ایک مجلس کی تین طلاقوں کا مسئلہ ایک معرکۃ الآراء مسئلہ ہے۔احناف کے نزدیک مجلس واحد میں تين مرتبہ کہا گیا لفظ طلاق موثر سمجھا جاتا ہے جس کے بعد زوجین کے درمیان مستقل علیحدگی کرا دی جاتی ہے اور پھر اس کے بعد ان کو اکٹھا ہونے کے لیے ایک حل دیا جاتا ہے جس کا نام حلالہ ہے۔ایک شرعی چیز کو غیر شرعی چیز کے ذریعے حلال کرنے کا ایک غیر شرعی اور ناجائز طریقہ ہے جس کو اب احناف بھی تسلیم کرنے سے عاری ہیں اور ایسے مسائل کے لیے پھر ایسے لوگوں کی طرف رجو ع کیا جاتا ہے جو اس غیر شرعی امر کو حرام سمجھتے ہیں۔اب تو اسلامی نظریاتی کونسل ، اور دعوہ اکیڈمی اسلام آباد نےبھی ایک مجلس میں تین طلاقوں کو ایک طلاق قراردینے کا فتویٰ صادر کیا ہے ۔ زیر نظر رسالہ ’’طلاق قرآن وحدیث کی روشنی میں ‘‘ حکیم محمد اسرائیل ندوی کی کاوش ہے ۔فاضل مرتب نے اس کتابچہ میں اس بات کو واضح کیا ہےکہ ایک مجلس میں بیک وقت تین طلاقیں دینا شریعت کےبتائے ہوئے طریقہ کےخلاف ہے اور اس قسم کی تینوں طلاقوں کو تین ہی قرار دے کر میاں بیوی کے درمیان جدائی کروانا اور پھر ان کو مروجہ حلالہ کی ترغیب دینا (بیک وقت تینوں طلاق دینے سے ) بھی زیادہ شنیع وقبیح فعل ہے۔(م۔ا)
عرض ناشر |
4 |
حسن معاشرت |
6 |
زوجین کے درمیان مصالحت |
8 |
شرعی( پنچ) پنچایتیں |
9 |
طلاق ناپسندیدہ فعل ہے |
9 |
طلا ق دینے کا شرعی طریقہ |
10 |
خُلع کا بیان |
11 |
بلاوجہ خُلع کرانے پر وعید |
12 |
عدت خلع |
12 |
زمانۂ جاہلیت کی طلاق |
13 |
اکٹھی تین طلاقوں کی شرعی حیثیت |
14 |
ایک مجلس کی تین طلاق کا شرعی حکم |
15 |
قرآن کی رو سے پہلی دلیل |
15 |
دوسری دلیل |
21 |
ایک مجلس کی تین طلاق احادیث کی روشنی میں |
23 |
فقہائے کوفہ کے مہر پر تاجدارمدینہ کے مہر کو ترجیح |
29 |
عور ت صرف شرعی طریقہ پرحلال ہوتی ہے |
29 |
مروجہ حلال کی حرمت ومذمت پرفرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم |
30 |
عدت کا بیان |
32 |
مطلقہ عورت اولاد کی پرورش کرنا |
34 |
بچوں کی پرورش کا حقدار کون؟ |
36 |
طلاق نامہ |
38 |
اکٹھی تین طلاقیں صرف ایک شمار ہوگی |
43 |
ایک مجلس کی تین طلا ق ایک شمار ہوتی ہے |
46 |