انسانیت کے انفرادى معاملات سے لے کراجتماعى بلکہ بین الاقوامى معاملات اورتعلقات کا کوئی ایسا گوشہ نہیں کہ جس کے متعلق پیارے پیغمبرﷺ نے راہنمائی نہ فرمائی ہو، کتبِ احادیث میں انسانى زندگی کا کوئی پہلو تشنہ نہیں ہے یعنى انفرادى اور اجتماعی سیرت واخلاق سے متعلق محدثین نے پیارے پیغمبر ﷺ کے فرامین کی روشنى میں ہر چیز جمع فرمادی ہے۔کتب ِ سیرت او رکتب ِ شمائل میں فرق یہ ہے کہ کتب سیرت میں نبی کریم ﷺ سے متعلق ہر بات خوب وضاحت سے بیان کی جاتی ہے ۔ مثلاً ہجرت جہاد وقتال ،غزوات ، دشمن کی طرف سے مصائب وآلام، امہات المومنین کابیان اور صحابہ کرام کے تذکرے وغیرہ ۔جبکہ شمائل وخصائل کی کتب میں صرف آپﷺ کی ذاتِ بابرکت ہی موضوع ہوتی ہے ۔ مثلاً آپ کا چلنا پھرنا، آپ کا کھانا پینا آپ کی زلفوں کے تذکرے ، آپ کےلباس اور بالوں وغیرہ کے بیانات جو اصلاح فرد کےلیے بہت زیادہ مفید ہوتی ہیں ۔اسی لیے ائمہ محدثین نے اس طرف بھی خوصی توجہ کی ہے مثلاً امام اورامام ترمذی نے اس موضوع پر الگ سے کتب تصنیف ہیں۔ شمائل ترمذی پا ک وہند میں موجو د درسی جامع ترمذی کے آخر میں بھی مطبوع ہے۔ جسے مدارسِ اسلامیہ میں طلباء کو سبقا پڑھایاجاتا ہے ۔ اور اسے شمائل محمدیہ کےنام سے الگ بھی شائع کیا گیا ہے علامہ شیخ ناصر الدین البانی وغیرہ نے اس پر تحقیق وتخریج کا کام بھی کیا ہے ۔اور کئی اہل علم نے اسے اردو دان طبقہ کے لیے اردوزبان میں منتقل کیا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ شمائل ترمذی‘‘ امام ترمذی کی نبی کریم ﷺ کی خصائل وعادات پر مشمتل کتاب ہے ۔اس کتاب میں امام ترمذی نے نہایت محنت وکاوش وعرق ریزی سے سیّد کائنات ،سيد ولد آدم، جناب محمد رسول ﷺكے عسرویسر، شب وروز اور سفر وحضرسے متعلقہ معلومات کو احادیث کی روشنى میں جمع کردیا ہے- کتاب پڑھنے والا کبھی مسکراتا اورہنستا ہے تو کبھی روتا اورسسکیاں بھرتا ہے- سیّد کائنات ﷺ کے رخ زیبا کا بیان پڑھتا ہے تو دل کی کلى کھل جاتی ہے اور جب گزر اوقات پر نظر جاتى ہے تو بے اختیار آنسوؤں کی لڑیاں گرنا شروع ہوجاتی ہیں۔ زیر تبصرہ شمائل ترمذی کے ترجمہ وتحقیق وفوائد کا کام حافظ زبیر علی زئی نے کیا ہے۔یہ ترجمہ حسب ذیل(دو مستند نسخوں سے سند متن کی تصحیح، ہر روایت کی بہترین تخریج، صحت وضعف کے اعتبار سے ہر حدیث پر حکم، آسان فہم ترجمہ، مختصر مگر جامع ونافع فوائد) خوبیوں کےباعث دیگر تراجم سے ممتاز ہے ۔شیخ الحدیث حافظ عبد الحمید ازہر ،حافظ ندیم ظہیر حفظہما اللہ کی نظر ثانی سے اس کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔کتاب کو طباعت کےلیے تیار کرنے میں شامل تمام افراد کی مخت کو اللہ تعالیٰ قبول فرمائے اور اہل ایمان کو سیرت طیبہ کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق دے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
|
فہرست شمائل تر مذی |
|
|
تقریظ و مقدمہ |
|
9 |
حرف اول |
|
11 |
تقدیم طبع اول |
|
18 |
شمائل ترمذی پر بعض مشہور تصنیفات |
|
19 |
رسول کریم ﷺ کے شمائل پر بعض مشہور تصنیفات |
|
20 |
حیات و خدمات امام ترمذی رحمتہ اللہ |
|
21 |
شمائل تر مذی اور اسلوب تحقیق و فوائد |
|
30 |
