توحید پرایمان اور شرک سے بیزاری ہی اصل دین ہے ۔اس کے بغیر اللہ تعالی کسی دین کو قبول نہی نہیں فرماتا ۔تمام انبیاء کرام ایک ہی پیغام اورایک ہی دعوت لےکر آئےکہ لوگو! صرف اللہ کی عبادت کرو او راس کےسوا تمام معبودوں سےبچو۔تمام انبیاء کرام سالہاسال تک مسلسل اس فریضہ کو سرانجام دیتے رہے انھوں نے اس پیغام کو پہنچانےکےلیے اس قدر تکالیف برداشت کیں کہ جسکا کوئی انسان تصور بھی نہیں کرسکتاہے ۔ حضرت نوح نے ساڑے نوسوسال کلمۂ توحید کی طرف لوگوں کودعوت دی ۔ اور اللہ کے آخری رسول سید الانبیاء خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نےبھی عقید ۂ توحید کی دعوت کے لیے کس قدر محنت کی اور اس فریضہ کو سر انجام دیا کہ جس کے بدلے آپ ﷺ کو طرح طرح کی تکالیف ومصائب سے دوچار ہوناپڑا۔ عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں توحید کی اہمیت کے پیش نظر ہر دور میں اہل علم...
اللہ تبارک وتعالیٰ کے تنہالائقِ عبادت ہونے ، عظمت وجلال اورصفاتِ کمال میں واحد اور بے مثال ہونے اوراسمائے حسنیٰ میں منفرد ہونے کا علم رکھنے اور پختہ اعتقاد کےساتھ اعتراف کرنے کانام توحید ہے ۔توحید کے اثبات پر کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ میں روشن براہین اور بے شمار واضح دلائل ہیں ۔ اور شرک کام معنی یہ کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھرائیں جبکہ اس نےہی ہمیں پیدا کیا ہے ۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے اور شرک ایسا گناہ کہ اللہ تعالی انسان کے تمام گناہوں کو معاف کردیں گے لیکن شرک جیسے عظیم گناہ کو معاف نہیں کریں گے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کوماؤف کردیتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔نیز شرک اعمال کو ضائع وبرباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ پہلی قوموں کی تباہی وبربادی کاسبب شرک ہی تھا۔ چنانچہ جس کسی نے بھی محبت یا تعظیم میں اللہ کے علاوہ کسی کواللہ کے برابر قرار دیا یا ملت ابراہیمی کے مخالف نقوش کی پیروی کی وہ مشرک ہے۔ زیر نظر رسالہ &r...
انسان کی زندگی کا مقصد اللہ تعالی نے اپنی عبادت رکھا اور ہر وہ کام جس کو دین یا ثواب سمجھ کر کیا جائے وہ عبادت کے زمرے میں آتا ہے اس لیے ہر وہ معاملہ جس کو ثواب سمجھ کر کیا جائے وہ خالصتا اللہ تعالی کی رضا کے لیے اور اسی کے نام پر ہونا چاہیے اگر کوئی شخص کسی بھی ثواب والے کام کو اللہ کے علاوہ کسی اور کی رضا حاصل کرنے کے لیے سر انجام دے گا تو یہ اللہ کے ہاں ناقابل قبول ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے ساتھ شر ک جیسے قبیح گناہ کا ارتکاب ہو جائے گا-اس لیے مصنف نے اس کتاب میں عبادت كا لغوي اور اصطلاحي مفهوم بيان كرنے کے ساتھ ساتھ انسانی زندگی کا مقصد بھی واضح کیا ہے- اوراس کےساتھ ساتھ بہت ہی اہم مسائل پر روشنی ڈالی ہے جن میں سے مسئلہ شفاعت،شرک کی اقسام ،وسیلہ کی پہچان اور قبروں پر عمارت تعمیر کر نے کے بارے میں بیان ہے-سب سے اہم خوبی یہ ہےکہ ہرموضوع کو الگ الگ فصل کے تحت بیان کیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اپنی بے پایاں ، لامحدود رحمت کے باوجود قرآن میں واضح اعلان کیا ہے کہ شرک کی معافی نہیں جب تک توبہ نہ کر لی جائے۔ قرآن کریم میں صدہا آیات شرک سے ڈراتی ہیں اور توحید کے فوائد بتاتی ہیں۔ اس کے باوجود آج ہمارے معاشرے میں شرک اتنا عام ہو گیا ہے کہ لوگ شرک ہی کو دین سمجھ بیٹھے ہیں۔ جب اصلاح کی کوشش کی جاتی ہے ، اثبات توحید اور رد شرک کے بارے میں آیات پیش کی جاتی ہیں تو لوگ کہتے ہیں کہ یہ ترجمہ صحیح نہیں ہے۔ اس اشکال کو دور کرنے کے لئے اس رسالے میں جو آیات پیش کی گئی ہیں وہ احمد رضاخان بریلوی کے ترجمہ کنزالایمان سے لی گئی ہیں۔ اس مختصر کتابچہ میں صرف آیات قرآنی ہی کو مضامین کے حساب سے ترتیب دیا گیا ہے اور تمام آیات کا ترجمہ کنزالایمان سے لیا ہے تاکہ اس اشکال کو دور کر دیا جائے کہ یہ ترجمہ غلط ہے۔شرک کی قباحت کو سمجھ کر اس سے بچنے اور دوسروں کو بچانے کی فکر ضرور کرنی چاہئے۔ اسی فکر کو عملی جامہ پہنانے کی اس کتابچہ میں عمدہ کوشش کی گئی ہے۔
خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ، خاص استعداد و صلاحیت کا نام ہے جس کے ذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار، اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔بلاشک وشبہ قدرتِ بیان ایسی نعمت جلیلہ اور ہدیۂ عظمہ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کو عطا فرماتا ہے اور خطابت و بیان کے ذریعے انسان قیادت وصدارت کی بلندیوں کوحاصل کرتا ہے۔ جوخطیب کتاب وسنت کے دلائل وبراہین سے مزین خطاب کرتا ہے اس کی بات میں وزن ہوتا ہےجس کاسامعین کے روح و قلب پر اثر پڑتا ہے۔ اور خطبۂ جمعہ کوئی عام درس یا تقریر نہیں بلکہ ایک انتہائی اہم نصیحت ہے جسے شریعتِ اسلامیہ میں فرض قرار دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ اس میں بہت سارے وہ لوگ بھی شریک ہوتے ہیں جو عام کسی درس و تقریر وغیرہ میں شرکت نہیں کرتے ۔اس لیے خطبا حضرات کے لیے ضروری ہے کہ وہ خطبات میں انتہائی اہم مضامین پر گفتگو فرمائیں جن میں عقائد کی اصلاح، عبادات کی ترغیب، اخلاقِ حسنہ کی تربیت، معاملات میں درستگی، آخرت کا فکر اورتزکیۂ نفس ہو۔ زیر تبصرہ کتاب ’’خطبات ن...
زیر نظر کتاب ’’ توحید کی برکات اور شرک کے نقصانات‘‘ مفسر قرآن مولانا میاں محمد جمیل حفظہ اللہ (مصنف کتب کثیرہ) کی کاوش ہے ۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں ایجوکیڈ طبقہ کو سامنے رکھتے ہوئے سہل انداز میں توحید اور شرک کے تمام پہلوں کا احاطہ کرتے ہوئے قارئین کرام کو توحید کی برکات اور شرک کے اعتقادی ، اخلاقی ،معاشرتی اور اخروی نقصانات سے آگاہ کیا ہے۔اللہ تعالیٰ میاں جمیل صاحب کی تحقیقی و تصنیفی ، دعوتی و تبلیغی جہود کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔ تمام اہل اسلام کو توحید کے نور سے منور فرمائے اور شرک کی تباہ کاریوں سے محفوظ فرمائے ۔ آمین (م۔ا)
اُخروی نجات ہر مسلمان کا مقصدِ زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسکتا ہے۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے ۔ قیامت کے روز عقیدۂ توحید کی موجودگی میں اعمال کی کوتاہیوں اور لغزشوں کی معافی تو ہوسکتی ہے لیکن شرک کی غلاظت وگندگی کے ہوتے ہوئے آسمان وزمین کی وسعتوں کےبرابر اعمال بھی بے کاروعبث ہوگے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کوماؤف کردیتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔نیز شرک اعمال کو ضائع وبرباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ شرک وبدعت کے خاتمہ اور اثباتِ توحید میں عرب وعجم کےبے شمارعلماء نے گراں قدر کتابیں تصنیف فرمائی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’توحید کی روشنی اور شرک کی تاریکی‘‘ کی تصنیف ہےاس کتاب میں اسلامی عقائد کی اساس وبنیاد ’’عقیدۂ توحید‘‘ اور اس کے م...
