نبی کریمﷺ اور خلفائے راشدین سے آٹھ رکعت تراویح کا ثبوت ملتا ہے لیکن کیا کیجئے ائمہ کی اندھی تقلید کا کہ صریح ثابت شدہ سنتوں کو بھی بے عمل کرنے میں بھی باک محسوس نہیں کیا جاتا۔ ہمارے مقلدین حضرات واضح احادیث رسولﷺ ہونے کے باوجود بیس رکعات تراویح ہی کو سنت رسولﷺ قرار دینے پر بضد ہیں۔ بہرحال اس موضوع پر افہام و تفہیم کے انداز میں گفتگو ہونی چاہئے اور فریقین کو اس مسئلہ کو نزاعی رنگ نہیں دینا چاہیے۔ زیر نظر کتاب ’پیارے رسولﷺ کی پیاری تراویح‘ ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی حفظہ اللہ کی ایک نئی کاوش ہے جس میں وہ تروایح کے تقریباً تمام مسائل و احکام کو لے آئے ہیں۔ نماز تراویح کے فضائل، اہمیت، طریقہ کار اور مسنون تعداد بیان کرتے ہوئے ان فرق کا رد کیا ہے جو بیس رکعت تراویح کے قائل ہیں۔ اگرچہ یہ بحث صرف تقریباً 15 صفحات پر مشتمل ہے۔ حالانکہ اس کو مزید پھیلایا جا سکتا تھا اور باقی کچھ اضافی چیزوں کو کم کیا جا سکتا تھا۔ وتر سے متعلقہ مسائل بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ (ع۔م)
دین اسلام کا عطا کردہ نظام حقوق فلسفہ و حکمت سے بھرپور ہے۔ یہی نظام، عدل و انصاف کا حامل ہے جو معاشرے کو حقیقی امن و آشتی کا گہوارہ بناتے ہوئے ایک فلاحی مملکت کی حقیقی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ اسی کے پیش نظر ضرورت تھی کہ محمد رسول اللہﷺ کے نظام حقوق و فرائض کو موضوع تحریر بنایا جائے جو درحقیقت انسانی حقوق کا بے مثال عالمی چارٹر ہے اور جسے سب سے پہلا منشور انسانی حقوق ہونے کا شرف حاصل ہے۔ زیر نظر کتاب ’اسلام کا نظام حقوق و فرائض‘ میں ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی اور حافظ حامد محمود الخضری نے اسی موضوع پر قلم اٹھایا ہے۔ کتاب 28 ابواب اور 288 صفحات پر مشتمل ہے جن میں سے کچھ ابواب محض ایک یا دو صفحات پر بھی محیط ہیں۔ ان ابواب میں اللہ تعالیٰ کے حقوق، نبی کریمﷺ کے حقوق، قرآن کریم، صحابہ کرام، اہل علم، والدین ، اولاد اور دیگر لوگوں کے حقوق پر مشتمل ہے۔ ایک اہم باب دنیا کا پہلا دستوری عہد و پیمان میثاق مدینہ کے عنوان سے ہے جو اہم اور لائق مطالعہ ہے۔ آخری باب انسانی حقوق کا عالمی چارٹر خطبہ حجۃ الوداع کے موضوع پر ہے، جو چھ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس باب کی اہمیت کے پیش نظر اس کی مزید شرح و وض...
یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ عورت کی تخلیق مرد کے سکون واطمینان کا باعث ہے ۔ عورت انسانی تہذیب وتمدن کی روا ں دواں گاڑی ہے ، اگر یہ اسلامی پلیٹ فارم پر سیدھی چلتی رہی تو اس مادی دنیا کا اصل زیور وحسن ہے اورمرد کی زندگی میں نکھار اور سوز وگداز پیداکرنے والی یہی عورت ہے ۔ اس کی بدولت مرد جُہدِ مسلسل اور محنت کی دلدوز چکیوں میں پستا رہتاہے ۔ اور اس کی وجہ سے مرددنیا کے ریگزاروں کو گلزاروں او رسنگستانوں کو گلستانوں میں تبدیل کرنے کی ہر آن کوشش وکاوش کرتا رہتا ہے ۔اگر عورت بگڑ جائے اور اس کی زندگی میں فساد وخرابی پیدا ہوجائے تویہ سارے گلستانوں کو خارستانوں میں تبدیل کردیتی ہے اور مرد کوہر آن ولحظہ برائی کے عمیق گڑھوں میں دھکیلتی دیتی ہے ۔اسلام نے عورت کوہر طرح کے ظلم وستم ، وحشت وبربریت، ناانصافی ، بے حیائی وآوارگی اور فحاشی وعریانی سے نکال کر پاکیزہ ماحول وزندگی عطا کی ہے ۔ او ر جتنے حقوق ومراتب اسلام نے اسے دیے ہیں دنیا کے کسی بھی معاشرے اور تہذیب وتمدن میں&n...
اس پر فتن دور میں اگر اللہ تعالی کسی کو منہج سلف صالحین جو اللہ کی وحی سے مستفاد وماخوذ ہے، کے فہم کی توفیق فرما دے تو یہ یقینا ایک عظیم سعادت و بصیرت ہے، جو اخروی کامیابی کے لئے مطلوب ومقصود ہے۔عقیدہ توقیفی ہوتا ہے یعنی یہ شارع (شریعت نازل کرنے والے) کی دلیل سے ہی ثابت ہوسکتا ہے ، جس میں اپنی رائے اور اجتہاد کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔ لہذا عقیدہ کے ماخذ ومصادر صرف کتاب وسنت سے ثابت شدہ دلائل پر موقوف ہوتے ہیں ، کیونکہ اللہ تعالی سے زیادہ کوئی علم نہیں رکھتا کہ کیا بات اللہ تعالی کے شایان شان ہے اور کیا نہیں ، اور اللہ تعالی کے بعد اللہ تعالی کے بارے میں اللہ کے رسول (ﷺ)سے زیادہ کوئی علم نہیں رکھتا ۔ چناچہ سلف صالحین اور ان کی پیروی کرنے والوں کا عقیدہ اپنانے کے بارے میں یہی منہج رہا ہے کہ وہ اس بارے میں محض قرآن اور سنت پر ہی اقتصار کرتے تھے۔ اللہ تعالی کے بارے میں جو بات قرآن اور سنت سے ثابت ہوتی ہے وہ اس پر ایمان لاتے ، اس کا اعتقاد رکھتے اور اس کے مطابق عمل کرتے تھے ، اور جو بات اللہ تعالی کی کتاب اور اللہ کے رسول (ﷺ)کی سنت سے ثابت نہیں ہوتی اس کی...
