اسلام اللہ تعالیٰ کا عطا کردہ نظامِ زندگی ہے جو کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول محمد ﷺپہ نازل کیا اور محمد ﷺ نے اپنے قول و فعل سے اس کو دنیا میں متعارف کروایا۔ اسلام میں سب مسلمان ایک جیسے ہیں سب کے حقوق برابر ہیں کسی کیلئے کوئی امتیازی قوانین کا کوئی تصور اور گنجائش نہیں۔ اسلام صرف ایک خدا کی عبادت کا حکم دیتا ہے جس نے کل کائنات کو پیدا کی۔ دنیا میں تمام مذاہب سے زیادہ فوقیت اسلام کو اپنی تعلیمات کی وجہ سے حاصل ہے۔ اسلام کی اصل تبلیغ ایک مسلمان کی زندگی اس کا قول اور فعل ہے اسلام ہر اس کام سے منع کرتا ہے جس سے کسی دوسرے انسان یا حیوان کو تکلیف پہنچے اب اگر کوئی شخص اس طرح کے کاموں میں ملوث ہے تو یہ اسلام نہیں بلکہ اس کا ذاتی کردار ہے۔مسلمانوں کو اسلام کو بدنام کرنے کی بجائے وہ کام کریں جو کہ بحیثیت مسلمان کرنے چاہئیں تاکہ غیرمسلم اسلام کے بارے میں کوئی غلط تاثر نہ لیں انکے سامنے اسلام کا اصل منظر پیش کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ جناب افتخار احمد افتحار نے زیر نظر کتاب ’’ رواجی اسلام وحقیقی اسلام ‘‘ م...
انبیاء ورسل سے خطاء اور غلطی ہو سکتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ انہیں اس غلطی پر رہنے نہیں دیتا بلکہ ان پر اوران کی امتوں پر رحمت کرتے ہوئے انہیں ان کی خطاء بتاکر اس لغزش کو معاف کر دیتا ہے اور اپنی رحمت وفضل سے ان کی توبہ قبول کرتاہے۔ زیر نظر رسالہ ’’ نبی معصوم‘‘ محدث العصر حافظ عبد اللہ روپڑی رحمہ اللہ کا تحریر کردہ ہے یہ رسالہ آپ نے عیسائیوں کے ایک رسالہ کے جواب میں تحریر کیا ۔ عیسائیوں نے اس رسالہ میں قرآن سے رسول ﷺ کا گاہنگار ہونا اور عیسی کا پاک دامن ہونا ثابت کر کے یہ نتیجہ نکالا کہ صرف عیسی ہی شفیع بننے کے قابل ہیں ۔تو محدث روپڑی نے اس رسالہ ’’ نبی معصوم‘‘ میں عیسائیوں کی اس بات کا جواب دے کر آخر میں میں دس سوال کئے ہیں کہ جن کا جواب عیسائیوں کےپاس نہیں ہے ۔(م۔ا)
تاریخی اعتبار سے فقہ اسلامی کے عموما ًدو ادوار نظر آتے ہیں۔ ترقی پذیر دور اور جمود کا دور۔ ترقی پذیر دور کے تین مراحل ہیں جن میں زمانہ رسالت، دور صحابہ اور دور تابعین وتبع تابعین شامل ہیں۔ جمود کا دور ایک طویل دور انئے کا ہے جو ازمنہ ثلاثہ کے بعد سے تاحال جاری وساری ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ التاریخ التشریع الاسلامی ‘‘ مولانا ادریس سلفی حفظہ اللہ کی کاوش ہے یہ در اصل وفاق المدارس سلفیہ ، پاکستان کے مرحلہ شہادۃ العالمیہ سال دوم میں مضمون تاریخ الفقہ میں شیخ مناع القطان کی شامل نصابی کتاب ’’ تاریخ التشریع الاسلامی ‘‘ کے تدریسی نوٹس ہیں جسے ان کےایک شاگرد سمیع اللہ ناصر نے مرتب کیا ہے۔ طلباکی آسانی کے لیے اسے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ۔(م۔ا)
زیر نظر کتاب ’’ ہندو دھرم اور اسلام کا تقابلی مطالعہ ‘‘ حافظ محمد شارق سلیم کی تصنیف ہے۔اس کتاب میں انہوں نے ہندومت اور اسلام کی بہترین تحقیق پیش کی ہے۔کتاب کا موضوع اگرچہ دقیق ہے لیکن مصنف نے اسے قارئین کے لیے عام فہم بنانے کی بھرپور کوشش کی ہے ۔ سادہ اندازِ بیان اور مضمون پر گرفت اس کی قابل ذکر خصوصیات ہیں۔ کتاب کے مطالعے سے فاضل مصنف کی ہندو دھرم کی وسیع معلومات کا اندازہ ہوتا ہے۔ابواب کی ترتیب و تقسیم بھی نہایت عمدگی سے کی گئی ہے جس سے دونوں کا تقابل آسانی سے ممکن ہو جاتا ہے۔ تقابل ادیان کے موضوع پر اپنی نوعیت کی ایک منفرد کتاب ہے جس میں دونوں مذاہب کا نہایت مستند انداز سے تقابلی مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔فاضل مصنف نے بڑی عرق ریزی سے ان دونوں مذاہب پر تحقیق کر کے علم کے اس باب میں ایسی شمع جلائی ہے کہ جس کی روشنی سے صرف طلباء ہی نہیں بلکہ اہل علم حضرات بھی مستفید ہو سکتے ہیں۔(م۔ا)