اللہ تبارک وتعالیٰ کے تنہالائقِ عبادت ہونے ، عظمت وجلال اورصفاتِ کمال میں واحد اور بے مثال ہونے اوراسمائے حسنیٰ میں منفرد ہونے کا علم رکھنے اور پختہ اعتقاد کےساتھ اعتراف کرنے کانام توحید ہے ۔توحید کے اثبات پر کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ میں روشن براہین اور بے شمار واضح دلائل ہیں ۔ اور شرک کامعنی یہ کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹہرائیں جبکہ اس نےہی ہمیں پیدا کیا ہے ۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے اور شرک ایسا گناہ کہ اللہ تعالیٰ انسان کے تمام گناہوں کو معاف کردیں گے لیکن شرک جیسے عظیم گناہ کو معاف نہیں کریں گے ۔شرک اس طرح انسانی عقل کوماؤف کردیتا ہےکہ انسان کوہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔نیز شرک اعمال کو ضائع وبرباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ پہلی قوموں کی تباہی وبربادی کاسبب شرک ہی تھا۔ چنانچہ جس کسی نے بھی محبت یا تعظیم میں اللہ کے علاوہ کسی کواللہ کے برابر قرار دیا یا ملت ابراہیمی کے مخالف نقوش کی پیروی کی وہ مشرک ہے۔تردید شرک اور اثبات کےسلسلے می...
توحید کا معنی ہے کہ انسان یہ عقیدہ رکھے کہ حق باری تعالیٰ اپنی ذات، صفات اور جُملہ اوصاف و کمال میں یکتا و بے مثال ہے۔ اس کا کوئی ساتھی یا شریک نہیں۔ کوئی اس کا ہم پلہ یا ہم مرتبہ نہیں۔ صرف وہی با اختیار ہے۔ اس کے کاموں میں نہ کوئی دخل دے سکتا ہے، نہ اسے کسی قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔ حتیٰ کہ اس کی نہ اولاد ہے اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہواہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ اَللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ ڏ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ کہو کہ وہ (ذات پاک ہے جس کا نام) اللہ (ہے) ایک ہے۔معبود برحق جو بےنیاز ہے۔نہ کسی کا باپ ہے۔ اور نہ کسی کا بیٹا۔ اور کوئی اس کا ہمسر نہیں۔(سورۃالاخلاص)علامہ جرجانی ؒ توحید کی تعریف اس طرح بیان کرتے ہیں :توحید تین چیزوں کا نام ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کی پہچان اس کی وحدانیت کا اقرار اور اس سے تمام شریکوں کی نفی کرنا۔ (التعریفات73) توحید کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حقوق صرف اللہ تعالیٰ ہی کیلئے خاص رکھے جائیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ توحید کی پکار‘‘ ماھر القادری صاحب کی ہے۔...
اللہ کی توحید وہ روشنی ہے کہ جس کے دل میں جگہ بنا لیتی ہے اسے زندگی کے تمام فنون و راہیں سجھا دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زمین پر بھٹکی ہوئی انسانیت کو راہ راست پر لانے کے لیے انبیاء کا سلسلہ نازل کیا۔جن کی دعوت کا مرکزی موضوع ہی توحید تھا وہ لوگوں کو ان کے رب کی حقیقی شناخت کروانے اور معبودوان باطلہ کی نشاندہی کرتے ہوئے ان سےبراء ت کادرس دیتے۔ اسی توحید کےلیے انبیاء و رسل نے اپنی جان قربان کیں اور اپنے جسم مخالفین کے پتھروں سےلہولہان کروائے۔زیر نظر کتاب نو مسلم ڈاکٹر ابوامینہ بلا ل فلپس کی تصنیف ہے جو جمیکا میں پیدا ہوئے کینیڈا میں پلے بڑھے اور 1972ء میں اسلام قبول کیا اور عرب کے مختلف کالجز اور یونیورسٹیوں میں اسلامی تعلیم حاصل کی۔مذکورہ کتاب میں مصنف نے توحید اور اس سے متعلقہ ابحاث کو مفصل ذکر کردیا ہے اس کتاب کے کل گیارہ باب ہیں۔ پہلا باب توحید کے مختلف پہلوؤں پر مشتمل ہے۔ دوسرا شرک کی اقسام ۔ تیسرا اللہ کا آدم سے عہدلینا۔ چوتھاطلسم اور شگون۔ پانچواں قسمت سےمتعلقہ بحث ۔ چھٹے میں علم نجوم کی وجہ سے شرک کی قباحتوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اسی طرح ساتویں باب...
