اللہ تبارک وتعالیٰ نے مسلمانوں کو ایک بڑی دولت اور نعمت سے نوازا ہے، جو پورے دین کو جامع اور اس کی تبلیغ کا بہترین ذریعہ ہے۔ وہ نعمت اور دولت اخلاق ہے، ہمارے نبی حضرت محمد رسول اللہﷺ اخلاق کے اعلیٰ معیار پر تھے، چنانچہ آپﷺ کی راز دار زندگی اور آپﷺ کی زوجہ محترمہ سیدہ عائشہ ؓ عنہا فرماتی ہیں، ”آپﷺ کے اخلاق کا نمونہ قرآن کریم ہے“۔ آپﷺ نے اپنے ہر قول وفعل سے ثابت کیا کہ آپﷺ دنیا میں اخلاقِ حسنہ کی تکمیل کے لیے تشریف لائے، چنانچہ ارشاد ہے: ”بعثت لاتتم مکارم الاخلاق“ یعنی ”میں (رسول اللہ ﷺ) اخلاق حسنہ کی تکمیل کے واسطے بھیجا گیا ہوں“۔ پس جس نے جس قدر آپﷺ کی تعلیمات سے فائدہ اٹھاکر اپنے اخلاق کو بہتر بنایا اسی قدر آپﷺ کے دربار میں اس کو بلند مرتبہ ملا، صحیح بخاری کتاب الادب میں ہے، ”ان خیارکم احسن منکم اخلاقا“ یعنی ”تم میں سب سے اچھا وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں۔ حضورﷺ کی ساری زندگی اخلاقِ حسنہ سے عبارت تھی، قرآن کریم نے خود گواہی دی ”انک لعلی خلق عظیم“ یعنی ”بلاشبہ آپﷺ اخلاق کے بڑے م...
نبی کریم ﷺ اخلاقیات کے اعلی ترین مقام پر فائز تھے،اللہ تعالی نے آپ کو اخلاق کا بہترین نمونہ اور پیکر بنا کر بھیجا تھا۔کسی نے سیدہ عائشہ ؓ سے نبی کریم ﷺ کے اخلاق کے بارے میں پوچھا تو آپ نے جواب دیا: کیا تم نے قرآن نہیں پڑھا؟آپ ﷺ اخلاق کے اعلیٰ ترین مرتبے پر فائز تھے۔ اس کی گواہی قرآن نے بھی دی اور صحابہ و ازواج مطہرات ؓ نے بھی۔ یہاں تک کہ آپ کے بدترین مخالفین،جنہوں نے آپ پر طرح طرح کے الزامات تو لگائے لیکن کبھی آپ کی سیرت اور کردار کی بابت ایک لفظ بھی نہ کہہ پائے۔حیرت کا مقام ہے کہ آپ کے ہم عصر مخالفین تک آپ کو اعلیٰ اخلاق و کردار کا حامل گردانتے تھے۔ لیکن چودہ سو سال بعد مغرب کے آزادی صحافت کے علمبرداروں کو آپ کے کردار پر انگشت نمائی کا گھناؤنا خیال سوجھا۔ اس کا حل یہی ہے کہ ہم اپنے پیارے نبی جناب محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اور کردار کا مطالعہ کریں اور اس کا زیادہ سے زیادہ پرچار کریں۔ زیر تبصرہ کتاب "اخلاق پیمبری" محترم جناب طالب ہاشمی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے انتہائی سادہ لیکن مؤثر انداز میں آپ ﷺ کے اخلاق و سیرت کو بیان کیا ہے۔ مولف مو...
