ایک صاحب ایمان کایہ یقین ہونا چاہیے کہ کائنات کی چھوٹی سے چھوٹی او ربڑی سے بڑی ہر چیز اللہ رب العالمین کی ملکیت ہے ، وہ اس کا مالک بھی ہے اورمتصرف بھی یعنی وہی اس کا کنٹرول اور انتطام بھی سبنھالے ہوئے ہے اوراللہ تعالی نے بے شمار نعمتوں سے انسان کونوازا ہے اور روئے زمین کی ہر چیز انسا ن کے لیے پیدا کی ہے ۔اس لیے اپنی ضرورت کے لیے ہمیں اللہ کی طرف توجہ کرنی چاہیے اللہ تعالی نے انسان کوہر ضرورت پوری کرنے کے لیے اپنی طرف ہاتھ پھیلانے کی تعلیم دی ہے ۔بارشیں طلب کرنے کا خصوصی طریقہ کی بھی تعلیم دی ہے اور وہ اسباب بھی بتائے ہیں جن سے بارشیں روک دی جاتی ہیں اور پیدا وار کم کردی جاتی ہے ۔پانی کی کمی اور بارشوں کا رک جانابھی اللہ تعالی کی طرف سے پکڑ کی ایک صورت ہوتی ۔اسی صورت حال میں فورا ًانسانوں کو حقوق اللہ اور حقوق العباد میں پائی جانے کتاہیوں کو دور کر نا چاہیے اور اللہ تعالی سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ کر اللہ کو راضی کرنا چاہیے ۔جب قط پڑ رہا ہو ،کھیت خشک ہو رہے ہوں،حیوانات ،چرند وپرند مر رہے ہوں ،نہریں خشک ہورہی ہوں، فصلیں سوکھ رہی ہوں ،پھلوں اور سبزیوں کا ف...
ایک صاحب ایمان کایہ یقین ہونا چاہیے کہ کائنات کی چھوٹی سے چھوٹی او ربڑی سے بڑی ہر چیز اللہ رب العالمین کی ملکیت ہے ، وہ اس کا مالک بھی ہے اورمتصرف بھی یعنی وہی اس کا کنٹرول اور انتطام بھی سبنھالے ہوئے ہے اوراللہ تعالی نے بے شمار نعمتوں سے انسان کونوازا ہے اور روئے زمین کی ہر چیز انسا ن کے لیے پیدا کی ہے ۔اس لیے اپنی ضرورت کے لیے ہمیں اللہ کی طرف توجہ کرنی چاہیے اللہ تعالی نے انسان کوہر ضرورت پوری کرنے کے لیے اپنی طرف ہاتھ پھیلانے کی تعلیم دی ہے ۔بارشیں طلب کرنے کا خصوصی طریقہ کی بھی تعلیم دی ہے اور وہ اسباب بھی بتائے ہیں جن سے بارشیں روک دی جاتی ہیں اور پیدا وار کم کردی جاتی ہے ۔پانی کی کمی اور بارشوں کا رک جانابھی اللہ تعالی کی طرف سے پکڑ کی ایک صورت ہوتی ۔اسی صورت حال میں فورا ًانسانوں کو حقوق اللہ اور حقوق العباد میں پائی جانے کتاہیوں کو دور کر نا چاہیے اور اللہ تعالی سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ کر اللہ کو راضی کرنا چاہیے ۔جب قط پڑ رہا ہو ،کھیت خشک ہو رہے ہوں،حیوانات ،چرند وپرند مر رہے ہوں ،نہریں خشک ہورہی ہوں، فصلیں سوکھ رہی ہوں ،پھلوں اور سبزیوں کا ف...
