ابو الوفا ثناء اللہ امرتسری

  • نام : ابو الوفا ثناء اللہ امرتسری

شیخ الاسلام مولاناابوالوفاء ثناء اللہ امرتسری جیسی جامع کمالیت ہستی صدیوں میں کہیں پیداہوتی ہے۔مولاناثناءاللہ پوری ملت کامشترکہ سرمایہ تھے وہ بیک وقت مخالفین اسلا م کاچو طرفہ حملوں کاجواب دیتےتھےاور فضاء ہندوپاک پرعظمت اسلام اوروقاردین محمد ی کاجھنڈا بھی لہراتےتھے۔

سیدسلیمان ندوی نےمولاناکی تعریف کرتےہوئےلکھاہے۔’’اسلام پیغبراسلام کےخلاف جس نےبھی زبان کھولی اورقلم اٹھایااس کےحملےکوروکنےکےلیے ان کاشمشیربےنیام ہوتاتھااوراسی مجاہدانہ خدمت میں انہوں نےعمربسرکی۔

نام :ابوالوفاء ثناء اللہ امرتسری

والدکانام:ان کےوالد کانام خضرتھا سات سال کی عمر میں مولاناکےوالدفوت ہوگئے۔

ولادت:مولاناثناءاللہ جون1868ءبمطابق 1277ھ میں امرتسرمیں پیداہوئی ۔مولانا کےوالد کی وفات ہوئی جب یہ صرف سات سال کےتھےان کےبڑےبھائی کانام ابراہیم تھا۔انہوں نےا ن کورفوگری پرلگادیا۔چودہ سال کی عمرمیں والدہ بھی خالق حقیقی سےجاملیں۔اسی سال مولاناکوپڑنےکاشوق ہوااورمولانا احمداللہ رئیس امرتسرکےمدرسہ تائیدالاسلام میں داخل ہوگئےاوردرس نظامی کی ابتدائی کتابیں پڑھیں۔اس کےبعدمولانانےوزیرآبادمیں حافظ عبدالمنان محدث وزیرآبادی سےتفسیرحدیث فقہ اوردوسرےعلوم حاصل کیے۔وزیرآبادسےتکمیل تعلیم کےبعدسیدنذیرحسین دہلوی کی خدمت میں حاضرہوئے اوراستادکی سنددکھاکرتدریس کی اجازت حاصل کی۔دہلی میں سیدنذیرحسین سےاجازت لےکرسہارن پورمدرسہ مظاہرالعلوم میں پہنچے اورکچھ عرصہ یہیں قیام کیا اورپھردیوبندتشریف لےگئے۔دیوبندمیں موالانامحمودالحسن سےعلوم عقلیہ ونقلیہ اورفقہ وحدیث کی تعلیم حاصل کی ۔دیوبندسےفراغت کےبعدمولاناثناءاللہ کان پورمدرسہ فیض عام چلےگئے اوروہاں احمداحسن کان پوری صاحب سےعلم معقول ومنقول کےعلاوہ علم حدیث میں  بھی استفادہ کیا۔کان پور سےفراغت کےبعدمولاناثناءاللہ اپنےوطن امرتسرواپس آئےاورمدرسہ تائیدالاسلام میں جہاں سےتعلیم تعلم کاآغازکیاتھادرس وتدریس پرمامورہوئے۔

تصنیف وتالیف:مولانا ثناء اللہ نےبہت سی کتابیں تصنیف کیں۔

ردعیسائیت میں اسلام اورمسیجیت لکھی ۔اس کتاب کےاہل علم اوراہل قلم نےبہت تعریف کی اورمولاناکوخراج تحسین پیش کیا۔تردیدآویرمیں مولانانےتغلیب الاسلام کےنام سےچارجلدوںمیں کتاب لکھی ۔ایک اورکتاب تبراسلام کےنام سےلکھی ۔

