بزرگوں کے تجربات کا ایک حصہ ’’ ٹوٹکے‘‘ کہلاتا ہے۔ ٹوٹکے چند سالوں کا نہیں بلکہ کئی نسلوں کے تجربات کا نچوڑ ہوتے ہیں ۔ ٹوٹکا ایسا آسان حربہ ہوتا ہے جس سے کسی مشکل، بیماری، تکلیف یا مسئلے کا حل کیا جاتا ہے۔ گھروں میں استعمال ہونے والے ٹوٹکے گھریلو ٹوٹکے کہلاتے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ ٹی وی ٹوٹکے ‘‘ کوکب خواجہ کی مرتب شدہ ہے یہ کتاب انکے ایک ٹی وی پروگرام ’’ ٹوٹکے ‘‘میں بیان کیے گئے ٹوٹکوں کی کتابی صورت ہے۔ مصنفہ نے ہر شعبہ سے متعلقہ ٹوٹکوں کو ایک ہی جگہ جمع کر دیا ہے تاکہ قارئین اپنا مطلوبہ ٹوٹکہ آسانی سے تلاش کر سکیں ۔ (م۔ا)
تحقیق ایک اہم علمی فریضہ ہے۔ تحقیق کے ذریعے ہم نامعلوم کا علم حاصل کرتے ہیں۔ غیر محسوس کو محسوس بناتے ہیں۔ جو باتیں پردۂ غیب میں ہوتی ہیں، انہیں منصۂ شہود پر لاتے ہیں تا کہ کسی امر میں یقینی علم ہم کو حاصل ہو، اور اس کی بنیاد پر مزید تحقیق جاری رکھی جا سکے۔تحقیق ایک مسلسل عمل ہے۔مزید واقعاتی حقائق کا جائزہ لینے اور ان کے اثرات معلوم کرنے کا نام بھی تحقیق ہے ۔ تحقیق کے عربی لفظ کا مفہوم حق کو ثابت کرنا یا حق کی طرف پھیرنا ہے۔تحقیق کے لغوی معنیٰ کسی شئے کی حقیقت کا اثبات ہے۔ ’’تحقیق کے لیے انگریزی میں استعمال ہونے والا لفظ ریسرچ ہے…اس کے ایک معنیٰ توجہ سے تلاش کرنے کے ہیں، دوسرے معنیٰ دوبارہ تلاش کرنا ہے۔دور حاضر میں اصول تحقیق ایک فن سے ترقی کرتاہوا باقاعدہ ایک علم بلکہ ایک اہم علم کی صورت اختیار کرچکا ہے ۔ عالمِ اسلام کی تمام یونیورسٹیوں ، علمی اداروں ، مدارس اور کلیات میں تمام علوم پر تحقیق زور شور سے جاری ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اصول تحقیق کا مادہ تمام عالمِ اسلام کی یونیورسٹیوں میں عموماً ا ور برصغیر کی جامعات اور متعدد اداروں میں خصوصاً...
اسلامی نقطہ نظر سے تعلیم محض حصول معلومات کا نام نہیں ،بلکہ عملی تربیت بھی اس کا جزو لاینفک ہے۔اسلام ایسا نظام تعلیم وتربیت قائم کرنا چاہتا ہے جو نہ صرف طالب علم کو دین اور دنیا دونوں کے بارے میں صحیح علم دے بلکہ اس صحیح علم کے مطابق اس کے شخصیت کی تعمیر بھی کرے۔یہ بات اس وقت بھی نمایاں ہو سامنے آتی ہے جب ہم اسلامی نظام تعلیم کے اہداف ومقاصد پر غور کرتے ہیں۔اسلامی نظام تعلیم کا بنیادی ہدف ہی یہ ہے کہ وہ ایک ایسا مسلمان تیار کرنا چاہتا ہے،جو اپنے مقصد حیات سے آگاہ ہو،زندگی اللہ کے احکام کے مطابق گزارے اور آخرت میں حصول رضائے الہی اس کا پہلا اور آخری مقصد ہو۔اس کے ساتھ ساتھ وہ دنیا میں ایک فعال ،متحرک اور با عزم زندگی گزارے ۔ایسی شخصیت کی تعمیر اسی وقت ممکن ہے جب تعلیم کے مفہوم میں حصول علم ہی نہیں ،بلکہ کردار سازی پر مبنی تربیت اور تخلیقی تحقیق بھی شامل ہو۔لیکن افسوس کہ استعمار کی سازش سے ہمارے تعلیمی اداروں میں دین ودنیا کو الگ الگ کر دیا گیا ہے۔دنیوی تعلیم حاصل کرنے والے دین کی بنیادی تعلیمات سے بھی عاری ہوتے ہیں ،جبکہ دین کے طالب علم دنیوی تعلیم کے ما...
