کرسمس سے مراد سیدنا عیسیٰ ؑ کا یومِ ولادت منانا ہے دنیا کے مختلف خطوں میں کرسمس کو مختلف ناموں سے یاد کیا جاتا ہے اور عالمِ عیسائیت میں بڑے بڑے مسیحی فرقے اس دن کو کرسمس کے نام سے ایک مقدس مذہبی تہوارکے طور پر بڑی دھوم دھام سے مناتے ہیں اور اس میں مختلف بدعات و خرافات کی جاتی ہیں ۔ یہ تہوار سیدنا کے سوا تین صد سال بعد کی اسی طرح کی اختراع ہے جیسے اہل تشیع نے سانحہ کربلا کے تین صدیاں بعد بغداد میں تعزیے کاپہلا جلوس نکالا یا اربل میں ساتویں صدی ہجری میں شاہ مظفر الدین کوکبوری نے میلاد النبی کا جشن منانے کا آغاز کیا۔ایک مسلمان کا کسی مسیحی کو اس موقع پر مبارکباد دینا یا ان تہواروں میں شرکت کرنا شرعی اعتبار سے قطعاً جائز نہیں ۔ زیر نظر کتابچہ’’ کرسمس اور مسلمان ‘‘ ڈاکٹر شمس ال...
د ين اسلام ايك ايسا فطری اور عالمگیر مذہب ہے جس کے اصول وفرامین قیامت تک کے لوگوں کے لیے شمع ہدایت کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ جبکہ دیگر الہامی مذاہب تحریف کاشکار ہو کر ضلالت وگمراہی کے گڑھوں میں جا پڑے۔ مگر قرآن مجید واحد کتاب ہے جو تقریبا ساڑھے چودہ سو سال گزر جانے کےباوجود ہر طرح کی تحریف سے پاک ہے۔ کیونکہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری خو د اللہ تعالیٰ نے اٹھائی ہے۔ عیسائیت اور اسلام دونو ں الہامی مذاہب ہیں اور ایک منفرد مقام رکھتے ہیں۔ عیسائی عقیدہ تثلیث کے قائل ہیں جبکہ اسلام اس کے بر عکس عقیدہ توحید اظہر من الشمس نظریے کا قائل ہے۔ عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ ؑ،حضرت مریمؑ، حضرت عیسیٰ ؑ کے حواریوں، راہبوں کی کھلم کھلا پرستش کی مگر اسلام اس کے برخلاف وحدانیت کا سبق دیتاہے۔ زیر نظر کتاب"کرسمس عیسائیت سے مسلمانوں تک"مولانا عبدالوارث ساجد کی ایک فکر انگیز تالیف ہے۔ موصوف نے کرسمس کی تاریخ، کرسمس ٹری، رسومات کرسمس، موجودہ عیسائیت کا بانی اور دیگر عیسائیت کے افکار و نظریات کا تقابلی جائزہ لیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ موصوف کی محنتوں کو شرف قبولیت سے نوازے۔ آمین(عمیر)
کرسمس دو الفاظ کرائسٹ او ر ماس کا مرکب ہے کرائسٹ مسیح کو کہتے ہیں اور ماس کا مطلب اجتماع، اکٹھا ہونا ہے یعنی مسیح کے لیے اکٹھا ہونا گویا کرسمس سے مراد حضرت عیسیٰ ؑ کا یوم ولادت منانا ہے ۔ دنیا کے مختلف خطوں میں کرسمس کو مختلف ناموں سے یاد کیا جاتا ہےاور عالم عیسائیت میں بڑے بڑے مسیحی فرقے اس دن کو کرسمس کے نام سے ایک مقدس مذہبی تہوارکے طور پر بڑی دھوم دھام سے مناتے ہیں اور اس میں مختلف بدعات و خرافات کی جاتی ہیں ایک مسلمان کا کسی مسیحی کو اس موقع پر مبارکباد دینا یا ان تہواروں میں شرکت کرنا شرعی اعتبار سے قطعاً جائز نہیں ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’کرسمس کی حقیقت تاریخ کے آئینے میں ‘‘ محترم عبدالوارث گل ( جو کہ مسیحت کے خارزار سے گلشن اسلام میں آئے ہیں ) کی ایک اہم تحریر ہے جس میں انہوں نے تاریخ کےآئینے میں کرسمس کی حقیقت اور اس کی شرعی حیثیت ...
