کل کتب 94

دکھائیں
کتب
  • 51 #4610

    مصنف : پروفیسر محمد رفیق چودھری

    مشاہدات : 11283

    شفاف نعمتیں

    (پیر 29 مئی 2017ء) ناشر : مکتبہ قرآنیات لاہور
    #4610 Book صفحات: 128
    امام الانبیاء محمد رسول اللہﷺ کی محبت جزو ایمان ہے اس کے بغیر ایمان کاتصور بھی نہیں کیا جاسکتا محبت کے جذبات میں شعرونظم کے پیکر میں ڈھلتے ہیں تو انہیں نعت کہا جاتا ہے رسول اکرمﷺ کی مدح وستائش اور آپ ﷺ کے اوصاف کریمہ کابیان باعث شادابی ایمان ہے۔ محبت رسولﷺ سوز وگداز، ادب واحترام، سنجیدگی و مانت، حقیقت نگاری اور حفظ مرابت، سچی اور حقیقی نعت گوئی کے عناصر ترکیبی ہیں۔ حفظ مراتب سےمراد یہ ہے کہ نعت کہنے والا اللہ اور بندے میں یعنی خالق اور مخلوق میں فرق وامتیاز کو ہر حال میں ملحوظ رکھے ورنہ وہ الحاد، شرک اور زندقہ مبتلا ہو جائے گا۔ زیرتبصرہ کتاب ’’شفاف نعتیں‘‘ ماہنامہ محدث کے معروف مضمون نگار اور کئی کتب کے مصنف ومترجم محترم مولانا محمد رفیق چودھری﷾ کا مرتب شدہ مجموعۂ نعت ہے۔ اس میں ایک حمد اور 69 تعتیں شامل ہیں۔ اس میں خصوصاً یہ امر ملحوظ رکھا گیا ہے کہ کسی نعت میں کوئی مضمون ایسا نہ ہو جو خلاف شریعت ہو یا جس پر اسلامی تعلیمات کے حوالے سے کو اعتراض وارد ہوسکتاہو۔فاضل مصنف کی زندگی کا طویل حصہ قرآن مجید سمجھنے سمجھانے اور اس کی نحوی و تفسیری مشکلات حل کرنے میں گزرا...
  • 52 #5892

    مصنف : ڈاکٹرعلامہ محمداقبال

    مشاہدات : 41596

    شکوہ جواب شکوہ مع ترجمہ و تشریح

    (منگل 01 اکتوبر 2019ء) ناشر : لائن پبلشرز کراچی
    #5892 Book صفحات: 46
    ’’شکوہ“ کے جواب میں نظمیں دیکھ کراقبال کو خود بھی دوسری نظم ”جواب شکوہ“ لکھنی پڑی جو 1913ء کے ایک جلسہ عام میں پڑھ کر سنائی گئی۔ انجمن حمایت اسلام کے جلسے میں ”شکوہ “ پڑھی گئی تو وسیع پیمانے پر اس کی اشاعت ہوئی یہ بہت مقبول ہوئی لیکن کچھ حضرات اقبال سے بدظن ہو گئے اور ان کے نظریے سے اختلاف کیا۔ ان کا خیال تھا کہ ”شکوہ“ کا انداز گستاخانہ ہے۔ اس کی تلافی کے لیے اور یوں بھی شکوہ ایک طرح کا سوال تھا جس کا جواب اقبال ہی کے ذمے تھا۔ چنانچہ ڈیڑھ دو سال کے عرصے کے بعد انہوں نے ”جواب شکوہ“ لکھی۔ یہ 1913ء کے جلسے میں پڑھی گئی۔ جو نماز مغرب کے بعد بیرونی موچی دروازہ میں منعقد ہوا تھا۔ اقبال نے نظم اس طرح پڑھی کہ ہر طرف سے داد کی بوچھاڑ میں ایک ایک شعر نیلام کیا گیا اور اس سے گراں قدر رقم جمع کرکے بلقان فنڈ میں دی گئی۔ شکوہ کی طرح سے ”جواب شکوہ“ کے ترجمے بھی کئی زبانوں میں ملتے ہیں۔شکوہ میں اقبال نے انسان کی زبانی بارگاہ ربانی میں زبان شکایت کھولنے کی جرات کی تھی یہ جرات عبارت تھی اس ناز سے جو امت محمدی کے افراد کے دل می...
  • 53 #2386

    مصنف : قدرت اللہ شہاب

    مشاہدات : 16085

    شہاب نامہ

    (پیر 02 مارچ 2015ء) ناشر : نا معلوم
    #2386 Book صفحات: 840
    قدرت اللہ شہاب پاکستان کے قیام سے قبل بطور آئی سی ایس آفیسر ہندوستان میں مختلف عہدوں پر تعینات رہے ہیں ۔پاکستان کے معرضِ وجودمیں آنے کے بعد وہ پاکستان تشریف لے آئے اور صدرمحمد ایوب کے دور تک وہ اعلیٰ عہدوں پر کام کرتے رہے ہیں ۔اپنی زندگی کے ان اہم ادوار کو انہوں نے اپنی مشہورِزمانہ کتاب ”شہاب نامہ “ میں بڑی تفصیل سے بیان کیاہے جو تاریخ کے قاری کے لیے نہائت معلومات افز ا اور پاکستان کے ماضی کے حکمرانوں کے کردار کو جاننےکے لیے ایک بہترین کتاب ہےشہاب نامہ در اصل قدرت اللہ شہاب کی خودنوشت کہانی ہے۔ یہ کتاب مسلمانانِ برصغیر کی تحریک آزادی کے پس منظر ، مطالبہ پاکستان، قیامِ پاکستان اور تاریخ پاکستان کی چشم دید داستان ہے۔ جو حقیقی کرداروں کی زبان سے بیان ہوئی ہے۔ شہاب نامہ دیکھنے میں ضخیم اور پڑھنے میں مختصر کتاب ہے۔ شہاب نامہ امکانی حد تک سچی کتاب ہے۔ قدرت اللہ شہاب نے کتاب کے ابتدائیہ میں لکھا ہے کہ:’’میں نے حقائق کو انتہائی احتیاط سے ممکنہ حد تک اسی رنگ میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے جس رنگ میں وہ مجھے نظرآئے۔‘‘جو لوگ قدرت اللہ شہاب کو جانتے ہیں ان کو معلوم...
  • 54 #5104