پچھلے دنوں میں یہ بحث بہت زور و شور سے جاری رہی ہے کہ مصنف یا پبلشر کی اجازت کے بغیر پی ڈی ایف کتاب کو شیئر کرنا جائز ہے یا نہیں؟ یہ مختصر کتابچہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ڈاکٹر حافظ محمد زبیر صاحب کا اس سلسلے میں نقطہ نظر یہ ہے کہ ایک بندے نے جب ہارڈ کاپی خرید لی تو اب وہ اس کا مالک بن گیا اب ایسے وہ کسی ہدیہ بھی دے سکتا ہے، فوٹو کاپی کروا کے مفت بانٹ بھی سکتا ہے اور اگر وہ اسے تجارتی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرتا تو اس کے حق استعمال پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔ کتابچہ میں حافظ صاحب نے اپنے موقف کے حق میں بہت سے دلائل کا سہارا لیا ہے۔ کتابچہ کے مطالعہ سے دوسرے موقف کے حاملین کی آرا بھی سامنے آ جائیں گی۔(ع۔ا)
اسلام ایک ایسا دین ہے جو زندگی کے تمام شعبوں کے متعلق رہنمائی فراہم کرتا ہے۔روزہ شروع کرنےاور عید منانے کے مسئلے میں شریعت مطہرہ نے جو معیار مقرر کیا ہے وہ یہ ہے کہ چاند دیکھ کرعید منائی جائے او رچاند دیکھ کر ہی روزہ کی ابتداء کی جائے ۔اور اگر گرد وغبار اور ابر باراں کی وجہ سے چاند دکھائی نہ دے تو رواں مہینے کےتیس دن مکمل کر لیے جائیں بالخصوص شعبان اوررمضان المبارک کے ۔ مذکورہ قاعدہ کلیہ تمام مسلمانوں کیلئے ہے خو اہ وہ عربی ہو یا عجمی ۔دور حاضر ہو یا دور ماضی ۔ایک وقت تک مسلمان اس اصول وقاعدہ کے پابند رہےمگر پھر آہستہ آہستہ فقہائے دین و ائمہ مجتہدین اور ان کے مقلدین کی دینی خدمات کے نتیجے میں امت مسلمہ مختلف آراء میں بٹ گئی ۔اس سلسلے میں دو رائے پائی جاتی ہیں ۔ایک نقطۂ نظر کےمطابق مطالع کا اختلاف معتبر نہیں ہے اور ایک جگہ کی رؤیت پوری دنیا کے لیے ہے۔اور دوسرے نقطۂ نظر کے حاملین کے نزدیک اختلاف مطالع معتبر ہے لہٰذا ہر علاقہ کی رؤیت اس علاقہ کے لیے معتبر ہوگی ۔ قر...
اللہ تبارک وتعالیٰ کے تنہالائقِ عبادت ہونے ، عظمت وجلال اورصفاتِ کمال میں واحد اور بے مثال ہونے اوراسمائے حسنیٰ میں منفرد ہونے کا علم رکھنے اور پختہ اعتقاد کےساتھ اعتراف کرنے کانام توحید ہے ۔توحید کے اثبات پر کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺ میں روشن براہین اور بے شمار واضح دلائل ہیں ۔ اور شرک کام معنیٰ یہ کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھرائیں جبکہ اس نےہی ہمیں پیدا کیا ہے ۔ شرک ایک ایسی لعنت ہے جو انسان کوجہنم کے گڑھے میں پھینک دیتی ہے قرآن کریم میں شرک کوبہت بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے اور شرک ایسا گناہ ہے کہ اللہ تعالیٰ انسان کے تمام گناہوں کو معاف کردیں گے لیکن شرک جیسے عظیم گناہ کو معاف نہیں کریں گے۔ زیرِ تبصرہ کتاب توحید وشرک کے موضوع پر نہایت مدلل ومفصل کتاب ہے اس میں مسئلہ توحید کی اہمیت کو قرآن وحدیث کے سنہری ارشادات واحکامات کی روشنی میں واضح کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں توحید سے متعلقہ کئی ایک اہم عناوین کو کتاب کی زینت بنایا گیا ہے۔ یہ کتاب’’ چمنستان توحید اور خارستان شرک ‘‘ مولانا محمد اشرف سلیم کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وت...