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جو کہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔قرآن و حدیث میں نماز کو بروقت اور باجماعت ادا کرنے کی بہت زیادہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قدر اہم ہے کہ سفر و حضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت و فضیلت کے متعلق بےشمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں اور بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد و زن کے لیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہو گی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی ۔اور ہمارے لیے نبی اکرم ﷺ کی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے ۔انہی کے طریقے کے مطابق نماز ادا کی جائے گئی تو اللہ کے ہاں مقبول ہے ۔ اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي لہذا ہر مسلمان کے لیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ مسنون نماز اور اذکار‘‘ہمارے فاضل دوست مولانا عبد المجیدسلفی حفظہ اللہ(فاضل جامعہ رحمانیہ ،لاہور کی کاوش ہے ۔موصوف نے بڑی محنت اور خل...
علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر،مصنف،قانون دان،سیاستدان،مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ ضربِ کلیم‘‘علامہ اقبال کے کلام کا مجموعہ ہے یہ مجموعہ ان کی وفات سے دو سال قبل1936ء میں شائع ہوا۔علامہ اقبال نے انسانیت دشمن آزادی کو بڑی تفصیل سے ضرب کلیم میں موضوع بنایا ہے اس کتاب کے پہلے حصے میں اسلام اور مسلمانوں کی زیر عنوان متفرق نظمیں ہیں۔ پھر تعلیم و تربیت،عورت ادبیات اور سیاسیات مشرق و مغرب کے عنوانات قائم کر کے ہر عنوان کی ذیل میں اس کے مختلف پہلوؤں پر متعدد نظمیں درج کی گئی ہیں آخری حصے میں ’’ محراب گل افغان کے افکار ‘‘کے زیر عنوان ایک فرضی کردار کے نام سے کچھ نظمیں تحریر کی گئی ہیں۔ (م۔ا)
علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف ، قانون دان ، سیاستدان ، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے ۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ بال جبریل ‘‘علامہ اقبال کے کلام کا مجموعہ ہے ۔ یہ ان کا دوسرا مجموعہ کلام ہے جو بانگ درا کے بعد 1935ء میں منظر عام پرآئی ۔ اس مجموعے میں اقبال کی بہترین طویل نظمیں موجود ہیں ۔ جن میں مسجد قرطبہ ، ذوق و شوق اور ساقی نامہ شامل ہیں ۔ (م۔ا)
علامہ محمد اقبال بیسویں صدی کے ایک معروف شاعر، مصنف ، قانون دان ، سیاستدان ، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ اردو اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور یہی ان کی بنیادی وجہ شہرت ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ بانگ درا ‘‘علامہ اقبال کی شاعری پر مشتمل پہلا مجموعہ کلام ہے جو 1924ء میں شائع ہوئی ۔ اس مجموعے کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے حصے میں بچوں کے لیے خوبصورت نظمیں اور حب الوطنی کے حوالے سے مشہور ’’ ترانۂ ہندی‘‘موجود ہے، جسے بھارت میں اہم حیثیت حاصل ہے اور اسے یوم ِآزادی پر گایا جاتا ہے۔ دوسرے حصے میں علامہ نے مغرب کی علمیت و عقلیت کو تو سراہا ہے لیکن مادہ پرستی اور روحانیت کی کمی پر کڑی تنقید کی ہے۔ جبکہ تیسرے حصے میں علامہ اقبال نے مسلمانوں کو اپنے عظیم ماضی کی یاد دلائی ہے اور تمام تر سرحدوں سے بالا تر ہو کر ان سے اخوت و بھائی چارے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مشہور نظمیں شکوہ، جواب شکوہ، خضر راہ اور طلوع اسلام اسی حصے میں شامل ہیں اور انہیں تاریخ کی بہترین اسلامی شاعری تسلی...
