(جمعرات 30 اگست 2018ء) ناشر : الفرقان ٹرسٹ، مظفر گڑھ
امام دارمی) 181ھ-255ھ) خراسان کے شہر سمر قند میں پیدا ہوئے۔ قبیلہ تمیم کی ایک شاخ دارم سے نسبی تعلق تھا۔اس کی نسبت سے دارمی کہلائے۔امام دارمی ؒ نے جن نامور علمائے کرام ومحدثین عظام سے استفادہ کیا خطیب بغدادی (م643ھ) نے اس کا تفصیل سے تاریخ بغداد میں ذکر کیا ہے۔امام دارمی ؒ کے تلامذہ کی فہرست بھی طویل ہے۔بڑ ے بڑے نامور محدثین کرام اور آئمہ فن اُن کے شاگرد تھے۔امام ابن ماجہ(م273ھ) کے علاوہ دوسرے تمام ائمہ صحاح ستہ یعنی محمد بن اسماعیل بخاری ؒ(م256ھ)امام مسلم بن حجاجؒ(م261ھ) امام ابوداؤد سجستانی ؒ(م275ھ) امام ابو عیسیٰ ترمذیؒ(م279ھ) اور امام ابو عبدالرحمٰن احمد بن شعیب نسائیؒ(م303ھ) کو ان سے تلمذ کاشرف حاصل ہے۔امام مسلمؒ ابو داؤد ؒ اور ترمذیؒ نے اپنی کتابوں میں اُن کی مرویات بھی درج کی ہیں ۔امام دارمی کا شمارممتاز محدثین کرام میں ہوتاہے۔قدرت نے ان کو غیر معمولی حفظ وضبط کا ملکہ عطا کیا تھا۔امام دارمی ؒ کی ثقاہت وعدالت کے بھی علمائے فن اور ارباب کمال معترف ہیں امام دارمیؒ احادیث کی معرفت وتمیز میں بھی بہت مشہور تھے۔روایت کی طرح درایت میں بھی اُن کا مقام بہت ب...