چندہ یا فنڈز ایسی رقم کو کہا جاتا ہے جو انفرادی یا اجتماعی رفاہی کاموں پر خرچ کرنے کے لیے دی جائے یا لی جائے۔پوری دنیا میں پائی جانے والی بہت ساری تنظیمیں جن کا تعلق ویلفیئر یا انسانی حقوق سے متعلقہ ہے وہ اپنی اور تنظیمی ضروریات کے ساتھ ساتھ لوگوں کو وسائل پہنچانے کے لیے چندہ یا فنڈز اکٹھا کرنے کی مہم پر زور دیتے ہیں ۔مختلف مذاہب میں مختلف تہواروں کے موقع پر اس کام کو بڑے ذوق شوق اور اعلیٰ جذبات کے ساتھ توجہ مرکوز کی جاتی ہے جس میں خاص طور پر مذہبی تنظیموں کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی تنظیمیں بھی میدان میں اتر آتی ہیں۔محترمہ ام عبد منیب صاحبہ نے اس حساس موضوع پر قلم اٹھایا اور اس حوالے سے شرعی راہنمائی پیش کی ہے کہ ہمارے ہاں پایا جانے والا چندہ یا فنڈز اکٹھا کرنے کا نظام کن حالات کا شکار ہے اور شرعی اعتبار سے یہ کام کن لوگوں کے لیے جائز اور کس حد تک اور کس طریقے سے جائز بنتا ہے اس کو بڑی عمدہ وضاحت کے ساتھ پیش کیا ہے۔کیونکہ ہمارے ملک میں چندہ اور فنڈز کے ساتھ چلنے والے اداروں کی ایک لمبی فہرست ہے جن کا سلسلہ معاش چندہ اور فنڈز پر چلتا ہے۔فنڈز اور چ...
چیچنیا قفقاز کے شمال مشرق میں واقع ایک چھوٹی سی مسلمان ریاست ہے ۔ اس کی سرحدیں شمال مغرب میں روسی کرائی ستاوروپول کرائی ، شمال مشرق میں داغستان ، جنوب میں جارجیا گرجستان اور مغرب میں انگوشتیا اور شمالی اوسیتیا سے ملتیں ہیں ۔ چیچن جمہوریہ اشکیریہ کے قیام کا اعلان مزید مطالعہ۔۔۔
اللہ رب العزت نے دنیا میں کسی بھی چیز کو بے کار نہیں پیدا کیا یا ایسا نہیں کہ فضول اشیاء پیدا کی ہوں بلکہ ہر ایک کے پیدا کرنے کا کوئی نا کوئی مقصد ضرور ہے اور ہر ایک کے ذمہ کچھ نا کچھ کام ضرور ہیں کہ جن کا ادا کرنا ان کے لیے ضروری ہے۔ دنیا وما فیہا میں بہت سے مخلوقات زندگی بسر کر رہی ہیں اور ہر ایک کے بارے میں یا چند ایک کے بارے میں کوئی معلومات حاصل کرنا عام افراد کے لیے مشکل ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب ڈوگرز یونیک کی کتاب ہے جو کہ اہم ذمہ دار،علم شناس اور بااعتماد اشاعتی ادارہ ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے جنرل نالج جیسے موضوع کو بنیاد بنا کہ معلومات کا عظیم ذخیرہ بیان کیا ہے اور موجودہ دور میں جس تیز رفتاری سے تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں سب کو مد نظر رکھ کر اس ایڈیشن کو شائع کیا گیا ہے اور اس کا لفظ لفظ اور سطر سطر نہایت احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ مکمل تحقیق اور تصدیق کے بعد تحریر کیا گیا ہے اور یہ کتاب ہر عام وخاص کے لیے یکساں مفید ثابت ہو گی۔اس میں کئی ایک اہم موضوع ہیں اور ان کے ذیل میں اور اہم جز بنا کر م...
