یہ دنیا تکا لیف اور مصائب کی آماجگاہ ہے۔ جس میں ہر انسان کسی نہ کسی تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرتا ہے، درحقیقت یہ آزمائشیں اور امتحانات کسی انسان کو تکلیف واذیت دینے کی خاطر اس پر نازل نہیں ہوتے بلکہ اسے اپنی اصلاح کرنے اور اپنی روش کا ناقدانہ جائزہ لینے کا موقع مہیا کرتے ہیں۔ اور کسی مومن کےلیے تو ہر آزمائش اور تکلیف اجرو ثواب میں اضافے اور بلندی درجات کا باعث بنتی ہے۔ جس طرح ہر مومن بندہ خوشی اور غمی کے ہر موقع پر صبر وشکر کا مظاہر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی چوکھٹ سے وابستہ رہتا ہے ایسے ہی تنگی وتکلیف کے ہر موقع پر بھی اسی ذات بابرکات سے اپنے دکھوں کا مداوا اور آزمائشوں سے نجات طلب کرتا ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسی پہلو کو اجاگر کرتے ہوئے دنیاوی تکالیف ومصائب کا مقابلہ کرنے کے43 طریقے لکھے گئے ہیں جن کی سب سے اہم اور امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ کتاب وسنت کے مطابق صحیح منہج کو مد نظر رکھتے ہوئے اسباب وحلول پر بحث کی گئی ہے۔ اسی اہمیت کے پیش نظر اردو داں حضرات کےلیے اسے پیش کیا جارہا ہے۔ امید ہے کہ آج نفسیاتی الجھنوں اور پریشانیوں کا علاج کرنے میں یہ کتاب بےحد مفید ثابت ہوگی۔ مومنوں کی آزمائش ایک نعمت ہے۔ اگرچہ وہ بظاہر ایک سزا کی شکل میں ہو، اور وہ ان کے حق میں بہتر ہے اگرچہ وہ بظاہر ان کےلیے بری ہو۔ آزمائش ایک پل ہے جو بھلائیوں اور خوشیوں کی طرف لے جاتا ہے۔ بشرطیکہ بندہ صبر اور ایمان کے اسلحہ سے لیس ہو کر اس پل کو عبور کرے۔ آزمائش کے یہ اچھے نتائج کیوں نہ ہوں، حالانکہ وہ ایک تربیت ہے تاکہ اللہ تعالیٰ اپنے مؤمن بندوں کے دلوں کو صاف کرے اور اسلام کے ساتھ لوگوں کی قیادت وسیادت کرنے کے اہل بنانے کےلیے خالص کردے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس کاوش کو مؤلف ومترجم اور ناشر کےلیے اخروی نجات کا ذریعہ اور بلندی درجات کا باعث بنائے۔ آمین ۔اس کتاب میں تنگی اور تکلیف کے ذریعہ ہونے والی آزمائش سے نمٹنے کے مختلف وسائل اور ذرائع پر بحث کی گئی ہے۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
9 |
تقدیم از فضیلۃ الشیخ سعد الحجری |
|
10 |
مقدمہ از مؤلف |
|
13 |
آزمائش کی صورتیں |
|
15 |
آزمائش کا سامنا کرنے کے قواعد اور طریقے مختلف قسم کی آزمائشوں سے نمٹنے کے تینتالیس قاعدے اور طریقے |
|
17 |
یقین رکھو کہ جو مصیبت تمہیں پہنچی ہے یقیناً وہ اللہ کی طرف سے ہے اور اسی کی مشیت وارادے سے نازل ہوئی ہے۔ |
|
18 |
یقین رکھو کہ آزمائش ایک دائمی سنت ہے |
|
22 |
جان لو کہ جو مصیبت تم پر نازل ہوئی ہے یقیناً وہ تمہارے مقدر میں لکھی جا چکی تھی |
|
28 |
تم پر یہ واضح رہے کہ بلاشبہ جو مصیبت تم پر نازل ہوئی ہے تم اس سے کبھی بھی بچ نہیں سکتے تھے۔ |
|
32 |
جان رکھو بے شک اللہ کا فیصلہ اور اس کی تقدیر مکمل انصاف اور علم کامل پر مبنی ہے |
|
39 |
خبردار مصائب وتکالیف تمہارے اپنی غلطیوں اور گناہوں کا کفارہ ہیں۔ |
|
44 |
جان لو یقیناً تم پر آزمائش کا آنا تم سے اللہ کی محبت کی دلیل ہے |
|
49 |
آگاہ رہو ماضی پر غم وافسوس مفید نہیں ہے اور جو آفت ومصیبت تم پر آچکی ہے وہ لوٹ نہیں سکتی |
|
52 |
جان رکھو ہر آزمائش ومصیبت پر ناراض ہونا اور اس کو برا سمجھنا تمہارے حق میں ضرر رساں ہے |
|
56 |
اللہ نے جو تم پر مصیبت نازل کی ہے اس کے متعلق تم اللہ سے راضی رہو |
|
60 |
آگاہ رہو بےشک مستقبل میں تمہیں وہی تکلیف ومصیبت پہنچے گی جو اللہ نے تیرے نصیب میں لکھی ہوگی |
|
68 |
آگاہ رہو بلاشبہ مصیبت کا ایک مقرر وقت اور محدود عمر ہے لہٰذا اس کے زائل ہونے کی جلدی نہ کرو |
|
71 |
جان لو بلاشبہ تم اکیلے ہی آزمائش وتکلیف میں مبتلا نہیں ہو |
|
76 |
آگاہ رہو تمہارا آزمائش میں متلا ہونا اس میں مبتلا نہ ہونے سے بہتر ہے |
|
79 |
آگاہ رہو بلاشبہ آزمائش کا راستہ انبیاء، اولیاء اور عظماء کا راستہ ہے |
|
84 |
آزمائش آنے سے پہلے اپنے آپ کو محفوظ کرو |
|
90 |
آگاہ رہو یقیناً آزمائشوں سے گزر کرہی فتح ونصر ت حاصل ہوتی ہے |
|
90 |
جان لو خفیہ چال، چال چلنے والے کو ہی گھیر لیتی ہے |
|
104 |