اللہ تبارک و تعالیٰ کے تنہا لائقِ عبادت ہونے ، عظمت و جلال اور صفاتِ کمال میں واحد اور بےمثال ہونے کا پختہ اعتقاد کے ساتھ اعتراف کرنے کا نام توحید ہے ۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کو جہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے۔ قرآن کریم میں شرک کو بہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے۔ مشرک انسان کی عقل کام نہیں کرتی۔ اسے ہدایت گمراہی اور گمراہی ہدایت نظر آتی ہے ۔ نیز شرک اعمال کو ضائع و برباد کرنے والا اور ثواب سے محروم کرنے والا ہے ۔ پہلی قوموں کی تباہی و بربادی کا سبب شرک ہی تھا۔ چنانچہ جس کسی نے بھی اللہ کے ساتھ الوہیت، ربوبیت اور اسما و صفات میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک بنایا وہ مشرک ہے۔توحید کے اثبات اور ردّشرک پر کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ میں روشن براہین اور بےشمار واضح دلائل ہیں ۔ زیر نظر کتابچہ ’’ توحید کے فوائد و ثمرات اور شرک کی تباہ کاریاں‘‘ محترم جناب جاوید اقبال فانی کی کاوش ہے اس مختصر کتابچہ میں انہوں نے توحید کا مفہوم، اس کے دلائل اور اس کے ثمرات ، شرک کا مفہوم اور آثار و نقصانات کو قرآن و سنت کی روشنی میں بڑے احسن انداز سے بیان کیا ہے...
آج کل کے پر فتن دور میں جو جہالت وضلالت میں،قبل ازبعثت کی جہالت سےدوہاتھ آگے بڑھ چکاہے،اسلام کے نام لیواؤں کواسلام سے اتنی نفرت ہے کہ ان کہ سامنے اگر اسلام کواصلی صورت میں پیش کیا جائے تواسے اسی طرح مکروہ جانتے ہیں جیساکہ اسلام کی پہلی منزل پر سمجھا گیا تھا۔حالانکہ’’توحید‘‘وہ چیز ہے جس کے بغیر کوئی انسان دائرہ اسلام میں داخل نہیں ہوسکتا۔ ’’توحید‘‘ ہی وہ چیز ہےکہ جس کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے برگزیدہ بندوں انبیاء ورسلﷺ کو مبعوث فرمایا تاکہ وہ لوگوں کو غیراللہ کی بندگی سے نکال کر ایک اللہ کی عبادت میں لگائیں۔ اور شرک جیسے گناہ کبیرہ سے ان کو بچائے۔ اور شرک کی شنا عت وخطورات کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نےشرک کرنے والے کے گنا ہوں کو بخشنے سے انکار کردیاہے،اور یہ ایک بہت ہی تلخ حقیقت ہے،جو اللہ رب العزت کی مشرکین سے نارضگی کا مظہر ہے، زیرہ تبصرہ کتاب ’’توحیدی چمکاں‘‘ جو کہ عبدالشکور خان﷾کی پنجابی زبان میں ایک بے مثال تصنیف ہے۔...
اللہ تعالی کاکلام اور نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں ہیں اسی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں سے عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔ اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت عربی زبان سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ فرمان الٰہی اور فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے قاصر ہے ۔ حتٰی کہ تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کی اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل اسلامیات کے اسباق کو بھی بذات خود پڑھنے پڑھانے سے قا صر ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’توضیح الدراسۃ ‘تیسری صدی کے مشہور شاعر اور ادیب اب...
قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔ہمارے ہاں مجلس التحقیق الاسلامی میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔...
قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے ذریعہ ہدایت ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے لہذا ضروری ہے اس کے معانی ومفاہیم کوسمجھا جائے ،اس تفہیم کے لیے درس وتدریس کا اہتمام کیا جائے او راس کی تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔ قرٖآن فہمی کے لیے ترجمہ قرآن اساس کی حیثیت رکھتا ہے ۔آج دنیاکی کم وبیش 103 زبانوں میں قرآن کریم کے مکمل تراجم شائع ہوچکے ہیں۔جن میں سے ایک اہم زبان اردو بھی ہے ۔اردو زبان میں اولین ترجمہ کرنے والے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے دو فرزند شاہ رفیع الدین اور شاہ عبد القادر ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری وساری ہے ۔
زیر نظر ترجمہ قرآن ’’ توضیح القرآ ن ‘‘ محمد افضل احمد...
شیخ الاسلام فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری 1868ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے آپ نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں پائی۔ سات سال کی عمر میں والد اور چودہ برس کی عمر تک پہنچتے والدہ بھی داغِ مفارقت دے گئیں۔ بنیادی تعلیم مولانا احمد اللہ امرتسر سے حاصل کرنے کے بعد استاد پنجاب، مولانا حافظ عبدالمنان وزیرآبادی سے علم حدیث کی کتابیں پڑھیں۔ ۱۸۸۹ء میں سندفراغت حاصل کرصحیحین پڑھنے دہلی میں سید نذیرحسین دہلوی کے پاس پہنچے۔مولانا ثناءاللہ امرتسری وسیع المطالعہ، وسیع النظر، وسیع المعلومات اور باہمت عالم دین ہی نہیں دین اسلام کے داعی، محقق، متکلم، متعلم، مناظر مصنف، مفسر اور نامور صحافی بھی تھے۔ مولانا کے پیش نگاہ دفاعِ اسلام اور پیغمبر اعظم جناب محمد رسول اللہﷺ کی عزت و ناموس کی حفاظت کا کام تھا۔ یہودونصاریٰ کی طرح ہندو بھی اسلام کے درپے تھے۔ مولانا کی اسلامی حمیت نے یہودونصاریٰ، ہندو اورقادیانیوں کو دندان شکن جواب دیے۔ عیسائیت اور ہند مت کے رد میں آپ نےمتعد دکتب لکھیں۔اور آپ نے جس سرگرمی و تندہی سے عقیدہ ختم نبوتﷺ کا دفاع کیا، ایسی سعادت کم ہی مسلمانوں کے حصے م...
قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سےباب قائم کیے۔اور بعض مفسرین نے بعض سورتوں کی الگ الگ تفسیر اور ان کے مفاہیم ومطالب سمجھا نے کےلیے بھی کتب تصنیف کی ہیں جیسے معوذ...
عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "توضیح النحو باجراء قواعد النحو"مسلک دیو بند کے معروف عالم دین محترم مولانا مفتی محمد حسن صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نےقواعد نحو کے اجراء کے ساتھ نحو کو آسان بنانے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے۔عربی زبان کے قواعد سیکھنے کے حوالے سے ی...
