مؤطا امام مالک حدیث کی ایک ابتدائی کتاب ہے ۔ جسے امام مالک بن انس نے تصنیف کیا۔ انہی کی وجہ سے مسلمانوں کا ایک طبقہ فقہ مالکی کہلاتا ہے جو اہل سنت کے ان چار مسالک میں سے ایک ہے جس کے پیروکا ر آج بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔امام مالک فقہ اورحدیث میں اہل حجاز بلکہ پوری ملت اسلامیہ کے امام ہیں۔ آپ کی کتاب "الموطا" حدیث کے متداول اور معروف مجموعوں میں سب سے قدیم ترین مجموعہ ہے۔مؤطاسے پہلے بھی احادیث کے کی مجموعے تیار ہوئے اور ان میں سے کئی ایک آج موجود بھی ہیں لیکن وہ مقبول اورمتداول نہیں ہیں۔ مؤطاکے لفظی معنی ہے، وہ راستہ جس کو لوگوں نے پےدرپے چل کر اتناہموارکردیاہو کہ بعد میں آنے والوں کے لیےاسپرچلنااسان ہوگیاہو۔ جمہور علماء نے موطاکو طبقات کتب حدیث میں طبقہ اولیٰ میں شمار کیاہے امام شافعی فرماتے ہیں’’ماعلی ظہرالارض کتاب بعد کتاب اللہ اصح من کتاب مالک‘‘کہ میں نے روئے زمین پر موطاامام مالک سے زیادہ کوئی صحیح کتاب (کتاب اللہ کے بعد)نہیں دیکھی۔ حضرت شاہ ولی اللہ موطاکے بارے میں لکھتے ہیں’’ فقہ م...
مؤطا امام مالک حدیث کی ایک ابتدائی کتاب ہے ۔ جسے امام مالک بن انس نے تصنیف کیا۔ انہی کی وجہ سے مسلمانوں کا ایک طبقہ فقہ مالکی کہلاتا ہے جو اہل سنت کے ان چار مسالک میں سے ایک ہے جس کے پیروکا ر آج بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔امام مالک فقہ اورحدیث میں اہل حجاز بلکہ پوری ملت اسلامیہ کے امام ہیں۔ آپ کی کتاب "الموطا" حدیث کے متداول اور معروف مجموعوں میں سب سے قدیم ترین مجموعہ ہے۔مؤطاسے پہلے بھی احادیث کے کئی مجموعے تیار ہوئے اور ان میں سے کئی ایک آج موجود بھی ہیں لیکن وہ مقبول اورمتداول نہیں ہیں۔ مؤطاکے لفظی معنی ہے، وہ راستہ جس کو لوگوں نے پےدرپے چل کر اتناہموارکردیاہو کہ بعد میں آنے والوں کے لیےاسپرچلناآسان ہوگیاہو۔ جمہور علماء نے موطاکو طبقات کتب حدیث میں طبقہ اولیٰ میں شمار کیاہے امام شافعی فرماتے ہیں’’ماعلی ظہرالارض کتاب بعد کتاب اللہ اصح من کتاب مالک‘‘کہ میں نے روئے زمین پر موطاامام مالک سے زیادہ کوئی صحیح کتاب (کتاب اللہ کے بعد)نہیں دیکھی ۔مؤطاکا ایک خاصہ یہ بھی ہے کہ امام مالک نے اس میں صرف صحیح احادیث کو ہی نقل کرنے...
دینا جہاں میں صرف اسلام ہی وہ دین ہےکہ جس کی تمام تر تعلیمات قرآن وحدیث کی صورت میں صحیح وسالم اور محفوظ ہیں یہ شرف بھی اسلام کے حصےمیں آیاہے کہ اس کی حفاظت کی ضمانت خود رب العالمین نے دے رکھی ہے شریعت اسلامیہ چونکہ آخرت تک کےتمام ادوار ومراحل کو محیط ہے لہذا اسے اس جامع انداز سے ترتیب دیا گیا ہے کہ کسی دور میں بھی کوئی نام نہاد اسکالر،دانشور،مفکر،مدبریا متجدد اجادیث سے منحرف ہوکر عقلی وذہنی اختراعات یا اپنے ذاتی فہم کو جز ولازم قرار نہ دے سکے ۔اس سے انکار کی مجال نہیں کہ مختلف قرون میں مختلف انداز سے کئی قسم کے فتنوں سے جنم لیا ہے لیکن یہ بھی ایک لاریب حقیقت ہے کہ ایسے لوگوں کاوجود عارضی ہوا کرتاہے ۔ان کے نام ونشان تک مٹ جایا کرتے ہیں اور اس کے بر عکس احادیث کی خدمت میں لیل ونہار گزارنے والے محدثین عظام،آئمہ دین اور ان کےجانشین علمائے کرام آج بھی عالم افق پر نمایاں ہیں اور قیامت تک رہیں گے(ان شاء اللہ )انہیں محدثین میں سے ایک امام مالک بن انس المدنی ؒ تھے جنھوں نے ہر قسم کی آزمائش کو بالائے طاق رکھتے ہوئے رسول اللہ ﷺ کی احادیث کو یکجاکرکے ’’المؤطا&lsqu...
