کسی بھی زبان کو سمجھنے کے لیے اس کے بنیادی اصول و قواعد کا جاننا بہت ضروری ہوتا ہے۔کوئی انسان اس وقت تک کسی زبان پر مکمل عبور حاصل نہیں کر سکتا جب تک وہ اس زبان کے بنیادی قواعد میں پختگی حاصل نہ کر لے۔یہ عالم فانی بے شمار زبانوں کی آماجگاہ ہےاور اس میں بہت سی زبانوں کا تعلق زمانہ قدیم سے ہے۔ان قدیم زبانوں میں سے ایک قدیم زبان فارسی بھی ہے۔بر صغیرپاک و ہند میں علوم اسلامیہ کا بہت سارا حصہ فارسی زبان میں قلمبند ہے اس لیے بہت سارے مدارس دینیہ میں فارسی زبان بطور نصاب شامل ہوتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب"فارسی زبان کا آسان قاعدہ" مولانا مشتاق احمد چرتھاولیؒ کی قابل قدر تصنیف ہے۔ مصنف ہذا کی عربی گرائمر پر بھی گراں قدر خدمات ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ رب العزت طلبہ اسلام کو کماحقہ استفادہ کرنے کی توفیق دے اور مصنف کے بلندی ِدرجات کا سبب بنائے۔ آمین(عمیر)
عناوین |
صفحہ نمبر |
ابتدائی باتیں |
5 |
سبق۔ 1: ماضی مطلق معروف |
7 |
سبق۔ 2: ماضی مطلق مجہول |
8 |
سبق۔ 3: ماضی قریب معروف |
10 |
سبق۔ 4: ماضی قریب مجہول |
12 |
سبق۔ 5: ماضی بعید معروف |
13 |
سبق۔ 6: ماضی بعید مجہول |
15 |
سبق۔ 7: ماضی احتمالی معروف |
16 |
سبق۔ 8: ماضی احتمالی مجہول |
18 |
سبق۔ 9: ماضی استمراری معروف |
20 |
سبق۔ 10: ماضی استمراری مجہول |
21 |
سبق۔11: ماضی تمنائی معروف |
23 |
سبق۔ 12: ماضی تمنائی مجہول |
24 |
سبق۔ 13: مضارع معروف |
25 |
سبق۔14: مضارع مجہول |
27 |
سبق۔15: حال معروف |
28 |
سبق۔ 16: حال مجہول |
29 |
سبق۔ 17: مستقبل معروف |
31 |
سبق۔ 18: مستقبل مجہول |
32 |
سبق۔19: امر معروف |
33 |
سبق۔20: امر مجہول |
35 |
سبق۔21: نہی معروف و مجہول |
36 |
سبق۔22: اسم فاعل،ل اسم مفعول |
37 |
سبق۔23: صفوۃ المصادر یا آمد نامہ |
38 |
سبق ۔24: گنتی ایک سے سو تک |
57 |
سبق۔25: مہینے اور دن |
58 |