دینِ اسلام کاابلاغ او راس کی نشر واشاعت ہر مسلمان پر فرض ہے۔ لہذا اس انعام الٰہی کی وجہ سےایک عام مسلمان کی ذمہ داریاں اور بھی بڑھ جاتی ہیں کہ اصلاحِ انسانیت کےلیے اللہ تعالیٰ نےامت مسلمہ کو ہی منتخب فرمایا ۔اور ہر دور میں مسلمانوں نےاپنی ذمہ داریوں کومحسوس کیا اور دین کی نشر واشاعت میں گرانقدر خدمات انجام دیں۔دور حاضر میں ہر محاذ پر ملت کفر مسلمانوں پر حملہ آور ہے او راسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ اور نفرت انگیز رویہ اپنائے ہوئےہیں او ر آئے دن نعوذ باللہ پیغمبر اسلام کی ذات کوہدف تنقید کا نشانہ بنا کر انٹرنیشنل میڈیا کے ذریعے اس کی خوب تشہیر کی جاتی ہے۔ تو یقینا ایسی صورت حال میں رحمت کائناتﷺ کےاخلاقِ عالیہ اور آپﷺ کےپاکیزہ کردار اور سیرت کے روشن ،چمکتے اور دمکتے واقعات کو دنیا میں عام کرنے کی شدید ضرورت ہے تاکہ اسے پڑھ کر امت مسلمہ اپنے پیارے نبیﷺ کے خلاق حسنہ اور اوصاف حمیدہ سے آگا ہ ہوسکے اور آپ کی سیرت وکردارکوروشنی میں اپنی آنے والی نسل کی تربیت کر سکے ۔انسانیت کے انفرادى معاملات سے لے کراجتماعى بلکہ بین الاقوامى معاملات اورتعلقات کا کوئی ایسا گوشہ نہیں کہ جس کے متعلق پیارے پیغمبرﷺ نے راہنمائی نہ فرمائی ہو، کتب احادیث میں انسانى زندگی کا کوئی پہلو تشنہ نہیں ہے یعنى انفرادى اور اجتماعی سیرت واخلاق سے متعلق محدثین نے پیارے پیغمبر ﷺ کے فرامین کی روشنى میں ہر چیز جمع فرمادی ہے زیر نظر کتاب "شمائل ترمذی" بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں امام ترمذی نے نہایت محنت وکاوش وعرق ریزی سے سیّد کائنات ،سيد ولد آدم، جناب محمد رسول ﷺکی سیرت وکردار کوبہت ہی خوبصورت اسلوب میں مرتب کیا ہے اوررسول اللہﷺ کی زندگی کاتقریبا ہر پہلو موضوع بحث بنایاگیا۔اور آپ ﷺ کے عسرویسر، شب وروز اور سفر وحضرسے متعلقہ معلومات کو احادیث کی روشنى میں جمع کردیا ہے۔ زیر تبصرہ نسخہ کی امتیازی خوبی یہ ہے کہ اس کی فہرست لنک شدہ ہے جس سے کتاب کا مطالعہ کرنا اور اس سے استفادہ کرنا شمائل ترمذی کے دوسرے ترجمہ نسخہ جات کی بنسبت آسان ہے ۔ اللہ تعالی کتاب کے مصنف ،مترجم اور ناشرین کی مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازے اہل ایمان کو سیرت طیبہ کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق دے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
باب: حضور ﷺ کی سیرت کا بیان |
6 |
حضور اقدسﷺ کے حلیہ کا بیان |
6 |
حضور اقدس ﷺ کی مہر نبوت کا ذکر |
16 |
حضور اکرمﷺ کے سر مبارک کے بالوں کا بیان |
22 |
حضور اقدسﷺ کے بالوں میں کنگھا کرنے کا بیان |
26 |
حضور اقدسﷺ کے سفید بال جانے کا ذکر |
29 |
حضور اقدسﷺ کے خضاب فرمانے کا ذکر |
33 |
حضور اقدسﷺ کے سرمہ کا بیان |
35 |
حضور اقدسﷺکے لباس کا ذکر |
37 |
حضور اقدسﷺ کے گزارہ کے بیان میں |
46 |
حضور اقدسﷺ کے موزہ کے بیان میں |
47 |
حضور اقدسﷺ کے نعلین (جوتا) شریف کے ذکر میں |
48 |
حضور اقدسﷺ کی انگوٹھی مبارک کا ذکر |
54 |
اس بیان میں کہ حضور اقدسﷺ انگوٹی کو دائیں ہاتھ میں پہنا کرتے تھے |
58 |
حضور اقدسﷺ کی تلوار کا بیان |
62 |
حضور اقدسﷺ کی زرہ کا بیان |
64 |
حضور اقدسﷺ کے خود کا ذکر |
66 |
حضورِ ﷺ کے عمامہ کا ذکر |
67 |
حضورِ اقدس ﷺ کی لنگی کا ذکر |
70 |
حضورِ اقدس ﷺ کی رفتار کا ذکر |
72 |
حضورِ اقدس ﷺ کے قناع کا ذکر |
74 |
حضورِ اقدس ﷺ کی نشست کا ذکر |
74 |
حضور اقدس ﷺ کے تکیہ کا ذکر |
76 |
حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا تکیہ کے علاوہ کسی اور چیز پر ٹیک لگانے کی ضرورت |
78 |
حضور اقدس ﷺ کی روٹی کا ذکر |
82 |
حضورِ اقدس ﷺ کے سالن کا ذکر |
86 |