ہر انسان جب کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے ایمان کی شہادت دیتا ہے اور جنت کے بدلے اپنی جان ومال کا سودا کرتا ہے، اس وقت سے وہ اللہ تعالیٰ کا غلام ہے اور اس کی جان ومال اللہ تعالیٰ کی امانت ہے، اب اس پر زندگی کے آخری سانس تک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی اطاعت واجب ہوجاتی ہے۔ اس معاہدہ کے بعد جو سب سے پہلا حکم اللہ تعالیٰ کا اس پر عائد ہوتا ہے، وہ پانچ وقت کی نماز قائم کرنا ہے۔ ایک عاجز اور محتاج بندے کی اس سے بڑی اور کیا خوش نصیبی ہوسکتی ہے کہ اذان کے ذریعے شہنشاہ کی طرف سے پکار آئے اور مالک کائنات اس کو اپنے گھر میں آنے کا شرف بخشیں اور اس کو اپنا قرب وتعلق عطا فرمائیں۔اسلام خدا کا آخری اور مکمل دین ہے۔ اس کے سارے احکامات بہت گہری حکمتوں اور بے شمار فوائد پر مبنی ہیں، اس کا ایک حکم بھی بے مقصد اور فضول نہیں ہے۔ پھر نماز تو اسلام کا اتنا اہم فریضہ ہے کہ اس کو جماعت کے ساتھ ادا کرنا نہایت ضروری ہے، بغیر عذرِ شرعی کے جماعت کو ترک کرنا سخت گناہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سینکڑوں آیات میں اور نبی کریم ﷺ نے بے شمار احادیث میں اس کی ادائیگی...
نماز اور روزہ اسلام کےبنیادی ارکان میں سےہیں ۔ نماز کی اہمیت کے لیے یہ ہی کافی ہےکہ اس کی فرضیت کےلیے اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر کواپنےپاس بلاکر امت کےلیے فریضۂ نماز بطورِ ہدیہ عطافرمایا۔ پھر قیامت کےدن حقوق اللہ میں سب سے پہلے نماز کے متعلق سوال ہوگا۔ اسی طرح روزہ دار کےاستقبال کےلیے بہشت بریں کا ایک الگ دروازہ بنایا گیا ہے جس کانام ’’ ریّان‘‘ ہے اور روزے کی جزاء اللہ تعالیٰ خود عطاکریں گے اور کسبِ تقویٰ کے لیے اسی روزہ کو بنیاد قرار دیاگیا ہے۔ لیکن اکثر مسلمان ان کی ادائیگی میں کوتاہی کرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’ نماز اورروزہ کی فضیلت‘‘ سعودی عرب کےمفتی اعظم فضیلۃ الشیخ ابن باز کے نماز اور روزہ کی فضیلت کے متعلق الگ الگ دو عربی کتابچوں کا ترجمہ ہے۔مرکز الدراسات الاسلامیہ نے ان دونوں کتابچہ جات کاترجمہ کر وا کراردودان طبقہ کےلیےیکجا کرکےشائع کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو نماز اور روزہ کےاہتمام کی توفیق بخشے۔ آمین(م۔ ا)
نماز اور روزہ اسلام کےبنیادی ارکان میں سےہیں ۔ نماز کی اہمیت کے لیے یہ ہی کافی ہےکہ اس کی فرضیت کےلیے اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبر کواپنےپاس بلاکر امت کےلیے فریضۂ نماز بطورِ ہدیہ عطافرمایا۔ پھر قیامت کےدن حقوق اللہ میں سب سے پہلے نماز کے متعلق سوال ہوگا۔ اسی طرح روزہ دار کےاستقبال کےلیے بہشت بریں کا ایک الگ دروازہ بنایا گیا ہے جس کانام ’’ ریّان‘‘ ہے اور روزے کی جزاء اللہ تعالیٰ خود عطاکریں گے اور کسبِ تقویٰ کے لیے اسی روزہ کو بنیاد قرار دیاگیا ہے۔ لیکن اکثر مسلمان ان کی ادائیگی میں کوتاہی کرتے ہیں۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’ نماز اورروزہ کی فضیلت‘‘ سعودی عرب کےمفتی اعظم فضیلۃ الشیخ ابن باز کے نماز اور روزہ کی فضیلت کے متعلق الگ الگ دو عربی کتابچوں کا ترجمہ ہے۔مرکز الدراسات الاسلامیہ نے ان دونوں کتابچہ جات کاترجمہ کر وا کراردودان طبقہ کےلیےیکجا کرکےشائع کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو نماز اور روزہ کےاہتمام کی توفیق بخشے۔ آمین(م۔ ا)
ہر انسان جب کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے ایمان کی شہادت دیتا ہے اور جنت کے بدلے اپنی جان ومال کا سودا کرتا ہے اس معاہدہ کے بعد جو سب سے پہلا حکم اللہ تعالیٰ کا اس پر عائد ہوتا ہے، وہ پانچ وقت کی نماز قائم کرنا ہے۔ اسلام اللہ تعالیٰ کا آخری اور مکمل دین ہے۔ اس کے سارے احکامات بہت گہری حکمتوں اور بے شمار فوائد پر مبنی ہیں، اس کا ایک حکم بھی بے مقصد اور فضول نہیں ہے۔ پھر نماز تو اسلام کا اتنا اہم فریضہ ہے کہ اس کو جماعت کے ساتھ ادا کرنا نہایت ضروری ہے،نماز کو پابندی سے ادا کرنےکے جہاں بے شمار روحانی فوائد ہیں وہاں نماز کا انسانی اعضاء کے ساتھ بھی گہرا تعلق ہے آج جدید سائنس نے بھی یہ بات ثاتب کردی ہے کہ نماز انسانی بدن کے اعضار پر مفید اثرات مرتب کرتی ہے اور انسان کے گوشت پٹھے ہڈیوں کے ساتھ نماز کی کیا نسبت ہے اور فوائد منسلک ہیں انسان کے خون پر نماز کا کیا اثر ہے خون کی رگوں کےساتھ نماز کی کیا نسبت ہے نماز کا ہڈیوں کے گودے کےساتھ کیا تعلق ہ...
نماز کے لیے ’جماعت‘ کی اہمیت اتنی ہی ہے جتنی خود نماز کی ہے‘ نماز دین کا ستون ہے‘ نماز کفر اور اسلام کے درمیان حد فاصل ہے‘ جس نے اپنی زندگی میں نماز کا اہتمام کیا‘ اس نے عرش الٰہی کے نیچے اپنی جگہ بنائی‘ جس نے نماز ضائع کی اس نے دین کا سب کچھ ضائع کر دیا نماز وقت کی پابندی کے ساتھ فرض کی گئی ہے۔ نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ نماز دین کاستون ہے جس نے اسے قائم کیا اس نے دین کو قائم کیا اور جس نے اسے ترک کردیا ہے اس نے دین کی عمارت کوڈھادیا ۔ نماز مسلمان کے افضل اعمال میں سے ہے۔نماز ایک ایسا صاف ستھرا سرچشمہ ہے جس کےشفاف پانی سے نمازی اپنے گناہوں اور خطاؤں کودھوتا ہے ۔کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فوا...
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔ اور نمازکی عدم ادائیگی پر وعید کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس موضوع پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوج...
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے ۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے ۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجو...
دین اسلام میں جس شدو مد کے ساتھ نماز کی فرضیت بتلائی گئی ہے اسی قدر نماز کو باجماعت ادا کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ نبی کریمﷺ نے متعدد عذروں کے باوجود جماعت چھوڑنے کی اجازت مرحمت نہیں فرمائی اور باجماعت نماز سے پیچھے رہنا منافقین کی علامت قرار دیا۔ اللہ تعالیٰ نے تمام حالات، حتیٰ کے حالت خوف میں بھی، اس کے اہتمام کے حکم فرمایا۔ زیر مطالہ کتاب، جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، نماز باجماعت کی اہمیت و فضیلت سے متعلق ہے۔پروفیسر ڈاکٹر فضلی الٰہی صاحب کا خاصہ ہے کہ وہ جس موضوع پر بھی قلم اٹھاتے ہیں اس کا حق ادا کردیتے ہیں۔ یہی حال ڈاکٹر موصوف کی زیر نظر کتاب کا ہے جس کی اہمیت کا اندازہ اس سے ہو سکتا ہے کہ اس کی تیاری کے لیے انھوں نے 170 سے زائد عربی کتب سے مدد لی۔ باجماعت نماز کے فضائل، باجماعت نماز کی فرضیت، رسول اللہﷺ کا باجماعت نماز کے لیے اہتمام، سلف صالحین کا باجماعت نماز کے لیے اہتمام، باجماعت نماز کے بارے میں علمائے امت کا موقف اس کتاب کے اساسی موضوعات ہیں۔ اس کتاب کی افادیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ آیات و احادیث سے استدلال کرتے ہوئے معتبر تفاسیر اور شروح احادیث سے استفادہ کیا گیا ہے۔ باج...
قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس موضوع پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی ۔او ر ہمارے لیے نبی اکرم ﷺکی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے ۔انہیں کے طریقے کےمطابق نماز ادا کی جائے گئی تو اللہ کے ہاں مقبول ہے ۔ اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي &n...
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے ۔ ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے اور نمازکی عدم ادائیگی پر وعید کی گئی ہے ۔ نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس موضوع پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نم...
اس کتاب میں مصنف نے نماز تراویح کے فضائل و برکات ، تعداد رکعات ، ازالہ شبہات نماز تراویح کا حکم ، قیام اللیل ، صلوۃ اللیل اور تہجد میں فرق بیان کیا ہے اور بیس رکعات تراویح سے متعلق حدیث کی حقیقت اور اس کے متعلقہ آثار صحابہ کی استنادی حیثیت ،آٹھ رکعات تراویح فقہاء احناف کی کتب سے ، ہفت روزہ الاعتصام میں ایک استفتاء ، اور اس کے علاوہ جلالپوری صاحب کا ایک محققانہ مقالہ ، مسئلہ تراویح اور سعودی علماء و مشائخ اور اس کے آخر میں مصادر و تراجم کا ذکرہے۔
نماز تراویح نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے اورصحیح احادیث سے ثابت ہے۔سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ایک رات مسجد میں نماز اداکی، لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر آپﷺنے دوسری رات نماز پڑھی اور لوگوں کی بھی کثیر تعداد نے آپﷺ کے ساتھ نماز ادا کی، پھر لوگ اسی طرح تیسری یا چوتھی رات میں بھی جمع ہوئے لیکن رسول اللہﷺتشریف نہ لائے اور جب صبح ہوئی تو آپ ﷺنے فرمایا:’’تم لوگوں نے جو کیا میں نے اسے دیکھا ہے اور گھر سے میں اس لیے نہیں نکلا کہ مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ کہیں اس نماز کو تم پر فرض قرار نہ دے دیا جائے۔‘‘(مسلم:761)نماز تراویح کی رکعات کی تعداد گیارہ ہے۔سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ جب ان سے سوال کیا گیا کہ رمضان میں نبی کریم ﷺ کی نماز کیسےہواکرتی تھی؟تو انہوں نے جواب دیا:’’رسول اللہ ﷺ رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے۔‘‘(بخاری:1147)اگر کوئی تیرہ رکعت پڑھ لے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ &...
نمازِ تراویح نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے اورصحیح احادیث سے ثابت ہے۔سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ایک رات مسجد میں نماز اداکی، لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، پھر آپﷺنے دوسری رات نماز پڑھی اور لوگوں کی بھی کثیر تعداد نے آپﷺ کے ساتھ نماز ادا کی، پھر لوگ اسی طرح تیسری یا چوتھی رات میں بھی جمع ہوئے لیکن رسول اللہﷺتشریف نہ لائے اور جب صبح ہوئی تو آپ ﷺنے فرمایا:’’تم لوگوں نے جو کیا میں نے اسے دیکھا ہے اور گھر سے میں اس لیے نہیں نکلا کہ مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ کہیں اس نماز کو تم پر فرض قرار نہ دے دیا جائے۔صحیح احادیث کے مطابق رکعاتِ تراویح کی مسنون تعداد بشمول وتر گیارہ ہے ۔مسنون تعداد کا مطلب وہ تعداد ہےجو اللہ کے نبی ﷺ سے بسند صحیح ثابت ہے ۔ رکعات تراویح کی مسنون تعداد اوررکعات تراویح کی اختیاری تعداد میں فرق ہے ۔ مسنون تعداد کا مطلب یہ ہے کہ جو تعداد اللہ کےنبی ﷺ سے ثابت ہے او راختیاری تعداد کا مطلب یہ ہے کہ وہ تعداد جو بعض امتیوں نے اپ...
صحیح احادیث کے مطابق نبی کریم ﷺ کا رمضان او رغیر رمضان میں رات کا قیام بالعموم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں ہوتا تھااور حضرت جابر کی روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام کوتین رات جو نماز پڑہائی وہ گیارہ رکعات ہی تھیں او ر حضرت عمر نے بھی مدینے کے قاریوں کو گیارہ رکعات پڑہانے کا حکم دیاتھا اور گیارہ رکعات پڑھنا ہی مسنون عمل ہے ۔امیر المومنین حضر ت عمر بن خطاب ، حضرت علی بن ابی طالب، حضرت ابی بن کعب اور حضرت عبد اللہ بن مسعود سے 20 رکعات قیام اللیل کی تمام روایات سنداً ضعیف ہیں ۔ زیر تبصرہ کتابچہ’’ 20 نماز تراویح‘‘دراصل 17 فروری 1994ء نوائےوقت میں ’’نماز تراویح کی اہمیت‘‘ کے عنوان سےشائع ہونے والے ایک آرٹیکل کےجواب تحریرکیا گیا تھا ۔نوائے وقت کےمضمون نگار نے موطا امام مالک کی ایک حدیث کو خلط...
صحیح احادیث کے مطابق نبی کریم ﷺ کا رمضان او رغیر رمضان میں رات کا قیام بالعموم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں ہوتا تھااور حضرت جابر کی روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام کوتین رات جو نماز پڑہائی وہ گیارہ رکعات ہی تھیں او ر حضرت عمر نے بھی مدینے کے قاریوں کو گیارہ رکعات پڑہانے کا حکم دیاتھا اور گیارہ رکعات پڑھنا ہی مسنون عمل ہے ۔امیر المومنین حضر ت عمر بن خطاب ، حضرت علی بن ابی طالب، حضرت ابی بن کعب اور حضرت عبد اللہ بن مسعود سے 20 رکعات قیام اللیل کی تمام روایات سنداً ضعیف ہیں ۔ زیر نظر رسالہ بعنوان’’نماز تراویح صحیح اور ضعیف کے ترازو میں ‘‘ابو عائش جلال الدین بہرو المدنی کی کاوش ہے یہ رسالہ انہوں نے بڑی عرق ریزی سے مرتب کیا اور فریقین کے دلائل پر سیر حاصل بحث کی ہے ۔بیس رکعت کے تمام دلائل کا تحقیقی جائزہ پیش کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ بیس رکعت تراویح نہ کسی...
صحیح احادیث کے مطابق نبی کریم ﷺ کا رمضان او رغیر رمضان میں رات کا قیام بالعموم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں ہوتا تھااور حضرت جابر کی روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام کوتین رات جو نماز پڑہائی وہ گیارہ رکعات ہی تھیں او ر حضرت عمر نے بھی مدینے کے قاریوں کو گیارہ رکعات پڑہانے کا حکم دیاتھا اور گیارہ رکعات پڑھنا ہی مسنون عمل ہے ۔امیر المومنین حضر ت عمر بن خطاب ، حضرت علی بن ابی طالب، حضرت ابی بن کعب اور حضرت عبد اللہ بن مسعود سے 20 رکعات قیام اللیل کی تمام روایات سنداً ضعیف ہیں ۔ زیر نظر رسالہ بعنوان’’نماز تراویح صحیح اور ضعیف کے ترازو میں ‘‘ابو عائش جلال الدین بہرو المدنی کی کاوش ہے یہ رسالہ انہوں نے بڑی عرق ریزی سے مرتب کیا اور فریقین کے دلائل پر سیر حاصل بحث کی ہے ۔بیس رکعت کے تمام دلائل کا تحقیقی جائزہ پیش کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ بیس رکعت تراویح نہ کسی...
تہجد کی نماز سنت ہے ۔ نبی ﷺ ہمیشہ اس کااہتمام فرماتے تھے اور صحابہ کرام کو بھی اس کے التزام کی ترغیب دیتے تھے ۔ قرآن پاک میں نبیﷺ کواس کی خصوصی تاکید فرمائی گئی ہے ۔نماز تہجد پڑھنے سے بڑی برکات حاصل ہوتی ہیں ۔نماز تہجد اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی مغفرت حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہے ۔ تہجد کا اہتمام کرنےوالوں کو قرآن نے محسن اور متقی قرار دیا ہے ۔ اور ان کواللہ تعالیٰ کی رحمت اور آخرت کی ابدی نعمتوں اور بھلائیوں کامستحق قرار دیا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ تہجد کی نماز نفس اوراخلاق کا تزکیہ کرنے او رراہ حق میں صبر وثبات کی قوت فراہم کرنےکا لازمی اور مؤثر ترین ذریعہ ہے ۔احادیث میں دیگر نمازوں کی طرح نماز تہجد ؍قیام الیل کا طریقہ بھی بیان ہوا ہے اور نماز کےموضوع پر لکھی گئی اکثرکتب میں ا س نماز کا طریقہ موجود ہے۔زیر تبصرہ کتاب ’’ نماز تہجد ‘‘ معروف عالم دین حافظ محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کے افادات سے اخذ شدہ ہے۔ جسے شیخ الحدیث مولانا عبدلرشید صاحب نے مرتب کیا ہے۔ جس میں تہجد کے فوائد وبرکات ، تہجد اور وتر پڑہنے کا مسنون طریقہ پیش کیاہے ۔اللہ ت...
نماز دین اسلام کا کلمہ توحید کے بعد سب سے اہم ترین رکن ہے۔ یہی وہ تحفہ خداوندی ہے جو اللہ رب العزت نے اپنے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کو معراج کی شب عطا فرمایا۔ نماز کی فضیلت کے لیے آپﷺ کی یہ حدیث حرف آخر کی حیثیت رکھتی ہے"بین الرجل و بین الشرک و الکفر ترک الصلاۃ"۔ نماز دن و رات میں پانچ مرتبہ ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض کردی گئی ہے اور یہی وہ اہم رکن ہے جس کے متعلق قیامت کے روز سب سے پہلے سوال کیا جائے گا۔ اللہ رب العزت نے اپنے بندوں کو اپنے قریب کرنے کے لیے بہت سارے اعمال فرائض و نوافل کی صورت میں متعارف کروائے، فرضی عبادات میں جہاں نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج وغیرہ تقرب الٰہی کا ذریعہ ہیں وہاں اللہ تعالیٰ نے ان فرض عبادات کے علاوہ نوافل پر بھی بھرپور ترغیب دلائی ہے۔ ان نفلی عبادات میں سے ایک نفل عبادت"نماز تہجد" بھی ہے۔ نماز تہجد کی فضیلت آپﷺ کی اس حدیث مبارکہ سے لگایا جا سکتا ہے"افضل الصلوٰۃ بعد الصلوٰۃ المکتوبۃ الصلوٰۃ فی جوف اللیل"(صحیح مسلم)۔ یعنی نماز تہجد فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل ترین نماز ہے۔ نماز تہجد ایک ایسی نفلی مسنون ع...
موت کی یاد سے دنیوی زندگی کی بے ثباتی اور ناپائیداری کا احساس ہوتا ہے اور آخرت کی حقیقی زندگی کے لئے حسنِ عمل کا جذبہ اور رغبت پیدا ہوتی ہے۔ یادِ موت کا اہم ذریعہ زیارتِ قبور ہے۔ شہرِ خاموشاں میں جاکر ہی بدرجۂ اتم یہ احساس ہوتا ہے کہ موت کتنی بڑی حقیقت ہے جس کا مزہ ہر شخص چکھے گا۔ ابتدائے آفرینش سے آج تک یہ سلسلہ جاری ہے اور تا قیامت جاری رہے گا۔ جلیل القدر انبیاء ؑ مبعوث ہوئے اور باری باری موت کا مزہ چکھتے رہے۔ اسی طرح بزعمِ خویش خدائی کا دعویٰ کرنے والے بھی آئے، دارا و سکندر جیسے بادشاہ بھی گزرے لیکن موت کی آہنی گرفت سے کوئی بھی بچ نہ سکا۔ اگر اتنے نامور لوگوں کو بھی موت نے نہ چھوڑا تو ہم اور تم اس کے تصرف سے کیسے چھوٹ سکتے ہیں۔اسلام نے جہاں زندگی کے بارے میں احکام ومسائل بیان کئے ہیں وہیں موت کے احکام بھی بیان کر دئیے ہیں۔موت کے احکام میں سے کفن ودفن اور نماز جنازہ وغیرہ کے احکام ہیں۔زیر تبصرہ کتاب "نماز جنازہ"جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین اور بے شمار کتابوں کے مصنف محترم مولانا محمد صادق سیالکوٹی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں ن...
ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ہر عمل میں احکامات الٰہی کو مد نظر رکھے۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں تقلیدی رجحانات کی وجہ سے بعض ایسی چیزیں در آئی ہیں جن کا قرآن وسنت سے ثبوت نہیں ملتا۔ اللہ تعالیٰ نے ہر مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق رکھے ہیں جن کو ادا کرنا اخلاقی اور شرعی فرض بنتا ہے اور انہیں حقوق العباد کا درجہ حاصل ہے۔ ان پانچ حقوق میں سے ایک حق یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان بھائی فوت ہو جائے تو اس کی نمازہ جنازہ ادا کی جائے اور یہ نمازہ جنازہ حقیقت میں اس جانے والے کے لیے دعا ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی اگلی منزل کو آسان فرمائےاس لیے کثرت سے دعائیں کرنی چاہیں۔لیکن بدقسمتی یہ ہے عوام الناس میں اکثر لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو جنازے کے مسائل تو دور کی بات جنازہ میں پڑھی جانے والی دعائیں بھی یاد نہیں ہوتیں جس وجہ سے وہ اپنے جانے والے عزیز کے لیے دعا بھی نہیں کر سکتے۔جبکہ اس کے مقابلے میں بعد میں مختلف بدعات کو اختیار کر کے مرنے والے کے ساتھ حسن سلوک کا رویہ ظاہر کرنا چاہتے ہوتے ہیں جو کہ درست نہیں اورشریعت کےخلاف ہے۔ زیرتبصرہ کتاب ’’نماز جناز...
فرض نماز کی اقامت کے بعد فرض کے علاوہ سنتیں یا نوافل پڑھنا درست نہیں احادیث صحیحہ میں اقامت کے بعد سنتیں پڑھنے کی سخت ممانعت موجود ہے ، لیکن بعض الناس کا کہنا ہے کہ اس حکم سے فجر کی سنتیں خارج ہیں یعنی اقامت کے بعد بھی فجر کی سنتیں پڑھی جا سکتی ہیں، صحیح و صریح دلائل کے پیش نظر یہ موقف انتہائی کمزور ہے۔ زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’نماز فجر کی اقامت کے بعد سنتیں‘‘ محقق العصر علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفظہ اللہ کی مسئلہ ہذا کے تمام پہلوؤں کے بارے محققانہ تحریر کی کتابی صورت ہے جس میں انہوں نے کتاب و سنت کے دلائل سے درست مسئلہ کو واضح کیا ہے۔(م۔ا)
نماز انتہائی اہم ترین فریضہ اور سلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ کلمہ توحید کے اقرار کےبعد سب سے پہلے جو فریضہ انسان پر عائد ہوتا ہے وہ نماز ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی ہے۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔ قیامت کےدن اعمال میں سب سے پہلے نماز ہی سے متعلق سوال ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی اصلاح کے لیے نماز ازحد ضروری ہے۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس موضوع پر کتب تالیف کی ہیں۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو...
نماز دین ِ اسلام کا دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ قرآن وحدیث میں نماز کو بر وقت اور باجماعت اداکرنے کی بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے ۔نماز کی ادائیگی اور اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر اہم ہے کہ سفر وحضر اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی نماز ادا کرنا ضروری ہے ۔نماز کی اہمیت وفضیلت کے متعلق بے شمار احادیث ذخیرۂ حدیث میں موجود ہیں او ر بیسیوں اہل علم نے مختلف انداز میں اس پر کتب تالیف کی ہیں ۔ نماز کی ادائیگی کا طریقہ جاننا ہر مسلمان مرد وزن کےلیے ازحد ضروری ہے کیونکہ اللہ عزوجل کے ہاں وہی نماز قابل قبول ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق ادا کی جائے گی ۔او ر ہمارے لیے نبی اکرم ﷺکی ذات گرامی ہی اسوۂ حسنہ ہے ۔انہیں کے طریقے کےمطابق نماز ادا کی جائے گئی تو اللہ کے ہاں مقبول ہے ۔ اسی لیے آپ ﷺ نے فرمایا صلو كما رأيتموني اصلي لہذا ہر مسلمان کےلیے رسول للہ ﷺ کے طریقۂ نماز کو جاننا بہت ضروری ہے۔
زیر نظر کتاب ’’نمازِمحمدیﷺ مع مسائل طہارت،جنازہ اور مسنون اذکار ودعائیں‘‘ محترم ابو عامر سیف اللہ حفظہ اللہ (فاضل ج...