قلمی نسخہ کی فو ٹوکاپی |
|
33 |
آغاز شمائل ترمذی |
|
41 |
مخطوطے کی سند |
|
42 |
رسول اللہ ﷺ کے حلیہ مبارک کا بیان |
|
47 |
نبی کریم کے سائے سے متعلق دلائل |
|
62 |
آخر ی صحا بی سیدنا ابو طفیل ؓ تھے |
|
68 |
ختم نبوت کی مہر کا بیان |
|
71 |
سیدنا سلمان ؓ کے ایمان لانے کا واقعہ |
|
75 |
مُہر نبو ت صر ف نبی ﷺ کے لئے خا ص ہے |
|
79 |
رسول اللہ ﷺ کے با لوں کا بیان |
|
80 |
جمعہ اور و فر ہ کا مفہوم |
|
81 |
مانگ نکالنا مسنون ہے |
|
84 |
رسول اللہ ﷺ کے کنگھی کرنےکابیان |
|
85 |
روزنہ کنگھی کرنے کی ممانعت |
|
85 |
رسول اللہﷺ کے سفید با لوں کابیان |
|
89 |
رسول اللہ ﷺ کے بال رنگنے کابیان |
|
95 |
رسول اللہ ﷺ کے سرمہ لگانے کابیان |
|
99 |
سر مہ لگانے کے فوائد |
|
101۔100 |
رسول اللہﷺ کے لباس کا بیان |
|
102 |
شلو ار قمیض پہننا مسنون ہے |
|
103 |
نئے کپڑے پہننے کی دعا |
|
107 |
کپڑے پہننے کے بعد کی دعا |
|
108 |
سبز عمامہ با ند ھنا غیر ثابت ہے |
|
110 |
سفید کپڑے پہننا مسنون ہے |
|
111 |
رسول اللہ ﷺ کے گزر اوقات کا بیان |
ٍ |
116 |
رسول اللہ ﷺ کے جوتے کابیان |
|
120 |
رسول اللہ ﷺ کی انگو ٹھی کا بیان |
|
128 |
نبی ﷺ کی انگوٹھی کا عکس |
|
131 |
نبی ﷺ دائیں ہا تھ میں انگو ٹھی پہنتےتھے |
|
135 |
رسول اللہ ﷺ کی تلوار کا بیان |
|
143 |
نبی ﷺ کی تلوار کا دستہ چا ندی کا تھا |
|
143 |
رسول اللہ ﷺ کی زرہ کا بیان |
|
147 |
رسول اللہ ﷺ کے(مغفر ) خود کابیان |
|
149 |
بنی ﷺ کے عمامے کابیان |
|
151 |
رسول اللہ ﷺکا ازار کابیان |
|
155 |
ٹخنوںسے نیچے ازار لٹکانا حرام ہے |
|
158 |
ا زار ٹخنوں سے نیچے رکھنا تکبر کی علامت ہے |
|
158 |
رسول اللہﷺ کے پید ل چلنے کے انداز کا بیان |
|
159 |
رسول اللہﷺ کے سر ڈ ھانپنے کا بیان |
|
161 |
رسول اللہ ﷺ کے بیٹھنے( کی کیفیت ) کایبان |
|
162 |
رسول اللہ ﷺ کے ٹیک لگانے کابیان |
|
165 |
ٹیک لگا کر کھانے پینے کی ممانعت |
|
167 |
تکیے سے ٹیک لگا نا مسنون ہے |
|
167 |
رسول اللہﷺ کے ٹیک (سہارا ) لینے کابیان |
|
168 |
رسول اللہ ﷺ کے کھا نا تناول فرمانے کے انداز کا بیان |
|
170 |
تین انگلیوں سے کھانا مسنو ن ہے |
|
171 |
کھانے کے انگلیاں چاٹنا مسنون عمل ہے |
|
171 |
رسول اللہ ﷺ کی روٹی کابیان |
|
174 |
رسول اللہ ﷺ کے سالن کا بیان |
|
181 |
سرکہ بہترین سالن ہے |
|
181 |
مر غی کا سالن بنانا اور کھانا جائز ہے |
|
183 |
زیتون کھانا اور اس کا تیل لگانا |
|
185 |
نبی ﷺ کا پسندیدہ سالن کدو تھا |
|
187 |
مختلف چیزوں کو ملا کر سالن بنانا جائز ہے |
|
191 |
نبی کریم ﷺ کو میٹھی چیز اور شہد تھا |
|
192 |
مونچھوں کے سلسلے میں اضافی وائد |
|
195۔192 |
ثر ید بنانا ااور کھانا جائز و مسسنون ہے |
|
201 |
نبی ﷺ کو شانے (کندھے ) کا گوشت پسند تھا |
|
196 |
ایام بیماری میں پر ہیز ضروری ہے |
|
207 |
کھانا کھانے کے وقت رسول اللہ ﷺ کے وضو کابیان |
|
212 |
نماز کے علاوہ کھانے وغیرہ کے لئے وضوضروری نہیں ہے |
|
212 |
کھانا کھانے سےپہلے اور بعدمیں رسول اللہﷺ کی دعاوں کایبان |
|
215 |
کھانا شروع کرنےسے پہلے بسم اللہ پڑ ھنا چاہیے |
|
216 |
