 Book صفحات: 403

    اللہ تعالیٰ نے عورت کو معظم بنایا لیکن جاہل انسانوں نےاسے لہب ولعب کاکھلونا بنا دیا اس کی بدترین توہین کی اور اس پر ظلم وستم کی انتہا کردی تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتاہے کہ ہر عہد میں عورت کیسے کیسے مصائب ومکروہات جھیلتی رہی اور کتنی بے دردی سے کیسی کیسی پستیوں میں پھینک دی گئی لیکن جب اسلام کا ابر رحمت برسا توعورت کی حیثیت یکدم بدل گئی ۔محسن انسانیت جناب رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا عورتوں کو ظلم ،بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ماں،بہن ، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سےان کےفرائض بتلائے اورانہیں شمع خانہ بناکر عزت واحترام کی سب سےاونچی مسند پر فائز کردیااور عورت و مرد کے شرعی احکامات کو تفصیل سے بیان کردیا ۔ زیر تبصرہ کتاب’’مرآۃ النساء‘‘ ارض پاکستان کے معروف عالم دین مصنف کتب کثیرہ مولانا محمد سیالکوٹی﷫ کی تصنیف ہے ۔ اس کتاب میں میں دور جاہلیت کی عورت کی حالت زار بیان کر کے اسلام میں اس کے اعزاز واکرام اور عزت ورفعت کا منظر دکھایا گیا ہے ۔ اور پھر اسلام کے وہ تقاضے بیان کیے گئے ہیں جو اس نے مسلمان وفا شعار عورت پر عائد کیے ہیں۔ اور جن کا پورا کرنا سکولوں کالجوں کی لڑکیوں اور تمام مسلمان عورتوں پر فرض ہے ۔(م۔ا)

  • 3571 #3849

    مصنف : خالد گھرجاکھی

    مشاہدات : 7029

    انسائیکلو پیڈیا اثبات رفع الیدین

    (جمعہ 20 مئی 2016ء) ناشر : ادارہ احیاء السنۃ گرجاکھ، گوجرانوالہ
    #3849 Book صفحات: 253

    نماز دین اسلام کے بنیادی پانچ ارکان میں سےکلمہ توحید کے بعد ایک اہم ترین رکن ہے۔ اس کی فرضیت قرآن و سنت اور اجماع امت سے ثابت ہے۔ شب معراج کے موقع پر امت محمدیہ کو اس تحفہ خداوندی سے نوازہ گیا۔ نماز کفر و ایمان کے درمیان ایک امتیاز ہے۔ دن اور رات میں پانچ مرتبہ باجماعت نماز اداکرنا ہر مسلمان پر فرض اور واجب ہے۔ لیکن نماز کی قبولیت کی اول شرط یہ ہےکہ وہ نبی کریمﷺ کی نماز کے موافق ہو۔ آپﷺ نے فرمایا: "تم اس طرح نماز پڑھو جس طرح تم مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھو"(الحدیث)۔ نماز پر مواظبت ہر مسلمان مرد عورت پر فرض اور واجب ہے۔ نماز کے مختلف فیہ مسائل میں سے ایک معرکۃ الآراء مسئلہ 'رفع الیدین' بھی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "انسائیکلو پیڈیا اثبات رفع الیدین" جو کہ فضیلۃ الشیخ مولانا خالد گرجاکھیؒ کی ایک تحقیقی تصنیف ہے۔ جس میں 50 راویان صحابہ، 400 احادیث و آثار سے رفع الیدین کو جواز کو ثابت کیا ہے۔ اور اس کے علاوہ مانعین رفع الیدین کے دلائل کا منصفانہ جائزہ بھی لیا ہے کہ ان کے دلائل کس حد تک حجت بن سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مولانا کو غریق رحمت کرے اور ان کی تصانیف کو صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین(عمیر)

