مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک علامہ ابن باز بھی ہیں، علامہ ابن باز بصارت سے اگرچہ محروم تھے لیکن بصیرت سے مالا مال تھے۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص علامہ ابن باز کے حالات زندگی‘ کارناموں اور ان کی علمی خدمات کی عکاسی کرتی ہے، کیونکہ ایسی شخصیت کا عوام الناس میں تعارف بہت ضروری ہے کیونکہ ایسی شخصیات نسل در نسل میں روح اور اسپرٹ پیدا کرتی ہیں جس کا اسلام تقاضا کرتا ہے۔ ایسے لوگوں کی زندگیوں میں بہت سارے لوگوں کی زندگیاں اور تجربات سے گزرے ہوتے ہیں۔ یہ کتاب اردو زبان میں علامہ ابن باز کی سیرت وتعارف پر پہلی اور عمدہ ترین کتاب ہے اس کتاب سے قبل علامہ ابن باز کی زندگی پر کوئی کتاب مارکیٹ میں کتب خانہ کی زینت نہیں بن سکی۔اور مؤلف نہایت معتدل اور میانہ روی سے کام لیتے ہوئے اور تعصب اور اندھی عقیدت سے بچتے ہوئے علامہ ابن باز کی سیرت کو پیش کرتے ہیں۔ حوالہ جات سے کتاب کو مزین کیا گیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ مو علامہ ابن باز یادوں کے سفر میں ‘‘ رضوان اللہ ریاضی کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں جن میں سے سفارش کرو،اجر وثواب پاؤ‘ اور رسول اکرمﷺ کا طرز عمل، کس کے ساتھ کیسا؟ عمدہ ترین کتب ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
17 |
مقدمہ |
20 |
یہ تھےعلامہ عبدالعزیزابن باز |
31 |
علامہ ابن بازبڑےاخلاق مندتھے |
33 |
علامہ ابن بازعلم کےپہاڑاورعمل کےپیکرتھے |
35 |
علامہ ابن بازبڑےذہین اورحاضردماغ تھے |
36 |
علامہ ابن بازحق گواورعالم ربانی تھے |
39 |
علامہ ابن بازصبروتحمل میں اپنی مثال آپ تھے |
40 |
علامہ ابن باز علم اورعلماءکابےحداحترام کرتےتھے |
42 |
علامہ ابن بازغریبوں اورمسکینوں کابڑالحاظ رکھتےتھے |
46 |
علامہ ابن باز شکوہ شکایت کوپسندنہیں فرماتےتھے |
50 |
علامہ ابن باز ہرایک کےبارےمیں حسن ظن رکھتےتھے |
51 |
علامہ ابن باز بڑےمہمان نوازتھے |
52 |
علامہ ابن باز نہایت سخی انسان تھے |
54 |
علامہ ابن باز خادموں اورنوکروں سےبہت اچھا سلوک کرتے |
56 |
علامہ ابن بازکےاندرامت اسلامیہ کادردکوٹ کوٹ کربھرہواتھا |
59 |
علامہ ابن بازسفارش کرنےمیں پیش پیش رہتے |
61 |
علامہ ابن بازفائدہ پہنچانےمیں اپنی مثال نہیں رکھتےتہے |
65 |
علامہ ابن بازکی زندگی آخری لمحات |
70 |
سماحۃ الشیخ علامہ ابن بازحیات وکارنامے |
72 |
ابتدائی حالات |
74 |
شوق مطالعہ |
76 |
عقیدہ مسلک |
77 |
اتباع سنت |
78 |
تواضع ،خاکساری اورتوقیرالعلماء |
79 |
وعظ ونصیحت |
80 |
رحم دلی وہمدردی |
83 |
ایساکہاں سےلائیں کہ تم ساکہیں جسے |
88 |
شیخ نمونہ سلف تھے |
90 |
حکمرانوں کےدرمیان |
91 |
علمی تحبر |
93 |
علم دوستی اوراحترام علماء |
96 |
دعوت وتبلیغ |
98 |
حاصل کلام |
98 |
سماحۃ الشیخ علامہ ابن بازبن عبداللہ بن باز |
100 |
شیخ علامہ ابن بازایک مردمجاہد |
117 |
علم وفضل کےبےتاج بادشاہ کی رحلت |
132 |
زبدۃ السلف حجۃ الخلف شیخ ابن بازکی یادمیں |
140 |
سماحۃ الشیخ کی علمی حیثیت اورروابطہ کی مجالس کی صدارت |
140 |
شیخ کی عالمانہ وفقیہیانہ حیثیت |
141 |
سیاسی معاملات میں شیخ کاطرز عمل |
142 |
سیاسی ملکی معاملات میں آپ مرجع کی حیثیت رکھتےتھے |
142 |
شیخ کےفتوی کےمطابق حکومت کاطرز |
141 |
دینی معاملات میں حکومت کی سرپر |
141 |
دعوت وتبلیغ کےاصول |
142 |
شیخ نےپانچوں بادہوں کازمانہ پایا |
144 |
شاہان سعودیہ شیخ ابن باز کےقددان تھے |
147 |
شیخ ابن بازبڑمنکسرالمزاج اوربہت متواضع تھے |
148 |
شیخ ابن بازہردرخواست کوخاموشی سےسنتےپھرمعقول جواب دیتے |
148 |
شیخ ابن بازکےاوصاف حمیدہ ہمدردی فیاضی اورسخاوت کاجذبہ |
149 |
ایک اورنادراوقعہ |
149 |
فیجی کےایک عالم کےساتھ سخاوت ومساعدت |
150 |
آپ کی بلنداخلاق کاواقعہ |
150 |
ہمدردی اورغمخواری کاایک واقعہ |
151 |
ایک پڑوسی کےساتھ حسن سلوک |
151 |
سخاوت کاایک اورواقعہ |
151 |
شیخ کی ایک اوراہم مالی خدمات |
152 |
خادم الحرمین الشریفین نےشیخ کی اولادسےکلمہ تعزیت کہی |
152 |
شہزادہ عبدالعزیزنےشیخ کی تعریف کی |
152 |
امام حرم شیخ سبیل﷾نےکلمہ خیرمیں کہا |
153 |
وزراۃ الاوقاف کےسابق وزیرڈاکٹرعبداللہ الترکی نےکہا |
153 |
مصرکےصدرحسنی مبارک نےکہا |
153 |
اردن کےڈاکٹرکامل شریف نےکہا |
153 |
شیخ الازہرمحمدطنعطاوی نےکہا |
154 |
ندوۃ الشباب الاسلامی کےدکتورحمادالجنبی کہتےہیں |
154 |
شیخ نےمسلم ممالک کی حالت جنگ میں مددکی |
154 |
شیخ کےایک رفیق کابیان |
155 |
مصروقاہرہ کےخطباءاوروزیروں نےکہا |
155 |
رابطہ عالم اسلامی کےڈاکٹرحسن علی الاھدل کابیان |
155 |
اسلامی ممالک کےلیے شیخ کی دعا |
155 |
شیخ عبدالعزیز کےمحاسن ومکارم کےلیےایک عالمی کمیٹی قائم کی جائےگی |
155 |
شیخ کی تالیفات وتصنیفات |
155 |
شیخ عبدالعزیزبن عبداللہ بن بازایک ربانی عالم |
157 |
شیخ ابن بازایک عبقری شخصیت |
162 |
شیخ ابن بازکےاساتذہ |
162 |
علامہ ابن باز مفتی اعظم سعودی عرب |
173 |
شیخ ابن باز کےبیش قیمت جوہرحکیمانہ اسلوب اورمثبت سوچ |
179 |
علمی دنیاکاایک بلندمینار |
185 |
شیخ عبدالعزیزبن بازایک عالم ربانی |
