امام دارمی) 181ھ-255ھ) خراسان کے شہر سمر قند میں پیدا ہوئے۔ قبیلہ تمیم کی ایک شاخ دارم سے نسبی تعلق تھا۔اس کی نسبت سے دارمی کہلائے۔امام دارمی ؒ نے جن نامور علمائے کرام ومحدثین عظام سے استفادہ کیا خطیب بغدادی (م643ھ) نے اس کا تفصیل سے تاریخ بغداد میں ذکر کیا ہے۔امام دارمی ؒ کے تلامذہ کی فہرست بھی طویل ہے۔بڑ ے بڑے نامور محدثین کرام اور آئمہ فن اُن کے شاگرد تھے۔امام ابن ماجہ(م273ھ) کے علاوہ دوسرے تمام ائمہ صحاح ستہ یعنی محمد بن اسماعیل بخاری ؒ(م256ھ)امام مسلم بن حجاجؒ(م261ھ) امام ابوداؤد سجستانی ؒ(م275ھ) امام ابو عیسیٰ ترمذیؒ(م279ھ) اور امام ابو عبدالرحمٰن احمد بن شعیب نسائیؒ(م303ھ) کو ان سے تلمذ کاشرف حاصل ہے۔امام مسلمؒ ابو داؤد ؒ اور ترمذیؒ نے اپنی کتابوں میں اُن کی مرویات بھی درج کی ہیں ۔امام دارمی کا شمارممتاز محدثین کرام میں ہوتاہے۔قدرت نے ان کو غیر معمولی حفظ وضبط کا ملکہ عطا کیا تھا۔امام دارمی ؒ کی ثقاہت وعدالت کے بھی علمائے فن اور ارباب کمال معترف ہیں امام دارمیؒ احادیث کی معرفت وتمیز میں بھی بہت مشہور تھے۔روایت کی طرح درایت میں بھی اُن کا مقام بہت بلند تھا۔ ر وایت اوردرایت میں اُن کی واقفیت غیر معمولی اور نظر بڑی وسیع اور گہری تھی۔امام دارمی ؒ صرف جلیل القدر محدث ہی نہ تھے۔بلکہ دوسرے علومِ اسلامی میں بھی انھیں عبور حاصل تھافقہ وتفسیر میں بھی یگانہ تھے۔ امام دارمی ؒ کا سب سے برا علمی کارنامہ حدیث وسنت کی مدافعت ہے آپ نے اپنی ساری زندگی توحید وسنت کی اشاعت اوراُس کی حمایت ومدافعت میں بسر کردی۔آپ نے مخالفین حدیث کا مقابلہ کرکے اُن کا زورتوڑ ا۔اور احادیث کے متعلق شکوک وشبہات واعتراضات کا جواب اور کذب دروغ کی آمیزشوں سے ان کو پاک کرکے عوام وخاص سب کے دلوں میں ان کی عظمت واہمیت اور رسول اللہﷺکی محبت بٹھادی۔اس طرح مختلف طریقوں سے انھوں نے علم حدیث وآثار کو فروغ بخشاامام دارمی ؒ نے کئی ایک علمی وتحقیقی کتابیں لکھیں ایک ان کی ایک کتاب "کتاب التفسیر" ہے اور ایک دوسری تصنیف ’’ کتاب الجامع‘‘ ہے۔ فرقہ جہمیہ کی تردید میں آ پ کی کئی ایک کتابیں تھیں۔علامہ سیوطی ؒ (م911ھ) نے آپ کی کئی ایک تصانیف کا ذکر کیا ہے۔سنن دارمی ؒ امام دارمی ؒ کی سب سے مشہور اور معروف کتاب ہے۔صحاح ستہ کے بعد حدیث کی جو کتابیں سب سے زیادہ اہم اور مستند سمجھی جاتی ہیں۔ان میں سنن دارمی کا شمار بھی ہوتا ہے۔ سنن دارمی 35فصول اور 1408 ابواب پر مشتمل ہے۔اس کی اہمیت کی بناء پر محدثین کرام نے اس کی حدیثوں کو قابل احتجاج اور لائق استدلال خیال کیا ہے۔