    مصنف : حافظ نثار مصطفٰی

    مشاہدات : 7099

    صحابہ کرام ؓ کا نعتیہ کلام بطور ماخذ سیرت طیبہ

    (منگل 28 نومبر 2017ء) ناشر : جامع مسجد محمدی اہلحدیث سیالکوٹ
    #5104 Book صفحات: 504
    پیغمبرِ اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مدحت، تعریف و توصیف، شمائل و خصائص کے نظمی اندازِ بیاں کو نعت یا نعت خوانی یا نعت گوئی کہا جاتا ہے۔عربی زبان میں نعت کے لیے لفظ "مدحِ رسول" استعمال ہوتا ہے۔ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں بہت سے صحابہ کرام نے نعتیں لکھیں اور یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے۔ نعت لکھنے والے کو نعت گو شاعر جبکہ نعت پڑھنے والے کو نعت خواں یا ثئاء خواں کہا جاتا ہے۔ گویاکہ یہ کہنا مشکل ہے کہ نعت خوانی کا آغاز کب ہوا تھا لیکن روایات سے پتا چلتا ہے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچا ابوطالب نے پہلے پہل نعت کہی۔ اردو کے مشہور نعت گو شاعر فصیح الدین سہروردی کے مطابق اولین نعت گو شعراء میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچا ابوطالب اور اصحاب میں حسان بن ثابت ؓپہلے نعت گو شاعر اور نعت خواں تھے۔ زیر تبصرہ کتاب’’صحابہ کرام   کا نعتیہ کلام  بطور ماخذ سیرت طیبہ‘‘اس تحقیقی مقالہ میں حافظ نثار مصطفیٰ ( ایم فل علوم اسلامیہ۔ خطیب جامع مسجد محمدی اہلحدیث اُگو کی سیالکوٹ) نے 83 سے زائد صحابہ کرام   ک...
  • 55 #5631

    مصنف : حافظ نثار مصطفٰی

    مشاہدات : 7424

    صحابہ کرام ؓ کے نعتیہ کلام کے محاسن و خصوصیات

    (منگل 20 نومبر 2018ء) ناشر : جامع مسجد محمدی اہلحدیث سیالکوٹ
    #5631 Book صفحات: 222
    امام الانبیاء محمد رسول اللہﷺکی محبت جزو ایمان ہے اس کےبغیر ایمان کاتصور بھی نہیں کیا جاسکتا محبت کےجذبات شعرونظم کے پیکر میں ڈھلتے ہیں تو انہیں نعت کہا جاتا ہے۔عربی زبان میں نعت کے لیے لفظ "مدحِ رسول" استعمال ہوتا ہے۔ رسول اکرم ﷺ کی مدح وستائش اور آپ ﷺ کے اوصاف کریمہ کابیان باعث شادابی ایمان ہے ۔محبت رسول ﷺ سوز وگداز ،ادب واحترام ، سنجیدگی ومانت ، حقیقت نگاری اور حفظ مرابت ،سچی اور حقیقی نعت گوئی کے عناصر ترکیبی ہیں ۔ حفظ مراتب سےمراد یہ ہےکہ نعت کہنے والا اللہ اور بندے میں یعنی خالق اور مخلوق میں فرق وامتیاز کو ہر  حال میں ملحوظ رکھے ورنہ وہ الحاد، شر ک  میں مبتلا ہوجائے گا۔ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں کئی صحابہ کرام نے نعتیں لکھیں ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ اصحاب النبی ﷺ  میں حسان بن ثابت ؓپہلے نعت گو شاعر اور نعت خواں تھے۔سیدنا حسان بن ثابت کا نعتیہ کلام ’’ دیوان  حسان ‘‘ کے نام سے مدون شکل میں موجود ہے جس کا اردو ترجمہ بھی ہوچکا ہے ۔اس کے  علاوہ  بھی کئی نعتیہ مجموعے موجود ہیں لیکن اکثرمیں مبالغہ آرائی اور شرک کی آم...
  • 56 #6285

    مصنف : غلام اللہ خان

    مشاہدات : 2443

    صغری شیخ القرآنی

    (بدھ 17 فروری 2021ء) ناشر : شعبہ تصنیف و تالیف جامعہ اشاعت الاسلام اٹک
    #6285 Book صفحات: 203
    منطق اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعےمعلوم حقائق سے نامعلوم کی طرف پہنچاجاتاہے۔ یہ ایک فن بھی ہے کیونکہ اس کے ذریعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعین کیے جاتے ہیں۔منطق کو یونانیوں نےمرتب کیا اس فن کا آغاز اور ارتقا ارسطو سے ہوا۔ پھریہ مسلمانوں کے ہاتھ لگا انہوں نے اس میں قابل قدر اضافےکیے۔منطق ایک  مشکل علم ہے اس لئے کتابوں کے اندر بھی اس کی پیچیدگی سامنےآتی تھی۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس علم پر بہت لکھا گیا ہے کہ اب اسے سمجھنا قدر ِآسان ہے۔ زیر نظر کتاب’’ صغری شیخ القرآنی‘‘مولانا غلام اللہ خان رحمہ اللہ کے متنِ منطق سے متعلق افادات کی تشریح ہے۔مفتی ارشاد الرحمن نےاصل مخطوطہ کو سانے رکھ کر تصحیح اور تعلیق وحواشی کا کا م کیا ہے۔تعلیق  میں بعض مشکل مقامات کی توضیح وتشریح کی ہے اور عام فہم اسلوب میں مغلق مقامات کو حل کرنے  کی کوشش کی ہے ۔(م۔ا)
  • 57 #6285