یہ کتاب اسلام کی بنیادی اور ایمان کی اہم ستتر’’77‘‘شاخوں پر مشتمل ہے جو امام بیہقی کی کتاب (شعب الایمان )کا اختصار ہے ‘اس کو ایمانیات ‘عبادات ‘معاملات ‘اخلاقیات ‘معاشرتی آداب وغیرہ کے موضوعات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’مختصرشعب الایمان‘‘ مام ابو جعفر عمر قزوینی کی مرتب کردہ ہے انہوں نے اصلاح معاشرہ کی غرض سے قرآنی آیات ‘ احادیث مبارکہ آئمہ کے اقوال وغیرہ کی روشنی میں مرتب فرمایا۔ امام بیہقی ؒ وہ شخصیت ہیں جو حق و باطل کے لیے درد سر بنے ہوئے تھے اس قدر دعوت و تبلیغ کے ساتھ ساتھ تصنیف و تالیف کا کا م کیا مذکورہ بالا ان کی کتب کی تعداد خود ثبوتع پیش کرتی ہیں امام ؒ 384 ہجری ماہ شعبان کو نیشا پور کے قصبہ ’’بیہق‘‘ میں پیدا ہوئے طالب علمی زمانہ’ خراسان ‘بغدادئ کوفہ ‘عراق وغیرہ کے کئی بار سفر کیے امام موصوف مشہور زمانہ ’’امام حاکم کے شاگرد خاص تھے فراغت کے بعد نیشا پور جا کر بڑے اجتماع میں اپنی تالیفات پڑ کر سنا...
"صحیح المسلم" امام مسلم کی وہ مہتم بالشان تصنیف ہے جس کے بارے میں وہ خود فرماتے ہیں کہ میں نے ہر صحیح حدیث اپنی کتاب میں بیان نہیں کی بلکہ میں نےاس کتاب میں صرف وہ حدیث بیان کی ہے کہ جس کی صحت پر محدثین کا اجماع ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج چہار دانگ عالم میں ’صحیح مسلم‘ پوری آب وتاب کے کےساتھ جلوہ گر ہے۔ صحیح مسلم کی اسی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے حافظ عبدالعظیم زکی الدین نے نہایت عمدگی کے ساتھ صحیح مسلم کااختصا رپیش کیا۔ جس کا اردو ترجمہ اس وقت آپ کے سامنے ہے۔اردو ترجمے فرائض شیخ محمد عیسیٰ نے سرانجام دئیے ہیں۔انہوں نے علامہ وحید الزمان کے ’صحیح مسلم‘ کے ترجمے سے استفادہ کرتے ہوئے سلیس اور رواں ترجمہ پیش کیا ہے۔ محترم شیخ محمد عیسیٰ نے صحیح مسلم کے مختلف نسخہ جات، اس کی شروحات و حواشی اور بہت سی علمی مراجعات کو سامنے رکھتے ہوئے علامہ البانی کے محقق نسخے کو سامنے رکھتے ہوئے کتاب کو ترتیب دیا ہے۔
<...
