قیامت کا وقوع ایک ایسا یقینی امر ہے جس میں کسی بھی مسلمان کے لیے شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے- لیکن قیامت کا ظہور کب ہوگا اس کے بارے میں اللہ تعالی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا، البتہ رسول اللہ ﷺنے امت کو چند ایسی علامات سے آگاہ کیا ہے جن سے قیامت کی آمد کا سرسری اندازہ کیا جا سکتا ہے- زیر مطالعہ کتاب میں مولانا اقبال کیلانی نے اپنے مخصوص انداز میں انہی علامات قیامت سے پردہ اٹھایا ہے- کتاب کی تین حصوں میں تقسیم کی گئی ہے پہلے حصے میں ان احادیث کو جگہ دی گئی ہے جن میں امت میں پیدا ہونے والے فتنوں اور گمراہیوں مثلا شراب و زنا وغیرہ کو آشکار کیا گیا ہے – دوسرے حصے میں قیامت کی علامات صغری جن میں دولت کی فراوانی، عورتوں کی کثرت اور برکت کا اٹھ جانا جیسی علامات کی احادیث کی روشنی میں وضاحت کی گئی ہے -کتاب کے تیسرے اور آخری حصے میں قیامت کے بالکل قریب ظاہر ہونے والے واقعات جن میں امام مہدی کی آمد، دجال کا ظہور اور اسی طرح کے دیگر واقعات کو قلمبند کیا گیا ہے-
کسی بھی مسلمان کی عزت وآبرو کا دفاع کرنا انسان کو جنت میں لے جانے کا سبب بن سکتا ہے۔سیدنا ابو درداء فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:جو شخص اپنے بھائی کی عزت سے اس چیز کو دور کرے گا جو اسے عیب دار کرتی ہے ، اللہ تعالی قیامت کے دن اس کے چہرے سے آگ کو دور کر دے گا۔(ترمذی:1931)اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ کسی بھی مسلمان کی عزت کا دفاع کرنا ایک مستحب اور بے حدپسندیدہ عمل ہے۔اور اگر ایسی شخصیات کی عزتوں کا دفاع کیا جائے جو صاحب فضیلت ہوں تو اس عمل کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔مثلا اگرکسی صحابی کی شان میں گستاخی کی جاتی ہےاور ان پر غلط الزامات لگائے جاتے ہیں تو ایسے صحابی کی عزت کادفاع کرنا بہت بڑی عبادت اور بہت بڑے اجروثواب کا باعث ہے۔یزید بن معاویہ ؓ تابعین میں سے ہیں اور صحابی رسول سیدنا امیر معاویہ کے بیٹے ہیں۔بعض روافض اور مکار سبائیوں نے ان پر بے شمار جھوٹے الزامات لگائے ہیں اور ان کی عزت پر حملہ کیا ہے۔ان کی عزت کا دفاع کرنا بھی اسی حدیث پر عمل کرنے میں شامل ہے۔ زیر تبصرہ کتاب" قسطنطنیہ پر پہلا حملہ اور امیر یزید بن معاویہؓ کے بارے میں بشارت نبو...
نماز دین اسلام کا اساسی اور بنیادی رکن ہے، اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے کیجیے کہ سفر و حضر، حالت جنگ یا حالت امن میں بھی اس کی فرضیت برقرار رہتی ہے۔ پانچوں نمازوں کی ادائیگی جہاں از بس ضروری ہے وہیں نماز پڑھتے وقت اسوہ رسول کو سامنے رکھنا بھی نماز کی قبولیت کی اولین شرط ہے۔ نماز کی فضیلت و اہمیت اور اس کے مسائل پر اب تک مختلف انداز سے بہت سی کتب لکھی جا چکی ہیں زیر تبصرہ کتاب بھی نماز ہی کے موضوع پر ترتیب دی گئی ہے۔ جس میں محترم اقبال کیلانی صاحب نے نصوص کی مدد سے جہاں نماز کی اہمیت اجاگر کی ہے وہیں طہارت، وضو، اذان، جماعت اور مقتدی کے مسائل اپنے مخصوص انداز میں رقم کیے ہیں۔ اس کے علاوہ نماز تہجد، جمعہ، عیدین، خوف، کسوف اور چاشت کے مسائل بھی کتاب کا حصہ ہیں۔ مصنف نے اپنی طرف سے کوشش کی ہے کہ کتاب میں کوئی بھی ضعیف حدیث جگہ نہ پائے۔(ع۔م)
دین اسلام میں نماز کی اہمیت مسلم ہے ۔ اسے دین اسلام کا ستون قرار دیا گیا۔ قیامت کے روز سب سے پہلا سوال بھی نماز ہی کے متعلق ہو گا۔ اس کی اسی اہمیت کے پیش نظر نبی کریمﷺ نے اس کی درست ادائیگی پر بہت زور دیا۔ اور فرمایا کہ نمازاس طرح پڑھو جس طرح مجھے دیکھتے ہو۔ لیکن جب ائمہ کرام کی جامد تقلید کو کامیابی کی معراج قرار دیاگیا توفقہی موشگافیاں نماز جیسی عظیم عبادت میں بھی نظر آنے لگیں۔ ایسی صورت میں سید سابق مصری نے ’نماز کے مسائل‘ کے نام سے کتاب لکھی اور نماز اور اس سے ملحقہ تمام مباحث کو براہ راست کتاب وسنت کی روشنی میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا۔ جس میں انہوں نے ترک صلاۃ کا حکم، نمازوں کے اوقات، اذان اور طریقہ نماز سے لے کر قیام رمضان ، نماز باجماعت اور مساجد کے احکام پر جامع انداز میں گفتگو کی۔ اس کے علاوہ مکروہات نماز کون کون سے ہیں۔ دو نمازوں کو جمع کرنے کی کیا صورت ہے۔ اور عیدین کے مسائل تک کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔ کتاب کا سلیس اردو ترجمہ اور تخریج حافظ محمد اسلم شاہدروی نے کیا ہے۔