  • 3572 #3682

    مصنف : پروفیسر نذیر احمد بھٹی

    مشاہدات : 13895

    اسلامی تمدن و تاریخ

    (جمعہ 20 مئی 2016ء) ناشر : لکی بک سنٹر لاہور
    #3682 Book صفحات: 480

    نبی اکرم ﷺ کی سیرتِ مبارکہ نے ملتِ اسلامیہ کی زندگی کے ہر پہلو کے لئے راہنمائی فراہم کی ہے۔ ان میں سے ایک پہلو ثقافتی اور تہذیبی بھی ہے۔ دنیا کی تمام تہذیبوں اور ثقافتوں کے مقابلے میں اسلام کی تہذیب و ثقافت بالکل منفرد اور امتیازی خصوصیات کی حامل ہے۔ اس کی بنیادی وجہ وہ اُصول و ضوابط اور افکار و نظریات ہیں جو نبی اکرم ﷺ نے اپنے اُسوہ حسنہ کے ذریعے اُمتِ مسلمہ کو عطا فرمائے ہیں۔ ثقافت کی تمام ترجہات میں اُسوہ حسنہ سے ہمیں ایسی جامع راہنمائی میسر آتی ہے جس سے بیک وقت نظری، فکری اور عملی گوشوں کا احاطہ ہوتا ہے۔ ایسی جامعیت دنیا کی کسی دوسری تہذیب یا ثقافت میں موجود نہیں ہے۔ مغربی مفکرین اسلام اور پیغمبر اسلام کے بارے میں اپنے تمام تر تعصبات کے باوجود اسلام کی عظیم الشان تہذیب اور ثقافت کی نفی نہیں کر سکے۔ انہیں برملا اعتراف کرنا پڑا کہ مسلمانوں نے یورپ کو تہذیب کی شائستگی کی دولت ہی سے نہیں نوازا بلکہ شخصیت کی تعمیر و کردار کے لئے بنیادیں فراہم کیں، تاریکی میں ڈوبے ہوئے یورپ کو ثقافت کی روشنی سے ہمکنار کیا، جنگل کے قانون کی جگہ ابن آدم کو شرفِ انسانی کی توقر و احترام کا شعور عطا کیا اور یوں اس کرہ ارضی پر ان مہذب معاشروں کے قیام کی راہ ہموار کی جو آج بھی تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب " اسلامی تمدن وتاریخ "محترم پروفیسر عثمان غنی اور محترم پروفیسر نذیر احمد بھٹی صاحبان کی مشترکہ کوشش ہے،جس میں انہوں نے  بڑی خوبصورتی کے ساتھ اسلامی تہذیب وثقافت  پر روشنی ڈالی ہے۔یہ کتاب انہوں نے انٹر میڈیٹ علوم اسلامیہ کے امتحان کے لئے تیار کی ہے۔ اللہ تعالی ان کی اس کاوش کو قبو ل فرمائے۔آمین(راسخ)

  • 3573 #3691

    مصنف : امام ابن تیمیہ

    مشاہدات : 14813

    اسلام اور غیر اسلامی تہذیب

    (جمعہ 20 مئی 2016ء) ناشر : مجلس تحقیقات ونشریات اسلام لکھنؤ
    #3691 Book صفحات: 198

    اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اس کی اپنی تہذیب اور اپنی ثقافت ہے۔ نبی اکرم ﷺ کی سیرتِ مبارکہ نے ملتِ اسلامیہ کی زندگی کے ہر پہلو کے لئے راہنمائی فراہم کی ہے۔ ان میں سے ایک پہلو ثقافتی اور تہذیبی بھی ہے۔ دنیا کی تمام تہذیبوں اور ثقافتوں کے مقابلے میں اسلام کی تہذیب و ثقافت بالکل منفرد اور امتیازی خصوصیات کی حامل ہے۔ اس کی بنیادی وجہ وہ اُصول و ضوابط اور افکار و نظریات ہیں جو نبی اکرم ﷺ نے اپنے اُسوہ حسنہ کے ذریعے اُمتِ مسلمہ کو عطا فرمائے ہیں۔ ثقافت کی تمام ترجہات میں اُسوہ حسنہ سے ہمیں ایسی جامع راہنمائی میسر آتی ہے جس سے بیک وقت نظری، فکری اور عملی گوشوں کا احاطہ ہوتا ہے۔ ایسی جامعیت دنیا کی کسی دوسری تہذیب یا ثقافت میں موجود نہیں ہے۔ مغربی مفکرین اسلام اور پیغمبر اسلام کے بارے میں اپنے تمام تر تعصبات کے باوجود اسلام کی عظیم الشان تہذیب اور ثقافت کی نفی نہیں کر سکے۔ انہیں برملا اعتراف کرنا پڑا کہ مسلمانوں نے یورپ کو تہذیب کی شائستگی کی دولت ہی سے نہیں نوازا بلکہ شخصیت کی تعمیر و کردار کے لئے بنیادیں فراہم کیں ہیں ۔
    زیر تبصرہ کتاب’’اسلام اور غیر اسلامی تہذیب‘‘ شیخ الاسلام ابن تیمیہ ﷫ کی کتاب اقتضاء الصراط المستقیم میں سے اسلامی تہذیب وثقافت پر مشتمل حصہ کا اختصار وترجمہ ہے ۔اس میں امام ابن تیمیہ ﷫ نے اسلامی تہذیب کے اصول ومبادی اسلامی وغیراسلامی تہذیبوں کے حدود، غیر مسلم قوموں سے مشابہت اوربدعات پر کتاب وسنت کی روشنی میں حکیمانہ اور ایمان افروز انداز میں گفتگو کی ہے ۔ اقتضاء الصراط المستقیم کی اس بحث کی تلخیص وترجمہ مجلس تحقیقات ونشریات اسلام ،لکھنؤ کے رفیق جناب مولوی شمس تبریزخاں نےکیا ہے ۔(م۔ا)

  • 3574 #3848

    مصنف : حافظ فیضان اشرف

    مشاہدات : 40764

    خطبات خطیب (فیضان اشرف)

    (جمعرات 19 مئی 2016ء) ناشر : مکتبہ الفہیم مؤناتھ بھنجن، یو پی
    #3848 Book صفحات: 501

    دعوت و تبلیغ، اصلاح و ارشاد انبیائی مشن ہے۔ اس کے ذریعہ بندگان اٖلہ کی صحیح رہنمائی ہوتی ہے صحیح عقیدہ کی معرفت اور باطل عقائد و خیالات کی بیخ کنی ہوتی ہے۔ شریعت اور اس کے مسائل سے آگاہی اور رسوم جاہلیت نیز اوہام و خرافات کی جڑیں کٹتی ہیں۔ دعوت و تبلیغ، اصلاح و ارشاد کے بہت سے وسائل و اسالیب ہیں انہیں میں سے ایک مؤثر ذریعہ دروس وخطابت کا ہے۔ خطابت اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ، خاص استعداد و صلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار، اپنے جذبات و احساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ بلاشک وشبہ قدرتِ بیان ایسی نعمت جلیلہ اور ہدیۂ عظمیٰ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کوعطا فرماتا ہے اور خطابت وبیان کے ذریعے انسان قیادت و صدارت کی بلندیوں کو حاصل کرتا ہے ۔ جوخطیب کتاب و سنت کے دلائل وبراہین سے مزین خطاب کرتا ہے اس کی بات میں وزن ہوتا ہے جس کاسامعین کے روح وقلب پر اثر پڑتا ہے۔ اور خطبۂ جمعہ کوئی عام درس یا تقریر نہیں بلکہ ایک انتہائی اہم نصیحت ہے جسے شریعتِ اسلامیہ میں فرض قرار دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ اس میں بہت سارے وہ لوگ بھی شریک ہوتے ہیں جو عام کسی درس وتقریر وغیرہ میں شرکت نہیں کرتے۔ اس لیے خطبا حضرات کے لیے ضروری ہے کہ وہ خطبات میں انتہائی اہم مضامین پر گفتگو فرمائیں جن میں عقائد کی اصلاح، عبادات کی ترغیب، اخلاقِ حسنہ کی تربیت، معاملات میں درستگی، آخرت کا فکر اورتزکیۂ نفس ہو۔ زیرتبصرہ کتاب ’’خطبات خطیب‘‘ انڈیا کے ایک ابھرتے ہوئے نو جوان سلفی عالم جناب حافظ فیضان اشرف کی تصنیف ہے۔ بظاہر یہ تقاریر و خطبات کی کتاب ہے لیکن مؤلف نے صحیح احادیث کی روشنی میں جدید ومؤثر انداز اور عمدہ اسلوب میں ایسے موضوعات پر مواد اکٹھا کردیا ہے جس کی ضرورت خطباء، علماء، دعاۃ اور طلباء سب کو ہے۔ مصنف موصوف کی خطبات کے حوالے سے اس کتاب کے علاوہ ہدیہ خطیب، بیان الخطیب، طالبات کی دلنشیں تقریریں اور ان من البیان لسحرا بھی شائع ہو کر منظر عام پر آچکی ہیں۔ یہ کتاب 34 مختلف موضوعات پر مشتمل علماء، خطباء، طلباء، دعاۃ اور مبلغین کے لیے نادر تحفہ ہے۔ (م۔ا)

  • 3575 #3681

    مصنف : رقیہ بنت علامہ خلیل عرب

    مشاہدات : 7462

    قرآن حکیم کی روشنی میں حقوق انسانی

    (جمعرات 19 مئی 2016ء) ناشر : خواجہ میر درد اکادمی لاہور
    #3681 Book صفحات: 162

    انسانی حقو ق کے بارے میں اسلام کا تصور بنیادی طور پر بنی نوع انسان کے احترام و قار اور مساوات پر مبنی ہے قرآن حکیم کی روسے اللہ رب العزت نے نوع انسانی کو دیگر تمام مخلوق پر فضیلت و تکریم عطا کی ہے۔قرآن کریم میں شرف انسانیت وضاحت کے ساتھ بیان کیاگیاہے کہ تخلیق آدم کے وقت ہی اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو سیدنا آدمؑ کو سجدہ کرنے کا حکم دیا اور اس طرح نسل آدم کو تمام مخلوق پر فضلیت عطاکی گئی ۔مغرب نے حقوقِ انسانی کا جو تصور پیش کیا ہے وہ انتہائی ناقص اور فرسودہ ہے، اس کے اندر اتنی وسعت نہیں کہ وہ زندگی کے مختلف شعبوں کا احاطہ کرسکے اس کے باوجود مغرب حقوق انسانی کی رٹ لگائے تھکتا نہیں، لیکن محمد عربی ﷺنے جو مربوط نظام، انسانی حقوق کا پیش کیا وہ زندگی کے تمام شعبوں پر محیط ہے، جن میں احترام انسانیت، بشری نفسیات ورجحانات اور انسان کے معاشرتی، تعلیمی، شہری، ملکی، ملی، ثقافتی، تمدنی اورمعاشی تقاضوں اور ضروریات کا مکمل لحاظ کیاگیا ہے اور حقوق کی ادائیگی کو اسلام نے اتنی اہمیت دی ہے کہ اگر کسی شخص نے دنیا میں کسی کا حق ادا نہیں کیا تو آخرت میں اس کو ادا کرنا پڑے گا ورنہ سزا بھگتنی پڑے گی، حتیٰ کہ جانوروں کے آپسی ظلم وستم کا انتقام بھی لیا جائے گا۔ اللہ کے رسول ﷺنے فرمایا: حق والوں کو ان کے حقوق تمہیں ضرور بالضرور قیامت کے روز ادا کرنے پڑیں گے، حتیٰ کہ بے سنگھسے بکرے کو سینگھ والی بکری سے بدلہ دیا جائے گا۔ زیر تبصرہ کتاب" قرآن حکیم کی روشنی میں حقوق انسانی " محترمہ رقیہ بنت علامہ خلیل عرب پروفیسر لکھنؤ یونیورسٹی انڈیا کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے قرآن مجید کی روشنی میں انسانی حقوق کا جائزہ لیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولفہ  کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)

< 1 2 ... 140 141 142 143 144 145 146 ... 274 275 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 40428
  • اس ہفتے کے قارئین 475342
  • اس ماہ کے قارئین 2092069
  • کل قارئین111413507
  • کل کتب8853

موضوعاتی فہرست