اللہ تبارک وتعالیٰ نے مسلمانوں کو ایک بڑی دولت اور نعمت سے نوازا ہے، جو پورے دین کو جامع اور اس کی تبلیغ کا بہترین ذریعہ ہے۔ وہ نعمت اور دولت اخلاق ہے، ہمارے نبی حضرت محمد رسول اللہﷺ اخلاق کے اعلیٰ معیار پر تھے، ۔آپﷺ نے اپنے ہر قول وفعل سے ثابت کیا کہ آپﷺ دنیا میں اخلاقِ حسنہ کی تکمیل کے لیے تشریف لائے، ارشاد نبوی ہے: ”بعثت لاتتم مکارم الاخلاق“ یعنی ”میں (رسول اللہ ﷺ) اخلاق حسنہ کی تکمیل کے واسطے بھیجا گیا ہوں“۔ پس جس نے جس قدر آپﷺ کی تعلیمات سے فائدہ اٹھاکر اپنے اخلاق کو بہتر بنایا اسی قدر آپﷺ کے دربار میں اس کو بلند مرتبہ ملا، صحیح بخاری کتاب الادب میں ہے، ”ان خیارکم احسن منکم اخلاقا“ یعنی ”تم میں سب سے اچھا وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں۔ حضورﷺ کی ساری زندگی اخلاقِ حسنہ سے عبارت تھی، قرآن کریم نے خود گواہی دی ”انک لعلی خلق عظیم“ یعنی ”بلاشبہ آپﷺ اخلاق کے بڑے مرتبہ پر فائز ہیں“۔ آپ ﷺ لوگوں کوبھی ہمیشہ اچھے اخلاق کی تلقین کرتے آپ کے اس اندازِ تربیت کےبارے میں حضرت انس کہتے ہیں۔ رای...
اس میں بھلا کیا شک ہے کہ اس وقت امت مسلمہ پرزوال کا دور ہے۔ مسلمان ہر لحاظ سے ابتر کا شکار ہیں۔ ان کی سیاست میں انتشار، ان کی معاشرت میں بے راہ روی، ان کی معیشت میں تباہ حالی اسی طرح تزکیہ نفس اور اصلاح باطن کا شدید فقدان ہے۔ گویہ یہ زوال ہمہ جہتی ہے۔ اور یہ شروع بھی گزشتہ کچھ دہائیوں سے ہواہے۔ امت کی اس زبوں حالی کو دیکھ کر اسے سدھارنے کےلیے کئی ایک جماعتیں اٹھیں، ان میں سے کچھ دعوتی تھیں اور کچھ عسکری۔ ایسے ان جماعتوں میں سے سب سے اہم ترین جماعت اخوان المسلمین ہے جس نے احیائے امت کےلیے تقریباً ہمہ جہت کام کیا۔ بنیادی طور پر اخوان کامحاذ سیاسی تھا۔ اور گزشتہ صدی میں جو جماعتیں امت کےلیے ایک نمونے کی حیثیت سے سامنے آئی ہیں ان میں سے بھی اخوان کا شمار ہوتا ہے۔ مختصر بات یہ ہےکہ اخوان کانظم ونسق اور اس کے کارکنان کی تربیت واصلاح ایک مثال تھے۔ زیرنظرکتاب میں اس عظیم تحریک کے نظام اصلاح وتربیت کو سمجھانے کی یا اسےآگے پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ جس میں مصنف نے اس تحریک کے دعوتی اور تربیتی پہلو کو زیادہ اجاگر کرنے کی کوشش فرمائی ہے۔ (ع۔ح)
اخوانی تنظیم 1929ء میں مصر میں قائم ہوئی شیخ حسن البنا اس کے بانی تھے اس کا منشا اسلام کے بنیادی عقائد کا احیا اور ان کا نفاذ تھا۔ مگر بعد میں یہ جماعت سیاسی شکل اختیار کر گئی۔ مصر میں یہ تحریک کافی مقبول ہوئی اور اس کی شاخیں دوسرے عرب ممالک میں بھی قائم ہو گئیں۔ اخوان المسلمون کا پاکستان کی جماعت اسلامی سے قریبی تعلقات ہیں۔ زیر نظر رسالہ ’’اخوانی تنظیم کی حقیقت اس کے خطرات اور اندیشے‘‘ڈاکٹر سلیمان بن عبد اللہ ابا الخیل حفظہ اللہ (سابق چانسلر امام محمد بن سعود یونیورسٹی،سابق پرو چانسلر انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد ،جامعہ لاہور الاسلامیہ) کے خطاب کی کتابی صورت ہے۔موصوف دین کے نام پر تجارت کے کرنے والی جماعتوں اور تنظیموں سے ملک و ملت کو ہمیشہ آگاہ کرتے رہے ہیں بطور خاص اخوانی تنظیم کی حقیقت کو آپ نے میڈیا کے ذریعے سب سے زیادہ آگاہ کیا ہے ۔ڈاکٹر سلمان ابا الخیل حفظہ اللہ نے اس خطاب میں جہاں دین اسلام کے حقیقی چہرے کو دکھایا ہے ، صحیح اسلامی عقیدے...
