دین اسلام میں رسول اللہ ﷺ کی حیثیت وہی ہے جو جسم میں روح کی ہے۔ جس طرح سورج سے اس کی شعاعوں کو جدا کرنا ممکن نہیں، اسی طرح رسول اکرم ﷺ کے مقام و مرتبہ کو تسلیم کیے بغیر اسلام کا تصور محال ہے۔ آپ دین اسلام کا مرکز و محور ہیں۔ سیرتِ رسول عربی ﷺ پر منثور اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، بلکہ فرمان الٰہی کے مطابق ہر آنے والے دور میں آپ کا ذکر خیر بڑھتا جائے گا۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب محفوظ و مامون ہے، اسی طرح آپ کی سیرت اور زندگی کے جملہ افعال و اعمال بھی محفوظ ہیں۔ اس لحاظ سے ہادیان عالم میں محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اپنی جامعیت، اکملیت، تاریخیت اور محفوظیت میں منفرد اور امتیازی شان کی حامل ہے کوئی بھی سلیم الفطرت انسان جب آپ کی سیرت کے جملہ پہلوؤں پر نظر ڈالتا ہے تو آپ کی عظمت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔
زیر تبصرہ کتاب ’’ ام السیر مع اضافات سیرۃ حلبیہ اردو‘‘ مولانا محمد اسلم قاسمی صاحب کی ہے۔ جب کہ اصل میں یہ کتاب عربی زبان میں ’’انسان العیون فی سیرۃ الامین المامون‘‘ علامہ علی ابن برھان الحدین حلبی کی مستند کتاب 3 جلدوں میں ہے۔ اور قاسمی صاحب نے اس کتاب کا ترجمہ کرتے ہوئے اس کی 6 جلدیں لکھی ہیں ۔ جن میں آپﷺ کی ولادت با سعادت سے پہلے اور بعد کے تمام حالات اور واقعات کو بیان کرتے ہوئے تمام روایات کو بھی بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف،مترجم وناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور اسے عامۃ المسلمین کےلیے نفع بخش بنائے (آمین) (رفیق الرحمن)
عناوین |
صفحہ نمبر |
باب پنجاہ ہشتم غزوہ بنولحیان |
35 |
انتقام کےلیے کوچ |
35 |
دشمن کافرار |
35 |
واپسی میں نبی کی دعا |
36 |
والدہ کی قبر پر سے گزر |
36 |
باب پنجاہ نہم غزوہ ذی قرد |
36 |
عیینہ کی چھیڑخانی |
38 |
ابوذر کی بیوی وبیٹے کو حادثہ |
38 |
سلمہ ابن اکوع کوحادثہ کی اطلاع |
39 |
سلمہ کی طرف سے تنہا تعاقب |
40 |
سلمہ کی بہادری اوردشمن کی نقصان |
41 |
تنہاحاصل کردہ مال غنیمت |
41 |
نبی کو اطلاع اورسواروں کےذریعہ تعاقب |
41 |
اخرم اسدی سواردستے کےامیر |
42 |
دشمن پر مسلمہ کارعب وخوف |
42 |
دشمن پر مسلمہ کاحملہ اورشہادت |
42 |
ابودرداء کی طرف سےاخرم کاانتقام |
43 |
اخرم کاخواب اورتعبیر |
43 |
مدینے کی حفاظت کاانتظام اورآنحضرت کاکوچ |
43 |
خبیب کی لاش اورصحابہ کی غلط فہمی |
44 |
ابوقتادہ اورمسعدہ |
44 |
ابوقتادہ کاکوچ اورمسعدہ سےسامنا |
44 |
کشتی اورابوقتادہ کی فتح |
44 |
مسعدہ کےقتل پر ابوقتادہ کی تعریف |
45 |
نبی کےنصف اونٹوں کی بازیافت |
45 |
سلمہ دشمن کےتعاقب میں |
46 |
دشمن پر خوف وہراس |
46 |
آنحضرت ﷺ کاپڑاؤ |
47 |
اس مقام پر نماز خوف |
47 |
ابوقتادہ کی تعریف |
48 |
ابوعیاش کاواقعہ |
48 |
لشکر کاکھانا |
48 |
ابوذرکی بیوی کی گلوخلاصی |
48 |
ان خاتون کی نذر |
49 |
بےبنیاد نذر |
49 |
سلمہ کو دوہرا حصہ |
49 |
اس غزوہ کاتریبتی مقام |
49 |
باب 60غزوہ حدیبیہ |
51 |
لفظ حدیبیہ کی تحقیق |
51 |
حدیبیہ نام |
51 |
اس غزوہ کاسبب |
51 |
عمرہ کی نیت سےکوچ |
51 |
احرام |
52 |
آنحضرت ﷺ کاتلبیہ |
52 |
مدینےمیں قائم مقامی |
52 |
عربوں سےہمرکابی کی خواہش |
52 |
قبائل عرب کےحیلے بہانے |
52 |
آنحضرت کی عمرہ کےلیے تیاری کوچ |
54 |
ہدی یعنی قربانی کےجانو ر |
54 |
اشعاراوراہدی کاقلادہ |
54 |
آپکےساتھ صحابہ کی تعداد |
54 |
غیرجنگی سفر |
54 |
پانی کی قلت |
54 |
نبی کو انگلیوں سےپانی چشمے |
54 |
موسیؑ اورآنحضرت ﷺ کامعجزہ |
54 |
آنحضرت ﷺ کےجاسوسوں کی اطلاع |
54 |
قریش کی جنگی تیاری اورکوچ |
55 |
عصرکی نمازاوردشمن کےمنصوبے |
55 |
صلوۃ وسطیٰ |
55 |
آنحضرت ﷺکو منصوبے کی آسمانی اطلاع |
56 |
نمازعصر نماز خوف کی صورت میں |
56 |
یہی عسفان والی نماز تھی |
56 |
نمازخوف کےمتعلق بحث |
57 |
جنگ کےمتعلق صحابہ سےمشورہ |
57 |
صدیق اکبر ؓکی رائے |
57 |
مقداد کاجذبہ پر جوش |
58 |
پیش قدمی کافیصلہ |
58 |
قریش کی داخل اندازی پر افسوس |
58 |
غیرمعروف راستے سےسفر |
58 |
صحابہ کو استغفارکی تلقین |
59 |
بنی اسرائیل کااستغفار سے گریز |
59 |
اہل بیت کی بنی اسرائیل کےباب حطہ سے مشابہت |
59 |
قصوی اونٹنی کی ہٹ |
60 |
منجانب اللہ رکاوٹ |
60 |
نبی کی طرف سےصلہ رحمی کااعلان |
60 |
حدیبیہ میں پانی کی کمیانی |
60 |
ایک معجزہ اورپانی کی فراوانی |
60 |
سردار منافقین کی دیدہ دلیری |
61 |
نبی کےسامنے اظہار نیاز |
61 |
معجزہ پرابوسفیان کی حیرانی |
62 |
بدیل کی آنحضرت سےملاقات |
62 |