    مصنف : غلام اللہ خان

    مشاہدات : 2443

    صغری شیخ القرآنی

    (بدھ 17 فروری 2021ء) ناشر : شعبہ تصنیف و تالیف جامعہ اشاعت الاسلام اٹک
    #6285 Book صفحات: 203
    منطق اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعےمعلوم حقائق سے نامعلوم کی طرف پہنچاجاتاہے۔ یہ ایک فن بھی ہے کیونکہ اس کے ذریعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعین کیے جاتے ہیں۔منطق کو یونانیوں نےمرتب کیا اس فن کا آغاز اور ارتقا ارسطو سے ہوا۔ پھریہ مسلمانوں کے ہاتھ لگا انہوں نے اس میں قابل قدر اضافےکیے۔منطق ایک  مشکل علم ہے اس لئے کتابوں کے اندر بھی اس کی پیچیدگی سامنےآتی تھی۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس علم پر بہت لکھا گیا ہے کہ اب اسے سمجھنا قدر ِآسان ہے۔ زیر نظر کتاب’’ صغری شیخ القرآنی‘‘مولانا غلام اللہ خان رحمہ اللہ کے متنِ منطق سے متعلق افادات کی تشریح ہے۔مفتی ارشاد الرحمن نےاصل مخطوطہ کو سانے رکھ کر تصحیح اور تعلیق وحواشی کا کا م کیا ہے۔تعلیق  میں بعض مشکل مقامات کی توضیح وتشریح کی ہے اور عام فہم اسلوب میں مغلق مقامات کو حل کرنے  کی کوشش کی ہے ۔(م۔ا)
  • 58 #7104

    مصنف : منیر احمد

    مشاہدات : 1637

    صُورِ سرافیل

    (منگل 29 اگست 2023ء) ناشر : فاران اکیڈمی لاہور
    #7104 Book صفحات: 354
    افکار و نظریات کی نشر و اشاعت کے لئے نثر کے ساتھ ساتھ نظم بھی ایک اہم ذریعہ ہے،مگر نظم کی صلاحیت سب افراد میں نہیں پاتی جاتی ہے۔ بہت کم اہل قلم اس میں مہارت رکھتے ہے۔شعر و شاعری کی استعداد وہبی ہوتی ہے نہ کہ کسبی،کوئی بھی شخص صرف اپنی کوشش سے شاعر نہیں بن سکتا ہے۔شاعر صرف وہی بن سکتا ہے جسے اللہ تعالیٰ نے یہ ذوق اور ملکہ عطا کیا ہو۔ زیر نظر شعری مجموعہ بنام ’’صُورِ سرافِیل‘‘محترم جناب منیر احمد صاحب کی کاوش ہے۔اس میں مجموعہ میں 1960ء سے 1995ء تک ان کے کلام کا انتخاب شامل ہے۔ یہ کتاب محض ایک شاعری کی کتاب نہیں ہے بلکہ یہ عصر حاضر کے افکار و نظریات پر ایک بے لاگ تبصرہ بھی ہے،ماضی و حال کی زندہ و مرحوم قد آور شخصیات کے خیالات اور رجحانات پر اس میں نقد و نظر سے کام لیا گیا ہے۔ بعض نامور ادیبوں اور اہل قلم نے سرخ و سفید سامراج کے زیر اثر جو کردار ادا کیا ہے ۔ اس کے اصل اہداف واضح کیے گئے ہیں اور عالم اسلام کے زعمائے دین و سیاست کا بڑا بھرپور اور جراتمندانہ تعاقب کیا گیا ہے۔نیز مشرق و مغرب کے بعض آئمہ تلبیس و جبلالت کے پردہ تہدیب و تجدد کو بھی چاک کیا گیا ہے کہ جن سے...
  • 59 #3536

    مصنف : ڈاکٹر صلاح الدین سلطان

    مشاہدات : 41143

    ضرب الامثال اور محاورات

    (بدھ 16 مارچ 2016ء) ناشر : اظہر پبلشرز لاہور
    #3536 Book صفحات: 330
    اردو ادب میں ضرب الامثال اور محاورات کے استعمال کی اہمیت  بڑی واضح ہے۔ان سے کسی قوم کی بنیادی ذہنیت اور اس کی ثقافت فکری کا پتہ چلتا ہے۔اگر ان کے صحیح اور واضح پس منظر اور معانی کا درست علم نہ ہو تو آدمی صحیح مفہوم سے بہت دور بھٹک جاتا ہے۔ضرب الامثال عوامی سطح پر پیدا ہوتی ہیں۔ ان میں عوامی فطانت سمائی ہوتی ہے اور عوامی زندگی کی جھلک نظر آتی ہے۔ خوبی یہ ہے کہ پھر خواص بھی ان ہی مثلوں اور کہاوتوں کو برتتے ہیں اور اپنا لیتے ہیں۔ اگرچہ وہ اکثران کے اپنے ماحول یا معاشرے سے تعلق نہیں رکھتیں۔ نہ صرف امثال بلکہ الفاظ، تلفظ، محاورے وغیرہ کے معاملے میں بھی عوام کے آگے خواص کی زیادہ نہیں چلنے پاتی۔ضرب الامثال بالعموم عوامی ذہانت کی امین ہوتی ہیں اور ان کے پیچھے صدیوں کی دانش کارفرما ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں زبان کی زینت اور زیور تصور کیا جاتا ہے اور تحریر و تقریر میں رنگا رنگی اور ندرت پیدا کرنے کے لیے ان کا استعمال ناگزیر ہوتا ہے۔محاورے اور ضرب المثل میں جو مشترک آہنگ پایا جاتا ہے، وہ اُس دانش، حکمت، دانائی یا اس ذہنی اور فکری استعداد کا وہ قرینہ ہے، جو زندگی کے تجربے سے پھوٹتا ہے، لیکن...
  • 60 #6989