احادیث نبویہﷺ کی جمع وتدوین مسلمانوں کا ایسا عظیم الشان کارنامہ ہے جس کی مثال کوئی امت یا قوم پیش نہیں کر سکتی۔احادیث اور فن حدیث پر اتنی بے شمار کتابیں لکھی جا چکی ہیں کہ ان کی فہرست ہی مرتب کرنے کے لیے ایک ضخیم کتاب کی ضرورت ہے۔ یہ ایک ایسا بحر ذخار ہے کہ جس کے ساحل پر پہنچنے کے لیے ایک مدت دراز درکار ہے۔ یہ ایک ایسا علمی کارنامہ ہے جس پر امت مسلمہ جتنا فخر کرے کم ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص اسی موضوع پر ہے کیونکہ موجودہ زمانے میں جب کہ دین سے بے رغبتی عام ہے تو اللہ تعالیٰ کی رحمتِ خاصہ کا نزول ہوا کہ وقت کی اس اہم ضرورت کے پیش نظر اس کتاب کو تالیف کیا گیا۔ اس میں مجموعہ احادیث کو بزبان اُردو ترجمہ‘ تخریج اور تشریحات کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔اس میں باون عظیم الفوائد روایات ہیں اور یہ نشر دین اور غلبہ دین کے تعلق سے بہت سے زریں قواعد وفوائد حاصل ہوتے ہیں۔ اس کتاب میں احادیث کو با حوالہ بیان کیا گیا ہے۔ پہلے مصدر کا نام پھر کتاب کا نام اور باب کا نام اور رقم الحدیث کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ یہ کتاب’’ مسند عبد الرحمن بن عوف ‘&l...
دین نبی کریمﷺ پر مکمل ہو چکا ہے اور یہ دین بلا کم و کاست ہم تک پہنچ چکا ہے اب اس میں کسی کمی یا اضافے کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے تمام مسلمان اپنے عقل و فہم کے بجائے قرآن و سنت کی عطا کردہ ابدی تعلیمات کو حرزِ جان بنائیں۔ مسائل میں اختلافات کی صورت میں قرآن و سنت کی بات کو ہی حتمی اور قول فیصل سمجھیں۔ زیر مطالعہ کتاب ’اسلام مصطفیﷺ‘ اسی مقصد کو سامنے رکھ کر لکھی گئی ہے جس میں دینِ اسلام کی تقریباً تمام تر بنیادی تعلیمات کا احاطہ ہو گیا ہے۔ کتاب کے مصنف ابوحمزہ عبدالخالق ہیں اور احادیث کی تحقیق و تخریج کے فرائض حافظ حامد الخضری نے ادا کیے ہیں۔کتاب 9 ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلا باب تخلیق انسانیت اور بعثت انبیا کے موضوع پر ہے۔ دوسرے باب میں توحید کی تمام اقسام کی وضاحت اور اسما و صفات سے متعلق چند اہم قواعد کی نشاندہی کی گی ہے۔ تیسرے باب میں قرآن سنت کی روشنی میں شرک کی مذمت بیان کی گئی ہے جبکہ چوتھے باب میں دین اسلام کے مصادر بیان کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک مستقل باب تقلید شخصی کی حیثیت پر مشتمل ہے۔ ساتواں باب ایک سو سے زائد صفحات پر مشتمل ہے جس...