کتب ِ سیرت او رکتب ِ شمائل میں فرق یہ ہے کہ کتب سیرت میں نبی کریم ﷺ سے متعلق ہر بات خوب وضاحت سے بیان کی جاتی ہے ۔ مثلاً ہجرت جہاد وقتال ،غزوات ، دشمن کی طرف سے مصائب وآلام، امہات المومنین کابیان اور صحابہ کرام کے تذکرے وغیرہ۔جبکہ شمائل وخصائل کی کتب میں صرف آپﷺ کی ذاتِ بابرکت ہی موضوع ہوتی ہے۔ نبی کریم ﷺ کے شمائل وخصائل کے متعلق امام ترمذی کی کتاب ’’شمائل ترمذی ‘‘ اولین کتاب ہے۔ علما و محدثین نے اس کی کی شروحات لکھی اور بعضوں نے اس کا اختصار بھی کیا۔ زیر نظر کتاب ’’ادائیں محبوب کی‘‘ سعودی عرب کے معروف عالم شیخ محمدبن جمیل زینورحمہ اللہ کی عربی تصنیف قطوف من الشمائل المحمدية و الأخلاق النبوية والأداب الإسلامية کا سليس اردو ترجمہ ہے۔ فاضل مولف نے اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا حصہ شمائل محمد ی(عادات وخصائل) سےمتع...
کسی بھی قوم کی نشوونما اور تعمیر وترقی کےلیے عدل وانصاف ایک بنیادی ضرورت ہے ۔جس سے مظلوم کی نصرت ،ظالم کا قلع قمع اور جھگڑوں کا فیصلہ کیا جاتا ہے اورحقوق کو ان کےمستحقین تک پہنچایا جاتاہے اور دنگا فساد کرنے والوں کو سزائیں دی جاتی ہیں ۔تاکہ معاشرے کے ہرفرد کی جان ومال ،عزت وحرمت اور مال واولاد کی حفاظت کی جا سکے ۔ یہی وجہ ہے اسلام نے ’’قضا‘‘یعنی قیام عدل کاانتہا درجہ اہتمام کیا ہے۔اوراسے انبیاء کی سنت بتایا ہے۔اور نبی کریم ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے لوگوں میں فیصلہ کرنے کا حکم دیتےہوئے فرمایا:’’اے نبی کریم ! آپ لوگوں کےدرمیان اللہ کی نازل کردہ ہدایت کے مطابق فیصلہ کریں۔‘‘نبی کریمﷺ کی حیات مبارکہ مسلمانوں کے لیے دین ودنیا کے تمام امور میں مرجع کی حیثیت رکھتی ہے۔ آپ کی تنہا ذات میں حاکم،قائد،مربی،مرشد اور منصف اعلیٰ کی تمام خصوصیات جمع تھیں۔جو لوگ آپ کے فیصلے پر راضی نہیں ہوئے ا ن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں سنگین وعید نازل فرمائی اور اپنی ذات کی قسم کھا کر کہا کہ آپ کے فیصلے تسلیم نہ کرنے والوں کو اسلا...