    مصنف : ڈاکٹرعلامہ محمداقبال

    مشاہدات : 3639

    ضربِ کلیم

    (پیر 01 مئی 2023ء) ناشر : نا معلوم
    #6989 Book صفحات: 237
    علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر،مصنف،قانون دان،سیاستدان،مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ ضربِ کلیم‘‘علامہ اقبال کے کلام کا مجموعہ ہے یہ مجموعہ ان کی وفات سے دو سال قبل1936ء میں شائع ہوا۔علامہ اقبال نے انسانیت دشمن آزادی کو  بڑی تفصیل سے ضرب کلیم میں موضوع بنایا ہے اس کتاب کے پہلے حصے میں اسلام اور مسلمانوں کی زیر عنوان متفرق نظمیں ہیں۔ پھر تعلیم و تربیت،عورت ادبیات اور سیاسیات مشرق و مغرب کے عنوانات قائم کر کے ہر عنوان کی ذیل میں اس کے مختلف پہلوؤں پر متعدد نظمیں درج کی گئی ہیں آخری حصے میں ’’ محراب گل افغان کے افکار ‘‘کے زیر عنوان ایک فرضی کردار کے نام سے کچھ نظمیں تحریر کی گئی ہیں۔ (م۔ا)
  • 61 #6989

    مصنف : ڈاکٹرعلامہ محمداقبال

    مشاہدات : 3639

    ضربِ کلیم

    (پیر 01 مئی 2023ء) ناشر : نا معلوم
    #6989 Book صفحات: 237
    علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر،مصنف،قانون دان،سیاستدان،مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ ضربِ کلیم‘‘علامہ اقبال کے کلام کا مجموعہ ہے یہ مجموعہ ان کی وفات سے دو سال قبل1936ء میں شائع ہوا۔علامہ اقبال نے انسانیت دشمن آزادی کو  بڑی تفصیل سے ضرب کلیم میں موضوع بنایا ہے اس کتاب کے پہلے حصے میں اسلام اور مسلمانوں کی زیر عنوان متفرق نظمیں ہیں۔ پھر تعلیم و تربیت،عورت ادبیات اور سیاسیات مشرق و مغرب کے عنوانات قائم کر کے ہر عنوان کی ذیل میں اس کے مختلف پہلوؤں پر متعدد نظمیں درج کی گئی ہیں آخری حصے میں ’’ محراب گل افغان کے افکار ‘‘کے زیر عنوان ایک فرضی کردار کے نام سے کچھ نظمیں تحریر کی گئی ہیں۔ (م۔ا)
  • 62 #3530

    مصنف : بدر الزماں قاسمی کیرانوی

    مشاہدات : 30109

    عربی انگلش اردو بول چال ( کیرانوی )

    (اتوار 13 مارچ 2016ء) ناشر : مکتبہ بیت السلام الریاض
    #3530 Book صفحات: 392
    عربی زبان ایک زندہ  وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجودہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جوانسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے عربی میں ہے۔ عربی زبان معاش  ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے ۔عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔ زیر تبصرہ کتاب "عربی انگلش اردو بول چال"انڈیا کے معروف لغوی محترم بدر الزماں قاسمی کیرانوی صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے ایک سو پچیس عنوانات کے تحت عربی اردو اور انگلش بول چال کی مشق کروائی ہے۔اور اس میں کوشش یہ کی گئی ہے کہ روز مرہ بول چال کے تمام موضوعات شامل ہو جائیں۔مولف موصوف  کا طریقہ...
  • 63 #5375

    مصنف : رؤف پاریکھ

    مشاہدات : 11748

    علم لغت‘اصول لغت اور لغات

    (جمعہ 19 اکتوبر 2018ء) ناشر : فضلی سنز کراچی
    #5375 Book صفحات: 196
    لُغت (dictionary ڈکشنری ایک ایسی کتاب ہے جس میں کسی زبان کے الفاظ کو وضاحتوں، صرفیات، تلفّظات اور دوسری معلومات کے ساتھ بترتیبِ حروفِ تہجّی درج کیا گیا ہو یا ایک ایسی کتاب جس میں کسی زبان کے الفاظ اور کسی اور زبان میں اُن کے مترادفات کے ساتھ حروفِ تہجّی کی ترتیب سے لکھا گیا ہو۔ لغت میں کسی زبان کے الفاظ کو کسی خاص ترتیب کے لحاظ سے املا، تلفظ، ماخذ اور مادہ بیان کرتے ہوئے حقیقی، مجازی، یا اصطلاحی معنوں کے ساتھ درج کیا جاتا ہے۔ ضرورت کے مطابق الفاظ کی شکلوں میں تبدیلی اور صحیح محل استعمال کی وضاحت کی جاتی ہے۔لغت نویسی کی دو صورتیں ہیں۔ ایک صورت یہ ہے کہ دو مختلف زبانوں کے بولنے والے افراد، گروہ یا جماعتیں، جب ایک دوسرے سے زندگی کے مختلف شعبوں میں ربط پیدا کرتی اور اسے برقرار رکھتی ہیں تو انھیں ایک دوسرے کی زبان کے الفاظ سیکھنے پڑتے ہیں۔  لُغات عموماً کتاب کی شکل میں ہوتے ہیں، تاہم، آج کل کچھ جدید لُغات مصنع لطیفی شکل میں بھی موجود ہیں جو کمپیوٹر اور ذاتی رقمی معاون پر چلتی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’علمِ لغت، اصولِ لغت اور لغات‘...
  • 64 #3166

    مصنف : مخدوم صابری

    مشاہدات : 27632

    فارسی اردو بول چال ( مخدوم صابری )