نماز ،اسلام کا دوسرا رکن اور دین کا ستون ہے ۔یہ دین کا ایسا فریضہ ہے جس کا ترک کفر بھی ہے،شرک بھی اور نفاق بھی ۔یہ عظیم فریضہ اللہ تعالیٰ نے بموقع معراج عطا فرمایا اور اسی وقت ان پانچ نمازوں کی ادائیگی کو باعتبار اجروثواب پچاس کے برابر قرار دیا۔حدیث شریف میں نماز کو آنکھوں کی ٹھنڈک اور حصول راحت وطمانیت کا سبب قرار دیا گیا ہے ۔نماز سعادت دارین کے حصول کی ایک بڑی قوی اور عظیم اساس ہے،لیکن ان تمام برکتوں اور منفعتوں کا حصول چند شرائط کا متقاضی ہے ،جن میں پابندی وقت ،حفاظت خشوع اور متابعت طریقہ رسول ﷺ بہ طور خاص قابل ذکر ہیں۔زیر نظر کتاب میں نماز سے متعلق مختلف مسائل پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے اور نماز کی اہمیت ،طریق کار اور مختلف اقسام کو کتاب وسنت کی روشنی میں اجاگر کیا گیا ہے۔عصر حاضر میں جبکہ فریضہ نماز سے مجرمانہ تغاعل برتا جارہا ہے ،اس طرح کی کتابوں کا مطالعہ اشد ضروری ہے تاکہ اس عظیم فریضہ کی اہمیت اور اس کی ادائیگی کا صحیح طریقہ معلوم ہو سکے۔(ط۔ا)
اہل حدیث اور احناف کے مابین جو مسائل اختلافی ہیں ۔ان میں سے ایک مسئلہ تراویح کی رکعات کا بھی ہے کہ وہ آٹھ ہیں یا بیس؟اس حوالے سے متعدد کتابیں دونوں جانب سے لکھی جا چکی ہیں۔زیر نظر کتاب بھی اسی موضوع پر ہے۔اس کتاب کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں انتہائی معتدل اور سنجیدہ علمی انداز سے بحث کی گئی ہے۔کتاب کے آغاز میں سنت اوراطاعت رسول کی اہمیت پر مختصر روشنی ڈالی گئی ہے۔اس کے بعد رمضان المبارک کے فضائل ومسائل بیان کیے گئے ہیں اور پھر تراویح کے مسئلے پر روشنی ڈالی ہے۔زیر نظر کتاب میں دلائل وبراہین قاطعہ سے ثابت کیا گیا ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے گیارہ رکعات (تین وتر سمیت)ہی پڑھی ہیں۔اسی طرح حضرت عمر ؓنے بھی گیارہ رکعات پڑھانے کا حکم دیا۔اسی طرح متعدد علمائے احناف نے بھی یہ اعتراف کیا ہے کہ تراویح گیارہ رکعات ہیں۔بیس رکعات کے حق میں جو دلائل پیش کیے جاتے ہیں ان کا بھی غیر جانبدارانہ تجزیہ کیا گیا ہے،جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ دلائل ضعیف ہیں،جن سے مدعا ثابت نہیں ہوتا۔اس مختصر کتابچہ کے مطالعہ سے یقیناً اس مسئلہ کو سمجھنے میں مدد ملے گی بشرطیکہ تعصب کی عینک اتار کر اس کا مطالعہ کیا جائے۔(ط۔ا)
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے حضور نبی کریم ﷺ سے جو احادیث منضبط کی تھیں انہیں صحیفہ کا نام دیا گیا۔ ان صحائف میں اس بات کا خیال نہیں رکھا جاتا تھا کہ احادیث کی تعداد کتنی ہے۔ مثلاً حضرت ابو ایوب انصاری ؓاور بریدہ بن حصیب ؓکے صحیفوں میں 150 سے زیادہ احادیث تھیں۔ جبکہ عبداللہ بن عمرو بن عاص اور جابر بن عبداللہ ؓ کے صحیفوں میں ایک ہزار سے زائد احادیث موجود تھیں۔ زیر نظر صحیفہ ’ہمام بن منبہ‘ بھی حضرت ابو ہریرۃ ؓکی ان روایات کا مجموعہ ہےجوانھوں نے اپنے شاگرد ہمام بن منبہ بن کامل الصنعانی کو لکھوائی تھیں۔ ’صحیفہ ہمام بن منبہ‘ اگرچہ کتب احادیث میں متعدد جگہوں میں بکھرا ہوا تھا لیکن اصل صحیفہ مفقود تھا۔ اللہ تعالیٰ محترم ڈاکٹر حمیداللہ کی قبر پر رحمت نازل فرمائے، کہ انہوں نے دمشق اور برلن کی لائبریری سے مکمل صحیفے کو دریافت کر لیا۔ اسی صحیفے کا اردو قالب اس وقت آپ کے سامنے ہے، جو حافظ حامد محمود الخضری اور ان کے تلمیذ حافظ عبداللہ شمیم کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جنہوں نے صحیفہ کے ترجمہ و تشریح اور تخریج و اضافہ کا کام نہایت عرق ریزی سے کیا ہے۔...
اد واذکار مسلمان کا مضبوط قلعہ ہے ،جن کی بدولت انسان نفسانی خواہشات ،دلوں کی کجی اور شیطانی تسلط سے محفوظ رہتا ہےنیز اوراد و اذکار اور روز مرہ دعاؤوں کےسب سے بڑا فائدہ یہ کہ اس عمل سے اللہ تعالیٰ کاقرب حاصل ہوتا ،شیطانی تسلط کا زور ٹوٹتا ،بے لگام خواہشات کا خاتمہ ہوتا اور دلوں کو روحانیت اورنورانیت حاصل ہوتی ہے۔انسانی اصلاح،تزکیہ نفس اور تقویٰ وللہٰیت کے دوام واستحکام کے لیے کتاب وسنت میں ذکر اورمسنون ادعیہ کے خاص تاکید ہے،ائمہ محدثین اور علما سلف نے اذکار و ادعیہ کے ابواب کتب احادیث میں باقاعدہ قائم کیے ہیں اور اذکارواوراد کے حصول کی آسانی کی لیے الگ تصانیف بھی تالیف کی ہیں۔زیرنظرکتب بھی اسی مناسبت سےتیار کی گئی ہے ،جو دعاؤوں کا حسین گلدستہ اور روزمرہ کے اذکار ،مختلف اوقات و مقامات اور عبادات کی ادعیہ کے شاندار مجموعہ ہے۔(ف۔ر)
دلائل شرعیہ کی رو سے نبی کریمﷺکی ذات اسوہ حسنہ اور معتبرمیزان ہے ،جن کے اتباع کے بغیر کامیابی ممکن نہیں اور کسی بھی عمل کی قبولیت کا معیار یہ ہے کہ وہ سنت نبوی کے مطابق ہو ۔شریعت میں ہر وہ عمل مردود ہے ،جس کی بنیاد مخالفت حدیث پر ہو یا وہ دین میں ایجاد کردہ عمل ہو،چونکہ نماز دین کی اساس اورقرب الہٰی کا بہترین ذریعہ ہے ،اس لیے ہرمسلمان پر لازم ہے کی اس کی نماز سنت کے مطابق ہے اورنماز کا کوئی بھی عمل نماز نبوی کے خلاف نہ ہو ۔لیکن المیہ یہ ہے کہ تقلید کی روش نے سادہ لوح مسلمانوں کو اصل دین سے بے بہرہ کر کے تقلید امام کے نام سے ان کی نماز تک بگاڑ دی اور نمازکے کئی فرائض و سنن کو تقلید کے تیشے سے چھیدکر عامۃ الناس میں اتنامنفی پراپیگنڈہ کیا کہ لوگ انہیں نمازکے فرائض سنن ماننے کے لیے تیارنہیں۔ان سنن میں سے آپ کی ایک دائمی سنت رفع الیدین ہے ،جو آپ سے متواتر ثابت ہے ،کتاب ہذا میں رفع الیدین کے ثبو ت پر سیرحاصل گفتگو کی گئی ہے اوردلائل وآثار سے اس مسئلہ کی حقانیت ثابت کی گئی ہے۔اثبات رفع الیدین کے موضوع پر یہ ایک عمدہ تالیف ہے ،جس کا مطالعہ قارئین کے لیے نہایت مفید ہوگا۔(ف۔ر)
...دین اسلام دین توحید ہے اور توحید کی اصل معرفت باری تعالیٰ ہے۔ ہر انسان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے محسن ومنعم اور خالق ومالک کے بارے زیادہ سے زیادہ معلومات اور تعارف حاصل کرے۔ زیر تبصرہ کتاب کا اصل مقصود بھی یہی ہے۔ اس کتاب میں معرفت حق سبحانہ وتعالیٰ کے بارے کتاب وسنت کی نصوص کو حسن ترتیب سے جمع کر دیا گیا ہے۔ یہ کتاب ہمیں اپنے خالق ومالک حقیقی کے بارے ایسی مستند معلومات فراہم کرتی ہے کہ جس سے قلوب انسانی میں اپنے رب کی محبت اور اس کے لیے شکرگزاری کے جذبات نہ صرف پیدا ہوتے ہیں بلکہ بڑھ بھی جاتے ہیں۔ یہ کتاب توحید ربوبیت، توحید الوہیت اور توحید اسماء وصفات کی ابحاث کو سمیٹے ہوئے ایک عام مسلمان کے لیے اس کے رب کی حقیقی معرفت کو نہایت آسان فہم انداز میں ممکن بناتی ہے۔ کتاب کا بنیادی موضوع معرفت خداوندباری تعالیٰ ہے اور اس موضوع پر یہ ایک بہترین کتاب ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ اپنے عاجز بندوں کی اس حقیر کوشش کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت عطا فرمائے۔ آمین!(ف۔ر)
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے حضور نبی کریم ﷺ سے جو احادیث منضبط کی تھیں انہیں صحیفہ کا نام دیا گیا۔ ان صحائف میں اس بات کا خیال نہیں رکھا جاتا تھا کہ احادیث کی تعداد کتنی ہے۔ مثلاً حضرت ابو ایوب انصاری ؓاور بریدہ بن حصیب ؓکے صحیفوں میں 150 سے زیادہ احادیث تھیں۔ جبکہ عبداللہ بن عمرو بن عاص اور جابر بن عبداللہ ؓ کے صحیفوں میں ایک ہزار سے زائد احادیث موجود تھیں۔ زیر نظر صحیفہ ’ہمام بن منبہ‘ بھی حضرت ابو ہریرۃ ؓکی ان روایات کا مجموعہ ہےجوانھوں نے اپنے شاگرد ہمام بن منبہ بن کامل الصنعانی کو لکھوائی تھیں۔ ’صحیفہ ہمام بن منبہ‘ اگرچہ کتب احادیث میں متعدد جگہوں میں بکھرا ہوا تھا لیکن اصل صحیفہ مفقود تھا۔ اللہ تعالیٰ محترم ڈاکٹر حمیداللہ کی قبر پر رحمت نازل فرمائے، کہ انہوں نے دمشق اور برلن کی لائبریری سے مکمل صحیفے کو دریافت کر لیا۔ اسی صحیفے کا اردو قالب اس وقت آپ کے سامنے ہے، جو حافظ حامد محمود الخضری اور ان کے تلمیذ حافظ عبداللہ شمیم کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جنہوں نے صحیفہ کے ترجمہ و تشریح اور تخریج و اضافہ کا کام نہایت عرق ریزی سے کیا ہے۔...