کسی بھی زبان کے رموز اوقاف یا علامات ،وقف اُن اشاروں یا علامتوں کو کہتے ہیں جو کسی عبارت کے ایک جملے کے ایک حصے کو اس کے باقی حصوں سے علاحدہ کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔زبان کے اصول و قواعد کا مطالعہ اور تحقیق زندہ اور باوقار قوموں کی حیات کے لیے بہت ضروری ہے۔ زیر نظر کتاب محسن فارانی، آصف اقبال، نعمانی فاروقی حفظہم اللہ کی مشترکہ کاوش ہے۔انہوں نے اس رسالہ میں اداب و انشا، پروف ریڈنگ ، کمپوزنگ، اور تحقیق و تخریج کے اُصول و ضوابط اور رُموز کو آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے۔(م۔ا)
ادب و آداب اور اخلاق کسی بھی قوم کا طرہ امتیاز ہے گو کہ دیگر اقوام یا مذاہب نے اخلاق و کردار اور ادب و آداب کو فروغ دینے میں ہی اپنی عافیت جانی مگر اس کا تمام تر سہرا اسلام ہی کے سر جاتا ہے جس نے ادب و آداب اور حسن اخلاق کو باقاعدہ رائج کیا اور اسے انسانیت کا اولین درجہ دیا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بات کی جاتی ہے کہ اسلام تلوار سے نہیں زبان (یعنی اخلاق) سے پھیلا۔ حسنِ اخلاق اور ادب پر لاتعداد احادیث مبارکہ ہیں کہ چھوٹے ہوں یا بڑے‘ سب کے ساتھ کس طرح ادب سے پیش آنے کی تلقین اور ہدایت فرمائی گئی ادب اور اخلاق کسی معاشرے کی بنیادی حیثیت کا درجہ رکھتا ہے جو معاشرے کو بلند تر کر دینے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ادب سے عاری انسان اپنا مقام نہیں بنا سکتا۔ باادب بامراد اور بے ادب بے مراد ہوتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’ادب کس کاکیوں اور کیسے ‘‘ماہنامہ ضیا حدیث کے ایڈیٹر جنا ب نعمان فاروقی ﷾ کے والد گرامی محترم مولانا حکیم محمد ادریس فاروقی کے ماہنامہ ضیائے حدیث میں لکھے گئے قسط وار کالم ’’ ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں&lsquo...
اسلام میں جس طرح عبادات وفرائض میں زور دیاگیا ہے۔ اسی طرح اس دین نے کسبِ حلال اورطلب معاش کو بھی اہمیت دی ہے ۔ لہذاہرمسلمان کے لیے اپنے دنیوی واخروی تمام معاملات میں شرعی احکام اور دینی تعلیمات کی پابندی از بس ضروری ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :َیا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ(سورۃ البقرۃ:208)’’اے اہل ایمان اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں کے پیچھے مت چلو ،یقیناً وہ تمہارا کھلا دشمن ہے ‘‘۔ کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ عبادات میں تو کتاب وسنت پر عمل پیرا ہو او رمعاملات او رمعاشرتی مسائل میں اپنی من مانی کرے او راپنے آپ کوشرعی پابندیوں سے آزاد تصور کرے۔ ہمارے دین کی وسعت وجامعیت ہے کہ اس میں ہر طرح کے تعبدی امور اور کاروباری معاملات ومسائل کا مکمل بیان موجود ہے۔ ان میں معاشی زندگی کے مسائل او ران کے حل کو خصوصی اہمیت کے ساتھ بیان کیاگیا ہے ہر مسلمان بہ آسانی انہیں سمجھ کر ان پر عمل پیرا...
جمہوریت ایک سیاسی نظام ہے یعنی عوام کی اکثریت کی رائے سے حکومت کا بننا اور اس کا بگڑنا۔ اس نظام میں انفرادی آزادی اور شخصی مساوات کے تصورات کو جو اہمیت دی گئی ہے اس کی وجہ سے عہد حاضر میں اس کی طرف لوگوں کا میلان زیادہ ہے۔اگرچہ بہت سے مسلم دانشور اس طرزِ حکومت کے حامی ہیں۔لیکن ہر دور میں اصحابِ علم کی ایک بڑی تعداد نے جن میں مسلمان بھی شامل ہیں، جمہوریت کو ناپسند کیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اس میں عوام کی حاکمیت اور مطلق آزادی کا تصور غیر عقلی اور باعثِ فساد ہے۔پاکستان میں جمہوری نظام کے قیام کی خواہش کا فی مستحکم نظر آتی ہے لیکن سیاسی اور معاشرتی عمل میں اتنے تضادات موجود ہیں کہ جمہوریت میں ابھی تک تسلسل پیدا نہ ہوسکا اور نہ پائیداری۔جمہوریت کی خواہش اور کوشش کے باوجود جمہوریت کا پر وان نہ چڑھنا جمہوری عمل کے نازک اور مشکل ہونے کا ثبوت ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ادیان کی جنگ: دینِ اسلام یا دینِ جمہوریت؟‘‘ کی تصنیف ہے جوکہ عصرِ حاضر کے سب بڑے فتنے، فتنہ جمہوریت کی حقیقت آشکارا کرتی ہےفاضل مصنف نے اس میں جمہور...