کرسمس دو الفاظ کرائسٹ او ر ماس کا مرکب ہے کرائسٹ مسیح کو کہتے ہیں اور ماس کا مطلب اجتماع، اکٹھا ہونا ہے یعنی مسیح کے لیے اکٹھا ہونا گویا کرسمس سے مراد سیدنا عیسیٰ ؑ کا یومِ ولادت منانا ہے دنیا کے مختلف خطوں میں کرسمس کو مختلف ناموں سے یاد کیا جاتا ہے اور عالمِ عیسائیت میں بڑے بڑے مسیحی فرقے اس دن کو کرسمس کے نام سے ایک مقدس مذہبی تہوارکے طور پر بڑی دھوم دھام سے مناتے ہیں اور اس میں مختلف بدعات و خرافات کی جاتی ہیں ۔ یہ تہوار سیدنا کے سوا تین صد سال بعد کی اسی طرح کی اختراع ہے جیسے اہل تشیع نے سانحہ کربلا کے تین صدیاں بعد بغداد میں تعزیے کاپہلا جلوس نکالا یا اربل میں ساتویں صدی ہجری میں شاہ مظفر الدین کوکبوری نے میلاد النبی کا جشن منانے کا آغاز کیا۔ایک مسلمان کا کسی مسیحی کو اس موقع پر مبارکباد دینا یا ان تہواروں میں شرکت کرنا شرعی اعتبار سے قطعاً جائز نہیں ۔&...
حج و عمرہ ایک ایسی عبادت ہے جو روئے زمین پر سوائے مکہ مکرمہ خانہ کعبہ کے کہیں اور ادا نہیں ہو سکتی۔یہ عبادت جس کے ادا کرنے کا ایک مخصوص طریقہ ہے، مخصوص جگہ پر مخصوص لباس میں ادا کی جاتی ہے۔ بیت اللہ کی زیارت اور فریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے، اور اس کے انکاری کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اجر و ثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے تمام كتبِ حديث و فقہ میں اس کی فضیلت اور احکام و مسائل کے متعلق ابواب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔ حدیث نبوی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا "الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة "حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں ۔ حج و عمرہ کے احکام و مسائل کے متعلق اب تک اردو و عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جا چکی ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ کرم کی برسات ‘‘ ڈاکٹر خالد عاربی صاحب کی کاوش ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں اپنے سفر حج کی روداد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ حج و عمرہ کے...
دورِ جدید کے اس خطرناک کورونا وائرس کے بارے میں بھی احادیثِ نبویہﷺ سے بہت سی رہنمائی ملتی ہے ۔ اور مسلمانوں کو زندگی کے ہر مسئلے کے بارے میں قرآن وسنت کا علم رکھنے والے علماے کرام سے ہی رہنمائی لینی چاہیے۔اب تک کورونا سے متعلق معلومات ، علاج ، احتیاط پر مشتمل کئی چھوٹی بڑی کتب مرتب ہوکر منظر عام پر آچکی ہیں محترم جناب خلیل الرحمٰن چشتی صاحب کا مرتب شدہ زیر نظر کتابچہ بعوان’’کرونا البم کرونا وائرس جیسے متعدی امراض کےبارے میں شرعی احکام ‘‘ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔(م۔ا)
وقوع قیامت کا عقیدہ اسلام کےبنیادی عقائد میں سےہے اور ایک مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے ۔ قیامت آثار قیامت کو نبی کریم ﷺ نے احادیث میں وضاحت کےساتھ بیان کیا ہے جیساکہ احادیث میں ہے کہ قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک عیسیٰ بن مریم نازل نہ ہوں گے ۔ وہ دجال اورخنزیہ کو قتل کریں گے ۔ صلیب کو توڑیں گے۔ مال عام ہو جائے گا اور جزیہ کو ساقط کر دیں گے اور اسلام کے علاوہ کوئی اور دین قبول نہ کیا جائے گا، یا پھر تلوار ہوگی۔ آپ کے زمانہ میں اللہ تعالیٰ اسلام کے سوا سب ادیان کو ختم کر دے گا اور سجدہ صرف اللہ وحدہ کے لیے ہوگا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ عیسٰی کے زمانہ میں تمام روئے زمین پر اسلام کی حکمرانی ہوگی اور اس کے علاوہ کوئی دین باقی نہ رہے گا۔قیامت پر ایمان ویقین سےانسان کی دینوی زندگی خوشگوار ہوجاتی ہے اور آخرت سنور جاتی ہے۔ اسی لیے اسلام میں ایمان بالآخرۃ اور روز قیامت پر ایمان لانا فرض ہےاوراس کےبغیر بندہ کاایمان صحیح نہیں ہوسکتا۔علامات قیامت کے حوالے ...