ڈپریشن ایک ایسا خطرناک مرض ہے۔ جو نہ صرف انسان کی جسمانی و نفسیاتی صحت کو متاثر کرتا ہے بلکہ یہ آپ کے سونے جاگنے، کھانے پینے حتیٰ کہ سوچنے تک پر اثر انداز ہوتا ہے۔آج کے زمانے میں یہ مرض اس قدر عام ہو چکا ہے کہ شاید ہی دنیا کا کوئی شخص اس سے محفوظ بچا ہو۔ مردوں کے مقابلے میں خواتین اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتی ہیں۔معاشرے کے بڑھتے ہوئے مسائل ،کم آمدنی اور زائد اخراجات، گھریلو پریشانیاں اور ملک کے بگڑتے ہوئے حالات نے انسان کو ڈپریشن کا شکار بنا دیا ہے۔ہر روز ہمیں کسی نہ کسی ایسی صورت حال سے گزرنا پڑتا ہے جس سے ہم مزید الجھنوں، ذہنی اور جسمانی بیماریوں میں مبتلا ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ زیر نظر رسالہ بعنوان’’ڈیپریشن کا علاج‘‘ ڈاکٹر حافظ محمد زبیر ﷾ (مصنف کتب کثیرہ) کی فیس بک پر ڈیپریشن کے موضوع پر پبلش شدہ تحریروں کا مجموعہ ہے ۔ موصوف نے اپنے بعض دوستوں...
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے،جس میں معاشرت ومعیشت سمیت زندگی کے تمام شعبوں کے حوالے سے مکمل راہنمائی موجود ہے۔ اسلام کا نظریہ معیشت فطرت سے ہم آہنگ اور تمام معاشی مشکلات کا واحد حل ہے، اس لئے کہ یہ نظام نہ تجربات کا مرہون منت ہے اور نہ اقتصادی ماہرین کی ذہنی کاوش کا نتیجہ،بلکہ یہ معاشی نظام پروردگار نے تجویز کیا اور پیغمبر اسلام نے پیش کیا، اس لئے یہ نظام ہی وہ واحد نظام معیشت ہے جو اگر تمام عالم پر چھا جائے تو دنیا میں صرف معاشی سکون ہی سکون ہو، اس لئے کہ یہ مالک حقیقی نے بنایا ہے وہ ہم سب کا رب ہے، لہٰذا اس کی ربوبیت کا سایہ بھی سب پر یکساں ہے، اس میں اجتماعی مفاد ہی ملحوظ ہے، شخصی یا گروہی مفاد کا شائبہ تک نہیں۔ اسلامی نقطہ نظر سے حقیقی مالک صرف اللہ ہے، ہر چھوٹی سے چھوٹی چیز اور بڑی سے بڑی چیز اس کی ملکیت میں داخل ہے، چنانچہ اُس نے مال کی نسبت اپنی ذات کی طرف دیتے ہوئے فرمایا:”خدا کے مال میں سے جو اُس نے تمہیں دیا ہے، اُن کو بھی دو“۔ زیر تبصرہ کتاب"کتاب الاموال"دوسری صدی ہجری کے معروف عالم دین امام ابو عبید القاسم...
ولی کا معنی دوست اورولاء کا معنی دوستی ہے،اللہ تعالی اپنے نیک بندوں کی خصوصی مدد فرماتے ہیں ، انہیں مشکلات و مصاءب سے بچا کر رکھتے ہیں،اور بسا اوقات ان کے ہاتھوں دنیا کو اپنی قدرت کا کوئی ایسا کرشمہ دکھلا دیتے ہیں ،جو فطرتی قوانین سے بالا ہوتا ہے۔کسی نیک بندے کے ہاتھوں فطرتی قوانین سے بالا ان کرشموں کے ظہورکو کرامت کہا جاتا ہے۔لیکن یاد رہے کہ یہ کرامت کسی ولی کاکوئی کمال نہیں ہوتا،اور نہ ہی اس کی مرضی اورچاہت سے اس کا ظہورہوتا ہے، بلکہ یہ تو صرف اللہ کی دی ہوئی عزت ہوتی ہے، جس سے اللہ اپنے بندوں کونوازتاہے ۔ قرآن مجید ، کتب تفسیر، کتب سیرت وتاریخ میں کرامات اولیاء کے متعدد مستند واقعات موجود ہیں۔لیکن بد عقیدہ لوگوں نے اس کو ذریعہ معاش بنا لیا ،اور اپنی طرف جھوٹی کرامات بیان کر کر کے سادہ لوح مسلمانوں کے مال پر ڈاکہ ڈالنا شروع کردیا۔ایسے ہی من گھڑت اور جھوٹےقصے کہانیوں پر مشتمل بے شمار کتب بازار میں موجو د ہیں جو عقیدے کی خرابی کاباعث بن رہی ہیں&nb...