اذان اسلام کا شعار ہے نماز پنجگانہ کےلیے اذان کا طریقہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے سے رائج ہے ۔حضرت بلال اسلام کے پہلے مؤذن تھے۔ بلالی اذان کے الفاظ بھی قرآن وحدیث سے ثابت ہیں ۔ لیکن ایک نام نہاد جماعت نے اذان سے پہلے او ربعض مساجد میں اذان کےبعد ایک ایسا درود جاری کیا ہےجس کا ثبوت قرآن وحدیث ، صحابہ ،تابعین ، تبع تابعین ،محدثین سے نہیں ملتا۔ زیر نظر کتاب’’ اذان اور مؤذنین رسول اللہ ﷺ ‘‘ کی مرتب شدہ ہے فاضل مرتب نے اس کتا ب کو چار ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔ باب اول : اذان کی اہمیت، فضیلت اور تاریخ سے متعلق ہے اور باب دوم میں اذان سےمتعلق احکام ومسائل بیان کیے گئے ہیں ،باب سوم :اجابت اذان سے متعلق فضائل ومسائل پر مشتمل ہے۔ جبکہ باب چہام : صاحب اذان اور مؤذنین رسول للہ ﷺ کے تذکار کےمتعلق ہے۔ (م۔ا)
ہم میں کون شخص ہے جس نے آج تک اذان کی صدائے دلنواز نہ سنی ہو۔بلا مبالغہ یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ ایک مسلمان اپنی زندگی میں جو آواز بار بار اور سب سے زیادہ سنتا ہے وہ اذان ہی ہے۔یہ صدائے فلاح وفوز دنیا کی ہر بستی ،ہر نگر ،ہر شہر اور ہر اس علاقے میں جہاں مسلمان بستے ہیں روزانہ پانچ وقت بلند ہوتی ہے اور اللہ کی توحید کا اعلان کرتی ہے۔لیکن بڑے دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ وہ اذان جسے ہم بچپن سے سنتے آ رہے ہیں ،جس کا ایک ایک حرف ہمارے نہاں خانہ دل میں اپنی پرعظمت شان وشوکت رکھتا ہے،جو دین کی ایک معروف شناخت اور ایک اہم ترین شعار ہے،ہم اس اذان کے پیغام سے کما حقہ واقف نہیں ہیں،اس کے معانی ومفاہیم اور حقائق ومعارف سے دور ہیں۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اذان جن معانی وحقائق کی طرف اشارہ کرتی ہے ،اگر وہ ہمارے دل ودماغ میں پیوست ہو جائیں تو ہماری زندگیوں میں ایک عظیم انقلاب آجائے۔زیر تبصرہ کتابچہ ’’اذان ایک پیغام، ایک دعوت‘‘مولانا عبد الہادی عبد الخالق مدنی کی کاوش ہے جس میں انہوں نے اذان کی اسی معنویت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے،شاید کہ اس کے مطالعہ س...