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺکے چچا ابو طالب کے بیٹے تھے اور بچپن سے ہی حضور ﷺ کے زیر سایہ تربیت پائی تھی بعثت کے بعد جب حضور ﷺ نے اپنے قبیلہ بنی ہاشم کے سامنے اسلام پیش کیا تو سیدنا علی نے سب سے پہلے لبیک کہا اور ایمان لے آئے ۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے ما سوائے تبوک کے تمام غزوات حضور ﷺ کے ساتھ تھے ۔ زير نظر كتاب ’’ غنیۃ الطالب فی مناقب علی ابن ابی طالب رضی اللہ ‘‘محقق دوراں علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کی مرتب کردہ ہے ۔ موصوف نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے فضائل و مناقب میں کتب حدیث سے صحیح احادیث کا انتخاب کر کے اس کتاب میں تحقیق و تخریج کے ساتھ جمع کر دی ۔ (م۔ا)
انسان میں جتنی اخلاقی برائیاں ہو سکتی ہیں ان میں سب سے زیادہ بری اور خطرناک برائی جھوٹ ہے نبی کریم سید المرسلین خاتم النبیین ﷺ نے مختلف اوقات میں فرمایا ہے کہ مسلمان جھوٹ نہیں بولتا ۔ جھوٹ تمام برائیوں کی جڑ ہے اور اس لیے اس کا شمار کبیرہ گناہوں میں ہوتا ہے ۔ اور نبی کریم حضور نبی کریم ﷺ ارشاد فرماتے ہیں ’’ جو شخص مجھ پر قصداً جھوٹ بولے تو اسے چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں بنا لے ۔ ‘‘ الغرض قرآن و سنت میں جھوٹ کی شدید مذمت کی گئی ہے ۔ قادیان کا جھوٹا مدعی نبوت مرزا غلام احمد قادیانی کذابوں میں اپنا ثانی نہیں رکھتا تھا ۔ مرزا قادیانی انتہائی بے باکی سے خدا ، رسول اور آسمانی کتابوں کے بارے میں بھی جھوٹ و غلط بیانی سے کام لیتا رہا ۔ کئی اہل محققین نے مرزا غلام احمد قادیانی کے جھوٹ اور کذب بیانی کو الگ مرتب کیا ہے ۔ زیر نظر تحریر بعنوان ’’ مرزا قادیانی کے جھوٹ ‘‘ میں بھی مرزا قادیانی کے ستر(70) جھوٹوں کو قادیانیوں کی...
اُخروی نجات ہر مسلمان کا مقصدِ زندگی ہے جو صرف اور صرف توحید خالص پر عمل پیرا ہونے سے پورا ہو سکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد و اعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں۔ لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں۔ عقیدہ توحید کی تعلیم و تفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بےشمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علمائے اسلام نے بھی عوام الناس کو توحید اور شرک کی حقیقت سے آشنا کرنے کے لیے دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ ہنوز یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ عقیدۂ توحید خطبات مسجد نبوی کی روشنی میں ‘‘مسجد نبوی کے امام و خطیب ڈاکٹر عبد المحسن بن محمد القاسم حفظہ اللہ کے توحید کے موضوع پر مسجد نبوی میں پیش کیے گئے 14 خطبات کا مجموعہ ہے۔ڈاکٹر محفوظ الرحمن محمد خلیل مدنی حفظہ اللہ نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے تاکہ اردو داں طبقہ بھی اس کتاب سے مستفید ہو سکے ۔ افادۂ عام کے لیے اسے کتاب و سنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے...