نبی کریمﷺ نے بہت سے اعمال کی فضیلتیں بیان فرمائی ہیں۔ اعمال کے فضائل سے واقفیت انسان کے جوش و جذبے میں اضافہ کرتی اور مہمیز کا کام دیتی ہے۔ فی زمانہ بہت سے لوگ شد و مد کے ساتھ فضائل اعمال پر روشنی ڈالتے ہیں اور بہت ساری جماعتیں فضائل اعمال کا خصوصی اہتمام کرتی ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اعمال کے فضائل بیان کرتے ہوئے صحت و ضعف کا خیال نہیں رکھا جاتا اور بہت ساری ضعیف بلکہ موضوع اور من گھڑت روایات کو عوام الناس کے سامنے بیان کیا جاتا ہے۔ اس صورتحال میں بڑی شدت کے ساتھ ایک ایسی کتاب کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی جو جو اعمال، مقامات اور اوقات کے حوالے سے صرف صحیح اور ثابت احادیث پر مشتمل ہو۔ زیر نظر کتاب نے اسی کمی کو بہت حد تک پورا کر دیا ہے۔ مصنف کتاب نے ایمان کےفضائل پر روشنی ڈالتے ہوئے علم، طہارت، نماز، قرآن اور روزہ جیسی عبادت کے فضائل کو بھی صحیح احادیث کی روشنی میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے۔ علاوہ بریں انبیاء کے فضائل و مناقب کےعلاوہ صحابہ کرام کے فضائل بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ کتاب کے آخر میں جنت اور جہنم سے متعلق اختصار کے ساتھ بعض معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ (ع۔م)
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین وہ نفوس قدسیہ ہیں جنھوں نے حضور نبی کریمﷺ کا دیدار کیا اور دین اسلام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان تمام ہسیتوں کو جنت کا تحفہ عنایت کیا۔ دس صحابہ تو ایسے ہیں جن کو دنیا ہی میں زبان نبوتﷺ سے جنت کی ضمانت مل گئی۔ زیر نظر کتاب میں انھی عظیم المرتبت ہستیوں کی سیرت کو قلمبند کیا گیا ہے۔ اس میں خلفائے راشدین، عشرہ مبشرہ، چند دیگر صحابہ، اہل بیت عظام، امہات المؤمنین اور بنات الرسولﷺ کا ذکر خیر شامل ہے۔ ان برگزیدہ ہستیوں کی زندگی کا مطالعہ اس لیے ضروری ہے کہ ہر شخص اپنے آپ کو ان کی سیرت کے قالب میں ڈھالنے کی کوشش کرے۔ (ع۔م)
دنیا میں پائے جانےوالے تمام ادیان ومذاہب کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ کسی بھی دین نے تعلیم وتعلم کا وہ اہتمام نہیں کیا جو دین اسلام نے کیا ہے۔ کہ نبی کریمﷺ پر نازل ہونے والی پہلی وحی اسی تعلیم وتعلم سے منسلک ہے۔ دین اسلا م میں جہاں علم کے حصول پر زور دیا گیا وہیں تقویٰ کو بھی علم کے حصول کا جزو لازم قرار دیا۔ سلف صالحین کی زندگی اس سلسلے میں ہمارے لیے نمونہ ہے کہ وہ تقویٰ کے جس معیار پر تھے اسی اعتبار سے اللہ تعالیٰ نے ان سے علمی کام لیا۔ پیش نظر کتاب میں اسی مضمون کو زیر بحث لایا گیا ہے اور جہاں علم کی فضیلت و اہمیت کو تفصیلاً بیان کیا گیا ہے وہیں تقویٰ کی اہمیت اور فوائد و ثمرات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ کتاب میں ’’إنما يخشي الله من عباده العلمٰاء‘‘ کی حقیقی منظر کشی کی گئی ہے جو اہل علم اور عوام الناس کے لیے یکساں مفید ہے۔ (عین۔ م)
’اولیاء‘ سے مراد وہ مخلص اہل ایمان ہیں جواللہ کی بندگی اور گناہوں سے اجتناب کی وجہ سے اللہ کے قریب ہو جاتے ہیں۔ لیکن ہمارے ہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے لوگ ایسے ایسے لوگوں کو اولیاء اللہ کا مرتبہ عطا کر دیتے ہیں جنھیں اپنا ہوش تک نہیں ہوتا، زندگی میں وہ کبھی نماز کے قریب بھی نہیں گئے ہوتے اور طہارت تک کی بھی فکر نہیں ہوتی۔ پیش نظر کتاب کے مصنفین نے انھی حقائق پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی ہے کہ اولاً تو اولیاء اللہ اور اولیاء الشیطان میں فرق کیا جائے اور ثانیاً اولیاء کو ان کے مقام و مرتبہ پر فائز کیا جائے ان کے مقام و مرتبہ میں نہ کمی کی جائے اور نہ زیادتی۔ کتاب کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے حصہ میں اللہ تعالیٰ اور اس کے ولیوں کا تعارف موجود ہے حقیقی اولیا کی پہچان کراتے ہوئے بہت سے برگزیدہ انبیا کا تذکرہ کرایا گیا ہے۔ دوسرا حصہ شیطان اور اس کے دوستوں کےتعارف پر مشتمل ہے جس میں شیطان کے دوستوں کی سزا کے ساتھ ساتھ ان سے محفوظ رہنے کے طریقے بھی قرآن و سنت کی روشنی میں بیان کیے ہیں۔ کتاب میں موجود علمی مواد ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی نے جمع کیا ہے جبکہ ترتیب، اضافہ جات اور تخر...