    (منگل 05 جنوری 2016ء) ناشر : ملک بک ڈپو لاہور
    #3166 Book صفحات: 242
    فارسی جیسی شیریں زبان کی اہمیت محتاج وضاحت نہیں ہے۔یہ زبان ایران افغانستان ہی نہیں بلکہ پاکستان وہندوستان کے علاوہ خلیج فارس کی عرب ریاستوں میں بھی بکثرت بولی اور سمجھی جاتی ہے۔فارسی دنیا کی قدیم زبانوں میں سے ایک ہے۔مسلمانوں نے عربی کے بعد فارسی ہی کو اپنایا کیونکہ مسلمانوں کا بیشر دینی وادبی سرمایہ فارسی زبان میں ہے۔ہندوستان میں مسلمانوں کے دور حکومت میں قومی وسرکاری زبان فارسی ہی تھی لیکن سلطنت مغلیہ کے زوال کے بعد اسے بتدریج فراموش کیا جاتا رہا۔ زیر تبصرہ کتاب"فارسی اردو بول چال" محترم مخدوم صابری صاحب کی تصنیف ہے جو فارسی زبان سیکھنے کے خواہش مند حضرات اور بالخصوص تلاش روز گار کے لئے بیارون ملک جانے والوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر لکھی گئی ہے۔کتاب کاانداز  بیان سہل، پیرایہ دلچسپ اور اسلوب عام فہم ہے۔یہ کتاب فارسی سیکھنے والوں کے لئے ایک نادر تحفہ ہے جس سے فارسی زبان سیکھنے میں آسانی ہو سکتی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)
  • 65 #3241

    مصنف : مشتاق احمد چرتھاولی

    مشاہدات : 28332

    فارسی کا آسان قاعدہ

    (پیر 11 جنوری 2016ء) ناشر : مکتبۃ البشریٰ، کراچی
    #3241 Book صفحات: 58
    کسی بھی زبان کو سمجھنے کے لیے اس کے بنیادی اصول و قواعد کا جاننا بہت ضروری ہوتا ہے۔کوئی انسان اس وقت تک کسی زبان پر مکمل عبور حاصل نہیں کر سکتا جب تک وہ اس زبان کے بنیادی قواعد میں پختگی حاصل نہ کر لے۔یہ عالم فانی بے شمار زبانوں کی آماجگاہ ہےاور اس میں بہت سی زبانوں کا تعلق زمانہ قدیم سے ہے۔ان قدیم زبانوں میں سے ایک قدیم زبان فارسی بھی ہے۔بر صغیرپاک و ہند میں علوم اسلامیہ کا بہت سارا حصہ فارسی زبان میں قلمبند ہے اس لیے بہت سارے مدارس دینیہ میں فارسی زبان بطور نصاب شامل ہوتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"فارسی زبان کا آسان قاعدہ" مولانا مشتاق احمد چرتھاولیؒ کی قابل قدر تصنیف ہے۔ مصنف ہذا کی عربی گرائمر پر بھی گراں قدر خدمات ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ رب العزت طلبہ اسلام کو کماحقہ استفادہ کرنے کی توفیق دے اور مصنف کے بلندی ِدرجات کا سبب بنائے۔ آمین(عمیر)
  • 66 #7074

    مصنف : کاشف شکیل انڈیا

    مشاہدات : 3090

    فردوس سخن

    (جمعرات 20 جولائی 2023ء) ناشر : شعبہ دعوت و تبلیغ جماعت المسلمین مہسلہ انڈیا
    #7074 Book صفحات: 66
    ہماری امام الانبیاء سیدنا محمد رسول اللہﷺ سے محبت جزو ایمان ہے اس کے بغیر ایمان کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا محبت کے جذبات شعر و نظم کے پیکر میں ڈھلتے ہیں تو انہیں نعت کہا جاتا ہے۔ رسول اکرم ﷺ کی مدح و ستائش اور آپ ﷺ کے اوصاف کریمہ کا بیان باعث شادابی ایمان ہے ۔ لیکن نعت کہنے والے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اللہ اور بندے یعنی خالق اور مخلوق میں فرق و امتیاز کو ہر حال میں ملحوظ رکھے ورنہ وہ الحاد اور شرک میں مبتلا ہو جائے گا۔ اسلام کے ابتدائی ایام میں کئی ایک صحابہ کرام نے نعتیں لکھیں ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ اصحاب النبی ﷺ میں حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ پہلے نعت گو شاعر اور نعت خواں تھے۔ سیدنا حسان بن ثابت کا نعتیہ کلام ’’ دیوان حسان ‘‘ کے نام سے مدون شکل میں موجود ہے جس کا اردو ترجمہ بھی ہو چکا ہے ۔ اس کے علاوہ بھی کئی نعتیہ مجموعے موجود ہیں لیکن اکثر میں مبالغہ آرائی اور شرک کی آمیزش ہے۔ زیر نظر کتاب ’’فردوس سخن‘‘جناب کاشف شکیل صاحب کی کاوش ہے انہوں نے متنوع اسلوب میں اپنے احساسات و جذبات کو صفحہ قرطاس کے حوالے کیا ہے۔ یہ شعری مجموعہ حمد...
  • 67 #7385