وقف کا لغوی معنی ٰٹھہرنا اور رُکنا ہے۔ جبکہ اہل فن قراء کرام کی اصطلاح میں وقف کے معنیٰ ہیں کہ: ’’ کلمہ کے آخر پر اتنی دیر آواز کو منقطع کرنا جس میں بطور عادت سانس لیا جاسکے۔‘‘ علم وقف منجملہ علوم قرآنیہ میں سے ایک ہے، جو کہ علم تجوید کا تکملہ و تتمہ ہے۔ کیونکہ تجوید کی طرح وقوف کی معرفت بھی ترتیل کا ایک حصہ اور جز ہے۔ اہمیت کے لحاظ سے علم وقف کسی طرح بھی علم تجوید سے کم نہیں ہے۔ جس آیت مبارکہ سے تجوید کا وجوب ثابت ہوتا ہے اسی آیت سے علم وقف کا بھی وجوب ثابت ہوتا ہے۔ اسی لیے قراء کرام نے رسائل تجوید میں وقف کے مسائل بھی بیان کیے ہیں، حتی ٰ کہ بہت سے علماء نے اس موضو ع پر مستقل کتابیں تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ توضیح الوقف حاشیہ جامع الوقف‘‘ استاذ القراء مولانا قاری محب الدین احمد لکھنوی کی تصنیف جامع الوقف پر مفید حاشیہ ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں احکام وقف کے ساتھ سکتہ، سکوت اور قطع کے احکام کو سہل انداز میں پیش کیا ہے۔ یہ حاشیہ انتہائی مفید اور مدلل ہے۔ (م۔ا)
نماز سے متعلقہ مسائل میں ایک اہم اختلافی مسئلہ فاتحہ خلف الامام یعنی امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنے یا نہ پڑھنے کا ہے۔ اس موضوع پر فریقین کی بیسیوں کتب موجود ہیں۔ فاتحہ خلف الامام کا انکار کرنے والوں کی طرف سے اس سلسلے کی جامع کتاب "احسن الکلام" شائع ہوئی ہے۔ جس کا کچھ جواب "خیر الکلام" میں حافظ محمد گوندلوی صاحب نے بخوبی دیا ہے۔ لیکن "احسن الکلام" کے نئے ایڈیشن میں "خیرالکلام" پر بھی اعتراضات کئے گئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب "توضیح الکلام" اسی "احسن الکلام" کے محدثانہ جائزے اور تنقید متین پر مشتمل ہزار سے زائد بڑے سائز کے صفحات پر پھیلی ہوئی ایک بے مثال علمی و تحقیقی دستاویز ہے۔ اس کتاب کے پہلے حصے میں ٹھوس علمی دلائل سے ثابت کیا گیا ہے کہ سورۂ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں اور امام، مقتدی اور منفرد سب کیلئے یہی حکم ہے۔ دوسرے حصے میں مانعین کے دلائل کو محدثانہ نقد و نظر کی کسوٹی پر رکھ کر ان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ مؤلف احسن الکلام نے اپنے مؤقف کو سنبھالا دینے کیلئے جو تاویلات فاسدہ کی ہیں، شاذ اقوال کا...
عقائد نسفی ابو حفص عمر بن محمد نسفی حنفی ماتریدی کی تصنیف ہے ۔ اس کی متعدد شروحات لکھی جاچکی ہیں ۔ 'خیالی' اس کی معروف شرح ہے جس پر علامہ عبد الحکیم سیالکوٹی نے حاشیہ لکھا ہے۔علامہ تفتازانی نے بھی اس کی مفصل شرح لکھی ہے۔ تفتازانی کی شرح پر کئی شرحیں لکھی گئیں ہیں۔ یہ کتاب مدارسِ عربیہ میں مقبول و متداول ہے۔ادیب عربی کےامتحان میں بطور نصاب شامل ہوجانے کے بعد اس کی درسی حیثیت میں قابل ِقدر اضافہ ہوا تو جناب عبدالحلیم شرر نے عقائد نسفی کے متن کواردو میں پیش کیا اور طلبہ کی سہولت کےلیے اسے سوال وجواب کی شکل دی گئی ۔نیز اس کے ساتھ ایک منظوم عقائد نامہ بھی شامل کردیا گیا ہے تاکہ طلباء کوپڑھنے اور یاد کرنے میں آسانی رہے ۔( م۔ا)
امام بخاری کی شخصیت اور ان کی صحیح بخاری کسی تعارف کی محتاج نہیں سولہ سال کے طویل عرصہ میں امام بخاری نے 6 لاکھ احادیث سے اس کا انتخاب کیا اور اس کتاب کے ابواب کی ترتیب روضۃ من ریاض الجنۃ میں بیٹھ کر فرمائی اور اس میں صرف صحیح احادیث کو شامل کیا ۔یہی وجہ ہےکہ علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اصح الکتب بعد کتاب الله صحیح البخاری بے شماراہل علم اور ائمہ حدیث ننے مختلف انداز میں صحیح بخاری کی شروحات لکھی ہیں ان میں فتح الباری از ابن حافظ ابن حجر عسقلانی کو امتیازی مقام حاصل ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ توفیق الباری شرح صحیح بخاری ‘‘پروفیسرڈاکٹر عبدالکبیر محسن﷾ کی 12 ضخیم مجلدات پر مشتمل عظیم الشان تالیف ہے جسے نے انہوں اپنے والد گرامی مولانا عبد الحلیم (شیح الحدیث جامعہ محمدیہ اوکاڑہ) کے حکم اور ہدایات کے مطابق پایۂ ت...
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی ’صحیح بخاری‘ کو کتاب اللہ کے بعد صحیح ترین کتاب ہونے کا شرف حاصل ہے۔ لیکن پھر بھی بعض عاقبت نا اندیش صحیح بخاری اور امام بخاری پر اعتراضات کا سلسلہ دراز کیے رکھتے ہیں۔ انہی حضرات میں سے ایک صاحب احمد سعید ملتانی چتروڑگڑھی ہیں جنہوں نے ’قرآن مقدس اور بخاری محدث‘ کے نام سے کتاب لکھی، جس میں انہوں نے صحیح بخاری کی 54 حدیثوں پر متعدد اعتراضات کیے ہیں۔ زیر نظر کتاب میں محترم حافظ زبیر علی زئی نے اپنے مخصوص انداز میں اس کتاب کا جامع اور مسکت جواب دیا ہے۔ حافظ صاحب نے کتاب کے شروع میں ملتانی صاحب کے 34 جھوٹوں کا بھی تذکرہ کیا ہے۔(ع۔م)
جیسا کہ اہل اسلام واقف ہیں کہ گذشتہ سالوں میں بعض مغربی ممالک کے اخبارات میں نبی کریمﷺ کے توہین آمیز خاکے شائع کیے گئے اور اس کے بعد یہ سلسلہ دراز ہوتا چلا گیا اور فیس بک پر خاکوں کے مقابلہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس صورت میں سرزمین توحید کیسے خاموش رہ سکتی تھی۔ بیت اللہ الحرام سے اس پر صدائے احتجاج بلند ہوئی جس نے رفتہ رفتہ پوری دنیا کے مسلمانوں کو چراغ پا کر دیا اور اسی سے تحفظ ناموس رسالت کی مؤثر تحریک کا آغاز ہوا۔ ماہنامہ ’محدث‘ میں اس خطبہ کو اردو ترجمہ کر کے شائع کیا گیا۔ علاوہ بریں جامعہ لاہور الاسلامیہ اور ’محدث‘ کے مدیر حافظ حسن مدنی نے ’محدث‘ ہی میں اداریہ لکھا جس میں عالمی قوانین کے تناظر میں توہین آمیز خاکوں کا جائزہ لیا اور امت مسلمہ کے لیے لائحہ عمل پیش کیا۔ اس اداریے اور خطبہ حرم کو افادہ عام کے لیے پملفٹ کی صورت میں شائع کر کے تقسیم کیا گیا۔ یہی پمفلٹ اس وقت قارئین کتاب و سنت ڈاٹ کام کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ (ع۔م)
رسول کریم ﷺ کی عزت،عفت، عظمت اور حرمت اہل ایمان کا جز وِلاینفک ہے اور حبِ رسول ﷺ ایمانیات میں سے ہے اور آپ کی شانِ مبارک پر حملہ اسلام پر حملہ ہے۔نبی کریم ﷺ کی توہین کرنے والے کی سز ا قتل کے حوالے سے کتبِ احادیث اورتاریخ وسیرت میں بے شمار واقعات موجود ہیں اور شیخ االاسلام اما م ابن تیمیہ نے اس موضوع پر الصارم المسلول علی شاتم الرسول ﷺ کے نام سے مستقل کتاب تصنیف فرمائی ہے2005ء میں ڈنمارک، ناروے وغیرہ کے بعض آرٹسٹوں نے آپ ﷺ کی ذات گرامی کے بارے میں خاکے بنا کر آپﷺ کامذاق اڑایا۔جس سے پورا عالم ِاسلام مضطرب اور دل گرفتہ ہوا ۔تونبی کریم ﷺ سے عقیدت ومحبت کے تقاضا کو سامنے رکھتے ہواہل ایما ن سراپا احتجاج بن گئے ۔ علماء ،خطباء حضرات اور قلمکاروں نے بھر انداز میں اپنی تقریروں اور تحریروں کےذریعے نبی کریمﷺ ک...