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو ۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند ابو بکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ‘‘ عظیم محدث امام ابوبکر احمد بن علی الاموی المروزی کی تالیف ہے۔ترجمہ تخریج وتشریح کی سعادت حافظ محمد فہد صاحب نے حاصل کی ہے۔امام ابوبکر رحمہ اللہ نے اس کتاب میں سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی تمام مرویات کو یکجا کرنے کی کوشش کی ہے۔اس کتاب میں کل 143 روایات ہیں جن میں سے 140 مؤلف کی بیان کردہ ہیں۔اللہ تعالیٰ مترجم وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند ابوھریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ‘‘امام ابو اسحاق بن حرب العسکری رحمہ اللہ کی تالیف ہے۔ترجمہ تخریج وفوائد کی سعادت امان اللہ عاصم صاحب نے حاصل کی ہے۔امام ابوبکر رحمہ اللہ نے اس کتاب میں سیدنا ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ وہ سو(100) احادیث جمع کی ہیں جن کاانہوں نے اپنے اساتذہ سے سما ع کیا ہے۔مترجم نے احادیث کی توضیح میں آیات قرآنی، احادیث صحیحہ ،آثار صحیحہ، آثا رصحابہ اور متعبر کتب شرح وکتب فقہ سے سےاستفادہ کر کے ترجمہ کرتے ہوقت نہایت سلیس اور سادہ الفاظ کا انتخاب کیا ہے۔ ترجمہ وفوائد کے علاوہ تمام احادیث وآثار پرصحت وضعف کےحوالے حکم بھی نقل کردیا ہے ۔ہر حدیث پر علامہ ناصر الدین البانی اور الشیخ شعیب الاناؤط رحہما اللہ کی تحقیق سے منقول حکم نقل کیا ہے۔اللہ تعالیٰ مترجم...
امام ابوداؤد طیالسی (133ھ-204ھ) عظیم محدث، حافظ الحدیث اور فقیہ تھے۔ امام ابوداؤد فارسی الاصل تھے لیکن بعد ازاں بصرہ میں سکونت کی نسبت سے البصری مشہور ہوئے۔طیالسی کی نسبت ’’طیالسہ‘‘ کی طرف ہے۔ (طیالسہ اس سبز چادر کو کہتے ہیں جسے علما و مشائخ پہنتے ہیں) امام محمد بن اسماعیل بخاری اور امام احمد بن حنبل رحمہما اللہ کےعلاوہ کئی کبار محدثین امام ابوداؤد طیالسی کے شاگردوں میں شامل ہیں ۔ مسند ابوداؤد طیالسی جو امام ابوداؤد کی مشہور تصنیف ہے ۔مسند ابوداؤد طیالسی پہلی بار حیدرآباد دکن سے 1321ھ میں شائع ہوئی تھی۔یہ مسند کی ترتیب پر ہے،اب یہ کتاب ابواب فقہ کی ترتیب سے بھی چھپ گئی ہے، اس میں بعض ایسی احادیث ہیں جواور کتابوں میں نہیں ملتیں، اس پہلو سے یہ کتاب بہت اہمیت کی حامل ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند ابی داؤد الطیاسی مترجم ‘‘ 2890 احادیث اور تین جلدوں پر مشتمل ہے جنا ب غلام دستگیر چشتی سیالکوٹی صاحب نےاس کا سلیس اردو ترجمہ ا...
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند اسامہ بن زید‘‘ چوتھی صدی ہجری کے عظیم محدث ابو القاسم بغوی کی تصنیف مسند الحب ابن الحب اسامه بن زيد كا اردو ترجمہ ہے ۔ یہ کتاب 54؍روایات کا مجموعہ ہے ان روایات کو صاحب کتاب نے اپنی سند کے ساتھ سیدنا اسامہ بن زید کے واسطے سے رسول اللہ ﷺ سے بیان کی ہیں۔فضیلۃ الشیخ امان اللہ عاصم حفظہ اللہ نے سلیس اردو ترجمہ ،تخریج اور مفید علمی حواشی کا کام بخوبی انجام دیا ہے ۔(م۔ا)
تابعین کے فیضِ تربیت سے جولوگ بہرہ ور ہوئے اور ان کے بعد علومِ دینیہ کی اشاعت وترویج کی انہی میں امام ابو یعقوب اسحاق بن ابراہیم بن راہویہ (161ھ۔ 238ھ)بھی ہیں، ان کا شمار ان اساطینِ اُمت میں ہوتا ہے جنہوں نے دینی علوم خصوصاً تفسیر وحدیث کی بے بہا خدمات انجام دی ہیں اور اپنی تحریری یادگاریں بھی چھوڑی ہیں۔ابتدائی تعلیم کے بعد حدیث کی طرف توجہ کی سب سے پہلے امام وقت عبداللہ بن مبارک کی خدمت میں گئے اور پھردوسرے شیوخ حدیث کی مجالسِ درس میں شریک ہوئے اور ان سے استفادہ کیا، اس وقت ممالکِ اسلامیہ میں دینی علوم کے جتنے مراکز تھے وہ سب ایک دوسرے سے ہزاروں میل دور تھے؛ مگرابنِ راہویہ نے اِن تمام مقامات کا سفر کیا اور وہاں کے تمام ممتاز محدثین وعلماء سے استفادہ کیا۔ان کوابتدا ہی سے علم حدیث سے شغف تھا اور اسی کے حصول میں انہوں نے سب سے زیادہ محنت وکوشش کی؛ مگرتفسیر وفقہ وغیرہ میں بھی ان کو دسترس تھی۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں قوتِ حافظہ بھی غیرمعمولی دیا تھا، بے شمار احادیث زبانی یاد تھیں، کئی کئی ہزار احادیث تلامذہ کووہ اپنی یادداشت سے لکھا دیا کرتے تھے اور کبھی کتاب...
زیر نظر کتاب امام المحدثین،شمس الموحدین اور کتاب وسنت کے بے باک داعی امام احمد بن حنبل ؒ کی خدمت حدیث کے سلسلہ میں معرکہ آراء تصنیف ہے ۔جس کی حسن ترتیب اور بہترین انتخاب کی دنیا معترف ہے ۔یہ کتاب احادیث نبویہ کا عظیم و وسیع ذخیرہ ہے ،جس میں تیس ہزار کے لگ بھگ مرویات ہیں ۔اتنا بڑا ذخیرۂ احادیث کسی ایک مؤلف کی الگ تالیف میں ناپید ہے۔ان اوصاف کے سبب علمائے حدیث اور شائقین تحقیق ہمیشہ سے اس کتاب کے دلدادہ اور طالب رہے ہیں ۔اس کتاب کی افادیت و اہمیت کے پیش نظر حافظ احمد شاکر اور شعیب ارنؤوط نے اس کی تحقیق و تخریج کی جس وجہ سے اس کتاب سے استفادہ کرنا آسان ہو گیا اور صحیح ،حسن اور ضعیف روایات کی پہچان سہل ہو گئی۔احادیث نبویہ کے اس وسیع ذخیرے سے عربی دان طبقہ ہی اپنی علمی تشنگی دور کر سکتا تھا لیکن اردو دان طبقہ کے لیے اس سے استفادہ مشکل تھا۔چنانچہ علم حدیث کو عام کرنے اور عامیوں کو احادیث نبویہ سے روشناس کرانے کے لیے اردو مکتبہ جات نے کمرہمت کسی اور ہر مکتبہ نے اپنی استعدادو استطاعت کے مطابق کتب احادیث کے تراجم و فوائد شائع کرنے کا آغاز کیا ا...
اللہ تعالیٰ نے حدیث او رحاملین حدیث کو بڑی عزت فضیلت اور شرف سے نوازا ہے او رحدیث رسول ﷺ کی خدمت او رحفاظت کےلیے اپنے انہی بندوں کا انتخاب فرمایا جو اس کے چنیدہ وبرگزیدہ تھے ان تمام عظیم المرتبت شخصیات میں بلند تر نام امام شافعی کا ہے حضرت امام کی حدیث وفقہ پر خدمات اہل علم سے مخفی نہیں۔زیر نظر کتاب ''مسند امام شافعی '' اپنی افضلیت وفوقیت کی بناء پر جداگانہ مقام رکھتی ہے کیونکہ اس میں امام شافعی کی روایت کردہ احادیث کو جمع کیاگیا ہے ان احادیث کا انتخاب ہی اس کی سب سےاہم خاصیت ہے ایسی احادیث کو منتخب کیا گیا ہے جن میں مختصر مگر جامعیت کے ساتھ جملہ احکام شریعت کو سمودیاگیا ہے ۔اس کتاب کے ترجمے کی سعادت محتر م حافظ فیض اللہ ناصر﷾ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ،لاہور) نے حاصل کی ہےموصوف اس کتاب کےعلاوہ بھی کئی کتب کے مترجم ومؤلف ہیں اللہ فاضل مترجم کی جہود کوقبول فرمائے اور ان کے زور قلم اور علم وعمل میں اضافہ فرمائے۔(آمین)(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے حدیث او رحاملین حدیث کو بڑی عزت فضیلت اور شرف سے نوازا ہے او رحدیث رسول ﷺ کی خدمت او رحفاظت کےلیے اپنے انہی بندوں کا انتخاب فرمایا جو اس کے چنیدہ وبرگزیدہ تھے ان عظیم المرتبت شخصیات میں بلند تر نام امام شافعی کا ہے حضرت امام کی حدیث وفقہ پر خدمات اہل علم سے مخفی نہیں۔ امام شافعی اپنے زمانہ کے بہت بڑے عالم اور فقیہ تھے۔ عربی زبان پر بڑی قدرت حاصل تھی۔ اور اعلیٰ درجہ کے انشاپرداز تھے۔ آپ کی دو کتب کتاب الام اور الرسالہ کو شہرت دوام حاصل ہوئی۔آپ کی تالیفات میں سے ایک کتاب مسند الشافعی بھی ہے ۔مسند امام شافعی اپنی افضلیت وفوقیت کی بناء پر جداگانہ مقام رکھتی ہے کیونکہ اس میں امام شافعی کی روایت کردہ احادیث کو جمع کیاگیا ہے ان احادیث کا انتخاب ہی اس کی سب سےاہم خاصیت ہے ایسی احادیث کو منتخب کیا گیا ہے جن میں مختصر مگر جامعیت کے ساتھ جملہ احکام شریعت کو سمودیاگیا ہے۔مسند شافعی کے پہلے نسخے میں احادیث کی ترتیب ایسی نہ تھی کہ جس سے موضوعاتی انداز میں فائدہ اٹھایا جاسکتا ۔کیونکہ اس میں ایک موضوع کی احادیث کتاب کے مختلف مقامات پر بکھری پڑی تھیں۔ چن...
اللہ تعالیٰ کے کلام کے بعد نبیﷺ کا مبارک کلام ہے۔ حدیث یعنی حضور اقدسﷺ کا قول یا فعل یا حال یا تقریر یعنی حضورِ اقدسﷺ نے کچھ ارشاد فرمایا ہو یا حضور اقدسﷺ نے کوئی فعل کیا ہو یا حضورﷺ سے کسی حال میں پائے گئے ہوں یا نبیﷺ کے سامنے کسی بھی صحابیؓ نے کچھ کہا یا کوئی فعل کیا ہو اور نبیﷺ نے سکوت فرمایا ہو۔ یہ وہ کلام ہے جس میں مشغول رہنے والا اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں مقرب اور بارگاہ رسالت میں مقبول ہوتا ہے‘ اگر خلوص کے جذبہ کے ساتھ ہو۔وہ شخص انتہائی قسمت والا ہوتا ہے جس کو قرآن وحدیث جیسی سعادت مل جائے‘ جن لوگوں نے حدیث شریف کی خدمت خلوصِ نیت اور صدق دل کے ساتھ کی ہے تو اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنے کرم سے ایسا نوازا ہے کہ ابد تک اُن کو حیات جاوداں عطا کر دی ہے جیسا کہ امام بخاری ومسلم وغیرہم۔۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص حدیث کے موضوع پر مشتمل ہے اس کتاب کا نام مسند حمید ی ہے اور مسند حدیث کی اس کتاب کو کہتے ہیں جس میں احادیث کو موضوعات اور ابواب کی بجائے ہر صحابی کی الگ الگ احادیث مع اسناد جمع کر دی گئی ہوں اور دوسرا لفظ حمیدی ہے جو کہ مصنف کا تخلص...
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ‘‘ عظیم محدث امام ابو عبد اللہ احمد بن ابراہیم کی تالیف ہے۔ترجمہ تخریج وتشریح کی سعادت حافظ محمد فہد صاحب نے حاصل کی ہے۔ مترجم نے ہر حدیث میں موجود مسائل کی مختصر تفہیم فوائد کی شکل میں تحریر کی ہے۔احادیث کی تحقیق وتخریج کےسلسلہ میں ائمہ محدثین کے علاوہ جید محققین محدث البانی اور احمد شاکر وغیرہ کےاحادیث پر حکم کو بطور فائدہ ذکرکیا ہے۔یہ کتاب 134؍احادیث پر مشتمل ہے ۔اس میں چھ احادیث سیدنا سعد بن ابی وقاص کے علاوہ دیگر افراد سے مروی ہیں۔اللہ تعالیٰ مترجم وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ‘‘ عظیم محدث امام ابوامیہ محمد بن ابراہیم طرسوسی کی تالیف ہے۔ترجمہ تخریج وتشریح کی سعادت حافظ محمد فہد صاحب نے حاصل کی ہے۔امام ابوامیہ نے رحمہ اللہ نے اس کتاب میں سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی 97 روایات کو جمع کیا ہے۔اللہ تعالیٰ مترجم وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند عبد اللہ بن مبارک رحمہ اللہ‘‘عظیم محدث الامام الحافظ عبد اللہ مبارک رحمہ اللہ کی تالیف لطیف ہے ہے۔اس میں امام موصوف نے289 ؍روایات جمع کی ہیں ۔ یہ کتاب بھی انصار السنہ پبلی کیشز،لاہور کے سلسلہ خدمۃ الحدیث النبویﷺ کی ایک کڑی ہے۔اس کا سلیس ترجمہ وتخریج اور علمی تشریحات وتعلیقات کی سعادت جناب یاسر عرفات صاحب نے حاصل کی ہے ۔مترجم نے ’مسند ‘ کے ترجمے کو سلیس اور عام فہم پیش کرنے کی کوشش کی ہے اوراحادیث مبارکہ کی شرح میں محدثین کرام، شارحین حدیث اور اہل علم کے وضاحتی بیانات سے مدد لی ہے۔اللہ تعالیٰ انصار السنہ پبلی کیشز کو توحید وسنت کی اشاعت کے لیے مینارِ نور بنا دے اور اسے قائم ودائم رکھے،ان کی بابرکت جہود ومساعی کو قبول فرمائے ۔آمین (م۔ا)
مسنَد مسانید کی جمع ہے اصطلاحاًمسنَد سے مراد احادیث کی وہ کتاب ہے جس میں احادیث کو روایت کرنے والے صحابہ کو ترتیب سے اکٹھا کیا گیا ہو۔ اوروہ شخص جو اپنی سند کے ساتھ حدیث روایت کرتا ہو، ’’مُسنِد‘‘ کہلاتا ہے۔ زیر نظر کتاب’’مسند عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ‘‘ عظیم محدث امام ابوبکر محمد بن محمد المعروف ابن باغندی کی تالیف ہے۔اس کتاب کے مفیدحواشی محدث عبد التواب ملتانی رحمہ اللہ کے ہیں اور علمی تخریج اور مشکلات کی توضیح شیخ العرب والعجم السید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کی ہے۔ترجمہ وتشریح کی سعادت حافظ محمد فہد صاحب نے حاصل کی ہے۔امام ابوبکر نے رحمہ اللہ نے اس کتاب میں عمربن عبد العزیز سے مروی 97 روایات کو جمع کیا ہے۔اللہ تعالیٰ مترجم وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔آمین(م۔ا)
’مشکوۃ المصابیح ‘ مختلف کتب احادیث سے منتخب احادیث کے مجموعے کا نام ہے۔ در اصل امام بغوی ؒ نے ’مصابیح السنۃ‘ کے نام سے حدیث کی مشہور کتابوں صحاح ستہ، مؤطا امام مالک، مسند امام احمد، مسند امام شافعی، سنن بیہقی، سنن دارمی اور دیگر کتب احادیث سے منتخب کیا تھا۔ اس کے بعد خطیب تبریزی ؒ نے اس کتاب کی تکمیل کرتے ہوئے اس میں کچھ اضافہ کیا۔ مثلاً یہ حدیث فلاں صحابی سے مروی ہے، ہر باب میں تیسری فصل کا اضافہ کیا اور اصل کتاب کا حوالہ دیا۔ اور اس کتاب کا نام ’مشکوۃ المصابیح‘ رکھا۔ اس وقت آپ کے سامنے مشکوۃ المصابیح اردوترجمہ کے ساتھ موجود ہے۔ کتاب کی افادیت اس اعتبار سے بہت بڑھ گئی ہے کہ ترجمہ شیخ الحدیث مولانا اسماعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ نے کیا ہے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ضروری جگہوں پر حاشیہ کی بھی اہتمام کیا ہے۔(ع۔م)
اللہ تعالی کی رسی یعنی قرآن کریم کے ساتھ انسان کا تعلق اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا جب تک قرآن کریم کی تشریح وتفسیر رسول اللہ ﷺ کی سنت ،حدیث یعنی آپ کے طریقہ سے نہ ہو اور آپ ﷺ کےطریقہ کےساتھ وابستہ ہونا اس وقت تک ناممکن ہے جب تک اس علم پر عمل نہ کیا جائے ۔کتبِ حدیث کے مجموعات میں سے ایک مجموعۂ حدیث ’’مشکاۃ المصابیح‘‘ کے نام سے معروف ہے ۔مشکاۃ المصابیح احادیث نبویہ ﷺ کا انمول ذخیرہ ہے جسے امام بغوی نے ’مصابیح السنۃ‘ کے نام سے حدیث کی مشہور کتابوں صحاح ستہ، مؤطا امام مالک، مسند امام احمد ، سنن بیہقی اور دیگر کتب احادیث سے منتخب کیا ہے۔ پھر علامہ خطیب تبریزی نے ’مصابیح السنۃ‘ کی تکمیل کرتے ہوئے اس میں کچھ اضافہ کیا۔ اور راوی حدیث صحابی کا نام اور حدیث کی تخریج کی اور اس کو تین فصول میں تقسیم کیا ۔اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر اس کے متعدداردو تراجم کیے گئے اور جید علماء ک...