اذان اسلام کا شعار ہے نماز پنجگانہ کے لیے اذان کا طریقہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے سے رائج ہے۔ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ اسلام کے پہلے مؤذن تھے۔ بلالی اذان کے الفاظ بھی قرآن و حدیث سے ثابت ہیں۔ لیکن ایک نام نہاد جماعت نے اذان سے پہلے اور بعض مساجد میں اذان کے بعد ایک ایسا درود جاری کیا ہے جس کا ثبوت قرآن و حدیث ، صحابہ ،تابعین ، تبع تابعین اور محدثین سے نہیں ملتا۔ زیر نظر کتاب ’’اذان و اقامت اور جماعت و امامت ‘‘فضیلۃ الشیخ محمد منیر قمر حفظہ اللہ کے متحدہ عرب امارات کے ریڈیو ام القیوین کی اردو سروس سے نشر شدہ چند ریڈیائی تقاریر کی کتابی صورت ہے۔ جس میں اذان و اقامت کے مسائل و احکام اور نماز باجماعت کا حکم کیا ہے؟کو قرآن و سنت کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔(م۔ا)
اسلام آج سے چودہ سو سال قبل مکمل ہوچکا ہے ۔اب اس میں کسی بھی ایسی بات کی گنجائش نہیں جس کا ثبوت قرآن وحدیث میں موجود نہ ہو فرمانِ نبویﷺ ہےکہ ’’لوگو میں تم میں دو ایسی چیزیں چھوڑے جارہاہوں جب تک تم ان پر مضبوطی سے عمل کرتے رہو گے ہر گز گمراہ نہیں ہوگے اللہ کی کتاب اور میری سنت۔تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمان ان دونوں چیزوں پر براہ راست عمل کرتےرہے ترقی کرتے رہے اور جب مسلمانوں نے قرآن وحدیث کو چھوڑ کر دین میں نئی نئی باتیں نکال لی ہیں او ر انہیں دین کا درجہ دے دیا تو زوال کا شکار ہوگے ۔اذان اسلام کا شعار ہے نماز پنجگانہ کےلیے اذان کا طریقہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے سے رائج ہے ۔حضرت بلال اسلام کے پہلے مؤذن تھے۔ بلالی اذان کے الفاظ بھی قرآن وحدیث سے ثابت ہیں ۔ لیکن ایک نام نہاد جماعت نے اذان سے پہلے او ربعض مساجد میں اذان کےبعد ایک...
اذان اسلام کا شعار ہے نماز پنجگانہ کےلیے اذان کا طریقہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے سے رائج ہے ۔حضرت بلال اسلام کے پہلے مؤذن تھے۔ بلالی اذان کے الفاظ بھی قرآن وحدیث سے ثابت ہیں ۔ لیکن ایک نام نہاد جماعت نے اذان سے پہلے او ربعض مساجد میں اذان کےبعد ایک ایسا درود جاری کیا ہےجس کا ثبوت قرآن وحدیث ، صحابہ ،تابعین ، تبع تابعین ،محدثین سے نہیں ملتا۔ زیر نظر کتاب’’ اذان واقامت قرآن اور سنتِ مطہرہ کی روشنی میں ‘‘ ابو عدنان محمد طیب السلفی کی مرتب شدہ ہے . فاضل مرتب نے اس کتاب اس آسان اسلوب میں اذان واقامت کا حکم اس کا مفہوم ، فضائل وآداب کے علاوہ اذان واقامت کے تمام تر احکام ومسائل قرآن وسنت کی روشنی میں جمع کردئیے ہیں تاکہ ایک مسلمان اذان واقامت کے فقہی احکام ومسائل سے روشناس ہو سکے اور اس کے اہم شعار کو علم وبصیر...
شریعتِ اسلامیہ میں عبادات اللہ اور اس کے بندوں کے درمیان مناجات کانام ہے اور بندے کا اپنے خالق سےقلبی تعلق کا اظہار ہے ۔ایک مسلمان جب اپنی غمی،خوشی اور زندگی کے دیگر معاملات میں اللہ سےرہنمائی حاصل کرتا ہے تو اس کا یہ تعلق اس کے رب سے اور بھی گہرا ہوجاتا ہے ۔ عبادات کاایک حصہ ان دعاؤں پر مشتمل جو ایک مسلمان چوبیس گھنٹوں میں شارع ﷺ کی دی ہوئی رہنمائی کے مطابق بجا لاتا ہے او ر یقیناً مومن کےلیے سب سے بہترین ذریعہ دعا ہی ہے جس کے توسل سے وہ اپنے رب کو منالیتا ہے اور اپنی دنیا وآخرت کی مشکلات سے نجات پاتا ہے۔کتبِ احادیث نبی کریمﷺ کی دعاؤں سے بھری پڑی ہیں ۔مگر سوائے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے تمام احادیث کی کتب میں صحیح ضعیف اور موضوع روایات مل جاتی ہیں ۔دعاؤں پر لکھی گئی بے شمار کتب موجود ہیں اوران میں ایسی بھی ہیں جن میں ضعیف وموضوع روایات کی بھر مار ہے ۔زیر نظر کتاب''اذکار المسلم ''بھی مذکورہ سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔لیکن اس کی انفرادیت یہ ہےاس کتاب سے قبل چھپنے والی تمام کتب کو اس میں یکجا کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔اور پھر ان تمام احادیث کی تخریج...