مولاناثناءاللہ امرتسری نےردقادیانیت میں بھی کتابیں لکھیں مولاناحبیب الرحمن نےایک مجلس میں مولاناثناء اللہ مرحوم کےبارےمیں فرمایاتھاکہ ہم لوگ 30سال میں بھی اتنی معلومات قادیانی فتنہ کےبارےمیں نہیں حاصل کرسکتےجتنی معلومات اور واقفیت مولاناثناء اللہ صاحب کوہیں۔

مولانانےتفسیرنویسی میں بھی کام کیاہے۔اوراہل تقلیدپرعلمی تنقیدکی ہےاوران کےغلط کاقلع قمع کیاہے۔تفسیرپرتفسیرثنائی کےنام سےلکھی ہے۔ایک تفسیراردومیں ہے’’تفسیرباالرائے،،اس تفسیرمیں مولانانےتفاسیروتراجم قرآن قادیانی چکڑیالوی ،بریلوی شیعہ وغیرہ کی اغلاط کی نشاندہی کی ہےاورساتھ ساتھ ان کی اصلاح بھی کی ہے۔

مولاناکی تصانیف رسائل وجرائد کی تعداد کم وبیش 174ہے۔

وفات:13فروری 1948کومولاناپرفالج کاحملہ ہوااورٖآپ اس کےبعدسوامہینہ زندہ رہے15 مارچ1948کوصبح اسلامیہ کادرخشاں آفتاب سرگودھاکی سرزمیں ہمیشہ کےلیےغروب ہوگیا۔(یادرہےمولاناامرتسرسےہجرت کرکےلاہورآگئےتھے تقسیم ہندپراورپھرلاہورمیں کچھ دن قیام کےبعدگوجرانوالہ مولانااسماعیل سلفی کےہاں ٹھہرےاوروہاں سےسرگودھاتشریف لےگئے اورسرگودھامیں ہی مولاناکی وفات ہوئی )۔

حوالہ :تذکرۃالنبلاء فی تراجم العلماء ازعبدالرشید عراقی

کل کتب 26

  • 26 #7048

    مصنف : ابو الوفا ثناء اللہ امرتسری

    مشاہدات : 1556

    حق پرکاش بجواب ستیارتھ پرکاش

    (منگل 04 جولائی 2023ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور
    #7048 Book صفحات: 274

    انیسویں صدی میں ہندوؤں میں دو بڑی اصلاحی تحریکوں نے جنم لیا ۔ یہ برہمو سماج اور آریہ سماج تھیں۔ برہمو سماج تنظیم میں مذہبی کٹر پن نہیں تھا۔ قوم پرست اور مذہبی طور پر سخت متعصب تحریک آریہ سماج تھی، جسے پنڈت دیانند سرسوتی (1883-1824) نے 7 ؍اپریل 1875ء کو بمبئی میں قائم کیا تھا۔ اس نے 1875ء میں ستھیارتھ پرکاش (سچائی کی روشنی) کے نام سے ایک کتاب شائع کی۔ اس کتاب میں اسلام ، عیسائیت ، سکھ ازم ، بدھ مت وغیرہ تمام مذاہب پر دل آزار حملے کئے گئے تھے ۔ ستھیارتھ پرکاش کے مصنف سوامی دیانند سرسوتی نے اپنی اس کتاب میں قرآن مجید پر 159 اعتراضات کیے ۔ستھیارتھ پرکاش کے جواب میں مسلم علماء نے کئی کتابیں لکھیں ان میں فاتح قادیان شیخ الاسلام مولانا ابو الوفا ثناء اللہ امرتسری کی زیر نظر کتاب ’’حق پرکاش بجواب ستھیارتھ پرکاش‘‘ہے ۔ اس کتاب کا شمار مولانا ثناءاللہ امرتسری کی شاہکار کتابوں میں ہوتا ہے مولانا نے اس کتاب میں سوامی دیانند سرسوتی کے تمام اعتراض...

< 1 2 >

کل کتب 0

< 1 >

کل کتب 0

< 1 >

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 35114
  • اس ہفتے کے قارئین 128618
  • اس ماہ کے قارئین 928259
  • کل قارئین97993563

موضوعاتی فہرست