تابعین کے فیضِ تربیت سے جولوگ بہرہ ور ہوئے اور ان کے بعد علومِ دینیہ کی اشاعت وترویج کی انہی میں امام ابو یعقوب اسحاق بن ابراہیم بن راہویہ (161ھ۔ 238ھ)بھی ہیں، ان کا شمار ان اساطینِ اُمت میں ہوتا ہے جنہوں نے دینی علوم خصوصاً تفسیر وحدیث کی بے بہا خدمات انجام دی ہیں اور اپنی تحریری یادگاریں بھی چھوڑی ہیں۔ابتدائی تعلیم کے بعد حدیث کی طرف توجہ کی سب سے پہلے امام وقت عبداللہ بن مبارک کی خدمت میں گئے اور پھردوسرے شیوخ حدیث کی مجالسِ درس میں شریک ہوئے اور ان سے استفادہ کیا، اس وقت ممالکِ اسلامیہ میں دینی علوم کے جتنے مراکز تھے وہ سب ایک دوسرے سے ہزاروں میل دور تھے؛ مگرابنِ راہویہ نے اِن تمام مقامات کا سفر کیا اور وہاں کے تمام ممتاز محدثین وعلماء سے استفادہ کیا۔ان کوابتدا ہی سے علم حدیث سے شغف تھا اور اسی کے حصول میں انہوں نے سب سے زیادہ محنت وکوشش کی؛ مگرتفسیر وفقہ وغیرہ میں بھی ان کو دسترس تھی۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں قوتِ حافظہ بھی غیرمعمولی دیا تھا، بے شمار احادیث زبانی یاد تھیں، کئی کئی ہزار احادیث تلامذہ کووہ اپنی یادداشت سے لکھا دیا کرتے تھے اور کبھی کتاب دیکھنے کی ضرورت پیش نہیں آتی تھی خود کہتے تھے کہ میں جوکچھ سنتا ہوں اسے یاد کرلیتا ہوں اور جوکچھ یاد کرلیتا ہوں؛ پھرنہیں بھولتا، فرماتے تھے سترہزار حدیثیں ہروقت میری نظروں کے سامنے رہتی ہیں، ابوذرعہ مشہور محدث کہتے تھے کہ ان کے جیسا قوتِ حفظ رکھنے والا نہیں دیکھا گیا۔ ان سے جن لوگوں نے اکتساب فیض کیا ان میں امام بخاری، امام مسلم، امام ترمذی، ابوداؤد، نسائی اور امام احمد بن حنبل، یحییٰ بن معین رحمہم اللہ وغیرہ کے نام بھی شامل ہیں ان تمام ائمہ نے اپنی اپنی کتابوں میں اسحاق ابن راہویہ کی مرویات نقل کی ہیں۔ امام اسحاق نے حدیث وفقہ کی تدریس کےساتھ ساتھ بہت کتابیں بھی تصنیف کیں۔ زیر نظر کتاب ’’مسند اسحاق بن راھویہ‘‘ بھی انہی کی یادگار تصنیف ہے۔ یہ کتاب مسند کی ترتیب پر تھی جس سے عامی کےلیے استفادہ مشکل تھا اس چیز کومد نظر رکھتے ہوئے اورعوام الناس کے استفادہ کی آسانی کے لیے کتاب کوفقہی ترتیب دی گئی ہے۔ حدیث کی اس اہم کتاب کے ترجمہ کا کام جناب ابو انس محمد سرور گوہر﷾ بطریق احسن انجام دیا ہے۔ ترجمہ میں حتی القدور کوشش کی گئی ہے کہ یہ ن نہایت سلیس اور عام فہم ہو۔محترم جناب حافظ عبد الشکور ترمذی اور حافظ محمد فہد حفظہما اللہ نےشرح اور تخریج کا کام بڑی عرق ریزی کے ساتھ انجام دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ادارہ انصارالسنۃ کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور کتاب کو طباعت کےلیے تیارکرنے والے تمام احباب کو اجر عظیم سے نوازے۔ آمین(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تقدیم |
7 |
امام اسحٰق بن راہویہ کے مختصر حالات زندگی |
15 |
علم کی اہمیت و فضیلت کا بیان |
25 |
ایمان کا بیان |
36 |
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل |
83 |
نماز کے احکام و مسائل |
110 |
جمعہ کے احکام و مسائل |
166 |
عیدین کے احکام و مسائل |
171 |
تہجد اور نفل نماز کے احکام و مسائل |
176 |
جنازے کے احکام و مسائل |
184 |
زکوٰۃ کے احکام و مسائل |
203 |
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل |
218 |
روزوں کے احکام و مسائل |
271 |
خریدو فروخت کے احکام و مسائل |
293 |
گروی اور جارہ کے احکام و مسائل |
314 |
غلاموں کی آزادی اور مکاتبت کا بیان |
316 |
ہبہ اور اس کی فضیلت کا بیان |
316 |
ہب اور اس کی فضیلت کا بیانٍ |
323 |
جہاد کے فضائل و مسائل |
330 |
خمس کی فرضیت اور اس کے مسائل |
358 |
فضائل کا بیان |
361 |
قرآن مجید کے فضائل کا بیان |
381 |
قرآن مجید کی تفسیر کا بیان |
385 |
انبیاء ؑ کا بیان |
392 |
نکاح اور طلاق کے احکام و مسائل |
394 |
قربانی کے احکام و مسائل |
431 |
شکار اور ذبح کرنے کے احکام و مسائل |
435 |
مریضوں اور ان کے علاج کا بیان |
437 |
لباس اور زینت اختیار کرنے کا بیان |
454 |
کھانے سے متعلق احکام مسائل |
468 |
وراثت کے احکام و مسائل |
478 |
وصیت کے احکام و مسائل |
482 |
خوابوں کی تعبیر کا بیان |
486 |
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان |
493 |
دعاؤں کے فضائل و مسائل |
542 |
فتنوں کابیان |
557 |
امارت کے احکام و مسائل |
588 |
فیصلہ کرنے کرانے کے مسائل |
595 |
حدود اور دیتوں کا بیان |
601 |
زہد کے فضائل |
608 |
احوال آخرت کا بیان |
624 |
جنت اور جہنم کے فضائل |
652 |