کسبِ معاش کے معاملے میں اللہ تعالیٰ او ران کےرسول کریم ﷺ نے بنی نوع انسان کو اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارتے ہوئے نہیں چھوڑا بلکہ کتاب وسنت میں رزق کے حصول کےاسباب کو خوب وضاحت سے بیان کردیا گیا ہے ۔ اگر انسانیت ان اسباب کواچھی طرح سمجھ کر مضبوطی سے تھام لے اور صحیح انداز میں ان سے استفادہ کرے تو اللہ مالک الملک جو ’’الرزاق ذو القوۃ المتین‘‘ ہیں لوگوں کےلیے ہر جانب سےرزق کے دروازے کھول دیں گے۔آسمان سے ان پر خیر وبرکات نازل فرمادیں گے اور زمین سے ان کے لیے گوناگوں اور بیش بہا نعمتیں اگلوائیں گے ۔اللہ تعالیٰ رزق کےعطا کرنے میں کسی سبب کےمحتاج نہیں ، لیکن انہوں نے اپنی حکمت سے حصولِ رزق کے کچھ معنوی ومادی اسباب بنارکھے ہیں ۔ انہی معنوی اسباب میں سے ایک نہایت موثر ،انتہائی زور دار او ربہت بڑی قوت والا سبب دعا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ اذکار رزق ...
دنیا دارالامتحان ہے اس میں انسانوں کو آزمایا جاتا ہے ۔آزمائش سے کسی مومن کوبھی مفر نہیں۔ اسے اس جہاں میں طرح طرح کی مصائب اور پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑتاہے۔ قسم قسم کےہموم وغموم اس پر حملہ آور ہوتے ہیں ۔اور یہ تمام مصائب وآلام بیماری اور تکالیف سب کچھ منجانب اللہ ہیں اس پر ایمان ویقین رکھنا ایک مومن کے عقیدے کا حصہ ہے۔ ایک مومن شخص کو مصائب، مشکلات ، پریشانیوں اور غموں کا علاج اور ان سےنجات دعاؤں کے ذریعے سے کرنا چاہیے ۔ زیر نظر کتاب’’ اذکار مصائب‘‘محترم جناب ڈاکٹر فضل الٰہی ﷾ کی تصنیف ہے۔ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں حسب ذیل چار عنوانوں کے ضمن میں تفصیلات پیش کی ہیں۔مصیبتوں سے بچانے میں دعا کی فادیت ، مصیبتوں سے محفوظ کرنے والی پندرہ دعائیں ،مصیبتوں کے دور کرنے میں دعا کی اہمیت ، مصیبتوں سے نجات دلوانے والی سولہ دعائیں۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو امت مسلمہ کے لیے نفع بخش بنا...