فقہ اسلامی اس علم کا نام ہے جو کتاب و سنت سے سچی وابستگی کے بعد تقرب الٰہی کی صورت میں حاصل ہوتا ہے ۔ یہ علم دھول و غبار کو اڑا کر ماحول کو صاف و شفاف بناتا ہے اور بعض ایسے مبہم خیالات کا صفایا کرتا ہے جہاں بظاہر کچھ ہوتا ہے اور اندرون خانہ کچھ ۔ فقہ اسلامی مختلف شبہ ہائے زندگی کے مباحث پر مشتمل ہے اس کے فہم کے بعض نابغۂ روگار متخصصین ایسے بھی ہیں جن کے علم و فضل اور اجتہادات سے ایک دنیا مستفید ہوئی اور ہورہی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’فتح المعین فی تقریب منہج السالکین و توضیح الفقہ فی الدین‘‘علامہ عبد الرحمٰن بن ناصر السعدی رحمہ اللہ اور فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر ہیثم بن محمد سرحان حفظہ اللہ کی تصنیف ہے ۔ تقریب منہج السالکین و توضیح الفقہ فی الدین علامہ عبد الرحمٰن بن ناصر السعدی رحمہ اللہ کی تصنیف ہے ۔ ڈاکٹر ہیثم بن محمد سرحان حفظہ اللہ نے اس کتاب کی فتح المعین کے نام سے مختصر توضیح و تشریح کی ہے۔ م...
نماز میں تکبیرِ تحریمہ کے وقت ، رکوع جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھا کر کندھوں یا کانوں کی لو تک قبلہ رخ ہتھیلیاں کر کے ہاتھ اٹھانے کو رفع الیدین کہتے ہیں ۔ رفع الیدین نبی اکرم ﷺ کی دائمی سنت مبارکہ ہے۔ آپ ﷺ کے صحابہ کرام بھی ہمیشہ اس سنت پر عمل پیرا رہے ۔ رفع الیدین کا وجود اور اس پر نبی اکرم ﷺ کا دائمی عمل اور صحابہ کرام کا رفع الیدین کرنا صحیح و متواتر احادیث اور آثار صحیحہ سے ثابت ہے ۔ رفع الیدین کا تارک در اصل تارک سنت ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ رفع الیدین نماز کا حسن (عدم رفع الیدین کے دلائل کا تحقیقی جائزہ)‘‘ مولانا امان اللہ عاصم﷾ کی تصنیف ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں نبی کریم ﷺ کی محبوب ترین اور دائمی سنت مبارکہ ’’ رفع الیدین‘‘ سے منع کرنے والوں کے دلائل کا مسکت اور ٹھوس جواب دیا ہے ۔ اللہ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے سنت نبوی کے احیاء کا زریعہ بنائے ۔ (م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے ۔ اس کے لیے کچھ ایسے مواسم کا انتخاب فرمایا ہے جن میں عبادت باقی ایام کی بہ نسبت زیادہ افضل ہوتی ہے، انہی مواسم میں سے ذوالحجہ کے پہلے عشرہ میں عبادت کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ قرآن و سنت میں اس کی بڑی فضیلت و عظمت بیان کی گئی ہے مسلمان ہمیشہ سے اس کی قدر و منزلت کا اہتمام کرتے آئے ہیں بعض اہل علم کے نزدیک ذوالحجہ کے پہلے دس دن رمضان کے آخری دس دنوں سے بھی افضل ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’عشرۂ ذوالحجہ (فضائل، اعمال، اذكار)‘‘محترم عطاء اللہ بن عبد المجید حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے انہوں اس مختصر کتابچہ میں کتاب و سنت اور عمل سلف کی روشنی میں اس عشرہ کے فضائل اور اس میں کیے جانے والے اعمال و اذکار کو مکمل حوالہ جات کے ساتھ پیش کیا ہے۔ (م۔ا)
عربی زبان ایک زندہ و پائندہ زبان ہے۔ اس میں ہر زمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجود ہیں ۔عربی زبان و ادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی و انسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جو انسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان میں مہارت حاصل کرنے کے لیے جملوں کی ترکیب نحوی سیکھنا بھی ضروری ہے۔ جملہ اسمیہ اور جملہ فعلیہ کے مختلف اجزا کو الگ الگ بیان کرنے اور اُن کے باہمی تعلق کو ظاہر کرنے کو ترکیب نحوی کہتے ہیں۔ فہم قرآن کے معروف ادارے ’’بیت القرآن‘‘لاہور کے رفیق خاص محترم جناب ابو عبد الوہاب محمد اکرم محمدی حفظہ اللہ نے علم نحو کی اہم 80 کتب سے استفادہ کر کے اس مختصر کتابچہ بعنوان ’’الملخص من جواہرالنحو‘‘میں ترکیب جملہ کو آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے۔اس سے استفادہ کر کے ترکیب نحوی میں مہارت حاصل کی جا سکتی ہے ۔یہ مختصر کتابچہ مد...