دین اسلام میں نماز کی مسلمہ اہمیت سے کوئی بھی بندہ مؤمن انکار نہیں کرسکتا۔ نماز کی اسی اہمیت کے پیش نظر اس موضوع پر اب تک بہت سی کتب منظر عام پر آچکی ہیں جو افادہ کے اعتبار سے قابل قدر حیثیت رکھتی ہیں لیکن ان میں سے بہت سی کتابیں ایسی ہیں جو نماز کے حوالے سے کسی مخصوص پہلو کی وضاحت کے لیے لکھی گئی ہوتی ہیں۔ پیش نظر کتاب میں ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی نے ان تمام اہم مسائل کو قرآن وسنت سے ماخوذ شرعی دلائل کی روشنی میں جمع کردیا ہے جن کا بجا لانا ہر مسلمان مرد و زن کے لیے ضروری ہے۔ مؤلف نے اختلافی مسائل اور تفصیلی تحقیقات سے اجتناب کیا ہے۔ نماز کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اسوہ انبیاء کو بھی ملحوظ رکھا گیاہے اور سلف صالحین کے نماز کے ساتھ شغف کے متعدد نمونے بھی پیش کیے گئے ہیں۔علاوہ بریں احادیث کی روشنی میں نبی کریمﷺ کا طریقہ نماز بھی کتاب کا حصہ ہے۔ (عین۔ م)
ایمان نام ہے اس چیز کا کہ زبان کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا اقرار کیا جائے، دل کے ساتھ اس کی تصدیق کی جائے اور عمل صالح کا اہتمام کیا جائے۔ یعنی اعمال ایمان کا لازمی حصہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں جہاں ایمان کا تذکرہ کیا ہے وہیں عمل صالح کو بھی لازماً ذکر کیا ہے۔ ایمان اور عمل صالح کے تعلق کی نسبت سے محترم ابوحمزہ عبدالخالق صدیقی نے قرآن اور حدیث کو بنیاد بناتےہوئے اس کتاب میں اپنی نگارشات پیش کی ہیں۔ انھوں نے توحید کی تینوں کی اقسام توحید الوہیت، توحید ربوبیت اور توحید اسماء و صفات پر روشنی ڈالتے ہوئے کتاب کے چودہ ابواب میں ایمان کے کمزور ہونے کے اسباب، ایمان کے ثمرات، اہل ایمان کی صفات اور اس جیسے متعدد موضوعات پر اظہار خیال کیا۔ حسب معمول کتاب کی تحقیق وتخریج اوراضافہ جات کا کام حافظ حامد محمود الخضری نے کیا ہے۔ (عین۔ م)
جو شخص چاہتا ہے کہ اسے اخروی زندگی میں رونا نہ پڑے بلکہ وہ خوش و خرم زندگی کا باسی ہو تواسے چاہئے کہ دنیاوی زندگی میں خوف خدا کا دامن تھام لے اور اس دنیا میں اپنی آنکھوں کو آنسؤوں سے تر کر لے۔ پیش نظر کتاب اسی موضوع کو سامنے رکھ کر تیار کی گئی ہے جس میں تمام بحث و ابحاث ’خوف الٰہی سے بہنے والے آنسو‘ سے متعلق ہیں۔ کتاب کے مؤلف ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ہیں جنھوں نے کتاب میں رقت قلبی کے اسباب و علل کے ساتھ ساتھ انبیاء ؑ اور خصوصاً نبی کریمﷺ کے آنسؤوں کا تذکرہ کیا ہے۔ جہاں ذہن انسانی پر دستک دینے والے صحابہ کرام کے واقعات قلمبند کیے گئے ہیں وہیں سلف صالحین کے رقت آمیز اور آبدیدہ کر دینے والے حالات بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ (عین۔ م)
اسلام ادب وآداب اور اخلاق و حقوق کا سب سے بڑا داعی ہے اس سلسلہ میں نبی کریمﷺ کی زندگی اچھے اخلاق کا سب سے بڑا نمونہ نظر آتی ہے۔ بڑوں کےساتھ عزت سے پیش آنا چھوٹوں کے ساتھ مشفقانہ برتاؤ آپﷺکی زندگی کا خاصہ تھا۔ اللہ تعالیٰ کو ہر انسان سے اس قسم کا رویہ مطلوب ہے۔ ابوحمزہ عبدالخالق مستقل مزاجی کے ساتھ بہت سے موضوعات پر تحقیقی کام سامنے لا رہے ہیں۔ ’اسلام کا نظام اخلاق وادب‘ کے نام سے بھی موصوف کا اہم علمی کام سامنےآیاہے۔ کتاب کو انھوں نے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے پہلے حصے میں آداب پر عمومی گفتگو کی گئی ہے دوسرا حصہ اچھے اخلاق پر مشتمل ہے جس میں تزکیہ نفس، شرم و حیا، پردہ پوشی اور سچ بولنا جیسے موضوعات شامل ہیں جبکہ تیسرا حصہ برے اخلاق کے عنوان سے ہے جس میں غیبت، چغلی، حسد، بغض اور بدگمانی جیسے موضاعت شامل اشاعت ہیں۔ کوئی بھی بات بلا حوالہ نقل نہیں کی گئی۔ (عین۔ م)
ذکر ایک عظیم عبادت ہے قرآن کریم اور احادیث نبویہ ﷺ میں ذکر کی بہت زیادہ فضیلت آئی ہے۔ لیکن بہت سے لوگوں کا ذکر و اذکار سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے اور بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ذکر و اذکار کا التزام تو کرتے ہیں لیکن اس سلسلہ میں صحت و ضعف کاخیال نہیں رکھتے۔ اور تو اور بازار میں ایسے اذکار عام ملتے جن کا قرآن و حدیث کے ساتھ سرے سے کوئی تعلق ہی نہیں ہوتا۔’پیارے رسول کی پیاری دعائیں‘ نامی کتاب جو بہت سے گھروں کی زینت ہے اس میں بھی ضعیف روایت کافی تعداد میں موجود ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام الناس کو اذکار مسنونہ سے آگاہی دی جائے تاکہ دارین کی سعادت مقدر بنے اسی کے پیش نظر ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی نے زیر نظر کتاب میں مسنون اذکار ترتیب دیے ہیں اس میں مصائب و مشکلات سے نجات کی دعائیں، سفر، کھانے پینے، نماز جنازہ اور دیگر متفرق دعائیں شامل ہیں۔ اس کتاب کی خاص بات یہ ہے کہ صحیح بخاری و صحیح مسلم کے علاوہ بقیہ تمام روایات پر صحت و ضعف کا حکم نقل کیا گیا ہے۔ادعیہ کی فضیلت، پس منظر اور سبب ورود بھی بیان کیا گیا ہے اور مشکل الفاظ کے معانی بھی ذکر کیے گئے ہیں۔ (عین۔ م)
<...
تعلق باللہ انسان کےدل کو ماسوائے اللہ سے خالی کر دیتا ہے۔ یہ انتہائی اہم فریضہ ہے، جس کا شریعت نے حکم بھی دیا اور بے تحاشا اجرو ثواب کے وعدے بھی فرمائے۔ انبیائے کرام اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا اللہ تعالیٰ کے ساتھ نہایت مضبوط تعلق قائم تھا اور نبی کریمﷺ نے تو کائنات میں سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم کیا۔ زیر نظر کتاب میں انھی مبارک ہستیوں کا اللہ تعالیٰ کے ساتھ تعلق بیان کرتے ہوئے تعلق باللہ کے اسباب، ذرائع اور ثمرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اپنے موضوع پر یہ ایک مدلل کتاب ہے جس می موضوع سے متعلق تقریباً تمام مواد آگیا ہے۔ زہد کے باب میں یہ کتاب ایک اہم اضافہ ہے۔ (عین۔ م)
’لا الٰہ إلا اللہ‘ وہ کلمہ توحید ہے جو صرف آخرت کی کامیابیوں اور کامرانیوں کی ضمانت ہی نہیں بلکہ دنیا کی فلاح و سعادت کا بھی باعث ہے۔ فلاح کا یہ پروگرام رسول اللہﷺ نے کوہِ صفا پر دی گئی اپنی پہلی دعوت جو صرف توحید کے اپنانے پر مشتمل تھی میں پیش فرما دیا تھا۔ اس کلمے کا تقاضاہے کہ کوئی بھی مسلمان اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائے اور اس کی وحدانیت ہی کو تسلیم کرے۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس کلمے کا اقرار کرنے والے بہت سے افراد شرک کی اندھیر نگری میں بھٹک رہے ہیں۔ ابوحمزہ عبدالخالق نے یہ کتاب اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے تالیف کی ہے کہ لوگوں کو اس کلمے کے ذیل میں شرک کی شناعت سے خبردار کیا جائے اور انھیں دین اسلام کی روشن راہ سے روشناس کرایا جائے۔ مصنف نے کلمہ کی دعوت فکر کی فرضیت جیسے اہم موضوع پر انتہائی مؤثر طریقے سے گفتگو فرمائی ہے۔ شرک کے نقصانات واضح کیے اور بہت سے وہ امور ذکر کیے ہیں جن کا لوگ عبادت سمجھ کر ارتکاب کر رہے ہیں۔ مثلاً شرکیہ دم جھاڑ، غیراللہ کے نام پر جانور ذبح کرنا، نذریں اور منتیں ماننا: غیر اللہ سے استغاثہ و استعانت طلب کرنا۔ اپنے...
عقیدہ توحید صرف آخرت کی کامیابی اور کامرانیوں کی ہی ضمانت نہیں ، بلکہ دنیا کی فلاح ، سعادت و سیادت ، غلبہ و حکمرانی اور استحکام معیشت کا علمبردار بھی ہے ۔ امت مسلمہ کے عروج اور زوال کی یہی اساس ہے ۔ اسی بنیاد پر تاریخ کے گزشتہ ایام میں مسلمانوں مشرق و مغرب اور شمال وجنوب میں اپنے جھنڈے لہرائے تھے ۔ اللہ تعالی نے اسی کی بنیاد پر خلافت ارضی کا وارث ٹھہرانے کا وعدہ فرمایا ہے ۔ اور اسے چھوڑ کر یا ترک کرنے سے ذلت و رسوائی کے مقدر بنانے کی وعید سنائی ہے ۔ اور یہ ایک حقیقت ہے کہ مسلمان اس وقت تک قیادت و سیادت کا فریضہ سر انجام دیتے رہے جب تک وہ اسے تھامے رہے ۔ اور جب انہوں نے اس کو چھوڑ دیا تو ذلیل و رسوا ہو گئے ۔ اسی بنا بر سابقہ امتوں کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ۔ اور امت مسلمہ کے اندر بھی جب یونانی فلسفے کی وجہ سے بےجا تاویلات اور تشبیہات کا دروازہ کھلا تو انہو ں بھی توحید کے درس کو بھلا دیا ۔ زیر نظر کتاب اسی جذبہ صالحہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے تاکہ امت کے اندر اس عقیدے کے حوالے سے تمام شکوک و شبہات رفع ہو جائیں ۔ اللہ مصنف کو اجر جزیل عطا فرمائے ۔ (ع۔ح)
اللہ تعالی ٰ کے بابرکت نام او رصفات جن کی پہچان اصل توحید ہے ،کیونکہ ان صفات کی صحیح معرفت سے ذاتِ باری تعالیٰ کی معرفت حاصل ہوتی ہے ۔عقیدۂ توحید کی معرفت اور اس پر تاحیات قائم ودائم رہنا ہی اصلِ دین ہے ۔اور اسی پیغامِ توحیدکو پہنچانے اور سمجھانے کی خاطر انبیاء و رسل کومبعوث کیا گیا او رکتابیں اتاری گئیں۔ اللہ تعالیٰ کےناموں او رصفات کے حوالے سے توحید کی اس مستقل قسم کوتوحید الاسماء والصفات کہاجاتاہے ۔ قرآن واحادیث میں اسماء الحسنی کوپڑھنے یاد کرنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے ۔ارشاد باری تعالی ہے۔'' وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا ''اور اللہ تعالیٰ کے اچھے نام ہیں تو اس کوانہی ناموں سےپکارو۔اور اسی طرح ارشاد نبویﷺ ہے«إِنَّ لله تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الجَنَّةَ»یقیناً اللہ تعالیٰ کے نناوےنام ہیں یعنی ایک کم 100 جس نےان کااحصاء( یعنی پڑھنا سمجھنا،یادکرنا) کیا وہ جنت میں داخل ہوگا۔(صحیح بخاری )زیر تبصرہ کتاب ''اسمائے حسنیٰ''ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی﷾...