دین اسلام میں ذکر الٰہی کی بہت زیادہ اہمیت و فضیلت ہے۔ ایک حدیث کے مطابق اللہ کے رسولﷺ نے ذکر الٰہی کو سونا چاندی خرچ کرنے حتیٰ کہ جہاد جیسے عمل سے بھی بہتر قرار دیا۔ فی زمانہ دعاؤں اور ذکر و اذکار کی بہت سی مختصر اور مفصل کتب موجود ہیں۔ ان اذکار و دعاؤں کی فضیلت کیا ہے؟ یہی اس کتاب کا موضوع ہے۔ جس میں پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی نے قرآن کریم کی بعض سورتوں اور آیات، اذان، نماز سے متعلقہ اذکار ، صبح و شام کے بعض اذکار کے فضائل اور مرادیں پوری کرنے والے آٹھ اذکار کا تذکرہ کرتے ہوئے دیگر مواقعوں کے اذکار کی بھی احادیث رسولﷺ کی روشنی میں فضیلت بیان کی ہے۔ کتاب کے آخر میں چند مفید تنبیہات بھی قلمبند کی گئی ہیں۔ (ع۔م)
دعا ہماری پریشانیوں کے ازالے کےلیے مؤثر ترین ہتھیارہے انسان اس دنیا کی زندگی میں جہاں ان گنت ولاتعداد نعمتوں سےفائدہ اٹھاتا ہے وہاں اپنی بے اعتدالیوں کی وجہ سے بیمار وسقیم ہو جاتاہے اس دنیاکی زندگی میں ہر آدمی کے مشاہدےمیں ہےکہ بعض انسان فالج، کینسر، یرقان، بخاروغیرہ اوراسی طرح کئی اقسام کی بیماریوں میں مبتلاہیں ان تمام بیماریوں سےنجات وشفا دینےوالا اللہ تعالیٰ ہے ان بیماریوں کے لیے جہاں دواؤں سے کام لیا جاتا ہے دعائیں بھی بڑی مؤثر ہیں۔ بہت سارے اہل علم نے قرآن وحدیث سے مسنون ادعیہ پر مشتمل بڑی وچھوٹی کئی کتب تالیف کی ہیں تاکہ قارئین ان سےفائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مالک حقیقی سے تعلق مضبوط کرسکیں۔ زیر نظر کتابچہ’’اذکار نبویﷺ‘‘ ابو عبدالبر عبد الحی سلفی حفظہ اللہ کا مرتب شد ہے۔ فاضل مرتب یہ کتابچہ نونہالوں اور پرائمری درجات کے طلبہ وطالبات کے لیے ایک نصابی مجموعہ کے طور پر مرتب کیا ہے۔ ا ور اسے چھ درجات میں تقسیم کر...
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب بیان کر دہ یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے ب...
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب بیان کر دہ یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے ب...
جمع حفاظت قرآن مجید کے بعد احادیث نبویہ اور سنن رسول اللہﷺ کے جمع و ضبط، حفاظت و صیانت پر جن احوال و ظروف اور ارشادات خاتم الانبیا نے صحابہ کرام اور تابعین عظام کو آمادہ کیا ہے ان میں ان بشارتوں کا بھی ایک خاص مقام ہے جن کی وجہ سے علمائے امت کےلیے صحرائے احادیث کے سنگ پاروں اور بحر آثار کے قطروں کو محفوظ کرنا ایک اہم علمی وظیفہ اور دینی خدمت بن گیا۔ نبی کریمﷺ نے چالیس حدیثوں کے حفظ و نقل پر جو عظیم بشارت دی ہے ا سکے پیش نظر خیر القرون سے اب تک بے شمار لوگوں نے حدیث کی حفاظت کی اور زبانی یا تحریری طریقہ سے دوسروں تک پہنچانے کا اہتمام کیا۔ صاحب کشف الظنون علامہ مصطفٰی بن عبداللہ معروف بکاتب چلپی نے حضرت عبداللہ بن مبارک سے اپنے زمانے کے مشاہیرعلما میں سے تقریباً 75 علما کی 90 سے زائد اربعینات کا تذکرہ کیا ہے۔ حافظ ابراہیم میرسیالکوٹی کسی تعارف کےمحتاج نہیں ہیں انھوں نے بھی ’اربعین ابراہیمی‘ کے نام سے چالیس احادیث جمع کیں۔ مولانا محمد علی جانباز نے ان چالیس احادیث کی مختصر شرح کر دی جس کے بعد یہ کتاب افادہ قارئین کے لیے حاضر ہے۔(ع۔م)
تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔اربعون؍اربعین سے مراد حدیث کی وہ کتاب ہےجس میں کسی ایک باب سےمتعلق احادیث یا مختلف ابواب سے یا مختلف اسانید سے چالیس احادیث جمع کی جائیں۔اس طرح کی تصانیف کا اصل سبب یہی احایث ہیں جن میں چالیں احادیث جمع کرنے والے کے لیے بہت فضیلت بیان کی گئی ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اسی طرز پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں اربعین کے سینکڑوں مجموعے مرتب ہوتے رہے ۔اربعین میں سب سے زیادہ متداول اربعین نووی ہےاس پر بہت سے علماء کے حواشی ، شروحات اور زاوئد موجود ہیں ۔ ’’سلسلہ اربعینا ت حدیث نبوی ﷺ