سنن دارمی کی احادیث مشکوٰۃ المصابیح میں آتی ہیں۔حضرت شاہ ولی اللہ ؒ دہلوی (م1176ھ) نے سنن دارمی کو حدیث کے تیسرے طبقہ میں شمار کیا ہے۔سنن دارمی گوناگوں خصوصیات کی حامل ہے۔اس کی سندیں نہایت عالی اور بلند پایہ ہیں۔یہ اگرچہ حدیث کی کتاب ہے۔لیکن اس میں فقہی مسائل ومباحث اور اُن کے متعلق فقہاء کے اختلافات ودلائل بھی بیان کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ صحابہ اجمعین وتابعین کے آثار وفتاویٰ بھی درج کئے گئے ہیں۔ کتاب کی افادیت کے پیش نظر الفرقان ٹرسٹ کے ذمہ داران نے اسے آسان اردو قالب میں ترجمہ وتحقیق کے ساتھ 2؍جلدوں میں شائع کیا ہے۔ ترجمہ وتحقیق کا کام محترم جناب محمد الیاس بن عبد القادر بن عبد المجید نے بطریق احسن سرانجام دیا ہےفقہی ابواب پر مرتّب حدیث کا یہ مجموعہ طالبانِ علوم نبوت کیلئے ایک بیش بہا علمی تحفہ ہے۔ رب کریم کتاب کے مؤلف، مترجم، محقق ، ناشر کو جزائے خیر دے ، اور جملہ قارئین کے لئے اسے نفع بخش بنائے اور ہم سب کو نبی پاک ﷺکی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِجاں بنانے کی توفیق دے۔(آمین )سنن دارمی کا ایک ترجمہ ’’ انصار السنہ پبلی کیشنز ،لاہور نے بھی شائع کیا ہے جو کتاب وسنت سائٹ پر موجود ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
حرفےچند |
25 |
تاثرات |
27 |
مقدمہ |
33 |
حالات زندگی امام دارمی |
36 |
نام ونسب |
36 |
پیدائش |
36 |
تعلیم وتربیت |
36 |
اساتذہ کرام |
36 |
بعض مشہورتلامذہ |
37 |
آپ کےبارےمیں علماءکےاقوال |
37 |
وفات |
39 |
مقدمہ |
|
نبی کریم ﷺ کی بعثت سےپہلےلوگ جس جہالت وگمراہی میں مبتلاتھےاس کابیان |
40 |
پچھلی کتابوں میں نبی کریم ﷺ کےاوصاف کابیان |
43 |
نبیﷺ کی ابتدائی حالت کابیان |
48 |
اللہ تعالیٰ نےنبی کریمﷺ کودرخت چوپائےاورجنوں کےان پرایمان لانےسےجوعزت بخشی اس کابیان |
51 |
اللہ تعالیٰ نےنبی کریمﷺ کی انگلیوں کےدرمیان سےپانی نکال کرآپ کوجو اس کابیان |
57 |
منبرکی آوازوگفتگوسےنبی کریمﷺ کی تکریم کابیان |
61 |
نبی کریمﷺ کےذریعےکھانےمیں برکت کابیان |
66 |
نبی کریمﷺ کوجوفضیلت عطاکی گئی اس کابیان |
74 |
نبی کریمﷺکی تکریم میں آسمان سےکھانااترنےکابیان |
81 |
نبی کریمﷺ کےحسن وجمال کابیان |
82 |
نبی کریمﷺ کامردوں سےبات کرنےکابیان |
86 |
نبی اکرمﷺ کی سخاوت کابیان |
89 |
نبیﷺ کی تواضع کابیان |
90 |
نبی ﷺ کی وفات کابیان |
91 |
وفات کےبعدنبی ﷺ کی تکریم کابیان |
104 |
سنت کی پیروی کابیان |
105 |
ایسافتوی دینےسےاحتیاط برتنےکابیان جس کےبارےمیں قرآن حدیث سےدلیل نہ ہو |
109 |
