رسول اکرمﷺ کی مبارک زندگی ہر شعبے سے منسلک افراد کے لیے اسوۂ کامل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ کوئی مذہبی پیشوا، سیاسی لیڈر، کسی نظریے کا بانی حتی کہ سابقہ انبیائے کرام کےماننے والے بھی اپنے پیغمبروں کی زندگیوں کو ہرشعبے سے منسلک افراد کےلیے نمونہ کامل پیش نہیں کرسکتے۔ یہ یگانہ اعزاز وامتیاز صرف رسالت مآب ﷺ ہی کو حاصل ہے۔نبی کریم ﷺ سارے جہاں کےلیے رحمت ہیں اور آپ کی زندگی انسانوں کے لیے بہترین نمونہ ہے ۔سیرت ایک بڑا وسیع موضوع ہے اور محدثین عظام نے رسول اکرم ﷺ کی زندگی کے تشریعی اور غیر تشریعی پہلوؤں پر بے شمار کتب تصنیف کی ہیں ۔احادیث نبویہ کے مختلف اور متنوع مجموعوں میں ہر گوشہ پر مواد موجود ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے نبوت ورسالت کے تئیس سال انسانی معاشرہ میں ایک عام انسان کی طرح گزارے اور اللہ کے رسول کی حیثیت سے آپ نے اپنی زندگی کا جو نمونہ پیش کیا اس میں ہر سطح کے لوگوں کے لیے رشد وہدایت کا سامان موجود ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’رسول اکرم ﷺکا طرزِعمل کس کے ساتھ کیسا؟ ‘‘ جناب رضوا ن اللہ ریاضی صاحب کی تصنیف ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں اکتالیس عنوانات کے تحت رسول اکرم ﷺ کی احادیث مبارکہ یا آپ کے اسوۂ حسنہ کو اس انداز سے مرتب کیا ہے کہ معاشرے کےہرطبقہ کے استفادہ کےلیے اور اس سے عبرت وموعظمت حاصل کرنے کےلیے اس کا ہر عنوان اپنے اندر جاذبیت رکھتا ہے ۔انسانی زندگی میں کس کےساتھ کیسا سلوک اورطرز عمل ہونا چاہیے فاضل مصنف نے اس سلسلے میں سیرت النبیﷺ کی روشنی میں کوئی گوشہ تشنہ نہیں چھوڑا۔ جہاں تک ممکن ہوسکا ہے ہر موضوع کو خوب اچھی طرح نکھارا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور اسے عامۃ الناس کےلیےنفع بخش بنائے ۔(آمین)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تاظر از مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری |
5 |
تقریظ |
7 |
مقدمہ |
9 |
رسول اکرمﷺ کا طرز عمل یتیموں کے ساتھ |
21 |
فہرست نا مکمل |
|