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو بندوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایا ہے،یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس کے ایک ایک حرف کی تلاوت پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔اور قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجوید کے قواعد و ضوابط اور اصول و آداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ ایک تحقیقی جائزہ بعنوان نون مخفی یا تنوین کے بعد حروف مستعلیہ آنے پر آیا غنہ مفخم ہو گا یا مرقق ؟‘‘ شیخ القراء قاری و مقری محمد صدیق سانسرودی حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے انہوں نے اس مختصر تحریر میں مسئلہ ہذا کے سارے پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہوئے ہر ہر اعتراض کا محقق و مدلل اور تسلی بخش جواب تحریر فرمایا اور نقلی و عقلی دلائل کی روشنی میں مسئلہ کو مدلل و مبرہن فرمایا اور ایسی تسلی بخش تفہیم فرمائی کہ مسئلہ کی حقیقت و صحیح نوعیت فن سے دلچسپی رکھنے والوں پر واضح ہو گئی ہے۔(م۔ا)
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو انسانوں کی رشد و ہدایت کے لیے نازل فرمایا ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا جانے والا ایسا کلام ہے جس کے ایک حرف کی تلاوت پر دس نیکیاں ملتی ہیں۔ قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجوید کے قواعد و ضوابط اور اصول و آداب کے ساتھ پڑھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے۔ لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے۔ ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے۔ زير نظر كتابچہ ’’ مختصر قواعد تجوید برائے طلبہ حفظ‘‘ پر مرتب و مصنف کا نام درج نہیں ہے ۔اس مختصر کتابچے میں تجوید کے بنیادی 6 قواعد (مخارج کا بیان، پُر و باریک حروف کا بیان، راء کے قواعد، نون ساکن اور تنوین کا بیان، میم ساکن کا بیان، مد کا بیان) کی آسان انداز میں وضاحت کی گئی ہے ۔ (م۔ا)
بہاء الدین قراقوش صلاح الدین ایوبی کا معاونِ خاص اور اس کے ایسے عظیم کمانڈروں میں سے ایک تھا جنہوں نے صلیبیوں کے خلاف بہت سی جنگوں میں حصہ لیا۔ اس نے قاہرہ شہر میں بہت سے رہائشی منصوبوں کی تعمیر میں نمایاں خدمات سر انجام دیں۔ زیر نظر کتاب ’’ قراقوش‘‘ پاکستان میں سابق سعودی سفیر عبد العزیز بن ابراہیم بن صالح الغدیر کی ایک عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے۔ جناب سعید الرحمن صاحب نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے پہلے حصے میں قراقوش کے حالات زندگی، پیدائش، ماحول اور اس زمان و مکان کا ذکر ہے جس میں قراقوش نے زندگی گزاری۔ جبکہ دوسرے باب میں اس کی سیرت اور حالات زندگی سے ماخوذ سبق آموز امور کو جمع کیا ہے۔(م۔ا)
رسول کریم ﷺ تمام مخلوق سے اعلیٰ و ارفع ہیں۔ تمام انبیاء و رسل اور اولیاء و اصفیاء سے آپ کا مقام و مرتبہ بلند تر ہے۔آسمانی کتابوں اور احادیث نبویہ میں آپ کی بہت زیادہ تعریف و توصیف بیان ہوئی اور آپ کی شان و عظمت کا لحاظ کرنے کی باقاعدہ تاکید و تلقین ہے ۔آپ ﷺ اپنی صورت و سیرت ،افکار و کردار اور عادات و اطوار ہر لحاظ سے اعلیٰ و افضل ہیں،اس مناسبت سے آپ کی تعظیم و تکریم اور اتباع و اطاعت ہر مسلمان پر لازم ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ شان مصطفیٰ و عظمت مصطفیٰ ﷺ‘‘ محترم جناب ڈاکٹر حافظ نثار مصطفیٰ صاحب (خطیب جامع مسجد محمدی اہل حدیث اگوکی ۔سیالکوٹ) کی کاوش ہے۔انہوں نے اس کتاب میں اپنے منفرد اسلوب و انداز میں قرآن و حدیث اور اشعار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی روشنی میں نبی کریم ﷺ کی شان و عظمت بیان کی ہے۔ فاضل مصنف کی کتاب ہذا کے علاوہ کتاب و سنت سائٹ پر پانچ کتب موجود ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کی ان کتب کو انکے لیے صدقہ جاریہ بنائے اور ان کے زور قلم اضافہ فرمائے ۔ آمین (م۔ا)
نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد آمین کہنا بالاتفاق مسنون ہے، علماء کا اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ سرّی اور انفرادی نمازوں میں آمین آہستہ کہی جائے گی۔ جن نمازوں میں بالجہر (بلند آواز) سے قراءت کی جاتی ہے، (جیسے مغرب، عشاء، فجر) ان میں سورہ فاتحہ ختم ہوتے ہی امام و مقتدی دونوں کا با آواز بلند آمین کہنا مشروع و مسنون ہے، اس کا ثبوت احادیث مرفوعہ صحیحہ صریحہ اورآثار صحابہ کرام اور اجماع صحابہ سے ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب امام "غیر المغضوب علیہم ولا الضالین" کہے تو تم آمین کہو کیوں کہ جس نے فرشتوں کے ساتھ آمین کہی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ زیر نظر رسالہ بعنوان ’’الحق المبین فی الجهر بالتأمین‘‘ محقق العصر علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کی کاوش ہے۔ انہوں نے اس رسالہ میں محققانہ دلائل سے ثابت کیا ہے کہ جہری نمازوں میں امام اور مقتدی دونوں کے لیے اونچی آواز سے آمین کہنا سنت ہے۔ جس کے ثبوت کے لیے متواتر احادیث، آثار صحابہ اور ائمہ محدثین کی تصریحات شاہد ہیں۔...
ایک اسلامی معاشرہ اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتا جب تک اس کے بااثر افراد، تعلیم یافتہ لوگ، دانشور، ماہرینِ تعلیم، فوجی و پولیس افسران، سیاست دان، جج اور وکلاء وغیرہ شعوری ایمان کے ساتھ قرآن مجید، احادیث رسول ﷺ اور دیگر اسلامی علوم سے وابستگی نہ کریں، اسلام اور قانونِ شریعت کی حقانیت کے قائل ہونے کے ساتھ ساتھ، دنیا اور آخرت میں اللہ کی پکڑ کے خوف سے لرزاں نہ ہوں، یعنی قیادت ایسی ہو جو شعور عصر حاضر کے ساتھ ساتھ اسلامی علوم، وحی اور قرآن و سنت پر راست اور گہری نظر رکھتی ہو۔ لہذا جو شخص بھی دعوت و تبلیغِ اسلام اور اقامت دین کا پیغمبرانہ مشن اختیار کرنا چاہتا ہے اس کے لیے لازمی ہے کہ وہ قرآن سیکھے اور دعوت و تبلیغ کے ہر ہر مرحلے میں اس سے مستفید ہو۔ مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کی زوجہ محترمہ امّ عدنان بشریٰ قمر صاحبہ نے زیر نظر کتاب ’’تحفۃ الواعظات ‘‘ میں اصلاح معاشرہ کے سلسلے میں چند عنوانات کو قرآن و سنت کی روشنی میں آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے۔(م۔ا)
متنازعہ مسائل میں سے ایک اہم ترین مسئلہ بارہ ربیع الاول کو میلاد النبی ﷺ منانے کا ہے۔ بہت سارے مسلمان ہر سال 12 ربیع الاول کو عید میلاد النبی ﷺ اور جشن میلاد مناتے ہیں۔ لیکن اگر قرآن و حدیث اور قرونِ اولیٰ کی تاریخ کا پوری دیانتداری کے ساتھ مطالعہ کیا جائے تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ قرآن و حدیث میں جشن عید یا عید میلاد کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور نہ نبی کریم ﷺ نے اپنا میلاد منایا اور نہ ہی اسکی ترغیب دلائی، قرونِ اولیٰ یعنی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم، تابعین، تبع تابعین کا زمانہ جنہیں نبی کریم ﷺ نے بہترین لوگ قرار دیا ان کے ہاں بھی اس عید کا کوئی تصور نہ تھا اور نہ ہی وہ جشن مناتے تھے۔ اسی طرح بعد میں معتبر ائمہ دین کے ہاں بھی نہ اس عید کا کوئی تصور تھا، نہ وہ اسے مناتے تھے اور نہ ہی وہ اپنے شاگردوں کو اس کی تلقین کرتے تھے بلکہ نبی کریم ﷺ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے جشن منعقد کرنے کا آغاز نبی ﷺ کی وفات سے تقریبا چھ سو سال بعد کیا گیا۔ عید میلاد النبی جشن میلاد کی حقیقت کو جاننے کے لیے اہل علم نے بیسیوں کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ عید میلاد النبی...