    مصنف : کاشف شکیل انڈیا

    مشاہدات : 962

    فردوس سخن

    (ہفتہ 21 ستمبر 2024ء) ناشر : انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ، پاکستان
    #7385 Book صفحات: 82
    امام الانبیاء سیدنا محمد رسول اللہﷺ سے محبت جزو ایمان ہے اس کے بغیر ایمان کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا محبت کے جذبات شعر و نظم کے پیکر میں ڈھلتے ہیں تو انہیں نعت کہا جاتا ہے۔ رسول اکرم ﷺ کی مدح و ستائش اور آپ ﷺ کے اوصاف کریمہ کا بیان باعث شادابی ایمان ہے ۔ لیکن نعت کہنے والے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اللہ اور بندے یعنی خالق اور مخلوق میں فرق و امتیاز کو ہر حال میں ملحوظ رکھے ورنہ وہ الحاد اور شرک میں مبتلا ہو جائے گا۔ اسلام کے ابتدائی ایام میں کئی ایک صحابہ کرام نے نعتیں لکھیں ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ اصحاب النبی ﷺ میں حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ پہلے نعت گو شاعر اور نعت خواں تھے۔ سیدنا حسان بن ثابت کا نعتیہ کلام ’’ دیوان حسان ‘‘ کے نام سے مدون شکل میں موجود ہے جس کا اردو ترجمہ بھی ہو چکا ہے ۔ اس کے علاوہ بھی کئی نعتیہ مجموعے موجود ہیں لیکن اکثر میں مبالغہ آرائی اور شرک کی آمیزش ہے۔ زیر نظر کتاب ’’فردوس سخن‘‘جناب کاشف شکیل صاحب کی کاوش ہے انہوں نے متنوع اسلوب میں اپنے احساسات و جذبات کو صفحہ قرطاس کے حوالے کیا ہے۔ یہ شعری مجموعہ حمد و نعت...
  • 68 #1156

    مصنف : فیروزالدین

    مشاہدات : 29444

    فیروزاللغات اردو پارٹ 1(1تا103)

    dsa (اتوار 25 نومبر 2012ء) ناشر : فیروز سنز، لاہور۔ کراچی
    #1156 Book صفحات: 111
    لسانیات میں اردو زبان کی ایک اپنی اہمیت ہے۔ جو تاریخ کے مختلف دور طے کرتےہوئے ہنوز ایک علمی، ادبی اور بڑی حد تک ایک سائنسی زبان بن چکی ہے۔ کسی بھی زبان کے معانی کی وسعت اور جامعیت کو جاننے کے لیے بنیادی طور پر متعلقہ زبان کی لغات کی طرف رجوع کیا جاتا ہے۔ پھر لغات میں سے کچھ کو بنیادی حیثیت حاصل ہوتی ہے وہ آئندہ لغات کےلیے بنیاد و اساس کی حیثیت اختیار کر جاتی ہیں۔ زبان اردو میں اس حوالے سے ’فیروز اللغات‘ کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ جسے بابائے اردو الحاج مولوی فیروز الدین نے اپنی عمر بھر کی ریاضت کے بعد تدوین و ترتیب دیا تھا۔ا س کے ساتھ ساتھ اردو کےاولین اور اتھینٹک لغات میں اس کا شمار ہوتا ہے۔ ’فیروز اللغات‘ کا زیر مطالعہ ایڈیشن نئی ترتیب اور جدید اضافوں کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔ جس میں پچیس ہزار کے قریب جدید اصلاحات اور الفاظ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ ایڈیشن لغت نگاری کی جدید سائنسی بنیادوں پر مرتب کیا گیا ہے۔ اس لحاظ سے یہ دوسرے مروجہ لغتوں سے زیادہ مستندہے اور عہد حاضر کے تمام لسانی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔ اس میں گزشتہ نصف صدی کے عرصے میں اردو میں رائج ہونے والے نئے...
  • 69 #2373

    مصنف : ڈاکٹر محمد عبد الرب ثاقب عمری

    مشاہدات : 3830

    فیضان ربانی

    (بدھ 11 مارچ 2015ء) ناشر : دار الحدیث محمدیہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی حیدر آباد
    #2373 Book صفحات: 310
    امت مسلمہ کا مقصد دعوت الی الخیر اور نہی عن المنکر ہے،جس کے نتیجے میں ایک صالح معاشرے کا قیام اور نظام حق کا وجود مطلوب ہوتا ہے۔اس مقصد کی تکمیل کے لئے زبان وقلم کا استعمال ضروری ہوتا ہے۔زبان جہاں افہام وتفہیم ،تبادلہ خیال اور تقریر وخطابت کا ذریعہ بنتی ہے،وہیں قلم تحریر وانشاء اور تصنیف وتالیف کا ذریعہ بنتی ہے۔افکار ونظریات کی نشرواشاعت کے لئے نثر کے ساتھ ساتھ نظم بھی ایک اہم ذریعہ ہے،مگر نظم کی صلاحیت سب افراد میں نہیں پاتی جاتی ہے ۔یہ صلاحیت بہت کم اہل قلم میں پائی جاتی ہے۔شعر وشاعری کی استعداد وہبی ہوتی ہے نہ کہ کسبی،کوئی بھی شخص صرف اپنی کوشش سے شاعر نہیں بن سکتا ہے۔شاعر صرف وہی بن سکتا ہے جسے اللہ تعالی نے یہ ذوق اور ملکہ عطا کیا ہو۔زیر تبصرہ کتاب "فیضان ربانی "ڈاکٹر محمد عبد الرب ثاقب العمری کی کاوش ہے ،جس میں انہوں نے شعروں میں متعدد دینی واسلامی موضوعات کو ایک خوبصورت اور حسین انداز میں منظم  فرما دیا ہے۔اہل ذوق حضرات کے لئے یہ ایک نادر تحفہ ہے۔اللہ تعالی  مولف موصوف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے ذریعہ نجات بنائے۔آمین(راسخ)
  • 70 #4463