فتوی دینےسےکراہت کابیان |
116 |
ان لوگوں کابیان جنہوں نےفتوی دینےسےخوف کھایااورغلووزیادتی یابدعت ایجادکرنےکوبراسمجھا |
120 |
فتوی کےخطرناک ہونےکابیان |
130 |
ہرسوال کاجواب دےدینےوالےمفتی کابیان |
138 |
زمانےکےتغیراوراس میں رونماہونےوالےحادثات کابیان |
143 |
رائےاورقیاس پرعمل کرنےسےپاپسندیدگی کابیان |
148 |
علماءکی اقتداءکرنےکابیان |
157 |
نبی کریمﷺ سےحدیث روایت کرنےمیں احتیاط اورخوب چھان بین کرنےکابیان |
163 |
علم کےاٹھ جانےکابیان |
166 |
علم کےساتھ عمل اوراس میں حسن نیت کابیان |
170 |
غلطی میں پڑجانےکےخوف سےفتوی دینےسےگریزکابیان |
174 |
اس کابیان کہ علم خشیت اوراللہ کاتقوی ہے |
183 |
خواہشات سےپرہیزکرنےکابیان |
190 |
علم اورعالم کی فضیلت کابیان |
195 |
جوبناسوچےبغیرنیت کےعلم طلب کرےتوبھی علم اس کی نیت درست کردیتاہے |
208 |
بغیرخلوص وللہیت کےجوعلم تلاش کےاس پرملامت کابیان |
209 |
اہل ہوس بدعتی اورمتکلمین سےبچنےکابیان |
220 |
علم میں مساوات وبرابری کابیان |
224 |
علمائےکرام کی تعظیم وتوقیرکابیان |
225 |
صرف ثقہ راویوں سےحدیث روایت کرنےکابیان |
227 |
حدیث کی تفسیرمیں رسول اللہﷺ کےقول میں دوسروں کےقول سےبچنےکابیان |
231 |
حدیث رسول کی توہین وتحقیرپرفوری سزاکابیان |
234 |
لوگوں کواکتادینےسےناپسندیدگی کابیان |
239 |
حدیث کی عدم کتابت کابیان |
240 |
کتابت حدیث کی اجازت کابیان |
250 |
اچھایابراطریقہ رائج کرنےکابیان |
259 |
جس نےشہرت اورخاص پہچان کوناپسندکیااس کابیان |
261 |
رسول اللہﷺ سےسن کر تبلیغ اورسنتوں کی تعلیم کابیان |
268 |
علم کی طلب میں سفرکرنااوراس میں مشقت برداشت کرنےکابیان |
274 |
علم کی حفاظت کابیان |
278 |
حدیث قرآن کی تشریح کرنےوالی ہے |
282 |
حدیث رسول اللہﷺ کی تاویل کرنےکابیان |
283 |
علمی گفتگوکرنےکابیان |
285 |
فقہاءکےاختلاف کابیان |
292 |
عرض کابیان |
294 |
فتویٰ دینےکےبعداس سےرجوع کرنےکابیان |
296 |
کسی چیزکافتوی دینےکےبعداس کےخلاف رائےبدل کرفتویٰ دینےکابیان |
299 |
علم کی عظمت کابیان |
299 |
عبادبن عبادخواص الشامی کامکتوب |
307 |
وضواورطہارت کےمسائل |
|
وضوءاورنمازکی فرضیت کابیان |
3313 |
طہارت کابیان |
317 |
اللہ تعالیٰ کافرمان(اذقتم الی الصلا ۃ فاغسلووجوہکم )کابیان |
320 |
قضائےحاجت کےلیےجانےکابیان |
322 |
قضائےحاجت کےوقت پردہ پوشی کابیان |
322 |
پاخانہ یاپشاب کےوقت قبلہ کی طرف منہ کرنےکی ممانعت کابیان |
323 |
آداب قضائےحاجت میں عمروبن عون کابیان |
324 |
قبلہ کی طرف منہ کرکےقضائےحاجت کی رخصت کابیان |
324 |