خدمت ِ حدیث وسنت ایک عظیم الشان اور بابرکت کام ہے۔ جس میں ہر مسلمان کو کسی نہ کسی سطح پر ضرور حصہ ڈالنا چاہیے، تاکہ اس کا شمار کل قیامت کے دن خدامِ سنت نبوی میں سے ہو۔ اور یہ ایک ایسا اعزاز ہے کہ جس کی قدر وقیمت کااندازہ اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہونے پر ہی ہوسکتا ہے۔ احادیثِ رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دی ہیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا۔ ائمہ محدثین کے دور میں خوب پھلا پھولا۔ مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ محدثین کرام نے احادیث کی جمع وتدوین تک ہی اپنی مساعی کو محدود نہیں رکھا، بلکہ فنی حیثیت سے ان کی جانچ پڑتال بھی کی، اور اس کے اصول بھی مرتب فرمائے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہی انہوں نے کتب حدیث کو بھی مختلف طبقات میں تقسیم کر دیا اور اس کی خاص اصطلاحات مقرر کر دیں۔ زیر تبصرہ کتاب "مصنف ابن ابی شیبہ" امام ابو بکر عبد اللہ بن محمد بن ابو شیبہ العبسی الکوفی کی مایہ ناز تصنیف کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے، جس میں انہوں نے نبی کریم ﷺ کی احاد...
امام طبرانی ابو القاسم بن احمد بن ایوب(260۔360ھ) علم وفضل کے جامع او رفن حدیث میں نہایت ممتاز تھے امام طبرانی نے ایک ہزار سے زائد محدثین سے علم حاصل کیا ۔حافظ ذہبی کا بیان ہے کہ حدیث کی کثرت اور علوِ اسناد میں ان کی ذات نہایت ممتاز تھی او ر حدیث میں ان کی بالغ نظری کا پوری دنیائے اسلام میں چرچا تھا ،شاہ عبد العزیز لکھتے ہیں کہ حدیث میں وسعت اور کثرتِ روایت میں وہ یکتا او رمفرد تھے ۔اما م طبرانی نے معجم کے نام سے تین کتابیں لکھیں (معجم کبیر،معجم اوسط،معجم صغیر) یہ ان کی مشہور ومعروف تصانیف ہیں جو علم حدیث کی بلند پایہ کتابیں سمجھی جاتی ہیں ،شاہ ولی اللہ دہلوی نے ان کو حدیث کے تیسرے طبقہ کتابوں میں شامل کیا ہے ۔محدثین کی اصطلاح میں معجم ان کتابوں کو کہا جاتا ہے جن میں شیوخ کی ترتیب پر حدیثیں درج کی گئی ہوں۔زیر تبصرہ کتاب''معجم صغیر '' مختصر ہونے کی وجہ سے زیادہ مقبول اور متداول ہے اس کی ترتیب شیوخ کے ناموں پر ہے اس میں انہوں نے حروف تہجی کے مطابق ایک ہزار سےزیادہ شیوخ کی ایک ایک حدیث درج کی ہے آخر میں بعض خواتین محدثات کی بھی حدیثیں ہیں ۔...