    مصنف : مولوی عبد الحق

    مشاہدات : 15799

    قواعد اردو جلد۔1

    (منگل 28 فروری 2017ء) ناشر : انجمن ترقی اردو، انڈیا
    #4463 Book صفحات: 271
    ہماری قومی زبان اردو اگرچہ ابھی تک ہمارے لسانی و گروہی تعصبات اور ارباب بست و کشاد کی کوتاہ نظری کے باعث صحیح معنوں میں سرکاری زبان کے درجے پر فائز نہیں ہو سکی لیکن یہ بات محققانہ طور پر ثابت ہے کہ اس وقت دنیا کی دوسری بڑی بولی جانے والی زبان ہے۔ ہر بڑی زبان کی طرح اس زبان میں بے شمار کتب حوالہ تیار ہو چکی ہیں اور اس کے علمی، تخلیقی اور تنقیدی و تحقیقی سرمائے کا بڑا حصہ بڑے اعتماد کے ساتھ عالمی ادب کے دوش بدوش رکھا جا سکتا ہے۔ ایسی زبان اس امر کی متقاضی ہے کہ اسے صحیح طور پر لکھا بولا جا سکے۔ کیونکہ کسی بھی زبان کی بنیادی اکائی اس کے اصول و قواعد ہیں۔ زبان پہلے وضع ہوتی ہے اور قواعد بعد میں لیکن زبان سے پوری واقفیت حاصل کرنے کے لیے قواعد زبان سے آگاہی ضروری ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’قواعد اردو‘‘ مولوی عبد الحق علیگ کی تصنیف ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں ارودو زبان کے گرائمر کے قواعد کو بیان کرتے ہوئے اس بات کو واضح کیا ہے کہ اردو کی صرف و نحو کو سنسکرت زبان کے قواعد سے اسی قدر مغائرت ہے جتنی عربی زبان کی صرف نحو سے۔ فاضل مصنف نے اس بات کی طرف بھی توجہ دلائی ہے کہ کسی زبان...
  • 71 #5401

    مصنف : رؤف پاریکھ

    مشاہدات : 9531

    لغت نویسی اور لفات روایت اور تجزیہ

    (پیر 03 ستمبر 2018ء) ناشر : فضلی سنز کراچی
    #5401 Book صفحات: 347
    لغت میں کسی زبان کے الفاظ کو کسی خاص ترتیب کے لحاظ سے املا، تلفظ، ماخذ اور مادہ بیان کرتے ہوئے حقیقی، مجازی، یا اصطلاحی معنوں کے ساتھ درج کیا جاتا ہے۔ ضرورت کے مطابق الفاظ کی شکلوں میں تبدیلی اور صحیح محل استعمال کی وضاحت کی جاتی ہے۔لغت نویسی کی دو صورتیں ہیں۔ ایک صورت یہ ہے کہ دو مختلف زبانوں کے بولنے والے افراد، گروہ یا جماعتیں، جب ایک دوسرے سے زندگی کے مختلف شعبوں میں ربط پیدا کرتی اور اسے برقرار رکھتی ہیں تو انھیں ایک دوسرے کی زبان کے الفاظ سیکھنے پڑتے ہیں۔ تعلقات کے استحکام، وسعت اور ہمہ گیری سے ذخیرہ الفاظ میں اضافے ہوتے جاتے ہیں۔ قربت بڑھتی ہے تو ایک قوم کی زبان کے الفاظ دوسری قوم کی زبان میں داخل ہو جاتے ہیں۔ دوسری صورت یہ ہے کہ ایک قوم کا ادب جب ارتقائی دمارج طے کرتا ہے تو اس سفر میں الفاظ کی شکلیں بدلتی ہیں۔ معانی میں تبدیلی آتی ہے۔ ادب کے نقاد ان تبدیلیوں کا جائزہ لیتے ہیں اور استعمال کے مطابع الفاظ کو معنی دیے جاتے ہیں۔ ۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص  لغت نویسی پر ترتیب دی گئی ہے کیونکہ یہ ایسا موضوع ہے جو ایم اے اور ایم فل سطح پر مضمون کی طور پر بھی پڑھایا جاتا ہے لیکن اس پر اس...
  • 72 #5793

    مصنف : ڈاکٹر صاحب علی

    مشاہدات : 5669

    مبادیات عروض

    (جمعرات 30 مئی 2019ء) ناشر : سیفی بک ایجنسی ممبئی انڈیا
    #5793 Book صفحات: 193
    عروض عربی زبان کا لفظ ہے اور لغت میں اس کے دس سے زائد معنی ہیں۔ علمِ عروض ایک ایسے علم کا نام ہے جس کے ذریعے کسی شعر کے وزن کی صحت دریافت کی جاتی ہے یعنی یہ جانچا جاتا ہے کہ آیا کلام موزوں ہے یا ناموزوں یعنی وزن میں ہے یا نہیں۔ یہ علم ایک طرح سے منظوم کلام کی کسوٹی ہے اور اس علم کے، دیگر تمام علوم کی طرح، کچھ قواعد و ضوابط ہیں جن کی پاسداری کرنا کلامِ موزوں کہنے کے لیے لازم ہے۔ اس علم کے ذریعے کسی بھی کلام کی بحر بھی متعین کی جاتی ہے۔ اس علم کے بانی یا سب سے پہلے جنہوں نے اشعار پر اس علم کے قوانین کا اطلاق کیا وہ ابو عبد الرحمٰن خلیل بن احمد بصری ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ مبادیات عروض‘‘  جناب صاحب علی  تصنیف  ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں  علم عروض کو آسان اور عام فہم طریقے سےذہن نشین کرانے کی کوشش کی ہے ۔اس کتاب کا پہلا حصہ علم عروض کی مبادیات پر مشتمل ہے جس   میں عروض کے اصطلاحی الفاظ کی تشریح کے ساتھ ساتھ بحروں کےنام اور ان کی تعداد  نیز مفرد اور مرکب زحافات، علل اور احکام کو زیر بحث لایا گیا ہے ۔دوسرے  حصے میں  ہندی پنگل...
  • 73 #4878