قرآن کریم کے فہم کے لیے جن علوم کی ضرورت پڑتی ہے ان میں سے ایک اہم علم قرآن کریم کی مخصوص آیات کے شان نزول اوران کےمتعلق قصص واقعات کاجاننا بھی ہے قرآن کریم کی بعض آیات ایسی ہیں جن میں شان نزول کوجانے بغیر درست تفسیر ممکن ہی نہیں اور مفسر کوآیت کے صحیح معانی جاننے کے لیے شان نزول کو جانے بغیر چارۂ کار نہیں ہوتا۔ زیر نظر نطرکتاب’’کسی خاص فرد یاواقعہ پر نازل ہونےوالی آیات قرآنی‘‘ جناب ریاض الحق ایڈووکیٹ کی تالیف ہے۔فاضل مؤلف نے اس کتاب میں قرآن کریم میں ایسی آیات کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا پس منظر و پیش منظر بھی تحریرکیا ہے جو کسی خاص موقعے یا پس منظر میں نازل ہوئیں ۔اللہ تعالیٰ صاحب کتاب کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ کا ذریعہ بنائے ۔آمین(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نےدنیاکی ہر نعمت ہر انسان کوعطا نہیں کی بلکہ اس نے فرق رکھا ہے اور یہ فرق بھی اس کی تخلیق کا کمال ہے کسی کو اس نے صحت قابلِ رشک عطا کی کسی کو علم دوسروں کے مقابلے میں زیادہ دیا،کسی کودولت کم دی کسی کوزیادہ دی ،کسی کو بولنے کی صلاحیت غیرمعمولی عطا کی ، کسی کو کسی ہنر میں طاق بنایا، کسی کودین کی رغبت وشوق دوسروں کی نسبت زیادہ دیا کسی کو بیٹے دئیے، کسی کو بیٹیاں ، کسی کو بیٹے بیٹیاں، کسی کو اولاد زیادہ دی ، کسی کوکم اور کسی کو دی ہی نہیں۔اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کے اندر اولاد کی محبت اور خواہش رکھ دی ہے ۔ زندگی کی گہما گہمی اور رونق اولاد ہی کےذریعے قائم ہے ۔ یہ اولاد ہی ہےجس کےلیے انسان نکاح کرتا ہے ،گھر بساتا ہے اور سامانِ زندگی حاصل کرتا ہے لیکن اولاد کے حصول میں انسان بے بس اور بے اختیار ہے ۔ اللہ تعالیٰ نےاس نعمت کی عطا کا مکمل اختیار اپنےہاتھ میں رکھا۔اس اولاد سےمحروم والدین کوجان لینا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے جس کےلیے جومناسب جانا وہی اسے دیا...
ہمارے ہاں عمومی طور پر دیوبندی حضرات کے بارے میں یہ خیال عام ہے کہ وہ تقلید شخصی کے قائل تو ہیں لیکن شرکیہ امور سے دور ہیں اور پکے موحد ہیں،چنانچہ بریلوی حضرات کے مقابلے میں یہ اہل حدیث کے زیادہ قریب ہیں۔سچ یہ ہے کہ فرقہ پرستی کے اس عہد میں افراد امت کو وحدت کی لڑی میں پرونے کی اشد ضرورت ہے لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ اتحاد و اتفاق کا اصل و اساس عقیدہ توحید ہی ہے۔اب اگر بے تعصبی سے دیوبندی لٹریچر کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو گا کہ ان کے ہاں بھی ایسی بے شمار چیزیں موجود ہیں ،جن کی وجہ سے بریلوی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شرکیہ امور کے مرتکب ہیں۔چنانچہ یہی وجہ ہے کہ ایک بریلوی مصنف ارشد القادری صاحب نے ’زلزلہ‘نامی کتاب لکھ کر یہ ثابت کیا ہے کہ دیوبندی بھی وہی عقاید رکھتے ہیں جو بریلویوں کے ہیں،لیکن اس کے باوجود وہ ہمیں مشرک کہتے ہیں اور خود کو موحد۔ایک مصنف دیوبندی عالم جناب عامر عثمانی نے بھی’زلزلہ‘کے مندرجات کی تائید کی ہے کہ واقعتاً دیوبندی حضرات بھی انہی خرابیوں کا شکار ہیں ۔زیر نظر کتاب میں بھی اسی نکتے پر بحث کی گئی ہے یہ ایک سابق دیوبندی مولا...