دعا ایک ایسی عبادت ہے جو انسان ہر لمحہ کر سکتا ہے اور اپنے خالق و مالق اللہ رب العزت سے اپنی حاجات پوری کروا سکتا ہے۔ مگر یہ یاد رہے انسان کی دعا اسے تب ہی فائدہ دیتی ہے جب وہ دعا کرتے وقت دعا کے آداب و شرائط کو بھی ملحوظ رکھے۔ نبی کریم ﷺ نے ہمیں سونے جاگنے، کھانے پینے، لباس پہننے، مسجد اور گھر میں داخل ہونے اور باہر جانے، بیت الخلاء میں داخل ہونے اور باہر آنے، الغرض ہر کام کرتے وقت کی دعائیں اور آداب بیان فرمائیں ہیں۔ بہت سارے اہل علم نے قرآن و حدیث سے مسنون ادعیہ پر مشتمل بڑی و چھوٹی کئی کتب تالیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’صحیح دعائیں اور اللہ تعالیٰ کی حمد‘‘ڈاکٹر عبد اللہ بن حمود الفریح حفظ اللہ کی دعاؤں کے متعلق جامع کتاب صحيح الدعا و الثنا على الله تعالىٰ کا اردو ترجمہ ہے۔ ٹائٹل پر موجود عنوانات لنک شدہ ہیں ایک کلک کے ذریعہ مطلوبہ عنوان پر پہنچ کر آسانی سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔(م۔ا)
انبیاء کرام علیہم السلام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے، بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔ اللہ اور رسول ﷺ کی شہادت اور تعدیل کے بعد کسی اور شہادت کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی کسی بدبخت کی ہرزہ سرائی ان کی شان کو کم کر سکتی ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے محبت کرنا اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جو ان کی افضلیت بیان کی ہے اس کو تسلیم کرنا ایمان کا حصہ ہے، بصورت دیگر ایمان ناقص ہے۔ زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’عمار بن یاسر کا قاتل کون؟ حدیث عمار محدثین کی نطر میں‘‘شہزاد علی بیکانیری صاحب کی کاوش ہے۔ انہوں نے اس کتابچہ میں بغض صحابہ رکھنے والوں کی طرف سے پیش کی جانے والی حدیث حدیثِ عمار کے بارے میں تحقیق پیش کرنے کے علاوہ ان کے تمام اشکالات کے جوابات بھی دئیے ہیں۔(م۔ا)
اسلام میں فتویٰ نویسی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا کہ بذات خود اسلام۔ فتویٰ سے مراد پیش آمدہ مسائل اور مشکلات سے متعلق دلائل کی روشنی میں شریعت کا وہ حکم ہے جو کسی سائل کے جواب میں کوئی عالم دین اور احکامِ شریعت کے اندر بصیرت رکھنے والا شخص بیان کرے۔ فتویٰ پوچھنے اور فتویٰ دینے کا سلسلہ رسول ﷺ کے مبارک دور سے چلا آ رہا ہے برصغیر پاک و ہند میں قرآن کی تفاسیر شروح حدیث، حواشی و تراجم کے ساتھ فتویٰ نویسی میں بھی علمائے اہلحدیث کی کاوشیں لائق تحسین ہیں تقریبا چالیس کے قریب علمائے حدیث کے فتاویٰ جات کتابی صورت میں شائع ہو چکے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’فَاسْئَلُوا أهْلَ الذِّكْرِ ‘‘ محقق العصر علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کی کاوش ہے۔ موصوف نے یہ ف...