قرآن کریم تمام شرعی دلائل کا مآخذ ومنبع ہے۔اجماع وقیاس کی حجیت کے لیے بھی اسی سے استدلال کیا جاتا ہے ،اور اسی نے سنت نبویہ کو شریعت ِاسلامیہ کا مصدرِ ثانی مقرر کیا ہے۔قرآن مجید کے ساتھ سنت نبویہ کوقبول کرنےکی تاکید وتوثیق کے لیے قرآن مجید میں بے شمار قطعی دلائل موجود ہیں۔اہل سنت الجماعت کا روزِ اول سے یہ عقیدہ رہا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی سنت کی ایک مستقل شرعی حیثیت ہے ۔اتباعِ سنت جزو ایمان ہے ۔حدیث سے انکا ر واعراض قرآن کریم سے انحراف وبُعد کازینہ اور سنت سے اغماض ولاپرواہی اور فہم قرآن سے دوری ہے ۔سنت رسول ﷺکے بغیر قرآنی احکام وتعلیمات کی تفہیم کا دعو یٰ نادانی ہے ۔ اطاعتِ رسول ﷺ کے بارے میں یہ بات پیش نظر رہنی چاہیے کہ رسو ل اکرم ﷺ کی اطاعت صرف آپﷺ کی زندگی تک محدود نہیں بلکہ آپﷺ کی وفات کے بعد بھی قیامت تک آنے والے تمام مسلمانوں کے لیے فرض قرار دی گئی ہے ۔گویا اطاعتِ رسول ﷺ اور ایمان لازم وملزوم ہ...
یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ عورت کی تخلیق مرد کے سکون واطمینان کا باعث ہے ۔ عورت انسانی تہذیب وتمدن کی روا ں دواں گاڑی ہے ، اگر یہ اسلامی پلیٹ فارم پر سیدھی چلتی رہی تو اس مادی دنیا کا اصل زیور وحسن ہے اورمرد کی زندگی میں نکھار اور سوز وگداز پیداکرنے والی یہی عورت ہے ۔ اس کی بدولت مرد جُہدِ مسلسل اور محنت کی دلدوز چکیوں میں پستا رہتاہے ۔ اور اس کی وجہ سے مرددنیا کے ریگزاروں کو گلزاروں او رسنگستانوں کو گلستانوں میں تبدیل کرنے کی ہر آن کوشش وکاوش کرتا رہتا ہے ۔اگر عورت بگڑ جائے اور اس کی زندگی میں فساد وخرابی پیدا ہوجائے تویہ سارے گلستانوں کو خارستانوں میں تبدیل کردیتی ہے اور مرد کوہر آن ولحظہ برائی کے عمیق گڑھوں میں دھکیلتی دیتی ہے ۔اسلام نے عورت کوہر طرح کے ظلم وستم ، وحشت وبربریت، ناانصافی ، بے حیائی وآوارگی اور فحاشی وعریانی سے نکال کر پاکیزہ ماحول وزندگی عطا کی ہے ۔ او ر جتنے حقوق ومراتب اسلام نے اسے دیے ہیں دنیا کے کسی بھی معاشرے اور تہذیب وتمدن میں&n...
نماز دین کا ستون ہے۔نماز جنت کی کنجی ہے۔نماز مومن کی معراج ہے۔ نمازمومن کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔نماز قرب الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ نماز اﷲ تعالیٰ کی رضا کاباعث ہے۔نماز پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔نماز بے حیائی سے روکتی ہے۔نماز مومن اور کافر میں فرق ہے۔ہر انسان جب کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے ایمان کی شہادت دیتا ہے اور جنت کے بدلے اپنی جان ومال کا سودا کرتا ہے، اس وقت سے وہ اللہ تعالیٰ کا غلام ہے اور اس کی جان ومال اللہ تعالیٰ کی امانت ہے۔ اب اس پر زندگی کے آخری سانس تک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی اطاعت واجب ہوجاتی ہے۔ اس معاہدہ کے بعد جو سب سے پہلا حکم اللہ تعالیٰ کا اس پر عائد ہوتا ہے، وہ پانچ وقت کی نماز قائم کرنا ہے۔قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب وکتاب لیا جائے گا،اگر کوئی شخص اس میں کامیاب ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں کامیاب ہے اور اگر کوئی اس میں ناکام ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں ناکام ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" میں نماز کیوں پڑھوں؟"محترم ابو حمزہ عبد الخالق صدیقی صاحب کی تصنیف ہے ،اور ترتیب...
اس دنیا میں انسانوں کے مختلف طبقات میں چھوٹے سے لیکر بڑے تک ،بچے سے لیکر بوڑھے تک،ان پڑھ جاہل سے لیکر ایک ماہر عالم اور بڑے سے بڑے فلاسفر تک،ہر شخص کی جد وجہد اور محنت وکوشش میں اگر غور سے کام لیا جائے تو ثابت ہو گا کہ اگرچہ محنت اور کوشش کی راہیں مختلف ہیں مگر آخری مقصد سب کا قدرے مشترک ایک ہی ہے ،اور وہ ہے امن وسکون کی زندگی۔نبی کریم ﷺاسی امن وسلامتی کا علم بردارمذہب لے کر آئے۔ اسلام ایک امن وسلامتی والا مذہب ہے ،جو نہ صرف انسانوں بلکہ حیوانوں کے ساتھ بھی نرمی کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس عظیم دین کا حسن دیکھئے کہ اسلام ’’سلامتی‘‘ اور ایمان ’’امن‘‘ سے عبارت ہے اور اس کا نام ہی ہمیں امن و سلامتی اور احترام انسانیت کا درس دینے کیلئے واضح اشارہ ہے۔نبی کریم ﷺ کی حیاتِ طیبہ ، صبر و برداشت، عفو و درگزر اور رواداری سے عبارت ہے۔اسلام کی بدولت ایک ایسا معاشرہ تشکیل پایا جو تاریخ انسانی کا سب سے زیادہ باکمال اور شرف سے بھرپور معاشرہ تھا اور اس معاشرے کے مسائل کا ایسا خوشگوار حل نکالا کہ انسانیت نے ایک...