    مصنف : پروفیسر ڈاکٹر خالق داد ملک

    مشاہدات : 5275

    مجموعہ مقالات پاکستان کی علاقائی زبانوں کا اسلامی ادب

    (اتوار 29 اکتوبر 2017ء) ناشر : عالمی رابطہ ادب اسلامی پاکستان
    #4878 Book صفحات: 194
    پاکستان کی تمام زبانیں، بشمول قومی زبان اردو، بلا استثناء اپنے آغاز و ارتقاء میں قرآن کریم مرہون منت اور دین اسلام کی تخلیق ہیں، ان تمام زبانوں کا ابتدائی ادب در اصل اسلامی ادب ہے! علمائے کرام اور صوفیائے عظام تبلیغ اسلام اور اصلاح معاشرہ کا فریضہ سر انجام دیتے وقت عربی اور فارسی کا ذخیرہ الفاظ استعمال کرتے تھے مگر قواعد اور جملوں کا تانا بانا مقامی زبانوں کا ہوتا تھا، قرآنی آیات اور احادیث نبوی کا ترجمہ و تشریح بھی ہوتی تھی یا دینی مسائل کا بیان اور وعظ و نصیحت بھی، یہ سب کچھ اسی شکل میں پیش کیا جاتا تھا۔پاکستان کی تمام زبانیں بحمد للہ ہمارا اسلام ورثہ و سرمایہ ہیں اور ان کا تحفظ یا اشاعت اول و آخر عظمت قرآن کی دلیل اور اسلام کا قابل فخر سرمایہ ادب ہے اور عالمی رابطہ ادب اسلامی اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہےاور اس کے تحفظ و اشاعت کا علمبردارہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ مجموعہ پاکستان کی علاقائی زبانوں کا اسلامی ادب‘‘ ڈاکٹر خالق داد ملک کی ہے۔یہ مجموعہ مقالات در اصل عالمی رابطۂ ادب اسلامی کے اقلیمی مکتب برائے پاکستان و افغانستان کے زیر اہتمام مجوزہ سمینار کے لئے لکھے گئ...
  • 74 #6079

    مصنف : حافظ نثار مصطفٰی

    مشاہدات : 13422

    مداح رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے نعتیہ اشعار میں موجود نقوش سیرت

    (جمعہ 01 مئی 2020ء) ناشر : مرکزی جمعیت اہل حدیث، سیالکوٹ
    #6079 Book صفحات: 45
    امام الانبیاء سیدنا محمد رسول اللہﷺسے محبت جزو ایمان ہے اس کےبغیر ایمان کاتصور بھی نہیں کیا جاسکتا محبت کےجذبات شعرونظم کے پیکر میں ڈھلتے ہیں تو انہیں نعت کہا جاتا ہے۔عربی زبان میں نعت کے لیے لفظ "مدحِ رسول" استعمال ہوتا ہے۔ رسول اکرم ﷺ کی مدح وستائش اور آپ ﷺ کے اوصاف کریمہ کابیان باعث شادابی ایمان ہے ۔لیکن نعت کہنے والا اللہ اور بندے میں یعنی خالق اور مخلوق میں فرق وامتیاز کو ہر  حال میں ملحوظ رکھے ورنہ وہ الحاد، شر ک  میں مبتلا ہوجائے گا۔ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں کئی صحابہ کرام نے نعتیں لکھیں ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ اصحاب النبی ﷺ  میں حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ پہلے نعت گو شاعر اور نعت خواں تھے۔سیدنا حسان بن ثابت کا نعتیہ کلام ’’ دیوان  حسان ‘‘ کے نام سے مدون شکل میں موجود ہے جس کا اردو ترجمہ بھی ہوچکا ہے ۔اس کے  علاوہ  بھی کئی نعتیہ مجموعے موجود ہیں لیکن اکثرمیں مبالغہ آرائی اور شرک کی آمیزش    ہے۔ زیر نظرکتابچہ’’مداحِ رسولﷺسیدنا حسان بن ثابت ﷜ کے نعتیہ اشعار میں موجود نقوش سیرت&ls...
  • 75 #5182

    مصنف : ام عبد منیب

    مشاہدات : 4206

    مدح مزمل ﷺ

    (ہفتہ 03 فروری 2018ء) ناشر : مشربہ علم وحکمت لاہور
    #5182 Book صفحات: 211
    خاتم النبیین‘ رحمۃ للعالمین‘ صادق ومصدوق کا منصب جس طرح کائنات میں یکتا وبے مثال ہے‘ اسی طرح آپﷺ کی توصیف کی نمائندگی کرنے والی صنفِ نعت بھی اپنی جگہ منفرد اور ممیز ہے۔ یہ وہ صنف ہے جس کی حدودِ مسافت کے دو رویّہ انتہائی قابلِ احترام‘ صاحب ایمان‘ سراپا علم وعمل‘ محبت رسالت مآب کی خوشبو سے معطر‘ جان نثاری نبوت کے نخلِ عظیم ‘ بہ قامت مستقیم ایستادہ ہیں۔اور نبیﷺ کی سیرت اور مدح پر نبیﷺ کے بعد سے اب تک بہت سی کتب تصنیف کی گئی ہیں اور یہ سلسلہ جاری وساری رہے گا۔زیرِ تبصرہ کتاب  بھی خاص اسی موضوع پر ہے اس میں مؤلفہ نے شرک سے ‘نبیﷺ کے لیے اے اور یا کے لفظ سےاورجو اسمائے ضمیر ادب کے آڑے آ سکتے ہیں ان سے گریز کیا ہے اور اسم محترم محمدﷺ کی بجائے آپ کے القابات کا استعمال کیا گیا ہے۔اسی طرح باقی ایسے الفاظ اور القابات کے استعمال سے اجتناب کیا ہے جو ادب کے خلاف ہیں۔ یہ کتاب’’ مدح مزمل ‘‘ ام عبد منیب کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتی ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں  کتب اور  بھی ہیں۔...
< 1 2 3 4 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 43738
  • اس ہفتے کے قارئین 340716
  • اس ماہ کے قارئین 1394216
  • کل قارئین110715654
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست