وقوع قیامت کا عقیدہ اسلام کےبنیادی عقائد میں سےہے اور ایک مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔ قیامت آثار قیامت کو نبی کریم ﷺ نے احادیث میں وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے جیساکہ احادیث میں میں ہے کہ قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک عیسیٰ بن مریم نازل نہ ہوں گے۔ وہ دجال اورخنزیر کو قتل کریں گے۔ صلیب کو توڑیں گے۔ مال عام ہو جائے گا اور جزیہ کو ساقط کر دیں گے اور اسلام کے علاوہ کوئی اور دین قبول نہ کیا جائے گا۔ آپ کے زمانہ میں اللہ تعالیٰ اسلام کے سوا سب ادیان کو ختم کر دے گا اور سجدہ صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہوگا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ عیسٰی کے زمانہ میں تمام روئے زمین پر اسلام کی حکمرانی ہوگی اور اس کے علاوہ کوئی دین باقی نہ رہے گا۔علامات قیامت کے حوالے سے ائمہ محدثین نے کتب احادیث میں ابواب بندی بھی کی ہے اوربعض اہل علم نے اس موضوع پر کتب لکھی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’دنیا کاخاتمہ‘‘ سعودی عرب کے مایہ ناز عالم دین ڈاکٹر محمدبن عبد الرحمٰن العریفی﷾ کی عربی کتاب ’’نہایۃ العالم اشراط الساعۃ الصغریٰ واالکبریٰ مع صور و خرائط و توضیحات‘‘ کا آسان اردو ترجمہ ہے۔ یہ کتاب علامات قیامت کے متعلق پہلی تصویری کتاب ہے جس میں قرآن و احادیث کی روشنی میں ان تمام سوالات کے جوابات موجود ہیں جن کے متعلق آج کل خبریں یا کتابیں چھپ چکی ہیں۔ان کتابوں میں ہر مصنف نے اپنے ہی نظریے کو سچ ثابت کرنے کے لیے دلائل دیے ہیں۔ لیکن اس کتاب میں مصنف نے اپنی کوئی بات بھی پیش نہیں کی ہر خبر کے آثار قرآن و حدیث سے اخذ کیے ہیں۔ مصنف نے کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے حصے میں قیامت کی 131 چھوٹی علامات اور دوسرے حصے میں 10 بڑی علامات قیامت بیان کی ہیں۔ ہر موضوع سے پہلے خصوصی تحریر’’کچھ اس باب سے متعلق‘‘ کے عنوان سےلکھی ہے۔ جس سے قاری کے ذہن میں موجود سوالات اور موضوع سےمتعلق پیچیدگی کو آسان بنایا گیا ہے۔ اور ہر موضوع کی مناسبت سے پر ذوق تصاویر کا انتخاب کیاگیا ہے۔ مختلف رنگوں کی مدد سے حدیث رسول ﷺ، صحابہ ائمہ کےاقوال، قرآنی آیات کے تراجم اور حوالہ جات کی الگ الگ نشان دہی کردی گئی ہے۔ یہ کتا ب اپنی علمی پختگی کی وجہ سے بہت جلد مقبول ہوئی اور عربی زبان میں اس کے کئی ایڈیشن شائع ہوئے لاکھوں نسخے چند مہینوں میں فروخت ہوگئے۔اسی وجہ سے اردو داں طبقہ کے لیے جناب شیخ شفیق الرحمٰن الدراوی ﷾ نے اس انداز میں اس کتاب کو اردو قالب میں ڈھالا ہےکہ ترجمے کی روانی اور سلاست نے اصل کتاب کی اساس کو برقرار رکھا ہے۔ کتاب کے فاضل مصنف ڈاکٹر عبد الرحمن العریفی﷾ سعودی عرب کے دار الحکومت الریاض کے باشندے ہیں اور وہیں ایک معروف یونیورسٹی کے شعبہ تدریس سے وابستہ ہیں۔دعوت دین کے حلقوں میں ان کا نام جانا پہچانا ہے۔ دعوتِ دین کے میدان میں اُن کی مساعی جمیلہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اُن کا شمار علامہ ابن باز کے ممتاز شاگردوں میں ہوتا ہے۔ دیار ِعرب میں ان کی خطابت کا بھی بہت شہرہ ہے۔ ان کی متعدد کتابیں خاصی پذیرائی حاصل کرچکی ہیں جن میں ان کی شہرۂ آفاق کتاب ’’زندگی سے لطف اٹھائیے‘‘ سرفہرست ہے۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
اس کتاب میں کیا خاص ہے |
3 |
مقدمہ |
5 |
قیامت کی نشانیوں پر بحث کیوں کرتے ہیں |
7 |
قیامت کوپیش آمدہ واقعات پر منظبق کرنے کے قواعد |
11 |
قیامت کی نشانیوں کوواقعات پر منطبق کرنے کےقواعد |
16 |
علامت قیامت کی اقسا م |
23 |
قیامت کی چھوٹی علامات |
|
رسول اکرم ﷺ کی بعثت |
36 |
رسول اکرم ﷺ کی وفات |
37 |
چاند کادوٹکڑے ہونا |
38 |
صحابہ کرام (کےدور )کاگزرنا |
40 |
بیت المقدس کی فتح |
41 |
بکریوں کی قعاص جیسی بیماری سے لوگوں کی بکثرت موت |
42 |
مختلف انواع کے فتنوں کی کثرت |
43 |
فضائی اانواع کے فتنوں کی کثرت |
43 |
فضائی چینلر کاظہور |
45 |
آپﷺ کاصفین کےبارے میں خبر دینا |
46 |
خوارج کاظہور |
47 |
جھوٹی نبوت کےدعویداروں (دجالوں )کا ظہور |
51 |
امن وامان اورفراختگی کاپھیل جانا |
56 |
حجاز سے آگ کاظاہر ہونا |
57 |
ترکوں سے جنگ |
58 |
ظالموں کاظہور جولوگو ں کوکوڑوں سے ماریں گے |
60 |
قتل وغارت کی کثرت |
61 |
امانت کاضائع ہوجانا اوردلوں سے اس کااٹھ جانا |
62 |
سابقہ امتوں کااتباع |
64 |
لونڈی کااپنے آقا کوجنم دینا |
66 |
لباس پہنے ہوئے مگر ننگی عورتیں |
66 |
ننگے پاؤں اورننگے سرچلنے والوں کابڑی عمارتوں کی تعمیر میں فخر کرنا |
67 |
صرف خاص لوگوں کو سلام کرنا |
69 |
تجارت کاعام ہوجانا |
70 |
عورت کااپنے شوہر کےساتھ تجارت میں شریک ہونا |
70 |
بعض تاجروں کابازاروں پر راج ہونا |
70 |
جھوٹی گواہی |
72 |
سچی گواہی چھپانا |
73 |
جہالت کاپھیل جانا |
74 |
بخل اورخود غرضی کاعام ہوجانا |
76 |
قطع رحمی |
76 |
ہمسائے سے براسلوک |
76 |
فحاشی کاظہور |
77 |
امین کوخائن اورخائن کو امین بنانا |
78 |
شریف لوگوں کی ہلاکت اورگھٹیا لوگوں کاغلبہ |
78 |
مال کےحلال وحرام کی پرواہ نہ کرنا |
79 |
مال فے کواپنی دولت سمجھنا |
81 |
امانت کوغنیمت سمجھنا |
81 |
زکوۃ کوتاوان سمجھنا |
82 |
غیراللہ کےلیے علم حاصل کرنا |
82 |
بیوی کی اطاعت اورماں کی نافرمانی |
83 |
دوست کی قربت اوروالد سے دوری |
84 |
مساجد میں شور وشرابا |
85 |
قبائل پر فاسق لوگوں کی قیادت |
85 |
قوم کےسب سے گھٹیاانسان کابڑا بن جانا |
96 |
کسی شخص کےشرسے بچنے کےلیے اس کی عزت کرنا |
86 |
لونڈیوں کو حلال سمجھنا |
87 |
ریشم کوحلال سمجھنا |
87 |
شراب کو حلال سمجھنا |
87 |
گانے بجانے کے آلات کوحلال سمجھنا |
87 |
لوگوں کاموت کی تمنا کرنا |
90 |
ایساوقت آنا کہ انسان صبح کومومن او رشام کو کافر ہو |
91 |
مساجد میں نقش ونگار اور ان کی بناوٹ پر فخر کرنا |
92 |
گھروں میں نقش ونگار اوزیب وزینت |
94 |
قرب قیامت میں آسمانی بجلی کی کثرت |
95 |
کتابت (کتابوں )کی کثرت اورانتشار |
96 |
چرب زبانی اوردرغ گوئی سے مال کمانا |
97 |
قرآن کےعلاوہ باقی کتابوں کاعام ہوجانا |
99 |
ایسازمانہ جب پڑھنے والے زیادہ ہوں گے علماء اوفقہاء کم ہوں گے |
99 |
چھوٹے لوگوں کے پاس علم تلاش کرنا |
101 |
اچانک موت کابڑھجانا |
103 |
بیوقوف لوگوں کی امارت |
104 |
زمانے کاقرب ہوجانا |
106 |
چھوٹے سروالوں (بیوقوفوں )کلام کرنا |
107 |
سب سے گھٹیا انسان کاسب سے خوش قسمت ہوجانا |
108 |
مسجدوں کو راہدرای بنالینا |
109 |
مہر کابڑھ جانا اورپھر کم ہونا |
110 |
گھوڑوں کی قیمت کابڑھنا اورپھر کم ہوجانا |
110 |
بازروں کاقریب قریب ہوجانا |
111 |
اقوام عالم کامسلمانوں پر ٹوٹ پڑھنا |
112 |
لوگوں کاامامت کےلیے ایک دوسرے کو آگےکرنا |
114 |
مومن کاسچے خواب دیکھنا |
115 |
جھوٹ کی کثرت |
117 |
لوگوں میں بیگانگی کاپھیل جانا |
118 |
زلزلوں کی کثرت |
119 |
عورتوں کی کثرت |
120 |
مردوں کاکم ہوجانا |
120 |
فحاشی کاعام اوراعلانیہ ارتکاب |
122 |
قرآن پڑھنے پر اجرت لینا |
123 |
لوگوں میں موٹاپے کی کثرت |
124 |
لوگوں کابلاطلب گواہی پرتیار رہنا |
125 |
لوگ منتیں مانیں گے مگر انہیں پورا نہیں کریں گے |
125 |
طاقتور کاکمزور کوکھاجانا |
126 |
کتاب اللہ کےمطابق فیصلے کو ترک کرنا |
127 |
اہل روم کی کثرت اوراہل عرب کی قلت |
128 |
وہ علاما ت جووقوع پذیر نہیں ہوئیں |
|
مال کابہہ پڑنا اوروافرمقدار میں ہونا |
130 |
زمین اپنے خزانے اگل دینا |
132 |
شکلیں بگڑنے کی وقعات کاپیش آنا |
133 |
زمین کادھنسنا |
133 |
آسمانوں سے پتھر برسنا |
133 |
تباہ کن بارشیں |
135 |
بارشوں کےباوجود زمین کچھ بھی نہیں اگائے گی |
136 |
تمام عربوں کو ہلاک کرنے ولا فتنہ |
137 |
درختوں کاگفتگو کرنا |
138 |
پتھر کامسلمانوں کی مدد کےلیے گفتگو کرنا |
138 |
مسلمانوں کی یہودیوں کوقتل کرنا |
138 |
دریائے فرات سے سونے کاپہاڑ ظاہر ہونا |
140 |
ایسازمانہ آنا جب انسان کو گناہ یاعاجزی کےاظہار کےلیے اختیار دیاجائے گا |
142 |
جزیرہ عرب میں سرسبز شاہ دابی ارو دریاؤں کاپلٹ آنا |
143 |
احلاس (بھاگنے )کےفتنے کاظہور |
146 |
نعمتوں کے فتنے کاظہور |
146 |
مسلسل برقرار رہنے ولاسیاہ ترین فتنہ |
146 |
جب ایک سجدہ دنیا ومافیہا کے برابر ہوگا |
148 |
پہلی رات کےچاند کامعمول سے بڑا نظر آنا |
149 |
لوگوں کاملک شام کی طرف ہجرت کرنا |
151 |
مسلمانوں اورعیسائیوں کےمابین خونر یز جنگ |
153 |
قسطنیطہ کی فتح |
153 |
میراث تقسیم نہیں کی جائے گی |
159 |
لوگوں کوغنیمت پر کوئی خوشی نہیں ہوگی |
159 |
پرانی سواریوں ارواسلحہ کی طرف پلٹ جانا |
159 |
بیت المقدس کی آباد دکاری |
160 |
مدینہ کی ویرانی اور اس کااہل مدینہ اورزائرین سےخالی ہوجانا |
160 |
مدینہ کابر سے لوگو ں کونکال دینا |
162 |
پہاڑوں کاابنی جگہ سے ہٹ جانا |
164 |
قحطانی کاظہور لوگ جس کی پیروی کریں گے |
166 |
حجباہ نامی آدمی کاظہور |
167 |
درندوں اورجمادات کاگفتگوکرنا |
167 |
لاٹھی (کوڑے )کاایک کونابات کرےگا |
167 |
جوتے کاتسمہ بات کرےگا |
167 |
انسان کی ران اس کےگھر ولوں کوخبر دےگی |
167 |
اسلام ختم ہونےتک قیامت قائم نہیں ہوگی |
170 |
قرآن صحیفوں اوردلوں سے اٹھا لیاجائے گا |
170 |
بیت اللہ پر حملہ آور لشکر کازمین میں دھنسنا |
172 |
بیت اللہ کاحج ترک دینا |
174 |
بعض عر ب قبیلوں کابتوں کی پوجا لوٹ جانا |
175 |
قریشی قبیلے کاختم ہوجانا |
176 |
ایک حبشی کےہاتھوں خانہ کعبہ کی تباحی |
177 |
مومنین کی ردحیں قبض کرنےکےلیے پاکیزہ ہوا کاچلنا |
180 |
مکہ مکرمہ میں بلند وبالا بلڈ نگیں |
181 |
امت کےآخری لوگوں کاپہلوں پر لعنت کرنا |
182 |
سفر کےنئے سازوسامان (گاڑایوں وغیرہ )کاعام ہونا |
183 |
امام مہدی کاظہور |
184 |
قیامت کی بڑی نشانیاں |
|
مسیح دجال کاظہور |
213 |
عیسی کانزول |
265 |
یاجوج ماجوج کاخروج |
303 |
تین گرہن |
329 |
دھواں |
337 |
چوپایہ |
345 |
سورج کامغرب سے طلوع ہونا |
353 |
وہ آگ جولوگوں کوحشر کیطرف ہانکے گی |
359 |
خاتمہ |
365 |
دنیاکاخاتمہ |
366 |
قیامت کی 131چھوٹی نشانیاں |
367 |
|
|