امت محمد یہ ﷺ کا اعزاز و امتیاز ہے کہ حفاظت ِ قرآن وسنت کے تکوینی فیصلے کی تکمیل و تعمیل اس کے علمائے محدثین کے ہاتھوں ہوئی۔ ائمہ محدثین نے مسانید، مصنفات، سنن، معاجم وغیرہ کی صورت میں مختلف موضوعات پر مجموعہ ہائے حدیث ترتیب دئیے۔ کسی نے احادیث ِ احکام منتخب کیں تو کسی نے عمل الیوم واللیلہ ترتیب دیا۔ بہت سےعلماء نے الزہد والرقائق کے عنوان سے احادیث جمع کیں۔ تو کسی نے اذکار کا گلدستہ تیار کیا۔ یہ ایک طویل سلک مروارید ہے اور اسی سلک میں منسلک ایک نمایاں نام ’’ الترغیب والترہیب ہے۔ اس عنوان سے مختلف ائمہ نے کتابیں لکھیں ہیں۔ لیکن اس میں جو شہرت و مقبولیت ساتویں صدی ہجری کے مصری عالم دین امام منذری کی تصنیف کو ملی وہ انہی کا حصہ ہے۔ یہ عظیم کتاب اپنی جامعیت، حسن ترتیب، عناوین کے تنوع اور ان کی مناسبت سے مجموعہ احادیث کا ایک دائرۃ المعارف ہے ۔ یہ کتاب چار ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانی نے اس کا اختصار کیا اور اختصار اس طرح کیا کہ اس کی جامعیت میں کمی نہیں آنے دی۔ اور اسی طرح محدث العصر علامہ ناصر الدین البانی نے اس پر...
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات پر اختصار و شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔او ربعض محدثین نے احوال ظروف کے مطابق مختلف عناوین کےتحت احادیث کوجمع کیا۔انہی عناوین میں سے ایک موضوع ''احادیثِ احکام'' کوجمع کرنا ہے۔اس سلسلے میں ''احکام الکبریٰ'' از امام عبد الحق اشبیلی ، ''عمدۃ الاحکام '' ازامام عبد الغنی المقدسی ،''المنتقی ٰ من اخبار المصطفیٰ'' از مجد الدین علامہ عبدالسلام بن عبد اللہ ابن تیمیہ ،''الالمام فی احادیث الاحکام '' ازعلامہ ابن دقیق العید او ر''بلوغ المرام من احادیث الاحکام '' از حافظ ابن احجر عسقلانی قابل ذکر ہیں ۔زیرتبصرہ کتاب...
شیخ السلام امام ابن تیمیہ ؒ اپنے عہد کے وہ عظیم محدث ، مجتہد ، مجاہد ، مفتی اور غیور ناقد تھے جنہوں نے موقع کی مناسبت سے باطل مذاہب ومسالک کے ردود بھی لکھے اور فلسفیانہ ومنطقیانہ موشگافیوں کی اصل حقیقت بھی واضح فرمائی ، نیز عوام کے مسائل ہوں یا علما کی ذہنی الجھنیں ، آپ نے اپنے فتاوی کے ذریعے سے ان کا بہترین حل پیش جو آج بھی اس راہ کے راہیوں کے لیے مشعل راہ ہے ۔ شیخ السلام کی ساری زندگی جدوجہد سے عبارت ہے آپ نے اپنے دور میں کتاب و سنت کی ترجمانی کی ، دین اسلام کی برتری اور اہل حق کی علمبرداری خود پر لازم کر رکھی تھی ۔ آپ نے جہاں عقائد باطلہ اور فرق ضالہ کے خلاف قلمی جہاد کیا ، وہاں اخلاقیات ، عبادات ، معاملات اور حقوق وآداب پر بھی کئی کتابیں تحریر کیں ہیں ۔ انہیں میں سے ایک تصنیف لطیف کتاب الاربعین ہے جس میں ایک اسلامی زندگی کے مذکورہ گوشوں پر بڑی خوش اسلوبی سے روشنی ڈالی گئی ہے ۔ اس کتاب کو محترم حافظ زبیر علی زئی نے اردو قالب میں ڈھال کر اعلی تحقیق و تخریج سے مزین کیا ہے ، نیز مختصر جمع و فوائد اس پرطرہ ہیں ۔ محترم حافظ صاحب دور حاضر میں حقیق...