علم جغرافیہ کا شمار دنیا کے قدیم ترین علوم میں ہوتا ہے کیونکہ جب انسان لکھنے پڑھنے سے بھی واقف نہیں اس وقت بھی علم جغرافیہ اور نقشہ کی ضرورت تھی اور انسان اس فن سے بخوبی واقف تھا کیونکہ علم جغرافیہ کا مطلب ہے’’کیا۔کہاں اورکیوں‘‘ اور ان الفاظ کی اہمیت جتنی قدیم دور میں تھی اس سے کہیں زیادہ آج ہے کیونکہ صنعتی ومعاشی ترقی کے اس دور میں انسانی‘ معدنی اور صنعتی وسائل کی تقسیم‘ استعمال اور تجارت سے واقفیت کے بغیر کسی ملک کا گزارہ نہیں خواہ وہ ترقی یافتہ ملک ہو یا پسماندہ کیونکہ اگر پسماندہ ممالک کو در آمدات کے لیے دنیا کے وسائل سے واقفیت ضروری ہے تو ترقی یافتہ ممالک کو اپنی برآمدات کے لیے منڈیوں کی ضرورت ہےلہٰذا دنیا کے قدرتی وسائل سے واقفیت اور تقسیم کو جانے بغیر صنعتی ومعاشی ترقی ناممکن ہے اور یہ ضرورت علم جغرافیہ کما حقہ پوری کرتا ہے اور علم جغرافیہ سے واقفیت نقشے کے بغیر ممکن نہیں ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب علم جغرافیہ کا ہی حصہ ہے۔ یہ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے پھلے حصے میں نظام شمسی اور زمین کے متعلق بنیادی معلومات فراہم کی گئی ہ...
اس وقت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی ہلاکت خیزی جاری و ساری ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ ملکوں کے باہمی رابطے متاثر ہو چکے ہیں۔ جس وائرس کی وجہ سے یہ تباہی پھیلی ہے اس سے متعلق آگاہی بہت ضروری ہے تاکہ اس سے متعلقہ اقدامات بروئے کار لائے جا سکیں۔ ایسے میں اس امر کی شدید ضرورت ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ اللہ کی طرف رجوع کیا جائے۔ کیونکہ ملت اسلامیہ کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ استغفار ہی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کتنے ہی لوگوں پر مہربان ہو جاتا ہے۔ ’کورونا وائرس اور اس سے بچنے کی تدابیر‘ اس موضوع پر لکھی جانے والی ایک اچھی کتاب ہے۔ جس میں ایک تو اس وائرس سے متعلقہ تقریباً تمام معلومات فراہم کر دی گئی ہیں۔ دوسرا یہ کہ اس سے متعلقہ جتنے بھی اعتراضات انسانی ذہنوں میں پیدا ہوتے ہیں ان کا شافی جواب دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کون سی ایسی چیزیں ہیں جن کو اختیار کر کے ہم اس وائرس کی ہلاکت خیزیوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں انھیں بھی کتاب کا حصہ بنایا ہے۔ کتاب کے مصنف رفیق احمد رئیس سلفی مبارک باد کے مستحق ہیں...
کورونا (corona) لاطینی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی تاج یا ہالہ کے ہوتے ہیں۔ چونکہ اس وائرس کی ظاہری شکل سورج کے ہالے یعنی کورونا کے مشابہ ہوتی ہے، اسی وجہ سے اس کا نام’’کورونا وائرس‘‘ رکھا گیا ہے۔کرونا وائرس کی عام علامات کھانسی، سانس پھولنا، سانس لینے میں دشواری وغیرہ شامل ہیں۔متاثرہ مریض میں ہفتہ دس دن میں سانس کے مسائل ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں جو شدید متاثرہ مریض میں جلد بگڑ کر شدید سانس کی تکلیف کی بیماری، نظام انہضام میں تیزابیت، خون جمنے میں مسئلے کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کےمطابق کورونا وائرس کی وبا 31 دسمبر 2019ء سے چین میں عام ہوئی جو آہستہ آہستہ وبائی شکل اختیار کر چکی ہے۔ 25 جنوری 2020 ء کو چین کے 13 شہروں میں ایمرجنسی لگا دی گئی ۔اب یہ وائرس چین سے نکل کر دنیا کے تقریبا162 ممالک میں پھیل چکا جس کی وجہ سےپوری دنیا میں خوف ہراس چھایا ہوا ہے۔ زیر نظر کتابچہ ’’ کرونا وائرس ایک تجزیاتی مطالعہ ‘‘ محتر...
گلوبلائزیشن کا مطلب ہے سازوسامان اور علمی وثقافتی افکار وخیالات کا ایک جگہ سے دوسری جگہ بغیر کسی شرط اور قید کے منتقل کرنا یا ہونا ہے۔داخلی مارکیٹ کو خارجی مارکیٹ کے لیے کھول دینا ۔ زندگی کی تمام تر نقل وحرکت تگ ودو ، نشاطات اور وروابط کو ایک دوسرے کے ساتھ مربوط کردینا تاکہ ایک قوم دوسری قوم کےساتھ اجتماعی، ثقافتی اور اقتصادی ربط رکھ سکے اور ایک دوسرے سے متعارف ہوسکے ۔اور گلوبلائزیشن ایک ایسا نظریہ ہے جس کا مقصد پوری دنیا کو مغربی اورامریکی جھنڈے تلے جمع کردینا ہے ۔گلوبائزیشن ؍ یا عالمگیریت کا ایک مقصد اقتصادی میدان میں مقامی حکومتوں کی قوت اور اقتدار کا خاتمہ کر کے عالمی معیشت پر اسلام دشمن بالادستی قائم کرنا ہے۔ اس کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ یہ آزاد تجارت ومعیشت کےنام نہاد نعرے کے ذریعے پوری دنیا کی دولت سمیٹ کر چند ہاتھوں میں لےجانا چاہتی ہے۔ یہ اقتصادی اور معاشی استحصال کاوہ عالمگیر ہتھکنڈا ہے جس کے ذریعے چند بالادست بااختیار عالمی طاقتیں دنیا پر اپنا تسلط قائم کرناچاہتی ہیں۔ یہ معاشی استحصال کا عالمگیر ہتھیار اور ظلم استبداد کا استعماری پیمانہ ہے۔دان...
گلوبلائزیشن کا مطلب ہے سازوسامان اور علمی وثقافتی افکار وخیالات کا ایک جگہ سے دوسری جگہ بغیر کسی شرط اور قید کے منتقل کرنا یا ہونا ہے۔داخلی مارکیٹ کو خارجی مارکیٹ کے لیے کھول دینا ۔ زندگی کی تمام تر نقل وحرکت تگ ودو ، نشاطات اور ورابط کو ایک دوسرے کے ساتھ مربوط کردینا تاکہ ایک قوم دوسری قوم کےساتھ اجتماعی، ثقافتی اور اقتصادی ربط رکھ سکے اور ایک دوسرے سے متعارف ہوسکے۔ اور گلوبلائزیشن ایک ایسا نظریہ ہے جس کا مقصد پوری دنیا کو مغربی اورامریکی جھنڈے تلے جمع کردینا ہے ۔دانش ورروں نے گلوبلائزیشن کی مختلف تعریفیں اور معنیٰ بیان کیے ہیں۔جن کااس کتاب میں ملاحظہ کیا جا سکتاہے۔ یہ کتاب ’’گلوبلائزیشن اور عالم اسلام ‘‘شیخ عبد الرزاق عبد الغفار سلفی کی تصنیف ہےاور اپنے موضوع پر ایک انتہائی گراں قدر کتاب ہے صاحب کتاب نے موضوع کا پوری طرح حق اداکرنے کی کوشش کی ہے گلوبلائزیشن کے ذریعہ پوری دنیا پر ایک نظام اور ایک تہذیب تھوپنے کی کوشش کو بے نقاب کیا گیا ہے اوراس میں عالم اسلا م پر اس کےاثرات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے اور بتایا گیا ہےکہ کس طرح متعدد اس...