اگر بسم اللہ بھول جائیں تو؟ |
|
216 |
کھانا دائیں ہاتھ سے اور اپنے سامنے سے کھانا چاہیے |
|
217 |
کھانا کھانے کے بعد کی دعا |
|
218 |
رسول اللہﷺ کے پیالے کا بیان |
|
220 |
رسول اللہ ﷺ کے پھلو ں کا یبان |
|
222 |
کھجوریں اور مختلف پھل اکٹھے کھانا جائز ہے |
|
222 |
موسم کا پہلا پھل کھانے سے پہلے کی دعا |
|
224 |
رسول اللہ ﷺ کے مشروباے کا بیان |
|
227 |
رسول اللہ ﷺ کےپینے کی صفت کابیان |
|
230 |
زمزم کے کنویں کے پاس زمزم کھڑے ہو کر پینا مسنون ہے |
|
230 |
مشروبات پانی وغیرہ تین سانسوں میں پینا مسنون ہے |
|
232 |
رسول اللہﷺ کے عطر استعمال کرنے کا بیان |
|
236 |
عطر کا تحفہ لینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے |
|
236 |
تین چیزوں کا تحفہ واپس نہیں کیا جاتا |
|
237 |
رسول اللہﷺ کے انداز تکلمکان بیان |
|
340 |
گفتگو کو ہمشہ ٹھہر ٹھہر کر اور اطمینان سے کرنی چاہیے |
|
240 |
بات کو تین دفعہ دھرانا مسنو ن ہے |
|
241 |
رسول اللہﷺ کی ہنسی مبارک کابیان |
|
243 |
رسول اللہ ﷺ کی صفت مزاح کابیان |
|
242 |
اشعار کے متعلق رسول اللہ ﷺ کی گفتگومیں جو آیا ہے، اس کابیان |
|
259 |
شاعر اسلام سیدنا حسان بن ثابت ؓ کی فضیلت |
|
266 |
عشاء کے بعد رسول اللہ ﷺ کے گفتگو کرنے کابیان |
|
294 |
اُم زرع کا قصہ |
|
269 |
رسول اللہﷺ کی نیند کا بیان |
|
274 |
دائیں کروٹ سونا مسنون ہے |
|
274 |
سوتے وقت کی دعائیں |
|
275۔277 |
سونے سے پہلے معوذ تین اور رسو رہ اخلاص پڑ ھنا مسنو ن ہے |
|
275 |
رسول اللہ ﷺ کی عبادت کابیان |
|
279 |
نبی ﷺ رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑ ھتے تھے |
|
288 |
وتروں کی تعداد اور وتر پڑھنے کا طریقہ |
|
290 |
شروع نماز اور رکو ع وسجود کی دعائیں |
|
293 |
دو سجدوں کے درمیان کی دعا |
|
293 |
نوافل و سنن کا بیان |
|
299۔303 |
نبی ﷺ کی نما ز چاشت پڑ ھنے کابیان |
|
304 |
نماز چاشت پڑھنے کی فضیلت |
|
308 |
رسول اللہﷺ کا گھر میں نفل نما زپڑھنے کابیان |
|
309 |
رسول اللہﷺ کے روزوں کابیان |
|
310 |
جمعرات اور سوموار کے روزے مسنون ہیں |
|
314 |
ماہ شعبان میں کثرت سے روزے رکھنا |
|
316 |
عاشوراء کا روزہ مستحب ہے |
|
318 |
نو اور دس محرم کا روزہ رکھنا |
|
319 |
رسول اللہﷺ کی قراءت کا بیان |
|
323 |
قرآن مجید ٹھہر ٹھہر کر اور سکون سے پڑھنا چاہے |
|
323 |
(خوف الٰہی سے )رسول اللہﷺ کے رونے کابیان |
|
329 |
رسول اللہ کے بستر کا بیان |
|
335 |
رسول اللہ ﷺ کی عاجزی کابیان |
|
337 |
نبی کریم ﷺ گھر یلو کا م کا ج خو د کرتے تھے |
|
349 |
رسول اللہ ﷺ کے اخلاق کابیان |
|
350 |
رسول اللہﷺ کی حیا کابیان |
|
362 |
رسول اللہ ﷺ کے سینگی لگوانے کابیان |
|
364 |
رسول اللہﷺ کے نامو ں کابیان |
|
368 |
رسول اللہﷺ کے گزر اوقات کا بیان |
|
371 |
رسول اللہ ﷺ کی عمر کابیان |
|
382 |
رسول اللہ ﷺ کی وفات کابیان |
|
387 |
بنی ﷺ کی میراث کابیان |
|
304 |
نیند میں نبی ﷺ کے دیدار کابیان |
|
409 |
فہار س |
|
419 |
فہر س ا لا ٓیات و الا حادیث والا ٓ ثار |
|
421 |
اسماء الرجال |
|
439 |
اشاریہ |
|
451 |
فہر س الا بواب |
|
465 |