تاریخی حقائق اس بات کے گواہ ہیں کہ جب قرونِ اولیٰ کے مسلمانوں نے اسلامی اصولوں کو اپنا شعاربنا کر عملی میدان میں قدم رکھا تو دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کو زیر نگین کرلیا۔مسلمان دانشوروں ، سکالروں اور سائنسدانوں نے علم و حکمت کے خزانوں کو صرف اپنی قوم تک محدود نہیں رکھابلکہ دنیا کی پسماندہ قوموں کو بھی استفادہ کرنے کا موقعہ فراہم کیا۔ چنانچہ اُس وقت کی پسماندہ قوموں نے جن میں یورپ قابل ذکر ہے مسلمان سکالروں سے سائنس اورفلسفہ کے علوم حاصل کئے۔یورپ کے سائنسدانوں نے اسلامی دانش گاہوں سے باقاعدہ تعلیم حاصل کرلی اور یورپ کو نئے علوم سے روشناس کیا۔حیرت کی بات ہے کہ وہی مسلم ملت جس نے دنیا کو ترقی اور عروج کا سبق پڑھایا آج انحطاط کا شکار ہے۔ جس قوم نے علم و حکمت کے دریا بہا دیئے آج ایک ایک قطرے کے لئے دوسرے اقوام کی محتاج ہے۔ وہی قوم جو دنیا کی عظیم طاقت بن کر ابھری تھی آج ظالم اور سفاک طاقتوں کے سامنے بے بس نظر آرہی ہے۔ یہ اتنا بڑا تاریخی سانحہ ہے جس کے مضمرات کاجاننا امت مس...
قرآن مجید نبی کریم ﷺپر نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے آخری کتاب ہے۔آپﷺ نے اپنی زندگی میں صحابہ کرام کے سامنے اس کی مکمل تشریح وتفسیر اپنی عملی زندگی ، اقوال وافعال اور اعمال کے ذریعے پیش فرمائی اور صحابہ کرام کو مختلف قراءات میں اسے پڑھنا بھی سکھایا۔ صحابہ کرام اور ان کے بعد آئمہ فن اور قراء نے ان قراءات کو آگے منتقل کیا۔ کتبِ احادیث میں اسناد احادیث کی طرح مختلف قراءات کی اسنادبھی موجود ہیں ۔ بے شمار اہل علم اور قراء نے علوم ِقراءات کے موضو ع پرسیکڑوں کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔حجیت قراءات وفاع قراءات کےسلسلے میں ’’ جامعہ لاہور الاسلامیہ ، لاہور کے ترجما ن مجلہ ’’ رشد‘‘ کے تین جلدوں میں خاص نمبر گراں قد ر علمی ذخیرہ ہے اور ارد...
کفالت عامہ سے مراد اسلامی ریاست کے تمام باشندگان کی بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کا اہتمام کرنا۔ ان بنیادی ضروریات میں خوراک، لباس، رہائش، تعلیم ، علاج اور انصاف خصوصی طور پر شامل ہیں۔ ڈاکٹر عبد الغفار نے زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’کفالت عامہ کا تصور(حکام و عوام کی ذمہ داریاں) میں کفالت عامہ کا اسلامی تصور پیش کرنے کے علاوہ اس کے عملی اقدامات کا جائزہ مطالعہ سیرت النبیﷺ کے تناظر میں پیش کیا ہے ۔(م۔ا)
ابو طالب بن عبد المطلب نبی کریم ﷺ کے چچا اور سیدنا علی ؓکے والد تھے۔ ان کا نام عمران اور کنیت ابوطالب تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی والدہ آمنہ بنت وہب اور دادا عبدالمطلب کی وفات کے بعد آٹھ سال کی عمر سے آپ کے زیر کفالت رہے۔ آپ نے ایک بار شام اور بصرہ کا تجارتی سفر کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو بھی ہمراہ لے گئے۔ اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی عمر بارہ برس کے لگ بھگ تھی۔بحیرا راہب کا مشہور واقعہ، جس میں راہب نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو نبوت کی نشانیاں دیکھ کر پہچان لیا تھا، اسی سفر کے دوران میں پیش آیا تھا۔آپ کے والد کا نام عبدالمطلب اور والدہ کا نام فاطمہ بنت عمرو تھا۔ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے والد عبداللہ بن عبدالمطلب کے واحد سگے بھائی تھے جبکہ دیگر کی والدہ مختلف تھیں۔تاریخ کی معروف کتب میں تو یہی مکتوب ہے کہ نبی کریم ﷺ کی کفالت آپ کے چچا ابو طالب نے کی ۔لیکن زیر تبصرہ کتاب" کفیل محمد ﷺ " میں مولف نے اس کے برعکس آپ ﷺ کے تایا ابو طاہر زبیر بن عبد المطل...