گھریلو تشدد بل 19؍ اپریل 2021 کو تحریک انصاف کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے قومی اسمبلی میں پیش کیا ۔تو تحریک انصاف کی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مذہبی حلقے اسے اسلام اور معاشرتی اقدار کے خلاف جبکہ حقوق انسانی کے کارکن گھر کے ہر فرد کے تحفظ کا ضامن ماننے لگے ۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے ایوان بالا میں اس بل کی مخالفت کی اور بل پر اعتراضات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ قانون کا سپیکٹرم بہت وسیع ہے، جس کے غلط استعمال کا اندیشہ ہمیشہ موجود رہے گا۔ مفتی طارق مسعود صاحب نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے قانون کے نافذ ہونے کی صورت میں آنے والی نسلوں کو نقصان کا اندیشہ رہے گا۔ زیر نظر کتاب ’’گھریلو تشدّد بِل کا شرعی جائزہ ‘‘مفتی شعیب عالم صاحب کی تصنیف ہے ۔انہوں اس کتاب کو تین ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔ (م۔ا)
اللہ رب العزت نے دنیا میں کسی بھی چیز کو بے کار نہیں پیدا کیا یا ایسا نہیں کہ فضول اشیاء پیدا کی ہوں بلکہ ہر ایک کے پیدا کرنے کا کوئی نا کوئی مقصد ضرور ہے اور ہر ایک کے ذمہ کچھ نا کچھ کام ضرور ہیں کہ جن کا ادا کرنا ان کے لیے ضروری ہے۔ دنیا وما فیہا میں بہت سے مخلوقات زندگی بسر کر رہی ہیں اور ہر ایک کے بارے میں یا چند ایک کے بارے میں کوئی معلومات حاصل کرنا عام افراد کے لیے مشکل ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب میں کئی ایک مخلوقات کے حوالے سے معلومات جمع کی گئی ہیں اور کتاب نہایت عمدگی کے ساتھ ترتیب دی گئی ہے اور اہم ترین اور کسی حد تک مستند معلومات کو کتاب کا زینہ بنایا گیا ہے اور ہر ایک کے کچھ اوصاف اور اس کے نقصانات بھی بیان کیے گئے ہیں اور تصاویر بھی پیش کی گئی ہیں اور ہر ایک مخلوق کی الگ سے دنیا مصنف نے بنائی ہے اور ان کے بارے میں دلچسپ معلومات پیش کی گئی ہیں اور کوشش کی گئی ہے کہ کتاب اختصار اور سوال وجواب کے دلچسپ انداز میں ہو۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ ہرسوال کا جواب ‘‘شاذیہ اسلام کی تصنیف کرد...
مہینوں کے ناموں کے بعد دنوں کے نام جو انگریزی میں رائج ہیں ان کی وجہ تسمیہ کیا ہے اور اس کے پیچھے کیا مشرکانہ عقائد ہیں اس کی معلومات اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ بالکل اسی سے ملتی جلتی کیفیت دنوں کے ہندی ناموں کی ہے جو ہم عام زندگی میں استعمال کرتے ہیں۔ یہ نام ہندوؤں کے یہاں نہ صرف دیوتاؤں سے وابستہ ہیں بلکہ آج بھی ان کی زندگی کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔عربی، عبرانی اور فارسی کے نام : عربی میں دنوں کے نام نمبر شمار کے اعتبار سے ہوتے ہیں سوائے جمعہ اور سبت کے۔ ہفتہ کا پہلا دن ناموں کی ترتیب میں اتوار سے شروع ہوتا ہے۔ اوریہ نام الاحد،الاثنین،الثلاثہ، الاربعہ، الخمیس، الجمعہ اور السبت ہوتے ہیں۔جبکہ فارسی کیلنڈر میں بھی دنوں کے نام نمبر شمار کے مطابق ہیں سوائے جمعہ کے۔اس طرح گنتی اگر اتوارسے شروع کریں تویہ دن یکشنبہ ، دو شنبہ، سہ شنبہ ، چہار شنبہ، پنج شنبہ ،جمعہ اور شنبہ ہوتے ہیں ، جہاں تک یہودی یا عبرانی کیلنڈرمیں دنوں کے نام کا تعلق ہے وہاں بھی دنوں کو عربی کے انداز میں نمبر شمارکے حساب سے جانا جاتا ہے سوائے یوم السبت کے۔جیسے اتوار سے گنتی شروع کریں تویوم ریشون Yom...
