برصغیر پاک و ہند میں علمائے اہل حدیث نے اسلام کی سربلندی ، اشاعت ، توحید و سنت نبوی ﷺ ، تفسیر قرآن کےلیے جو کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔مولانا سید سلیمان ندوی لکھتے ہیں:’’علمائے اہلحدیث کی تدریسی و تصنیفی خدمات قدر کے قابل ہیں ۔تبلیغی ،تدریسی ، تحقیقی وتصنیفی لحاظ سے علمائے اہلحدیث کاشمار برصغیر پاک و ہند میں اعلیٰ اقدار کا حامل ہے۔ علمائے اہلحدیث نے عربی ، فارسی اور اردو میں ہر فن یعنی تفسیر، حدیث، فقہ،اصول فقہ، ادب تاریخ او رسوانح پر بے شمار کتابیں لکھی ہیں۔ الغرض برصغیر پاک وہندمیں علمائےاہل حدیث نےاشاعت اسلام ، کتاب وسنت کی ترقی وترویج، ادیان باطلہ اور باطل افکار ونظریات کی تردید اور مسلک حق کی تائید اور شرک وبدعات ومحدثات کےاستیصال اور قرآن مجید کی تفسیر اور علوم االقرآن پر جو گراں قدر نمایاں خدمات سرانجام دیں وہ تاریخ اہلحدیث کاایک زریں باب ہے ۔مختلف قلمکاران اور مؤرخین نے علمائے اہل حدیث کےالگ الگ تذکرے تحریر کیے ہیں اور بعض نے کسی خاص علاقہ کے علماء کا تذکرہ وسوانح حیات لکھے ہیں۔ جیسے تذکرہ علماء مبارکپور ، تذکرہ علماء خانپور وغیرہ ۔ علما ئے عظام کے حالات وتراجم کو جمع کرنے میں مؤرخ اہل حدیث مولانامحمد اسحاق بھٹی کی خدمات سب سے زیادہ نمایاں ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ تراجم علمائے اہل حدیث میوات ‘‘ حکیم محمد اسرائیل سلفی ندوی کی مرتب شدہ ہے موصوف نے اس کتاب میں میوات(میوات شمالی بھارت میں واقع ریاست ہریانہ کے 22 اضلاع میں سے ایک ہے) کے 29 اہل حدیث علما کے تذکار جمع کیے ہیں اور کتاب کے حاشیہ میں میوات کے علاوہ 19 معروف علما ء اہل حدیث کا ذکر خیرکیا ہے (م۔ا)
مولانا ابوالحسن افغانی بھونری رحمہ اللہ متوفی 1932ء |
19 |
|
حاجی عبداللہ کا نکر کھیڑہ رحمہ اللہ علیہ |
25 |
|
مولانا عبداللہ سیکری رحمہ اللہ علیہ |
30 |
|
مولانا حسن خاں لاڈمکاوی رحمہ اللہ علیہ |
31 |
|
میانجی کریم اللہ خاں گوہانوی رحمہ اللہ علیہ متوفی 1915ء |
36 |
|
مولانا عبداللہ ساکرسوی رحمہ اللہ علیہ متوفی 9/رمضان المبارک ان المبارک 1236ھ |
42 |
|
حافظ عبدالرحمٰن لاڈمکاوی رحمہ اللہ علیہ |
45 |
|
مولانا حکیم عبدالشکور رحمہ اللہ علیہ متوفی 2/ ذی قعدہ 1380ھ |
48 |
|
مولانا نور محمد بھوپالی رحمہ اللہ علیہ متوفی 1924ء |
110 |
|
مولانا عبدالجبار شکراوی رحمہ اللہ علیہ متوفی 9/ ربیع الاول 1406 ھ |
112 |
|
مولانا محمد داؤد رازؔ رحمہ اللہ علیہ 3صفر 1402 ھ |
137 |
|
مولانا عبیداللہ ٹونکی رحمہ اللہ علیہ |
167 |
|
مولانا عبدالرزاق رہپوری رحمہ اللہ متوفی 26 جون 1973ء |
168 |
|
مولانا عبدالحمید جلالی رحمہ اللہ علیہ |
172 |
|
مولانا عبداللہ جھانڈوی متوفی 1960ء |
174 |
|
مولانا عبدالقدوس 17جمادی الثانی 1298ھ |
175 |
|
مولانا عبدالرحمٰن ندویؔ متوفی 9 جمادی الثانی 1413ھ |
183 |
|
مولانا محمد عیسیٰ شکراوی متوفی 27/فروری 1951ء |
200 |
|
موجودین |
|
|
مولوی محمد اسماعیل سعیدی |
188 |
|
مولوی مہتابُ الدین |
190 |
|
مولوی محمد اسماعیل لاڈمکاوی |
191 |
|
مولوی محمد دیندار خاں محمدی |
192 |
|
حکیم محمد اسرائیل ندوی |
193 |
|
مولوی سردار خاں |
199 |
|
مولوی محمد الیاس |
200 |
|
مولوی محمد ابراہیم ساکرس |
202 |
|
مولوی اثیر الدین |
204 |
|
مولوی حافظ عبدالسلام |
205 |
|
ڈاکٹر محمد عیسیٰ خاں انیسؔ |
206 |
|
حاشیہ کے تراجم |
|
|
مولانا محمد اسماعیل گوجرانوالہ متوفی 20/ذی قعدہ1387ھ |
31 |
|
مولانا وحیدا لزماں متوفی 25 شعبان 1338ھ |
51 |
|
شیخ حافظ حمیداللہ دہلوی متوفی 17 ربیع الاول 1370ھ |
56 |
|
مولانا ثناء اللہ امرتسری متوفی 4جمادی الاولی 1267ھ |
64 |
|
مولانا ابوالقاسم سیف بنارسی متوفی 4 صفر 1369ھ |
66 |
|
مولانا عبدالتواب علیگڑھی |
66 |
|
مولانا محمد سورتی متوفی 15رجب 1361ھ |
67 |
|
مولانا محمد جونا گڑھی متوفی یکم صفر 1360ھ |
68 |
|
علامہ قاضی محمد سلیمان منصور پوری متوفی 8 محرم 1349ھ |
69 |
|
مولانا محمد عثمان فارقلیط متوفی 12 مئی 1976ء |
93 |
|
تقریظ احمد سہسوانی متوفی 7 شعبان 1391ھ |
95 |
|
مولوی عبدالحکیم جیوری متوفی 13صفر 1392ھ |
112 |
|
مولوی عبدالجبار کھنڈیلوی متوفی 2 ربیع الاوّل 1382ھ |
113 |
|
مولوی عبدالوہاب صدری متوفی 8 رجب 1351ھ |
114 |
|
مولوی احمد اللہ پرتاپگڈھی متوفی 1262ھ 1943ء |
115 |
|
مولوی شرف الدین محدث دہلوی متوفی 7 صفر 1381ھ |
140 |
|
مولوی عبیداللہ رحمانی ؔ |
156 |
|
مولوی نذیر احمد رحمانی ؔ متوفی 28 محرم 1385ھ |
157 |
|
مولوی عبدالسلام بستویؔ متوفی یکم محرم 1393ھ |
202 |