187 |
علم وعمل کاآفتاب غروب ہوگیا |
190 |
دورحاضرکی ایک سب سےمنفرد شخصیت |
195 |
ایک ہمہ گیرشخصیت |
196 |
حاتم وقت ہستی |
196 |
کتب اسلامیہ کی وسیع پیمانےپراشاعت کااہتمام |
196 |
دسترخواں کی وسعت |
197 |
فضائل ومزیات کامجسمہ |
198 |
تواضع وانکساری |
198 |
حق کےعلمبرداراصاحب مناصب |
200 |
حیرت انگیزحافظہ |
201 |
تحمل مزاجی وبردباری |
203 |
وفات کی رات دعوت کاکام |
203 |
شیخ کےمختصرحالات |
203 |
تعلق باللہ اورشیخ کےدیگر امتیازات |
204 |
تبسم برلب آید |
204 |
چندملاقاتوں کی یادیں |
205 |
خبروفات ملتی ہے |
20 |
امام العصرکی ہمہ جہتی خدمات اورعظیم خوبیاں |
209 |
شیخ ابن باز کےساتھ ایک دن |
262 |
شیخ عبدالعزیزبن بازکااخبارالجزیرۃ کویادگاانٹرویو |
268 |
ٹیلی فون پرعورت سےمکالمہ |
271 |
شیخ کےپاس آنےوالےلوگ |
272 |
ولادت بچپن |
273 |
آل الباز...اصل میں ایمن سےہیں |
273 |
طلب علم ابتداء |
274 |
عملی زندگی کےابتدائی قدم |
275 |
ریاض میں واپسی |
276 |
شیخ ابن بازاورفلسفہ تعددازواج |
276 |
شیخ کےبیٹےاوربیٹیاں |
26 |
شیخ ابن بازاورفلسفہ کامیابی |
277 |
بصارت زائل ہونےپرپیش آنےوالی مشکلات |
278 |
مفتی دیارسعودیہ شیخ محمدبن ابراہیم سےمیراکوئی اختلاف نہیں |
279 |
ملک عبدالعزیزکی مجالس میں |
279 |
طلاق کی مشکلات |
281 |
پڑھنےلکھنےکی مصروفیات |
283 |
لوگوں کی شیخ سےمحبت والفت |
283 |
حیات حضرت شیخ عبدالعزیزبن عبداللہ بن باز |
285 |
فتاوی اورشیخ بن باز |
287 |
شیخ کاگھراوراہل وعیال |
287 |
خادموں کےساتھ معاملہ |
288 |
میرےشیخ میرےمشردامام عبدالعزیز بن باز |
290 |
عالم اسلام ہل گیا |
293 |
پوری دنیامیں غائبانہ نمازجنازہ |
294 |
پہلی بارشرف دید |
294 |
یونیورسٹی کےطلبہ اورعام نوجوان اسلام کی فکر |
296 |
حضرت الشیخ سےمیراتعلق ہردورمیں رہا |
297 |
اخلاق کریمانہ اورعظیم تواضع |
298 |
نبی کریمﷺ سےسچی محبت |
299 |
غیورعالم ربانی |
300 |
پوری دنیاکےمسلمانون کی فکر |
299 |
بحوث علمیہ افتاءاوردعوت وارشادکےرئیس عام |
301 |
اب جامعات وجمعیات عالم کی آبیاری کون کرےگا |
302 |
جامعہ ابن تیمیہ ہند |
303 |
میرےپورے خاندان نےان سےمحبت کی |
304 |
ان کامقام اوران کی بعض خوبیان |
305 |
علامہ ابن بازاپنےشاگردوں کی نظرمیں |
307 |
مکالمہ نمبر1 |
308 |
متواضع اورصابراستاد |
309 |
مکالمہ نمبر2 |
310 |
مسائل پوچھنےوالوں کےساتھ شیخ کارویہ اوربرتاؤ |
310 |
کشادہ دلی |
310 |
پچاس سوال ایک ہی درس میں |
312 |
مکالمہ نمبر3 |
313 |
جب ابن بازروپڑے |
314 |