اللہ رب العزت ہمارے خالقِ حقیقی ہیں اور لوگوں کی رہنمائی کے لیے اللہ رب العزت نے بے شمار انبیاء اور صحائف نازل فرمائے۔ الہامی کتب میں سے چار مشہور کتب ہیں‘ توراۃ جو کہ حضرت موسیٰؑ پرآرامی زبان میں نازل ہوئی‘ زبورجو کہ حضرت داؤدؑ پر عبرانی زبان میں نازل ہوئی‘ انجیل جو کہ حضرت عیسیٰؑ پر سریانی زبان میں نازل ہوئی اور قرآن مجید جو کہ اللہ کے آخری پیغمبر حضرت محمدﷺ پرعربی زبان میں نازل ہوا۔ آج دنیا میں پہلی تین کتب اپنی اصل حالت میں موجود نہیں ہیں یعنی تحریف کا شکار ہیں‘صرف قرآن پاک ہی ایسی واحد آسمانی کتاب ہے جو کہ محفوظ ہے‘ اس لیے زیر تبصرہ کتاب کے مصنف کے ذہن میں چند سوال ہیں کہ اللہ رب العزت کا کلام بائبل ہے یا قرآن مجید؟ کیا بائبل اصل حالت میں ہے؟ اسے لکھنے والا کون تھا؟کس زمانے میں لکھی گئی؟اس بائبل کا متن خود گواہی دیتا ہے کہ وہ تحریف شدہ ہے؟۔اور اس کتاب میں ان اہل علم مستشرقین کے لیے مشعل راہ ہے جو حق کے متلاشی ہیں کیونکہ اس میں حضرت عیسیٰؑ کے مصلوب کیے جانے‘ انہیں خدا کا بیٹا ماننے‘ان کے دوبارہ اس دنیا میں تشری...
اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔ جس نے نبیﷺ کی صحبت پائی‘ آپﷺ کو دیکھا‘ آپ کے ارشادات کو سنا اور آپﷺ کا کلام اس سے مس کر گیا‘ اس کی مشت خاک کو اس پارس نے سونے ہمالیہ بنا دیا۔ آپﷺ کی صحبت کے برابر کوئی درجہ نہیں لیکن آپﷺ کی براہ راست صحبت کی سعادت تو اب کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی۔ آپﷺ کو دیکھنے والوں میں تو وہ بھی تھے جنہوں نے آپﷺ کا انکار کیا اور جہنم کے مستحق ہوئے مگر ہمیں اللہ نے آپﷺ پر ایمان کی عظیم نعمت سے نوازا فللہ الحمد...لیکن آپﷺ کے کلام کی صحبت میں اپنی زندگی کے لمحات بسر کر لینا آج بھی ممکن ہے اور ایک عظیم سعادت ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں بھی نبیﷺ کی مجلسوں کی تشریح وتعبیرات کو بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب ان اسباق کا مجموعہ ہے جو وقتاً فوقتاً عوام کو دیے گئے۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد ہم اپنی عملی زندگ...
نبی کریم ﷺ کی مدحت، تعریف و توصیف، شمائل و خصائص کے نظمی اندازِ بیاں کو نعت یا نعت خوانی یا نعت گوئی کہا جاتا ہے۔ عربی زبان میں نعت کے لیے لفظ ’’مدحِ رسول‘‘ استعمال ہوتا ہے۔ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں بہت سے صحابہ کرام نے نعتیں لکھیں اور یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے۔ نعت لکھنے والے کو نعت گو شاعر جبکہ نعت پڑھنے والے کو نعت خواں یا ثنا خواں کہا جاتا ہے زیر نظر کتاب’’ کلام نور کے ادبی محاسن‘‘ محمد طفیل احمد مصباحی کی تصنیف ہے۔صاحب تصنیف نے اس کتاب میں بڑے عمدہ اسلوب اور دلنشیں پیرایۂ بیان میں کلام نور کے ادبی محاسن کو اجاگر کرتے ہوئے سلاست وسادگی ،ایجاز واختصار، فصاحت وبلاغت، معنی آفرینی ،محاورات کا استعمال ، تشبیہات ،استعمارات، تراکیب اور صنائع لفظی ومعنوی ساتھ پیرایۂ اظہار واسلوب ادا اور دیگر فنی محسان کو مبرہن کیا ہے ۔(م۔ا)
اللہ تبارک و تعالیٰ کے تنہا لائقِ عبادت ہونے ، عظمت و جلال اور صفاتِ کمال میں واحد اور بے مثال ہونے اور اسمائے حسنیٰ میں منفرد ہونے کا علم رکھنے اور پختہ اعتقاد کے ساتھ اعتراف کرنے کا نام توحید ہے ۔توحید کے اثبات پر کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ میں روشن براہین اور بے شمار واضح دلائل ہیں ۔ اور شرک کا معنیٰ یہ کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائیں جبکہ اس نے ہی ہمیں پیدا کیا ہے ۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کو جہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کو بہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے اور شرک ایسا گناہ ہے کہ اللہ تعالیٰ انسان کے تمام گناہوں کو معاف کر دیں گے لیکن شرک جیسے عظیم گناہ کو معاف نہیں کریں گے ۔ زیر نظر کتاب’’ کلمۂ توحید لا الہ الا اللہ فضائل ،معنی،شرائط اور نواقض‘‘ معروف سعودی عالم دین فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر حفظہ اللہ کے عربی رسالہ كلمة التوحيد لا إله إلا الله : فضائلها و مدلولها و شروطها و انواقضها کا اردو ترجمہ ہے۔ م...
ہر مسلمان کو اس بات سے بخوبی آگاہ ہونا چاہئے کہ مومن اور مشرک کے درمیان حد فاصل کلمہ توحید لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے۔شریعت اسلامیہ اسی کلمہ توحید کی تشریح اور تفسیر ہے۔اللہ تعالی نے جہاں کچھ اعمال کو بجا لانے کا حکم دیا ہے ،وہاں کچھ ایسے افعال اور عقائد کا بھی تذکرہ فرمایا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے کوئی بھی عمل بارگاہ الہی میں قبول نہیں ہوتا ہے۔اللہ تعالی نے جن امور سے منع فرمایا ہے ،ان کی تفصیلات قرآن مجید میں ،اور نبی کریم ﷺنے جن امور سے منع فرمایا ہے ان کی تفصیلات احادیث نبویہ میں موجود ہیں۔ہے کہ انسان یہ عقیدہ رکھے کہ حق باری تعالیٰ اپنی ذات، صفات اور جُملہ اوصاف و کمال میں یکتا و بے مثال ہے۔ اس کا کوئی ساتھی یا شریک نہیں۔ کوئی اس کا ہم پلہ یا ہم مرتبہ نہیں۔ صرف وہی با اختیار ہے۔ اس کے کاموں میں نہ کوئی دخل دے سکتا ہے، نہ اسے کسی قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔ حتیٰ کہ اس کی نہ اولاد ہے اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہواہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ اَللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ ڏ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُ...
دین اسلام جو اللہ رب العزت کا پسندیدہ دین ہے ۔جس کی اصلی روح قرآن اور حدیث ہیں۔ شرک و بدعات اور اوہام و خرافات اسلامی روح کے منافی ہیں۔ اسلام کی حقیقی اور اصلی روح کو برقرار رکھنے کے لئے ہر دور میں اللہ تعالیٰ نے ایسے بندے پیدا کئے، جنہوں نے نہ صرف دعوت و تبلیغ اور امر و نواہی کا فریضہ انجام دیا، بلکہ اس چشمہ صافی کی ہر طرح سے حفاظت بھی کرتے رہے۔ چنانچہ اسلامی عقیدے کی تعلیم وتفہیم اور اس کی طرف دعوت دینا ہر دور کا اہم فریضہ ہے۔ کیونکہ اعمال کی قبولیت عقیدے کی صحت پر موقوف ہے۔اور دنیا وآخرت کی خوش نصیبی اسے مضبوطی سے تھامنے پر منحصر ہے اور اس عقیدے کے جمال وکمال میں نقص یا خلل ڈالنے والے ہر قسم کے امور سے بچنے پر موقوف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’کلمۂ شہادت‘‘محمد افضل احمد کی ہے۔جس میں کلمۂ شہادت کی اہمیت و فضیلت کی وضاحت ( کلمۂ طبیہ اور کلمۂ خبیثہ) کرتے ہوئے اس کتاب کو سات ابواب میں تقسیم کیا ہے۔اور پہلے تین ابواب تو کلمۂ شہادت پرمبنی ہیں۔ چوتھا باب اللہ اور رسول ﷺ کی اطاعت ایمان کی شرط قرار دیا ہے۔ پانچواں باب اسلام کی معرفت کے حوالے سے...
لہ تعالیٰ ہمارا رب اور الٰہ ہے وہی ہمارا خالق وحاکم ہے‘ ہم اس کی مخلوق ہیں اور اسی کے محکوم ہیں‘ دین وقانون صرف اسی کا مانا جائے گا‘ عبادت واطاعت صرف اسی کا حق ہے‘ یہی ہمارا مقصدِ زندگی ہے اور اسی حوالہ سے ہماری آزمائش ہے‘ اس مقصد کے حصول کی خاطر ہمیں عارضی طور پر دنیا میں بھیجا گیا ہے پھر وہ ہمیں موت دے گا اور ہم اسی کی طرف لوٹائے جائیں گے پھر وہ ہم سے باز پرس کرے گا اور اس کے مطابق ہمیں انجام تک پہنچائے گا۔اللہ رب العزت نے دین اسلام کو ہی پسند فرمایا ہے اور اسی پر چلنے اور عمل کرنے کی تلقین کی گئی ہے‘ دین اسلام کے تین بنیادی اصول ہیں: توحید‘ رسالت اور آخرت۔ اور فرمان نبویﷺ کے مطابق پانچ ارکان اسلام ہیں ان میں سے پہلا کلمۂ شہادت ہے اور اسلام میں داخلے کی اولین شرط ہے اور کلمۂ شہادت کو شعور واعتقاد کے ساتھ پڑھنا اور عمل کرنا ضروری ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص کلمۂ شہادت کے حوالے سے ہے جس میں کلمۂ شہادت کی اہمیت‘ اس کی شرائط اور اس کے اجزاء کی مکمل تفصیل بیان کی گئی ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہ...
’لا الٰہ إلا اللہ‘ وہ کلمہ توحید ہے جو صرف آخرت کی کامیابیوں اور کامرانیوں کی ضمانت ہی نہیں بلکہ دنیا کی فلاح و سعادت کا بھی باعث ہے۔ فلاح کا یہ پروگرام رسول اللہﷺ نے کوہِ صفا پر دی گئی اپنی پہلی دعوت جو صرف توحید کے اپنانے پر مشتمل تھی میں پیش فرما دیا تھا۔ اس کلمے کا تقاضاہے کہ کوئی بھی مسلمان اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائے اور اس کی وحدانیت ہی کو تسلیم کرے۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس کلمے کا اقرار کرنے والے بہت سے افراد شرک کی اندھیر نگری میں بھٹک رہے ہیں۔ ابوحمزہ عبدالخالق نے یہ کتاب اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے تالیف کی ہے کہ لوگوں کو اس کلمے کے ذیل میں شرک کی شناعت سے خبردار کیا جائے اور انھیں دین اسلام کی روشن راہ سے روشناس کرایا جائے۔ مصنف نے کلمہ کی دعوت فکر کی فرضیت جیسے اہم موضوع پر انتہائی مؤثر طریقے سے گفتگو فرمائی ہے۔ شرک کے نقصانات واضح کیے اور بہت سے وہ امور ذکر کیے ہیں جن کا لوگ عبادت سمجھ کر ارتکاب کر رہے ہیں۔ مثلاً شرکیہ دم جھاڑ، غیراللہ کے نام پر جانور ذبح کرنا، نذریں اور منتیں ماننا: غیر اللہ سے استغاثہ و استعانت طلب کرنا۔ اپنے...
ہمارے ہاں مسلمانوں کی ایک بہت بڑی تعداد کا اپنی مشکلات و مصائب اور دکھ درد میں غیر اللہ کو پکارنا معمول بن چکا ہے ۔ ان کے عقائد اس قدر ناتواں ہیں کہ اللہ کو بالکل فراموش کر چکے ہیں۔ مسلمانوں کی اس زبوں حالی کو سامنے رکھتے ہوئے اصلاح عقیدہ کے لیے یہ کتاب مرتب کی گئی ہے، جس میں شرگ کی مذمت اور دعوت و توحید کو قرآن وسنت کے محکم دلائل سے واضح کیا ہے۔ اسی طرح کتاب میں قبر پرستی اور پختہ قبور کے متعلق احادیث صحیحہ اور ائمہ محدثین کی معتبر کتب سے با دلائل ثابت کیا ہے کہ پختہ قبریں بنانے کا اسلام میں کوئی تصور موجود نہیں یہ تمام مذاہب کا متفقہ مؤقف ہے کہ پختہ قبریں بنانا حرام ہے علاوہ ازیں کتاب کے آغاز میں مولانا عبدالرزاق ملیح آبادی کا ایک مضمون ’’مسلمان مشرک‘‘ بھی افادہ عام کے لیے ملحق کر دیا گیا ہے۔
بیماری اور شفاء کا نظام اللہ کے ہاتھ میں ہے۔وہ جسے چاہتا ہے بیماری میں مبتلا کر دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے صحت جیسی عظیم الشان نعمت سے سرفراز فرما دیتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ہی اس نے بیماری کے وقت ادویات استعمال کرنے اور ظاہری اسباب کو بروئے کار لانے کی ترغیب دی ہے۔نبی کریمﷺنے متعدد اشیاء کو بطور علاج استعما ل کرنے کا حکم دیا ہے۔ آپﷺ نے اپنی حیات میں جہاں روحانی اور باطنی بیماریوں کے حل تجویز فرمائے وہیں جسمانی اور ظاہری امراض کے لیے بھی اس قدر آسان اور نفع بخش ہدایات دیں کہ دنیا چاہے جتنی بھی ترقی کر لے لیکن ان سے سرمو انحراف نہیں کر سکتی۔آپ ﷺ نے فرمایا کہ کلونجی موت کے علاوہ ہر مرض کی دوا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" کلونجی کے کرشمات"محترم حکیم محمد طارق محمود چغتائی صاحب کی تصنیف ہے،جس میں انہوں نے طب نبوی کی روشنی میں کلونجی سے مختلف بیماریوں کے علاج اور اس کے فوائد پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
شاعری کسی فکرونظریہ کودوسروں تک پہنچانے کاموثرترین طریقہ ہے ۔شعرونظم سے عموماً عقل کی نسبت جذبات زیادہ متاثرہوتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ وحی الہیٰ کے لیے شعرکواختیارنہیں کیاگیا۔تاہم اگرجذبات کی پروازدرست سمت میں ہوتوانہیں ابھارنا بجائے خودمقصودہے ۔ہمارے عظیم قومی شاعرعلامہ محمداقبال نے یہی کارنامہ سرانجام دیاہے ۔اقبال کی شاعری اسلام کی انقلابی ،روحانی اوراخلاقی قدروں کاپراثرپیغام ہے ۔اس کی شاعری میں نری جذباتیت نہیں بلکہ وہ حرکت وعمل کاایک مثبت درس ہے ۔اس سے انسان میں خودی کے جذبے پروان چڑھتے ہیں اورملت کاتصورنکھرتاہے ۔بنابریں یہ کہاجاسکتاہے کہ اقبال نے اسلامی تعلیمات کونظم میں بیان کیاہے۔تاہم یہ بات بھی ملحوظ خاطررکھناضروری ہے کہ علامہ عالم دین نہ تھے ہمارے ملی شاعرتھے اوربس ۔فلہذاتعبیردین میں ان کوسندخیال کرناقطعاً غلط ہے ۔ہم قارئین کے لیے ’کلیات اقبال ‘پیش کررہے ہیں ،اس امیدکے ساتھ کہ اس سے احیائے ملت کاجذبہ بیدارہوگا۔ان شاء اللہ