پاکستان دنیا کے ان ممالک میں سے ہے جن کی اساس ایک نظریہ اور تصور حیات ہے ۔ بلکہ اگر کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ ساری دنیا میں صرف یہی ایک واحد ملک ہے جو اپنی ایک اسلامی نظریاتی اساس رکھتا ہے ۔ استعمار نے اولیں کوششوں میں تو اسے سنجیدہ نہیں لیا تھا لیکن انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں اہل پاکستان کی باہمی یگاگنت ، اتحاد و اتفاق اور اخوت وایثار کی بے مثال قربانیاں دیکھیں تو اسے اندازہ ہو گیا کہ مملکت خداد کا انہدام و زوال اتنا آسان نہیں اور لہذا دشمن نے ضروری جاناکہ پہلے ان کے دماغوں سے اسلام کی محبت و تصور کھرچ دیا جائے تو اس کے بعد ان کی تسخیر ممکن ہے ۔ چناچہ انہوں نے اس سلسلے میں کوئی محاذ نہ چھوڑا اور نظام تعلیم کو بالخصوص اپنا ہدف بنا ڈالا ۔ پاکستانیوں کو اپنی زبان سے بیگانہ کیا جانے لگا۔انہیں اپنے نظریاتی سانچے میں ڈھالا جانے لگا۔آج اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ پاکستانی لوگ وہی تہوار اور روایات منارہے ہ...
اطلس نقشوں کی کتاب کو کہتے ہیں۔ اطلس کی مدد سے ہم مختلف ملکوں، شہروں اور جگہوں کو ڈھونڈ سکتے ہیں۔ اطلس اپنی طرز کا دائرۃ المعارف (Encyclopedia) بھی ہے۔ مختلف براعظم، سمندر، پہاڑ، دریا، جنگل، جانور اور آبادیاں ایک نقشے میں ڈھونڈی جا سکتی ہیں۔ تاریخ کو بھی بہتر انداز میں اطلس کے ذریعے بہتر انداز میں دیکھا جاسکتا ہے۔ہر بچے اور بڑے کودنیا کے بارے میں نت نئی معلومات حاصل کرنے کا شوق ہوتا ہے ۔ بچے خصوصاً اس بارے میں بہت پر تجسس ہوتے ہیں کہ دنیا کے مختلف ممالک او رانکے باشندوں کا رہن سہن کیسا ہے ؟آج کل تو گوگل لوکیشن کے ذریعے کسی بھی بڑے شہر میں مطلوبہ جگہ ؍مکان ، دفتر ، ادارے میں بڑی آسانی پہنچا جاسکتاہے ۔ زیرتبصرہ کتاب’’ ہماری دنیا کی تصویری اٹلس‘‘حکومت پنجاب کی طرف سے تیار کر کے بچوں کے لیے بڑے خوبصورت انداز سے رنگین کلر میں شائع کی گئی ہے اس کتاب کی مدد سے بچے اپنے کر ۂ ارض پر موجود مختلف براعظموں ان میں موجود ملکوں اور سمندروں وغیرہ کے بارے میں اہم اور جدید معلومات حاصل کر سکتے ہیں ۔(م۔ا)
یورپ دنیا کے سات روایتی براعظموں میں سے ایک ہے تاہم جغرافیہ دان اسے حقیقی براعظم نہیں سمجھتے اور اسے یوریشیا کا مغربی جزیرہ نما قرار دیتے ہیں۔ اصطلاحی طور پر کوہ یورال کے مغرب میں واقع یوریشیا کا تمام علاقہ یورپ کہلاتا ہے۔یورپ کے شمال میں بحر منجمد شمالی، مغرب میں بحر اوقیانوس، جنوب میں مزید مطالعہ۔۔۔